Urdu kahani quotes tv اُردو کہانی اقوال

Urdu kahani quotes tv اُردو کہانی اقوال Urdu Kahani Quotes TV, subscribe to YouTube channel https://youtube.com/

پوسٹ لازمی پڑھیں ، آنسو نہ نکلے تو آپ پاکستانی نہیں کچھ اور بڑھ گئے ہیں اندھیرے تو کیا ہوا​مایوس تو نہیں ہیں طلوعِ سحر س...
25/12/2024

پوسٹ لازمی پڑھیں ، آنسو نہ نکلے تو آپ پاکستانی نہیں

کچھ اور بڑھ گئے ہیں اندھیرے تو کیا ہوا​
مایوس تو نہیں ہیں طلوعِ سحر سے ہم

دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان
میں بے انتہا غربت تھی، 1960تک ان کے بچے خوراک کی قلت کا شکار تھے، یہ بچے لاغر اور کم زور پیدا ہوتے تھے اور ان کی پرورش میں بھی کمی رہ جاتی تھی۔

لہٰذا ان کے قد چھوٹے، ہڈیاں کم زور، وزن کم اور رنگ پیلے تھے، جاپانی اس دور میں 24 گھنٹے میں صرف ایک کھانا کھاتے تھے، انھوں نے اس دور میں اندازہ کیا ہم اگر دن تین بجے کھانا کھائیں تو چوبیس گھنٹے گزار سکتے ہیں چناں چہ یہ دن تین بجے کھانا کھاتے تھے اور اگلی خوراک کی باری اگلے دن آتی تھی۔

اس وقت ان کی حالت یہ ہوتی تھی پاکستان نے 1957میں چاولوں سے بھرا ہوا ایک بحری جہاز ٹوکیو بھجوایا، جہاز پر جاپان کی امداد کے لیے پاکستان کا تحفہ لکھا ہوا تھا اور اس کی تصویریں باقاعدہ اخبارات میں شایع ہوئیں اور پورے جاپان نے ہاتھ جوڑ کر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا، جاپانیوں کو آج بھی پاکستان کا یہ احسان یاد ہے۔

میں نے عرفان صاحب سے عرض کیا، جاپان دنیا کے ان چار ملکوں میں شمار ہوتا ہے جن کے ساتھ پاکستان کے تعلقات شروع دن سے حیران کن رہے، ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن پاکستان اور بھارت کو 15 اگست 1947 کو آزادی دینا چاہتے تھے۔

اس کی وجہ جاپان تھا، جاپان نے 1945میں 15 اگست کو امریکا کے سامنے سرینڈر کیا تھا، اتحادی فوجیں (امریکا، برطانیہ اور یورپی ملک) 15 اگست کو یوم فتح کے طور پر مناتے تھے۔

لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی خواہش تھی 15 اگست 1947 کو جب پورا برطانیہ یوم فتح منا رہا ہوتو بھارت اور پاکستان کی پیدائش اس وقت ہوتاکہ ہر سال جب ان دونوں ملکوں کے لوگ آزادی کی تقریبات منائیں تو اس وقت جاپانی افسردہ ہوں اور یہ کھیل تاابد جاری رہے۔

یہ منصوبہ جب قائداعظم کے سامنے پیش کیا گیا تو آپ نے فوراً انکار کر دیا، قائد کا کہنا تھا "ہم اپنا یوم آزادی کسی دوسری قوم کے یوم شکست پر نہیں رکھیں گے"
جاپانی آج تک پاکستان کا یہ احسان نہیں بھولے، دوسری جنگ عظیم میں شکست کے بعد جاپان نے تاوان ادا کرنا شروع کیا (یہ آج بھی امریکا کو ہر سال 10 بلین ڈالر ادا کرتا ہے)، پاکستان کا اس تاوان میں چھٹا حصہ تھا، قائداعظم نے اس وقت اپنا یہ حصہ بھی جاپان کو معاف کر دیا تھا جب ہمارے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے لیے رقم نہیں تھی۔

جاپانی آج تک یہ احسان بھی نہیں بھولے اور پاکستان نے اپنے ابتدائی دنوں میں جاپان کو نقد امداد بھی دی اور جاپان کو آج تک یہ بھی یاد ہے چناں چہ کہنے کا مقصد یہ ہے ایک پاکستان ایسا بھی ہوتا تھا۔

ہماری دریا دلی صرف جاپان تک محدود نہیں تھی، ہم نے 1950 کی دہائی میں جرمنی کو پانچ کروڑ روپے قرض دیا تھا، پولینڈ کے متاثرین کو پناہ دی تھی، چین کا دنیا کے ساتھ رابطہ کرایا تھا، پی آئی اے دنیا کی پہلی ائیرلائین تھی جس نے چین کی سرزمین کو چھوا تھا اور ماؤزے تنگ اور چو این لائی نے ائیرپورٹ آ کر ہماری فلائیٹ کا استقبال کیا تھا۔

ہم نے ماؤزے تنگ کو ذاتی استعمال کے لیے جہاز بھی گفٹ کیا تھا، یہ جہاز آج بھی چین کے میوزیم میں پاکستان کے شکریے کے ساتھ کھڑا ہے، ہم نے اپنے ترک بھائیوں کی قیام پاکستان سے پہلے بھی مدد کی تھی اور قیام کے بعد بھی، ترکی کے زیادہ تر امرائ، فوجی افسروں اور سیاست دانوں کے بچے پاکستان میں تعلیم حاصل کرتے تھے۔

ہم نے استنبول میں پہلا بوئنگ طیارہ اتارا تھا اور ترکی نے اس کے لیے ائیرپورٹ پر نیا رن وے بنایا تھا اور پوری کابینہ اس کے استقبال کے لیے ائیرپورٹ گئی تھی، ہم نے مراکو، تیونس اور الجزائر کی آزادی میں بھی مرکزی کردار ادا کیا، پاکستان نے ان کی سیاسی قیادت کو پاسپورٹ بھی دیے اور اقوام متحدہ میں اپنے بینچ سے انھیں خطاب کا موقع بھی دیا۔

چین اور امریکا کا پہلا رابطہ اور ہنری کسنجر اور صدر رچرڈ نکسن کے چین کے پہلے دورے کا انتظام بھی ہم نے کیا تھا، چین میں لوہے کا پہلا کارخانہ پیکو کی طرز پر لگا تھا اور چو این لائی اسے دیکھنے کے لیے اپنے ماہرین کے ساتھ 1960کی دہائی میں لاہور آئے تھے، ایران کی ترقی اور یورپ اور امریکا کے ساتھ تعلقات میں بھی پاکستان نے اہم کردار ادا کیا تھا، شاہ ایران ہر دوسرے ماہ پاکستان کا دورہ کرتے تھے اور پاکستان کی ترقی کو حیرت سے دیکھتے تھے۔

فلسطین کے لیے پہلی عالمی آواز بھی ہم نے اٹھائی تھی، شام، اردن اور مصر کی سفارت کاری، آزادی اور بحالی میں بھی پاکستان کا اہم کردار تھا، سعودی عرب میں 1970 تک پاکستان سے زکوٰۃ جاتی تھی اور سعودی شہری خانہ کعبہ میں پاکستانیوں کے رزق میں اضافے کے لیے دعائیں کیا کرتے تھے۔

یو اے ای کی ترقی میں بھی پاکستان کا اہم کردار تھا، دنیا کی چوتھی بہترین ائیرلائین ایمریٹس کا کوڈ (ای۔ کے) ہے، اس کا "کے" کراچی ہے، یہ ائیر لائین کراچی سے اسٹارٹ ہوئی تھی، ہم نے انھیں جہاز بھی دیا تھا اور عملہ بھی لہٰذا یہ آج بھی ای۔ کے (امارات کراچی) ہے، مالٹا کے بچوں کے سلیبس میں پی آئی اے کا پورا باب ہے۔

سنگا پور ائیرلائین اور پورٹ دونوں پاکستانیوں نے بنائیں، انڈونیشیا اور ملائیشیا کی اشرافیہ کے بچے پاکستان میں پڑھتے تھے، ملائیشیا کا آئین تک پاکستانی وکلاء نے لکھا تھا، جنوبی کوریا کی گروتھ میں محبوب الحق کے پانچ سالہ منصوبے کا اہم کردار تھا، بھارت 1990کی دہائی میں پاکستان سے بجلی خریدتا رہا اور من موہن سنگھ نے "شائننگ انڈیا" کا پورا منصوبہ پاکستان سے لیا تھا۔

دنیا کی تین بڑی انجینئرنگ فرمز نے1960ء کی دہائی میں کنسورشیم بنا کر منگلا ڈیم کی "بڈ" کی تھی اور ہارورڈ یونیورسٹی کی انجینئرنگ کلاس کے طالب علم جہاز بھر کر مطالعے اور مشاہدے کے لیے منگلا آتے تھے اور اس منصوبے کوحیرت سے دیکھتے تھے۔

مسلم دنیا کے 27 ملکوں کے فوجی افسر پاکستانی اکیڈمیوں میں ٹرینڈ ہوئے اور بعدازاں اپنے اپنے ملکوں میں آرمی چیف بنے، یو اے ای کے فرمانروا زید بن سلطان النہیان 1970 کی دہائی تک پاکستان کے دورے پر آتے تھے تو ان کا استقبال کمشنر راولپنڈی کرتا تھا، ہمارے وزیر بھی ائیرپورٹ نہیں جاتے تھے اور سب سے بڑھ کر 1961میں جب ایوب خان امریکا کے دورے پر گئے تھے تو پوری امریکی کابینہ نے صدر جان ایف کینیڈی سمیت ائیرپورٹ پر ان کا استقبال کیا اور صدر ایوب خان ائیرپورٹ سے وائٹ ہاؤس کھلی گاڑی میں گئے اور سڑک کی دونوں سائیڈز پر امریکی عوام پھول لے کر کھڑے تھے اور پاکستان زندہ باد اور ویل کم، ویل کم کے نعرے لگا رہے تھے۔

پاکستان نے ایک دور ایسا بھی دیکھا جب دنیا حیرت سے اس کی طرف دیکھتی تھی اور یہ جرمنی اور جاپان جیسے ملکوں کو قرضے اور امداد دیتا تھا لیکن پھر اس ملک پر ایک ایسا دور آیا جس میں ہم ایک ارب ڈالر کے لیے دنیا کے دروازے پر بھکاری بن کر بیٹھے ہیں اور دنیا ہمیں غرور اور نفرت سے دیکھ رہی ہے۔

ایک وقت تھا جب ہم ویزے کے بغیر پوری دنیا میں سفر کرتے تھے اور ایک وقت اب ہے جب ہمیں افغانستان کے ویزے کے لیے بھی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے، ایسا کیوں ہوا؟ ہم نے کبھی سوچا؟ ہمیں ماننا پڑے گا ہم نے بڑی محنت اور جدوجہد سے اس ملک کو برباد کیا ہے، ہم نے اس کی عزت اور وقار کو ایڑی چوٹی کا زور لگا کر مٹی میں ملایا ہے مگر سوال پھر وہی ہے کیا ہمارے پاس واپسی کی کوئی گنجائش ہے۔

جی ہاں ابھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا، ہم تاحال ایک قوم ہیں اور ہمارا جغرافیہ بھی بحال ہے لہٰذا ہم اگر آج بھی نیند سے جاگ اٹھیں، ہم اپنے حال پر رحم کریں تو ہم دس بیس برسوں میں دوبارہ اس لیول پر آ سکتے ہیں جس پر ہم دوسرے ملکوں کو امداد اور قرض دیں لیکن اس کے لیے ہمیں چند بڑے فیصلے کرنا ہوں گے۔

وہ فیصلے کیا ہیں؟ ہمیں سب سے پہلے سیاسی انجینئرنگ بند کرنا ہوگی، ملک میں پانچ سال بعد الیکشن ہوں اور یہ فری اینڈ فیئر ہوں، اسٹیبلشمنٹ الیکشن مینج نہ کرے، کسی عہدیدار کو(سویلین ہو یا ملٹری) ایکسٹینشن نہ دی جائے، کوئی بھی سیاست دان دو یا حد تین سے زیادہ مدت تک وزیراعظم نہ رہ سکے، ملک کو بزنس فرینڈلی بنایا جائے۔

کوئی بھی شہری یا غیر ملکی ملک میں کمپنی کھول سکے اور کاروبار کر سکے اور حکومت اسے پانچ سال تک ٹیکس کی رعایت دے، ہم فوری طور پر آبادی کنٹرول کریں اور 30 سال کی عمر تک تمام لوگوں کو ہنر مند بھی بنائیں، ملک میں کوئی شخص بے ہنر اور بے روزگار نہ ہو، کام کو لازم قرار دے دیا جائے اور جو شخص کام نہ کرے۔

پولیس اسے گرفتار کرے اور اپنی نگرانی میں اسے کام پر چھوڑ کر آئے اور اس کی آدھی تنخواہ بحق سرکار ضبط کر لی جائے اور آخری مشورہ ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک ہی بار بیٹھ کر اگلے 20 سال کا قومی منصوبہ تیار کر لیں اور پھر کوئی شخص اسے چھیڑنے کی جسارت نہ کرے اور جو کرے اسے قرار واقعی سزا دی جائے، آپ یقین کریں ہم ان چند اقدامات سے ایک بار پھر عزت اورآبرو کی شاہراہ پرآ سکتے ہیں ورنہ ہم اسی طرح بھیک مانگ مانگ کر ختم ہو جائیں گے اور تاریخ کے اوراق میں ہمارا ذکر تک نہیں ہوگا۔۔۔
منقول

Urdu kahani quotes tv اُردو کہانی اقوال

انٹرنیٹ ویب سائٹ ورلڈ پاپولیشن ریویو نے ایسے ممالک کی فہرست جاری کردی جہاں موبائل اور براڈبینڈ انٹرنیٹ کی رفتار سب سے زی...
09/12/2024

انٹرنیٹ ویب سائٹ ورلڈ پاپولیشن ریویو نے ایسے ممالک کی فہرست جاری کردی جہاں موبائل اور براڈبینڈ انٹرنیٹ کی رفتار سب سے زیادہ ہے۔ سال 2024 میں سب سے تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ کے حامل ممالک میں متحدہ عرب امارات سرفہرست جہاں اوسط سپیڈ 297.62 Mbps (میگا بِٹس فی سیکنڈ) ہے۔
دوسرے نمبر پر سنگاپور ہے جہاں موبائل انٹرنیٹ کی رفتار 297.57 Mbps ہے۔ تیسرے نمبر پر ہانگ کانگ ہے جہاں یہ رفتار 280 Mbps ہے۔
فہرست میں چوتھے نمبر پر چلی 265.62 Mbps، پانچویں نمبر پر امریکہ 242.27 Mbps، چھٹے پر تھائی لینڈ 232.15 Mbps، ساتویں پر فرانس 223.72 Mbps، آٹھویں پر ڈنمارک 219.23 Mbps، نویں پر 213.98 Mbps اور دسویں نمبر پر اسرائیل ہے جہاں اوسط رفتار 206.42 Mbps ہے۔ جبکہورلڈ پاپولیشن ریویو کی 224 ممالک کی فہرست میں پاکستان 198ویں نمبر پر ہے جہاں موبائل انٹرنیٹ کی اوسط ڈاؤن لوڈ سپیڈ 19.59 MBps ہے جبکہ براڈبینڈ کی اوسط ڈاؤن لوڈ سپیڈ 15.52 MBps ہے۔

تیز ترین براڈ بینڈ انٹرنیٹ سپیڈ والے ممالک
دوسری جانب تیز ترین براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے حوالے سے پہلے نمبر پر متحدہ عرب امارات ہے جہاں اوسط رفتار 398.51 Mbps ہے۔ دوسرے نمبر پر قطر 344.34 Mbps، تیسرے پر کویت 239.83 Mbps، چوتھے پر جنوبی کوریا 141.23 Mbps، پانچویں پر نیدرلینڈز 133.44 Mbps، چھٹے پر ڈینمارک 130.05 Mbps، ساتویں پر ناروے 128.77 Mbps، آٹھویں پر سعودی عرب 122.28 Mbps، نویں پر بلگیریا 117.64 Mbps اور دسویں نمبر پر موجود لگزمبرگ میں اوسط سپیڈ 114.42 Mbps ہے۔

ورلڈ پاپولیشن ریویو کے مطابق انٹرنیٹ کی یہ تمام سپیڈز میگا بِٹس فی سیکنڈ Mbps میں ہیں اور اگر میگا بائیٹس فی سیکنڈ MBPS میں ڈاؤنلوڈ سپیڈ کا ذکر کیا جائے تو ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست کچھ یوں ہے۔واضح رہے انٹرنیٹ کی سپیڈ اور ڈاؤن لوڈ سپیڈ دو مختلف چیزیں ہوتی ہیں۔

انٹرنیٹ کی سپیڈ یہ ظاہر کرتی ہے کہ ڈیٹا کی زیادہ سے زیادہ مقدار جو کنکشن پر منتقل کی جا سکتی ہے۔ اس میں اپ لوڈ اور ڈاؤن لوڈ کی رفتار دونوں شامل ہوتی ہیں۔ یہ Kbps، Mbps یا Gbps میں ماپی جاتی ہے۔ڈاؤن لوڈ سپیڈ وہ رفتار ہوتی ہے جس سے ڈیٹا انٹرنیٹ سے ڈیوائس میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ میگا بائٹس فی سیکنڈ (MBps) یا GBps میں ماپی جاتی ہے۔

09/12/2024

▪▪ایک سوئی کیوجہ سے عذاب کا عبرتناک واقعہ▪▪

ایک بزرگ نے بڑا عبرت ناک واقعہ سنایا کہ ان کے زمانے میں ایک بہت بڑے عالم تھے جب ان کا انتقال ہو گیا تو اس عالم کے انتقال کے بعد ان کے کسی شاگرد نے ان کو خواب میں دیکھا کہ بر ہنہ جسم کے ساتھ ایک چٹیل میدان میں دو پہر کی سخت گرمی سے بے چین اور پریشان ہو کر ادھر سے ادھر دوڑ رہے ہیں بے قرار اور بے چین ہیں، اس شاگرد نے ان سے پوچھا کہ حضرت آپ نے تو ساری زندگی اطاعت و عبادات اور خدمت دین میں گزاری مخلوق کی اصلاح اور تربیت میں گزاری کیا ان میں سے کوئی عبادت قبول نہیں ہوئی ؟ انہوں نے جواب میں ارشاد فرمایا ایسا نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ نے جن اعمال صالحہ کی توفیق دی تھی وہ سب قبول ہو گئے ہیں لیکن جس عذاب میں مبتلا ہوں وہ ایک سوئی کی وجہ سے ہو رہا ہے، شاگرد نے پوچھا وہ کیسے؟ انہوں نے جواب دیا کہ انتقال سے چند روز پہلے میں اپنا کپڑا سینے کے لئے اپنے ایک پڑوسی سے سوئی مانگ لایا تھا ، اور پھر کپڑا سی کر سوئی الماری میں رکھ دی اور واپس کرنا یاد نہ رہا، اور اس کے بعد میرا انتقال ہو گیا، اب یہ عذاب جو تم دیکھ رہے ہو ، اسی ایک سوئی کی وجہ سے ہو رہا ہے، تم صبح بیدار ہو کر میرے گھر جانا اور گھر والوں سے کہنا کہ الماری میں فلاں جگہ پر وہ سوئی رکھی ہوئی ہے وہ تم لیکر میرے فلاں پڑوسی کو پہنچا دینا تا کہ مجھ سے یہ عذاب دور ہو جائے ، چنانچہ وہ شاگرد صبح اٹھ کر سیدھے استاد کے گھر پہنچے اور کہا فلاں الماری میں فلاں جگہ پر سوئی رکھی ہوئی ہے گھر والوں نے دیکھا تو بتایا کہ ہاں رکھی ہوئی ہے اس شاگرد نے پوچھا کہ تمہیں یہ معلوم ہے کہ کس کی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ ہاں مرحوم فلاں پڑوسی سے لائے تھے اور ہم نے سوچا کہ ذرا آنے جانے والوں کا سلسلہ ختم ہو تو یہ سوئی ان کو واپس کر دیں گے۔ شاگرد نے بتایا کہ میں نے ان کو خواب میں دیکھا ہے کہ وہ اس سوئی کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہیں اس لئے وہ سوئی تم مجھے دید و تا کہ میں جلدی سے ان کو واپس کردوں اور ان کی طرف سے تاخیر کی بھی معافی مانگ لوں، چنانچہ اس شاگرد نے وہ سوئی لیکر پڑوسی کو واپس کر دی اور ان کو بتایا کہ حضرت کو اس سوئی کی وجہ سے عذاب ہو رہا ہے وہ پڑوسی بھی یہ سن کر رونے لگا کہ کتنی معمولی سی چیز کی وجہ سے ان کو عذاب ہو رہا ہے میں نے اللہ کے لئے ان کو معاف کر دیا، یا اللہ آپ بھی اپنی رحمت سے ان کو معاف فرمادیں اور ان کا عذاب دور فرما دیں۔
وہ شا گرد کہتے ہیں کہ جب رات کو میں سویا تو پھر دوبارہ میں نے ان کو خواب میں دیکھا لیکن اب وہ منظر کچھ اور تھا ، اب حضرت ایک خوبصورت اور سرسبز و شاداب باغ کے بیچوں بیچ ایک مسہری پر آرام فرما رہے ہیں چاروں طرف خدام موجود ہیں پھلوں اور پھولوں کے درخت لگے ہوئے ہیں ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں میں نے قریب جا کر ان کو سلام کیا اور پوچھا کہ اب کیا حال ہے؟ انہوں نے جواب میں فرمایا کہ جس وقت تم نے پڑوسی کو سوئی پہنچائی اور اس نے یہ کہا کہ میں اللہ کے لئے معاف کرتا ہوں بس اسی لمحے میر ا عذاب ٹل گیا اور جو نعمتیں تم دیکھ رہے ہو یہ اللہ تعالٰی نے اپنے فضل و کرم سے اپنے دین کی خدمت کی جو توفیق عطا فرمائی تھی اسکا صلہ ہے۔۔۔
اس واقعہ سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم کبھی اپنے ذمہ کسی کی کوئی چیز یا کسی کا کوئی حق نہ رکھیں ، بلکہ جس کی جو چیز یا جو حق ہمارے ذمہ ہے اسے واپس کر دیں ، اندازہ کیجئے کہ ایک سوئی کی وجہ سے اس قدر عذاب ہے اور آج جو بے شمار حقوق العباد کے بارے میں لا پرواہی برتی جارہی ہے ،اس کا کس قدر وبال ہوگا اللہ تعالٰی ہم سب کی حفاظت فرمائے آمین یا رب اللہ العالمين
( بحوالہ حکایات کا انسائیکلو پیڈیا)
واٹساپ گروپ کا لنک کمنٹ اور پروفائل میں ہے۔
✍️ علی ساگر

مریخ کی سطح سے زمین کی تصویراگر آپ مریخ کی سطح سے زمین کو دیکھ رہے ہوں، تو یہ مریخ کے آسمان میں روشنی کے ایک روشن نقطہ ک...
08/12/2024

مریخ کی سطح سے زمین کی تصویر

اگر آپ مریخ کی سطح سے زمین کو دیکھ رہے ہوں، تو یہ مریخ کے آسمان میں روشنی کے ایک روشن نقطہ کے طور پر نظر آئے گا، جو کسی بھی دوسرے ستارے سے زیادہ چمکتا ہے۔
اور چاند کو قریب سے دیکھنے کا امکان بھی ہو گا۔

درحقیقت، اسے کئی مریخ روورز نے کیپچر کیا ہے، جیسے کیوروسٹی، جس نے مریخ کی سطح سے زمین کی یہ تصویر لی تھی۔

 ۔                      (مرد یا پھر عورت۔)مرد اور خواتین دونوں جینڈرز میں فطرتی طور پر جنسی کشش اور جنسی ڈیمانڈ پائی جات...
27/11/2024

۔

(مرد یا پھر عورت۔)

مرد اور خواتین دونوں جینڈرز میں فطرتی طور پر جنسی کشش اور جنسی ڈیمانڈ پائی جاتی ہے۔ خواتین میں جنسی خواہش مرد سے زیادہ مضبوط ہوتی ہے مگر وہ قدرتی طور پر صبر پر چلتی ہے اگنور کرتی ہے حوصلے والی ہوتی ہے اسکے ساتھ گھر کے دوسرے کاموں کی وجہ سے اس خواہش کو پس پشت ڈال دیتی ہے یا پھر کچھ خواتین آگاہی کی کمی کی وجہ سے اپنی قدرتی ضرورت سے واقف نہیں ہوتیں اس حوالے سے انہیں خود کی ذات کیلئے کچھ نہیں چاھئیے ہوتا اسی لئے سیکس میں زیادہ interest نہیں ہوتا انکا ۔

پہلے دن سے بات کرتے ہیں بیٹیاں جوان ہوتی ہیں تو ہمارے معاشرے میں اکثر باہر آنا جانا کم کر دیا جاتا ہے جبکہ بیٹے دس قسم کی سوچ رکھنے والے دوستوں اور دوستوں کے دوستوں یاروں سے بھی ملتے نظر آتے ہیں اسکے ساتھ مرد کی سوچ خواتین کی سوچ کے مقابلے میں بہت حد تک کھل چکی ہوتی ہے کیونکہ مرد کا interection سوشل لائف میں مختلف سوچیں رکھنے والے لوگوں سے روزانہ کی بنیاد پر رہتا ہے ۔ مختلف غیر روایتی آذاد سوچیں اور معاملات روزانہ کسی نہ کسی ذریعے سے دیکھنے سننے کو ملتے ہیں سوشل زندگی گھر کی سادہ تنگ زندگی سے بہت مختلف ہوتی ہے سوشل لائف میں سب سے زیادہ آذاد ورائٹی جنسی معاملات اور لڑکیوں کے ٹاپک ہوتے ہیں یا پھر پیسہ اور تیسری چیز کھانا پینا گھومنا وغیرہ ان قدرتی خواہشات سے متعلق لڑکے باہر اپنے دوستوں یاروں سے کھل کر بات چیت کرتے ہیں تجربے کرتے ہیں سنتے ہیں دیکھتے ہیں بار بار ٹرائی کرتے ہیں یہ سب آپ سب مرد حضرات خود بھی experience کر چکے ہونگے سوچ کھل جاتی ہے جسکی وجہ سے مردوں میں جنسی رحجان بڑھتا چلا جاتا ہے باہر نکل کر لڑکے آذاد سوچ کے ساتھ سوچتے ہیں کھلا ماحول ، نگاہیں من پسند چیزیں دیکھ رہی ہوتی ہیں زبان من پسند باتیں کر اور سن رہی ہوتی ہے جب دل کیا کھا پی لیا پارٹی کر لی گپ شپ لگا لی کام کے ساتھ ساتھ مزہ بھی چلتا رہا اسی ماحول اور سوچ کے پیٹرن میں لڑکیوں سے بھی نظریں چار ہوتی ہیں نظریں چار نہ بھی ہوں تب بھی آتے جاتے آئی ٹانک ملتا رہتا ہے جس آنکھ کان کو جنسی ٹانک روزانہ کچھ نہ کچھ مقدار میں ملتا رہے وہ سوچ جنسی معاملات میں ہر وقت ایکٹو رہتی ہے مخالف جینڈر کے اعضاء کی کشش ذہنی سکرین پر سوار رہتی ہے ۔ جنسی ہارمونز کیوں ایکٹو رہتے ہیں کیونکہ مرد نئے چہرے دیکھتے ہیں اچھی خوبصورت ، ننگی ، گندی ، کھلی رونقوں میں سارا دن گزارتے ہیں اور صنف نازک کے اندر تک نظریں لے جانے میں ماہر ہوتے ہیں اس لئے مردوں کو بیگمات سے زیادہ شہوت محسوس ہوتی ہے اور کچھ زیادہ شہوت زدہ ہوتے ہیں ۔

دوسری طرف دیکھا جائے تو لڑکیاں گھر میں رہتی ہیں ہمارے معاشرے میں لڑکیوں پر سختی رہتی ہے صرف گھر سے گھر تک کا سفر طے کیا جاتا ہے آدھی زندگی سکول کالج سے سیدھا گھر اور سکول کالج کی سہیلیاں بھی اسی معاشرے کی ہیں جہاں بیٹیوں کو کور کر کے رکھا جاتا ہے نہ ہر کسی سے بات کی اجازت سارا دن والدین یا پھر چچا دادا دادی پھوپھو کے سائے تلے ہدایات کبھی کبھی ڈانٹ مار پیٹ برداشت کرتے گزر جاتا ہے لڑکیوں کے دماغ کا پھلنا پھولنا جوان ہونا گھر کے اندر تک رہتا ہے جہاں جنسی معاملات پر بات کرنا بھی عزت اتر جانے سے منسوب کیا جاتا ہے چند گھر کے افراد سے سارا دن بات چیت اور چار دیواری میں بند رہنا لڑکیوں کی سوچ کو ایک حد میں رکھتا ہے نہ انکو کھلی ھوئی آذاد سوچ کی سہیلیاں ملیں نہ باہر کا کھلا بے حیا ماحول نہ طرح طرح کے لوگوں سے واسطہ پڑا اس لئے خواتین میں جنسی ہارمونز ڈل رہتے ہیں شہوت کم محسوس ہوتی ہے کیونکہ شہوت سے introduction بڑی مشکل سے ہوتا ہے بچپن سے لڑکیوں کے ذہن میں گھر داری ڈالی جاتی ہے ناکہ جنسیات کی لوازمات سامنے آتے ہیں یہاں تک کہ شادی سے پہلے بھی لڑکیوں کو گائیڈ کرنے والا کوئی نہیں ملتا کہ شوہر کا خیال جنسی طور پر بھی رکھنا ہے اور اپنی جنسی ضرورت بھی پوری کرنی ہے اسی کو نکاح کہتے ہیں ، کچھ نہیں بتایا جاتا بس بیاہ دیا جاتا ہے اس لئے خواتین شادی کے بعد بھی اپنی جسمانی ڈیمانڈ کو خود بھی پہچاننے سے عاری رہتی ہیں کیونکہ انکے پاس ان سب معاملات کی انفارمیشن تھی ہی نہیں اگر کچھ ٹوٹی پھوٹی مل بھی گئ تو وہ بھی ایک کونے میں پڑی رہی اب تصدیق کہاں سے ہو کہ کونسی انفارمیشن درست بھی ہے یا فیک ہے اس لئے خواتین جو ان معاملات سے دور ہوتی ہیں اسی وجہ سے ہوتی ہیں کہ لڑکی کیلئے جنسی معاملات سے دوری ہماری روایات میں ہیں جبکہ مرد اپنی سوشل لائف میں سب کچھ جان چکا ہوتا ہے بلکہ اکثر experience بھی کر چکے ہوتے ہیں جسکی وجہ سے آج تک مرد اور خواتین کے ازدواجی معاملات میں ہمیشہ سے لڑائی جھگڑا چلتا آ رہا ہے ۔۔ کیا کبھی شوہر نے سمجھایا ہے کہ ارے بیگم یہ سب دیکھو سمجھو سیکس کسے کہتے ہیں محبت کیا ہوتی ہے خود مرد بھی صرف یہیں سمجھتے ہیں کہ ہمیں وقت دو باقی ہم کچھ نہیں جانتے تو جناب شوہر حضرات باہر گرل فرنڈ سے گھنٹوں ننگی گفتگو کر کے اسکا موڈ ہی بنایا جاتا ہے جس موڈ کے تحت باہر والیاں گھر سے بیزار کم عقل شوہروں کو بہت اچھی جنسی کمپنی دیتیں ہیں کیونکہ وہ آپ جیسے کم عقل بد کرداروں سے بات کرتے کرتے عادی ہو چکی ہوتی ہیں یا پھر کچھ کھلاڑی مرد بچیاں قابو کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اپنا کام نکال لیتے ہیں ،،،،، سوچیں وہ بھی وہی جینڈر ہیں جس جینڈر نے آپکو گھر میں جنسی معاملات میں دلچسپی شو نہیں کروائی تو باہر وہی جینڈر کیوں کس طرح مکمل رجھاتا ہے دلچسپی دیتا ہے موڈ بناتا ہے پیچھے لگاتا ہے مکمل کمپنی دیتا ہے رومینس کرتا ہے جبکہ وہ بھی تو خاتون ہی ہے تو ایسی کونسی وجوہات ہیں جو گھر کی خاتون جنسی معاملات میں دلچسپی نہیں لیتی اور باہر والی زیادہ وقت مانگتی ہے ،،،،، سوچیں ! جبکہ جنسی ضرورت ہر جینڈر کی ضرورت ہے ۔۔۔۔

مزید معلومات کے لیے انتظار کریں قسط نمبر۔👈2 کا

پلیز جاتے جاتے میرے یوٹیوب چینل کو بھی سبسکرائب کرتے جائیے گا👇👇👇👌👌👌🤗🤗🤗
https://www.youtube.com/

خیال کی جنگ 🥂وہ ایک جسم فروش عورت تھی اسے ایک مرد ملا جو بہت امیر کبیر آدمی تھا وہ نیکی کرنا چاہتا تھا بہت بڑی نیکی اس م...
25/11/2024

خیال کی جنگ 🥂

وہ ایک جسم فروش عورت تھی اسے ایک مرد ملا جو بہت امیر کبیر آدمی تھا
وہ نیکی کرنا چاہتا تھا بہت بڑی نیکی
اس مرد نے جسم فروش عورت کا ہاتھ پکڑا
اور اسے غلاظت سے باہر نکال کر بڑی محبت سے اس کے ساتھ شادی کر لی
عزت دی. گھر دیا ، ہر وہ خوشی فراہم کی جو ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے

اور پھر کچھ عرصہ بعد اس کا مرد کرپشن میں ۔پکڑا گیا تو وہ حوالات میں ملنے گئی اور آہستگی سے بولی

اگر حرام ہی کھلانا تھا تو میری کمائی میں کیا برائی تھی...؟؟؟

سود خوری نا جائز منافع خوری کرپشن لوٹ مار ناجائز قبضوں جھوٹ اور دوسروں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے رشوت سمیت ہر قسم کی دلالی اور ناجائز دولت
حرام کمائ ہی ہوتی ہے
صرف طوائف کی کمائ اور اسکی دلالی کو ہی
حقارت کی نظر سے دیکھ کر حرام کیوں سمجھا جاتا ہے

‏پاکستانی شہروں کے پرانے ناملودھراں کا پرانا نام "تلوڑا"پاکپتن کا پرانا نام "اجودھن"جہلم کا پرانا نام "جے ال"گجرات کا پر...
24/11/2024

‏پاکستانی شہروں کے پرانے نام

لودھراں کا پرانا نام "تلوڑا"
پاکپتن کا پرانا نام "اجودھن"
جہلم کا پرانا نام "جے ال"
گجرات کا پرانا نام "اودے نگری"
گوجرانوالہ کا پرانا نام "خان پور"
لاڑکانہ کا پرانا نام "چانڈکا"
جیکب آباد کا پرانا نام "خان گڑھ"
ملتان کا پرانا نام "کاشپ پوری"
اٹک کا پرانا نام "کاشپ پوری"
سیالکوٹ کا پرانا نام "سالون کوٹ"
اسلام آباد کا پرانا نام "راج شاہی"
راولپنڈی کا پرانا نام "گجنی پور"
چارسدہ کا پرانا نام "پشکلا وتی"
شیخوپورہ کا پرانا نام "ورک گڑھ"
سوات کا پرانا نام "راوڈہانہ"
پشاور کا پرانا نام "پرش پورہ"
میانوالی کا پرانا نام "دھنوں رام"
کراچی کا پرانا نام "کولاچی"
کمالیہ کا پرانا نام "کوٹ کمال"
کوئٹہ کا پرانا نام "شال کوٹ"
فیصل آباد کا پرانا نام "لائل پور"
ٹیکسلا کا پرانا نام "سرکب"
بہاولپور کا پرانا نام "بغدادالجدید"
ڈسکہ کا پرانا نام "موڈلی"
لاہور کا پرانا نام "محمود پور"
ساہیوال کا پرانا نام "مونٹ گھومری"
حیدرآباد کا پرانا نام "نیرون کوٹ"
مانسہرہ کا پرانا نام "پکھلی سگر"
زوب کا پرانا نام "اپوزئی"
مزید ایسی پوسٹ کیلئے پیج لائک کریں فالو کریں شکریہ

"عربی ادب سے"لیڈر بھیڑیے نے جب اپنے نوجوان بھیڑیوں(wolves) کو زندگی کا سبق اور جینے کا ہنر سکھانا چاہا تو وہ  انھیں لے ک...
20/11/2024

"عربی ادب سے"
لیڈر بھیڑیے نے جب اپنے نوجوان بھیڑیوں(wolves) کو زندگی کا سبق اور جینے کا ہنر سکھانا چاہا تو وہ انھیں لے کر بھیڑوں (sheeps) کے ریوڑ کے پاس گیا اور ان سے مخاطب ہو کر کہا:
"ان بھیڑوں کا گوشت لذیذ ہوتا ہے"

اس کے بعد اس نے دور کھڑے چرواہے کیطرف اشارہ سے خبردار کرتے ہوئے کہا؛

"اس آدمی کی لاٹھی کی ضرب تکلیف دہ ہوتی ہے، اس لیے سنبھل کر احتیاط سے شکار کرنا"
اور جب ان جوان بھیڑیوں (wolves) نے ان بھیڑوں (sheeps) کے ریوڑ کے پاس ایک کتا کھڑا دیکھا تو انہوں نے لیڈر سے کہا:
"یہ تو دیکھنے میں ہوبہو ہماری طرح لگ رہا ہے"

لیڈر نے یہ سن کر انھیں نہایت پُر اثر جواب دیا کہ:

"جیسے ہی اس کتے کا وجود نظر آجائے تو وہاں سے فوراً فرار ہو جاؤ ! کیونکہ ہم نے اپنی زندگی میں اب تک جو کچھ درد بھی سہا ہے وہ ان لوگوں کی وجہ سے سہا ہے جو ہم جیسے نظر تو آتے ہیں مگر وہ ذرہ برابر بھی ہمارے بنتے نہیں ہیں...!!!"

تحریر:

20/11/2024

مرد کا دوسرا تیسرا نکاح کرنے کا جو سکون عورت ذات کو ہے وہ مردوں کو نہیں ہیں۔ عورتوں کو اپنی مرضی سے آرام کرنے کا موقع مل...
15/11/2024

مرد کا دوسرا تیسرا نکاح کرنے کا جو سکون عورت ذات کو ہے وہ مردوں کو نہیں ہیں۔ عورتوں کو اپنی مرضی سے آرام کرنے کا موقع مل جاتا ہے ماں باپ کے گھر جانے کیلیے وافر ٹائم مل جاتا ہے یہ ٹینشن نہیں ہوتی پیچھے شوہر کا کیا ہوگا اسکو کھانا کون دے گا کپڑے کون تیار کرے گا مرد حرام رشتوں اور حرام کاریوں اور حرام جگہ پیسہ برباد کرنے سے بچ جاتا ہے ۔۔عورتوں کے اللہ کی طرف سے بنائی ہوئی ساخت کے مطابق ماہانہ بھی اس کو آرام مل جاتا ہے گھر کی کام والی بننے کی بجائے وہ گھر میں اور بھی بہت سے کاموں اور کورسسز کی طرف توجہ دے سکتی ہے لامحدود کام اور بچوں کو سنبھالنے کی وجہ سے جو عورتوں کی صحت کا حال ہوتا ہے ۔۔۔ 35 سال میں ہی ختم ہو جاتی ہیں ۔۔ نا ظاہری حسن بچتا ہے ۔۔ نا باطنی۔موٹاپا اور دوسرے امراض کا شکار ہو جاتی ہیں۔ نماز اور دیگر عبادات یکسوئی سے نہیں کر سکتیں۔
اپنے اللہ کو راضی کرنے کیلے وقت نہیں ملتا ۔اور اس سب کے پیچھے ۔۔کیا سوچ کار فرما ہے ۔۔۔۔ شوہر صرف میرا ہو ۔۔شوہر آپکا ہی ہوتا ہے ۔ یہ جو انسیکورٹی جو کہ ایک بیماری بن چکی ہے ۔۔ یہ۔ چین نہیں لینے دیتی میری مرضی کے مطابق چلے ۔۔ہر کام مجھ سے پوچھ کر کرے ۔۔وغیرہ وغیرہ۔۔۔اور کیا آجکی عورت کے دل و دماغ میں گھومنے والے خیالات کا اللہ کو نہیں علم تھا ۔۔ جب اللہ قرآن میں حکم دے رہا تھا ۔۔۔اور اللہ کے رسول اور صحابہ نے اور انکے بعد آنے والوں نے ۔۔۔۔ بلکہ ترکی ، ایران ، عرب ممالک ۔۔ مصر ، شام ، الجزار سب میں آج تک مرد ک ایک سے زیادہ نکاح کرنا عام ہے یہ انکے دور کی بات بتا رہا ہوں ۔۔۔۔
آجکی عورت جو کہ یہود و ہنود کے پروپیگنڈا کا شکار ہے ۔۔۔۔وہ خود ہی عورت ذات کی دشمن بنی ہوئی ہے ۔۔۔ کتنی بیچارہ کنواری اور ، بیوہ اور طلاق یافتہ لڑکیاں ، گھروں میں بیٹھی بوڑھی ہو رہی ہیں۔ لیکن اکثر عورتوں نے جو فتنہ پھیلایا ہوا ہے کہ عورت کو یہی غم بہت ہے کہ اسکا مرد کسی اور کاشریک کیوں ہے ۔ انکا دور دیکھو ۔۔ 60 فیصد دنیا میں عورتیں ہیں اور چالیس فیصد مرد ہر گھر میں عورتوں کی تعداد دیکھ لو ۔۔۔اللہ کے نظام میں رکاوٹ ڈالنے سے معاشرہ تباہی اور بربادی کی طرف جا رہا ہے یہی عورت مرد کے حرام افیئرز کا بھی رونا روتی ہے۔ایک سے زیادہ نکاح اللہ نے مرد کی جسمانی ضرورت کے لیےرکھے صحابہ کے دور میں جب صحابہ غزوات میں ، جہاد میں بڑی تعداد میں شہید ہو جاتے تو اس وقت بھی ۔۔۔ جو بیوہ لڑکیاں ہوتیں انکی مشکل سے گھروں میں عدت پوری ہوتی ۔۔اور انکو دو یا تین جگہوں سے نکاح کی پیغام آجاتے آجکی عورت نے خود ہی ہر چیز کو مشکل کیا ہوا ہے!
Urdu kahani quotes tv اُردو کہانی اقوال

عاطف اسلم نے سعودی عرب میں پرفارم کرنے سے یہ کہہ کر منع کر دیا کہ میرا دل ایسی مقدس جگہوں کے قریب پرفارم کرنے کو نہیں ما...
12/11/2024

عاطف اسلم نے سعودی عرب میں پرفارم کرنے سے یہ کہہ کر منع کر دیا کہ میرا دل ایسی مقدس جگہوں کے قریب پرفارم کرنے کو نہیں مانتا
اور یہ صرف ایک انکار نہیں بلکہ دیکھا جائے تو آئندہ وہاں پرفارم کرنے کی آفر ملنے والے تمام فنکاروں کیلئیے ایک معیار سیٹ کیا گیا ہے
ایک موٹیویشن دی گئی ہے کہ پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا اور بیشک یہی ایمان کی وہ جھلک اور خدا کا خوف ہے جو ہم سب کے دلوں میں موجود ہے
اور بلاشبہ یہ اُن سب کلمہ گو دلوں میں بھی موجود ہے جو عاطف اسلم کے اس عمل پر اُن کا مذاق بنا رہے ہیں بس ہوتا یہ ہے کہ بعض اوقات ہمارے ایمان پر دنیاوی لذت و لالچ کی گرد پڑنے لگتی ہے اور آنکھوں پر نفس ایسی پٹی باندھ دیتا ہے کہ پھر وہ گرد نظر آتی ہے نہ ایمان کا ہونا ہی محسوس ہوتا ہے
اور یہی نہیں بلکہ الّلہ رسول صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کی بات کرنے والوں پر بھی سرِ عام فقرے کسے جاتے ہیں
الّلہ کریم عاطف اسلم کے اس ادب و محبت میں مزید برکتیں فرمائے اور مذاق اُڑانے والے خصوصاً مسلمانوں کو ہدایت دے
آمین

نوجوانوں کے لیے میرا مشورہ:مکمل پڑھیں 👍1. اپنی جنسی خواہشات پر قابو رکھیں، یہ آپ کی کامیابی یا ناکامی کا بڑا سبب بنے گا۔...
06/11/2024

نوجوانوں کے لیے میرا مشورہ:
مکمل پڑھیں 👍

1. اپنی جنسی خواہشات پر قابو رکھیں، یہ آپ کی کامیابی یا ناکامی کا بڑا سبب بنے گا۔

2. فحاشی اور خود لذتی کامیابی کی سب سے بڑی قاتل ہیں۔ یہ آپ کے دماغ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

3. شراب سے پرہیز کریں، ورنہ آپ کی عقل ختم ہو جائے گی اور آپ احمقانہ حرکات کریں گے۔

4. اپنے معیار بلند رکھیں اور صرف دستیاب چیزوں پر سمجھوتہ نہ کریں۔

5. اگر آپ کو اپنے سے زیادہ ذہین شخص ملتا ہے، تو اس کے ساتھ مل کر کام کریں، مقابلہ نہ کریں۔

6. آپ کی زندگی کی پوری ذمہ داری آپ پر ہے۔ کوئی اور آپ کے مسائل حل کرنے نہیں آئے گا۔

7. صرف ان لوگوں سے مشورہ لیں جو وہاں ہیں جہاں آپ جانا چاہتے ہیں۔

8. پیسے کمانے کے نئے طریقے ڈھونڈیں۔ پیسہ کمائیں اور ان لوگوں کو نظر انداز کریں جو مذاق اڑاتے ہیں۔

9. آپ کو 100 خود اعتمادی کی کتابوں کی ضرورت نہیں، صرف عمل اور خود نظم کی ضرورت ہے۔ خود کو منظم کریں!

10. منشیات اور نشہ سے پرہیز کریں۔

11. یوٹیوب پر ہنر سیکھیں، بجائے اس کے کہ نیٹ فلکس پر فضول مواد دیکھ کر وقت ضائع کریں۔

12. کسی کو آپ کی پرواہ نہیں، اس لیے شرم چھوڑیں، باہر نکلیں اور مواقع پیدا کریں۔

13. آرام سب سے بڑی لت ہے اور ڈپریشن کا سستا راستہ ہے۔

14. اپنے خاندان کو ترجیح دیں۔ ان کی عزت اور پردہ رکھیں۔

15. نئے مواقع تلاش کریں اور اپنے سے آگے لوگوں سے سیکھیں۔

16. کسی پر بھی بھروسہ نہ کریں۔ خود پر یقین کریں۔

17. معجزے کا انتظار نہ کریں، انہیں حقیقت بنائیں۔ آپ ہمیشہ اکیلے سب کچھ نہیں کر سکتے لیکن لوگوں کی رائے نہ سنیں۔

18. محنت اور عزم سے آپ کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ عاجزی آپ کو بلند مقام تک پہنچاتی ہے۔

19. اپنے آپ کو دریافت کرنے کا انتظار نہ کریں، خود کو تخلیق کریں۔

20. دنیا آپ کے لیے رکنے والی نہیں۔

21. کوئی بھی آپ پر کچھ واجب نہیں رکھتا۔

22. زندگی ایک واحد کھلاڑی کا کھیل ہے۔ آپ تنہا پیدا ہوئے اور تنہا دنیا سے جائیں گے۔

23. آپ کا زندگی کا راستہ ایسے بنایا گیا ہے کہ آپ کو ضرورت مند، مایوس اور کمزور محسوس ہو، اور اس سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ آپ خود اس سے نکلنے کا فیصلہ کریں۔

24. ہر کوئی آپ کی طرح مخلص اور سچا نہیں ہوگا۔ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں جو آپ کو استعمال کریں گے
https://www.youtube.com/

کتنے انڈے ہیں جلدی بتائیں ؟؟
25/10/2024

کتنے انڈے ہیں جلدی بتائیں ؟؟

الجبرا کی تاریخ کا آغاز ریاضی کی دیگر شاخوں کی طرح بہت پرانا ہے، لیکن اس کو ایک منظم اور باضابطہ علم کی حیثیت میں لانے ک...
25/10/2024

الجبرا کی تاریخ کا آغاز ریاضی کی دیگر شاخوں کی طرح بہت پرانا ہے، لیکن اس کو ایک منظم اور باضابطہ علم کی حیثیت میں لانے کا اعزاز خوارزمی کو حاصل ہے۔ الخوارزمی نے نویں صدی میں بغداد کے "دارالحکمہ" میں ریاضی پر تحقیق کی اور اپنی کتاب "کتاب المختصر فی حساب الجبر والمقابلہ" لکھی، جس میں اس نے مختلف ریاضیاتی مسائل کو حل کرنے کا ایک نیا طریقہ متعارف کروایا۔

الجبرا کے چند اہم اجزاء

1. متغیرات (Variables): حروف جیسے ، ، وغیرہ جو کسی نامعلوم عدد کی نمائندگی کرتے ہیں۔

2. مساوات (Equations): جب دو اظہار برابر ہوں، جیسے ۔

3. کثیر الجملہ (Polynomials): ایسی الجبری اشکال جن میں کئی اصطلاحات ہوں، جیسے ۔

خوارزمی کے بعد الجبرا کی ترقی

خوارزمی کی تحقیق کے بعد یورپ میں اس علم نے مزید فروغ پایا۔ 16ویں صدی میں "رینی ڈیکارٹ" نے الجبرا کو جیومیٹری کے ساتھ جوڑا اور تحلیلی جیومیٹری کا نظریہ پیش کیا۔ اسی دور میں فرانسیسی ریاضی دان پیئر ڈی فرما نے عددی نظریہ میں الجبرا کی اہمیت کو مزید تقویت بخشی۔

الجبرا کی موجودہ شاخیں

1. لکیری الجبرا (Linear Algebra): جو کہ میٹرکس، ویکٹر، اور لکیری مساوات پر مبنی ہے۔

2. ایبستریکٹ الجبرا (Abstract Algebra): یہ ایسی الجبری ڈھانچے کا مطالعہ ہے جیسے کہ گروپس، رنگس اور فیلڈز۔

3. بلین الجبرا (Boolean Algebra): کمپیوٹر سائنس میں استعمال ہونے والی الجبرا کی ایک قسم ہے جس میں صرف دو اقدار، "سچ" اور "جھوٹ"، کا استعمال کیا جاتا ہے۔

خلاصہ
الجبرا کا سفر ابتدائی مسئلہ حل کرنے کے طریقوں سے شروع ہو کر جدید دور کی ریاضیات تک پہنچا ہے۔ خوارزمی نے اس علم کی بنیاد رکھی، اور آنے والے ریاضی دانوں نے اسے وسعت دی۔ آج الجبرا سائنس اور ٹیکنالوجی کے ہر شعبے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جیسے کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ، اور معاشیات وغیرہ۔
یہ رہی الجبرا کی ارتقائی تصویر، جس میں خوارزمی، قدیم عربی تحریریں، اور جدید الجبرا کے عناصر شامل ہیں۔ یہ تاریخی اور تعلیمی طور پر الجبرا کے سفر کو دکھاتی ہے۔

کل میں الیاس قادری صاحب کی ویڈیو دیکھ رہی تھی جس میں وہ میز پر بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے انکے ایک مقلد نے ان سے پوچھا با...
25/10/2024

کل میں الیاس قادری صاحب کی ویڈیو دیکھ رہی تھی جس میں وہ میز پر بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے انکے ایک مقلد نے ان سے پوچھا بابا جانی آپ پہلے نیچے بیٹھ کر کھاتے تھے اور اب آپ میز پر بیٹھ کر کھا رہے ہیں تو الیاس قادری صاحب نے جواب دیا کہ انکے گھٹنے میں تکلیف رہتی ہے تو ڈاکٹر نے انکو نیچے بیٹھنے سے منع کیا ہے لہذا مفتی صاحب سے مشورہ کرنے کے بعد اب وہ میز پر بیٹھ کر کھانا کھاتے ہیں اور نماز بھی کرسی پر پڑھتے ہیں۔

اس میں کچھ یاددہانی ہے اور میرے لکھنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ سند ہو جائے۔

1 قادری صاحب کو درد ہوئی انہوں نے درد والی جگہ پر ہاتھ رکھ کر وہ بابا جی کے ٹھلو والا دم نہیں کیا بلکہ ڈاکٹر کے پاس گئے۔
2 قابل غور بات یہ ہے کہ قادری صاحب مر کر نہیں بلکہ زندہ ہوتے ہوئے کسی دوسرے کی نہیں بلکہ اپنی تکلیف کو دور نہیں کر سکے۔
3 بلکہ قادری صاحب کو درد ہوا تو انہوں نے اس فیلڈ کے انسان سے رابطہ کیا نہ کسی دربار پر گئے نہ کوئی تعویز لیا کیونکہ انکو پتہ ہے اس مسئلہ کا حل کوئی زندہ اور اسی فیلڈ کا بندہ کر سکتے ہیں۔
4 قادری صاحب کسی مردہ ڈاکٹر کی قبر پر بھی نہیں گئے۔ بلکہ زندہ ڈاکٹر کے کلینک پر گئے۔اھل عقل کیلئے اسمیں نشانیاں ہیں.🧏
اور نصیحت تو عقلمند قبول کرتے ہیں۔📖📗
نصیحت کرتے رہو نصیحت ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔
تھوڑا سا نہیں بہت زیادہ سوچیں ۔
شکریہ ❣️

یہ سچ ہے کہ بدکار لوگ ہمیشہ چاہتے ہیں کہ دوسرے بھی ان کی طرح بن جائیں، یا ان سے بھی زیادہ گرتے جائیں۔فاسق عورت چاہتی ہے ...
22/10/2024

یہ سچ ہے کہ بدکار لوگ ہمیشہ چاہتے ہیں کہ دوسرے بھی ان کی طرح بن جائیں، یا ان سے بھی زیادہ گرتے جائیں۔
فاسق عورت چاہتی ہے کہ تم اس کی غلطیوں میں شریک رہو، یا کم از کم ان کی خرابیوں کو نظرانداز کرو۔
چور تمہیں اپنے جرائم میں ساتھ دینا چاہتا ہے۔
ظالم تمہیں اپنی بداعمالیوں میں مددگار بنانا چاہتا ہے۔
ہر برے شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کی بری عادات اور اعمال کو معاشرتی اصولوں کا حصہ بنا دیا جائے اور اسے زندگی کا معمول سمجھا جائے۔ اگر کوئی ان کی مخالفت کرے یا ان سے مختلف راستہ اختیار کرے، تو وہ اسے اپنا دشمن اور خطرہ سمجھتے ہیں، جسے دور کرنا ضروری ہوتا ہے
منقول
#اردوـکہانی

غبارے والے کی کیمیا گریہم اسلام آباد کے ایک ریستوران کے باہر کھانے کے انتظار میں بیٹھے تھے۔ بچے بیزار ہو رہے تھے کہ اچان...
22/10/2024

غبارے والے کی کیمیا گری

ہم اسلام آباد کے ایک ریستوران کے باہر کھانے کے انتظار میں بیٹھے تھے۔ بچے بیزار ہو رہے تھے کہ اچانک ان کی نظر ایک غبارے والے پر پڑی، اور ہماری آزمائش شروع ہو گئی۔ بچوں کی ضد کے آگے ہتھیار ڈال کر ہم غبارے والے کی طرف بڑھے۔ وہ ایک موبائل ٹینکی کے اوپر ہوا میں اڑتے رنگ برنگے غبارے باندھے ہماری طرف بڑھ رہا تھا۔

غبارے خریدتے ہوئے، اس کی ٹینکی کا منفرد ڈیزائن ہماری توجہ کا مرکز بن گیا۔ یہ مقامی طور پر تیار کردہ ایک دھاتی ٹینکی تھی جس کے نیچے گیس بھرنے کے لیے ایک والو اور اوپر دباؤ دکھانے والا ایک گیج موجود تھا۔

عام طور پر اڑنے والے غباروں میں ہیلیم گیس بھری جاتی ہے جو سلنڈروں میں دستیاب ہوتی ہے۔ لیکن یہاں کچھ الگ تھا۔ یہ ہیلیم نہیں لگ رہی تھی۔ تو پھر یہ غبارے والا غباروں میں کیا بھر رہا ہے؟ ہمارے ذہن میں تجسس نے جنم لیا۔

اس کے ساتھ مختصر سی گفت و شنید سے اندازہ ہو گیا کہ یہ غبارے والا بنیادی کیمسٹری کے استعمال سے اپنی روزی روٹی کما رہا ہے۔

وہ خالی مشروبات کے کین کی کترنوں پر کاسٹک سوڈا ڈال کر ہائیڈروجن گیس بنا رہا تھا۔ چونکہ ہائیڈروجن ہوا سے ہلکی ہوتی ہے، اس لیے یہ غباروں کو اڑانے کے لیے ہیلیم کا سستا متبادل ہے۔ ہیلیم ایک کمیاب اور مہنگی گیس ہے، جبکہ ہائیڈروجن بنانے کے لیے درکار اشیاء بآسانی دستیاب ہیں۔ تاہم، ہائیڈروجن گیس اور اس کی تیاری حفاظتی نقطۂ نظر سے خطرناک ہو سکتی ہے۔

کاسٹک سوڈا ایک طاقتور اساس ہے جو جلد، دھاتوں اور دیگر کئی اشیاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مثلاً اس کا محلول شیشے کو بھی تحلیل کر سکتا ہے۔ گھریلو طور پر بند پائپ کھولنے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے اور یہ ہارڈویئر اسٹورز پر بآسانی مل جاتا ہے۔

ہائیڈروجن گیس دھماکے سے جلتی ہے، اس لیے غباروں کو آگ اور ہیٹر وغیرہ سے دور رکھنا ضروری ہے۔ ایلومینیم (کین) اور کاسٹک سوڈا کا ردعمل تیز ہوتا ہے اور اس میں کافی حرارت خارج ہوتی ہے۔ ہائیڈروجن کو زیادہ مقدار میں ذخیرہ کرنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔

بچے غبارے ہاتھوں میں تھامے خوشی سے ادھر ادھر دوڑ رہے تھے۔ ہمیں بھی اس بات کی خوشی تھی کہ ہم نے بنیادی کیمسٹری کا ایک چلتا پھرتا استعمال اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا تھا۔

محمد ظہیر یوسف

Address

Karachi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Urdu kahani quotes tv اُردو کہانی اقوال posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share