27/01/2025
ویسٹ انڈیز نے بلے بازوں کی ناقص کاکردگی کی بدولت پاکستان کو 34 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر شکست دے دی، مہمان ٹیم 1990 کے بعد پاکستان میں کوئی ٹیسٹ میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 120 رنز سے ہرا کر 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز ایک ایک سے برابرکردی، ویسٹ انڈیز کے 254 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی ٹیم دوسری اننگز میں 133 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پہلی اننگز میں 4 وکٹیں لینے والے ویسٹ انڈین اسپنر جومل وریکین نے دوسری اننگز میں بھی شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، کیون سنکلیئر نے 3 جبکہ گداکیش موتی نے 2 وکٹیں حاصل کیں، جومل وریکین میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
میچ کے تیسرے روز کھیل کے آغاز پر ہی سعود شکیل 13 اور نائٹ واچ مین کاشف علی ایک رن بناکر آؤٹ ہوگئے، جب کہ سلمان علی آغا بھی 15 رنز بناکر چلتے بنے، ساجد خان 7، نعمان علی 6 اور محمد رضوان 25 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
دوسرے روز ویسٹ انڈیز کی ٹیم دوسری اننگز میں 244 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی اور پاکستان کو جیت کے لیے 254 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان نے دوسری اننگز میں 244 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بیٹنگ کا آغاز کیا تو کپتان شان مسعود 2 رنز بنانے کے بعد 3 رنز کے مجموعی اسکور پر کیون سنکلیئر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
اگلے اوور میں محمد ہریرہ بھی 2 رنز بنانے کے بعد گوداکیش موتی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، کامران غلام بھی 19 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، جومل وریکین کی گیند پر امیر جنگو نے ان کا کیچ لیا۔
قومی ٹیم کو تجربہ کار بلے باز بابراعظم سے امیدیں تھیں کہ وہ اس مشکل صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں گے لیکن سابق کپتان کی ناکامیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا اور وہ صرف 31 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیون سنکلیئر نے 2 جب کہ جومل وریکین اور کودا کیش موتی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پہلی اننگز میں 6 وکٹیں لینے والے نعمان علی نے دوسری اننگز میں 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ساجد خان نے بھی 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ابرار احمد اور کاشف علی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
ویسٹ انڈیز کے اوپنرز نے دوسری اننگز میں مشکل بیٹنگ وکٹ پر ٹیم کو 50 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔
کپتان کریگ بریتھویٹ نے 52 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ عامر جنگو نے بھی 30 رنز بنائے تاہم اس کے بعد نعمان علی نے 4 وکٹیں لے کر میچ دلچسپ بنادیا تاہم پہلی اننگز میں ذمے دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرنے والے ٹیل اینڈرز ایک بار پھر وکٹ پر جم گئے۔
ویسٹ انڈیز نے کھانے کے وقفے تک 5 وکٹوں پر 129 رنز بنائے اور اسے مجموعی طور پر پاکستان پر 138 رنز کی برتری حاصل تھی۔
کھانے کے وقفے کے بعد 145 کے مجموعی اسکو پر ویسٹ انڈیز کی چھٹی وکٹ گری جب جسٹن گریوز 10 رنز بنانے کے بعد ابرار احمد کی گیند پر ساجد خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد آنے والے وکٹ کیپر ٹیون ایمالاچ اور کیون سنکلیئر نے 51 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد کیون سنکلیئر 28 رنز بنانے کے بعد ساجد خان کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
35 رنز بنانے والے ٹیون ایمالاچ کو کاشف علی نے 208 کے مجموعی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کیا جس کے بعد گداکیش موتی اور جومل وریکین کو ساجد خان ایل بی ڈبلیو کیا۔
ویسٹ انڈیز نے دوسری اننگز میں 244 رنز بنانے کے بعد پہلی اننگز میں 9 رنز کی برتری کی بدولت پاکستان کو جیت کے لیے 254 رنز کا ہدف دیا ہے۔
اس سے قبل ہفتے کو میچ کے پہلے روز پہلی اننگز میں پاکستان ٹیم ویسٹ انڈیز کے 163 رنز کے جواب میں 154 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی، محمد رضوان 49 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے تھے جبکہ 32 رنز بنانے والے سعود شکیل کے علاوہ کوئی اور بلے باز قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا تھا۔
کپتان شان مسعود 15، محمد ہریرہ 9، بابر اعظم ایک اور کامران غلام 16 رنز بناسکے تھے جبکہ سلمان علی آغا 9، نعمان علی صفر، ابرار احمد 2 اور کاشف علی کوئی رن بنائے بغیر آؤٹ ہوگئے تھے جبکہ ساجد خان 16 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل وریکن نے 4، گداکیش موتی نے 3 اور کیمرروش نے 3 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس کا ٹاپ آرڈر بری طرح ناکام ہوگیا تھا اور 54 کے مجموعی اسکور پر 8 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے تاہم نویں نمبر پر آنے والے گداکیش موتی کی عمدہ نصف سنچری اور کیمرروش اور جومل وریکن کی ذمے دارانہ بلے بازی کے نتیجے میں مہمان ٹیم 163 رنز کا مجموعہ ترتیب دینے میں کامیاب ہوگئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے شاندار ہیٹ ٹرک کی بدولت 6 وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ ساجد خان 2 اور ڈیبو کرنے والے کاشف علی ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے تھے۔