MIU Said Hussain

MIU Said Hussain Islamic

06/06/2024
23/05/2024

ایک داڑھی والا آدمی مجھے دیکھ رہا تھا میں اٹھ کر اسکے پاس جا بیٹھا اور میں نے اس سے پوچھا ’’کیا آپ مسلمان ہیں ؟
اس نے مسکرا کر جواب دیا ’’نہیں میں جارڈن کا یہودی ہوں۔ میں ربی ہوں اور پیرس میں اسلام پر پی ایچ ڈی کر رہا ہوں میں نے پوچھا ’’تم اسلام کے کس پہلو پر پی ایچ ڈی کر رہے ہو؟‘‘
وہ شرما گیا اور تھوڑی دیر سوچ کر بولا ’’میں مسلمانوں کی شدت پسندی پر ریسرچ کر رہا ہوں‘‘
میں نے قہقہہ لگایا اور اس سے پوچھا ’’تمہاری ریسرچ کہاں تک پہنچی؟‘‘
اس نے کافی کا لمبا سپ لیا اور بولا ’’میری ریسرچ مکمل ہو چکی ہے اور میں اب پیپر لکھ رہا ہوں‘‘
میں نے پوچھا ’’تمہاری ریسرچ کی فائنڈنگ کیا ہے؟‘‘
اس نے لمبا سانس لیا‘ دائیں بائیں دیکھا‘ گردن ہلائی اور آہستہ آواز میں بولا ’’میں پانچ سال کی مسلسل ریسرچ کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں مسلمان اسلام سے زیادہ اپنے نبی سے محبت کرتے ہیں۔ یہ اسلام پر ہر قسم کا حملہ برداشت کر جاتے ہیں لیکن یہ نبی کی ذات پر اٹھنے والی کوئی انگلی برداشت نہیں کرتے‘‘
یہ جواب میرے لیے حیران کن تھا‘ میں نے کافی کا مگ میز پر رکھا اور سیدھا ہو کر بیٹھ گیا‘
وہ بولا ’’میری ریسرچ کے مطابق مسلمان جب بھی لڑے‘ یہ جب بھی اٹھے اور یہ جب بھی لپکے اس کی وجہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات تھی‘ آپ خواہ ان کی مسجد پر قبضہ کر لیں‘ آپ ان کی حکومتیں ختم کر دیں۔ آپ قرآن مجید کی اشاعت پر پابندی لگا دیں یا آپ ان کا پورا پورا خاندان مار دیں یہ برداشت کرجائیں گے لیکن آپ جونہی ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام غلط لہجے میں لیں گے‘ یہ تڑپ اٹھیں گے اور اس کے بعد آپ پہلوان ہوں یا فرعون یہ آپ کے ساتھ ٹکرا جائیں گے‘‘

میں حیرت سے اس کی طرف دیکھتا رہا‘ وہ بولا ’’میری فائنڈنگ ہے جس دن مسلمانوں کے دل میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت نہیں رہے گی اس دن اسلام ختم ہو جائے گا۔ چنانچہ آپ اگر اسلام کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کومسلمانوں کے دل سے ان کا رسول نکالنا ہوگا‘‘
اس نے اس کے ساتھ ہی کافی کا مگ نیچے رکھا‘ اپنا کپڑے کا تھیلا اٹھایا‘ کندھے پر رکھا‘ سلام کیا اور اٹھ کر چلا گیا
لیکن میں اس دن سے ہکا بکا بیٹھا ہوں‘ میں اس یہودی ربی کو اپنا محسن سمجھتا ہوں کیونکہ میں اس سے ملاقات سے پہلے تک صرف سماجی مسلمان تھا لیکن اس نے مجھے دو فقروں میں پورا اسلام سمجھا دیا‘
میں جان گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اسلام کی روح ہے اور یہ روح جب تک قائم ہے اس وقت تک اسلام کا وجود بھی سلامت ہے‘ جس دن یہ روح ختم ہو جائے گی اس دن ہم میں اور عیسائیوں اور یہودیوں میں کوئی فرق نہیں رہے گا.

https://www.youtube.com/watch?v=wXObwVd9AEk
17/05/2024

https://www.youtube.com/watch?v=wXObwVd9AEk

ASALAM-O-ALAIKUM WAA REHMATULLAHI WAA BARAKATUHU Presenting you Most Beautiful and Most Listening Kalam (Lam Yati Nazeero Ka Fee Nazarin) in the Melodious Vo...

09/05/2024

ایک بہترین معاشرے کی تشکیل کے لئے ‏قران پاک کے 100 مختصر مگر انتہائی موثر پیغامات۔
1 - گفتگو کے دوران بدتمیزی نہ کیا کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 83
2 - غصے کو قابو میں رکھو۔
سورۃ آل عمران ، آیت نمبر 134
3 - دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو۔
سورۃ القصص، آیت نمبر 77
4 - تکبر نہ کرو۔
سورۃ النحل، آیت نمبر 23
5 - دوسروں کی غلطیاں معاف کر دیا کرو۔
سورۃ النور، آیت نمبر 22
6 - لوگوں کے ساتھ آہستہ بولا کرو۔
سورۃ لقمان، آیت نمبر 19
7 - اپنی آواز نیچی رکھا کرو۔
سورۃ لقمان، آیت نمبر 19
8 - دوسروں کا مذاق نہ اڑایا کرو۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 11
9 - والدین کی خدمت کیا کرو۔
سورۃ الإسراء، آیت نمبر 23
10 - والدین سے اف تک نہ کرو۔
سورۃ الإسراء، آیت نمبر 23
11 - والدین کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے میں داخل نہ ہوا کرو۔
سورۃ النور، آیت نمبر 58
12 - لین دین کا حساب لکھ لیا کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 282
13 - کسی کی اندھا دھند تقلید نہ کرو۔
سورۃ الإسراء، آیت نمبر 36
14 - اگر مقروض مشکل وقت سے گزر رہا ہو تو اسے ادائیگی کے لیے مزید وقت دے دیا کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 280
15 - سود نہ کھاؤ۔
سورۃ البقرة ، آیت نمبر 278
16 - رشوت نہ لو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 42
17 - وعدہ نہ توڑو۔
سورۃ الرعد، آیت نمبر 20
18 - دوسروں پر اعتماد کیا کرو۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12
19 - سچ میں جھوٹ نہ ملایا کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 42
20 - لوگوں کے درمیان انصاف قائم کیا کرو۔
سورۃ ص، آیت نمبر 26
21 - انصاف کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہو جایا کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 135
22 - مرنے والوں کی دولت خاندان کے تمام ارکان میں تقسیم کیا کرو،
سورۃ النساء، آیت نمبر 8
23 - خواتین بھی وراثت میں حصہ دار ہیں۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 7
24 - یتیموں کی جائیداد پر قبضہ نہ کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 2
25 - یتیموں کی حفاظت کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 127
26 - دوسروں کا مال بلا ضرورت خرچ نہ کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 6
27 - لوگوں کے درمیان صلح کراؤ۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 10
28 - بدگمانی سے بچو۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12
29 - غیبت نہ کرو۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12
30 - جاسوسی نہ کرو۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12
31 - خیرات کیا کرو۔
سورۃ البقرة، آیت نمبر 271
32 - غرباء کو کھانا کھلایا کرو۔
سورة المدثر، آیت نمبر 44
33 - ضرورت مندوں کو تلاش کر کے ان کی مدد کیا کرو۔
سورة البقرۃ، آیت نمبر 273
34 - فضول خرچی نہ کیا کرو۔
سورۃ الفرقان، آیت نمبر 67
35 - خیرات کرکے جتلایا نہ کرو۔
سورة البقرۃ، آیت 262
36 - مہمانوں کی عزت کیا کرو۔
سورۃ الذاريات، آیت نمبر 24-27
37 - نیکی پہلے خود کرو اور پھر دوسروں کو تلقین کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر44
38 - زمین پر برائی نہ پھیلایا کرو۔
سورۃ العنكبوت، آیت نمبر 36
39 - لوگوں کو مسجدوں میں داخلے سے نہ روکو۔
سورة البقرة، آیت نمبر 114
40 - صرف ان کے ساتھ لڑو جو تمہارے ساتھ لڑیں۔
سورة البقرة، آیت نمبر 190
41 - جنگ کے دوران جنگ کے آداب کا خیال رکھو۔
سورة البقرة، آیت نمبر 190
42 - جنگ کے دوران پیٹھ نہ دکھاؤ۔
سورة الأنفال، آیت نمبر 15
43 - مذہب میں کوئی سختی نہیں۔
سورة البقرة، آیت نمبر 256
44 - تمام انبیاء پر ایمان لاؤ۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 150
45 - حیض کے دنوں میں مباشرت نہ کرو۔
سورة البقرة، آیت نمبر، 222
46 - بچوں کو دو سال تک ماں کا دودھ پلاؤ۔
سورة البقرة، آیت نمبر، 233
47 - جنسی بدکاری سے بچو۔
سورة الأسراء، آیت نمبر 32
48 - حکمرانوں کو میرٹ پر منتخب کرو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 247
49 - کسی پر اس کی ہمت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالو۔
سورة البقرة، آیت نمبر 286
50 - منافقت سے بچو۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 14-16
51 - کائنات کی تخلیق اور عجائب کے بارے میں گہرائی سے غور کرو۔
سورة آل عمران، آیت نمبر 190
52 - عورتیں اور مرد اپنے اعمال کا برابر حصہ پائیں گے۔
سورة آل عمران، آیت نمبر 195
53 - بعض رشتہ داروں سے شادی حرام ہے۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 23
54 - مرد خاندان کا سربراہ ہے۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 34
55 - بخیل نہ بنو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 37
56 - حسد نہ کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 54
57 - ایک دوسرے کو قتل نہ کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 29
58 - فریب (فریبی) کی وکالت نہ کرو۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 135
59 - گناہ اور زیادتی میں دوسروں کے ساتھ تعاون نہ کرو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 2
60 - نیکی میں ایک دوسرے کی مدد کرو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 2
61 - اکثریت سچ کی کسوٹی نہیں ہوتی۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 100
62 - صحیح راستے پر رہو۔
سورۃ الانعام، آیت نمبر 153
63 - جرائم کی سزا دے کر مثال قائم کرو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 38
64 - گناہ اور ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے رہو۔
سورۃ الانفال، آیت نمبر 39
65 - مردہ جانور، خون اور سور کا گوشت حرام ہے۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 3
66 - شراب اور دوسری منشیات سے پرہیز کرو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 90
67 - جوا نہ کھیلو۔
سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 90
68 - ہیرا پھیری نہ کرو۔
سورۃ الاحزاب، آیت نمبر 70
69 - چغلی نہ کھاؤ۔
سورۃ الھمزۃ، آیت نمبر 1
70 - کھاؤ اور پیو لیکن فضول خرچی نہ کرو۔
سورۃ الاعراف، آیت نمبر 31
71 - نماز کے وقت اچھے کپڑے پہنو۔
سورۃ الاعراف، آیت نمبر 31
72 - آپ سے جو لوگ مدد اور تحفظ مانگیں ان کی حفاظت کرو، انھیں مدد دو۔
سورۃ التوبۃ، آیت نمبر 6
73 - طہارت قائم رکھو۔
سورۃ التوبۃ، آیت نمبر 108
74 - اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔
سورۃ الحجر، آیت نمبر 56
75 - اللہ نادانستگی میں کی جانے والی غلطیاں معاف کر دیتا ہے۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 17
76 - لوگوں کو دانائی اور اچھی ہدایت کے ساتھ اللہ کی طرف بلاؤ۔
سورۃ النحل، آیت نمبر 125
77 - کوئی شخص کسی کے گناہوں کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔
سورۃ فاطر، آیت نمبر 18
78 - غربت کے خوف سے اپنے بچوں کو قتل نہ کرو۔
سورۃ النحل، آیت نمبر 31
79 - جس چیز کے بارے میں علم نہ ہو اس پر گفتگو نہ کرو۔
سورۃ النحل، آیت نمبر 36
80 - کسی کی ٹوہ میں نہ رہا کرو (تجسس نہ کرو)۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12
81 - اجازت کے بغیر دوسروں کے گھروں میں داخل نہ ہو۔
سورۃ النور، آیت نمبر 27
82 - اللہ اپنی ذات پر یقین رکھنے والوں کی حفاظت کرتا ہے۔
سورۃ یونس، آیت نمبر 103
83 - زمین پر عاجزی کے ساتھ چلو۔
سورۃ الفرقان، آیت نمبر 63
84 - اپنے حصے کا کام کرو۔ اللہ، اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنین تمہارا کام دیکھیں گے۔
سورة توبہ، آیت نمبر 105
85 - اللہ کی ذات کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔
سورۃ الکہف، آیت نمبر 110
86 - ہم جنس پرستی میں نہ پڑو۔
سورۃ النمل، آیت نمبر 55
87 - حق (سچ) کا ساتھ دو، غلط (جھوٹ) سے پرہیز کرو۔
سورۃ توبہ، آیت نمبر 119
88 - زمین پر ڈھٹائی سے نہ چلو۔
سورۃ الإسراء، آیت نمبر 37
89 - عورتیں اپنی زینت کی نمائش نہ کریں۔
سورۃ النور، آیت نمبر 31
90 - اللّٰه شرک کے سوا تمام گناہ معاف کر دیتا ہے۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 48
91 - اللّٰه کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔
سورۃ زمر، آیت نمبر 53
92 - برائی کو اچھائی سے ختم کرو۔
سورۃ حم سجدۃ، آیت نمبر 34
93 - فیصلے مشاورت کے ساتھ کیا کرو۔
سورۃ الشوری، آیت نمبر 38
94 - تم میں وہ زیادہ معزز ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے۔
سورۃ الحجرات، آیت نمبر 13
95 - اسلام میں ترک دنیا نہیں ہے۔
سورۃ الحدید، آیت نمبر 27
96 - اللہ علم والوں کو مقدم رکھتا ہے۔
سورۃ المجادلۃ، آیت نمبر 11
97 - غیر مسلموں کے ساتھ مہربانی اور اخلاق کے ساتھ پیش آؤ۔
سورۃ الممتحنۃ، آیت نمبر 8
98 - خود کو لالچ سے بچاؤ۔
سورۃ النساء، آیت نمبر 32
99 - اللہ سے معافی مانگو وہ معاف کرنے اور رحم کرنے والا ہے۔
سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 199
100 - جو دست سوال دراز کرے اسے نہ جھڑکو بلکہ حسب توفیق کچھ دے دو۔
سورۃ الضحی، آیت نمبر 10
اسے لازمی پڑھیں اور دیکھیں کہاں کہاں اصلاح کی ضرورت ہے۔ ایک ڈائری بنا لیں تو ذیادہ اچھا ہے۔
جزاکم اللہ خیرا کثیرا

06/05/2024

داتا دربار کے تہہ خانے میں دو قبریں ہیں
ایک کے کتبے پر عنایت اللہ خان (آئی سی ایس) لکھا ہے۔ ان کی تاریخ وفات1979ءتحریر کی گئی ہے۔ ان کو اس جگہ کیوں دفن کیا گیا اس بارے میں کچھ نہیں لکھا
دوسری قبر فاروق احمد لینارڈ انگریز انگلینڈ کے ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتا تھا اسکی قبر کے کتبے پر فاروق احمد لینارڈ انگلستانی لکھا ہوا ہے
(تبلغی جماعت )کی دعوت پر مسلمان ہو گیا اس کا نام لینارڈ تھا۔مسلمان ہونے پر اس کا اسلامی نام فاروق احمد رکھا گیا
اسلام قبول کرنے کے بعد اس نے قرآن پاک کا مطالعہ شروع کیا۔اس میں حضرت سلمانؑ کا واقعہ ہےجس کا مفہوم یوں ہے
'بلقیس'' کا تختِ شاہی اَسّی گز لمبا اور چالیس گز چوڑا تھا، یہ سونے چاندی اور طرح طرح کے جواہرات اور موتیوں سے آراستہ تھا، جب حضرت سلیمان علیہ السلام نے بلقیس کے قاصد اور اُس کے ہدایا و تحائف کو ٹھکرا دیا اور اُس کو یہ حکم نامہ بھیجا کہ وہ مسلمان ہو کر میرے دربار میں حاضر ہوجائے تو آپ کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ بلقیس کے یہاں آنے سے پہلے ہی اُس کا تخت میرے دربار میں آجائے چنانچہ آپ نے اپنے دربار میں درباریوں سے یہ فرمایا:۔
: اے درباریو! تم میں کون ہے کہ وہ اس کا تخت میرے پاس لے آئے قبل اس کے کہ وہ میرے حضور مطیع ہو کر حاضر ہوں۔
ایک بڑاجن بولا "میں وہ تخت حاضر کردوں گا قبل اس کے کہ حضور اجلاس برخاست کریں اور میں بیشک اس پر قوت والا امانت دار ہوں۔"
جنّ کا بیان سن کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ اس سے بھی جلد وہ تخت میرے دربار میں آجائے۔ یہ سن کر آپ کے وزیر حضرت ''آصف بن برخیا" جو اسم اعظم جانتے تھے اور ایک باکرامت ولی تھے۔ انہوں نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے عرض کیا
جیسا کہ قرآن مجید میں ہے: میں آپکے حضور میں حاضر کردوں گا ایک پل جھپکنے سے پہلے۔چنانچہ حضرت آصف بن برخیا نے روحانی قوت سے بلقیس کے تخت کو حضرت سلیمان علیہ السلام کے محل میں حاضر کردیا اور
وہ ایک دم حضرت سلیمان علیہ السلام کی کرسی کے قریب نمودار ہو گیا۔تخت کو دیکھ کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے یہ کہا: یہ میرے رب کے فضل سے ہے
اب آجائیں فاروق احمد لینارڈ کی طرف اس نے یہ واقعہ پڑھا تو حیران ہوا کہ کیسے ایک شخص اتنی کم مدت میں سیکڑوں میل دور سے تخت لا سکتا ہے۔
یہ سوال اس نے مبلغوں سے کیا جس کا کوئی تسلی بخش جواب نہ مل سکا
اس انگریز فاروق احمد لینارڈ انگلستانی کو قرآن پاک کی سچائی پر پورا یقین حاصل ہو چکا تھا یہ تو بس ایسی تصدیق چاہتا تھا جو اسے روحانی طور پر مطمئن کر سکے
اسے تبلیغی جماعت کے علمی افراد نے مختلف دلائل سے مطمئن
کرنے کی کوشش کی کہ انبیاء کرام معجزات اور اولیاء کرام کرامات پر قدرت رکھتے ہیں مگر یہ روحانی تصدیق کے جواب کا طلبگار تھا اس لیے علمی جوابات سے مطمئن نہ ہوا
اس نے اپنے ساتھیوں سے لاہور کے مقامات دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا اسے مختلف مشہور مقامات کا دورہ
کرواتے ہوئے جب داتا دربار کے سامنے سے گزرے تو اسے ایک روحانی کشش کی حامل خوشبو نے اپنی طرف کھینچا - یہ مزار کی جانب روانہ ہوا تو اس کے ساتھیوں نے عقیدے کے اعتبار سے اختلافی نظریات کے پیش نظر اسے روک کر واپس لے جانے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانا اور خوشبو کی جانب بڑھتا چلا گیا۔
مزار کے احاطے میں داخل ہوتے ہی داتا دربار کے گیٹ پر ایک بزرگ نے آپ کا استقبال کیا اور انکو چائے پانی پوچھا فاروق احمد نے گرم چاۓ کی طلب ظاھر کی بزرگ آدمی نے اپنا ھاتھ مغرب کی جانب بڑھایا اور آنکھ جھپکنے سے پہلے ھی ایک ساعت میں گرم چاۓ کا کپ فاروق احمد کے سامنے پیش کر دیا
فاروق احمد یہ سب کچھ دیکھ کر اپنے حواس کھو گیا حواس بحال ھونے پر بزرگ وھاں پر موجود نہ تھے اور کافی تلاش بسار پر بھی نہ ملے آپ نے مبلغین کو بتایا کہ اسے مزارِ داتا گنج بخش علی ھجویری رحمۃ اللّٰہ علیہ سے اپنے سوال کا جواب مل گیا یہ کپ لاھور ملتان یا برصغیر کے کسی شہر قصبے دیہات کا کپ نہیں بلکہ یہ لندن میرے گھر کا کپ ھے جو پلک جھپکنے سے پہلے اس بزرگ نے لندن سے میرے سامنے پیش کیا ھے آپ نے کہا کہ اسلام کے اصل ترجمان تو یہ اولیا اللہ صاحب مزار حضرت داتا گنج بخش علی ھجویری رحمۃ اللّٰہ علیہ اور دیگر اولیاء ھیں اس واقعہ نے جناب فاروق احمد لینارڈ صاحب کے دل
کی دنیا ھی بدل ڈالی اور لندن شہر کا باشندہ ھمیشہ کے لئے لاھور داتا دربار کی دربانی پر مامور ھوگیا اور وھاں پر ھی 13 فروری 1945 سن عیسوی میں وفات پائی آپ کا مزار بیسمنٹ داتا دربار لاہور میں واقع ھے۔
منقول

26/04/2024

*بچوں کو مسجد سے نہ بھگائیں*
ان کی معصوم شرارتیں
*اللّٰہ کو بہت پسند ہیں*
مسجد کو پیار محبت اور امن کی جگہ ہی ہونا چاہیے
تاکہ ہر مسجد آنے والا یہی پیغام لے کر جائے۔
بچوں کو تو خصوصی شفقت اور محبت دی جانی چاہیے
تاکہ انہیں پتہ چلے اللّٰہ کیسا ہے
*جس کے گھر میں انہیں اتنی محبت مل رہی ہے*

need more focus . friends .
25/04/2024

need more focus . friends .

25/04/2024

ابنِ جوزیؒ روایت کرتے ھیں کہ ھرات میں ایک سادات فیملی تھی۔ خاتون جوانی میں بیوہ ھو گئیں۔ بچیوں والی تھیں۔ تنگ دستی آئی تو انہوں نے سمرقند کی طرف ھجرت کی۔ وھاں پہنچیں تو لوگوں سے پوچھا کہ یہاں کوئی سردار، کوئی سخی ھے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہاں دو سردار ھیں، ایک مسلمان ھے اور ایک آتش پرست۔
خاتون مسلمان سردار کے گھر گئیں اور کہا کہ میں آلِ رسولؐ ھوں، پردیسن ھوں، نہ کھانے کو کچھ ھے نہ ھی رھنے کا کوئی ٹھکانہ ھے۔
سردار نے پوچھا: "تمہارے پاس کوئی نسب نامہ ھے؟"
خاتون نے کہا: "بھائی میں ایک نادار پردیسن ھوں، میں سند کہاں سے لاؤں؟"
وہ کہنے لگا: "یہاں تو ھر دوسرا آدمی کہتا ھے کہ میں سیّد ھوں، آلِ رسولؐ ھوں۔"
یہ جواب سن کر وہ خاتون وھاں سے نکلیں اور مجوسی سردار کے پاس گئیں۔ وھاں اپنا تعارف کرایا۔ اُس نے فوراً اپنی بیگم کو اُن کے ھمراہ بھیجا کہ جاؤ! اِن کی بچیوں کو لے آؤ۔ رات سرد تھی، خاتون اور اُن کی بچیوں کو کھانا کھلا کر مہمان خانے میں سونے کے لئے جگہ دے دی گئی۔
اُسی رات کو مسلمان سردار نے خواب دیکھا کہ رسولِ اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم جنّت میں سونے سے بنے ایک خوبصورت محل کے دروازے پر کھڑے ھیں۔
یہ عرض کرتا ھے: "یا رسول اللہ صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم! یہ محل کس کا ھے؟"
آپؐ فرماتے ھیں: "ایک مسلمان کا ھے۔"
یہ کہتا ھے: "مسلمان تو میں بھی ھوں۔"
آپؐ فرماتے ھیں: "اپنے اسلام پر کوئی سند پیش کرو۔"
وہ شخص کانپ جاتا ھے۔
آپؐ فرماتے ھیں: "میرے گھر کی بیٹی تیرے دروازے پر چل کر آئی اور تُو نے اُس سے سادات ھونے کی سند مانگی؟ میری نظروں سے دُور ھو جا!"
جب اُس کی آنکھ کُھلی تو وہ ننگے سر اور ننگے پاؤں باھر نکل آیا اور شور مچانا شروع کر دیا کہ وہ پردیسن خاتون کہاں گئی؟ لوگوں نے بتایا کہ وہ تو آتش پرست سردار کے گھر چلی گئی۔ وہ اُسی حالت میں بھاگا بھاگا گیا اور اُس سردار کے دروازے کو زور زور سے کھٹکھٹانے لگ پڑا۔ گھر کا مالک باھر نکلا اور پوچھا: "کیا ھوا؟"
"وہ خاتون جو اپنی بچیوں کے ھمراہ تمہارے گھر میں ٹھہری ھوئی ھیں، مجھے دے دو وہ میرے مہمان ھیں۔"
"حضور! وہ میرے مہمان ھیں، آپ کے نہیں۔ میں آپ کو نہیں دے سکتا۔"
"مجھ سے تین سو دینار لے لو اور اُنہیں میرا مہمان بننے دو!"
مجوسی سردار کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے، کہنے لگا: "بھائی! میں نے بن دیکھے کا سودا کیا تھا، اب تو دیکھ چکا ھوں، اب میں تمہیں کیسے واپس کر دوں؟ میں نے خواب دیکھا کہ جنّت کے دروازے پر اللہ کے نبی صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کھڑے تھے، تجھے کہا جا رھا کہ دُور ھو جا! اُس کے بعد رسولِ خدا صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم میری طرف متوجہ ھوئے، فرمانے لگے کہ تُو نے میری بیٹی کو کھانا اور ٹھکانا دیا، تُو اور تیرا سارا خاندان بخش دیئے گئے ھیں۔ سب کے لئے اللہ تعالیٰ نے جنّت کا فیصلہ کر دیا ھے۔ آنکھ کُھلتے ھی میں ایمان لا چکا ھوں، میرا سارا خاندان کلمہ پڑھ چکا ھے۔ ھم وہ دولت کبھی آپ کو واپس نہیں کریں گے۔"
مولانا طارق جمیل کے ایک خطبے سے اقتباس

25/04/2024

Tilawat Quran Moqabila 2024 ❱ Become our member: https://www.patreon.com/Al Falah_tv❱ Donate us: 03188531151❱ Join this channel to get access to perks:https:...

25/04/2024

‏مدینہ منورہ سے کوئی 300 کلومیٹر دور ایک خاموش علاقہ ہے ۔ اس کو مدائن صالح کہتے ہیں۔ اس علاقے میں حضرت صالح ؑ کی قوم آباد تھی۔ اس قوم کو قوم ثمود بھی کہتے ہیں ۔ یہ قوم حضرت ہود ؑ کی قوم کے ہم عصر تھے۔ حضرت ہود کی قوم کو قوم عاد کہتے ہیں ۔ جن کی باقیات آج کل بحرین کے صحرا ابار میں موجود ہیں ۔
جنانچہ قوم صالح ؑ یا قوم ثمود نے اللہ سے کفر کیا۔ بہت بڑے لمبے چوڑے اور طاقتور تھے، انہوں نے پہاڑوں کے اندر اپنے گھر بنا رکھے تھے۔ جو کسی بھی موسمی شدت کا مقابلہ کر سکتے تھے۔ وہ حضرت صالح ؑ کی تبلیغ کے مقابلے میں کہتے اے صالح ہمارے عظیم الشان گھروں کو دیکھ کیا ہم بہت زیادہ طاقت والے نہیں ؟ اگر ہمارے مقابلے پر کوئی اور قوم ہے ان کو لاؤ ہمارے سامنے ۔لیکن جب انہوں نے اللہ کی نشانی ایک اونٹنی کو مار ڈالا۔
اونٹنی کے قتل کےبعد جب حضرت صالح نے عذاب کا اعلان کیا تو قیدار بن سالف جس نے اونٹنی کو قتل کیا تھا اس نے آٹھ اوباش اپنے ساتھ لئے اور عذاب سے پہلے رات کو حضرت صالح علیہ السلام اور اپ کے گھر والوں کو قتل کرنے کی سازش کی مگر اللہ تعالی نے اپنے پیغمبر کی حفاظت فرمائی اور بڑے عذاب سے پہلے ہی رات کو قیدار بن سالف اور پارٹی کا پتھر برسا کر خاتمہ کر دیا
تفسیر سورہ نمل آخری رکوع۔
حضرت صالحؑ نے اپنی قوم سے فرمایا کہ 3 دن اپنے گھروں میں فائدہ اٹھا لو ۔ یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ جھوٹا نہیں ہو گا۔ تو اللہ نے حضرت صالحؑ کو اور کچھ لوگوں کو اپنی مہربانی سے بچا لیا ۔اس قوم کو چنگاڑ نے آ پکڑا ۔۔۔ وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے ۔ فرشتے کی وہ چیخ یا چنگاڑ اتنی شدید تھی کہ ان کے کلیجے پھٹ گئے، اور اپنی گھروں میں پڑے پڑے ہی ہلاک ہو گئے ۔ وہ جتنے بھی طاقتور تھے لیکن اللہ سے زیادہ زور آور نہیں ہو سکتے ۔ وہ برتر اور اعلی ہے ۔
روایت میں ہے کہ حضرت محمد ﷺ اپنے کچھ اصحاب کے ساتھ اس علاقے سے گزرے ۔ حضرت محمد ﷺ کے چہرہ انوار پر اضطراب تھا۔ اور ایسا لگتا تھا وہ جلدی میں ہیں۔ وہاں کے لوگوں نے ایک کنوئیں کا پانی پیش کیا، لیکن حضرت محمد ﷺ نے اپنے اصحاب کو منع فرما دیا اور جلد وہاں سے نکلنے کا حکم دیا، صحابہً نے اضطراب کی وجہ پوچھی تو حضرت محمد ﷺ نے فرمایا یہاں اللہ کا عذاب نازل ہوچکا ہے۔ یہ علاقہ حضرت صالح ؑ کی قوم کا ہے جس پر اللہ نے سخت عذاب نازل کیا ۔
وہاں نا رکنا اور نا پانی پینا ایسے راز ہیں جس کی خبر ہمیں نہیں ہے، حضرت محمد ﷺ طبعیتا معصوم ہیں چنانچہ عذاب الہی کا سن کر عام شخص اندر سے دہل جاتا ہے۔ وہ تو اللہ کے رسول ہیں جن کو اللہ کی طاقت کا بخوبی علم ہے۔
بالکل ایسے ہی قوم لوطؑ کے ساتھ ہوا۔ وہ لوگ ہم جنس پرستی جیسے مکروہ کام میں پڑ چکے تھے، حضرت لوط ؑ نے ان کو خبر دار کیا لیکن عیش و عشرت اور گناہوں کی لزت میں اس قدر غرق تھے کہ حضرت لوط ؑ کو ستانا شروع کر دیا۔
حضرت لوط ؑ حضرت ابراہیم ؑ کے ہم عصر تھے ۔ اپنی قوم کو بہت سمجھایا لیکن وہ باز نہیں آئے۔ اللہ نے اپنے فرشتے حضرت لوط ؑ کی طرف بھیجے انہوں نے حضرت لوط ؑ سے کہا کہ کچھ رات رہے یہاں سے اپنے اہل و آیال کو لیکر نکل جائیں ۔ اللہ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ ہمارے عذاب کا وقت صبح ہے ۔۔ اور کیا صبح کچھ دور ہے ؟؟
فرشتوں نے تاکید کی کہ کوئی شخص پیچھے مڑ کر نا دیکھے،
جناچہ سحری کے وقت قوم لوط ؑ پر اللہ نے آسمان سے پتھروں اور آگ کی بارش کر دی ۔ اور قرآن میں اللہ نے فرمایا کہ ہم نے ان پر تہہ بر تہہ کنکریاں برسائیں اور پوری بستی کو نیچے سے اوپر کر دیا۔
آج جدید سائنس نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ جب یہ قوم زمین پر تھی اس وقت برج سنبلہ سے شہاب ثاقبوں کی بارش ہوئی تھی، وہ پتھروں کی بارش آگ کے بگولوں کی طرح اس قوم پر نازل ہوئی تھی۔ یہ اپنی دنیا میں مگن تھے ان کی ہڈیوں سے پتا چلتا ہے کہ انتہائی کرب ناک عذاب کی زد میں آگئے تھے۔
حضرت لوط ؑ کی بیوی نے اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کی اور مڑ کر پیچھے تباہ ہوتا شہر دیکھنے لگی۔ اور وہی پتھر کی ہو گئیں ۔۔۔ ان کی باقیات آج بھی بحیرہ مردار کے پاس وادی سدوم میں دیکھی جا سکتی ہیں ۔۔۔
اللہ ہمیں اپنے سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق دے اور عذاب الہی سے بچائے رکھے۔ جو یقینا ہمارے لیے بہت بھاری ہے..!!

Copied

25/04/2024
24/04/2024

بہلول نے حضرت جنيد بغدادی سےپوچھا شیخ صاحب *کھانے کے آداب جانتے ہیں؟
کہنے لگے، بسم اللہ کہنا، اپنے سامنے سے کھانا، لقمہ چھوٹا لینا، سیدھے ہاتھ سے کھانا، خوب چبا کر کھانا، دوسرے کے لقمہ پر نظر نہ کرنا، اللہ کا ذکر کرنا، الحمدللہ کہنا، اول و آخر ہاتھ دھونا۔
بہلول نے کہا، لوگوں کے مرشد ہو اور کھانے کے آداب نہیں جانتے اپنے دامن کو جھاڑا اور وہا ں سے اٹھ کر آگے چل دیئے۔
شیخ صاحب بھی پیچھے چل دیئے، مریدوں نے اصرار کیا، سرکار وہ دیوانہ ہے لیکن شیخ صاحب پھر وہاں پہنچے پھر سلام کیا۔
بہلول نے سلام کا جواب دیا اور پھر پوچھا کون ہو؟ کہا جنید بغدادی جو کھانے کے آداب نہیں جانتا۔ بہلول نے پوچھا *اچھا بولنے کے آداب تو جانتے ہوں گے۔*
جی الحمدللہ، متکلم مخاطب کے مطابق بولے، بےموقعہ، بے محل اور بےحساب نہ بولے، ظاہر و باطن کا خیال رکھے۔ بہلول نے کہا کھانا تو کھانا، آپ بولنے کے آداب بھی نہیں جانتے، بہلول نے پھر دامن جھاڑا اورتھوڑا سا اور آگے چل کر بیٹھ گئے۔
شیخ صاحب پھر وہاں جا پہنچے سلام کیا۔
بہلول نے سلام کا جواب دیا، پھر وہی سوال کیا کون ہو؟
شیخ صاحب نے کہا، جنید بغدادی جو کھانے اور بولنے کے آداب نہیں جانتا۔ بہلول نے *اچھا سونے کے آداب ہی بتا دیں؟*
کہا نماز عشاء کے بعد، ذکر و تسبیح، سورہ اور وہ سارے آداب بتا دیئے جو روایات میں ذکر ہوئے ہیں۔ بہلول نے کہا آپ یہ بھی نہیں جانتے، اٹھ کر آگے چلنا ہی چاہتے تھے کہ شیخ صاحب نے دامن پکڑ لیا اور کہا جب میں نہیں جانتا تو بتانا آپ پر واجب ہے۔
بہلول نے کہا جو آداب آپ بتا رہے ہيں وہ فرع ہیں اور اصل کچھ اور ہے، اصل یہ ہے کہ جو کھا رہے ہیں وہ حلال ہے یا حرام، لقمہ حرام کو جتنا بھی آداب سے کھاؤ گے وہ دل میں تاریکی ہی لائےگا نور و ہدایت نہیں،* شیخ صاحب نے کہا جزاک اللہ۔
*بہلول نے کہا کلام میں اصل یہ ہے کہ جو بولو اللہ کی رضا و خوشنودی کیلئے بولو اگر کسی دنیاوی غرض کیلئے بولو گے یا بیھودہ بول بولو گے تو وہ وبال جان بن جائے گا۔*
*سونے میں اصل یہ ہے کہ دیکھو دل میں کسی مؤمن یا مسلمان کا بغض لیکر یا حسد و کینہ لیکر تو نہیں سو رہے، دنیا کی محبت، مال کی فکر میں تو نہیں سو رہے،کسی کا حق گردن پر لیکر تو نہيں سو رہے...!
منقول

Address

Said Hussain GT Road Teh Dina Distt Jhelum
Jhelum

Telephone

+923135500500

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when MIU Said Hussain posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to MIU Said Hussain:

Videos

Share

Category


Other TV Channels in Jhelum

Show All

You may also like