FBR (HQ) Islamabad

FBR (HQ) Islamabad Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from FBR (HQ) Islamabad, Islamabad.

Permanently closed.
ایف بی آر نے اک نئی پاسورڈ پالیسی متعارف کرادی جس کے مطابق ٹیکس پیئر کا پاسورڈ 60 دن بعد ایکسپائر ہو جائے گا اور اسے دوب...
18/12/2024

ایف بی آر نے اک نئی پاسورڈ پالیسی متعارف کرادی جس کے مطابق ٹیکس پیئر کا پاسورڈ 60 دن بعد ایکسپائر ہو جائے گا اور اسے دوبارا ریسیٹ کرنا پڑے گا۔

ملک بھر کے 42 کے بجائے 54 شہروں کے ریٹ جاری ہوں گے، ایف بی آر
24/10/2024

ملک بھر کے 42 کے بجائے 54 شہروں کے ریٹ جاری ہوں گے، ایف بی آر

  finally amended rules regarding Active Taxpayers List (ATL), now taxpayer’s name will be included in ATL right after d...
20/10/2024

finally amended rules regarding Active Taxpayers List (ATL), now taxpayer’s name will be included in ATL right after due date of filing of tax return if he files within stipulated time e.g if tax return of 2024 filed on/before 31-10-2024, name will appear in ATL on 01-11-2024. So taxpayers don't have to wait till 1st March of next calendar year to see name in ATL list to avoid higher .

Further list will be updated on daily basis instead of weekly. So even if you are late for filling of tax return, by just depositing Rs1,000 surcharge your name will be added in ATL list very next day. However, later filers provisions hv to be considered as well.

Application form is available in iris portal for changing of RTO from on city to another City. آئرس ایپلیکیشن میں آر ٹی ...
11/10/2024

Application form is available in iris portal for changing of RTO from on city to another City.

آئرس ایپلیکیشن میں آر ٹی او کی تبدیلی کے لیے فارم مہیا کر دیا گیا ہے.

02/09/2024

ایف بی آر نے اپنے IRIS سسٹم کو اپ ڈیٹ کر رہا ہے جس میں گاڑیاں، پراپرٹی ، کریڈٹ کارڈ اور بینک میں پورے سال کے دوران جمع شدہ رقم اور نکلوانے کی تفصیل شامل ہے۔ اس لیے،برائے مہربانی بینک ٹرانزیکشنز اور باقی معلومات کا صحیح اندراج کریں اور مشکلات سے بچیں.

FBR Issues Answers to Frequently Asked Questions about Tajir Dost Scheme.
04/04/2024

FBR Issues Answers to Frequently Asked Questions about Tajir Dost Scheme.

04/04/2024

سوال نمبر7: کیا یہ اسکیم Tier-Iریٹیلرز کے لئے بھی ہے؟
جواب: جی ہاں! یہ اسکیم تمام ریٹیلرز پر لاگو ہے۔

سوال نمبر8: کیا تاجروں کو سیلز ٹیکس میں بھی رجسٹرڈ ہونا ہوگا؟
جواب: تاجر دوست اسکیم انکم ٹیکس رجسٹریشن سے متعلق ہے اس اسکیم کا سیلز ٹیکس سے تعلق نہیں۔ البتہ وہ تاجر جو سیلز ٹیکس میں رجسٹر ہونا لازم ہیں انہیں سیلز ٹیکس میں بھی رجسٹر ہونا چاہئے۔

سوال نمبر9: کیا تاجروں کو POS میں بھی رجسٹریشن کروانا ہوگی۔
جواب: تاجر دوست اسکیم میں شامل ہونے کے لئے POSکی رجسٹریشن لازمی نہیں۔البتہ Tier-Iریٹیلرز کو POS میں رجسٹریشن لازمی ہے۔

سوال نمبر 10: میں ایک شاپنگ مال میں KIOSK لگاتا ہوں۔ کیا میں بھی تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کا اہل ہوں۔
جواب: جی ہاں! یہ اسکیم تمام دُکانداروں کے لئے ہے بشمولKIOSK۔

سوال نمبر 11: کیا بجلی کے بل کے ساتھ ادا کیا گیا ٹیکس ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے؟
جواب: جی ہاں! ماہانہ بجلی کے بلوں پر ادا کیا گیا انکم ٹیکس تاجر دوست اسکیم میں ادائیگی کے وقت ایڈجسٹ کیا جاسکتا ہے۔

04/04/2024

ایف بی آر کی جانب سے تاجر دوست سکیم سے متعلق متفرق سوالات اور ان کے جوابات

سوال نمبر 1: تاجر دوست اسکیم کس کے لیے ہے؟
جواب: تمام ہول سیلرز، ،ریٹیلرز، ڈیلرز مثلاً جنرل اسٹورز، میڈیکل اسٹورز، فرنیچر اور تزئین وآرائش کی دُکانیں اور تمام دُکانیں اس اسکیم میں شامل ہیں۔

سوال نمبر2: تاجر دوست اسکیم کس کے لیے نہیں ہے؟
جواب: یہ اسکیم تمام تاجر افراد کے لئے ہے جن کاسوال نمبر1میں ذکر ہے۔ ماسوائے ان کیٹگری کے
۱۔ کمپنی
۲۔نیشنل اور انٹرنیشنل چین اسٹورز جو ایک سے زیادہ شہرمیں واقع ہوں۔

سوال نمبر 3: کیا انکم ٹیکس میں پہلے سے رجسٹرڈ دُکاندار کو تاجر دوست اسکیم 2024 میں بھی اپنے آپ کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا؟
جواب: اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں تو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں۔ آپ اسکیم میں رجسٹرڈ شمار کئے جائیں گے۔ البتہ یکم جولائی 2024سے ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس اسی تاجر دوست اسکیم کے تحت جمع کروانا ہوگا۔

سوال نمبر4: میں پہلے سے ایک دُکاندار کی حیثیت سے انکم ٹیکس میں رجسٹرڈ ہوں اور اپنا مجوزہ ٹیکس ادا کرکے انکم ٹیکس ریٹرن بھی جمع کرواتا ہوں تو کیا مجھے بھی اب اس نئی تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کروانا ہوگی؟
جواب: اگر آپ پہلے سے رجسٹرڈ ہیں اور اپنا ٹیکس ریٹرن بھی جمع کرواتے ہیں تو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں۔ آپ اسکیم میں رجسٹرڈ شمار کیئے جائیں گے۔ البتہ یکم جولائی 2024 سے ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس اسی تاجر دوست اسکیم کے تحت جمع کروائیں گے۔

سوال نمبر 5: اگر میں اپنے آپ کو نئی تاجر دوست اسکیم میں رجسٹریشن کروالوں تو پہلے سے انکم ٹیکس رجسٹریشن کینسل تصور ہوگی اور مجھے ریٹرن جمع نہیں کروانی ہوگی۔
جواب: جی نہیں! آپ کی پہلی رجسٹریشن ختم نہیں ہوگی۔ تاجر دوست اسکیم تمام تاجروں کے لیے ہے۔ اگر کوئی تاجر پہلے سے رجسٹرڈہے اور اپنا گوشوارہ (ریٹرن)بھی جمع کرواتا ہے تو دوبارہ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں۔ آپ اسکیم میں رجسٹرڈ شمار کئے جائیں گے۔ البتہ یکم جولائی 2024سے ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس اسی تاجر دوست اسکیم کے تحت جمع کروانا ہوگا اور سال 2024 کا ریٹرن معمول کے مطابق جمع کروائیں گے، جیسے پہلے جمع کرواتے رہے ہیں۔

سوال نمبر 6: کیا انکم ٹیکس اور تاجر دوست اسکیم 2024کے تحت ایک دُکاندار کو علیحدہ علیحدہ انکم ٹیکس اور ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا یعنی بیک وقت دونوں ٹیکس 25-2024 میں دینا ہوں گے؟
جواب: تاجر دوست اسکیم میں ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ کار دیا گیا ہے، دُکاندار یا تاجر کو اِس اسکیم کے تحت ماہانہ ایڈوانس ٹیکس دینا ہوگا۔ جو تاجر سہ ماہی ایڈوانس انکم ٹیکس دینے کے پابند ہیں وہ اپنا سہ ماہی انکم ٹیکس جمع کرواتے وقت تاجر دوست اسکیم میں دیا گیا ٹیکس ایڈجسٹ کرواسکتے ہیں۔

31/12/2023

PRESS RELEASE
******
FBR makes history. Collects more than 1 Trillion Gross Revenue in a single month for the first time.
******
Federal Board of Revenue creates history by collecting Rs.1021 Billion in December, 2023 and after adjusting refunds of Rs.38 billion issued during the month, reached net collection of Rs.984 billion. Targets for the month as well as for the first six months of the current financial year were also surpassed. Target for the first six months was Rs.4425 billion (as agreed with IMF), which was surpassed by 43 billion and recorded collection of Rs.4468 billion. FBR in the corresponding six months of the previous year collected Rs.3428, thus registering an increase of more than 1 Trillion. This is despite the fact that refunds of Rs.230 billion have been issued against Rs.177 billion issued during corresponding period of the previous year and continuous import compression.

Contraction in imports continues to impede revenues collected at the import stage. In the past the revenue mix at the import stage and domestic taxes used to be 50:50. This has now changed to 36:64 and FBR has absorbed the entire impact of import compression through raising more revenues domestically. Ratio of direct and indirect taxes has also altered and the share of Direct Taxes has increased to 49% for the first 6 months. However, in December alone the share of Direct taxes was recorded at 59%. This share also registered an increase of 41% in the first 6 months as compared to the corresponding period of previous year. Again, within Direct Taxes, FBR during the past two years, has reduced the share of withholding taxes from 70% to 55-58%. However, during December 2023, share of withholding taxes has been recorded as low as 40%.

It would not be out of place to mention, that, FBR collected 1 trillion as annual collection back in 2007-08. It took 50 years to achieve this milestone. Whereas, in a span of only 15 years, this feat has been accomplished in a single month; through untiring efforts, sheer dedication and hardwork of field formations and top brass of FBR.

Chairman FBR congratulates Member (Customs Operations), Member (IR- Operations) and their teams for achieving this unsurmountable task. He also thanks the taxpayers, without whose continuous support and correct declarations, this target could not have been accomplished.
*******

پریس ریلیز
***ٌٌ**
ایف بی آر نے تاریخ رقم کر دی۔پہلی بار ایک مہینے میں ایک کھرب روپے سے زائد مجموعی محصولات اکٹھے کر لئے گئے۔
*****
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے دسمبر 2023 کے مہینے میں 1021 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے۔ اس ماہ جاری کئے جانے والے 38 ارب روپے کے ریفنڈز ایڈجسٹ کرنے کے بعدخالص محصولات کی وصولی 984 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ ماہ دسمبر کے ساتھ ساتھ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اہداف کو بھی حاصل کر لیا گیا۔پہلی ششماہی کا مقررہ ہدف 4425 ارب روپے تھا (جیسا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے کیا گیا تھا) جس کے مقابلہ میں 4468 ارب روپے کی ریکارڈ وصولی کی گئی جو ہدف سے 43 ارب روپے زیادہ ہے۔ ایف بی آر نے گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 3428 ارب روپے اکٹھے کئے تھے۔ جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں ایک کھرب روپے سے زائد ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ درآمدات میں کمی اور 230 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کرنے کے باوجود مقررہ ہدف حاصل کرلیا گیا۔ جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران 177 ارب روپے کے ریفنڈ ز جاری کئے گئے تھے۔

درآمدات میں کمی درآمدی مرحلہ پر جمع ہونے والے محصولات میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔ ماضی میں درآمدات اور ڈومیسٹک ٹیکس کی شرح 50 50: ہوا کرتی تھی اب یہ شرح 36: 64 میں تبدیل ہو چکی ہے۔ لیکن ایف بی آر نے ڈومیسٹک محصولات بڑھا کر درآمدی دباؤ کے تمام اثرات کو جذب کرلیا ہے۔براہ راست اور باالواسطہ ٹیکسوں کے تناسب میں بھی تبدیلی آئی ہے اور پہلے چھ ماہ کے دوران براہ راست ٹیکسوں کا حصہ بڑھ کر 49 فیصد ہو گیا ہے۔تاہم صرف دسمبر میں براہ راست ٹیکسوں کا حصہ 59 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ گذشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے مقابلہ میں اس سال براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 41 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ایف بی آر نے براہ راست ٹیکس کے ضمن میں گذشتہ دو سال میں ودہولڈنگ ٹیکس کا حصہ 70 فیصد سے کم کرکے 55-58 فیصد کردیا ہے۔یہاں اس بات کا ذکر کرنا بے جا نہ ہوگا کہ ایف بی آر نے سال 2007-8 میں پورے سال میں ایک کھرب روپے کے محصولات جمع کئے تھے۔اور اس سنگ میل کو حاصل کرنے میں پچاس برس صرف ہوئے تھے۔ جبکہ صرف پندرہ برس کے اندر یہ کارنامہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران اور فیلڈ فارمیشنز کی انتھک کوششوں،لگن اور بے مثال محنت کی بدولت ایک ہی ماہ میں سر انجام دیا گیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے اس ناقابل تسخیر کام کو پور ا کرنے پر ممبر کسٹمز(آپریشنز) ممبر آئی آر(آپریشنز) اور ان کی ٹیموں کو مبار ک باد دی ہے۔ انہوں نے ٹیکس دہندگان کا بھی شکریہ ادا کیاجن کے مسلسل تعاون اور درست ڈیکلریشنز کے بغیر یہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکتا تھا۔

*****

04/02/2023
Like every year before,Federal Board of Revenue(FBR) has launched a comprehensive awareness campaign to maximize its out...
11/09/2022

Like every year before,Federal Board of Revenue(FBR) has launched a comprehensive awareness campaign to maximize its outreach through electronic & print media, urging taxpayers both existing & new, to file Income Tax Returns on time.The last date to file tax returns for tax year 2021-22 is Sep 30, 2022.

اچھی خبر۔۔۔۔اپنے کمرشل بجلی کے بلوں میں فکسڈ سیلز ٹیکس کی کٹوتی کروا کر اپنا بل جمع کروا لیں اور جنہوں نے بل جمع کروا دی...
08/08/2022

اچھی خبر۔۔۔۔
اپنے کمرشل بجلی کے بلوں میں فکسڈ سیلز ٹیکس کی کٹوتی کروا کر اپنا بل جمع کروا لیں اور جنہوں نے بل جمع کروا دیئے ہیں وہ بھی پریشان نہ ہوں اگلے ماہ کے بل میں ایڈجسٹ ہوجائے۔ گا.

Chairman FBR/ Secretary Revenue Division, Dr.Muhammad Ashfaq Ahmed, held an important Press Conference at FBR (HQs), Isl...
02/01/2022

Chairman FBR/ Secretary Revenue Division, Dr.Muhammad Ashfaq Ahmed, held an important Press Conference at FBR (HQs), Islamabad on Friday. He explained as to how FBR had undertaken the most comprehensive tax policy reforms to withdraw exemptions worth Rs.343 billion which were actually benefitting the privileged few at the cost of marginalized millions.
He shared an indepth analysis through a presentation on the subject, followed by questions from the journalists. Later, he had an off the cuff session with them over a cup of tea.
I was privileged to coordinate & moderate the proceedings which lasted for about 2 hours.

14/12/2021

ایف بی آر سے منسلک شدہ بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کردہ رسید پر مجوزہ 1 روپیہ فی انوائس سروس چارج سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات پھیلانے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پرزور وضاحت جاری کی ہے۔ ایف بی آر نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سروس چارج 1 روپیہ فی انوائس نہیں لیا جائے گا بلکہ رسیدی رقم کے 1 فیصد کے حساب سے وصول کیا جائے گا جو کہ سراسر غلط ہے۔ یہ بے بنیاد پراپیگینڈا مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلایاجا رہا ہے جو کہ بدنیتی پر مبنی ہے۔ ایف بی آر نے کہا ہے کہ 1روپیہ سروس چارج فی رسید سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 76 کے تحت وصول کیا جا ئے گا۔ انوائس پر چا ہے جتنی بھی کل رقم درج ہو، سروس چارج 1 روپیہ ہی وصول کیا جائے گا۔سروس چارج کے تحت اکھٹی ہونے والی رقم بڑے ریٹیلرز کو ایف بی آر سے منسلک کرنے ، میڈیا کیمپین چلانے اور کسٹمرز کے لئے متعارف کردہ پرائز سکیم پر خرچ ہو گی جو کہ اس سکیم میں شامل ہونے کے لئے بڑے ریٹیلرز کی طرف سے جاری کی گئی اصل رسید کی تصدیق کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف بی آر نے اس حوالے سے بہت ہی موثر اشتہاری مہم کا آغاز کر دیا ہے جو کہ سوشل میڈیا، اخبارات، نیوز چینلز اور ریڈیو پر جاری ہے۔ اس اشتہاری مہم کے ذریعے عوام الناس کو پرائز سکیم اور ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ماہانہ بنیادوں پر 5 کروڑ 30 لاکھ کے انعامات کے لئے قرعہ اندازی کے انعقاد کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں پہلی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی 15 جنوری 2022 کو ہو گی جس میں 1007 قرعہ اندازی جیتنے والوں کا اعلان کیا جائے گا۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے گمراہ کن معلومات ان عناصر کی طرف سے پھیلائی جار ہی ہے جو پی اوایس انٹیگریشن کے خلاف ہیں اور جنرل پبلک سے سیلز ٹیکس تو وصو ل کر لیتے ہیں لیکن حکومتی خزانے میں ٹیکس جمع نہیں کراتے۔ ایف بی آر ملک بھر میں بڑے ریٹیلرز کو سسٹم کے ساتھ منسلک کرنے کے اقدام کو جاری رکھنے میں پر عزم ہے۔

وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات پر ایف بی آر ہیڈکوار ٹرز اسلام آباد میں باقاعدگی سے کی جانے والی ای کچہری کا انعقاد کیا گیا۔...
10/12/2021

وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات پر ایف بی آر ہیڈکوار ٹرز اسلام آباد میں باقاعدگی سے کی جانے والی ای کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے میں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے جمعہ کے روزای کچہری کے ذریعے ٹیکس گزاروں کی آن لائن شکایات سنیں جنہوں نے کال کرکے براہ راست چیئرمین ایف بی آر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ چئیرمین ایف بی آر کا ٹیکس گزاروں کے مسائل کے فوری حل کے لئے ہر جمعہ ای کچہری کے انعقاد کے فیصلے کے بعد یہ مسلسل تیسراہفتہ ہے کہ ای کچہری کا انعقاد کیا گیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مسائل کے فوری حل کے لئے ایف بی آر ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے شکایات کے تدارک کے لئے فوری احکامات جاری کئے۔ چئیرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں اپنے قریبی ریجنل ٹیکس آفس اور کسٹمز کولیکٹوریٹ سے رجوع کریں۔

چئیرمین ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کی طرف سے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کیا اور انہیں یقین دلایاکہ ان کی تجاویز پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔چئیرمین ایف بی آر نے تمام فیلڈ دفاتر کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ خواتین اور پاکستان کے دوردراز علاقوں میں رہنے والے ٹیکس گزاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ہفتہ وار ای کچہری کے انعقاد سے نہ صرف ٹیکس گزاروں کے مسائل وقت پر حل ہوں گے بلکہ اس کے ذریعے فیلڈ دفاتر کی کارکردگی بھی جانچی جائے گی۔

چئیرمین ایف بی آر نے تمام فیلڈ دفاتر کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ٹیکس گزاروں کے تمام مسائل کو فوری طور پرحل کیا جائے اور واضح کیا ہے کہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیر اعظم ہاؤس میں خصوصی طور پر منعقد کی جانے والی تقریب میں وزیر اعظم  عمران خان نے چینی سیکٹر کے لئے ایف بی آر کے ٹریک...
23/11/2021

وزیر اعظم ہاؤس میں خصوصی طور پر منعقد کی جانے والی تقریب میں وزیر اعظم عمران خان نے چینی سیکٹر کے لئے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کر دیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو شوکت ترین، کابینہ ممبران، پارلیمنٹیرینز ، وفاقی سیکریٹریز ، شوگر ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداران ، چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد اور ایف بی آر کے سینئر افسران نے تقریب میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح پاکستان کی معاشی ترقی کو حاصل کرنے کی طرف ایک تاریخی اہمیت کا حامل دن ہے جس کی وجہ سے مستقبل میں معاشی خوشحالی ممکن ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس نظام ٹیکنالوجی پر مبنی پروگرام ہے جس کی وجہ سے پیداوار کا صحیح تخمینہ لگانا ممکن ہو گا ۔ ٹیکس سٹیمپس چسپاں کرنے کی وجہ سے پیداوار کے غلط اعدادو شمار کا سد باب ہو گااور کوالٹی کنٹرول میں بہتری کی وجہ سے محاصل کے حصول میں اضافہ ہو گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت کو چارج سنبھالنے کے بعد بد ترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا اور کئ چیلنجز سے نمٹنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ٹیکس اکھٹا کرنے کا نظام باقی دنیا کے مقابلے میں بہت کمزور تھا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کم ترین سطح پر تھا۔ عوام کی فلاح کے لئے ہم اپنے وسائل کو موثر طریقہ سے استعمال میں نہیں لا پا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اس نظام میں تبدیلی لائی اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیاجو کہ ایف بی آر کے صحیح سمت کے تعین کے بعد ہی ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح پیداوار کی نگرانی کو بہتر اور موثر کر کے محاصل کے حصول میں اضافہ پر مرکوز رہی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلی مرتبہ ٹیکس چوروں اور مافیا کے گٹھ جوڑ کو توڑا۔ حکومت نے مشکل فیصلے لئے اور موثر قانون سازی کے ذریعے کرپشن کو روکا اور شفافیت اور میرٹ کو یقنی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر نے ہمارے اس اقدام کو روکنے کی بھر پور کوشش کی یہ سمجھتے ہوئے کہ مثبت معاشی اقدامات اور ریونیو میں اضافہ انسانی ترقی ، انفراسٹرکچر کی بہتری ، صحت اور تعلیم کے لئے کتنا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسی کی یہ ترجیح رہی ہے کہ ٹیکس نظام میں ڈیجیٹائیزیشن اور آٹومیشن میں اضافہ کیا جائے تاکہ رشوت، دباؤ اور ٹیکس چوری کا قلع قمع کیا جا سکے۔ ٹریک اینڈ ٹریس نظام اس معاشی پالیسی کا مرکزی ستون ہے جو کہ محاصل کے حصول میں انقلابی تبدیلی لے کر آئے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو متعارف کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہر ہ کیا اور ایک دہائی سے زائد عرصہ میں پانچ مرتبہ کوشش کرنے کے باوجود اس نظام کو متعارف نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو بھی اس نظام کو متعارف کرنے میں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے باوجود موجودہ حکومت نے اس چیلنج سے نمٹتے ہوئے تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا اور ایک پائیدار پالیسی اور ریگیولیٹری فریم ورک کے ذریعے اس نظام کو متعارف کیا۔

آخر میں انہوں نے چئیرمین اور ٹیم ایف بی آر کی مسلسل ہدف سے زائد محصولات کے حصول پر تعریف کی اور امید کا اظہار کیا کہ ایف بی آر رواں مالی سال 6 کھرب روپے کا ہد ف حاصل کرلے گا۔ وزیر اعظم نے ایف بی آر کی محدود عرصہ میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو متعارف کرنے اور لائیسینس حاصل کرنے والی کمپنی اے جے سی ایل /آتھینٹکس کی طرف سے بر وقت عمل درآمد پر بھی تعریف کی۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا چینی سیکٹر کے لئے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو افتتاح کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اہم پراجیکٹ کو شروع کرنے پر ایف بی آر کو مبارک باد دی۔ انہوں نے شوگر ملز اور ان کی ایسوسی ایشن کی طرف سے دیئے گئے تعاون کو سراہا جس کی وجہ سے اس پراجیکٹ کو محدود عرصہ میں شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام 78 شوگر ملز نے ایف بی آر اور لائیسنس ہولڈر کمپنی کے ساتھ کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں معاہدے کئے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کروائی کہ ٹیکس نظام میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایف بی آر ٹیکس نیٹ میں اضافہ حاصل کرے گا اور اس سلسلے میں نادرہ کے ساتھ مل کر آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال سے پوٹینشل ٹیکس ریٹرن فائلرز کی نشاندہی کرے گا۔انہوں نے سامعین کو بتایا کہ ایف بی آر نے ایک کروڑ پچاس لاکھ افراد کی باوثوق معلومات حاصل کر لی ہیں جن کی آمدن قابل ٹیکس ہے لیکن وہ ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروا رہے۔ ان ممکنہ فائلرز کو ترغیب دی جائے گی کہ وہ اپنی قومی ذمہ داری کو ادا کریں اور ٹیکس گزار بنیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے افسران فارنزک طریقہ سے سٹیمپس کی مدت کو تصدیق کریں گے اور پاکستان کے شہری بھی انفورسمنٹ ادارہ کو موبائل ایپ کے ذریعے جعلی سٹیمپس کی نشاندہی میں مدد کر سکیں گے۔

چئیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے اپنی پریزینٹیشن میں اس اہم ڈیجیٹل اقدام کے دائرہ کار اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں کہا کہ ماضی میں سال 2008 سے اس نظام کو متعارف کرنے کی بارہا کوشش کی گئی اور 13 سالوں پر محیط عرصہ میں پانچ مرتبہ تجربے اور سیاسی بصیرت کی کمی اور کرپشن کی وجہ سے اس نظام کو متعارف نہ کیا جا سکا۔ مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے اس سلسلے میں بہت بہادری کا مظاہرہ کیا ہے اور ایف بی آر کو ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو نہ صرف تمباکو بلکہ چینی، سیمنٹ اور کھاد کے سیکٹرز میں بھی متعارف کرنے کے لئے مضبوط حمایت فراہم کی ہے۔ انہوں نے سامعین کو بتایا کہ ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس نظام کےدائرہ کار کو دوسرے سیکٹرز جیسے مشروبات، پیٹرولیم، فارماسوٹیکلز اور سٹیل تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں جلد ہی تجاویز وزیر اعظم کی رضامندی کے لئے بجھوائی جائیں گی۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ چینی سیکٹر میں اس نظام کو متعارف کرنے سے ریونیو میں اضافہ ہو گا اور ایف بی آر اور ٹیکس گزاروں کے درمیان کم سے کم انسانی مداخلت کی وجہ سے تجارتی آسانی کو فروغ ملے گا۔ اختتام پر انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایف بی آر تمام سیکٹرز میں ڈیجیٹائیزیشن کو فروغ دینے، شفافیت کو یقنی بنانے، ریونیو چوری کو روکنے اور ریونیو میں اضافہ کے لئے بھر پور کوشش جاری رکھے گا۔ آخر میں انہوں نے شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اس اہم اقدام کو شروع کرنے پر تعاون کا شکریہ ادا کیا اور لائیسینس حاصل کرنے والی کمپنی کی طرف سے ملنے والی تکنیکی معاونت کی تعریف کی۔

وزیرِ اعظم عمران خان آج اسلام آباد میں چینی سیکٹر کے لئے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کریں گےایف بی آر کا ...
23/11/2021

وزیرِ اعظم عمران خان آج اسلام آباد میں چینی سیکٹر کے لئے ایف بی آر کے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کا افتتاح کریں گے

ایف بی آر کا ٹریک اینڈ ٹریس نظام اہم سیکٹرز جیسے تمباکو، کھاد، چینی اور سیمنٹ کی اشیاء کی پیداوار اور فروخت کی الیکٹرانک نگرانی کو یقنی بنائے گا۔الیکٹرانک نگرانی کا دائرہ کار اشیاء کی پیداوار سے لے کر صارف کے استعمال میں آنے تک رہے گا جس کی بدولت ملکی ریونیو میں اضافہ ہو گا، نظام میں شفافیت پیدا ہوگی اور مذکورہ سیکٹرز میں ٹیکس چوری کا سد باب ہو گا۔

تمبا کو سیکٹر میں ٹریک اینڈ ٹریس نظام کے لاگو ہونے کے بعد ایف بی آر اب اگلے مرحلے میں چینی جیسے اہم سیکٹر میں اس نظام کو لاگو کرنے جارہا ہے جس کے بعد بقیہ سیکٹرز کی الیکٹرانک نگرانی میں بھی اس کو لاگو کر دیا جائے گا۔ نظام کے تحت 11 نومبر 2021 سے چینی کا کوئی بھی بیگ پیداواری سائٹ ، فیکٹری اور مینو فیکچرنگ پلانٹ سے سٹیمپس اور انفرادی شناختی نشان لگوائے بغیر نکالا نہیں جا سکتا۔

اگلے مرحلے میں ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو مشروبات اور پٹرولیم سیکٹر میں بھی لاگو کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

وزیرِ اعظم اس موقع پر تقریب سے خطاب بھی کریں گے. پاکستان ٹیلی ویژن تقریب کی کاروائی نشر کرے گا.

03/08/2021

بڑے ریٹیلرز کو خودکار رسید تصدیقی نظام سے منسلک کرنے کے لئے ایف بی آر نے جنرل سیلز ٹیکس آرڈر نمبر 1 جاری کر دیا ہے۔ خودکار نظام کے تحت بڑے ریٹیلرز کو یکم اگست 2021 سے اس نظام کے ساتھ منسلک کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ نشاندہی کے بعد اس نظام سے منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کی فہرست ایف بی آر کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔ 15 اگست تک خود کار نظام کے ساتھ منسلک نہ ہونے والے ریٹیلرز کے جولائی کے سیلز ٹیکس گوشواروں میں دائر کرنے والے ان پٹ ٹیکس کا 60 فیصد ادا نہیں کیا جائے گا۔ اگر کوئی ریٹیلر یہ سمجھتا ہے کہ وہ بڑے ریٹیلر کی فہرست میں نہیں آتا تو وہ 10 اگست تک کمشنر کو درخواست دے کر فہرست سے خارج ہو سکتا ہے۔ یہ فہرست ہر ماہ اپڈیٹ کی جائے گی اور جو ریٹیلرز اس فہرست میں موجود رہیں گے ان کے ان پٹ ٹیکس کا 60 فیصد سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 3 ذیلی شق 9 اے کے تحت مسترد کر دیا جائے گا۔

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when FBR (HQ) Islamabad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share