Taza News Digital

Taza News Digital Taza News Digital

23/12/2024

The Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) will present its demands in writing to the government's

12/12/2024
اسلام آباد (مجاہد بھٹی) نیشنل پریس کلب ، ویمنز جرنلسٹس کاکس اور پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سےخواتین کی...
07/12/2024

اسلام آباد (مجاہد بھٹی) نیشنل پریس کلب ، ویمنز جرنلسٹس کاکس اور پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سےخواتین کیخلاف تشدد کی روک تھام میں میڈیا کے کردار کے حوالے سے خصوصی مذاکرہ این پی سی میں منعقد ہوا جس کی مہمان خصوصی کینیڈین ہائی کمیشن کی فرسٹ سیکرٹری فینی ہیم تھیں، جبکہ پارلیمانی کمیشن برائےانسانی حقوق کے سی ای اوچوہدری محمد شفیق، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر افضل بٹ، نیشنل پریس کلب کی سیکرٹری اور ویمنز جرنلسٹس کاکس کی چیئرپرسن نیئر علی، آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک، این پی سی کی جوائنٹ سیکرٹری سحرش قریشی، سحر اسلم،خاتون صحافی راشدہ شعیب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،پارلیمانی کمیشن برائےانسانی حقوق کے سی ای اوچوہدری محمد شفیق کا کہناتھا کہ خواتین کیخلاف تشدد کو اجاگر کرنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، ویمنز جرنلسٹس کاکس صرف خواتین صحافیوں کی ہی نہیں بلکہ پاکستان بھر کی خواتین کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے،پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ نیشنل پریس کلب پاکستان کا پہلا پریس کلب ہے جس نے اپنے آئین میں ترمیم کرکے خواتین صحافیوں کیلئے کلب کے انتخابات میں الگ نشتیں مختص کیں،اب پی ایف یو جے کے آئندہ انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم کرکے خواتین صحافیوں کیلئے 25 فیصد کوٹہ مختص کر دیا گیا ہے،ہم نےجب پاکستان میں خواتین صحافیوں کے حوالے سے08 20 ء میں کام شروع کیا تومعلوم ہوا کہ انہیں بے پناہ مسائل کا سامنا ہے، کسی بھی میڈیا ہاؤس میں انکے کیلئے نہ تو الگ واش ہیں اور نہ ہی انکے کیلئے سیٹنگ رومز جس کی وجہ سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کے حل کیلئے ہم کام کر رہے ہیں، ایک خاتون صحافی کو صرف اس وجہ سے نوکری سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ اپنے خاوند کی وفات پر عدت گزار رہی تھیں، انہوں نے 08 مارچ کو یوم خواتین کے موقع پر نیشنل پریس میں پاکستان بھر کی خواتین صحافیوں کیلئے آل پاکستان فی میل جرنلسٹس میلے کے انعقاد کا بھی اعلان کیا،این پی سی کی سیکرٹری اور ویمنز جرنلسٹس کاکس کی چیئرپرسن نیئر علی نے شرکاء کو ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب کے پلیٹ فارم سے ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام سےدور رس اور مفید نتائج برآمد ہونگے، پاکستان بھر کے پریس کلبز میں واحد خاتون سیکرٹری ہوںجسکا کریڈیٹ نیشنل پریس کلب اور قائد صحافت افضل بٹ کو جاتا ہے،آر آئی یو جے کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ آر آئی یو جے ہر معاملے میں ویمنز جرنلسٹس کاکس کے ساتھ کھڑی رہے گی،این پی سی کی جوائنٹ سیکرٹری سحرش قریشی نے کہا کہ خواتین کو جسمانی تشدد کے علاوہ دیگر جرائم کا بھی سامنا ہے،پاکستان کی نصف آبادی کو نظر انداز کرکے ترقی نہیں کی جا سکتی، ہمیں صرف راولپنڈی اسلام آبادہی نہیں بلکہ ملک بھر کی خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھانا ہوگی،سحر اسلم نے کہا کہ ویمنز جرنلسٹس کاکس کے قیام سے خواتین کیخلاف صنفی امیتاز کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی ،ہمیں کوئی لیگل فریم ورک تشکیل دینا ہو گا تاکہ کوئی بھی کسی متاثرہ فریق کو ٹارگٹ نہ کر سکے، سینئر خاتون صحافی راشدہ شعیب نے کہا کہ خواتین صحافیوں کو پیشہ ورانہ تربیت کی اشد ضرورت ہے میڈیا ہاؤسز انہیں یہ تربیت فراہم نہیں کرتے اس پلیٹ فارم سے انہیں یہ سہولت بھی میسر آئے گی۔

اسلام آباد(سٹی رپورٹر)ذیا بیطس سینٹر (ٹی ڈی سی) نےنیشنل پریس کلب اسلام آباد کے تعاون سے عالمی ذیابیطس ڈے 2024ءکے موقع ...
11/11/2024

اسلام آباد(سٹی رپورٹر)ذیا بیطس سینٹر (ٹی ڈی سی) نےنیشنل پریس کلب اسلام آباد کے تعاون سے عالمی ذیابیطس ڈے 2024ءکے موقع پراپنے مرکز میں ایک آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا، اس سیمینار کا مقصد کمیونٹی کوذیابیطس کے اسباب،اثرات اور اسکے انسانی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کےبارے میں آگاہی فراہم اورصحت مند طرز زندگی کو فروغ دینا تھا، چیف آپر ٹینگ آفیسر ذیا بیطس سینٹر ڈاکٹرساجد محمود اشرف نے سیشن کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل ذیا بیطس فیڈریشن کے مطابق صرف پاکستان میں تقریبا 33 ملین جبکہ دنیا بھرمیں 537 ملین لوگ ذیابیطس کا شکار ہیں، دنیامیں ذیابیطس کے مریضوں کی آبادی کے تناسب سے 10.5 فیصدہے۔ جبکہ پاکستان میں یہ شرح26.7 فیصد ہےیہ بڑھتا ہوا مسئلہ فوری توجہ کا طلبگار ہے کیو نکہ اس کے اثرات انسان کی صحت،خاند انوں اور ملک کے صحت کے نظام پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں،انہوں نے ذیا بیس سینٹر کے چیئر مین ڈاکٹر اسجد حمید کی زندگی بھرکی کو ششوں کا ذکر کرتے کہاکہ ذ یا بیطس سینٹر کا مقصد آگاہی اورضروری علاج فراہم کرنا اور آخر کار ایسے پاکستان کی تشکیل ہے جہاںذیا بیطس قابو میں ہو،انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں ایک سال میں 1.5 املین لوگ شوگر کی پیچیدگیوں سے مر جاتے ہیں جبکہ صرف پاکستان میں انکی شرح 5.35فیصدہے اور افسوس ناک بات یہ ہے کہ یہ تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے،پاکستان اور دنیا بھر میں ہر دولاکھ میں سے ایک بچے کو شو گر ہوتی ہے جسکا حکومت کی طرف سے تشخیص کا پرائمری یا سیکنڈری ہیلتھ کئیر میں کوئی ہے پروگرام موجود نہیں ہے، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ذیا بیطس سینٹر ڈاکٹر احسن نثارنےذیابیطس کی وجوہات پر بات کرتےہوئےصحت مند طرز زندگی کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ذیا بیطس کو مناسب طرز زندگی اختیار کر کے روکا جاسکتا ہے، متوازن غذا باقاعدہ ورزش اور وزن کو کنٹرول کرنا اس بیماری سے بچاؤ کے لیے ضروری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مشکل ترین سفر کاآغاز ایک کنٹینر سے شروع کیا گیا اورآج الحمد للہ اسلام آباد سمیت لاہور، ساہیوال، فیصل آباد، کراچی، راولا کوٹ ، میر پور آزاد کشمیر، تونبی سمیت اسٹریلیا، انگلینہ امریکہ اور کینیڈا میں بھیٹی ڈی سی اپنا کام شروع کر چکا ہے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر اظہر جتوئی نے میڈیا کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میڈ یا عوام کوذیابیطس کی روک تھام، علامات اور علاج کے بارے میں آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے،میڈ یا عوام کو صحیح معلومات فراہم کرنے کا ایک اہم ٹول ہے، اور ہمیں ان ٹولز کو استعمال کرتےہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنا چاہیےذیا بیس کی تھی اور اس کے معاشرتی اثرات کو سمجھتا اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری ہے، یہاں آنے کا فائدہ ہوا ہے، ڈاکٹر کی بھی تربیت ہونا چاہیئے، یہ ہسپتال عوام کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں،یہان پر شوگر کے حوالے سے تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے موجود ہیں،پاکستان میںصحت اور تعلیم کبھی بھی کسی حکومت کی ترجیح نہیں رہی ہیں،انہوں نے این پی سی اور ٹی ڈی سی کیساتھ ایم او یو سائن کرنے اور اور این پی سی میں شوگر کیمپ لگانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کیں جس کو ٹی ڈی سی کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر ساجد محمود اشرف نے سراہا اور بہت جلد ان پر عملدرآمد کرنے کا وعدہ کیا،۔ڈاکٹر ساجد محمودی او اونی ڈی سی نے مزید کہا کہ ٹی وی کی شوگر کا ایک مکمل ہسپتال ہے جس میں شوگر سے جڑی ہر پیچیدگی مثلا"دل کے امراض، گردے کے امراض ڈا ئیلیسزسنٹر فٹ کیئر ، مینٹل ہیلتھ کلینک، نیوٹریشن کلینک ، آنکھوں کے کلینک کے علاوہ ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد کے تعاون سے انسٹی ٹیوٹ آف اینڈو کرائنالوجی اور ڈائیبیٹالوجی بھی کام شروع کر چکا ہےاس پروگرام میں شرکاء کو ماہرین صحت سے سوالات کرنے اور ذیا بیس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کا موقع ملاذیا بیطس سنٹر اور نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے اس تعاون نے ذیا بیطس کے بارے میں آگاہی پھیلانے اور افراد کو صحت مند زندگی گزارنے کے لیے درکارمعلومات فراہم کرنے کے اہمیت کو اجاگر کیا۔قبل ازیں ٹی ڈی سی کی ہیڈ آف مارکیٹنگ مس نوین نے ٹی ڈی سی کےسسٹم کے حوالے سےصدر این پی سی اور میڈیا نمائندگان کو بریف کیا۔

23/07/2024

نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد اور نوو نور ڈیسک پاکستان کے اشتراک سے 'فِٹ فار ہیلتھ' اقدام کا آغاز

اسلام آباد( مجاہد بھٹی سے )
نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد نے نوو نورڈیسک پاکستان کے ساتھ مل کر 'فِٹ فار ہیلتھ' اقدام کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد نوجوانوں میں ذیابیطس اور موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ اس کا آغاز نیشنل سکلز یونیورسٹی میں ایک افتتاحی ورکشاپ کے دوران کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں اور کمیونٹی میں صحت مند اور فعال طرز زندگی کو فروغ دینا ہے۔
اس ورکشاپ کا عنوان تھا "نوجوانوں میں ذیابیطس اور موٹاپے کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لئے اساتذہ کو بااختیار بنانا"۔ اس میں اسلام آباد کے سرکاری اور نجی شعبے کی یونیورسٹیوں کے اساتذہ نے شرکت کی۔ مقررین، جن میں یونیورسٹی کی قیادت، ڈاکٹروں، غذائی ماہرین، اور دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز شامل تھے، نے اساتذہ کے اہم کردار کو اجاگر کیا تاکہ موٹاپے اور ذیابیطس کی شرح کو کم کیا جا سکے۔ نمایاں مقررین میں ڈاکٹر نوشین عباس، کنسلٹنٹ نیوٹریشنسٹ، اور ڈاکٹر علی عارف، کنسلٹنٹ ذیابیطس شامل تھے، جنہوں نے اچھی غذائیت اور صحت مند طرز زندگی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے نوجوانوں اور بزرگوں کے لئے صحت مند زندگی کے لئے طرز زندگی میں تبدیلی کے بارے میں مفید معلومات فراہم کیں۔ اس تقریب میں اسلام آباد کی بارہ معروف یونیورسٹیوں سے چالیس فیکلٹی ممبران نے شرکت کی، جن میں ایئر یونیورسٹی، نسٹ، نمل، محی الدین یونیورسٹی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسرا یونیورسٹی، شفا کالج آف میڈیسن اینڈ نرسنگ، راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی اور کوہسار یونیورسٹی مری کے استاذہ نمایاں طور پر شامل ہوئے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار، وائس چانسلر نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد، نے ذیابیطس اور موٹاپے جیسے غیر متعدی امراض کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، لہذا ان کی صحت اور بہبود میں سرمایہ کاری کرنا بہتر مستقبل کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں نوجوانوں کو صحت مند طرز زندگی کی اہمیت کے بارے میں تعلیم دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
حسنین احمد، ڈائریکٹر مارکیٹ ایکسیس اینڈ پبلک افیئرز نوو نورڈیسک پاکستان، نے نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کی ذیابیطس اور موٹاپے کی روک تھام کےلیےکیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس شراکت داری کو تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے لئے آگاہی سیمینارز، ورکشاپس، اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کی سہولت فراہم کرنے کے لئے اہم قرار دیا۔ انہوں نے اسکول ایسوسی ایشنز، تعلیمی محکموں، اقوام متحدہ کی تنظیموں، اور دیگر کے درمیان مضبوط تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف ندیم، چیئرمین ایم ایل ٹی ڈیپارٹمنٹ، نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد، نے پاکستان میں ذیابیطس اور موٹاپے کے بڑھتے ہوئے بوجھ سے نمٹنے کے لئے پالیسی سازوں، کارپوریٹ اداروں، اور اکیڈیمیا کی مشترکہ کوششوں کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

اسلام اباد شہزاد رائے ورلڈ پاپولیشن ڈے کے موقع پر مجاہد بھٹی کے ساتھ ایک مقامی ہوٹل میں پروگرام میں شریک ہیں ۔۔
11/07/2024

اسلام اباد شہزاد رائے ورلڈ پاپولیشن ڈے کے موقع پر مجاہد بھٹی کے ساتھ ایک مقامی ہوٹل میں پروگرام میں شریک ہیں ۔۔

ملتان( مجاہد بھٹی سے)اللہ پاک کا شکر ہے کہ ملتان بورڈ اف انٹرمیڈیٹ میں میٹرک کے سالانہ امتحان میں میرے بیٹے محمد منیب اش...
09/07/2024

ملتان( مجاہد بھٹی سے)اللہ پاک کا شکر ہے کہ ملتان بورڈ اف انٹرمیڈیٹ میں میٹرک کے سالانہ امتحان میں میرے بیٹے محمد منیب اشرف گادھی نے 1200 میں سے 1138 نمبر حاصل کر کے ینگ سکالر سکول گرین کیمپس کے بوائز ونگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے میرے بیٹے کی نمایاں نمبروں سے کامیابی پر میں رب کائنات کا شکر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے اساتذہ کرام کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے انتہائی محنت اور لگن کے ساتھ میرے بیٹے کو اس مقام تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے

اسلام آباد(مجاہد بھٹی سے)سابق خاتون اول  بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا نے کہا ہے کہ  بانی پی ٹی آئی اور بشری ن...
09/07/2024

اسلام آباد(مجاہد بھٹی سے)سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں، نکاح کا جھوٹ چھپا کر مغربی ممالک کی مثال دیتے ہیں، آج وکلا کی ٹیم محنت پر لگی ہے کہ 39 دن کی مدت ثابت کرنی ہے، آپ ایک کیس کو لے کر اللّٰہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ ایسے معاشرتی معاملات پر اس لیے سزا رکھی تاکہ بگاڑ نہ ہو، عدت اس لیے ہے کہ بگاڑ کے بعد رجوع کے بھی امکانات ہوں،آپ کو نکاح کی اتنی جلدی تھی قوم کو وجہ تو بتادیں، اگر وہ رک جاتے تو آج ان کے وکلا ءکو ایسی صفائیاں دینے کی نوبت نہیں آتی،میں نے 14 دسمبر کو طلاق دی، بچوں کو بتایا تو وہ رو پڑے،24 دسمبر کو میرے کزن کی شادی تھی، جہاں میری والدہ کو علم ہوگیا، میری والدہ نے خبر سنی تو اٹیک ہوا اور اسپتال منتقل کردیا گیا،کچھ سوشل میڈیا پلٹ فاومز نے کافی حد تک مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنایا مجھے میرے بچون اور فیملی کو سوشل میڈیا پر بہت اچھالا گیا،،فیصلہ خلاف آنے پر ججز کی ٹرولنگ کی جاتی ہے، اس کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور میڈیکل بورڈ سے رجوع کیا جائےنیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنی وکلا کی ٹیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خاور مانیکا کا میڈیا کے سامنے عدت کیس کی شرعی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہنا تھاکہ ملزم اور مجرم بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ اس کا حصہ ہیں، میں آج اپنی صفائی دینے نہیں آیا،میری بھی باتیں سنیں جیسا کہ میں نے تحمل سے سب کو سنا ہے، اگر کسی گھر میں طلاق ہو تو جلد بازی نہیں ہوتی اگر طلاق ہو گئی تو کیا برا تھا کہ نکاح کے لیے رک جاتے؟ آج پی ٹی آئی کےوکلا ءکی ٹیم محنت پر لگی ہے کہ 39 دن کی مدت ثابت کرنی ہے، پی ٹی آئی نے یکم جنوری کے نکاح کے بعد 7 جنوری کو بیان جاری کیا نکاح نہیں ہوا، پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کیا نکاح کی خبر غلط تھی،ان کا مزید کہنا تھا کہ عدت پوری ہونے کے بعد نکاح کرلیتی، رک جاتی،آپ کو نکاح کی اتنی جلدی تھی قوم کو وجہ تو بتادیں، کیا وجوہات تھیں کیا کوئی ایسی میڈیکل سرٹیفکٹ ہو گئی اور میڈیکل ایشو ہو گیا جس کی بنا پر 39 دن میں ہی نکاح کرنا پڑا پہلی جنوری کو چھپ کر کرنا پڑا اور 18 فروری کو دوبارہ یہ ضرورت کیوں پیش آئی، بانی پی ٹی آئی اور بشری نکاح کیس کے مجرم ہیں، نکاح کا جھوٹ چھپا کر مغربی ممالک کی مثال دیتے ہیں، پی ٹی آئی کی جانب سے پیمرا کو بھی شکایت دی گئی، پیمرا سے پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی شکایت کو دیکھا جاسکتا ہے، آج تک اس شخص سے نہ پوچھا گیا آپ نے نکاح کیوں چھپایا؟ مغرب کی مثالیں دیتے ہیں وہاں ایسے معاملے پر استعفیٰ دے دیتے ہیں، آپ ایک کیس کو لے کر اللّٰہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کے خلاف کام کر رہے ہیں، ایسے معاشرتی معاملات پر اس لیے سزا رکھی تاکہ بگاڑ نہ ہو، عدت اس لیے ہے کہ بگاڑ کے بعد رجوع کے بھی امکانات ہوں،انہوں نے کہا کہ یہ کیس ہارنے یا جیتنے کا معاملہ نہیں ہے، وکیل سلمان صفدر کہتے ہیں کہ 49 دن میں عدت ختم ہو جاتی ہے ،عمر چیمہ کی جانب سے خبر دی گئی ہے کہ نکاح ہی نہیں کیا ایک وزیر اعظم قوم سے جھوٹ بول رہا تھا اور کسی نے نہیں پوچھا، 18 فروری کو انہوں نے ایک اور نکاح کیا لیکن اس پر بھی کسی نے نہیں پوچھا اس مسئلے کو ایک سیاسی مسئلہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے بحثیت قوم ہم کس طرف جا رہے ہیں،فیصلہ خلاف آنے پر ججز کی ٹرولنگ کی جاتی ہے، اس کیس کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور میڈیکل بورڈ سے رجوع کیا جائے۔

عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے،  ملک اقرار حسین علویمذہبی آزادی تمام مکاتب فکر کا آئینی حق...
07/07/2024

عزاداری سید الشہداء پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کریں گے، ملک اقرار حسین علوی
مذہبی آزادی تمام مکاتب فکر کا آئینی حق ہے، اجازت لینے کی ضرورت نہیں، علامہ سید علی اکبر کاظمی
پنجاب میں محرم الحرام کے حوالے سے زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، پریس کانفرنس

اسلام آباد ( سٹی رپورٹر) محرم الحرام کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان عزاداری ونگ کے صدر ملک اقرار حسین علوی نے علامہ سید زاہد کاظمی، علامہ سید علی اکبر کاظمی، علامہ اصغر عسکری اور دیگر تنظیمات کے قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداء کی راہ میں حائل رکاوٹیں کسی صورت برداشت نہیں، کچھ عرصہ سے عزاداری کے پروگرامز کو پابندیوں کا سامنا ہے، محرم الحرام 1446 ہجری کی آمد آمد ہے، تمام مسلمان بلاتفریق مذہب و منصب اس ماہ مقدس کو استحکام پاکستان کی ضمانت سمجھتے ہیں، یہ ایام ملی اخوت اور بھائی چارگی کا پیغام دیتے ہیں، پاکستان بہت سی مشکلات کا شکار ہے، بانیان پاکستان کی قربانیوں سے معرض وجود میں آنے والے پاکستان کو مسلکی پاکستان بنانے کی کوششیں جاری ہیں، کچھ عرصہ سے عزاداری سید الشہداء کو پابندیوں کا سامنا ہے، بانیان مجالس سے شورٹی بانڈز مانگے جا رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے، عزاداری اپنے گھروں میں برپا کرنے والوں کو ایس او پیز کے نام پر تنگ کیا جا رہا ہے، جو آئین کے پابند و پاسدار ہیں انہیں تنگ کرنا بلا جواز ہے، جبکہ غیر آئینی اقدامات کرنے والوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں، مجسٹریٹ کی جانب سے اسلام آباد میں ذاکرین و خطباء پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، محسن نقوی وزارت داخلہ سے زیادہ وزیر کھیل اور وزیر خارجہ نظر آتے ہیں، محسن نقوی وزارت داخلہ چلانا نہیں چاہتے، غیر تحریر شدہ ایس او پیز جن کا کوئی وجود نہیں ان کی آڑ میں بانیان مجالس کو تنگ کیا جاتا ہے، سبیل لگانے کے لیئے بھی این او سی لینا پڑتا ہے جو افسوسناک ہے، خواتین کی گھروں میں مجالس کے تناظر میں مرد پولیس اہلکاران دھمکاتے ہیں جس کی مزمت کرتے ہیں، تمام حکومتوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کرنا بند کیا جائے، ریکارڈ بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور اپنا قبلہ درست کرے، عزاداری سید الشہداء پر لگائی جانے والی قدغنیں عوامی غیض و غضب کا باعث بنے گی، پنجاب ہائی کورٹ فیصلوں کے مطابق عزاداری کے لیئے کسی اجازت نامے کی ضرورت نہیں، ہائی کورٹ کے فیصلوں کے باوجود بانیان مجالس کو اجازت ناموں کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے، ڈی سی او نقص امن کے نام پر عزاداران پر ناجائز مقدمات درج کروا رہے ہیں جس کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم اسلامی وحدت پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے خلاف نہیں عزاداری پر کوئی کمپرومائز نہ کیا ہے نہ کریں گے، بانیان کو کسی ڈی سی سے اجازت کی ضرورت نہیں ہے، عزاداران سید الشہداء کو دیوار سے لگانے کی کوشش افسوسناک ہے۔صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کہا کہ عزاداری کسی مذہب اور مکتب کے خلاف نہیں ہے، یہ طاغوت کے خلاف احتجاج ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، عزاداری پر لگائے جانے والی قدغنیں یزید کے دور سے لگتی آئی ہیں، آج تک عزاداری کوئی نہیں روک سکا، حکومت کو چاہیئے کہ عزاداران کا راستہ روکنے کے بجائے عزاداروں کو سہولیات فراہم کرے، ہمیں معلوم ہے کہ نامعلوم درخواستیں کون دیتا ہے، ہم احترام کرتے ہوئے توقع رکھتے ہیں کہ ہمارے حقوق کا احترام کیا جائے، ہماری مقتدر حلقوں سے درخواست ہے کہ ہمارے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں، کسی ایجنسی کی مارک ہونے والی کوئی رپورٹ کبھی ہمارے حق میں نہیں آئی۔

ملک میں 3 سوملین ڈالر کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں،ڈاکٹر فرحان افتخار عباسیپاکستان میں ٹورازم کو پرموٹ کرنے میں اہم کردار ا...
01/06/2024

ملک میں 3 سوملین ڈالر کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں،ڈاکٹر فرحان افتخار عباسی
پاکستان میں ٹورازم کو پرموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے،بانی پک ائیرلائنز
اسلام آباد (مجاہد بھٹی) پاکستان کی نئی فضائی کمپنی پک ائیر لائنز انٹرنیشنل کے بانی ڈاکٹر فرحان افتخار عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں 3 سوملین ڈالر کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں جس سے سینکڑوں پاکستانیوں کو روز گار ملے گا، ہم آرٹیفیشل ایلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے نہ باقی ائیر لائنز پر سبقت لینے کی کوشش کریں گے بلکہ پاکستان میں ٹورازم کو پرموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، پاکستان اس خطے کا نہ صرف ایک اہم ملک ہے بلکہ اس کا محلے وقوع اس اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں سے ایک نئی ائیر لائنز کا آغاز کیا جائے جو پاکستان کو سنٹرل ایشن ممالک اور دنیا کے دیگر ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ جوڑے،پاکستان ایسا خطہ سرزمین ہے جہاں پر بہت سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں ایوی ایشن انڈسٹری بھی ایک ایسی ڈومین ہے جہاں پر بہت سارا کام کرنے کی گنجائش موجود ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نےنئی فضائی کمپنی پک ائیر لائنز لا کر ایک ادنی سی کوشش کی ہے ، ڈاکٹر فرحان افتخار عباسی نے ان خیالات کا اظہار پک ائیر لائنز انٹر نیشنل کے چیئر مین محمد زاہد سلیم ، وائس چیئر مین اعجاز احمد اعوان اور ڈائریکٹر عدنان علی اکبر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر فرحان افتخار عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا وژن ہےیہ کہ پاکستان کو دوسری دنیا سے اس طرح سے جوڑیں کہ ہمارسیاحت کا شعبہ کھل کر پوری دنیا کے سامنے آجائے اور اس سے پاکستان میں احسن طریقے سے سرمایہ کاری اور جدیدا ئیر آپریشن کو متعارف کر اسکیں، پاکستان ایوی ایشن انڈسٹری کا بڑا حصہ سفری سہولیات کے لیے بیرونی ممالک کی ائیر لائنز پر انحصار کرتا ہے ہماری کوشش ہے کہ ہمارے ملک کا سرمایہ نہ صرف پاکستان میں رہے بلکہ اس سےہماری لوکل انڈسٹری کو بھی فائدا ہو، اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں 3 سوملین ڈالر کی سرمایہ کاری لا رہے ہیں جس سے سینکڑوں پاکستانیوں کو روز گار ملے گا ،انہوں نے کہا کہ کہ ہم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا استعمال کرتے ہوئے نہ باقی ائیر لائنز پر سبقت لینے کی کوشش کریں گے بلکہ پاکستان میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے ۔

25/05/2024

مشہور گلوکار اریب اظہر پریس کلب اسلام اباد میں اپنے فن کا جادو جگاتے ہوئے

آئین کے بغیر ملک چل سکتاہے نہ ہی کوئی یونین، صحافیوں کو پیشہ وارانہ طور پر مضبوط ہونا چاہیے پیشے سے گہری وابستگی اور فرض...
11/05/2024

آئین کے بغیر ملک چل سکتاہے نہ ہی کوئی یونین،
صحافیوں کو پیشہ وارانہ طور پر مضبوط ہونا چاہیے پیشے سے گہری وابستگی اور فرض شناسی انتہائی ضروری ہے
آر آئی یو جے کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپ سے سینئر صحافی مظہر عباس کا خطاب

اسلام آباد( مجاہد بھٹی )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق سیکریٹری جنرل ممتاز صحافی و تجزیہ نگار مظہر عباس نے کہا ہے کہ آئین کے بغیر ملک چل سکتاہے نہ ہی کوئی یونین، صحافیوں کو پیشہ وارانہ طور پر مضبوط ہونا چاہیے پیشے سے گہری وابستگی اور فرض شناسی انتہائی ضروری ہے 1950میں پنجاب یونین آف جرنلسٹس سندھ یونین آف جرنلسٹس سرحد یونین آف جرنلسٹس سے روابط مضبوط کئے گئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں "صحافتی ٹریڈ یونینز کا زوال اور اسباب"کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکشاپ سے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک جنرل سیکرٹری آصف بشیر چوہدری نے بھی خطاب کیا جبکہ ورکشاپ میں صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی سابق صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری فنانس ندیم چوہدری راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے سنیر نائب صدر راجہ بشیر عثمانی سیکرٹری فنانس این پی سی وقار عباسی راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے ممبر مجلس عاملہ رانا فرحان اسلم اور دیگر نے شرکت کی مظہر عباس نے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت ملک بھی چلتے ہیں اور تنظیمیں بھی چلتی ہیں فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے صحافیوں کے حقوق کےلیے بے پناہ جدوجہد کی ہے اور بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں آئین میں صحافی کی مکمل تعریف کی گئی ہے اور اسی آئین کے تحت آج تک پی ایف یوجے کی تنظیم موجود ہےانہوں نے کہا کہ صحافیوں کو میڈیا مالکان اپنی طاقت سمجھیں انہیں کمزور کریں گے تو میڈیا ہاؤسسز کمزور ہوں گے میڈیا مالکان کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ صحافی ہوں گے تو میڈیا ہاؤس بھی چلیں گے میڈیا ہاؤس اور صحافی لازم و ملزوم ہیں صحافیوں کو نظر انداز کرنے کی کوششیں خود میڈیا ہاؤسسز کےلیے نقصان دہ ہیں مظہر عباس نے کہا کہ سینئیر صحافی راجہ اصغر مرحوم کو سورس نہ بتانے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ٹھنڈے پانی میں رکھا گیا لیکن انہوں نے خبر کا سورس بتانے سے انکار کردیا بنگلہ دیش میں اخبار کے دفتر کو بم سے اڑا دیاگیا سانحہ مشرقی پاکستان کے کچھ عرصہ بعد تک پی ایف یو جے متحد رہی لیکن بعد میں تقسیم ہوگئی ستر کی کامیاب ہڑتال میں منہاج برناسمیت دوسو صحافیوں کو میڈیا ہاؤسسز سے نکال دیا گیا بھٹو کا دور بھی صحافت کے حوالے سے اچھانہیں تھا پی ایف یو جے کے اندر اس وقت دو آراء تھیں ایک یہ کہ پی ایف یوجے کے اوپر کوئی تنظیم نہ ہو چھٹے ویج بورڈ کا جب ہم کیس کررہے تھے تو پیرزادہ پی ایف یو جے کے وکیل تھے لیکن جب ساتویں ویج بورڈ کا کیس چلا تو پیرزادہ میڈیا مالکان کے وکیل تھے یہ افسوس ناک صورتحال تھی اس وقت بہت زیرک اور متحرک صحافی راہنما موجود تھے جو دن رات صحافیوں کے حقوق کےلیے کام کرتے تھے ایسی سبق آموز باتیں کہ اس دور میں ایک پیج میکر نے امریکی صدرجان کینیڈی کے قتل پر لیڈ سٹوری تبدیل کردی چونکہ تاخیر سے نیوز آئی تھی 1978کی تحریک میں ہمارے بہت سارے صحافیوں نے گرفتاریاں دیں اور جیلوں میں رہے لیڈر شپ سب سے پہلے گرفتاریاں دیتی تھی انڈر گراؤنڈ رہ کر تحریک کو منظم کیا گیا نثار عثمانی نے جب گرفتاری دی تو گھر والوں کو نہیں بتایا کہ میں گرفتاری دینے جارہا ہوں اور انہوں نے قید بامشقت کاٹی جب گھر گئے تو صرف انکی بیگم ان کی آواز پہچان سکی تھیں چونکہ وہ بہت نحیف ہوچکے تھےاس زمانے میں بہت عزم و ہمت کے ساتھ صحافیوں نےجیلیں کاٹیں تکالیف برداشت کی صحافی قبرستان میں چلے گئے اورگورکن کو بھی پتہ تھا کہ صحافیوں کی تحریک چل رہی ہے دو تین صحافیوں نے کھودی ہوئی قبروں میں لیٹ کر رات گزاری ایبٹ آباد کے سینئیر صحافی علی احمد خان کا سارا خاندان بنگلہبدیش نامنظور تحریک میں شہید ہوگیا تھابہت زبردست زمانہ تھایہاں کوئی موروثی سیاست نہیں ہے ہردو سال بعد الیکشن ہوتے ہیں کوئی آدمی خواہش کا اظہار نہیں کرتا تھا کہ میں امیدوار ہوں اس سے بہت ساری خرابیوں سے بچ جاتے تھے دو سال کے بعد الیکشن میں نئے لوگوں کو سامنے لائیں تنظیمی تجربے کےلیے کافی عرصہ تنظیموں میں نیچے رہ کر کام کریں تاکہ تجربہ حاصل ہوسکے ہم نے طے کیا تھا کہ ایک ہی دن میں پورے پاکستان میں الیکشن ہوں یونین کو اہمیت دینا ہوگی کلب کی وجہ سے یونین پر اثرات مرتب نہیں ہونے چاہیے کلب کی اپنی حیثیت ہے اس کا سب کو ادراک ہونا چاہیے مظہر عباس نے کہا کہ آج پی ایف یو جے اور ار آئی یوجے کو قربانی دینے اور جدوجہد کرنے والے کارکنوں کی ضرورت ہے آج چیلنجز بہت زیادہ ہیں ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کےلیے عزم و ہمت کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے

Address

Islamabad
44000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Taza News Digital posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Taza News Digital:

Videos

Share