New Era Digital

New Era Digital Current Affairs, News, Interviews, Poetry

16/12/2024

Get One Free Reel, Short Video or GIF.

23/10/2024

اپنے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو ہیکرزسے محفوظ کریں
یہ ضروری سیٹنگ ابھی کریں

گرمی اور حبس سے بے حال لوگوں کے لئےبیتاب ویلی کی بکنگ جاری ہےپہلے آئیے پہلے پائیے
20/07/2024

گرمی اور حبس سے
بے حال لوگوں کے لئے
بیتاب ویلی کی بکنگ جاری ہے
پہلے آئیے
پہلے پائیے

30/05/2024

Website
Designing
Domain
Hosting

Send a message to learn more

30  اپریل 711 عیسوی  ( جمعرات ، 7 رجب 92 ہجری ) تاریخی اہمیت کا حامل ہےجب طارق بن زیادہ فاتح کی حیثیت سے ہسپانیہ (اسپین ...
30/04/2024

30 اپریل 711 عیسوی ( جمعرات ، 7 رجب 92 ہجری )
تاریخی اہمیت کا حامل ہے
جب طارق بن زیادہ فاتح کی حیثیت سے ہسپانیہ (اسپین ) میں داخل ہوئے
دنیا کے نقشے پر یورپ کا آخری ملک ‘‘ا سپین’’ ہے جس کے سامنے ‘‘نارتھ اٹلانٹک اوشین’’ کا وسیع و عریض سمندر ہے اوربالکل نیچے افریقی ملک ‘‘مراکش’’ ہے جہاں کسی زمانے میں یوسف بن تاشفین جیسی شخصیت کا بھی گزر ہوا ہے
مدینہ منورہ میں حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی نبوت کے سائے تلے ‘‘ریاست’’ کے قیام کے بعد ساری دنیا کو ‘‘دربارِ خلافت’’ کے ساتھ ایک نقطے پر جمع کرنے کے لئے سرفروشوں کے قافلے نیل کے ساحل سے لے کر کاشغر کی طرف رواں دواں ہوگئے
جب محمد بن قاسم عراق سے سندھ کی طرف گامزن تھے ، 711 عیسوی میں طارق بن زیاد ‘‘اسپین’’ کو مُسلم ریاست کا حصہ بناچکے تھے
کم نظر ، متعصب اورمغربی مفکّرین کی تحریر کردہ تاریخی کتابوں سے متاثرہ لوگ اب بھی دلوں کو فتح کرنے کے اس عمل کو ‘‘تلوار’’ کی چمک قرار دیتے ہیں جب کہ 711 سے 1492 عیسوی تک تقریبا ً آٹھ سو سال تک محیط یہ دور نہ صرف اسپین ، بلکہ یورپ کو اپنا احسان مند و قرض دار بنا گیا
اندلس ، ہسپانیہ ، قرطبہ ، غرناطہ یہ صرف شہروں کے نام نہیں بلکہ لینڈ مارک(Landmark) کی حیثیت رکھتے ہیں ، چوں کہ مسلمانوں کے دربارِ خلافت کو دنیا کے سُپر پاور کی حیثیت حاصل تھی اس لئے اسپین (اندلس ، ہسپانیہ ، قرطبہ ، غرناطہ) کا ذریعہ تعلیم عربی تھا اور تمام غیر مسلم اقوام ان مقامات کے تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے حاضر ہوتیں
یہ وہ دور تھا جب لندن اور پیرس سے لوگ علاج کی بہترین اور مفت سہولتوں سے استفادہ کے لئے اندلس اور قرطبہ آتے
اس دور میں مسلمانوں نے تحقیق و تجربہ کی بنیاد پر سائنس کے علم کو جدید طور پر پیش کیا اورانسان کی بھلائی کے لئے ایجادات کا سلسلہ شروع ہوا ، جب کہ اس سے پہلے مغرب(یونان،روم، اٹلی) میں سائنس کو فلسفے کی بنیاد پر دیکھا جاتا تھا
مسلمانوں کی تحقیق و تجربہ کی بنیاد پر سائنس میں پیش رفت نے ایک انقلاب برپا کردیا اور مسلمانوں نے صرف ہسپانیہ ، قرطبہ اور اندلس کی سرزمین سے جو لوگ دنیا کو دئے اُن میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معروف سائنس دان ابن ِ جبیر
سرجری کے مؤجد اور آنکھوں کے امراض کے علاج کو جدت دینے والے ابو القاسم الزاہراوی
ماہر ِ فلکیات ابو اسحاق الزّرقالی
تاریخ دان اور ماہر عمرانیات ابنِ خلدون
میڈیکل سائنس میں انقلاب برپا کرنے والے یونس الحرانی
جغرافیہ نگار اور ماہر فلکیا ت شریف ادریسی
آنکھوں کی دنیا کے ماہراورجدید فزکس کے امام ابن الہیثم
ماہر الجبرا نصیر الدین طوس
عالمی شہر ت یافتہ فلسفی و طبیب ابن رُشد
عالمی سیاح ابن بطوطہ
شامل ہیں
آٹھ سو سالہ شان و شوکت کا اختتام کیوں کر ہوا ؟
بقول اقبال ؒ
شمشیر و سناں اوّل ، طاؤس و رباب آخر
ہسپانیہ ، قرطبہ ، اندلس میں تاریخی دور کا آغاز ‘‘ اُمت مسلمہ ’’ کے وسیع تصور سے ہوا
اور
اختتام مذہبی فرقہ واریت اور‘‘ عرب’’ و ‘‘بربر’’ قومیت کے انتشار کے ساتھ ہوا
2جنوری 1492عیسوی کو مُسلم دور کے اختتام کے بعد عیسائی دور کا آغاز ہوا، بات یہاں ختم ہوجاتی اگر عیسائی ریاست آٹھ سو سال کی روایات کو آگے بڑھاتی کہ جس میں مسلمانوں کے قائم کردہ اسپتال ،علمی اور سائنسی ادارے ہر مذہب اور قومیت کے لئے یکساں خدمات پیش کرتے تھے
مگر اسپین پر چرچ اور کلیسا کی نگرانی میں وہ حکمران قابض ہوئے جنہوں نے لوگوں کے نہانے تک پر پابندی عائد کردی تھی
ساتھ ساتھ ‘‘انکوی زیشن" INQUISITION کے نام پر مسلمانوں کو جبراً عیسائی مذہب اختیار کرنے پر مجبور کیا جاتا اور اُن کی تمام تر جائیداد پر قبضہ کرلیا جاتا ، چرچ اور کلیسا نے مسلمانوں کے قتل ِعام کی ایسی تاریخ رقم کی کہ عیسائی یورپ کا نام نہاد مہذب چہرہ دھندلا گیا

راحیل قریشی

16/04/2024

Website
Designing
Domain
Hosting

14/04/2024
31/03/2024

Video Editing & Motion Graphics

Address

E/11
Islamabad

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when New Era Digital posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share