27/04/2024
آج قائدِ گلگت جوہر علی خان ایڈووکیٹ کا یومِ پیدائش ہے۔ جوہر علی خان گلگت بلتستان میں حق پرستی کے روحِ رواں تھے ، استعماری کالے قانون ایف سی آر اور راجگی نظام کو اکھاڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا ، آج جو ہمیں گندم پر سبسڈی دی جاتی ہے وہ بھی قائد کے مسائی کا نتیجہ ہے ، اس طرح کی عظیم شخصیات قوموں کی تاریخ میں صدیوں میں جنم لیتے ہیں۔ لیکن آج فیس بک پر کوئی ایک پوسٹ بھی جوہر علی خان کی یاد میں کسی نے لکھنا گوارا نہیں کیا۔ منظور پشتین سے لیکر محسن داوڈ تک ہر ایک کی تقریر و تحریر کو ہمارے حق پرست نوجوانان صحیفہ جان کر شیئر کرتے ہیں لیکن ان کو جوہر علی خان کے بارے میں کوئی علم نہیں یا جنہیں علم ہے وہ کچھ لکھنا پسند نہیں کرتے شائد!
جن جن خطوں پر استعماریت مسلط ہے وہاں کے لوگ اپنے انقلابی رہنماؤں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اوپر کتابیں ، فلمیں اور خاکے لکھتے ہیں۔ لیکن گلگت بلتستان کے حق پرست افراد اپنے رہنماؤں کی یاد میں فیس بک پوسٹ لکھنا بھی اپنے شان کے خلاف سمجھتے ہیں۔ جو کہ بہت بڑا المیہ ہے!
تحریر : پروگریسیو گلگت بلتستان
تصویر: Anayat Baig