The Pulse

The Pulse Welcome to my virtual lounge.
(1)

"May the joyous occasion of Eid bring blessings of peace, happiness, and prosperity to you and your loved ones. Wishing ...
09/04/2024

"May the joyous occasion of Eid bring blessings of peace, happiness, and prosperity to you and your loved ones. Wishing you all a blessed Eid filled with love, laughter, and cherished moments. Eid Mubarak!"

08/04/2024

اس کو کہتے ہیں دریا کو کوزے میں بند کرنا۔

08/04/2024
07/04/2024
07/04/2024

اسلام کا قلعہ
بچپن سے ایک جملہ بار بار سنتے آئے "پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور ہر پاکستانی اسلام کا سپاہی ہے"......لیکن اس تصور پر گہرائی سے غور کیا جائے تو کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔ قلعہ عموماً ایک ایسی جگہ کو کہا جاتا ہے جہاں قیمتی چیزوں یا افراد کو خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے بند کیا جاتا ہے۔
کیا اسلام کو کوئی خطرہ ہے؟
تو کیا یہ سوچ بذات خود مسائل کو جنم نہیں دیتی؟
اول، یہ فرض کرنا کہ اسلام کو خطرہ ہے، اس کی ابدیت، جامعیت، اور خدائی حکمت پر سوال اٹھاتا ہے۔ جبکہ اسلام کی حفاظت کا ذمہ تو خود اللہ ربالعزت نے اپنے ذمہ لے رکھا ہے ۔ ہمیں تو صرف مسلمان کو حفاظت کے ساتھ محبت اور پیار کا علمبردار بنانا تھا۔ ایسا کہ جس کی شخصیت سے غیر مسلم بھی متاثر ہوں اور محبت کریں نہ کہ خوف اور نفرت محسوس کریں۔ اسلام ایک عالمگیر دین ہے جو اپنی تعلیمات کے ذریعے انسانیت کی رہنمائی کرتا ہے، جس کی بنیاد پیار محبت، امن، اور برداشت پر ہے۔ اس کا پیغام ہر دور میں، ہر مکان پر، متعلق رہتا ہے۔
دوسرا اس تصور سے نسلوں میں یہ خیال بیجھ دیا جاتا ہے کہ ہمیں ہمیشہ دفاعی موقف اختیار کرنا چاہئے، جو کہ بنیادی طور پر معاشرتی ہم آہنگی اور اخوت کی روح کے خلاف ہے۔ ایک معاشرہ جو محبت، امن، اور تفہیم پر استوار ہو، وہ زیادہ مضبوط و پائیدار ہوتا ہے۔
تیسرا، اس غلط فہمی کو فروغ دینے سے معاشرے میں طبقاتی تقسیم اور خوف کی فضا بڑھتی ہے، جو کہ دینی تعلیمات کے صریح منافی ہے۔ اسلام ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ رواداری، احترام، اور برداشت کا سلوک کرنے کی تعلیم دیتا ہے، نہ کہ انسانوں کو مختلف خانوں میں تقسیم کرنے کی۔
اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس تصور کو نئے سرے سے دیکھیں اور اپنی نسلوں کو ایک مثبت، محبت بھرے، اور ترقی پسند پیغام کے ساتھ آگے بڑھائیں اور exclusivity کی بجائے inclusivity کا تصور پیدا کریں۔
پاکستان کی اپنی ثقافتی، دینی، اور معاشرتی تنوع کو قدر کی نظر سے جو ہمیں متحد کرتا ہے، نہ کہ تقسیم کرتا ہے۔ اسلام کی حقیقی روح کو اجاگر کرتے ہوئے، ہمیں اپنے معاشرے کو امن، محبت، اور اخوت کی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ ذرا سوچیں کیا ایک غلط تصور دے کر ہم اپنی نسلوں کا نقصان تو نہیں کررہے؟
Professor •Public• Hamari Bethak ہماری بیٹھک

05/04/2024

کسی نے عزت کے پھول برسائے، کسی نے محبت کی چھاؤں بکھیری
کسی نے ذات پہ کیچڑ اچھالا، تو کسی نے تعریفوں کے پل باندھے
کچھ نے دوریوں کے ہزار بہانے تراشے، کوئی بغیر سوال کے راہ سنگ چلا اور چلتا ہی گیا
ہر ایک نے اپنے ظرف سے اپنی تصویر بنائی
مگر زندگی کے اس دوراہے پر، جہاں ہر دن یاد دلاتا ہے کہ زندگی محدود ہے
اور موت ہر گزرتے لمحے کے ساتھ قریب تر آتی ہے
ایسے میں، وقت نے اور عزیزوں نے ایک سبق سکھایا
کہ اللہ کے سوا، کوئی بھی ساتھ نہیں
تمام نوازشیں، تمام آزمائشیں، اسی سے منصوب ہیں ۔

سنگین پتھروں سے ایک راز کی مانند خاموشی میں لپٹے خوبصورت خواب کی مانند پتھروں میں کھلتے یہ پھول پتھروں کی اس پاک دھرتی پ...
29/03/2024

سنگین پتھروں سے ایک راز کی مانند
خاموشی میں لپٹے خوبصورت خواب کی مانند
پتھروں میں کھلتے یہ پھول
پتھروں کی اس پاک دھرتی پر
خواہشوں کی بارش میں
مچلتی آرزوئیں اور سسکتے لمحوں میں
یہ مہکتے پھول
مایوسی میں امید کی کرن
امیدوں اور خوابوں کا پیغام لئے
بےیقینی کی دھوپ چھاؤں میں
پتھروں میں کھلتے یہ نرم پھول
Photo Credit. Hamari Bethak ہماری بیٹھک

21/03/2024

"وہ برا وقت نعمت ہے جو تمہاری زندگی سے برے لوگوں کی پہچان دے-

21/03/2024

Today's takeaway
مردے اورمردہ قوم کو علم نہیں ہوتا کہ ان کا مال متاع کون لےگیا

15/03/2024

15 اگست 1947 کے بعد سے پاکستانی تاریخ کی گلیوں میں اتنی خاموشی اور ویرانی کیوں ہے؟ تاریخ تو ہمیشہ ہی لکھنے والےکی جانبداری ظاہر کرتی ہے لیکن یہ سوال بہت ہی اہم پاکستانی تاریخ کی گلیاں 15 اگست 1947 کے بعد سے خاموش بلکل خاموش اور ویران ہیں ۔ برٹش گورنمنٹ کے "ٹرانسفر آف پاورز" کے 12 والیم میں بھی 14 اگست 1947( یعنی آزادی کے دن تک) تک ہی حالات ہیں اسکے بعد کبھی کبھار اگر کوئی آواز سنائی دیتی ہے تو صرف جو وہ سنانا چاہتے ہیں۔ 75 سالوں کے دوران سیاسی تاریخ کی گلیوں میں ہونے والے ہر واقعہ، ہر قرارداد، اور ہر انتخاب نے ملک کے مستقبل کو شکار کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اسی شکار اور شکاری کے کھیل میں کچھ نئے نقشے بھی وجود میں آنے لیکن وہی موت کی سی خاموشی۔ ہی خاموشی اور ویرانی ایک ممکنہ عامل بے جو ہمارے social fabric کی توڑ فوڑ اور تباہی کا باعث بن رہا ہے۔ عوام کا اعتماد سیاست دانوں اور سرکاری اداروں سے آٹھ چکا ہے کیونکہ انہیں یقین ہو چلا ہے کہ یہ سب اپنے مفادات کی لئے عوام کے مفادات کو نظرانداز کرتے ہیں اور ملکی استحکام کو بھی متاثر کرتے ہیں ۔ سیاسی اور سماجی تعلقات میں اخلاقی اقدار کی کمی سیاسی تاریخ میں خاموشی اور ویرانی کی وجوہات کئی ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ان مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا تاکہ ملک کے سیاسی اور اجتماعی استحکام کو بچایا جا سکے۔

08/03/2024

🌹🌹🌹🌹عورت ہونے پر فخر کریں.!🌹🌹🌹🌹

سب سے پہلے جو سب سے زیادہ بڑے ظالم و جابر خدائی کا دعوی کرنے والے فرعون کے مقابل شجاعانہ انداز میں کهڑا ہوا۔ وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔ حضرت آسیہ۔۔۔۔۔🌹🌹🌹🥀🥀
سب سے پہلے جس نے مکہ اور کعبہ کو آباد کیا۔ وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں۔ ۔۔۔۔۔ بی بی ہاجرہ خاتون🥀🥀🌹🌹۔🌹
سب سے پہلے جس نے روئے زمین کا مبارک ترین زمزم نوش فرمایا وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیںں ۔۔۔۔۔۔۔ حضرت ہاجرہ خاتون۔🥀🥀🌹🌹🌹
سب سے پہلے جو ہمارے نبی حضرت محمد المصطفی ﷺ پر ایمان لائی وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں ۔۔۔۔۔حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا ۔🥀🥀🌹🌹🌹
سب سے پہلے جس کا خون اسلام کی راہ میں بہایا گیا اور شہید ہوا وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں۔۔۔۔۔۔۔ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا 🥀🥀🌹🌹🌹
سب سے پہلے جس نے اپنا مال اسلام کی راہ میں دیا وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں۔۔۔۔۔۔۔حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا۔🥀🥀🥀🌹🌹🌹
قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ جس کا مسئلہ اللہ نے سات اسمانوں کے اوپر سنا وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں۔۔۔۔۔۔۔حضرت خولۃ رضی اللہ عنہا (سوره مجادله آیه 1)
سب سے پہلے جس نے صفا و مروه کی سعی انجام دی, وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ ایک عورت تھیں۔۔۔۔ حضرت ہاجرہ خاتون۔
سب سے پہلے جو سب کی مخالفت کے باوجود بیت المقدس میں داخل ہوا, وہ کوئی مرد نہیں تھا عورت تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرات مریم 🥀🥀🌹🌹🌹
ہر سال لاکهوں حاجیوں پر لازم ہے کہ ایک عورت کے انجام دئیے گئے فعل کو بجالائیں ورنہ ان کا حج قبول نہیں ہوگا۔۔۔۔۔۔طواف 🥀🥀🌹🌹🌹
جس نے قصر یزیدی کو لرزا دیا وہ کوئی مرد نہیں تها بلکہ وہ عورت تھیں۔۔۔۔۔۔حضرت زینب بنت علی رضی اللہ عنہ ۔🥀🥀🌹🌹🌹

🥀🥀🌹🌹🌹 ہر عورت کو مبارک کہ وہ عورت پیدا کی گئی"🥀🥀🌹🌹🌹

Wishing all the phenomenal women out there a day filled with love, respect, and appreciation for everything you do. You ...
08/03/2024

Wishing all the phenomenal women out there a day filled with love, respect, and appreciation for everything you do. You are the backbone of our society.

07/03/2024

ایک خوبصورت سفر
زندگی ایک انتہائی خوبصورت سفر ہے۔ہم سب سیاح ہیں ہمارا ٹریول ایجنٹ اوپر والہ ہے جس نے پہلے ہی ہمارے راستوں، بکنگ اور منزلوں کی نشاندہی کر رکھی ہے.. یہ ہمیشہ سے چلتا ہے اور ہمیشہ چلتا رہےگا۔ یہ ہمیں مختلف مواقع اور تجربات کے دیتا ہے۔ اس سفر میں ہمیں محبت، خوشی اور مشکلات بھی ہیں جو ہمیں ہیروز نیا سبق سکھاتے ہیں۔ اور اس کا اختتام انسانیت، احترام، اور بہبود کی راہ پر چلنے کا امتحان ہے۔ جس میں جواب انتہائی تنہائی میں قبر کے اندر صرف اور صرف اپنا ہی دینا ہے۔
اس سفر کو خوشگوار بنانے کے لیے ہر آزمائش کا حوصلے سے سامنا شرط ہے۔

07/03/2024

Its better to walk alone than to be with a crowd moving in the wrong direction.

02/03/2024

ناجائز ذرائع سے برسراقتدار آنے والے کبھی نیک نیت نہیں ہوتے( مولانا مودودی )۔

02/03/2024

دلوں کی تسخیر
غیر مسلموں کے ساتھ برتاؤ کرنے میں مسلمانوں کو تعصب اور تنگ نظری کی تعلیم نہیں دی گئی۔ ان سے خود جھگڑا نکالنے سے بھی روکا گیا ہے۔ ہماری اسلامی شریعت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم سب بڑھ کر انسانی ہمدردی اور خوش اخلاقی برتیں۔کج خلقی اور ظلم اور تنگ دلی مسلمان کی شان سے بعید ہے۔ مسلمان اس لئے پیدا کیا گیا ہے کہ حسنِ اخلاق اور شرافت اور نیکی کا بہترین نمونہ بنے اور اپنے اصولوں سے دلوں کی تسخیر کرے۔
( سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ)
دینیات صفحہ 134

27/02/2024

زندگی کھیلتی بھی انہی کے ساتھ ہے جو کھلاڑی بہترین ہو. زندگی ایک کھیل ہے جہاں ہر انسان ایک کھلاڑی ہے۔ یہ کھیل مختلف رنگوں، اور موسموں سے بھرپور ہے جو ہمیں مختلف تجربات فراہم کرتا ہے۔ یہاں ہر شخص کو اپنی کامیابی کے لئے خود جدوجہد کرنی پڑتی ہیے۔ زندگی کھیلتی بھی انہی کے ساتھ ہے جو کھلاڑی بہترین ہوں یعنی جو لوگ زندگی کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کا حوصلہ رکھتے ہوں ۔ جو مشکلات کا مقابلہ بہادری اور صبر سے کرتے ہیں، زندگی انہی پر اپنے رازوں کو آشکار کرتی ہے۔ زندگی کے کھیل میں پہلا سبق خوداعتمادی ہے۔ بہترین کھلاڑی وہی ہوتا ہے جو اپنی طاقت اور کمزوری کا ادراک رکھتا ہے۔ ایسے شخص کی زندگی میں کامیابی کی بنیاد سازشوں یا غیر اخلاقی سرگرمیوں پر نہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں اور کردار کی مضبوطی پر ہوتی ہے۔ بہترین کھلاڑی کے لئے چیلنجوں کا مقابلہ استقامت ایمانداری اور سچائی کے ساتھ ضروری ہوتا۔ خوش رہنے کا فن یعنی زندگی کے ہر پل کو خوش گوار بنانا۔ کیونکہ خوشی صرف کامیابیوں پر مبنی نہیں ہوتی بلکہ وہ ہر لمحے، ہر تجربے، اور ہر سبق میں موجود ہوتی ہے۔

25/02/2024

Just Alhamdulillah:
when you love what you have, you have everything you need.

23/02/2024

آج پھر سے 23 فروری 2024 ہے لیکن 23 فروری، 2023 کا دن بھولا تو نہیں ہے۔۔۔
ڈاکٹرز ہسپتال لاہور ۔ماں بےہوشی میں چلی گئیں۔وینٹیلیٹر کی آوازیں اور درد کی گہرائیاں تھیں بس ۔اس روز فروری کی ہوا بھی کچھ زیادہ سرد ہوگئی تھی۔ اور پھر ماں کے دل کی دھڑکن کی بھی معاشرتی رویوں کی طرح کی موت واقع ہو گئی ۔وہ دن، وہ لمحے(22 فروری 2023 سے لیکر 9 مارچ 2023 تک) بھولے تو نہیں ہیں بلکہ ہمیشہ کے لئے دل کی گہرائیوں میں قید کر لئے ہیں میں نے۔ ماں کی مانند کیونکہ ان میں بہت سی انکہے جذبات چھپے ہوئے ہیں۔
اور جب میں نے zoom میٹنگ بند کی تو انہوں نے دو مرتبہ مجھے اشارے سے پاس بلایا اور ٹوٹے پھوٹے الفاظ میں کہا: "ادھر بیٹھو میرے پاس مجھے تم سے ضروری بات کرنی ہے لیکن اس کے بعد بول نہ سکیں "
اور آکسیجن مشین کی سانسوں میں چھپی ہوئی وہ داستان ان کہی ہی رہ گئی۔پھر نو مارچ تک کے لئے مکمل خاموشی چھا گئی۔ بہت سی درد بھری جاگتی راتیں پگھلتے آنسو اور روزانہ کے حساب سے چھٹی کے باوجود ایک سرکاری خط ۔۔۔ اس کے بعد ہمیشہ کی خاموشی ۔۔اور بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو پھر 23 فروری2023 کیسے بھولے؟ ۔۔ بلکل یاد ہے بھولا نہیں ہے اور بھولے گا بھی نہیں۔
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا ۔ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور یقیناً ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔

21/02/2024

In the Memories of my Mother.
23rd Feb 2023 to March 9th 2023
Can't Forget, Will Never Forget
Because,,, Don't want to forget
In Doctors Hospital Lahore
A tale of loss begins
The ventilator's whispered
Echoing the pain
A mother's love, a guiding light,
A silent hospital room
memories weep,
in silence deep.
Life's cruel dance
a bitter pill.
A cosmic dance, with tears aligned,
In every heartbeat,
she remains in quiet refrains
Maan(ماں) is always near,
In whispered winds, her voice we hear.
let memories flow,
A tribute to the love
In our hearts she'll ever reside,
Can't Forget,,,Will Never Forget
Because , Don't want to forget
رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا
Everyone has to turn back to Allah, and we are content with Allah's pleasure.
Professor •Public• Friends - friends

20/02/2024

غور وفکر کے بغیر علم بیکار ہے اور علم کے بغیر غور وفکر خطرناک اور نقصان دہ ہو جاتا ہے🤔🤔☹️☹️🧐🧐

ویلنٹائن ڈے اور کھو ڈوگراں والہ(14_02_2024)گہری رات اور چاند   سانسوں کی قید میں چاندنی میں چھپ جاتی ہے یادوں کی لہریںاک...
16/02/2024

ویلنٹائن ڈے اور کھو ڈوگراں والہ
(14_02_2024)

گہری رات اور چاند
سانسوں کی قید میں
چاندنی میں چھپ جاتی ہے
یادوں کی لہریں
اک تصور میں روشنی
گزرے ہوئے لمحوں کی
گزرے ہوئے بزرگ رشتوں کی
دل کو چھو تی یادیں
ان سب کی جو روشنی کی راہوں میں کھو گئے

12/02/2024

Life begins when fear ends🌷🌷🌹🌹😍😍

10/02/2024

جنریشن ایکس

1960 سے لیکر 1980 کے سالوں کے دوران پیدائش والی نسلوں کو جنریشن ایکس کہا جاتا ہے۔دنیا میں سب سے زیادہ تبدیلیاں جنریشن ایکس نے ہی دیکھیں ہیں۔ یہ نسل دنیا میں ہونے والی بڑی ثقافتی اور سماجی تبدیلیوں کے دوران بڑھے ہوئے ۔ انہوں نے دو مرتبہ کی جنگ کا خاتمہ دیکھا اور تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے بین الاقوامی ماحول میں اپنے آپ کو ڈھالا۔ انہوں نے ہر فرد کے لئے ذاتی کمپیوٹرز سے لیکر انٹرنیٹ کے آغاز کو دیکھا۔ انہوں نے افراد کو زیادہ
independent and self sufficient
ہوتے دیکھا۔ وی سی آر کی ابتدا سے لیکر اسکے ناپید ہونے تک آڈیو کیسٹ سے لیکر فلاپی سے ہوتے ہوئے یو ایس بی سٹک تک بلیک اینڈ وائٹ نشریات سے رنگین ٹیلی ویژن اور پھر ڈیجیٹل سمارٹ ٹی وی تک- ڈائل گھما کر ملانے والے ٹیلی فون سے لیکر سمارٹ موبائل فون تک پتنگ بازی سے لیکر ڈرون جہاز تک بلیک اینڈ وائٹ تصویر سے لیکر ہائی ڈیفینیشن سیل فون امیج تک انہوں نے اینالوگ سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کی تبدیلی کو دیکھا۔ ہاں البتہ سوشل میڈیا کے زیر اثر اسی نسل کی معلومات تک وسیع رسائی بھی ہوئی اور اس کے ساتھ ساتھ ان پر شکّ میں بھی مبتلا ہوئی ۔ عروج و زوال اور تغیر و تبدیل کی ہزاروں داستانیں سینے میں لئےہوئے دنیا بھر میں انسانوں کی یہ نسل بہت قیمتی ہے۔
البتہ ایک کرتب پاکستانی الیکشن کم سلیکشن کا وہ اس تمام عرصے میں ایک ہی طرح کا ہے اس لئے اب یہ کرتب global citizens کے حوالے۔

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Muzaffar Ali, Nasreen Aslam, Abid Ali Naich
10/02/2024

Shout out to my newest followers! Excited to have you onboard! Muzaffar Ali, Nasreen Aslam, Abid Ali Naich

06/02/2024

ہمارے اعلی تعلیمی ادارے طلباء کی ذہنی سوچ وفکر کی تربیت کیوں نہیں کر پاتے؟
یہ ایک بہت ہی سنگین اور دل دُکھانے والی تلخ حقیقت ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے طلباء کی سوچ وفکر کی تربیت میں فعال کردار ادا نہیں کر رہے۔
پچھلی تین دہائیوں کے دوران اعلیٰ تعلیم کے طلباء کے ساتھ گزرے لمحات اور گفتگو کے جو اہم عوامل سامنے آئے
1۔ محدود نقطہ نظر
2۔ معاشرتی رسم و رواج اوراصول
3۔ غیر معیاری نصاب
4۔ ستادکی پیشہ ورانہ تربیت کی کمی ۔
5۔ سیاسی مداخلت ۔
اساتذہ کو طلباء کی ذہنی سوچ وفکر کی تربیت
کے لئے وسائل سے زیادہ علم اورمتنوع تجربہ کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ تخلیقی اور تنقیدی سوچ کے لئے کسی مال وذر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے اساتذہ کو اپنی طلباء کی ذہنی تربیت، تحقیق اور تجربات کی معیار میں بہتری کے لئے آپ کردار ادا کرنا چاہئے۔ سیاستی دباؤ اور کمزور انتظامی ڈھانچے ذہنی آزادی کے لئے بڑی رکاوٹیں ہیں، جو ہمیشہ نئے خیالات، تنقید یا گفتگو کی آزادی کو دباتے دیتے ہیں اور سوچ کی تازگی کو خوش آمدید نہیں کہتے۔ رٹے پر مبنی امتحانات اسی لیے نافذ کئے جاتے گہرائی سے سمجھ اور تنقیدی سوچ کو دبایا جائے اور ذہنی صلاحیتوں کو دبایا جائے۔ اعلی تعلیمی اداروں کی انتظامیہ اساتذہ اور تعلیمی پالیسی بنانے والوں ضروری ہے کہ وہ مستقبل کے معماروں کی ذہنی سوچ وفکر کی تربیت کے لئے ماحول فراہم کریں۔ جو قوم میں مضبوط سوچ کی اجتماعی بنیادوں کو فروغ دے۔

05/02/2024

Why cannot Pakistani Higher Education Institutes foster critical thinking and empower students to be effective change agents?
🤔🤔🤔🤔🤔

This is a very serious and heart-wrenching bitter reality that the higher education institutions are not actively playing their role in the training and cultivation of students' thought process.However, there are several factors that contribute to challenges in developing the thought process of young generations of diverse landscape of Pakistani population and higher education institutions. Some of the major factors which I have recognized over past 30 years of direct experience with the students of higher education are.

1.Societal norms of our society.
2.Limited Access to Diverse Perspectives.
3.The Curriculum
4.Teacher Quality
5.Teaching Methods:
6.Professional Development of Teachers.
7.Political interference &
8.Assessment Practices

The curriculum of entire academic arena does not meet the demands of a changing world, it may hinder critical thinking and innovation. The rote learning and memorization, when students are not allowed to ask questions even strongly may discourage independent thoughts and creativity. I will not like to mention the shortage of resources or Insufficient funding because no finance is required for creative and critical thinking. Faculty of higher education institutions must struggle in strengthening and improving the quality of teaching, research, and overall learning experiences for their students.The political pressures and unsatble administrative structure are great threats for academic freedom, stifling the open exchange of ideas and critical discourse.
The societal expectations from the youth and cultural norms also discourage questioning or challenging established ideas, limiting intellectual exploration. This results to a society and system which is not welcoming for diversity of thoughts and becomes excessive for diverse perspectives.
This attitude access to a wide range of information and viewpoints can limit the development of a well-rounded thought process limits the development of well-rounded thought process.
Unfortunately system has a huge number of insufficiently trained, under qualified monetized faculty who are actually tutors not teachers. (Reference : Pakistan Education Statistics 2021-22, January 22, 2024, Pie
http://www.neas.gov.pk/SiteImage/Publication/PES%20Report%202021-22.pd

They never struggle to inspire critical thinking among their students. Inadequate opportunities for teachers to enhance their own skills impacts their ability to foster critical thinking in students. This makes higher education a tough experience for students. The entire academia excessive emphasis on structured and tough exams and grades. This promotes the rote memorization rather than deep understanding and critical thinking. Secondly these assessment that don't incorporate real-world applications which hinder the development of problem-solving abilities.
In concluding thought it is essential for educational authorities, educational policy makers and the broader society, to collaborate in fostering an environment that encourages intellectual growth and the development of a robust thought process in the younger generations.

Address

Islamabad
44000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Pulse posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to The Pulse:

Videos

Share

Category


Other Podcasts in Islamabad

Show All