Imran Khan Our Red Line

Imran Khan Our Red Line Imran Khan ❤️

03/09/2024

یہ رہی فل رپورٹ۔۔ فوج کے اندر آڈیٹر جنرل کی جانب سے جو آڈٹ ہوا ہے۔۔ جس میں اربوں روپے کی کرپشن پکڑی گئی ہے۔۔ جس کو صرف "مالی بے ضابطگیوں" کا نام دیا گیا ہے۔۔ یہ ہے فل رپورٹ۔

ویسے اس رپوٹ کو پڑھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ۔۔ پاکستان مکمل طور پر عسکری کالونی بن چکی ہے۔۔ ہم لوگ سچ میں ان کیلئے بلڈی سویلینز سے زیادہ کچھ نہیں۔۔
عاصمہ جہانگیر نے ٹھیک کہا تھا۔۔ کہ جس دن انکی کرپشن کی داستانیں آپ کو پتہ چلیں۔۔ آپ سیاستدانوں کی کرپشن کو بھول جائیں گے۔

سب سے پہلی بات۔۔ کنٹونمنٹ کی جانب سے بہت سے بڑے بلز ادا نہیں کیے گئے۔۔ ساتھ ہی بہت سی غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں۔۔ اسکے علاوہ رہائشی علاقوں میں بہت سی غیر قانونی تجارتی سرگرمیاں کی گئی ہیں۔

جی ایچ کیو نے بہت بار ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سیز جاری کیے ہیں۔۔ جس کی گورنمنٹ سے اجازت ہی نہیں لی گئی۔۔ مکمل اپنی مرضی سے۔۔ جو کہ مکمل غیر قانونی ہے۔
آڈٹ رپورٹ ایک کیس ایسا بھی ایسا بھی آیا۔۔ کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کو اپنے ایریا کے اندر مکمل غیر قانونی کنسٹرکشن کی اجازت دی۔۔ حتی کہ اس کیس کو رپوٹ میں بھی غیر قانونی لکھا گیا۔

رپوٹ میں لکھا گیا ہے کہ۔۔ کنٹونمنٹ ایریاز میں غیر قانونی طور پر ملکی زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔۔ اور اس زمین کو تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔۔ خاص کر بہت سے تجارتی پراجیکٹس حکومتی خزانے میں 25 فیصد رینٹ ڈالے بغیر چلائے جارہے ہیں۔
(مطلب مکمل بدمعاشی)
رپوٹ میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ۔۔ اس سب کا ملک کو شدید نقصان ہورہا ہے۔

ایک اور بہت بڑی کرپشن۔۔
2008 سے 2020 تک۔۔ FWO نے صرف ٹول پلازوں سے جو پیسہ اکھٹا کیا۔۔ 23393.988 ملین روپے ہے۔
لیکن۔۔ اہم بات یہ کہ۔۔ اس کی کوئی رسید کوئی بلز کوئی ڈیٹا موجود نہیں تھا۔۔ جس سے پتہ چل سکے کہ یہ فگر ٹھیک ہے یا غلط۔
مطلب۔۔ یہاں پر بھی مکمل مکمل طور پر بدمعاشی۔
کیا پتہ اس سے ڈبل بلکہ تین گنا چار گنا پیسہ اکھٹا کیا گیا ہو۔۔ لیکن بدمعاشی کا لیول۔۔ کہ کوئی رسید کوئی بل نہیں دکھایا گیا۔

فوجی ادارے کے 46 ارب روپے۔۔ جو کہ قوم کا پیسہ ہے۔۔ حکومت کا پیسہ ہے۔۔ حکومت کے اکاؤنٹ میں ہونا چاہیے۔
وہ پیسے سرکاری اکاونٹ کی بجائے پرائیوٹ اکاونٹس میں پڑے ہیں۔۔
(اندازہ کریں۔۔ کہ مرشد پر صرف چند کروڑ کی کرپشن کا صرف الزام لگایا گیا۔۔ اسکی بنیاد پر اسکو کتنے سال قید کی سزا سنائی گئی۔۔ القادر ٹرسٹ کیس کو دیکھیں۔۔ اگر اس کیس میں سزا ہوسکتی ہے۔۔ تو یہاں پھر پھانسی نہیں بنتی کیا۔۔؟؟؟ یہاں تو پیسہ رکھا ہی اپنے زاتی اکاؤنٹس میں گیا ہے)

2016-17 میں FWO نے اپنی آڈٹ رپورٹ دکھایا۔۔ کہ فوج نے 7.3 ارب روپے ٹیکس بھرا۔۔ جبکہ ایک پرائیویٹ آڈٹ کمپنی نے اسی وقت کا جو آڈٹ کیا۔۔ اس میں 15.6 ارب دکھایا گیا۔
8.2 ارب روپے کا تضاد۔۔؟؟؟ اتنا بڑا تضاد۔
وجہ۔۔؟؟؟ کیونکہ جتنا زیادہ ٹیکس ہوگا۔۔ اس کا مطلب اتنے زیادہ اثاثے ہیں انکے پاس۔۔ اس کو مزید پھولا جائیگا۔۔ تو پتہ چلے گا۔۔ کہ مزید کتنے ہی ایسے اثاثے ہیں۔۔ جو شو ہی نہیں کیے گئے انکی جانب سے۔

30 جون 2020 تک کی رپورٹ میں دکھایا گیا۔۔ کہ FWO نے 4,584.850 ارب روپے کے ٹیکس کا پیسہ زاتی اکاونٹ میں رکھا ہوا ہے۔ یہ پیسہ گورنمنٹ کے اکاؤنٹس میں ہونا چاہیے تھا۔
لیکن مکمل غیر قانونی طور پر فل بدمعاشی کے ساتھ یہ پیسہ زاتی اکاؤنٹس میں رکھا گیا۔
(اس پر اگر سزا دی جائے۔۔ تو بہت شدید سزا بنتی ہے۔۔ لیکن ان کو کون سزا دے گا)

2008 سے 2020 تک انہوں نے 528.648 ملین روپے کے ٹیکس معاف کروائے۔۔ اسکا قوم اور ملک کو بھاری نقصان بھگتنا پڑا۔

انہوں نے 7 ارب سے زیادہ روپے خیرات میں دیے۔۔ جی ہاں۔۔ 7 ارب روپے۔
مزے کی بات۔۔ کہ صرف اتنا بتایا گیا۔۔ کہ ہم نے یہ پیسے خیرات میں دیے ہیں۔۔ کس کو دیے۔۔ کیسے دیے۔۔ کب دیے۔۔ کچھ نہیں بتایا گیا۔۔ نہ کوئی ثبوت۔۔ نہ کوئی بل۔۔ نہ ہی رسید۔
مطلب سارا پیسہ کھا گئے۔

ایک اور بہت بڑا انکشاف۔
کہ FWO نے بیرون ملک ایک کمپنی بنا رکھی ہے۔۔ اس کمپنی میں جو فوجی بھیجے جاتے ہیں۔۔ ان کو بھی تنخواہ اور پینشن وغیرہ ملتی ہے۔ ملکی خزانے سے۔
(کیوں ملتی ہے تنخواہ اور پینشن۔۔ کیا کرتی ہے وہ کمپنی۔۔ کوئی پتہ نہیں۔۔ کتنے ملازمین ہیں۔۔ کوئی پتہ نہیں۔۔ بس بدمعاشی ہے کہ۔۔ کمپنی بنا رکھی ہے۔۔ جو اسکا بل ہوتا ہے تنخواہوں وغیرہ کا۔۔ پنشنز وغیرہ کا۔۔ وہ حکومت سے لے لیا جاتا ہے)۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ۔
ایف ڈبلیو او نے حکومتی منظوری کے بغیر نیا منصوبہ قائم کیا تھا۔۔ اس کے قیام کے حوالے سے نہ تو حکومت سے کوئی منظوری مانگی گئی۔۔ اور نہ ہی اس پر ہونے والے اخراجات یا حاصل ہونے والی آمدنی کی کوئی تفصیل برقرار رکھی گئی۔۔ (فل بدمعاشی)
(ویسے اس پوائنٹ کو زہن میں رکھیں۔۔ آپ کے زہن میں چند سوالات آرہے ہوں گے۔۔ ان کے جوابات میں سے ایک یہ بھی ہوگا)۔

رپورٹ آپ نے مکمل طور پر پڑھ لی ہے۔
آپ کے ذہن میں چند سوالات آرہے ہوں گے۔۔ سب سے اہم یہ کہ۔۔ یہ رپورٹ لیک کیسے ہوئی۔
فالحال صرف اتنا بتا دوں۔۔ کہ۔۔ 🐖 کی لڑائی۔۔ اتنے سے آپ کو سمجھ آجائیگی۔

10/07/2024

عمران خان نے باضابطہ طور پر قاضی فائز عیسی پر عدم اعتماد کردیا۔۔
"قاضی فائز عیسیٰ میرے کیسز نہ سنیں"-عمران خان نے تحریری طور پر سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا۔۔۔!!!

03/06/2024

عمران خان اور شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں بری ہوگئے۔

30/05/2024

‏صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو لاہور اور میانوالی کے بعد گوجرانوالہ کے 9 مئی مقدمات میں بھی نامزد کردیا گیا۔

22/05/2024

آئرلینڈ، ناروے اور اسپیین نے فلس3 کو بطور آزاد ریاست تسلیم کرلیا۔

03/05/2024

إِنَّ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿سورة النور-23﴾

جو لوگ پاک دامن، بے خبر، مومن عورتوں پر تہمتیں لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں لعنت کی گئی اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے

02/04/2024

‏خطوط کی تعداد 8بتائی جارہی ہے، 8 مشکوک خطوط کیلئے ایک ہی طرح کا کاغذ استعمال کیا گیا تھا۔

02/04/2024

‏اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کو مشکوک خطوط موصول ، خط کے اندر پاؤڈ اور ڈرانے دھمکانے والا نشان بھی موجود تھا۔

08/03/2024

محسن نقوی کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ۔
پہلے پروڈیوسر۔
پھر چینل کا مالک۔
پھر پنجاب کا وزیر اعلٰی۔
پھر کرکٹ ٹیم کا چیئرمین۔
اب سینیٹر۔
اس کے بعد ایک اور بڑی وزارت کا بھی پلان ہے۔

15/02/2024

"ہفتے کے دن پورے پاکستان میں دھاندلی کے خلاف پرامن احتجاج ہوگا"۔

تحریک انصاف

10/02/2024

ظلم کی انتہا۔۔ اٹک میں دھاندلی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والی خاتون کو پولیس ڈنڈوں سے مار رہی ہے۔

07/02/2024

ملک احمد خاں کی قصور میں عزت افزائی قصور کی عوام نے اچھی خاصی طبیعت ٹھیک کر دی ہے 🫣

03/02/2024

الیکشن کمیشن نے شاہ محمود قریشی کو عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کےلیے نااہل قرار دیدیا۔۔

"شاہ محمود قریشی آئندہ 5 سال کےلیے نااہل ہیں"۔
الیکشن کمیشن

03/02/2024

‏شادی کی تقریب پے عمران خان کی تصویریں اٹھا کر سب مہمانوں کو پیغام دیا جا رہا ہے

02/02/2024

لاہور ہائیکورٹ بار نے تمام ججز سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔۔

"جب ہر سطح پر انصاف کا قتل ہورہا ہے۔۔ ایسی صورتحال میں باہمت اور ایماندار جج کا مستعفی ہونے کا فیصلہ ان کے زندہ ضمیر کہ آواز ہے۔۔ باقی ججز بھی جسٹس شاہد جمیل کی تقلید کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں"۔

لاہور ہائیکورٹ بار کا اعلامیہ جاری۔۔

02/02/2024

"‏اسٹبلشمنٹ نے تین سال چپ رہنے کا پیغام بیجھا ہے۔۔ مگر میرا مطالبہ ہے آزاد انتخابات"۔
عمران خان

02/02/2024

عدت میں نکاح کے کیس میں بھی جج قدرت اللہ نے عمران خان اور بشری بی بی کو دفاع کا حق نہ دیا۔

342 کے بیان میں سلمان اکرم راجہ نے گواہ پیش کرنے کی اجازت مانگی تو عدالت نے استدعا مسترد کردی۔۔
بشری بی بی کے گھر سے ایک فرد کو گواہی کیلئے پیش کرنا چاہ رہے تھے۔
عدت نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ۔

کل 1 بجے سنایا جائیگا۔

02/02/2024

اڈیالہ جیل میں نکاح کیس کی سماعت لگاتار 12 گھنٹوں سے جاری۔

Address

F7
Islamabad
22222

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Imran Khan Our Red Line posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category