03/09/2024
یہ رہی فل رپورٹ۔۔ فوج کے اندر آڈیٹر جنرل کی جانب سے جو آڈٹ ہوا ہے۔۔ جس میں اربوں روپے کی کرپشن پکڑی گئی ہے۔۔ جس کو صرف "مالی بے ضابطگیوں" کا نام دیا گیا ہے۔۔ یہ ہے فل رپورٹ۔
ویسے اس رپوٹ کو پڑھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ۔۔ پاکستان مکمل طور پر عسکری کالونی بن چکی ہے۔۔ ہم لوگ سچ میں ان کیلئے بلڈی سویلینز سے زیادہ کچھ نہیں۔۔
عاصمہ جہانگیر نے ٹھیک کہا تھا۔۔ کہ جس دن انکی کرپشن کی داستانیں آپ کو پتہ چلیں۔۔ آپ سیاستدانوں کی کرپشن کو بھول جائیں گے۔
سب سے پہلی بات۔۔ کنٹونمنٹ کی جانب سے بہت سے بڑے بلز ادا نہیں کیے گئے۔۔ ساتھ ہی بہت سی غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں۔۔ اسکے علاوہ رہائشی علاقوں میں بہت سی غیر قانونی تجارتی سرگرمیاں کی گئی ہیں۔
جی ایچ کیو نے بہت بار ہاؤسنگ سوسائٹیز کو این او سیز جاری کیے ہیں۔۔ جس کی گورنمنٹ سے اجازت ہی نہیں لی گئی۔۔ مکمل اپنی مرضی سے۔۔ جو کہ مکمل غیر قانونی ہے۔
آڈٹ رپورٹ ایک کیس ایسا بھی ایسا بھی آیا۔۔ کہ کنٹونمنٹ بورڈ نے ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کو اپنے ایریا کے اندر مکمل غیر قانونی کنسٹرکشن کی اجازت دی۔۔ حتی کہ اس کیس کو رپوٹ میں بھی غیر قانونی لکھا گیا۔
رپوٹ میں لکھا گیا ہے کہ۔۔ کنٹونمنٹ ایریاز میں غیر قانونی طور پر ملکی زمین پر قبضہ کیا گیا ہے۔۔ اور اس زمین کو تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔۔ خاص کر بہت سے تجارتی پراجیکٹس حکومتی خزانے میں 25 فیصد رینٹ ڈالے بغیر چلائے جارہے ہیں۔
(مطلب مکمل بدمعاشی)
رپوٹ میں صاف صاف کہا گیا ہے کہ۔۔ اس سب کا ملک کو شدید نقصان ہورہا ہے۔
ایک اور بہت بڑی کرپشن۔۔
2008 سے 2020 تک۔۔ FWO نے صرف ٹول پلازوں سے جو پیسہ اکھٹا کیا۔۔ 23393.988 ملین روپے ہے۔
لیکن۔۔ اہم بات یہ کہ۔۔ اس کی کوئی رسید کوئی بلز کوئی ڈیٹا موجود نہیں تھا۔۔ جس سے پتہ چل سکے کہ یہ فگر ٹھیک ہے یا غلط۔
مطلب۔۔ یہاں پر بھی مکمل مکمل طور پر بدمعاشی۔
کیا پتہ اس سے ڈبل بلکہ تین گنا چار گنا پیسہ اکھٹا کیا گیا ہو۔۔ لیکن بدمعاشی کا لیول۔۔ کہ کوئی رسید کوئی بل نہیں دکھایا گیا۔
فوجی ادارے کے 46 ارب روپے۔۔ جو کہ قوم کا پیسہ ہے۔۔ حکومت کا پیسہ ہے۔۔ حکومت کے اکاؤنٹ میں ہونا چاہیے۔
وہ پیسے سرکاری اکاونٹ کی بجائے پرائیوٹ اکاونٹس میں پڑے ہیں۔۔
(اندازہ کریں۔۔ کہ مرشد پر صرف چند کروڑ کی کرپشن کا صرف الزام لگایا گیا۔۔ اسکی بنیاد پر اسکو کتنے سال قید کی سزا سنائی گئی۔۔ القادر ٹرسٹ کیس کو دیکھیں۔۔ اگر اس کیس میں سزا ہوسکتی ہے۔۔ تو یہاں پھر پھانسی نہیں بنتی کیا۔۔؟؟؟ یہاں تو پیسہ رکھا ہی اپنے زاتی اکاؤنٹس میں گیا ہے)
2016-17 میں FWO نے اپنی آڈٹ رپورٹ دکھایا۔۔ کہ فوج نے 7.3 ارب روپے ٹیکس بھرا۔۔ جبکہ ایک پرائیویٹ آڈٹ کمپنی نے اسی وقت کا جو آڈٹ کیا۔۔ اس میں 15.6 ارب دکھایا گیا۔
8.2 ارب روپے کا تضاد۔۔؟؟؟ اتنا بڑا تضاد۔
وجہ۔۔؟؟؟ کیونکہ جتنا زیادہ ٹیکس ہوگا۔۔ اس کا مطلب اتنے زیادہ اثاثے ہیں انکے پاس۔۔ اس کو مزید پھولا جائیگا۔۔ تو پتہ چلے گا۔۔ کہ مزید کتنے ہی ایسے اثاثے ہیں۔۔ جو شو ہی نہیں کیے گئے انکی جانب سے۔
30 جون 2020 تک کی رپورٹ میں دکھایا گیا۔۔ کہ FWO نے 4,584.850 ارب روپے کے ٹیکس کا پیسہ زاتی اکاونٹ میں رکھا ہوا ہے۔ یہ پیسہ گورنمنٹ کے اکاؤنٹس میں ہونا چاہیے تھا۔
لیکن مکمل غیر قانونی طور پر فل بدمعاشی کے ساتھ یہ پیسہ زاتی اکاؤنٹس میں رکھا گیا۔
(اس پر اگر سزا دی جائے۔۔ تو بہت شدید سزا بنتی ہے۔۔ لیکن ان کو کون سزا دے گا)
2008 سے 2020 تک انہوں نے 528.648 ملین روپے کے ٹیکس معاف کروائے۔۔ اسکا قوم اور ملک کو بھاری نقصان بھگتنا پڑا۔
انہوں نے 7 ارب سے زیادہ روپے خیرات میں دیے۔۔ جی ہاں۔۔ 7 ارب روپے۔
مزے کی بات۔۔ کہ صرف اتنا بتایا گیا۔۔ کہ ہم نے یہ پیسے خیرات میں دیے ہیں۔۔ کس کو دیے۔۔ کیسے دیے۔۔ کب دیے۔۔ کچھ نہیں بتایا گیا۔۔ نہ کوئی ثبوت۔۔ نہ کوئی بل۔۔ نہ ہی رسید۔
مطلب سارا پیسہ کھا گئے۔
ایک اور بہت بڑا انکشاف۔
کہ FWO نے بیرون ملک ایک کمپنی بنا رکھی ہے۔۔ اس کمپنی میں جو فوجی بھیجے جاتے ہیں۔۔ ان کو بھی تنخواہ اور پینشن وغیرہ ملتی ہے۔ ملکی خزانے سے۔
(کیوں ملتی ہے تنخواہ اور پینشن۔۔ کیا کرتی ہے وہ کمپنی۔۔ کوئی پتہ نہیں۔۔ کتنے ملازمین ہیں۔۔ کوئی پتہ نہیں۔۔ بس بدمعاشی ہے کہ۔۔ کمپنی بنا رکھی ہے۔۔ جو اسکا بل ہوتا ہے تنخواہوں وغیرہ کا۔۔ پنشنز وغیرہ کا۔۔ وہ حکومت سے لے لیا جاتا ہے)۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ۔
ایف ڈبلیو او نے حکومتی منظوری کے بغیر نیا منصوبہ قائم کیا تھا۔۔ اس کے قیام کے حوالے سے نہ تو حکومت سے کوئی منظوری مانگی گئی۔۔ اور نہ ہی اس پر ہونے والے اخراجات یا حاصل ہونے والی آمدنی کی کوئی تفصیل برقرار رکھی گئی۔۔ (فل بدمعاشی)
(ویسے اس پوائنٹ کو زہن میں رکھیں۔۔ آپ کے زہن میں چند سوالات آرہے ہوں گے۔۔ ان کے جوابات میں سے ایک یہ بھی ہوگا)۔
رپورٹ آپ نے مکمل طور پر پڑھ لی ہے۔
آپ کے ذہن میں چند سوالات آرہے ہوں گے۔۔ سب سے اہم یہ کہ۔۔ یہ رپورٹ لیک کیسے ہوئی۔
فالحال صرف اتنا بتا دوں۔۔ کہ۔۔ 🐖 کی لڑائی۔۔ اتنے سے آپ کو سمجھ آجائیگی۔