Almas Ahmer Journalist

Almas Ahmer Journalist کالم نگاری
سیاحت
ثقافت
سیاست
شاعری
ناول
educational journalism
میں بولتی ہوں تو مجھ پہ الزام ہے بغاوت کا
میں چپ رہوں تو بڑی بے بسی سی ہوتی ہے
(2)

21/02/2025

🔆🔅🌴🌱🧚🏿‍♂️👇🌴🌱🧚🏿‍♂️🔆🔅

لِپِڈ پروفائل بہترین وضاحت

ایک مشہور ڈاکٹر نے ایک خوبصورت کہانی کے ذریعے لِپِڈ پروفائلز کی وضاحت کی۔

ذرا تصور کریں کہ ہمارا جسم ایک چھوٹا سا شہر ہے۔
اس شہر کے سب سے بڑے شرارتی عناصر کولیسٹرول ہیں۔
ان کے کچھ ساتھی بھی ہیں، جن میں سب سے بڑا ساتھی ٹریگلیسرائیڈ ہے۔
ان کا کام گلیوں میں گھومنا، افراتفری مچانا، اور راستے بند کرنا ہے۔

دل اس شہر کا مرکزی مقام ہے، جہاں تمام راستے جا کر ملتے ہیں۔
جب یہ شرارتی عناصر زیادہ ہو جاتے ہیں، تو آپ جانتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے؟
یہ دل کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

لیکن ہمارے جسم-شہر میں ایک پولیس فورس بھی موجود ہے۔
ایچ ڈی ایل (HDL) ایک اچھا پولیس والا ہے جو ان شرارتی عناصر کو گرفتار کرکے جیل (جگر) میں ڈال دیتا ہے۔
جگر پھر انہیں جسم سے نکال دیتا ہے، جیسے کہ نکاسی کے نظام کے ذریعے۔

لیکن ایک برا پولیس والا بھی ہے، ایل ڈی ایل (LDL)، جو طاقت کا بھوکا ہے۔
ایل ڈی ایل ان شرارتی عناصر کو جیل سے آزاد کرکے دوبارہ گلیوں میں بھیج دیتا ہے۔

جب اچھے پولیس والے (ایچ ڈی ایل) کی تعداد کم ہو جاتی ہے، تو شہر میں انتشار پھیل جاتا ہے۔
کون ایسے شہر میں رہنا پسند کرے گا؟

کیا آپ چاہتے ہیں کہ ان شرارتی عناصر کی تعداد کم ہو اور اچھے پولیس والے بڑھ جائیں؟

تو چلنا شروع کریں!
ہر قدم کے ساتھ، اچھے پولیس والے (ایچ ڈی ایل) کی تعداد میں اضافہ ہوگا،
اور شرارتی عناصر (کولیسٹرول، ٹریگلیسرائیڈ، اور ایل ڈی ایل) کم ہوں گے۔

آپ کا شہر (جسم) دوبارہ توانائی سے بھرپور ہو جائے گا۔
آپ کا دل، جو شہر کا مرکزی مقام ہے، ان شرارتی عناصر کے حملے سے محفوظ رہے گا۔
جب آپ کا دل صحت مند ہوگا، تو آپ بھی صحت مند ہوں گے!

لہٰذا، جب بھی موقع ملے، چلنا شروع کریں!

صحت مند زندگی کے لیے ضروری اقدامات.
کم کریں:
1. نمک
2. چینی
3. بلیچ شدہ آٹا
4. ڈیری مصنوعات
5. پراسیسڈ کھانے.

ضروری غذائیں:
1. سبزیاں
2. دالیں
3. پھلیاں
4. میوے
5. انڈے
6. کولڈ پریسڈ آئل (زیتون، ناریل وغیرہ).
تین بنیادی اصول:
1. ہمیشہ مسکرائیں و ہنسیں
2. اپنی رفتار کے مطابق جسمانی سرگرمی کریں
3. اپنا وزن چیک کریں اور قابو میں رکھیں.
*چھ* بنیادی طرزِ زندگی کے اصول:
1. پیاس لگنے کا انتظار نہ کریں، پانی پیتے رہیں!
2. تھکن ہونے کا انتظار نہ کریں، آرام کریں.
3. بیمار ہونے کا انتظار نہ کریں، وقتاً فوقتاً اپنا طبی معائنہ کروائیں.
4. معجزات کا انتظار نہ کریں، الله پر بھروسہ رکھیں
5. کبھی خود پر اعتماد مت کھوئیں
6. ہمیشہ مثبت رہیں اور بہتر کل کی امید رکھیں!

اگر آپ کے سینئر شہری ہیں، تو ان کے ساتھ یہ معلومات شیئر کریں!
صحت مند رہیں اور خوش رہیں! ........
Received in WhatsApp

ایک ہی شخص فقط وجہِ سکوں ہوتا ہےپہلے پہلے تو ہمیں اتنا جنوں ہوتا ہےدل دھڑکتا تھا، مچلتا تھا، سنبھل جاتا تھااب نہ یوں اور...
21/02/2025

ایک ہی شخص فقط وجہِ سکوں ہوتا ہے
پہلے پہلے تو ہمیں اتنا جنوں ہوتا ہے

دل دھڑکتا تھا، مچلتا تھا، سنبھل جاتا تھا
اب نہ یوں اور نہ یوں اور نہ یوں ہوتا ہے

ایک تو دوسروں کے ساتھ برا کرنا اور
پھر یہ رونا کہ مرے ساتھ ہی کیوں ہوتا ہے

ایسا کوئی ہو جسے درد نہیں ہوتا ہو
اور میں اس کو قسم کھا کے کہوں، ہوتا ہے

خواب کوئی بھی میں دیکھوں تو منیر اٹھتے ہی
میرے ہاتھوں پہ مرے خواب کا خوں ہوتا ہے

منیر انجم

ہمیں ویسے بھی آپ پہ بھروسہ نہیں۔۔۔معذرت ریگریٹڈ😜😜😜
20/02/2025

ہمیں ویسے بھی آپ پہ بھروسہ نہیں۔۔۔معذرت ریگریٹڈ😜😜😜

19/02/2025

مختصر زندگی

میں اپنی مزدوری کے سلسلے میں سفر میں رہتا ہوں۔ پچھلے پانچ، چھ برس اک سیریس ڈیڈ لاک لگا رہا۔ اب مگر پاؤں میں تھوڑا پہیہ واپس آیا ہے تو مہینے میں اک دو بار اسلام آباد سے باہر کی یاترا ہو جاتی ہے۔ دو چار ہی جاننے والے ہیں تو انہیں اس لیے بتا دیتا ہوں کہ بعد میں پتہ کرنے پر وہ مجھے ڈانگ کرتے ہیں۔ ڈانگ سے بچنے کے لیے انہیں پروگرام وغیرہ کا عرض کر دیتا ہوں، وگرنہ جو چس خاموشی اور پرائیویسی میں پچھلے 20 برس سے میں اٹھا رہا ہوں، اس کا کوئی مقابل نہیں۔ مقابل مگر ڈانگ کا بھی نہیں، تو اس لیے، بس مگر کبھی کبھار۔

اپنے ان اسفار میں، مجھے ہوٹلز میں رہنے کا اتفاق ہوتا ہے۔ میں وہاں کام کرتے نوجوان بچے اور بچیوں کو دیکھتا ہوں۔ جو ان ہوٹلز کی یونیفارم میں ملبوس ہوتے ہیں۔ مجھے ان پر بےحد پیار آتا ہے۔ کیونکہ میں بھی کبھی وہ تھا، جو وہ اب ہیں۔ میں سوچتا ہوں کہ ان کی زندگیوں میں ابھی بےپناہ دلدر باقی ہیں۔ بےپناہ جہد کا عنصر ہے۔ بےپناہ مایوسیاں ہیں۔ وہ خاموش چیخیں ہیں جو ان کے ذہنوں میں مسلسل گونجیں گی۔ بچیاں تو رو لیں گے۔ بچے یہ عیاشی بھی نہیں کر پائیں گے۔ نچلے درمیانے اور غریب گھروں کے بچے، جو ان دفاتر میں آٹھ سے دس گھنٹوں کے لیے اپنی اصلیت کی جڑوں کو بھول کر، مجھ جیسوں کی خدمت پر مامورہوتے ہیں۔ دیکھ کر مسکراتے ہیں۔ خوشگواریت کا تاثر چھوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔

اپنی ملازمت کو بچانے کے لیے ہی سہی، مگر اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ میں بھی ان کے ساتھ محبت کا سلوک کرتا ہوں، مگر اپنے تخیل کی آنکھ سے ان کی زندگیوں کے اگلے دس، پندرہ، اور پھر بیس برس خیال کرتا ہوں تو مجھے معلوم پڑتا ہے کہ زندگی انہیں توڑ ڈالے گی۔

بالخصوص، پیاری بچیاں ان دس، پندرہ اور بیس سالوں میں نجانے زندگی کی کن کن گھاٹیوں سے گزریں گی۔ بیمار ماں، بوڑھے باپ، چھوٹے بڑے بہن بھائیوں کو پڑھاتے پڑھاتے، وہ زندگی کی ٹرین میں کبھی سوار ہو ہی نہیں پائیں گی۔ وہ بس اک پچھلے گارڈ والے ڈبے کے پائیدان پر لٹکی رہیں گی۔ ان کی شکلیں بدل جائیں گی۔ اس پر ہولے ہولے نوجوانی، جوانی کی شگفتگی، غربت و پریشانی کی کرختگی میں بدلتی چلی جائے گی۔ وہ ہولے ہولے ہار مان جائیں گی۔ جس کلاس سے وہ ہیں، انہیں اسی کلاس کے شوہران نصیب ہونگے جن کا تشدد بھی وہ شاید سہیں گی۔ کبھی کبھار، جو انہیں شاید یاد ہی نہ ہو گا، انہیں فراک پہنے وہ بچی یاد آیا کرے گی جس کے حالات کچھ زیادہ مختلف نہ تھے، مگر وہ حالات چونکہ گزر چکے ہیں تو اس لیے ان میں اک فرار و سکون کی کیفیت پایا کریں گی۔ زندگی ان کے وجود کا گوشت کھا جائے گی۔ زندگی ان سے ہر روز، گزرے روز کی نسبت بڑا خراج و جرمانہ وصول کرے گی۔ پھر وہ زندگی میں اک لاشعوری، نہیں، بےشعوری کی کیفیت میں مبتلا، ہر روز کو ہر روز بنا کر گزارتی چلی جائیں گی۔ اور بھی ہے، مگر پھر وہ اک دن مر جائیں گی۔

لڑکوں سے مرد بن جانے والوں کی اپنی صلیب ہو گی۔ اس صلیب میں گڑی اک کیل تو ان مردوں کے لیے وہ بھی ہو گی جس سے وہ اک پیاری بچی لٹک رہی ہو گی جس کے اپنے کبھی خواب ہوتے ہونگے۔ صلیب میں گڑی اس کیل سے بندھی اک رسی کا پھندہ، جس کے اندر کی طرف وہ لٹکی ہوئی بچی اپنے ہاتھ ڈالے سانس لینے اور زندہ رہنے کی کوشش کر رہی ہوگی، اس صلیب کو وہ مرد، اگر اچھا مرد ہوا تو، ہلانے کی کوشش نہیں کرے گا تاکہ وہ بچی اس کے ساتھ ہی زندہ رہے۔ ایسا کرتے ہوئے مگر اس کے کندھے چھل جائیں گے۔ ہاتھوں میں چھالے پڑ جائیں گے، جو پھوٹیں گے اور بھرنے سے پہلے اک بار پھر پھوٹ جائیں گے۔ اس کی کمر جھک جائے گی۔ اس کے بال گر جائیں گے۔ اس کے تن اور من میں زندگی کے خراج کا تناؤ اور بےپناہ تھکن ہو گی۔ وہ مگر اپنے لیے کوئی راہِ فرار ویسے ہی تلاش نہ کر پائے گا، جیسے اس کے ساتھ متوازی چلتی کائنات میں اس کی ہانی، اک پیاری بچی کوئی راہ فرار حاصل نہ کر پائی۔ اور بھی ہے، مگر وہ پھر اک دن مر جائے گا۔

وہ دونوں مر جائیں گے۔ مرنے کے بعد پھر ان سے حساب ہو گا، کتاب ہو گا۔ کچھ معلوم نہیں کہ کیا ہو گا۔

مبشر اکرم

18/02/2025

(مٹی کے برتن)
سب سے زیادہ بیماریاں گلے ہوئے کھانے سے ہوتی ہیں،
گلے ہوئے کھانے اور پکے ہوئے کھانے میں فرق ھے،
(جس طرح ایک سیب پکا ہوا ہوتا ھے،
اور ایک گلا ہوا
•گلا ہوا سیب آپ آرام سے چمچ کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں،
اور اسے چبانا بھی نہیں پڑے گا
مٹی کے برتن میں کھانا آہستہ آہستہ پکتا ھےاس کے برعکس
سِلور،سٹیل،
پریشر کُکر یا نان سٹِک میں کھانا گلتا ھے،تو سب سے پہلے اپنے برتن بدلیں،
یقین جانیں! جن لوگوں نے برتن بدل لیے،ان کی زِندگی بدل جاۓ گی

2- کُوکِنگ آئل
کوکنگ آئل وہ استعمال کریں،
جو کبھی جَمے نہ،دُنیا کا سب سے بہترین تیل جو جمتا نہیں،
وہ زیتون کا تیل ھے،لیکن یہ مہنگا ھے،
*ہمارے جیسے غریب لوگوں کے لیے سرسوں کا تیل ھے
یہ بھی جمتا نہیں،سرسوں کا تیل واحد تیل ھے،
جو ساری عُمر نہیں جمتا،
اور اگر جم جائے تو سرسوں نہیں ھے،
/ہتھیلی پر سرسوں جمانے والی بات/
بھی اسی لیے کی جاتی ھے،کیونکہ یہ ممکن نہیں ھے،
سرسوں کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اس کے اندر جس چیز کو بھی ڈال دیں گے،
اس کو جمنے نہیں دیتا،
*اس کی زِندہ مِثال اچار ھے
جو اچار سرسوں کے تیل کے اندر رہتا ھے،
اس کو جالا نہیں لگتا،
اور اِن شاءالله جب یہ سرسوں کا تیل آپ کے جسم کے اندر جاۓ گا تو آپ کو کبھی بھی فالج،مِرگی یا دل کا دورہ نہیں ہوگا،
أپ کے گُردے فیل نہیں ہونگے،
پوری زندگی آپ بلڈ پریشر سے محفوظ رہیں گے، (اِن شاء الله)
کیونکہ؟
سرسوں کا تیل نالیوں کو صاف کرتا ھے،
جب نالیاں صاف ہوجاٸیں گی تو دل کو زور نہیں لگانا پڑے گا،سرسوں کے تیل کے فاٸدے ہی فاٸدے ہیں،
ہمارے دیہاتوں میں جب جانور بیمار ہوتے ہیں تو بزرگ کہتے ہیں کہ ان کو سرسوں کا تیل پلاٸیں،
أج ہم سب کو بھی سرسوں کے تیل کی ضرورت ھے،
3- نمک (نمک بدلیں)

نمک ہوتا کیا ھے؟نمک اِنسان کا کِردار بناتا ھے،
ہم کہتے ہیں بندہ بڑا نمک حلال ھے
یا پھر
بندہ بڑا نمک حرام ھے
نمک انسان کے کردار کی تعمیر کرتا ھے،
ہمیں نمک وہ لینا چاہیٸے جو مٹی سے آیا ہو،
اور وہ نمک أج بھی پوری دنیا میں بہترین پاکستانی کھیوڑا کا گُلابی نمک ھے،
پِنک ہمالین نمک 25 ڈالر کا 90 گرام یعنی 4000 روپے کا نوے گرام اور چالیس ہزار روپے کا 900 گرام بِکتا ھے،
اور ہمارے یہاں دس تا بِیس روپے کلو ھے،
بدقسمتی دیکھیں!
ہم گھر میں آیوڈین مِلا نمک لاتے ہیں،
جس نمک نے ہمارا کردار بنانا تھا،وہ ہم نے کھانا چھوڑ دیا۔
اس لٸے میری أپ سے گذارش ھے کہ ہمیشہ پتھر والا نمک استعمال کریں،
*4- مِیٹھا
ہم سب کے دماغ کو چلانے کے لٸے میٹھا چاہیٸے،
اور میٹھا *الله کریم* نے مٹی میں رکھا ھے،
یعنی *گَنّا اور گُڑ،*
اور ہم نے گُڑ چھوڑ کر چِینی کھانا شروع کر دی،
خدارہ گُڑ استعمال کریں،
*5- پانی*
انسان کے لٸے سب سے ضروری چیز پانی ھے،
جس کے بغیر انسان کا زندہ رہنا ممکن نہیں،
پانی بھی ہمیں مٹی سے نِکلا ہُوا ہی پینا چاہیٸے،
پوری دنیا میں *آبِ زم زم* سب سے بہترین پانی ھے،
اور اس کے بعد پنچاب کا پانی ھے،
*اس کے بعد مٹی سے نکلنے والی گندم استعمال کریں،*
لیکن گندم کو کبھی بھی چھان کر استعمال نہ کریں،
گندم جس حالت میں آتی ھے،
اُسے ویسے ہی استعمال کریں،
یعنی سُوجی، میدہ اور چھان وغیرہ نکالے بغیر
کیونکہ!
ہمارے *آقا کریم حضرت محمدﷺ* بغیر چھانے أٹا کھاتے تھے،
تو پھر طے یہ ہوا کہ ہمیں یہ پانچ کام کرنے چاہٸیں،
1- مٹی کے برتن،
2- سرسوں کا تیل،
3- گُڑ
4- پتھر والا نمک
5- زمین کے اندر والا پانی
زمین کے اندر والا پانی،
مٹی کے برتن میں رکھ کر،
مٹی کے گلاس میں پئیں،
اور ان ساری چیزوں کے ساتھ گندم کا آٹا،

*اب سوال یہ پیدا ہوتا ھے کہ ہم یہ ساری چیزیں کیوں لیں؟*
یہ ساری چیزیں ہم نے اس لٸے لینی ہیں کہ اسی میں صحت ہے،
*اور الله پاک نے ہمیں مٹی سے پیدا کیا ھے،*

اور ہم نے واپس بھی مٹی میں ہی جانا ھے،
جزاک اللہ
Riffat waani کے وال سے منتخب

14/02/2025

Very true😁😁

RIEP
14/02/2025

RIEP


یہ پھول اپنی لطافت کی داد پا نہ سکا

کھلا ضرور مگر کھل کے مسکرا نہ سکا
😭😭

محبت کا عالمی دن صرف محبوب سے مختص کرنے کے بجائے انسانیت سے منسوب کردیا جاتا تو آج دنیا میں صرف محبت ہوتیمیرا پیام محبت ...
14/02/2025

محبت کا عالمی دن صرف محبوب سے مختص کرنے کے بجائے انسانیت سے منسوب کردیا جاتا تو آج دنیا میں صرف محبت ہوتی
میرا پیام محبت ہے جہاں تک پہنچے
الماس احمر

13/02/2025

دس پندرہ دن تک سوشل میڈیا کے ٹاپ ایشو کا بالآخر فیصلہ ہوگیا کہ پنجم اور ہشتم کے فیل طلباء کی بیس دن ری میڈیل کلاس لگے گی اور اس کے بعد ضمنی امتحان ہوگا
یہ ایک احسن اقدام ہے تینتیس فیصد کی پالیسی اپنانے کے بجائے طلباء کو موقع دیا جارہا ہے کہ اپنی غلطی سدھاریں
گلگت اور نواح میں جہاں سکول کھلے ہیں وہاں تک پالیسی کارآمد ہے اور طلباء استفادہ کر سکیں گے مگر سوال یہ ہے کہ دور دراز علاقے کے طالبعلم کیا کریں گے جہاں رستے ہی بند ہیں اور علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے؟؟

Big shout out to my newest top fans! 💎 Muddasir Ahmed Deepak, ظہیر احمد استوری, Zikriya Afzal, Nighat Gul, شوکت رشید, شع...
13/02/2025

Big shout out to my newest top fans! 💎 Muddasir Ahmed Deepak, ظہیر احمد استوری, Zikriya Afzal, Nighat Gul, شوکت رشید, شعیب انجم, Hussain Akbar Hussain, Idress Khan Raash, Sultana Yar, Abdul Wahab Rabbani Nasir, Shahid Dar, Arslan Afzal, Zaheer Zai, Faridoon Iqbal, Hammad Shaeq, Ubaidullah Ubaidi, Azfar Ahmad Yousaf Zai, Munna Bhai

Drop a comment to welcome them to our community,

جو لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں وہ ہمیں اپنے دل سے دیکھتے ہیں اور جو کچھ ہمارے پاس ہے اس سے بڑھ کر ہم سے خوبیاں منسوب کرتے ہی...
10/02/2025

جو لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں وہ ہمیں اپنے دل سے دیکھتے ہیں اور جو کچھ ہمارے پاس ہے اس سے بڑھ کر ہم سے خوبیاں منسوب کرتے ہیں۔
اور جو لوگ ہم سے محبت نہیں کرنا چاہتے وہ ہماری تمام کوششوں سے کبھی مطمئن نہیں ہوتے

فریدہ کاہلو

10/02/2025

اب نمونہ تو نہ کہیں صاحب۔۔۔۔۔۔ہمارا پی ایم ہے

09/02/2025

الجواب باسم ملہم الصواب
واضح رہے کہ

شعبان کی پندرہویں شب”شبِ برأت“کہلاتی ہے،یعنی وہ رات جس میں مخلوق کوگناہوں سے بری کردیاجاتاہے،تقریبًادس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اس رات کے متعلق احادیث منقول ہیں:
1- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ” شعبان کی پندرہویں شب میں میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کواپنی آرام گاہ پرموجودنہ پایاتوتلاش میں نکلی، دیکھاکہ آپ ﷺ جنت البقیع یعنی قبرستان میں ہیں، پھرمجھ سے فرمایاکہ آج شعبان کی پندرہویں رات ہے ،اس رات میں اللہ تعالیٰ آسمان دنیاپرنزول فرماتاہے اورقبیلہ بنی کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعدادسے بھی زیادہ گناہ گاروں کی بخشش فرماتاہے“
2-دوسری حدیث میں ہے:”اس رات میں اس سال پیداہونے والے ہربچے کانام لکھ دیاجاتاہے ،اس رات میں اس سال مرنے والے ہرآدمی کانام لکھ لیاجاتاہے،اس رات میں تمہارے اعمال اٹھائے جاتے ہیں،اورتمہارارزق اتاراجاتاہے۔“
3- ایک روایت میں ہے کہ” اس رات میں تمام مخلوق کی مغفرت کردی جاتی ہے سوائے سات اشخاص کے، وہ یہ ہیں:مشرک،والدین کانافرمان،کینہ پرور،شرابی،قاتل،شلوارکوٹخنوں سے نیچے لٹکانے والا اورچغل خور،ان سات افرادکی اس عظیم رات میں بھی مغفرت نہیں ہوتی ،جب تک کہ یہ اپنے جرائم سے توبہ نہ کرلیں۔
4- حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ایک روایت میں منقول ہے کہ اس رات میں عبادت کیاکرواوردن میں روزہ رکھاکرو،اس رات سورج غروب ہوتے ہی اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اوراعلان ہوتاہے:" کون ہے جوگناہوں کی بخشش کروائے؟کون ہے جورزق میں وسعت طلب کرے؟کون مصیبت زدہ ہے جومصیبت سے چھٹکاراحاصل کرناچاہتاہو؟"
ان احادیثِ کریمہ اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم اوربزرگانِ دین رحمہم اللہ کے عمل سے اس رات میں تین کام کرنا ثابت ہے:
1- قبرستان جاکر مردوں کے لیے ایصالِ ثواب اور مغفرت کی دعا کی جائے،لیکن یاد رہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ساری حیاتِ مبارکہ میں صرف ایک مرتبہ شبِ برأت میں جنت البقیع جاناثابت ہے؛ اس لیے اگرکوئی شخص زندگی میں ایک مرتبہ بھی اتباعِ سنت کی نیت سے چلاجائے تو اجر و ثواب کاباعث ہے،لیکن پھول پتیاں،چادر چڑھاوے،اور چراغاں کااہتمام کرنا اور ہرسال جانے کولازم سمجھنا،اس کو شب برأت کے ارکان میں داخل کرنا ٹھیک نہیں ہے۔جو چیزنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جس درجے میں ثابت ہے اس کواسی درجہ میں رکھناچاہیے، اس کانام اتباع اوردین ہے۔
2- اس رات میں نوافل،تلاوت،ذکرواذکارکااہتمام کرنا۔

البتہ اس بارے میں یہ واضح رہے کہ نفل ایک ایسی عبادت ہے جس میں تنہائی مطلوب ہے، یہ خلوت کی عبادت ہے، اس کے ذریعہ انسان اللہ کاقرب حاصل کرتاہے،لہذانوافل وغیرہ تنہائی میں اپنے گھرمیں اداکرکے اس موقع کوغنیمت جانیں،نوافل کی جماعت اورمخصوص طریقہ اپنانادرست نہیں ہے،یہ فضیلت والی راتیں شوروشغب اورمیلے،اجتماع منعقدکرنے کی راتیں نہیں ہیں،بلکہ گوشۂ تنہائی میں بیٹھ کراللہ سے تعلقات استوارکرنے کے قیمتی لمحات ہیں ،ان کوضائع ہونے سے بچائیں۔
3- دن میں روزہ رکھنابھی مستحب ہے، ایک تواس بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی روایت ہے اوردوسرایہ کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہرماہ ایام بیض(۱۳،۱۴،۱۵) کے روزوں کااہتمام فرماتے تھے،لہذااس نیت سے روزہ رکھاجائے توموجب اجروثوب ہوگا۔
باقی اس رات میں پٹاخے بجانا،آتش بازی کرنا اورحلوے کی رسم کااہتمام کرنایہ سب خرافات اوراسراف میں شامل ہیں،شیطان ان فضولیات میں انسان کومشغول کرکے اللہ کی مغفرت اورعبادت سے محروم کردیناچاہتاہے اوریہی شیطان کااصل مقصدہے۔
بہر حال اس رات کی فضیلت بے اصل نہیں ہے اور سلفِ صالحین نے اس رات کی فضیلت سے فائدہ اٹھا یا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب وعلمہ اتم واکمل

جگلوٹ والو۔۔۔۔۔!!بجلی کا حال دیکھ کے فتح اللہ بھائ کی یاد تو آتی ہوگی☺️☺️☺️
07/02/2025

جگلوٹ والو۔۔۔۔۔!!بجلی کا حال دیکھ کے فتح اللہ بھائ کی یاد تو آتی ہوگی☺️☺️☺️

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ Deeply saddened by the passing of His Highness Prince Karim Aga Khan IV. His ...
05/02/2025

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
Deeply saddened by the passing of His Highness Prince Karim Aga Khan IV. His lifelong dedication to humanitarian work, education, and uplifting communities around the world will always be remembered. May his soul rest in eternal peace, and may his contributions continue to inspire generations. My heartfelt condolences to the Ismaili community and all those mourning this great loss.

05/02/2025

5 فروری
یوم یکجہتی کشمیر
ہم کشمیر کی حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہیں اور کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں
#کشمیر بنے گا پاکستان۔۔۔انشاءاللہ

Address

Hunza

Telephone

+923555111457

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Almas Ahmer Journalist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share