21/06/2024
مزید معلومات کے لیے لنک پر کلک کریں
https://www.facebook.com/share/YBjcqEh2sHwCrpZD/?mibextid=qi2Omg
سوات: مدین میں توہینِ قرآن کے الزام میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں سیاح کی ہلاکت....
پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں مشتعل ہجوم نے توہینِ قرآن کا الزام لگا کر ایک سیاح کو پولیس کی تحویل سے زبردستی نکال کر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ہلاک کر دیا ہے۔
یہ واقعہ جمعرات کی شب سوات سے دو گھنٹے کی مسافت پر واقع مدین نامی قصبے میں پیش آیا اور تاحال یہ واضح نہیں کہ قتل کیے جانے والے شخص پر کس وجہ سے توہینِ قرآن کا الزام لگایا گیا۔
سوات کے ضلعی پولیس افسر ڈاکٹر زاہد اللہ نے بی بی سی کے عزیز اللہ خان کو بتایا کہ مدین میں مقامی لوگوں نے ایک سیاح پر قرآن کی توہین کا الزام لگایا اور اس واقعے کی اطلاع ملنے پر جب مقامی پولیس موقع پر پہنچی تو بازار میں لوگوں نے اس سیاح کو گھیرے میں لے رکھا تھا تاہم پولیس اہلکار اسے لوگوں کے نرغے سے نکال کر تھانے لے جانے میں کامیاب رہے۔
پولیس حکام کے مطابق ’پولیس کے پیچھے پیچھے مشتعل ہجوم بھی تھانے آن پہنچا تاہم پولیس نے ملزم کی جان بچانے کے لیے تھانے کے گیٹ بند کر دیے.
حکام کا کہنا ہے کہ اس دوران علاقے کی مساجد میں اعلانات کیے گئے جس پر بڑی تعداد میں لوگ تھانے کے باہر پہنچ گئے اور سیاح کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرنے لگے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہجوم میں شامل افراد نے پہلے تھانے پر پتھراؤ کیا اور پھر دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہو گئے اور تھانے کی عمارت اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور اس دوران پولیس اہلکاروں کو بھی معمولی چوٹیں آئیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ہجوم کو تھانے پر دھاوا بولتے اور املاک کو نذرِ آتش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’مذکورہ شخص کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا تھا مگر مشتعل ہجوم تھانے پر حملہ کر کے اسے تشدد کرتے ہوئے تھانے سے باہر لے آیا اور قتل کر دیا.
اس واقعے کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں لوگوں کو ایک جلتی ہوئی لاش کے اردگرد جمع ہو کر مذہبی نعرے بازی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
سوات کے ضلعی پولیس افسر ڈاکٹر زاہد اللہ کے مطابق علاقے میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور کالام سے آنے والی ٹریفک اور سوات سے جانے والی ٹریفک کو وقتی طور پر روک دیا گیا ہے تاکہ حالات کو بہتر کیا جا سکے۔
تاہم بیرسٹرسیف کا کہنا ہے کہ صورتحال اب قابو میں ہے اور پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچا دی گئی ہے
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سیاح کی ہلاکت کا نوٹس لے کر آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق علی امین گنڈاپور نے آئی جی پولیس کو صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔
خیال رہے کہ مدین سوات کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے اور آج کل اس علاقے میں عید کی تعطیلات کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
مدین میں موجود ایک سیاح نے صحافی زبیر خان کو بتایا کہ حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ عملاً مدین میں مشتعل ہجوم کا کنٹرول ہے اور وہ کسی گاڑی کو بھی آنے جانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں تاہم انہوں نے کسی بھی سیاح کو نہیں چھیڑا ہے۔ اس وقت مدین کا بازار مکمل بند ہے