Hafizabad Print Media

Hafizabad Print Media Print Media News Hafizabad

تاج پورہ میں امبر نازلی، ٹھٹھہ کھوکھراں کلثوم بی بی کی درخواستوں پر کارروائیاں.وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات ...
05/12/2025

تاج پورہ میں امبر نازلی، ٹھٹھہ کھوکھراں کلثوم بی بی کی درخواستوں پر کارروائیاں.وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی قبضہ مافیاء سے زمین واگزار کروا رہی ہے.

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کے احکامات پر پیرا فورس کی جانب سے قبضہ گروپس سے قبضہ واگزار کروا کر اصل مالکان کے حوالے کرنے کا سلسلہ جاری ہے ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی نے ابتک درجنوں کیسسز کی شنوائی کر کے اربوں روپے کی قیمتی زمینیں اصل مالکان کے حوالے کر چکے ہیں حافظ آباد میں پارک روڑ محلہ تاج پورہ کے معروف کیس امبر نازلی و دیگر بھائیوں کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کو پیرا فورس، پٹواری سمیت دیگر اتھارٹیز نے واگزار کروا اصل مالکان امبر نازلی سمیت دیگر 3 بھائیوں کے حوالے کر دیا.

ٹھٹھہ کھوکھراں میں پیرا فورس نے 10 مرلہ مکان متنازعہ جگہ کا قبضہ قانونی طریقہ کار کے مطابق دوبارہ بیوہ کلثوم بی بی کے حوالے کر دیا۔ کارروائی میں SDEO پیرا فورس حافظ آباد کی خصوصی دلچسپی اور مسلسل پیروی قابلِ تعریف رہی، جس کے نتیجے میں متاثرین کو فوری انصاف ملا۔اہلِ علاقہ نے اس منصفانہ اور شفاف کارروائی پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، ڈپٹی کمشر عبدالرزاق ،اور SDEO پیرا فورس محمد شفیق ڈوگر کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز زندہ باد کے نعرے لگایے.



Imperial News Network Agency.(INNA)
Shoukat Ali Watto
Voice Of Hafizabad
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

بن ثناء شاپنگ مال کا گرینڈ لکی ڈرا ، آج 5 دسمبر بروز جمعہ شام 4 بجے مہمان خصوصی شیخ گلزار احمد اور مظفر حسین تارڑ کی شرک...
05/12/2025

بن ثناء شاپنگ مال کا گرینڈ لکی ڈرا ، آج 5 دسمبر بروز جمعہ شام 4 بجے مہمان خصوصی شیخ گلزار احمد اور مظفر حسین تارڑ کی شرکت. موثر سائیکل سمیت دیگر قیمتی انعامات تقسیم کریں گے۔

حافظ آباد میں بن ثناء شاپنگ مال کی جانب سے گرینڈ لکی ڈرا آج بروز جمعہ 5 دسمبر 2025 شام 4 بجے سرگودھا روڈ بالمقابل ڈسٹرکٹ کمپلیکس منعقد ہو گا جس کے لیے انتظامیہ کی جانب سے خصوصی اشتہارات اور دعوت نامے جاری کیے جانے کے بعد شہر بھر میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھنے میں آ رہا ہے اس لکی ڈرا میں بن ثناء شاپنگ مال سے خریداری کرنے والے صارفین کو موٹر سائیکل واشنگ مشین جوسر بلینڈر استری اور دیگر بے شمار قیمتی گھریلو انعامات جیتنے کا سنہری موقع ملے گا انتظامیہ کی جانب سے شفاف اور منصفانہ قرعہ اندازی کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں.

جبکہ انعامات کی تقسیم کے لیے واضح قوانین طے کیے گئے ہیں جن کے تحت انعام جیتنے والے خوش نصیب فرد کا تقریب میں موجود ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے اگر کوئی فاتح اپنے نام کے اعلان کے وقت موجود نہ ہوا تو انتظامیہ انعام کسی اور شہری کے نام نکالنے کے لیے دوبارہ قرعہ اندازی کرے گی اور یہ انعام اسی دوسرے خوش نصیب کو دیا جائے گا اس سے قبل بھی بن ثناء شاپنگ مال کی جانب سے انعامی لکی ڈرا کی تقریب منعقد کی جا چکی ہے جسے شہریوں کی بھرپور پذیرائی اور اعتماد حاصل ہوا تھا کل کی تقریب کے مہمان خصوصی ٹکٹ ہولڈر ایم پی اے پی پی 38 پاکستان مسلم لیگ ن شیخ گلزار احمد اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مظفر حسین تارڑ ہوں گے جو خوش نصیب شہریوں میں موٹر سائیکل سمیت دیگر قیمتی انعامات تقسیم کریں گے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد اس تقریب میں شرکت کی تیاریاں کر رہی ہے اور امید ظاہر کر رہی ہے کہ شاید اس مرتبہ قسمت ان پر مہربان ہو جائے اور وہ قیمتی انعامات کے ساتھ گھر لوٹیں۔



=============================
Imperial News Network Agency.(INNA)
Shoukat Ali Watto
Voice Of Hafizabad

📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن کے احکامات کی بدولت بچے بیمار ہونے لگے.مہنگائی اور کم آمدنی سے شہری پریشان ہیں، مہنگا کوٹ او...
28/11/2025

چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن کے احکامات کی بدولت بچے بیمار ہونے لگے.مہنگائی اور کم آمدنی سے شہری پریشان ہیں، مہنگا کوٹ اور جرسی لینے میں دشواری، بچے سردی سے بیمار ہونے لگے.

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)حکومت پنجاب عوام کو سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہے اور اعلی افسران اسے عوام تک پہنچنے نہیں دے رہے، عوام پہلے ہی کم آمدنی اور مہنگائی کے سبب پریشان ہے، اگر بجلی کے بہت زیادہ آنے والے بلز سے جان چھوٹتی ہے تو سوئی گیس کے بلز لوگوں کی کم آمدنی پر اثر انداز ہوتے ہیں حکومت پنجاب میں موجود پرائیویٹ سیکٹر جیسے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، ہسپتالوں میں سیکیورٹی گارڈز فراہم کرنے والی کمپنیاں، سینٹری ورکرز مہیا کرنے والی کمپنی کے ملازمین کو کم تنخواہوں کا سامنا ہے.

انکو 40 ہزار تنخواہ پوری نہیں ملتی، کم ملتی ہے وہی عام مارکیٹس فیکٹریوں میں تو 20 سے 30 ہزار تنخواہیں لینے والے مزدور کو پنجاب حکومت سکولز میں فری تعلیم اور سہولیات دینے کے لیے کوشاں ہیں، حافظ آباد میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن(ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی) کے حکم پر وردی تبدیلی کا پروانہ لوگوں کے بجٹ پر بجلی بن کر گرا،

افسران محکمہ تعلیم کے حوالے سے ضلع حافظ آباد میں اعلی افسر کی خواہش پر وردی میں تبدیلی کی گی ہے پہلے گرے پینٹ،بلیو شرٹ ،سبز جرسی یا کوٹ تھا موجودہ سی ای او حافظ آباد نے اسے تبدیل کرتے ہوئے شرٹ سکائی بلیو شرٹ اور لال رنگ کی جرسی، کوٹ کا حکم صادر فرمایا، جو عام شہری کی جیب پر ایک دم 2 ہزار سے لیکر 10 ہزار تک بوجھ پڑا، شہری کا ایک بچہ زیر تعلیم ہے اسے فوراً 5 سو روپے کی شرٹ اور 1500 روپے کی جرسی جبکہ کوٹ 3500 روپے سے 5000 روپے تک لینا پڑے گا جس کے دو یا تین بچے ہیں وہ پریشان ہے بچوں کے شرٹس تو تبدیل ہو گیں ہیں.

لیکن کوٹ، جرسی مہنگا ہونے کی بدولت بچے بغیر کوٹ، جرسی کے بغیر سکولز جا رہے جس سے بچے بیمار بھی پڑ رہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے ہم پہلے کم آمدنی اور مہنگائی کے مارے ہیں افسران اپنے آنکھوں کو بھانے والے کلرز کو نظر انداز کرتے ہوئے حافظ آباد کی عوام پر رحم کریں اور سبز جرسی، کوٹ ہی بچوں کو پہننے دیں.شہریوں نے ڈپٹی کمشنر حافظ آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے حال پر رحم کرتے ہوئے سی ای او ایجوکیشن کو مند پسند احکامات کو معطل کرنے کے احکامات جاری کریں.

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Government of Pakistan School Education Department, Government of the Punjab

Imperial News Network Agency.(INNA)
Shoukat Ali Watto
Voice Of Hafizabad

📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں ادوایات کی شدید کمی،ڈاکٹرز کو بھی باہر کی ادوایات لکھنے پر پابندی عائد ہے جس کی ب...
22/11/2025

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال حافظ آباد میں ادوایات کی شدید کمی،ڈاکٹرز کو بھی باہر کی ادوایات لکھنے پر پابندی عائد ہے جس کی بدولت مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،

حافظ آباد(آئی این این اے/شوکت علی وٹو)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں مبینہ طور پر ہسپتال سے ادوایات چوری بھی کی جاتیں ہیں جن کو کنٹرول کرنا بے حد ضروری ہے. دوسری جانب پرائیویٹ کمپنیاں جن میں صفائی ستھرائی کے لیے سینٹری ورکرز اور سیکیورٹی گارڈز مہیا کرنا ہے ورکرز کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں.ہسپتال میں جہاں میڈیسن کی شدید کمی ہے وہی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا رویہ بھی مریضوں سے نا مناسب ہے.

جس کی بدولت مریض و لواحقین شدید مایوس ہوتے ہیں سرکاری نوکری کرنے والے خود کو بادشاہ سمجھتے ہوئے نامناسب رویہ اپناتے ہیں اور وہی ڈاکٹر پرائیویٹ کلینک ہسپتال میں خوش اخلاق بن کر مریضوں کو چیک اپ کر رہا ہوتا ہے سرکاری ہسپتال میں مریضوں اور لواحقین کے لیے اپنے رویے کی بدولت دردسر بنا یوتا ہے.ہسپتال میں تعینات عملہ اس سے بھی دو ہاتھ آگے ہوتا ہے.

جو مسلسل اکتاہٹ میں نظر آتا ہے.گزشتہ سالوں میں سالانہ لوکل پرچیز ادوایات 3 کروڑ روپے کی تھیں جو ڈیڑھ کروڑ رہ گیا ہے بجٹ بڑھنا چاہیے تھا جو کم ہو کر آدھا کر دیا گیا ہے، صحت کارڈ بند کر دیا گیا ہے،صرف گردہ کے مریضوں کے لیے چل رہا ہے.حکومت پنجاب کی جانب فراہم کردہ ادوایات مبینہ چوری کر لی جاتیں ہیں جو تھوڑی تعداد میں بہت زیادہ افراد کرتے ہیں خاص طور پر جن سرکاری ملازمین نے کلینک بنا رکھے ہیں.

جو روزانہ کی بنیاد پر تھوڑی ادوایات لے کر جاتے ہیں آخر سال میں یہ بڑی تعداد بن جاتی ہے.سرکاری نوکری کرنے والے ڈاکٹرز کی تربیت کی ضرورت ہے.پرائیویٹ کلینک ہسپتال میں ادوایات بنانے والی کمپنیوں سے فوائد لینے کی خاطر زائد ادوایات لکھنے کے عادی ہوتے ہیں، سرکاری ہسپتال بھی اسی روٹین سے لکھتے ہیں جو اسٹاک جلد ختم کرنے کا سبب بنتے ہیں،پنجاب حکومت نے جب سے صحت کارڈ بند کیا ہے مسائل بڑھے ہیں،

جبکہ متبادل ہسپتالوں میں ادوایات کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایا گیا،ادوایات کی کمی کو پورا کیا جانا ضروری ہے،ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال حافظ آباد میں لوکل پرچیز کرنے والی کمپنی کے بلز کو روکنا بھی شامل ہے جس کی بدولت ادوایات کی ترسیل رک گی ہے کمپنی کے کروڑوں روپے بقایا جات ہیں،جو کمپنی کے ساتھ زیادتی ہے.جس کی بدولت ڈایلاسسز سنٹر متاثر ہو سکتا ہے.

جہاں صحت کارڈ چل رہا ہے بند ہو سکتا ہے.سینٹری ورکرز اور سیکیورٹی گارڈز مہیا کرنے والی کمپنیاں ورکرز کا استحصال کر رہی ہیں انکو کم لتنخواہیں دی جاتی ہیں ان کے سوشل سکیورٹی کارڈز نہیں بنائے جاتے، کمپنیاں ورکرز کا کنٹری بیوشن جمع نہیں کروایا جاتا، فی ورکر 2400روپے کنٹری بیوشن جمع کروانا ضروری ہے جو کمپنیوں سمیت پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کی جا رہی ہے،پنجاب حکومت سے کمپنیاں جو معاہدے کرتیں ہیں ان میں تمام ورکرز کے سوشل سکیورٹی کارڈز بنانا شامل ہے.

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Govt of Punjab Deputy Commissioner Hafizabad DG ACE Punjab Marriyum Aurangzeb Health Department Punjab Punjab Health Reforms Punjab Health Facilities Management Company - PHFMC

_______________________________________
Imperial News Network Agency.(INNA)
Shoukat Ali Watto
Voice Of Hafizabad

📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال میں طبی امداد نہ ملنے کے باعث مریض جانبحق ہو گیا.دل کا دورہ پڑنے سے مریض کو ایمرجنسی لایا گیا جہا...
09/11/2025

ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال میں طبی امداد نہ ملنے کے باعث مریض جانبحق ہو گیا.دل کا دورہ پڑنے سے مریض کو ایمرجنسی لایا گیا جہاں ای سی جی کرنے والی جیل تک موجود نہ تھی. شہری کا الزام

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال ہسپتال حافظ آباد میں بنیادی سہولتوں کے فقدان،ایمرجنسی میں ای سی جی کرنے کے لیے لگانے والی جیل تک نہیں، ایس کے انجیکشن نہیں ہے محمد اشرف سکنہ محلہ قادرآباد حافظ آباد شخص کو ہارٹ اٹیک ہوا جسے اس کی فیملی علاج کے لیے فوری ڈی ایچ کیو ہسپتال ایمرجنسی لے کر گیے جہاں محمد اشرف کو طبی امداد نہ مل سکی جس باعث مریض محمد اشرف جانبحق ہو گیا جانبحق کے قریبی عزیز کے مطابق ایمرجنسی میں ای سی جی کرنے کو جیل موجود نہ تھی، جان بچانے والا ایس، کے انجیکشن بھی نہ تھا جو باہر مارکیٹ سے نہ مل سکا،

حکومت پنجاب جہاں دل کے مریضوں کو ادوایات گھروں میں پہنچا رہی ہے وہی ہارٹ اٹیک ہونے کی صورت میں مریض کو ابتدائی طبی امداد کے لیے ضروری بنیادی چیزوں جیل، مشینیں، ایس کے انجیکشن کا سٹاک میں ہونا ضروری ہے محمد اشرف کے اہل خانہ کا کہنا ہے ہمارے ساتھ جو ہونا تھا ہو گیا، ڈی ایچ کیو میں واقع کی انکوائری کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو اس واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ایمرجنسی میں تمام ضروری ادوایات و مشینری کا ہونا یقینی بنایا جائے،متعلقہ ذمہ دران کیخلاف کارروائی کی جائے. تاکہ آنے والے مریضوں کو طبی امداد مل سکے.

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Govt of Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Health Department Punjab Punjab Healthcare Commission - PHC Punjab Health Facilities Management Company - PHFMC Khawaja Saad Rafique

Imperial News Network Agency.(INNA)
Shoukat Ali Watto
Voice Of Hafizabad

📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سینٹری ورکرز کی آواز وزیراعلیٰ سنے گیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا وژن ستھرا پنجاب کے سین...
02/11/2025

ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سینٹری ورکرز کی آواز وزیراعلیٰ سنے گیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا وژن ستھرا پنجاب کے سینٹری ورکرز کو کمپنی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی،

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)حافظ آباد میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے،کمپنی کے سپروائزر ان کو چوڑا کہہ کر پکارتا ہے جو ان کی توہین ہے.وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان سینٹری ورکرز کی وردی پہن کر کہا تھا انہوں اس پر ناز ہے.سینٹری ورکرز جو پرائیویٹ کمپنی کے مرہون منت ہیں ضلع حافظ آباد میں انکے بنیادی حقوق کمپنی غضب کر رہی ہے جس میں حفاظتی دستانے،لمبے شوز، سر پر ہیڈ، جیکٹس، سوشل سکیورٹی کارڈز، کم تنخواہیں شامل ہے جبکہ ورکرز کے ساتھ تنخواہوں میں فراڈ شامل ہے. کمپنی کا ای حاضری سسٹم بھی خراب ہے یا کیا جاتا ہے ایک چھٹی کرنے پر کئی غیر حاضریاں لگا دیتا ہے جس سے ورکرز کی ہر ماہ کی تنخواہوں میں بہت کٹوتی کی جاتی ہے.

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا ستھرا پنجاب ضلع حافظ آباد میں مکمل خطرے سے دوچار ہے ورکرز کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے متعدد احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں صفائی ستھرائی کرنے والے سینٹری ورکرز کو دستانے شوز تک نہیں، کم اجرت کا سامنا ہے سوشل سکیورٹی کارڈز نہیں بنوائے جا رہے ماہانہ لاکھوں روپے کا کنٹری بیوشن بچایا جا رہا ہے.ورکرز کی پھٹی وردیاں انکی بے بسی بتاتی ہیں دوسری جانب کمپنی کے سپروائزرز مبینہ طور صفائی ستھرائی کے لیے استعمال ہونے والا سامان بھی بیچ رہے ہیں جس کی بدولت علاقے میں صفائی ستھرائی نہیں ہو پاتی،ورکرز پر لوگوں کا پریشر رہتا ہے حافظ آباد کی یوسی 21 کوٹ حسن خان کے ورکرز نے اپنے سپروائزر کی کرپشن کو بے نقاب کیا.

اور اس کے غیر انسانی سلوک کے بارے میں آشکار کیا ہے ورکرز سے گالی گلوچ سمیت انکو چوڑا کہا جاتا ہے جس کی سینٹری ورکرز کو انصاف ملنے اور سپروائزر کو سزا ملنے کی بجائے سینٹری ورکرز کو کمپنی سے نکالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو پنجاب حکومت سے کیے گے کمپنی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے کمپنی پہلے ہی سینٹی ورکرز کے بنیادی حقوق کی پامالی کر رہی ہے.سینٹری ورکرز کا وزیراعلی مریم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے.

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Govt of Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Gujranwala Waste Management Company - GWMC

-----------------------------------------
Imperial News Network Agency.(INNA)
Voice Of Hafizabad
Shoukat Ali Watto.
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

حافظ آباد کی آواز سنو. تحریر. شوکت علی وٹو ضلع بھر میں گوشت سرکاری ریٹ پر ملنا ناممکن ہے ،قصابوں کی دیدہ دلیری زائد ریٹ ...
30/10/2025

حافظ آباد کی آواز سنو.

تحریر. شوکت علی وٹو

ضلع بھر میں گوشت سرکاری ریٹ پر ملنا ناممکن ہے ،قصابوں کی دیدہ دلیری زائد ریٹ پر گوشت کی فروخت جاری.جبکہ عام شہری بطور گاہک اپنے حقوق سے نا آشنا ہے جس کی بدولت گراں فروشی کی چاندی ہے، بیوروکریسی کا شاہانہ انداز میں شکایت کنندہ کو ہی تختہ مشق بنا لینا بھی شکایت کرنے سے روکتا ہے،جس طرح ماضی میں بیوروکریسی شکایت کندہ سے انداز اپناتے تھے اگر پیرا فورس کے افسران سے بھی وہی انداز اپنایا گیا تو پھر شکایت کنندہ حسب سابق خاموش ہو جائے گا جس کا نقصان سیاسی حکمران جماعت کو ضرور ہو گا.کرئم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے بعد دوسرا بڑا اہم فیصلہ ہے جس کے ثمرات پنجاب کی عوام کو ملنے چاہیے.پیرا فورس سے ابھی تک ہول سیل مارکیٹ ڈیلر کی طرح جانوروں کی منڈیوں کو بھی کنٹرول نہ کرنے کے سبب گوشت کا ریٹ کنٹرول کرنا ممکن نہیں گا،اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی پیرا فورس بھی ناکام ہو رہی ہے ایک بڑا سوال ہے جو تا حال شہر سمیت ضلع بھر میں قصابوں سے کنٹرول ریٹ پر گوشت کی فروخت ممکن نہ بنا سکی.

ضلع حافظ آباد میں سلاٹر ہاؤسز کی کمی و سرکاری ریٹس پر گوشت کی فروخت ممکن نہ ہو سکی، پیرا فورس بھی ضلعی انتظامیہ کی طرح کنٹرول ریٹ پر گوشت کی فروخت ممکن نہ بنا سکی،پیرا فورس کی موٹرسائیکل گشت و افسران کے مسلسل دورے بھی قصابوں کو کنٹرول نہ کر سکے، قصابوں کی من مانیاں جاری ہیں گاہک بھی مہنگے داموں گوشت خرید کر رہا ہے سوشل میڈیا پر شکایت کرتے ہوئے پوسٹس نظر سے گزرتی ہیں دوسری جانب گاہک محکموں کو شکایات کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے جس کی بدولت قصابوں و گراں فروشوں کی موجیں لگی ہوئی ہیں.ضلع حافظ آباد میں گائے، بھینس، بچھڑے بڑا گوشت کا سرکاری ریٹ 850 روپے کلو ہے جبکہ فروخت 1000 روپے سے لیکر 1200 روپے کلو ہے بکرا، چھترا چھوٹا گوشت 1750 روپے سرکاری ریٹ ہے جبکہ ضلع بھر میں 2000 روپے کلو سے لیکر 2400 روپے کلو فروخت ہو رہا ہے قصابوں کا کہنا ہے منڈی سے سستا صحت مند جانور مہنگا ہے سرکاری ریٹ کی فروخت پر فروخت کرنا ممکن نہیں،

زرائع کے مطابق کچھ دوکانداروں نے ضلعی انتظامیہ، پیرا فورس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے چھاپہ پڑنے اور سرکاری مخبر حضرات جن پر شک پڑ جائے سرکاری ملازم ہے بیمار لاغر قریب المرگ جانور کا گوشت کنٹرول ریٹ دے دیتے ہیں جبکہ تمام قصاب سلاٹر ہاوس جانور لیکر نہیں جاتے،گاؤں دیہات میں گوشت کے میعار پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے ویٹرنری ڈاکٹرز کا جانور کی صحت کی جانچ پڑتال کرنا اور صحت مند گوشت کے لیے موجود ہونا ضروری ہے جانور کو سلاٹر ہاؤس جانور لے جانا ضروری ہے جبکہ اس کا مکمل ریکارڈ رکھنا ضروری ہے.گاہک اگر بروقت سرکاری محکموں کو شکایت کرے تو کنٹرول ریٹس پر فروخت کو ممکن بنایا جا سکتا ہے زندہ جانوروں کا پورے پنجاب میں ریٹ کا تعین بھی ضروری ہے جس سے بہتری ہو سکتی ہے.

سبزیوں سمیت اشیائے ضروریہ خوردونوش بھی اسی طرح زائد ریٹس کی فروخت جاری ہے جس طرح گوشت کی فروخت جاری ہے حالیہ دنوں میں چینی کی زائد فروخت پر کنٹرول ممکن نہ ہو سکا، ضلع میں ہول سیلر کی چاندی ہو گی پر لوگوں کو کنٹرول ریٹ پر چینی نہ مل سکی. ہول سیل ڈیلرز کا کنٹرول نہ ہونا بھی اہم ہے.دوسری جانب قصابوں کی شکایات اور ان کا حل بھی ضروری ہے تاکہ مسائل کا حل نکلے نہ کہ عوام کے مسائل بڑھیں، جس میں حقائق کی کھوج اور پھر ان کا حقیقی حل سے ایک بہترین معاشرہ بنتا ہے جہاں گاہک دکانداروں کے حقوق کا تحفظ ہو اور درست نشاندہی سمیت مناسب آگاہی سے ممکن ہو سکتا ہے.

پنجاب حکومت عوام کے ٹیکسوں سے محکموں کے افسران و ملازمین کو تنخواہیں دیتی ہے تاکہ عوام کو ریلیف دے سکیں، اور حکومتی احکامات کی بجا آواری کرتے ہوئے حکومت کی رٹ کو قائم کر سکیں، محکموں کے نزدیک حکومت کے احکامات ہی حرف آخر ہوتے ہیں افسران و ملازمین کے اپنے ذاتی خیالات ان کے فرائض منصبی میں حائل نہ ہوں تو عوام کو ریلیف ملتا ہے اور کسی بھی سیاسی حکمران جماعت کو ثمرات مل پاتے ہیں ورنہ ماضی کی طرح جو بھی اقدامات ہوتے رہے اس کے پورے ثمرات نہ مل سکے.جو تاحال سلسلہ جاری ہے.سوشل میڈیا پر محکموں کی جانب سے عوام کو مناسب آگاہی ضروری ہے اور اگر عوام شکایت کرنے دفاتر کا رخ کرتی ہے تو ان کے لیے افسران کے دروازے کھلے ہونے ضروری ہیں.دربانوں کی ضرورت نہیں جو عوام کو افسران تک رسائی دینے میں بخل کا مظاہرہ کرتے ہیں. عوام کو پیرا فورس سے بڑی توقعات ہیں اس کے ساتھ محکموں کے دروازے عام شہریوں پر کھلے ہونے چاہیے.

تاکہ عوام بلا روک ٹوک افسران تک اپنی شکایات پہنچا سکیں، جب لوگوں کو ریلیف نہیں ملتا اور سرکاری ملازمین لوگوں کو درست معلومات فراہم نہیں کر پاتے تو عوام افسران تک رسائی چاہتے ہیں اور اپنی بات کو حکام بالا تک پہچانا چاہتے ہوتے ہیں جو سرکاری دربان مذید مشکل بنا دیتے ہیں اور عام شہری جب شکایت لیکر بزریعہ درخواست پہنچتا ہے تو اس کی اپنی تفتیش شروع ہو جاتی ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں شکایات کو دبا دیا جاتا ہے اس سے لوگوں کا اعتماد جاتا رہتا ہے.ایک اور اہم بات عام شہری کو حکومت پنجاب تمام معلومات تک رسائی دیتی ہے لیکن محکموں کے افسران معلومات تک رسائی دینے سے ڈرتے ہوئے مبینہ غیر قانونی طریقہ سے پنجاب ٹرانسپرنسی رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ تحت معلومات نہیں دیتے اور قانون موجود ہونے کے باوجود معلومات تو دور کی بات، پوچھنے لگ جاتے ہیں کہ معلومات کیوں چاہیے جبکہ پنجاب ٹرانسپرنسی رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 ایسا پوچھنے سے افسران کو روکتا ہے.

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Govt of Punjab DG ACE Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala DG ACE Punjab Government of Pakistan PERA Hafizabad

---------------------------------------------
Imperial News Network Agency.(INNA)
Voice Of Hafizabad
Shoukat Ali Watto.
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

بھٹہ خشت، کم مزدوری، زائد ریٹس، نقصانات تحریر شوکت علی وٹو ضلع بھر میں تقریبا 115 بھٹہ خشت چل رہے ہیں جن میں زگ زیگ ٹیکن...
24/10/2025

بھٹہ خشت، کم مزدوری، زائد ریٹس، نقصانات

تحریر شوکت علی وٹو

ضلع بھر میں تقریبا 115 بھٹہ خشت چل رہے ہیں جن میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر انتہائی کم تعداد ہے باقی بھٹہ خشت پر بلور کو استعمال کیا جا رہا ہے بھٹہ خشت پر کام کرنے والے مزدوروں کو کم اجرت کا سامنا ہے خشت کے مزدوروں کو ضلعی انتظامیہ، دیگر متعلقہ اتھارٹیز پوری اجرت دلوانے میں ناکام ہے بھٹہ کچی اینٹ سے لیکر بھرائی بیچنے تک تمام مراحل کے مزدوروں کم اجرت سمیت انتہائی ضروری حفاظتی انتظامات کی شدید کمی کا سامنا ہے.ایک اندازے کے مطابق صرف ضلع حافظ آباد میں 10 ہزار افراد مزدور بھٹہ خشت سے وابستہ ہیں جو ہزاروں خاندان بنتے ہیں جو لحاظ سے متاثرہ ہیں.اگر ان کا سالانہ کنٹری بیوشن جمع کروایا جائے تو 24 کروڑ بنتا ہے.

جو پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کی نااہلی سبب چند لاکھ جمع ہوتا ہے جس سے مزدور کا استحصال ہو رہا ہے.حکومت پنجاب کی طرف سے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ادارہ تحفظ ماحول،پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی، لیبر ڈپارٹمنٹ سمیت ضلعی انتظامیہ بھٹہ خشت کے تمام ضروری حفاظتی اقدامات انتظامات، پوری اجرت دلوانے کیلئے موجود تو ہیں اس کے باوجود بھٹہ مزدور کو نہ تو پوری اجرت ملتی ہے نہ اسے حفاظتی سامان میسر ہے جو ایک مزدور کے لیے ضروری قرار دیا گیا ہے.دوسری جانب حکومت کی جانب سے مزدوروں کے لیے انتہائی ضروری سوشل سکیورٹی کارڈز بھی نہیں بنائے جاتے، جس سے مزدوروں کے خاندان حکومت پنجاب کی جانب سے کارڈ ہونے کی صورت میں بے شمار سہولیات سے محروم ہو جاتا ہے. پنجاب حکومت کا جاری کردہ نوٹیفکیشن نمبری 25-2024- 7532 - کے مطابق فی ہزار عام کچی اینٹ بنانے کی مزدوری/2738 روپے ہے۔

اور بھٹہ مالکان بھٹہ مزدور یونین کے مطابق فی ہزار کچی اینٹ بنانے کی مزدوری 1500 روپے دیتے ہیں۔ جس میں سے 500 روپے فی ہزار کے حساب سے پیشگی کی مد میں کٹوتی کر لیتے ہیں۔ جو غیر قانونی ہے۔ اس مہنگائی کے دور میں مزدور کے لیے گزارا بہت مشکل ہو گیا ہے کم مزدوری کی وجہ سے اپنے بچوں کو اچھی خوراک بھی مہیا نہیں کر سکتے۔ اور نہ ہی تعلیم دلوا سکتے ہیں۔ ضلع کے متعدد بھٹہ خشت پر بانڈ ڈلیبر ہو رہی ہے۔ جو کہ سپریم کورٹ اور شریعت کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کی سرعام توہین کی جارہی ہے اور ایکٹ 1992 کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ضلعی انتظامیہ گورنمنٹ نوٹیفکیشن کے مطابق فی ہزار عام کچی اینٹ بنانے کی مزدوری /2738 روپے، اور جو مزدور تنخواہ پر کام کرتے ہیں انکی تنخواہ پنجاب حکومت کے طے کردہ 40 ہزار روپے پر عمل درآمد کروایا جائے۔بات کی جائے پکی اینٹ درجہ اول کی تو وہ اس وقت 15 ہزار روپے سے لیکر 18 ہزار روپے تک بیچی جا رہی ہے.

اور متعدد بھٹوں کے سانچے میعار کے مطابق بھی نہیں ہیں اینٹ کی فروخت کے وقت پکی رسید بھی نہیں دی جاتی، ایک سادہ پرچی بنتی ہے جس سے کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا، جس سے لاکھوں روپے کا ٹیکس کو بچایا جاتا ہے.بانڈڈ لیبر سسٹم (ابولیشن) ایکٹ/جبری مشقت کے خاتمے کے قواعد 1995۔اس قانون کی دفعہ چار کے تحت ، اس ایکٹ کے اجرا پر ملک میں جبری مشقت کا نظام منسوخ کر دیا گیا ہے اور جبری مشقت کرنے والے تمام مزدور آزاد ہیں اور قرض خواہ کیلیئے کسی بھی قسم کی مشقت/خدمت ادا کرنے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔مزید یہ کہ اس ایکٹ کے اجرا سے قبل طے کیا گیا کوئی معاہدہ، رسم ورواج یا ریت جو کسی سے جبری مشقت لینے کے متعلق ہو تمام کالعدم ہیں۔جبری قرض کی واپسی کیلیئے کسی عدالت میں درخواست دائر نہیں کی جا سکتی اور جبری قرض کی وصولی کیلیئے جاری کیا گیا ہر حکم کالعدم ہے اور یہ قرض وصول شدہ ہی تصور ہوگا۔ اس ایکٹ کے تحت جبری مشقت کرنے والے مزدوروں کو انکی جائیداد(جو انکے قرض خواہوں نے قرض واپس نہ کرنے کی صورت میں اپنے قبضہ میں لے لی تھی.

یا گروی رکھی ہوئی تھی)بھی واپس کرنے کا حکم ہے۔نیز قانون کے تحت قرض خواہ کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اس جبری قرض کے بدلے میں اس قانون کے اجرا کے بعد کوئی رقم بطور قرض کی ادائیگی کے نہ لے۔اتنے سارے غیر قانونی افعال ہونے کے باوجود کوئی بھی سرکاری محکمہ اپنے فرائض منسبی ادا نہیں کر رہا، ہزاروں لوگوں کا استحصال کرنے کے ساتھ ہزاروں لوگوں سے روزا لاکھوں روپے نکلوائے جا رہے ہیں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے ضلعی انتظامیہ ایک ڈیڑھ سال سے اینٹ کا ریٹ جو ریٹ لسٹ پر دیتی تھی اب جاری کردہ ریٹ لسٹ پر نہیں دے رہی،ان سب معاملات کو درست سمت پر کس نے لیکر جانا ہے اور مزدوروں کو حفاظتی انتظامات، پوری اجرت، عوام سے زائد ریٹس پر اینٹ کی فروخت ، ٹیکس کی چوری، کنڑی بیوشن کی چوری، بانڈڈ لیبر، کسی قانون پر عملدرآمد نہیں کروایا جا رہا.ضلع کی ذمہ دار اتھارٹیز کی مکمل خاموشی ہے.

Chief Minister Punjab's Updates Maryam Nawaz Sharif Chief Secretary Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Govt of Punjab Marriyum Aurangzeb Deputy Commissioner Hafizabad DG ACE Punjab Prime Minister's Office of Pakistan Government of Pakistan Punjab Employees Social Security Institution SocialSecurityInstitution


Imperial News Network Agency.(INNA)
Voice Of Hafizabad
Shoukat Ali Watto.
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 *پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.*

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

ضلع حافظ آباد میں ستھرا پنجاب تحریر. شوکت علی وٹو ستھرا پنجاب پروگرام اپنی نوعیت کا بہترین پروگرام تھا جس کے اثرات پنجاب...
08/10/2025

ضلع حافظ آباد میں ستھرا پنجاب

تحریر. شوکت علی وٹو

ستھرا پنجاب پروگرام اپنی نوعیت کا بہترین پروگرام تھا جس کے اثرات پنجاب کو ملنے چاہیے تھے جو نہیں مل رہے فوٹو سیشن اور بیوروکریسی کی آشیرباد سے سب اچھا دیکھایا جاتا ہے ضلع حافظ آباد میں ستھرا پنجاب نجی کمپنی ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کام کر رہی ہے جس میں 1300 سو سینٹری ورکرز ہیں جن میں تحصیل حافظ آباد 800 سو اور تحصیل پنڈی بھٹیاں 500 سینٹری ورکرز کام کر رہے،

بدقسمتی سے یہاں بھی سیاسی جماعت کے لوگ اثرانداز ہیں. اور ان کی مرضی منشاء سے بھرتی کی جاتی ہے کمپنی کے افسران سیاسی جماعت اور بیوروکریسی کو خوش کر کے اپنی من مرضی کر رہے ہیں ضلعی افسران و سیاسی جماعت بھی ان کی ناقص ترین کارکردگی پر مکمل خاموش ہے جہاں ستھرا پنجاب پروگرام کے تحت کمپنی کو سینٹری ورکرز کو حفاظتی کٹس سمیت کو حکومتی احکامات کے مطابق تنخواہیں، مراعات، ودیگر سہولیات فراہم کرنی تھیں جو نجی کمپنی دے نہیں سکی،

معاشی استحصال کیا جا رہا ہے وہی سینٹری ورکرز کو حفاظتی سامان جس میں دستانے، شوز، ماسک وغیرہ دینے کی ضرورت تھی اسی طرح نالیوں کی صفائی کے لیے مناسب آلات دینے ضروری ہیں روڈز کو صاف کرنے والی مشینیں کہیں روڈز صاف کرتیں نظر نہیں آتیں اور نہ کوئی اس معاملے پر بات کرتا ہے کم تنخواہیں سمیت سینٹری ورکرز کو ناگہانی صورتحال پر سوشل سکیورٹی کارڈز فوائد دیتا ہے کمپنی اس کو بھی ممکن نہیں بنا رہی 1300 سینٹری ورکرز کا ماہانہ کنٹری بیوشن تقریباً 29 لاکھ بنتا ہے اور سالانہ کروڑوں روپے بنتے ہیں.

جو کمپنی بچا رہی ہے اور اس پر پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن بھی مکمل خاموش ہے جو پنجاب حکومت کی جانب سے مزدور کو حقوق فراہم کرتی ہے پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن ضلع حافظ آباد میں کمپنی مالکان، تاجروں، مل مالکان کی مبینہ نمائندہ بن چکی ہے حافظ آباد میں پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے متعدد ملازمین سالہا سال سے حافظ آباد میں تعینات ہیں.جو مبینہ مالکان کو ہی فائدہ پہنچانے میں مصروف عمل ہیں.

تنخواہیں پنجاب حکومت سے فوائد مزدوروں کے حقوق غصب کرنے والی کمپنیوں سمیت مل مالکان، فیکٹری مالکان کو دے رہے ہیں ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی مشینری کو کھڑا کر کے پٹرول خرچ بچاتے ہیں اسی طرح گاؤں دیہات کو جانے والے رکشہ کو کم پٹرول دیا جاتا جو مختلف مقامات پر رکشہ جات کھڑے کر کے وقت گزاری کرتے ہیں جس سے صفائی اور کچرا اٹھا نہیں پاتے جو پنجاب حکومت کے لیے بدنامی کا باعث بنتے ہیں شہر کے محلے گلیاں کچرے سے بھری ہوئی ہے جن کی صفائی نہیں کی جاتی.

روڈز کو چمکانے اور فوٹوسیشن سے کام چلایا جا رہا ہے شہر کے کئی علاقوں میں مہینوں بعد بھی نہیں جاتے، مدینہ کالونی شہر کا بڑا اچھا رہائشی علاقہ ہے اس علاقے کے لوگ پیسے دے کر بھی صفائی نہیں کروا پاتے دیگر علاقوں میں جہاں غریب عام شہری رہائش پذیر وہاں کے حالات ہی مختلف ہیں کولوتارڑ روڑ پر عید گاہ سے لیکر ڈھینگرانوالی تک دونوں اطراف کے اندورن محلہ کی گلیاں چیک کی جائیں تو کمپنی کا پول کھل جائے گا بہاولپورہ غربی شرقی، پیر کالے، حاجی پورہ، گڑھی اعوان، خانپورہ، حسن ٹاون،محلہ رسولنگر، شریف پورہ، محلہ مظفر خاں،مجیدپورہ، محلہ قادر آباد، ساگر روڈ، بجلی محلہ، رحمت آباد، کشمیر نگر، ونیکے روڑ کے دونوں اطراف کے اندورن محلہ جات کی گلیاں کچرے کے ڈھیر لگے ہیں.

چیک اینڈ بیلنس بالکل نہیں کمپنی ہر طرح سے سینٹری ورکرز کا معاشی استحصال، وردیوں کی مد میں بچت، مشینری نہ چلا کر پٹرول ڈیزل کی مد میں بچت، دستانے شوز، ماسک نہ دے کر لاکھوں روپے کی بچت، ماہانہ کنٹری بیوش نہ دے کر لاکھوں روپے کی بچت، یہ تمام پیسہ کمپنی ناجائز بچت کر رہی ہے حکومت پنجاب اربوں روپے فنڈز دے رہی ہے جو فوائد کی بجائے حکومت پنجاب کے لیے بدنامی کا باعث بن رہی ہے حکومت پنجاب کو ڈائیوو ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو کیے گیے معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے.

اور حکومت پنجاب کو اچھے نتائج دینے چاہیے جو ڈائیوو کمپنی دے نہیں رہی اور حکومت پنجاب کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے.ضلع حافظ آباد کے گاؤں دیہات میں بری صورتحال ہے جہاں طاقتور طبقہ جس میں سیاسی جماعت کے کرتا دھرتا بھرتی کروائیں وہ کام نہیں کرتے بلکہ لوگوں کو کہانی قصے سناتے ہیں جو ضلع حافظ آباد میں ہو رہا ہے کمپنی کے اپنے دفتر کے حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے جہاں بیٹھے کو مناسب انتظامات نہیں افسران کو ملنے کے لیے آنے والے شہریوں کو بٹھانے کے لیے کرسی تک نہیں، سینٹری ورکرز کھڑے ہوتے ہیں وہاں ورکرز یا شہریوں کو اچھے نتائج مل سکتے ہیں.......

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Govt of Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Chief Minister Punjab's Updates DG ACE Punjab Gujranwala Waste Management Company - GWMC

Imperial News Network Agency.(INNA)
Voice Of Hafizabad
Shoukat Ali Watto.
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

ہول سیل مارکیٹ اور پرچوں مارکیٹ میں فرق.تحریر.... شوکت علی وٹو. حکومت پنجاب کی جانب سے بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ان سے پیدا ...
07/10/2025

ہول سیل مارکیٹ اور پرچوں مارکیٹ میں فرق.

تحریر.... شوکت علی وٹو.

حکومت پنجاب کی جانب سے بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ان سے پیدا ہونے والے مسائل سے نبٹنے کے لیے کوئی واضع حکمت عملی سامنے نہیں آ رہی، جس سے عوام کے لیے مسائل مسلسل بڑھ رہے ہیں جس کا نقصان ہر طرح سے حکومتی سطح پر کیے جانے اقدامات کو پہنچتا ہے زائد جرمانے ہوں یا گراں فروشی، حکومت پنجاب ان سے نمٹنے کے لیے بے بس نظر آتی ہے.ان کو نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کرنے سمیت چیک اینڈ بیلنس رکھنا بہت ضروری ہے. عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے جس سے نکالنا حکومت پنجاب کی ذمہ داری ہے.

سبزی، پھل سے لیکر اشیائے ضروریہ خوردونوش، گوشت، اینٹ وغیرہ کسی پر بھی چیز پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے سبزی فروٹ منڈی میں ریٹ زائد ہونے پر دوکاندار کس طرح کم ریٹ پر سبزی فروٹ مہیا کر سکتے ہیں، اسی طرح گوشت کے لیے گائے بھینس وغیرہ جانور صحت مند ہونا ضروری ہیں سرکاری ریٹ 850 روپے پر گوشت بیچ کر جانور کی خرید کی رقم پوری کرنا نا ممکن ہے مارکیٹ میں 1000 روپے 1100 روپے بک رہا ہے قصابوں کا نمائندہ ریٹ طے کرواتے وقت کمیٹی کا ممبر ہوتا ہے اسی طرح بکرا 1700 روپے فی کلو ہے جبکہ 2200 روپے سے لیکر 2400 روپے کلو بک رہا ہے جو بہت مہنگا ہے شہر کے قصابوں کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے مقررہ کردہ ریٹس پر گوشت بیچنا ممکن نہیں ہے.

پرائس مجسٹریٹس و حال ہی میں بننے والی پیرا فورس جرمانے کر سکتی ہے یا پھر دوکان سیل کر کے استغاثہ جات دے سکتی ہے جو مسائل کا حل نہیں ہے لائیو اسٹاک، حکومت پنجاب جانوروں منڈیوں کو گوشت کے حساب سے زندہ جانوروں کے وزن کے حساب سے ریٹس مقرر کرتے ہوئے مقررہ ریٹس پر زندہ جانوروں کی فروخت کو یقینی بنایا جائے، اسی طرح برائلر مرغی کے ریٹس کے بھی مسائل ہیں جو ہول سیل مارکیٹ اور پرچوں مارکیٹ ریٹس مطابقت نہیں رکھتے،سبزی و فروٹ منڈی کے ریٹس پر حقیقی ریٹ لسٹ کا جاری ہونا ضروری ہے تاکہ پرچون سبزی و فروٹ بیچنا مناسب قیمت پر بیچ کر رزق حلال کما سکیں،

اشیائے ضروریہ، خوردونوش وغیرہ جس میں دالیں و دیگر گھریلو استعمال کی اشیاء کی قیمتیں بھی ہول سیل مارکیٹ میں کنٹرول فی الوقت ممکن نہیں ہے اور پرچون مارکیٹ میں اشیاء ضلعی انتظامیہ کی دی گی ریٹ لسٹ پر بیچنا ممکن نہیں ہے انجمن تاجران کے لوگ بھی اس کمیٹی کے ممبرز ہیں جو ڈپٹی کمشنر کی سربراہی بنائی جاتی ہے جو ریٹ لسٹ جاری کرتی ہے ریٹ لسٹ پرچون کی دوکانات پر آویزاں لسٹ میں بیشتر دالیں و دیگر اشیاء ملنا ناممکن ہے، یہاں پر بھی ہول سیل مارکیٹ کا چکر ہے کہ وہاں اشیاء ضلعی انتظامیہ کی ریٹ لسٹ کے مطابق نہیں ہیں اس میں ضلعی انتظامیہ کی بجائے تاجران کے نمائندوں اور شہری جو پرائس کمیٹی کے ممبران ہیں جو اختلافی نوٹ نہیں دیتے.

اگر بلڈنگ میٹیریل کے حوالے سے بات کی جائے تو اینٹ بنیادی چیز ہے جس کا ریٹ انتہائی زائد ہیں مٹی سے بننے والی اینٹ بہت مہنگی ہے تقریباً 16 ہزار سے 17 ہزار روپے فی ہزار کی اینٹ بک رہی ہے ضلع کے 100 سے زائد بھٹہ خشت پر پکی رسید کے بغیر اعدادوشمار کے بیچ رہے ہیں جس سے بھٹہ خشت کے مالکان مسلسل دولت کما رہے جبکہ عوام کو اس حوالے سے کوئی ریلیف ملتا دیکھائی نہیں دیتا،ضلعی انتظامیہ اپنے دیے گئے ریٹ لسٹ پر عملدرآمد نہیں کروا سکتی تو ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے اب تو باقاعدہ ایک اتھارٹی بنا دی گی ہے جسے پیرا فورس کہا جاتا ہے شہری ہر خریداری پر پکی رسید طلب کریں تاکہ حکومت کو پورا ٹیکس ملے جس کے فوائد عام شہریوں کو ملیں گے اور کچی رسید جو کاغذ پر دی جاتی ہے.

کچی رسید پر زائد منافع کارباری حضرات کو ہوتا ہے ایک ٹیکس سے بچت دوسرا شہریوں کو کوئی ریلیف نہیں مل پاتا، حکومت پنجاب کوئی ایسا میکنزم بنائے جس سے ہول سیل مارکیٹ مکمل طور پر حکومت کے کنٹرول میں ہو، جس کا فائدہ سب کو ملنا ہے اتنا مشکل کام نہیں ہے جتنا بنا دیا جاتا ہے، گراں فروشی پر دوکاندار کو جو جرمانہ ہوتا ہے وہ جرمانہ دوکاندار شہریوں کے جیب سے نکالتا ہے جس کی مثال ایک دو دن پہلے پیرا فورس کی کارروائیوں کے بعد بھی دوکانداروں، قصابوں نے من مرضی کے ریٹس لیکر گوشت و دیگر سامان فروخت کیا،پنجاب کے ہر ضلع میں حکومت پنجاب کے اربوں روپے تنخواہیں سمیت مراعات دیتی ہے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے.

تاکہ حکومت کی ساکھ بہتر ہو، یہاں ساکھ بہتر ہونے کی بجائے مذید ساکھ متاثر ہو رہی یے کوئی بھی حکومت ہو اس کی کوشش ہوتی ہے وہ اپنی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دے، جو سابق ادوار کے مطابق تجربہ سے بات سامنے آئی ہے حکومتی محکموں کی پسند نا پسند کے پیش نظر چھوٹے دوکانداروں کو تختہ مشق بنا کر ان کو مسلسل جرمانے کیے جاتے ہیں افسران بڑی گاڑیوں میں سوائے جرمانوں کے کوئی ریلیف دینے سے قاصر ہوتے ہیں.حکومت کی ساکھ زائد جرمانوں سے خراب ہوتی ہے بہتر نہیں ہوتی، ساکھ اس وقت بہتر ہوتی ہے جب عام لوگوں کو کنٹرول ریٹس پر اشیائے خوردونوش ضروریہ ملیں، لیکن یہاں جرمانوں کو کارکردگی سے جوڑا جاتا ہے.

جرمانوں کا بوجھ عوام پر پڑتا ہے سرکاری افسران و ملازمین کام کرنے کو احسان سمجھتے ہیں اگر فرض سمجھتے تو عوام کو ریلیف ضرور مل رہا ہوتا، جس طرح مبینہ مصنوعی ریٹ لسٹ جاری ہوتی ہے اس سے مذید مسائل بڑھتے ہیں ان تمام باتوں کا حل ہول سیل مارکیٹ کو کنٹرول کرنا اور سٹاکسٹ کو کنٹرول کرنا ہے ورنہ پاکستان بننے سے لیکر حال تک عوام کو مستحکم ریٹس ملنا ناممکن رہا ہے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اس وقت پنجاب کی عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوشاں ہیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اگر بیوروکریسی سمیت ملازمین کو فیلڈ میں نکلنے سمیت ہول سیل مارکیٹ کو کنٹرول کرنا ہو گا ورنہ ماضی کی طرح عوام ہی بھگتے گی.........

Can mention all top fans once a day Maryam Nawaz Sharif Chief Minister Punjab's Updates Chief Secretary Punjab Deputy Commissioner Hafizabad Govt of Punjab Commissioner Gujranwala, Division, Gujranwala Government of Pakistan PERA Hafizabad

Imperial News Network Agency.(INNA)
Voice Of Hafizabad
Shoukat Ali Watto.
📲🇵🇰03456522331
=================================

ایک آواز-ایک مشن-ایک تحریک

👈 پاکستان سمیت دنیا بھر خبروں سے اپڈیٹ رہنے کے لیے نیچےدیے،، واٹس ایپ چینل،، لنک پر کلک کریں اور فالو کریں.

https://whatsapp.com/channel/0029Vazuw007tkjI0q2bWN2g

Address

Hafizabad
52110

Telephone

+923456522331

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hafizabad Print Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hafizabad Print Media:

Share