05/07/2023
السلام علیکم
کل گڑھی حبیب اللہ کے قریب ایک گاؤں جاگیر میں دل دھلا دینے والا واقعہ پیش آیا جو کہ گڑھی حبیب اللہ یہ ارد گرد کے علاقوں کبھی ایسا پیش نہیں آیا زمین کے تنازع پر فائرنگ شروع ہوئی جس میں ایاز خان شہید ہوئے اور تین افراد زخمی اس سب واقعہ کے بعد اسے شرم اور افسوس کی بات یہ ہے کہ پولیس نے ابھی تک کچھ نہیں کیا فائرنگ ہوئی قتل ہوا زخمی ہوئے اور جہاں واقعہ پیش آیا وہ تھانہ گڑھی حبیب اللہ سے چند منٹ کے فاصلے پر تھا پانچ سے دس منٹ اور پولیس ایک گھنٹہ تیس منٹ کے بعد پہنچی کیا اس واقعہ میں جن افراد نے قتل کیا جن کے نام ابھی تک کہیں دیکھنے کو نہیں ملے شاید رشوت دینے کی وجہ ہو سکتی پولیس کے کچھ افراد ملے ہو سکتے ہیں ان میں اس پورے واقعہ میں جو افراد شامل ہیں ان کی تفصیل
1 سفیر افضل جاگیر
2وسیم افضل جاگیر
3نصیر افضل جاگیر
4شھباز جمیل خان گڑھی
5سعد بختیار خان حصاری
اور ان کا سھولت کار پرویز خان جاگیر
اور اگر دیکھا جائے تو پرویز خان اس قتل میں زیادہ ملوث ہیں کیونکہ جائداد کا تنازعہ ان کی وجوہات سے ہوا اور ان کی بتائی ہوئی بات پر عملدرآمد ہوا بقول علاقے کے لوگوں کے پرویز خان نے پہلے عابد خان سے سودا کیا جگہ کا اس کے بعد زیادہ پیسے کی لالچ میں دوسری پارٹی سے سواد کیا گیا اور انہیں اطلاع دی کہ اگر قبضہ کروں اور پوری تیاری کے ساتھ آنا ابھی تک پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ابھی تک کوئی بندہ پکڑا نہیں گیا کیا یہ ہماری پولیس ہیں یہ غریب انسان کو تحفظ فراہم کریں گے؟ دن دہاڑے مین روڈ پر یہ واقعہ پیش آیا اور پولیس کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے کیا پولیس کو علم تھا یہ ہوگا