GBOB

GBOB I am expert in Digital Marketing And give Service of guest posting

31/03/2023

رکو ذرا

ٹھہر جاؤ

پانی کا گلاس اٹھاؤ اور ایک ایک گھونٹ کر کے سارا گلاس پی لو اور پھر میری بات سنو۔

تمہاری مینٹل اور فزیکل ہیلتھ، بولے تو دماغی اور جسمانی صحت روپے، پیسے، عہدے، دولت، شہرت اور حتیٰ کہ ریلینش شپ سے بھی زیادہ اہم ہے۔

میں جانتا ہوں مقابلہ بازی کا دور ہے، سوشل میڈیا پر ہر طرف چکاچوند سے ہمیں لگنے لگتا ہے کہ میں تو کچھ بھی نہیں کر پا رہا جبکہ دنیا کہاں سے کہاں جارہی ہے۔

میری بات یاد رکھو ہر انسان میں میں کوئی نہ کوئی خامی اور کمی موجود ہے۔ بظاہر بہت کامیاب اور مکمل نظر آنے والا انسان، اندرونی طور پر کتنی جنگیں لڑ رہا ہو ہم نہیں جانتے۔

تمہیں کامیابی نہیں مل رہی یا تمہیں من پسند گاڑی لینے میں دشواری کا سامنا ہے، تمہارے ماں باپ ایوریج تھے اور تم بہت بڑا انسان بننا چاہتے ہو، تمہیں جلد از جلد ایک اچھا اور بڑا نیا گھر بنانا ہے، تم چاہتے ہو کہ جہاں تمہارا دل ہے وہاں تمہاری شادی ہو جائے۔

یقین رکھو یہ دنیا کا ہر انسان چاہتا ہے لیکن ہر انسان کے لئے وہ سب کچھ نہیں ہے جو وہ چاہتا ہے۔

قدرت کا بھی اپنا ایک سسٹم ہے، اس سسٹم میں اگر اگر تمہیں جو چیز تمہارے لئے بہتر نظر آتی ہے وہ لیٹ ہو رہی ہے تو یقین رکھو وہی تمہارے حق میں بہتر ہوگی۔

تمہارے پاس جو کچھ بھی ہے اسی پر صبر اور شکر کرو۔ میں جانتا ہوں کہ تمہیں لگ رہا ہوگا کہ یہ سب کتابی باتیں ہیں جو ہر دوسرا بندہ کرتا ہے لیکن نہیں یہ سب میں اپنے تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں۔

اگر اللہ نے تمہیں سائیکل دی ہے تو یقین رکھو توکل اور شکر ہوگا تو اسی پر مرسیڈیز سے زیادہ مزہ آئے گا۔

جو انسان سائیکل پر خوش نہیں ہو سکتا وہ مرسڈیز پر بھی خوش نہیں ہو سکتا، یہ بات تسلیم کرنا بہت مشکل ہے لیکن یہی سچ ہے۔

اپنے آپ پر اعتماد رکھو اور اس خدا پر اعتماد رکھو جس نے تمہیں پیدا کیا ہے، جو کچھ تمہارے حق میں صحیح ہوا وہ صحیح وقت پر صحیح جگہ پر تمہیں مل جائے گا۔

اللہ نے تمہیں ہزاروں لاکھوں نہیں کروڑوں نہیں اربوں لوگوں سے بہتر بنایا ہے۔ کیا یہی ایک بات شکر ادا کرنے کے لیے کافی نہیں؟

بس تمہارے ذمے محنت ہے نتیجہ نہیں، تو نتیجہ کی پرواہ میں خود کو مت جلاؤ، آج سے دس سال بعد آج والی ٹینشن تو یاد ہی نہیں ہوگی لیکن آج کی ٹینشن نے دماغ پر جو اثر ڈالا ہوگا وہ تمہاری صحت سے عیاں ہو گا۔

جو کوئی اس اسٹیٹس کو پڑھ رہے ہو، اپنے دوست کو میسج کرو اور اس سے پوچھو کہ وہ کسی ذہنی تناؤ کا شکار تو نہیں۔
کیا کہیں اسے آپ کی ضرورت تو نہیں۔

خدا کے لیے لوگوں کو روپے پیسے صحت موٹاپہ کمزوری گھر ماں باپ رشتہ دار بینک بیلنس موبائل گاڑی وغیرہ کی وجہ سے مذاقا بھی طعنے مت مارا کرو۔
اپنے دوستوں کا خیال رکھیں، کہیں کوئی ذہنی تناؤ انہیں اندر ہی اندر کھائے نہ جا رہا ہوں۔

- ایم تنویر نانڈلہ

Bagan cityدنیا کا ایک خوبصورت اور عجیب و غریب قسم کا شھرباگن ہے۔ یہ میانمار ملک کا شہر ہے۔ اس ملک کی خاصیت یہاں کے بنے ب...
31/03/2023

Bagan city
دنیا کا ایک خوبصورت اور عجیب و غریب قسم کا شھر
باگن ہے۔ یہ میانمار ملک کا شہر ہے۔ اس ملک کی خاصیت یہاں کے بنے بدھا کے مندر ہیں جو 1100 اور 1200 سنہ میں باگن بادشاہی نظام کے تحت تعمیر ہوئے۔ اس شہر میں بدھا مذہب کے دنیا کی نسبت سب سے زیادہ مندر پائے جاتے ہیں۔ یہ تمام مندر شکل و صورت اور ساخت کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف اور چھوٹے بڑے ہیں جو صبح کی روشنی یا شام میں سورج غروب ہوتے وقت زبردست نظارہ پیش کرتے ہیں ۔
آپ اس علاقے کو دیکھنے کے لیئے سائیکل، تانگہ، ٹیکسی یا پیراشوٹ غبارہ کرایے پر لے سکتے ہیں۔ ہر طرح سے یہ علاقہ عجیب و غریب منظر پیش کرتا اور انسان کی کاریگری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید اس طرح کی دلچسپ اور حیرت انگیز باتیں جاننے کے لیے Urdu Global کو فالو کریں شکریہ ❤️

بزنس میں کامیابی👍👍
31/03/2023

بزنس میں کامیابی👍👍

25/10/2022

zeeshan usmani

لوگ کیا کہیں گے؟اک صدی سے ہم انسانوں نےسائنسعلم،طب،اوزار ہتھیارفنون لطیفہمعیشتپارسائی ،وجدان، روحانیتمیں بہت ترقی کینئی ...
25/10/2022

لوگ کیا کہیں گے؟

اک صدی سے ہم انسانوں نے
سائنس
علم،
طب،
اوزار ہتھیار
فنون لطیفہ
معیشت
پارسائی ،وجدان، روحانیت
میں بہت ترقی کی
نئی ایجادات، مفروضے ،
زندگیوں میں خوشحالی سکھ
ہر چیز سیکھی، بنائی،

ہم ایک سو سال کے انسان کی خوف، بیماریوں، پریشانی سے نجات حاصل کر چکے ہیں
مگر
آج بھی ابھی بھی ہم
لوگوں کے خوف، لوگوں کو خوش کرنے کی خواہش،
لوگوں کی رضامندی کے مطابق فیصلے
اور لوگوں کے سیٹ کیے ہوئے فضول مفروضوں سے
(علم کاروبار حسن آزادی زندگی شادی ناکامی کامیابی)
سے باہر نہیں نکلے
اتنی ترقی۔ تعلیم ، تربیت ، شعور کے باوجود
ہم سب ۔۔۔۔۔۔۔ ہم سب اپنے اردگرد موجود کمزور ناکام نکمے اور بے فیض
لوگوں کے خوف میں اسقدر مبتلا ہیں۔
جتنا خوف اور خوشی کا خیال ہمیں شاید اپنے رب کا بھی نہیں
رویوں میں تبدیلی زندگیوں مین تبدیلی لا سکتی اگر ہم ایسا کر سکنے کی قوت حاصل کرلیں

منتخب

25/10/2022

Arshad Sharif was working on an explosive investigative documentary on the corruption, titled as "Behind Closed Doors". The documentary also featured a prominent Kenyan investigative reporter , which may explain why may have travelled to .
Copied

25/10/2022

Arshad Sharif was working on an explosive investigative documentary on the corruption, titled as "Behind Closed Doors". The documentary also featured a prominent Kenyan investigative reporter , which may explain why may have travelled to .
Copied

آہ! ارشد شریفہمارے جیسی کمبخت عوام کو قیام پاکستان سے لیکر ایک ایسی عفریت کا سامنا ہے جو ملک کی ترقی کی راہ میں ٹائر کل...
25/10/2022

آہ! ارشد شریف
ہمارے جیسی کمبخت عوام کو قیام پاکستان سے لیکر ایک ایسی عفریت کا سامنا ہے جو ملک کی ترقی کی راہ میں ٹائر کلرز جیسے لوہے کے کانٹے بچھاتی ہے تاکہ ملک کی گاڑی اپنی رفتار کھودے اور ترقی کی تمام راہین مسدور ہوجائیں۔
پچھلی کچھ دہائیوں سے جن جن ملکوں نے ترقی کی انکی مثالوں سے ہمیں کئی عوامل ایسے ملتے ہیں جو ترقی تو کرواتے ہیں لیکن ہمارے پیارے وطن پاکستان میں دستیاب نہیں۔ اسی طرح کے عوامل میں سے ایک عمل "فریڈم آف سپیچ" یا آزادی رائے بھی ہے۔ کسی بھی قوم کو آزادی اظہار رائے کو ہر صورت میں ممکن بنانا چاہئیے چاہے کچھ بھی ہو، صرف ایک چیز کے خیال کیا جائے کے اس آزادی سے کسی کے مذہبی اور قومی جزبات کو نقصان نہ پہنچے۔
دو ہزار گیارہ میں ایک جرنلست عمر چیمہ کو اغواہ کیا گیا اور انکو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، بعد ازاں انکے چہرے کے تمام بال صاف کر دیے گئے۔ عمر چیمہ رہائی کے فورا بعد اپنی اخبار کے دفتر پہنچے تو انکے انچارج جرنلسٹ ارشد شریف نے ان پر ہونے والے ظلم پر پہلی بار ڈان نیوز پر باقائدہ طورہ پر خبر چلوائی اور بھرپور طور پر انکا ساتھ بھی دیا یہ علیحدہ بات ہے کے بعد میں عمر چیمہ اور ارشد شریف کا نظریاتی اختلاف رہا لیکن یہ اختلاف تھا، دشمنی نہیں۔
آج صبح صبح یہ خبر موصول ہوئی کے ارشد شریف کو کینیا میں کسی پولیس چوکی پر روکنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد کینا پولیس نے گولی مار دی۔ لگتا ہے عوام کو اس بات پر یقین نہیں آئے گا۔
افسوس یہ ہے کے ہماری عوام پچھلی ایک دھائی سے مکمل طور پر تقسیم ہوچکی ہے اور ہر چیز میں بٹوارا کر چکی ہے۔ اسکی ذمہ دار سیاسی پارٹیاں ہیں، جنہوں نے ججز، جرنلسٹس اور کئی اور شعبوں میں اپنی پسند اور نہ پسند کے تحت تقیسم کر دی ہے اور ان سیاسی پارٹیوں کے چاہنے والے بھی اسی تقسیم کے تحت اپنی محبت اور نفرت بانٹتے ہیں۔ اس تقسیم کے اثرات اتنے پھیلے کو مندرجہ ذیل تاثرات بہت مضبوت ہوئے۔
۱۔ اینکر پرسن حامد میر کو کچھ سال پہلے کراچی میں دن دھاڑے گولیاں ماری گئیں اور انکے جسم میں پیوستہ چھے گولیوں میں سے تین نکال کر طبی امداد کے ذریعے انکو بچا لیا گیا۔ لیکن پاکستان کی عوام کے ایک برا حصہ یہ سمجھتہ ہے کے حامد میر نے گولیاں کھانے کا جھوٹا ڈرامہ کیا۔
۲۔ عمر چیمہ کو دو ہزار گیارہ میں اغوا کرکے بد ترین تشدد کے بعد رہا کر دیا گیا، جبکہ ہماری عوام کا بڑا حصہ اسے بھی ڈرامہ سمجھتا ہے۔
۳۔ مطیع اللہ جان کو دو سال پہلے اغواہ کیا گیا لیکن تشدد سے پہلے ہی انکی بات پھیلنے کے بعد حکومت وقت نے انکی رہائی کا انتظام کروایا۔
۴۔ احمد نورانی کو اسلام آباد ائرپورٹ پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ عوام کو سمجھایا گیا کے احمد نورانی کے کسی لڑکی سے تعلقات تھے جس کے بھائیوں نے ان پر تشدد کیا۔
۵۔ سینئر جرنلسٹ ابثار عالم کو ایک پارک میں واک کرنے کے دوران گولی مار دی گئی، جبکہ عوام سجمجھتی ہے یہ سب ڈرامہ تھا۔
۶۔ عمران ریاض خان کو گرفتاری کے بعد برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، جبکہ چند مخصوص سیاسی پارٹیوں کے ووٹرز کا خیال ہے کے یہ سب جھوٹ ہے۔
اوپر دی گئی واقعات کی لسٹ میں کچھ جرنلست ن لیگ کے حامی تھے، کچھ پی ٹی آئی کے اور کچھ پی پی پی کے۔ لیکن سب کو ہی اپنے اپنے وقت کے حساب سے تکلیف سہنی پڑی۔ پھر کیا سمجھیں کے یہ سارے ہی غلط تھے یا کوئی انکے علاوہ تھا جو غلط تھا؟
یہی نہیں بلکہ وقت کے کئی وزرا عظم بھی اس عفریت سے نہ بچ سکے، ان میں سید شہید سہروردی، ذولفقار علی بھٹو، محترمہ بے نظیر، میاں نواز شریف اور آجکل سابق وزیر اعظم عمران خان بھی شامل میں۔
سابق ویزر اعظم نواز شریف اور عمران خان دونوں کا بیان تھا کے انہیں بطور وزیر اعظم صرف کرسی ہی ملی تھی جبکہ کام کرنے نہیں دیا جارہا تھا۔
سیاسی کارکنان سے صرف ایک گزارش ہے کے اپنی پارٹی کے عارضی بیانیہ کے فلاں پارٹی یا انکے لیڈرز غلط ہیں کی بجائے یہ تلاش کیجئے کے غلطی کہاں پر ہے۔ ممکن ہے کے سب سیاسی پارٹیاں اور انکے قائدین اتنے غلط نہ ہوں جتنے ہم سمجھ رہے ہیں، بلکہ غلطی کہیں اور ہورہی ہو۔
ہمارے ملک کو صرف اتفاق ہی بچا سکتا ہے۔ پوری عوام، جرنسلٹس اور تمام سیاسی پارٹیوں کو چاہئیے کے ملکر اس ایک عفریت کے لئیے کوئی چلا کشی کریں جو پچھلے پچھتر سالوں سے ہر سیاسی لیڈر، جج، وکیل اور جرنلسٹ کو بہ وقت ضرورت استعمال کرکے نفرت پھیلاتی ہے۔
ارشد شریف کے ساتھ کئی ناظرین کو کئی طرح کا اختلاف ہوگا، مجھے ذاتی طور پر بھی انکے کچھ پرگرامز اور کالمز پر اعتراض تھا، لیکن یہ سمجھ کر چھوڑ دیا کے وہ جرنلسٹ ہیں شاید انکو کچھ ایسا معلوم ہو جو ہمیں معلوم نہ ہے۔
یاد رکھئیے کے کوئی آدمی فرشتہ ہو ہی نہیں سکتا، غلظ صرف وہ ہے جو %51 یا اس سے زیادہ غلط ہو، ورنہ زیادہ اچھائیوں اور کم غلطیوں والوں کے ہمیں اچھا ہی سمجھنا چاہئیے۔
رب کریم، پاکستان کے ہر حق بولنے اور ڈٹے رہنے والے فرد کو دنیا اور آخرت میں سرخرو فرمائ

Celal Al aka Abdul Rehman Alp from Dirilis Ertugrul arrived Karachi, Pakistan for helping flood-affected people 🇹🇷🇵🇰ڈریل...
12/09/2022

Celal Al aka Abdul Rehman Alp from Dirilis Ertugrul arrived Karachi, Pakistan for helping flood-affected people 🇹🇷🇵🇰
ڈریلش ارطغرل کے جلال آل سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے اشیاء خوردونوش و دیگر سامان کے ہمراہ کراچی پاکستان پہنچ گئے 🇹🇷🇵🇰

جب کوئی عورت کتاب پڑھتی ہے تو جان لو کہ اس کے خاوند اور اولاد نے بھی وہ کتاب پڑھ لیامام ابن حزم
12/09/2022

جب کوئی عورت کتاب پڑھتی ہے تو جان لو کہ اس کے خاوند اور اولاد نے بھی وہ کتاب پڑھ لی

امام ابن حزم

جب کوئی عورت کتاب پڑھتی ہے تو جان لو کہ اس کے خاوند اور اولاد نے بھی وہ کتاب پڑھ لی

امام ابن حزم

معروف ادیب خواجہ حسن نظامی کا انگریزوں سے کافی میل جول تھا۔ ان کے ایک انگریز دوست رچرڈ ولیم نے خواجہ صاحب سے مذاق کرتے ہ...
12/09/2022

معروف ادیب خواجہ حسن نظامی کا انگریزوں سے کافی میل جول تھا۔ ان کے ایک انگریز دوست رچرڈ ولیم نے خواجہ صاحب سے مذاق کرتے ہوئے پوچھا:" انگریز تو سب ایک ہی رنگ کے ہوتے ہیں، لیکن یہ کیا بات ہے کہ ہندوستانیوں کا رنگ ایک جیسا نہیں ہوتا؟"
خواجہ صاحب نے فوراً جواب دیا:" گھوڑے مختلف رنگ کے ہوتے ہیں، جب کہ گدھوں کا رنگ ایک ہی ہوتا ہے۔"

pakistan ghamidi jameeel

ایک انسان کی زندگی دنیا کے سب سے امیر ترین ادمی کی جائیداد سے زیادہ قیمتی ہے۔~ چے گویرا  Gaverra
02/09/2022

ایک انسان کی زندگی دنیا کے سب سے امیر ترین ادمی کی جائیداد سے زیادہ قیمتی ہے۔
~ چے گویرا
Gaverra

ایک انسان کی زندگی دنیا کے سب سے امیر ترین ادمی کی جائیداد سے زیادہ قیمتی ہے۔
~ چے گویرا

02/09/2022

اگر آپ کمرے میں موجود سب سے ذہین شخص ہیں، تو آپ غلط کمرے میں ہیں۔"
- کنفیوشس

02/09/2022
Seo
23/05/2022

Seo

19/05/2022

Address

Fazilpur

Telephone

+923437208434

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when GBOB posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to GBOB:

Videos

Share


Other Digital creator in Fazilpur

Show All