P T I TIGER

15/10/2024
سابق وزیراعظم عمران خان مورخہ 8 اگست 2024۱۔۷ مئی کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ  وہ ۹ مئی پر ہمی...
10/08/2024

سابق وزیراعظم عمران خان
مورخہ 8 اگست 2024

۱۔
۷ مئی کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ ۹ مئی پر ہمیں معافی نہیں دیں گے۔ ہمارا موقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے کہ معافی مظلوم نہیں، ظالم مانگتا ہے۔ ۹ مئی کو عدالت کے شیشے توڑ کر مجھے اغوا کیا گیا جسے بعد ازاں سپریم کورٹ نے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے- ہمارے درجنوں کارکنان کو شہید، سینکڑوں کو اغواء اور ہزاروں کو گرفتار کیا گیا، گھروں کے تقدس کو پامال کیا گیا اور صرف سیاسی وابستگی کے جرم میں لوگوں کے کاروبار تباہ کر دئیے گئے۔ اس فسطائیت کے تناظر میں معافی تو مجھ سے اور تحریک انصاف سے مانگنی چاہیے-

۲-
میرے بیان کو بلا سیاق و سباق چلایا جا رہا ہے۔ حالانکہ میرا موقف شروع سے وہی ہے کہ ۹ مئی ایک فالس فلیگ آپریشن تھا، جس میں جرم کو چھپانے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج غائب کر دی گئی۔ میرا مطالبہ اب بھی وہی ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو منظر عام پر لایا جائے اور اس کی روشنی میں شفاف تحقیقات کروائی جائیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد جو بطور تحریک انصاف کی نمائندہ ۹ مئی کو کور کمانڈر ہاؤس کے باہر موجود تھیں، انہیں متعدد ویڈیوز میں کارکنان کو پرامن رہنے کی ہدایات دیتے سنا جا سکتا ہے- یہ ثابت کرتا ہے کہ ۹ مئی کو ہماری جماعت کا کوئی رہنما توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں شامل نہیں تھا- میری طرف سے میری جماعت اور کارکنان کو ہمیشہ ایک ہی ہدایت ہوتی ہے کہ پاکستان میں جہاں بھی احتجاج کریں پر امن احتجاج کریں۔ کنٹونمنٹ کا علاقہ ہو یا جی ایچ کیو ، ہمیں پاکستان کا آئین یہ حق دیتا ہے کہ ملک میں جب بھی ظلم ہو آپ کہیں بھی جا کر پر امن احتجاج کر سکتے ہیں - اگر شفاف تحقیقات کے نتیجے میں تحریک انصاف سے وابستگی رکھنے والا کوئی رہنما جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوث قرار پایا گیا تو اسے قرار واقعی سزا دی جائے۔

۳-
جیل میں بیٹھ کر پیشگوئی کر رہا ہوں کہ حکومت کے پاس 2 ماہ سے زیادہ وقت نہیں۔ نواز شریف، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے نام ای سی ایل میں ڈالیں، یہ بھاگ نہ جائیں۔ ‏کیسز بنائیں یا جیل میں رکھیں، میں ڈیل کرنے کو تیار نہیں؛ ڈیل وہ کرتا ہے جس نے کوئی جرم کیا ہو-‏میرا کوئی پیسہ باہر نہیں پڑا نہ کوئی جائیداد،میں نے سارے کیسز لڑے ہیں، مزید بھی لڑوں گا،مجھ پر اور میری اہلیہ پر کیسز کرنے کا مقصد پی ٹی آئی کو توڑنا تھا۔

۴-
مذاکرات کی خواہش کو کمزوری سے تعبیر نہ کیا جائے۔ میرے لیے میرا ملک پاکستان مقدم ہے اور اسی کے سیاسی و معاشی مفاد کے لیے میں کشیدگی میں کمی کا حامی ہوں۔ ‏ مذاکرات مشروط اور اصل فیصلہ سازوں سے ہی ہونگے۔ حکومت میں موجود ریلو کٹے اپنے اقتدار کو دوام دینے کے لیے ملکی مفاد کو داؤ پر لگانا چاہتے ہیں۔ یہ ریلو کٹے فوج کو ورغلاتے ہیں کہ تحریک انصاف کو ختم کر دو۔ کیا ۹۰% عوام کی نمائندہ جماعت کو ختم کرنا ممکن ہے؟ جو بھی یہ خواب دیکھ رہا ہے، اسے تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے۔

۵-
جس طرح مغربی عدالتوں نے اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی کھلی اجازت دی ہوئی ہےاسی طرح قاضی فائز عیسٰی نے ریاست کے ساتھ ہم پر ظلم کرنے میں مکمل شراکت داری کی ہے اور ان کا اس ظلم اور فسطائیت میں پورا پورا ساتھ دیا ہے- اسی تعصب اور انصاف کی عدم فراہمی کی بنیاد پر ہم نے کافی عرصے سے قاضی فائز عیسٰی کی میرے مقدمات سے علیحدگی کی درخواست دے رکھی ہے۔ آٹھ فروری کے انتخابات میں بھی ہماری پارٹی سے بلے کا نشان چھین کر قاضی فائز نے جس طرح پی ڈی ایم اور الیکشن کمیشن کی سہولت کاری کی ہے وہ سب کے سامنے ہے-

۶-
بنگالی عوام نے اپنے حقوق اور جمہوریت کی بقا کے لیے متحدہ اور پرعزم جدوجہد کر کے جس طرح ملک میں رائج جابرانہ نظام سے چھٹکارہ حاصل کیا، وہ قابل ستائش ہے۔ اس سارے احتجاج میں ابھی تک جس طرح بنگالی چیف آف آرمی سٹاف نے غیر سیاسی رہتے ہوئے معاملے سے نمٹا، وہ ان کی پیشہ وارانہ اخلاقیات کی دلیل اور قابل تعریف ہے۔ آرمی کو بطور پروفیشنل ادارہ اور اس کے آرمی چیف کو اس قسم کی صوتحال میں “غیر سیاسی” رہنا چاہیے-

۷-
فوج ایک قومی ادارہ ہے اور فوج ہم سب کی ہے- اس کی ساکھ کا خیال ہم سب نے کرنا ہے- لیکن اپنی ساکھ کا سب سے زیادہ خیال فوجی قیادت نے خود کرنا ہے۔ خود احتسابی بہت مفید عمل ہے۔ مشرف سمیت آپ سب نے ہمیں بتایا کہ یہ چور ہیں اور جب پوری قوم نے آپ کی اس بات پر یقین کر لیا اور مان لیا کہ یہ چور ہیں اور انہوں نے ملک لوٹا ہے تو مشرف نے ان چوروں کو این آر او دیا اور پھر آپ نے ان کو این آر او ٹو دینے کا فیصلہ کیا- پھر ان چوروں نے اپنی مرضی کے قوانین بنوائے- ان کو انتخابات میں بد ترین شکست ہونے کے باوجود آپ نے ان کے لیے دھاندلی کر کے ان کو اقتدار دیا- آپ چوروں کے ایک ایسے ٹولے کا مسلسل ساتھ دے رہے ہیں جن کی ترجیح ذاتی مفاد ہے، انہیں نہ عوام سے کوئی لگاؤ ہے نہ ملک کی فکر۔ تو جب آپ ایسے لوگوں کو سپورٹ کرتے ہیں جن کو عوام نے آٹھ فروری کو مسترد کیا ہے تو اس طرح عوام میں آپ کا کیا تاثر جائے گا؟ آپ کو خود عوام میں آپ کے تاثر کا خیال رکھنا چاہیے-

05/08/2024

18/07/2024

تنقید سے پہلے (تحقیق)
الزام سے پہلے (ثبوت)
اور اختلاف سے پہلے (دلیل)
رکھنا اعلیٰ شحصیت کی علامت ہے
(Ik804)

16/05/2024

بسم اللّٰہ حیر الرحمن الرحیم
ایاک نعبدو وایاک مستعین
عمران خان

16/04/2024

allah imran khan ko reha kary

        zindaba   zindabad
12/04/2024

zindaba zindabad

05/04/2023

Ye Hain fazul Ka security gurrd🤔🤔

01/04/2023

Pathan

Address

Umazia
Charsadda
1234

Telephone

+923005020445

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when P T I TIGER posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to P T I TIGER:

Videos

Share