Insaf News KP

Insaf News KP social media
(2)

01/07/2023

انصاف نیوز کی طرف سےاہل وطن کو اور مسافر بھائیوں کو سپیشل عیدالاضحیٰ مبارک‎‎ ہو

01/07/2023
13/10/2022

Charsadda💖💖💖💖💖

30/08/2022

‏عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اس خبر کے آنے کے بعد عالمی رہنماؤں کے آج کے اخبارات میں بیانات ملاحظہ ہوں:

میں صرف عمران خان کا خطاب سننے کیلئے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا- ٹرمپ

عمران خان کا خطاب سننا میرے لئے ایک اعزاز ہوگا۔سیکرٹری جنرل
قوام متحدہ

ہمیں دور عمر کے بعد اگر کسی مسلمان حاکم سے خطرہ محسوس ہونا شروع ہوا ہے تو وہ عمران خان ہے - اسرائیلی وزیراعظم

عمران خان کی حیثیت امت کے لیڈر کی سی ہے، اس کا خطاب ملائشیا میں براہ راست نشر کیا جائے گا - مہاتیر محمد

میرے بس میں ہو تو میں اپنے حصے کا وقت بھی عمران ‏خان کو دے دوں - طیب اردگان

عمران خان کا خطاب نہ صرف جیوپولیٹکل حوالے سے اہم ہوگا، بلکہ اس میں انگریزی کے اعتبار سے بھی ہمارے لئے سیکھنے کو بہت کچھ ہوگا - برطانوی وزیراعظم

میں جنرل اسمبلی صرف اس لئے جا آؤں گا تاکہ عمران خان کے ساتھ سیلفی لے سکوں - فرانسیسی صدر

عمران خان کا کا خطاب ہماری موت ہوگا - نریندر مودی

اگر عمران خان کی تقریر دس گھنٹے تک مسلسل بھی جاری رہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہ ہوگا - جرمن چانسلر

عمران خان کی تقریر بطور خلیفہ امت کی تقریر سننے جائیں

مسلمان ہونے کی بعد میں پہلی نستوال ہو اس کی بات کچھ اور ہو۔آج جو کچھ بھی ہوا یقینا قابل افسوس ہےوقار ایمل ولی خان تمہارے...
23/08/2022

مسلمان ہونے کی بعد میں پہلی نستوال ہو اس کی بات کچھ اور ہو۔
آج جو کچھ بھی ہوا یقینا قابل افسوس ہے

وقار ایمل ولی خان تمہارے گھر کے سامنے کھڑا ہے. لیکن پتہ نہیں عمران خان نیازی کی طرح کہا چھپے ہو

27/07/2022

نستہ میں ظلم کے انتہائی افسوس ناک واقعہ
ابھی تک پولیس اور انتظامیہ ناکام
لاش نستہ انٹر چینج میں پڑا ہے

27/07/2022

نستہ پڑاو میں ایک نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا گیا, اہل علاقہ نعش کو لیکر چارسدہ موٹروے پر رکھ کر احتجاج شروع کردیا, ملزمان کے فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں.

18/07/2022

عمران خان کو مضبوط کرنے پر شہباز شریف کا شکریہ۔۔
اور ن لیگ کی کشتی ڈبونے پر زرداری کا شکریہ
اور دونوں کا بیڑہ غرک کرنے فضل الرحمن کا بیحد شکریہ ۔۔۔😂🤡

18/07/2022

پنجاب میں عبرتناک شکست کے بعد اگلے 72 گھنٹے پاکستان کی سیاست کے لئے انتہائی اہم ٫ نواز شریف نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ٫ شہباز شریف کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ہدایات پر غور - شہباز شریف کسی بھی وقت صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سمری بھیج سکتے ہیں - ذرائع_*

16/07/2022

نیوٹرل، فضل الرحمن اور سلیم صافی بھی حج پر گئے ہیں
شیطان کو بھی پہلی بار ٹکر کے لوگ ملے ہیں۔ مولانا محمّد خان شیرانی

16/07/2022

‏ہمارا مقابلہ جہالت کے ایسے پہاڑوں سے ہے جو 129 ڈالر فی بیرل لیکر 150 روپے فی لٹر دینے والے کو غلط کہتے تھے،
اور 97 ڈالر فی بیرل لیکر 250 روپے لیٹر دینے والے کو ٹھیک کہتے ہیں،

07/06/2022

ویسے حیرت کی بات ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایک یہودی ایجنٹ ہی ہمیشہ ناموس رسالت اور ختم نبوت کی دفاع میں ایوان کفر میں بھی کھڑے ہو کر بولتا رہا ہے۔

" مغرب کو بتانا چاہیے۔ کہ مسلمانوں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے کتنی زیادہ انس اور محبت ہے ۔ ہم سے توہین برداشت نہیں ہو سکتا "۔

‏‎کیا قصور تھا عمران خان کا؟  ہنستے بستے  ترقی کے سفر پر گامزن ملک کو خدانخواستہ دیوالیا ہونے کے دھانے پر لانے والا کون؟...
06/06/2022

‏‎کیا قصور تھا عمران خان کا؟
ہنستے بستے ترقی کے سفر پر گامزن ملک کو
خدانخواستہ دیوالیا ہونے کے دھانے پر لانے والا کون؟

03/06/2022

بریکنگ نیوز
میڈیسن کی قیمتوں میں %30 اضافہ.....

03/06/2022

وزیراعظم عمران خان کے نئے پاکستان سے پرانا پاکستان ڈھونڈنے والوں کو خوشخبری ہے۔ کہ
⬅️دال مسور 160 سے 300روپے کلو
⬅️ گھی390 سے540 روپے کلو
⬅️ دال چنا 140سے 250روپے کلو
⬅️ پچاس کلو چاول 7000سے 14000
⬅️ مسور ثابت 180پسے300 روپے کلو
⬅️ماش کی دال 200سے 340 روپے کلو
⬅️ کالی مرچ 1000سے1300روپےکلو
⬅️ زیرہ 700 سے1000روپے کلو
⬅️ بادام 1400سے 2400روپے کلو
⬅️سفید چنے 180سے309روپےکلو
⬅️ پیاز 30سے 100 روپے کلو
⬅️ آٹے کا تھیلا 1100 سے 1600 روپے
⬅️ مرغی گوشت 260 سے500 روپےکلو

⬅️ کسان صابن 100 سے 150 روپے کلو
⬅️املی 280 سے 450 روپے کلو
⬅️ آلو بخارا 700 سے 850 روپے کلو
⬅️ دیسی مسور 140 سے 300 روپے کلو
⬅️بکرے کا گوشت 1200 سے 1700 روپے کلو
⬅️ بجلی 10 روپے یونٹ تک کا اضافہ
⬅️ ڈالر 176 سے207روپے
⬅️ پٹرول۔ 150 سے 209 فی لیٹر ہو گیا ہے۔
⬅️ زر مبادلہ کے ذخائر ساڑھے 22 ارب ڈالرز سے 10 ارب ڈالر رہ گئے
⬅️ جی ڈی پی 6 فیصد سے 4 فیصد
⬅️ اسٹاک مارکیٹ تباہ ہو گئی سرمایہ کاروں کا اب تک 1000 ارب روپیہ ڈوب چکا
⬅️ احساس پروگرام کا غریب غربا کے لئے 14000 روپیہ بند
⬅️ غریب غربا مزدوروں کیلئے لنگر خانے بند
⬅️ پناہ گاہیں بند
⬅️ سی پیک مکمل طور پر بند
⬅️ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی تیاریاں
⬅️ گیس سلنڈر 700 روپے اضافہ
⬅️ ڈی اے پی کھاد 1200 روپے اضافہ
⬅️ سوئی گیس میں اضافہ
⬅️ پورے ملک میں قبضہ اور غنڈہ مافیا سرگرم
⬅️ بد ترین جرائم پیشہ افراد کو اعلی عہدوں پر نوازا جا رہا ہے

امید ہے اب مہنگائی کا شور مچانے والوں کا مہنگائی کا کیڑا مر گیا ہوگا اور اصلی لوٹ مار بھرپور طریقے سے جاری ہے اس وجہ سے ہمارا ملک مزید غربت سے دوچار ہوگیا ۔

02/06/2022

تحریک انصاف چارسدہ ۔۔ اختلافات اور نتائج ۔۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے بے دخلی اور عمران خان کے ردعمل کے سبب تحریک انصاف اس وقت پورے ملک میں عمومی طور پر اور خیبر پختونوا میں خصوصی طور پر مقبولیت کے انتہا پر ہے ۔۔
ضلع چارسدہ میں سیاسی افراد کا رخ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی طرف ہے ۔۔ اور سیاسی لوگ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کا ٹکٹ اسمبلی تک پہنچنے کی ضمانت ہے ۔۔
مگر بدقسمتی سے پاکستان تحریک انصاف چارسدہ اس وقت شدید بحران کا شکار ہے ۔۔ سابق ریجنل صدر اور سابق ایم این اے فضل محمد خان اور صوبائی وزیر فضل شکور خان کے درمیان خاندانی اختلافات پاکستان تحریک انصاف کے لئے زہر قاتل ہے ۔۔
فضل محمد خان پاکستان 2013 سے قبل شامل ہوئے ۔۔ بنیادی طور پر نثار محمد خان لالا مرحوم پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ۔۔ فضل محمد خان کو تحریک انصاف وراثت میں ملی ہے اور اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قیادت اور عمران خان کے ساتھ فضل محمد خان کا تعلق زیادہ ہے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف میں فضل محمد خان کو برتری حاصل ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ عوامی سطح پر پاکستان تحریک انصاف چارسدہ میں صرف اور صرف فضل شکور خان کو فوقیت حاصل ہے ...
فضل شکور خان انتہائی مقبول عوامی لیڈر ہیں ۔قومی اسمبلی حلقہ این اے 24 اور صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے 58 اور پی کے 59 پر ان کی گرفت انتہائی مضبوط ہے ۔۔
ان بات کا ثبوت انتخابی نتائج ہیں ۔۔
2008 فضل شکور خان عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار تھے ۔۔ اسی وجہ سے عوامی نیشنل پارٹی قومی و صوبائی دونوں نشتوں پر کامیاب ہوئی ۔۔ 2013 میں فضل شکور خان جمیعت علماء اسلام کے امیدوار تھے ۔۔ حالانکہ 2013 میں فضل خان نے پاکستان تحریک انصاف اور اسفندیار خان نے عوامی نیشنل پارٹی سے ان کا مقابلہ کیا مگر کامیابی فضل شکور خان کے حصہ میں آئی ۔۔ فضل محمد خان پاکستان تحریک انصاف کے باوجود انتخابات ہار گئے ۔۔
2018 کے انتخابات میں فضل شکور خان پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار بنے ۔۔ فضل محمد خان بھی فضل شکور خان کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے متمنی تھے کیوں کہ ان کو پتہ تھا کہ این اے 24 کی چابی فضل شکور خان ہیں ۔۔
اسی بنیاد پر فضل خان فضل شکور خان کو پاکستان تحریک انصاف میں شامل کرناچاہتے تھے اور ان کی بات ثابت بھی ہو گی جب 2018 کے انتخابات میں فضل خان این اے 24 پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے منتخب ہو گئے اس دفعہ فضل شکور خان نے اپنے پرانی پارٹی جمعیت علماء اسلام اور ان کے ساتھ ساتھ عوامی نیشنل پارٹی کو بھی شکست سے دوچار کیا تھا اس بات میں کوئی شک ہے ہی نہیں فضل شکور خان پاکستان تحریک انصاف کی کی چار سدہ میں سب سے مقبول عوامی لیڈر ہیں ۔۔
ایک اور بات جو اہم ترین ہے کہ بلدیاتی انتخابات 2021 میں فضل محمد خان نے اپنے پسندیدہ امیدوار حاجی ظفر خان کو تحصیل چارسدہ سے تحصیل نظامت کے لئے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ دیا ۔۔ انجام سب کے سامنے ہے ۔۔ جمیت علماء اسلام کے امیدوار نے 80 ہزار سے زائد ووٹ کئے جب پاکستان تحریک انصاف کے فضل محمد خان کے امیدوار نے محض 27000 ووٹ لئے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار نے بھی 45000 سے زائد ووٹ لئے ۔۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ بات ناممکن ہے انتخابات میں ایک غیر مقبول امیدوار کو ٹکٹ دے کر بھی محض اس بنیاد پر جیتا جا سکتا ہے کہ ٹکٹ پاکستان تحریک انصاف کا ہے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف کے پاس کافی مقبول امیدوار موجود ہیں ۔۔ اور 2021 کے بلدیاتی انتخابات میں کافی اچھا مقابلہ ہو سکتا تھا مگر فضل محمد کی پسند نہ پسند کی سیاست نے پاکستان تحریک انصاف کو چارسدہ میں شکست سے دوچار کیا ۔۔
اس وقت ایک بات عام طور پر محسوس کی جا رہی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی حکومت کے خاتمے کے بعد عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے ۔۔ یہ حقیقت بھی ہے ۔۔ اور اسی بنیاد پر عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ کسی بھی صورت عام انتخابات اسی سال اگست میں ہو جائیں ۔
مگر اب جو صورت حال بن رہی ہے شہباز حکومت اور اسٹبلشمنٹ کے مفادات جس طرح ایک ہو رہے ہیں
تو اس بات کو امکان پیدا ہو رہا ہے کہ انتخابات نومبر 2032 میں ہوں گے ۔۔
اب اگر اس صورت حال کو چارسدہ کے ساتھ منسلک کیا جائے تو اس وقت فضل محمد خان اس بات کو مکمل طور پر واضح کر رہے ہیں کہ اس دفعہ وہ قومی اسمبلی کے بجائے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 58 سے امیدوار ہوں گے ۔۔ اس صورت میں پہلا سوال تو یہ اتا ہے کہ قومی اسمبلی این اے 24 پر پاکستان تحریک انصاف کا امیدوار کون ہو گا ؟؟؟
دوسرا اہم ترین سوال یہ کہ پی کے 58 کے موجود ایم پی اے اور سابق وزیر قانون سلطان محمد خان کی پوزیشن کیا ہو گی ۔۔
پہلے پی کے 58 کی موجود صورت حال کی بات کی جائے تو یہ بات مکمل طور پر عیاں ہے کہ اس وقت اس حلقہ کے اہم ترین علاقہ یعنی مردان روڈ کا مشرقی علاقہ جس میں نستہ بوبک کلیاس میرہ پڑانگ کا کچھ علاقہ اور دوسہرہ وغیرہ میں سلطان محمد خان ایم پی اے اور فضل محمد خان ایم این اے کے طور پر انتہائی غیر مقبول ہو چکے ہیں ۔۔ اس علاقہ میں پی کے 58 کا %55 ووٹ ہے ۔۔ اس علاقہ سے تو ان دونوں شخصیات کو ووٹ ملنا بہت مشکل ہے اس علاقہ میں ان دونوں شخصیات نے ترقیاتی کام بلکل نہیں کئے۔یہ علاقہ ہڑپہ کی صورت پیش کر رہا ہے ۔۔ عوامی غم و خوشی میں بھی ان کی شرکت نہ ہونے کے برابر ہے اور اس علاقہ کے ووٹر ان دونوں شخصیات سے انتہائی ناراض ہیں ۔۔ اس علاقہ کے ووٹر کا اور خاص کر پاکستان تحریک انصاف کے ووٹر کا یہ خیال ہے کہ رجڑ اور میرہ رجڑ و اتمامزئی کے لیڈران ہمارے علاقہ کو توجہ دینے کے اھل نہیں ہے ۔ نا ہی پاکستان تحریک انصاف چارسدہ کے کسی خاص حجرے یا خاندان کی جماعت ہے ۔۔ اس لئے اس دفعہ پی کے 58 کے امیدوار کا تعلق مردان روڈ کے مشرقی علاقہ سے ہونا چاہئے ۔۔
اس حوالے سے عبداللہ خان سرڈھیری اور کرنل فضل محمود خان کے نام پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے ذہنوں میں گردش کر رہے ہیں تاکہ اس علاقہ کے محرومی کا خاتمہ ہو
۔فضل محمد خان کی تمام تر پلاننگ کا انحصار اس بات پر ہے کہ عام انتخابات اگست 2022 میں ہوں گے ۔۔ مگر اس میں بھی ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ اگر بہ فرض محال قومی اسمبلی ٹوٹ بھی جائے اور پاکستان تحریک انصاف کے اس مقبول ترین دور میں انتخابات ہو بھی جائیں تو صوبائی اسمبلی تو موجود ہو گی ۔۔ خیبر پختونخواہ کے صوبائی اسمبلی ٹوٹنے کا تو کوئی امکان ہے ہی نہیں تو فضل محمد خان صوبائی اسمبلی میں آئیں گے کیسے ۔۔
اور یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ اگر انتخابات نومبر 2023 میں ہوتے ہیں جیسا کہ شہباز حکومت اور اسٹبلشمنٹ کا منصوبہ ہے تو پاکستان تحریک انصاف اور عمران کے لئے موجودہ مقبولیت کو برقرار رکھنا اگر ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہو گا ۔۔
اس تمام تر تجزیہ کا مقصد یہ ہے کہ اگر انتخابات اگست 2022 میں ہوتے ہیں یا نومبر 2023 میں فضل محمد خان قومی اسمبلی کے انتخابات لڑتے ہیں یا صوبائی اسمبلی کے انتخابات لڑتے ہیں ۔ مگر ان کو عوامی سطح پر مقبول فیصلے کرنے ہوں گے ۔۔
اگر وہ اپنی ذاتی پسند نا پسند کے بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں تو 2021 کے بلدیاتی انتخابات میں ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف کی پوزیشن یاد میں رکھنا لازم ہے۔۔
سب سے اہم بات یہ بھی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان اس صورت حال میں کہاں کھڑے ہوں گے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف کا کارکن کہاں کھڑا ہو گا ۔۔
ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک عمران کے وژن پر عمل کرے گی یا یہاں فیصلے ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر ہوں گے ۔۔
ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جماعت ہے یا کسی اور کی ؟؟؟
فیصلے چارسدہ میں ذاتی مفاد کے بنیاد پر ہوں گے یا پارٹی مفاد پر ہوں گے ۔۔
بہر صورت اس وقت تک تو صورت حال یہی محسوس ہو رہی ہے کہ چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف فضل محمد خان کی پارٹی ہے اور تمام تر فیصلے ان کی منشا کے مطابق ہوں گے ۔۔
مگر اس صورت حال میں فضل خان کو قومی یا صوبائی اسمبلی تک پہنچنے کے لئے انتخابات یعنی عوام سیاست سے گزرنا ہو گا ۔۔ اور سیاست میں اگر فیصلے میرٹ کی بنیاد پر ہوں تو کامیابی قدم چھومتی ہے ۔۔
پاکستان تحریک انصاف چارسدہ کے لئے لازم ہے فضل محمد خان اور فضل شکور خان کے اختلافات کا خاتمہ کیا جائے ۔۔ پی کے 58 کے امیدوار کے انتخاب کے وقت نیستہ اور مردان روڈ کے مشرقی علاقہ کے ووٹر کی رائے کو اہمیت دی جائے ۔۔اور ضلعی سطح پر کارکنوں کے مسائل کی طرف توجہ دی جائے ۔۔ صرف اور صرف عمران کے بیانیہ کے بنیاد پر انتخاب 2023 میں کامیابی ایک مشکل امر ہو گا ۔۔۔

تحریک انصاف چارسدہ ۔۔ اختلافات اور نتائج ۔۔ پاکستان تحریک انصاف  کی حکومت سے بے دخلی اور عمران خان کے ردعمل کے سبب تحریک...
31/05/2022

تحریک انصاف چارسدہ ۔۔ اختلافات اور نتائج ۔۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے بے دخلی اور عمران خان کے ردعمل کے سبب تحریک انصاف اس وقت پورے ملک میں عمومی طور پر اور خیبر پختونوا میں خصوصی طور پر مقبولیت کے انتہا پر ہے ۔۔
ضلع چارسدہ میں سیاسی افراد کا رخ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی طرف ہے ۔۔ اور سیاسی لوگ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کا ٹکٹ اسمبلی تک پہنچنے کی ضمانت ہے ۔۔
مگر بدقسمتی سے پاکستان تحریک انصاف چارسدہ اس وقت شدید بحران کا شکار ہے ۔۔ سابق ریجنل صدر اور سابق ایم این اے فضل محمد خان اور صوبائی وزیر فضل شکور خان کے درمیان خاندانی اختلافات پاکستان تحریک انصاف کے لئے زہر قاتل ہے ۔۔
فضل محمد خان پاکستان 2013 سے قبل شامل ہوئے ۔۔ بنیادی طور پر نثار محمد خان لالا مرحوم پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ۔۔ فضل محمد خان کو تحریک انصاف وراثت میں ملی ہے اور اسی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قیادت اور عمران خان کے ساتھ فضل محمد خان کا تعلق زیادہ ہے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف میں فضل محمد خان کو برتری حاصل ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ عوامی سطح پر پاکستان تحریک انصاف چارسدہ میں صرف اور صرف فضل شکور خان کو فوقیت حاصل ہے ...
فضل شکور خان انتہائی مقبول عوامی لیڈر ہیں ۔قومی اسمبلی حلقہ این اے 24 اور صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے 58 اور پی کے 59 پر ان کی گرفت انتہائی مضبوط ہے ۔۔
ان بات کا ثبوت انتخابی نتائج ہیں ۔۔
2008 فضل شکور خان عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار تھے ۔۔ اسی وجہ سے عوامی نیشنل پارٹی قومی و صوبائی دونوں نشتوں پر کامیاب ہوئی ۔۔ 2013 میں فضل شکور خان جمیعت علماء اسلام کے امیدوار تھے ۔۔ حالانکہ 2013 میں فضل خان نے پاکستان تحریک انصاف اور اسفندیار خان نے عوامی نیشنل پارٹی سے ان کا مقابلہ کیا مگر کامیابی فضل شکور خان کے حصہ میں آئی ۔۔ فضل محمد خان پاکستان تحریک انصاف کے باوجود انتخابات ہار گئے ۔۔
2018 کے انتخابات میں فضل شکور خان پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار بنے ۔۔ فضل محمد خان بھی فضل شکور خان کے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے متمنی تھے کیوں کہ ان کو پتہ تھا کہ این اے 24 کی چابی فضل شکور خان ہیں ۔۔
اسی بنیاد پر فضل خان فضل شکور خان کو پاکستان تحریک انصاف میں شامل کرناچاہتے تھے اور ان کی بات ثابت بھی ہو گی جب 2018 کے انتخابات میں فضل خان این اے 24 پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے منتخب ہو گئے اس دفعہ فضل شکور خان نے اپنے پرانی پارٹی جمعیت علماء اسلام اور ان کے ساتھ ساتھ عوامی نیشنل پارٹی کو بھی شکست سے دوچار کیا تھا اس بات میں کوئی شک ہے ہی نہیں فضل شکور خان پاکستان تحریک انصاف کی کی چار سدہ میں سب سے مقبول عوامی لیڈر ہیں ۔۔
ایک اور بات جو اہم ترین ہے کہ بلدیاتی انتخابات 2021 میں فضل محمد خان نے اپنے پسندیدہ امیدوار حاجی ظفر خان کو تحصیل چارسدہ سے تحصیل نظامت کے لئے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ دیا ۔۔ انجام سب کے سامنے ہے ۔۔ جمیت علماء اسلام کے امیدوار نے 80 ہزار سے زائد ووٹ کئے جب پاکستان تحریک انصاف کے فضل محمد خان کے امیدوار نے محض 27000 ووٹ لئے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار نے بھی 45000 سے زائد ووٹ لئے ۔۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ بات ناممکن ہے انتخابات میں ایک غیر مقبول امیدوار کو ٹکٹ دے کر بھی محض اس بنیاد پر جیتا جا سکتا ہے کہ ٹکٹ پاکستان تحریک انصاف کا ہے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف کے پاس کافی مقبول امیدوار موجود ہیں ۔۔ اور 2021 کے بلدیاتی انتخابات میں کافی اچھا مقابلہ ہو سکتا تھا مگر فضل محمد کی پسند نہ پسند کی سیاست نے پاکستان تحریک انصاف کو چارسدہ میں شکست سے دوچار کیا ۔۔
اس وقت ایک بات عام طور پر محسوس کی جا رہی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی حکومت کے خاتمے کے بعد عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے ۔۔ یہ حقیقت بھی ہے ۔۔ اور اسی بنیاد پر عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ کسی بھی صورت عام انتخابات اسی سال اگست میں ہو جائیں ۔
مگر اب جو صورت حال بن رہی ہے شہباز حکومت اور اسٹبلشمنٹ کے مفادات جس طرح ایک ہو رہے ہیں
تو اس بات کو امکان پیدا ہو رہا ہے کہ انتخابات نومبر 2032 میں ہوں گے ۔۔
اب اگر اس صورت حال کو چارسدہ کے ساتھ منسلک کیا جائے تو اس وقت فضل محمد خان اس بات کو مکمل طور پر واضح کر رہے ہیں کہ اس دفعہ وہ قومی اسمبلی کے بجائے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 58 سے امیدوار ہوں گے ۔۔ اس صورت میں پہلا سوال تو یہ اتا ہے کہ قومی اسمبلی این اے 24 پر پاکستان تحریک انصاف کا امیدوار کون ہو گا ؟؟؟
دوسرا اہم ترین سوال یہ کہ پی کے 58 کے موجود ایم پی اے اور سابق وزیر قانون سلطان محمد خان کی پوزیشن کیا ہو گی ۔۔
پہلے پی کے 58 کی موجود صورت حال کی بات کی جائے تو یہ بات مکمل طور پر عیاں ہے کہ اس وقت اس حلقہ کے اہم ترین علاقہ یعنی مردان روڈ کا مشرقی علاقہ جس میں نستہ بوبک کلیاس میرہ پڑانگ کا کچھ علاقہ اور دوسہرہ وغیرہ میں سلطان محمد خان ایم پی اے اور فضل محمد خان ایم این اے کے طور پر انتہائی غیر مقبول ہو چکے ہیں ۔۔ اس علاقہ میں پی کے 58 کا %55 ووٹ ہے ۔۔ اس علاقہ سے تو ان دونوں شخصیات کو ووٹ ملنا بہت مشکل ہے اس علاقہ میں ان دونوں شخصیات نے ترقیاتی کام بلکل نہیں کئے۔یہ علاقہ ہڑپہ کی صورت پیش کر رہا ہے ۔۔ عوامی غم و خوشی میں بھی ان کی شرکت نہ ہونے کے برابر ہے اور اس علاقہ کے ووٹر ان دونوں شخصیات سے انتہائی ناراض ہیں ۔۔ اس علاقہ کے ووٹر کا اور خاص کر پاکستان تحریک انصاف کے ووٹر کا یہ خیال ہے کہ رجڑ اور میرہ رجڑ و اتمامزئی کے لیڈران ہمارے علاقہ کو توجہ دینے کے اھل نہیں ہے ۔ نا ہی پاکستان تحریک انصاف چارسدہ کے کسی خاص حجرے یا خاندان کی جماعت ہے ۔۔ اس لئے اس دفعہ پی کے 58 کے امیدوار کا تعلق مردان روڈ کے مشرقی علاقہ سے ہونا چاہئے ۔۔
اس حوالے سے عبداللہ خان سرڈھیری اور کرنل فضل محمود خان کے نام پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان کے ذہنوں میں گردش کر رہے ہیں تاکہ اس علاقہ کے محرومی کا خاتمہ ہو
۔فضل محمد خان کی تمام تر پلاننگ کا انحصار اس بات پر ہے کہ عام انتخابات اگست 2022 میں ہوں گے ۔۔ مگر اس میں بھی ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ کہ اگر بہ فرض محال قومی اسمبلی ٹوٹ بھی جائے اور پاکستان تحریک انصاف کے اس مقبول ترین دور میں انتخابات ہو بھی جائیں تو صوبائی اسمبلی تو موجود ہو گی ۔۔ خیبر پختونخواہ کے صوبائی اسمبلی ٹوٹنے کا تو کوئی امکان ہے ہی نہیں تو فضل محمد خان صوبائی اسمبلی میں آئیں گے کیسے ۔۔
اور یہ بات بھی زہن نشین رہے کہ اگر انتخابات نومبر 2023 میں ہوتے ہیں جیسا کہ شہباز حکومت اور اسٹبلشمنٹ کا منصوبہ ہے تو پاکستان تحریک انصاف اور عمران کے لئے موجودہ مقبولیت کو برقرار رکھنا اگر ناممکن نہیں تو انتہائی مشکل ضرور ہو گا ۔۔
اس تمام تر تجزیہ کا مقصد یہ ہے کہ اگر انتخابات اگست 2022 میں ہوتے ہیں یا نومبر 2023 میں فضل محمد خان قومی اسمبلی کے انتخابات لڑتے ہیں یا صوبائی اسمبلی کے انتخابات لڑتے ہیں ۔ مگر ان کو عوامی سطح پر مقبول فیصلے کرنے ہوں گے ۔۔
اگر وہ اپنی ذاتی پسند نا پسند کے بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں تو 2021 کے بلدیاتی انتخابات میں ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف کی پوزیشن یاد میں رکھنا لازم ہے۔۔
سب سے اہم بات یہ بھی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان اس صورت حال میں کہاں کھڑے ہوں گے ۔۔ پاکستان تحریک انصاف کا کارکن کہاں کھڑا ہو گا ۔۔
ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک عمران کے وژن پر عمل کرے گی یا یہاں فیصلے ذاتی پسند اور نا پسند کی بنیاد پر ہوں گے ۔۔
ضلع چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جماعت ہے یا کسی اور کی ؟؟؟
فیصلے چارسدہ میں ذاتی مفاد کے بنیاد پر ہوں گے یا پارٹی مفاد پر ہوں گے ۔۔
بہر صورت اس وقت تک تو صورت حال یہی محسوس ہو رہی ہے کہ چارسدہ میں پاکستان تحریک انصاف فضل محمد خان کی پارٹی ہے اور تمام تر فیصلے ان کی منشا کے مطابق ہوں گے ۔۔
مگر اس صورت حال میں فضل خان کو قومی یا صوبائی اسمبلی تک پہنچنے کے لئے انتخابات یعنی عوام سیاست سے گزرنا ہو گا ۔۔ اور سیاست میں اگر فیصلے میرٹ کی بنیاد پر ہوں تو کامیابی قدم چھومتی ہے ۔۔
پاکستان تحریک انصاف چارسدہ کے لئے لازم ہے فضل محمد خان اور فضل شکور خان کے اختلافات کا خاتمہ کیا جائے ۔۔ پی کے 58 کے امیدوار کے انتخاب کے وقت نیستہ اور مردان روڈ کے مشرقی علاقہ کے ووٹر کی رائے کو اہمیت دی جائے ۔۔اور ضلعی سطح پر کارکنوں کے مسائل کی طرف توجہ دی جائے ۔۔ صرف اور صرف عمران کے بیانیہ کے بنیاد پر انتخاب 2023 میں کامیابی ایک مشکل امر ہو گا ۔۔۔

آج چارسدہ کے پی ٹی آئی ورکر کنونشن میں خواتین کے  ساتھ فضل محمد خان کے نامناسب رویے اور ہتک آمیز رویے کے مذمت کرتے ہیں،پ...
29/05/2022

آج چارسدہ کے پی ٹی آئی ورکر کنونشن میں
خواتین کے ساتھ فضل محمد خان کے نامناسب رویے اور ہتک آمیز رویے کے مذمت کرتے ہیں،پی ٹی آئی کارکناں
ورکرز کنونشن میں سابقہ ضلعی صدر خواتین ونگ،سابقہ سینٹرل پولٹیکل ٹرئننگ کمیٹی اور سابقہ صوبائی کوآرڈینیٹر ایجوکیشن اینڈ ٹرئینگ ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا عصمت کاکا خیل سے فضل خان کی تلخ کلامی اور نامناسب رویہ قابل افسوس ہے کارکنان

ورکرز کنونشن میں عصمت کاکاخیل واحد خاتون آئی تھی جس کے ساتھ بھی نامناسب رویہ استعمال کیا گیا،کارکنان

اتنے بڑے ورکرز کنونشن میں خواتین کے لئے مناسب بندوبست نا ہونا قابل افسوس ہے
خاتون عصمت خان کو فضل محمد نے باہر جاؤ اور مردوں پر چڑھ جاؤ(باھر لاڑہ شہ اور پہ سڑوں واروحیجا) اور (زا روکیگہ) کے نامناسب الفاظ استعمال کئےاور گیٹ بند کیا یہی وجہ ہے کہ چارسدہ میں کئی سالوں سے خواتین کی تنظیمیں نہیں بن رہی
اور جو ایک دو خواتین پارٹی کے لئے نکلتی ہے ان کے ساتھ یہ رویہ اپنایا جاتا ہے جس سے یہ خواتین بھی گھروں تک محدود ہو جائے گی

‏پیچھے اس لئے ہٹے کہ لوگوں کے اندر اداروں کے خلاف نفرت بڑھ رہی تھی کیونکہ پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز نے بھی عوام پر شیلکن...
29/05/2022

‏پیچھے اس لئے ہٹے کہ لوگوں کے اندر اداروں کے خلاف نفرت بڑھ رہی تھی کیونکہ پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز نے بھی عوام پر شیلکنگ شروع کر دی، عمران خان

27/05/2022

‏عمران خان کے ساتھ 200 لوگ تھے جن کو روکنے کیلئے دنیا کی پانچویں بڑی
فوج بلائی گئی 😀😏



فضل شکور خان اور فضل منصور خان ۔۔ پاکستان تحریک انصاف چارسدہ اور عمران خان کے حقیقی سپاہی ۔۔۔25 مئی 2022 کا دن پاکستان ت...
27/05/2022

فضل شکور خان اور فضل منصور خان ۔۔
پاکستان تحریک انصاف چارسدہ اور عمران خان کے حقیقی سپاہی ۔۔۔

25 مئی 2022 کا دن پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی تاریخ کے حوالے سے ایک اہم ترین دن تھا ۔۔ اور اس دن کا سخت ترین مقام ڈی چوک اسلام آباد تھا ۔۔ رات 10 بجے کے بعد ڈی چوک اسلام آباد میں عمران خان کے صرف حقیقی سپاہی اور مجاہد باقی رہ گئے تھے ۔۔ کیوں اس وقت جس مقدار کی شیلنگ اس مقام پر ہو رہی تھی ۔۔ اس وقت وہاں احتجاج کرنا صرف اور صرف حقیقی مجاہدین کا کام تھا ۔۔
اور اس مقام پر فضل شکور خان اور فضل منصور خان اپنے جانباز ساتھیوں سمت موجود تھے اور آخری وقت تک موجود رہے ۔۔۔
ضلع چارسدہ کی حد تک عمران خان اور تحریک انصاف کے فلسفہ کے پر صرف اور صرف وزیر قانون فضل شکور خان پورا اترتے ہیں ۔
فضل شکور خان ایماندار ہیں ۔۔ 3 دفعہ ایم پی اے اور وزیر رہنے کے باوجود آج دن تک فضل شکور خان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگا ۔۔
یہ عمران کے فلسفہ کا پہلا نقطہ ہے ۔۔
فضل شکور خان اور فضل منصور خان اللہ پاک کے فضل سے شرافت کا معیار ہیں ۔۔آج دن تک نہ کبھی جوا کھیلا ۔۔ نہ کوئی نشہ کیا ۔۔ نہ ہی کبھی قاتلوں اور مجرموں کو پناہ دی ۔۔ ان کے دوست تمام کے تمام شریف افراد ہیں ۔۔ بلکہ چارسدہ کے تمام شریف اور پر امن لوگ ان کے دوست ہیں ۔۔
مجرموں قاتلوں جوار گر اور بدمعاش افراد کے ساتھ آج تک فضل شکور خان کی دوستی نہیں ہوئی ۔۔
شرافت عمران کے فلسفہ کا دوسرا نقطہ ہے ۔۔
ایاک نعبدو او ایاک نستعین عمران خان کے فلسفہ سیاست کا اہم ترین نقطہ ہے ۔۔ اور فضل شکور خان اس کی عملی تصویر ۔۔ تمام چارسدہ گواہ ہے ۔۔
چارسدہ میں تحریک انصاف اور عمران خان کا نام فضل شکور خان اور فضل منصور خان ہے ۔۔

زندہ باد عمران خان کے مجاہدین ۔۔۔
فضل شکور خان فضل منصور خان اور ان کے جانباز ساتھیوں ۔۔
زندہ باد

27/05/2022
18/05/2022

بلکل اسی طرح ہی ماجودہ امپورٹڈ حکومت کا حال ہے۔
کرسی تو مل گئی پر اب سمجھ نہیں آرہا کے کس طرف جائیں
۔🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣😁😁😂😂😜😝

آئی ایس پی آر:شمالی وزیرستان:میران شاہ کے قریب خودکش دھماکہدھماکے میں 3 جوان اور 3 بچے شہیدجوانوں کی شناخت:▪️33 سالہ لان...
15/05/2022

آئی ایس پی آر:

شمالی وزیرستان:
میران شاہ کے قریب خودکش دھماکہ

دھماکے میں 3 جوان اور 3 بچے شہید

جوانوں کی شناخت:
▪️33 سالہ لانس حوالدار زبیر قادر (پاکپتن)
▪️21 سالہ سپاہی عزیر اسفر عمر (ہری پور)
▪️22 سالہ سپاہی قاسم مقصود (ملتان)

سویلین بچوں کی شناخت:
▪️4 سالہ انعم
▪️8 سالہ احسن
▪️11 سالہ احمد حسن

مردان کے جلسے میں پیش آنے والا واقعہ جس کا علم شاید ہی سٹیج پر بیٹھے ہوئے لوگوں کے علاوہ کسی اور کو ہو، عمران خان کے آنے...
15/05/2022

مردان کے جلسے میں پیش آنے والا واقعہ جس کا علم شاید ہی سٹیج پر بیٹھے ہوئے لوگوں کے علاوہ کسی اور کو ہو، عمران خان کے آنے سے پہلے اسٹیج پر تقریر کرنے کیلئے بولٹ پورف گلاس سے ڈائس بنایا گیا تھا اور عمران خان کو اس گلاس کی ڈائس میں اندر رہ کر تقریر کرنی تھی، جس کا عمران خان کو بتایا گیا لیکن عمران خان نے صاف صاف انکار کر دیا اور کہا کے میرے لیے لوگ جلسہ میں آئے ہیں، جس طرح میری جان کو خطرہ ہے ایسی طرح عوام کی جان کو مجھ سے زیادہ خطرہ ہے، اور وہ میرے لیے خطرے میں کھڑے ہیں، لہذا ان شیشوں کو پاکستان کے جھنڈے سے ڈھانپ لو اور نیچے کچھ رکھ لو تا کہ میں اس ڈائس سے اوپر کھڑا ہو جاؤں اسے کہتے ہیں غیرت مند اور دلیر انسان، اسہی جذبے کو کہتے ہیں اپنی عوام سے اپنے بچوں کی طرح پیار۔

نواز شریف کی بیوی فوت ہوئی 1 مہینہ کےلیےرہا ہوجاتا ہے شہبازشریف کی ماں فوت ہوئی 25 دن کے لیے رہائی ملتی ہے حمزہ شہباز کی...
15/05/2022

نواز شریف کی بیوی فوت ہوئی 1 مہینہ کےلیےرہا ہوجاتا ہے شہبازشریف کی ماں فوت ہوئی 25 دن کے لیے رہائی ملتی ہے حمزہ شہباز کی دادی فوت ہوئی 1 مہینہ کےلیے رہا
میرشکیل کا بہنوئی فوت ہوا دو مہینے کے لیے رہا ہوجاتا ہے
غریب قیدی کا بیٹا فوت ہوجائے پہلے تو رہائی نہی ملتی اگر مل بھی جائے دس منٹ کے لیے ہھتکڑیوں میں جاتا ہے۔
فوٹو میں کاٹلنگ مردان کا اسد نامی جوان ہے بیٹا فوت ہوا ہے دس منٹ کے لیے ہتھکڑیوں میں آخری دیدار کے لیے آیا ہے۔ کاش اسد بھائی آپ امیر ہوتے تو اپکو بھی ایک ہفتے کےلیے پیرول پر رہائی مل جاتی
نوٹ آج کا سوال اس معاشرے کے لوگوں سے کیا ہم ایسے پیستے رہینگے اور غلام ابن غلام رہینگے 😢😢شرم آتی ہے ہمارے قانون پر عدلیہ پر.

14/05/2022

بیرونی سازش سے مسلط ہونے والی امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاجاً اپنے 3 بچوں کے ہمراہ مردان سے پیدل سفر کر کے بنی گالا پہنچنے والے ذاکر خان اور بچوں کی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات۔ پاکستان کی آزادی و خودمختاری کے تحفظ کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار۔

باشعور عوام کے اس جذبے اور سوچ کو شکست دینا کٹھ پتلیوں، غداروں اور میرجعفروں کے بس کی بات نہیں!

Address

Charsadda
IDON'TKNOW

Telephone

+923000595833

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Insaf News KP posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Insaf News KP:

Videos

Share