Tahir Nekukara

Tahir Nekukara نام جس کا روشنی تھا
اس نے مجھے تاریکیاں دی ہیں
(2)

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں
تمام تیری حکایتیں ہیں
یہ تذکرے تیرے لطف کے ہیں
یہ شعر تیری شکایتیں ہیں
میں سب تری نذر کر رہا ہوں
یہ ان زمانوں کی ساعتیں ہیں

جو زندگی کے نئے سفر میں
تجھے کسی وقت یاد آئیں
تو ایک اک حرف جی اٹھے گا
پہن کے انفاس کی قبائیں
اداس تنہائیوں کے لمحوں
میں ناچ اٹھیں گی یہ اپسرائیں
مجھے ترے درد کے علاوہ بھی
اور دکھ تھے یہ مانتا ہوں
ہزار غم تھے جو زندگی کی
تلاش میں تھے یہ جانتا ہوں

مجھے خبر تھی کہ تیرے آنچل میں
درد کی ریت چھانتا ہوں
مگر ہر اک بار تجھ کو چھو کر
یہ ریت رنگ حنا بنی ہے
یہ زخم گلزار بن گئے ہیں
یہ آہ سوزاں گھٹا بنی ہے
یہ درد موج صبا ہوا ہے
یہ آگ دل کی صدا بنی ہے
اور اب یہ ساری متاع ہستی
یہ پھول یہ زخم سب ترے ہیں
یہ دکھ کے نوحے یہ سکھ کے نغمے
جو کل مرے تھے وہ اب ترے ہیں
جو تیری قربت تری جدائی
میں کٹ گئے روز و شب ترے ہیں
وہ تیرا شاعر ترا مغنی
وہ جس کی باتیں عجیب سی تھیں
وہ جس کے انداز خسروانہ تھے
اور ادائیں غریب سی تھیں
وہ جس کے جینے کی خواہشیں بھی
خود اس کے اپنے نصیب سی تھیں
نہ پوچھ اس کا کہ وہ دوانہ
بہت دنوں کا اجڑ چکا ہے
وہ کوہ کن تو نہیں تھا لیکن
کڑی چٹانوں سے لڑ چکا ہے
وہ تھک چکا تھا اور اس کا تیشہ
اسی کے سینے میں گڑ چکا ہے

11/06/2024

کہتے ہیں کہ ہر حال میں جینے کا ہنر آنا چاہیے
لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ نہیں آنا چاہیے
بندے کو جس حساب سے کوئی اذیت ملے اس حساب کی کوئی چوٹ اسی وقت لگ جانی چاہیے کسی دکھ پر ہارٹ اٹیک آ جانا چاہیے کسی دکھ پر دماغی شریان پھٹ جانی چاہیے تا کہ وہ اسی وقت مر جائے
تا کہ اسے دوبارہ وہی اذیت نہ جھیلنی پڑے کبھی

18/05/2024

بھلے ہماری قسمت میں زندہ رہنا تھا، لیکن نشان اب بھی ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہم پر کیا گزری ہے۔

یہ اداسی ہے کسی دیرینہ نشے کی مانند 🖤
24/04/2024

یہ اداسی ہے کسی دیرینہ نشے کی مانند 🖤

چارہ سازوں سے الگ ہے میرا معیار کہ میںزخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا احمد ندیم قاسمی
24/04/2024

چارہ سازوں سے الگ ہے میرا معیار کہ میں
زخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا

احمد ندیم قاسمی

22/04/2024

" ‏جس نے ہمیں جنگل کے بیچ چھوڑا ، اسے یہ پوچھنے کا کوئی حق نہیں کہ بھیڑیوں نے ہمارے ساتھ کیا کیا"

منقول

20/04/2024

راستوں کا غرور تو دیکھو

جیسے ان کی گلی کو جاتے ہوں

19/04/2024

تمہارے بعد دل کے اندر رفو کا کام بہت نکلے گا

18/04/2024

مجھے دکھ ہے
محبت کی اتنی اچھی اداکاری پر بھی
تمہیں آسکر نہیں ملا

میرے پاس کوئی کام نہیں مگر میرے پاس تھکن بہت ہےمیں کسی کی کسی بھی بات کا جواب نہیں دینا چاہتایہ کم از کم یہ ظاہر کرے گا ...
24/03/2024

میرے پاس کوئی کام نہیں
مگر میرے پاس تھکن بہت ہے
میں کسی کی کسی بھی بات کا جواب نہیں دینا چاہتا
یہ کم از کم یہ ظاہر کرے گا کہ مجھے کسی کی پروا نہیں ہے

مجھے ایک پرندے کی طرح تمھاری یاد آتی ہے
ایک پرندہ جو اڑنا بھول چکا ہے
اور زخمی پروں کے ساتھ آسمان کو گھورتا ہے


میرے پاس رونے کے علاوہ
کوئی مناسب مشغلہ نہیں ہے
میں روز پلکوں پر نئے آنسو اُگاتا ہوں
یہی میری باغبانی ہے

میں کتابوں کو بھی اب اپنا دوست نہیں سمجھتا
میں ان سے منہ پھیر لیتا ہوں۔مجھے اس کی ذرا بھی فکر نہیں کہ وہ مجھے مطلبی سمجھنے لگیں۔

کاش!
زندگی برف ہوتی
جس سے میں تمھارا اسٹیچیو بناتا
کاش!
موت سانس لینے جتنی آسانی سے آ سکتی

میں کسی ایسے شخص کا کردار ادا کر رہا ہوں
جو سالوں پہلے مر چکا ہے:
کاش! میں
اپنا سر
میری موت پر
ٹوپی کی طرح اتار سکتا

22/03/2024

میں ایک ایسے کنویں کی تلاش میں ہوں
جس میں بڑی آسانی سے خود کو گرا سکوں
جیسے جیب میں کوئی سکہ ڈالتے ہیں
میں ایک آرام دہ موت چاہتا ہوں
جیسے نیند میں مرنا

مرنا میری خواہش نہیں ضرورت ہے
میں اس تھکی ہوئی روح کے ساتھ مزید نہیں چل سکتا
وقت اپنے لمحوں کا نمک
میرے زخموں پر مل رہا ہے

جدائی کے بعد انسان کے سینے سے ایک مردہ دل برآمد ہوتا ہے جیسے ملبے سے کوئی لاش
22/03/2024

جدائی کے بعد
انسان کے سینے سے ایک مردہ دل برآمد ہوتا ہے
جیسے ملبے سے کوئی لاش

05/03/2024

اُس کی آنکھ کے جادو کی ہر ایک کہانی سچی

میرے دل کے خوں ہونے کے سب افسانے جھوٹے

15/02/2024

زرد رو پھول ہیں
اداس سہمی کونپلیں
گیت بیگانے
اور لفظ بےزار
سر الجھے
بے تال
اور سرگم بےجان ہے
جسم سے روح کا رشتہ نا خوش گوار ہے
کرنیں بجھی سی
ہوا رکی سی
چاندنی ناراض ہے
رنگ سیاہ ہیں سارے
اور صبحیں سرمئی سی
استعارے سارے
سر جھکائے
مایوس سے
چپ چاپ سے
رستے گمشدہ
منزلیں بےنام ہیں
اجنبی سی زندگی ہے
انجان سے سب نام ہیں
حرف بےجان
مضمون سارے ممنوع
پوچھتے ہو
کیا دکھ ہے
جینا دکھ ہے
مرنا دکھ ہے
رونا دکھ ہے
ہنسنا دکھ ہے
تو دکھ ہے
میں دکھ ہے
تمام دکھ ہے

10/02/2024

‏ضرورتیں ہیں نئی سے نئی، مگر اب کے

بس آنکھ بھر کے اُسے دیکھنا ضرورت ہے

07/02/2024

"کائنات نہیں رکے گی کیونکہ آپ ٹوٹ چکے ہیں،
تعزیت کی رسومات منعقد نہیں کی جائیں گی
کیونکہ آپ اداس ہیں، ہر کوئی آپ کے زوال پر غور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،

06/02/2024

دل اور پھل جب پک کر میٹھے ہوجاتے ہیں تو انہیں توڑ دیا جاتا ہے درختوں کے گرد باڑ لگائی جاسکتی ہے مگر دل سینے کی پسلیوں میں بھی ٹوٹنے سے محفوظ نہیں رہتا

05/02/2024

میں ڈوب رہا ہوں تو مجھے بھیگنے سے کیا ڈر ہے؟

04/02/2024

بعض اوقات انسان کو زندگی کے لیے اتنی سخت جدوجہد کرنی پڑتی ہے کہ اس کے پاس اُسے جینے کا وقت بھی نہیں ہوتا

03/02/2024

میں ہمیشہ کچھ کہنا چاہتا ہوں لیکن مجھے یاد نہیں رہتا

02/02/2024

‏آپ کی چمک میں آپ کو کوئی بھی چن سکتا ہے ، لیکن میں آپ کو اس وقت بھی چنوں گا جب وہ بجھ جائے گی ،
یقین رکھو کہ اگر مجھے دوسروں میں روشنی نظر آئے گی تو میں آپ کے اندھیرے کو چنوں گا

02/02/2024

جس دن سے تمہیں مکمل رقیب کو سونپ دیا ھے اس دن سے اس دل کو چین ا گیا ھے ورنہ تمہاری محبت کے آدھے ادھورے یقین میں بہت جان لیوا اذیت تھی۔

01/02/2024

اچھے شعروں کی طرح ہوتے ہیں اچھے چہرے
دکھ تو دیتے ہیں مگر یاد بھی رہ جاتے ہیں

30/01/2024

لکیر کھینچی تھی اُس نے تعلقات کے بیچ
مجھے بھی اپنے لیے دائرہ بنانا پڑا

29/01/2024

ہم تجھے بھولنے کا سوچیں گے
جب کبھی دل پہ اختیار ہوا

28/01/2024

ﻣﯿﮟ ﺍﺱ لیے بھی اُسے ﻓﻮﻥ ﮐﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﭘﺎتا
ﺟﻮ ﺍس ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﻟﯿﺎ ﮐﻮﻥ، ﮐﯿﺎ ﮐﮩﻮں ﮔﺎ میں

27/01/2024

نہیں ہے رابطہ لیکن میں صدقہ دیتا رہتا ہوں
وہ اکثر ان مہینوں میں بہت بیمار رہتی تھی

27/01/2024

میں آج کی شام اُسے ایک خط لکھوں گا
اور کہوں گا کہ
"میں اعتراف کرتا ہُوں کہ تمہارا انِتظار
گلزار کی نَظموں سے زیادہ خوبصورت ھے"

وہ جانتی تو ہوگی نا !
کہ گُلزار کی نَظمیں صِرف محبت ھیں !

26/01/2024

ہماری مسکراہٹ پہ نہ جانا

دیا تو قبر پہ بھی جل رہا ہے

25/01/2024

ہم اِس جنم میں تجھے دیکھنے کی خاطر تھے
اور اک جنم میں تجھے چاہنے کو آئیں گے

24/01/2024

سلیم دل کو میسر سکوں ذرا نہ ہوا

اگرچہ ترکِ محبت کو اک زمانہ ہوا

Address

Bahawalpur
63100

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tahir Nekukara posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Tahir Nekukara:

Videos

Share

Category


Other Video Creators in Bahawalpur

Show All