انگھوٹھے نہ لگنے کی وجہ سے مشکلات کا حل۔۔۔
هن وڊيو جو مقصد پنجاب، سنڌ ء بلوچستان صوبن ء اسلام آباد سان تعلق رکندڙ بينظير انڪم سپورٽ پروگرام جو وظيفو حاصل ڪندڙ عورتن کي حبيب بينڪ جي اي ٽي ايم مشين مان رقم ڪڍرائڻ جو طريقو سمجهائڻ آهي
خواجہ سراؤں کی بینظیرکفالت میں رجسٹریشن کاطریقہ کار:
۰قریبی نادرا دفترجاکرشناختی کارڈ میں اپنااندراج بطورخواجہ سراکروائیں
۰بینظیراِنکم سپورٹ پروگرام کے قریبی تحصیل دفتر جاکراپنا سروےکروائیں
۰اس کےبعدآپ کو8171سے پیغام موصول ہوگا۔
مزید معلومات جاننے کےلئے نیچے دی گئی ویڈیو دیکھیں۔
خواجہ سراوں کو پروگرام میں شامل کرنے کو ایک اچھا فیصلہ۔
جو کریانہ مالکان احساس راشن رعایت کریانہ رجسٹریشن کروا چکے ہیں مگر انکو جوابی ایس ایم ایس پیغام موصول نہیں ہوا ان سے التماس ہےکہ وہ درج ذیل لنک پر دوبارہ جا کر اپنے درست کوائف فراہم کریں۔از راہ کرم اس عمل کا طریقہ کار جاننے کیلیئے یہ معلوماتی ویڈیو دیکھیں۔
ehsaas.punjab.gov.pk/merchant/login
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام
اسلام آباد؛ 4 نومبر 2022
بی آئی ایس پی اور نادرہ کے درمیان ڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے سروے کے لئےدوطرفہ معاہدہ پر دستخط
1- معاہدہ کے تحت نادرا ملک بھر میں 647 ڈائنامک رجسٹری دفاتر قائم کرے گا
2-جو خواتین پہلے سروے میں شامل نہیں ہو سکیں، بی آئی ایس پی ان کے لیےڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے سروے کا انتظام کر رہا ہے
3-اس سروے میں درخواست دہندہ اپنے گھرانے کی معلومات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو فوری طور پر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔
4- بی آئی ایس پی اور نادرا کی شراکت داری طویل المدتی اور انتہائی موثر ہے۔ شازیہ مری
5-معاہدہ کے تحت نادرا مستحق خاندانوں کو مالی امداد کی فراہمی کے لیے نئی رجسٹریشن کے لیے ڈیٹا مہیا کرے گا۔ شازیہ مری
5-بی آئی ایس اور نادرا کا اشتراک مستحق خاندانوں کے مستند اور فریش ڈیٹا کےحصول کی طرف اہم پیشرفت ہے۔ شازیہ مری
6-مستحق خواتین کو مالی معاونت شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ویژن تھا۔ شازیہ مری
7- کسی مستحق خاندان کومالی معاونت سے محروم نہیں کیا جائے گا۔ شازیہ مری
*8-جن مستحق خواتین کو سسٹم سے نکالا گیا تھا ان کو نئے سروے کی بنیاد پر دوبارہ شامل کیا جائے گا۔ شازیہ مری
9-ڈائنامک رجسٹری کا مقصد نادرا کے زیر انتظام چھ سو سینتالیس مراکز پر نئے درخواست گزاروں اور پہلے سےدرج
وفاقی وزیر Shazia Atta Marri نے آج قومی اسمبلی میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ادائیگی کے نظام میں بہتری لا رہا ہے اور بہت جلد خواتین کے بینک اکاونٹس کھولے جارہے ہیں تاکہ ان کو نہ قطاروں میں انتظار نہ کرنا پڑے اور نہ ان کی رقم سے کٹوتی ہو۔
بذریعہ ٹیلی تھان جمع شدہ فنڈز کو سیلاب زدگان میں غیر جانبدار و شفاف طرز پر تقسیم کرنے کیلیئے جدید ڈیجیٹل سروے جاری ہے اور اہل گھرانوں کو بینکوں سے بائیومیٹرک ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔
ثانیہ نشتر صاحبہ نے جو پروگرام بنایا فنڈ ڈسٹریبیوشن کا کمال بنایا ہے ۔ حقدار تک فنڈ پہنچانے کا کمال طریقہ بنایا ۔ جہاں جہاں سیلاب آۓ جہاں جہاں گھر گرۓ وہاں ٹیمز جائیں گئی۔جس انسان کا گھر سیلاب کی وجہ سے گر گیا اس انسان کے گھر کی فوٹو اور شناختی کارڈ نمبر فون نمبر اور اس انسان کی فوٹو لی جائی گئی اور گوگل میپ پر اپلوڈ کی جاۓ گئی ۔ تاکہ تصدیق کرنے میں آسانی ہو کہ حقدار کے پاس فنڈ کے پیسے پہنچے ۔ اب پیسوں کی ترسیل کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا کہ کسی DCo پٹواری MNa mpa سے تصدیق نہیں کروانی پڑۓ گئی بلکہ جو گوگل میپ پر ٹیمز نے شناخت کی ہو گئی وہی انسان کا ڈیٹا اس کے بائیو میٹرک کے سہارے شناخت ہو گئی اور بینک اسی انسان کا اکاونٹ کھولے گا اور اسی میں اکاونٹ میں رقم سینڈ ہو گئی وہ انسان خود جا کر بائیو میٹرک کر کے پیسے وصول کر سکے گا ۔ زبردست طریقہ نکالا امید کہ ۔۔ ان شاء اللہ حقدار تک حق پہنچے
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے سیلاب متاثریں کو دی جانے والی 25000 روپےمیں کٹوتی پر کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی.ذمہ داران پر مقدمات کا اندراج ہوگا اور قانون ان کو اپنی گرفت میں لے گا۔