Tabassum

Tabassum 🌹🌼اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَارْزُقْنِیْ 🌼🌹
(2)

ممتاز کاروباری شخصیت اور ایپل کمپنی کے چیئرمین، ارب پتی اسٹیو جابز، 56 سال کی عمر میں لبلبے کے کینسر کے باعث انتقال کر گ...
05/08/2024

ممتاز کاروباری شخصیت اور ایپل کمپنی کے چیئرمین، ارب پتی اسٹیو جابز، 56 سال کی عمر میں لبلبے کے کینسر کے باعث انتقال کر گئے۔ انہوں نے 7 ارب ڈالر کی دولت چھوڑی۔

🎗 اور یہ ہیں ان کے چند آخری الفاظ:

"میری موجودہ حالت سے، میری زندگی کامیابی کا جوہر نظر آتی ہے، لیکن مجھے اپنے پاس موجود چیزوں سے زیادہ خوشی محسوس نہیں ہوتی۔ آخر میں، دولت محض ایک عدد بن گئی ہے یا ایسی چیز جس کی میں عادت ڈال چکا ہوں۔
اس لمحے، جب میں اپنے بستر پر لیٹا ہوں، بیمار ہوں اور اپنی زندگی کی فلم یاد کر رہا ہوں، مجھے احساس ہوتا ہے کہ میری ساری شہرت اور دولت موت کے سامنے بے معنی ہیں۔
آپ کسی کو گاڑی چلانے کے لیے، یا نوکر کو آپ کے کام کرنے کے لیے، یا قائدین کو آپ کے کاروبار کو چلانے اور مزید پیسہ اور شہرت حاصل کرنے کے لیے کرائے پر لے سکتے ہیں۔
لیکن - یقیناً - آپ کسی کو بھی، کسی قیمت پر بھی، اپنے درد یا بیماری کو برداشت کرنے کے لیے کرائے پر نہیں لے سکتے۔
انسان جتنی بھی مادی چیزیں چاہے، حاصل کر سکتا ہے، لیکن ایک چیز جو کھو جانے پر کبھی واپس نہیں ملتی وہ ہے "زندگی"۔
جیسے جیسے ہم عمر میں بڑے ہوتے جاتے ہیں، ہم زیادہ سمجھدار ہوتے جاتے ہیں، اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ چاہے گھڑی کی قیمت 30 ڈالر ہو یا 3000 ڈالر، دونوں ایک ہی وقت دکھاتی ہیں۔
اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ چاہے ہم 30 ڈالر کی یا 500 ڈالر کی بٹوے میں پیسے رکھیں، رقم وہی رہتی ہے۔
اور چاہے ہم 150,000 ڈالر کی گاڑی چلائیں یا 15,000 ڈالر کی، راستہ اور فاصلہ وہی رہتا ہے، اور ہم آخرکار ایک ہی منزل پر پہنچتے ہیں۔
چاہے ہم 300 مربع میٹر کے گھر میں رہتے ہوں یا 3000 مربع میٹر کے، تنہائی وہی رہتی ہے۔ اور ہم چند میٹر سے زیادہ جگہ پر نہیں سوتے۔
آپ کی حقیقی اندرونی خوشی مادی چیزوں سے نہیں آتی جو آپ کے پاس ہیں۔ چاہے آپ پہلی جماعت میں سفر کریں، یا اقتصادی کلاس میں، اگر جہاز گر جائے تو سب گر جاتے ہیں۔
لہذا، میں امید کرتا ہوں کہ آپ سمجھیں کہ جب آپ کی زندگی میں ایک اعلیٰ مقصد ہو، اور آپ نے دوسروں کو خوش کیا ہو، تو یہی حقیقی خوشی ہے!
🎗 اور چند حقائق ہیں جن پر ہمیں دھیان دینا چاہئے: -

1. 🔹️اپنے بچوں کو امیر ہونا نہ سکھائیں۔ انہیں خوش ہونا سکھائیں۔ - تاکہ جب وہ بڑے ہوں تو انہیں چیزوں کی قیمت معلوم ہو، نہ کہ قیمت۔
2. 🔹️اپنا کھانا دوا کی طرح کھائیں، ورنہ آپ کو دوا کو کھانے کی طرح کھانا پڑے گا۔
3.🔹️ اپنا پیسہ دھوپ میں چھوڑ دو۔ اور سایہ میں بیٹھو...
اپنے آپ اور اپنے ارد گرد کے لوگوں پر خرچ کرنے میں بخل نہ کرو۔
کیونکہ پیسہ ہمیں جینے کے لیے دیا گیا ہے، نہ کہ پیسے کے لیے جینا۔
4. 🔹️"ان لوگوں سے محبت کرو جنہیں اللہ نے تمہارے پاس بھیجا ہے، اور ان کے ساتھ احسان کرو، ایک دن آپ کو ایک دوسرے کی ضرورت ہوگی۔"
5. 🔹️اگر آپ امیر زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اکیلے جاؤ! لیکن اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں، تو دوسروں کے ساتھ جاؤ!!

اگر آپ نے یہ پڑھ لیا ہے تو اللہ کا شکر ادا کریں ان نعمتوں کے لیے جو بے شمار ہیں،
🌹🌹🤲🤲

تصاویر کیلئے پہلے ہی سے معذرت 🙏قدرت کی نظام سے لڑو گے تو ایسا ہی تو ہوگا!پیرس میں جاری اولمپکس مقابلوں میں باکسنگ کی عور...
02/08/2024

تصاویر کیلئے پہلے ہی سے معذرت 🙏

قدرت کی نظام سے لڑو گے تو ایسا ہی تو ہوگا!
پیرس میں جاری اولمپکس مقابلوں میں باکسنگ کی عورتوں کی کیٹیگری میں ایک مرد نے اپنے آپ کو عورت لکھا اور ایک عورت سے مقابلہ کیا اسے ہرادیا، دوسری تصویر میں عورت کو دیکھا جاسکتا ہے وہ روتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ میں نے بہت سال سے پروفیشنل باکسنک کی ہے اور آج تک مجھے اتنی مار نہیں پڑھی جتنا آج مجھے ایک مرد نے مارا ہے....

مغرب میں تو ہے ہی ہر صنف کا اتنا ہی استحصال لیکن اس میں سب سے زیادہ سبق دو ٹکے کے لبرل ڈائنسوروں اور میرا جسم میری مرضی والوں کیلئے ہے، کہ کیسے آپ کی قدرت کے قانون کے ساتھ لڑنے سے ہر کسی کے حقوق کو پامال کروگے...

بچو تقلید مغرب سے سنو اے ایشیاء والوں
کہ مغرب کی طرف جاتا ہے سورج ڈوب جاتا ہے..

#شہابِ_ثاقب

یہ بھی بہت بڑی فنکار نکلی!سارے پاکستان کی عورتوں اور مردوں کو آپس میں لڑوا کر سائیڈ پر ہوگئی اور پھر عقدہ کھلا کہ یہ سب ...
31/07/2024

یہ بھی بہت بڑی فنکار نکلی!
سارے پاکستان کی عورتوں اور مردوں کو آپس میں لڑوا کر سائیڈ پر ہوگئی اور پھر عقدہ کھلا کہ یہ سب پری پلانٹڈ گیم تھی۔
اور یہاں کیا کیا نہیں سننا پڑا اور جب یہ حادثہ ہوا جس نے بھی کہا کہ ون سائیڈڈ سٹوری سن کر اپنی رائے نہیں دینی چاہیے اور اس کے مرد سے بھی کنفرم کرلو کہ اس نے یہ کام کیا بھی ہے یا نہیں؟ اس کے ساتھ نام نہاد باجیوں نے کتے والی کردی۔
یعنی بس جو ہم نے کہہ دیا وہی حقیقت ہے اور بعد میں حقیقت کھلنے پر منہ چھپاتی پھرتی رہی ہیں اور اتنی ہمت بھی نہیں ہوئی کہ چلو بندہ معذرت خواہانہ پوسٹ ہی کردیتا ہے۔
ان فیمنسٹ کا بس ایک ہی دھندہ ہے کسی نہ کسی طرح مرد کو معاشرے کا گھٹیا ترین، اجڈ ، جاہل اور ظالم انسان بنا کر پیش کیا جائے۔
یہاں جس سے پوچھو اس کا باپ مہان انسان ہے اور اس کے بھائی بہت اچھے ہیں اور شوہر جان نچھاور کرتا ہے لیکن ان کے نزدیک دوسری عورتوں کے باپ ، بھائی ، شوہر سب ظالم ہیں لیکن صرف اپنے سب خونی رشتے درست ہیں.

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نویں اور دسویں محرم کوسحری اور افطاری کے علاوہ  تیسرا کوئی کام  ہی نہیں تھا۔۔ نہ کسی کو حس...
17/07/2024

مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں نویں اور دسویں محرم کوسحری اور افطاری کے علاوہ تیسرا کوئی کام ہی نہیں تھا۔۔ نہ کسی کو حسینی ثابت کرنے کی ضرورت تھی اور نہ کوئی کسی کو یزیدی کہہ رہا تھا۔۔سب کےسب حضور ﷺ کی تعلیمات کےمطابق عاشوراء کے روزے رکھ کر اپنے نامہ اعمال کو روشن کررہےتھے۔۔یہ ہے اصل اور خالص دین♥️

عدیل آزاد کے وال سے

 انسان کے بالغ ہونے سے بھی بہت پہلے جنسی جبلت اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔ کچھ خوراک اور ماحول بھی قبل از وقت بلوغت م...
15/07/2024



انسان کے بالغ ہونے سے بھی بہت پہلے جنسی جبلت اپنی موجودگی کا احساس دلاتی ہے۔
کچھ خوراک اور ماحول بھی قبل از وقت بلوغت میں کرادر ادا کرتے ہیں۔
جنسی جبلت کی تسکین کا صحیح اور محفوظ راستہ جسے نکاح کہا جاتا ہے۔ وہ اتنا طویل اور مشکلات بھرا کر دیا گیا ہے کہ محض ایک جذبہ کی تسکین کے لئے اتنا لمبا انتظار دل پر بوجھ بن جاتا ہے۔مالی خود مختاری، بہت سی رسومات، دکھاوا، شور شرابا اور لڑکی یا لڑکے والوں کی طرف سے نخروں نے نوجوان کے نکاح کو ایک ڈراونا خواب بنائے ہوئے ہیں۔
اب دین کا علم عمومی طور پر عوام میں نہایت سطحی ہے اور عمل اس سے بھی کم ہے۔
تصویر، پورن فلم اور پھر تصورات تک رسائی۔۔ ۔۔۔ بڑوں کی نگرانی یا راھنمائی بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ والدین کو پتہ ہے نہ پروا کہ اولاد کیا کر رہی ہے۔
اس سب میں ناپختہ ذھن بعض جگہ پر بے حوصلہ ہو جاتے ہیں کئی جگہ بے رحم اور پھر کردار بھی خراب کر لیتے ہیں۔ بس موقع اور ماحول یہ طے کرتے ہیں کہ کون کتنا خراب ہو گا۔
اس چلتے دور کی نوجوان نسل میں پانی کم ہے لیکن آگ بہت زیادہ ہیں جس کی وجہ ہماری خوراک اور پورن انڈسٹری ہے۔
تو لازمی بات ہے فساد اور بگاڑ یقینی امر ہے اور ناگزیر بھی.. بگاڑ ایک نیم شعوری تسلسل سے پیدا ہوتا ہے جبکہ سدھار ہمیشہ ایک شعوری کوشش کا نتیجہ۔
ملکی اور معاشرتی انحطاط اور انتشار نے نوجوانوں کی زندگی پر گہرے اثرات ثبت کیے ہیں۔ ہمارے ملک میں نوجوان خود رو جھاڑیوں کی طرح ہیں جنکی کوئی کانٹ چھانٹ دیکھ بھال نہیں کرتا۔ یہ پیدا بھی بغیر منصوبہ بندی اور مقصدیت کے ہوتے ہیں ۔

وطن اسلامی ، سسٹم شیطانی پھر کس بات کی حیرانی۔۔۔

ہماری بقا اسی میں ہے کہ ہم لوگ وضاحت کیساتھ آرزو کریں۔
الله تعالیٰ اور اسکے رسولﷺ نے جو جنسی جبلت کی تسکین کا صحیح اور محفوظ راستہ دیا ہے جسے نکاح کہا جاتا ہے۔ہمیں اسے آسان کرنا ہوگا فضول کی رسومات ختم کرنی ہونگیں ماں ماب اپنے پرائم ٹائم کو یاد کریں اور اپنے بچوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

رب تعالیٰ لکھنے اور پڑھنے والوں کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

🔹الجزائر  سے تعلق رکھنے والی نامور اور عرب دنیا کی مقبول ترین اینکر اور صحافی خدیجہ بنتِ قنہ جب امریکہ میں تھیں تو اپنے ...
11/07/2024

🔹الجزائر سے تعلق رکھنے والی نامور اور عرب دنیا کی مقبول ترین اینکر اور صحافی خدیجہ بنتِ قنہ جب امریکہ میں تھیں تو اپنے دورہ امریکہ کے بارے میں ایک قص٘ہ بتاتی ہیں کہ وہ ایک سپر اسٹور میں شاپنگ کے بعد کاونٹر پر ادائیگی کے لیئے اپنی باری کی منتظر تھیں کہ اسی دوران ایک باحجاب مسلمان خاتون ایک بڑا سا بکس کھینچتے ہوئے اسٹور کے اندر داخل ہو گئیں۔ بکس غالبا گھاس کاٹنے والی مشین کا تھا ۔ خاتون کے چہرے پر تھکاوٹ کے آثار نمایاں تھے ۔

وہ خاتون، کاونٹر پر کھڑی ایک کیشر ملازمہ کے پاس چلی گئیں اور بڑے ادب کے ساتھ کہنے لگیں کہ یہ مشین آپ سے کل دیگر اشیا کے ساتھ 500 ڈالر کی خرید کر لے گئی تھیں ۔
کیشر خاتون نے پوچھا :--
کیا آپ اسے واپس کرنا چاہتی ہو؟۔
مسلمان خاتون :-- نہیں ۔

کیشر خاتون :--
کیا آپ نےیہ مشین کسی دوسرے اسٹور پر اس سے کم قیمت میں فروخت ہوتے دیکھی ہے تو ہماری پالیسی آپکو بقیہ رقم دینے کی بھی پابند ہے، مگر اسکے لیئے آپ کو دوسرے اسٹور کی قیمت کا ثبوت دکھانا ہو گا ۔
مسلمان خاتون کہنے لگیں کہ ان وجوہات میں سے کچھ بھی نہیں ۔ بلکہ میں نے کل آپ سے دیگر اشیاء کے ساتھ یہ مشین خریدی تھی جس کی ادائیگی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کر دی گئی ۔ پھر اس سامان کو اٹھا کر میں اپنی رہائش گاہ پر لے گئی جو یہاں سے تقریبا دو گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے ۔ لیکن جب گھر پہنچی اور بل چیک کیا اور دیکھا تو مجھے معلوم ہوا کہ آپ نے مجھ سے دیگر اشیاء کی قیمت تو وصول کرلی ہے مگر اس مشین کی قیمت اس بل میں لگانا بھول گئی ہیں ۔

یہ بات سنتے ھی کیشیر ملازمہ نے اٹھ کر ان خاتون کو گلے لگا لیا اور آنکھوں میں اترتے آنسوں کو جذب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے جذبات سے مخمور لہجے میں کہنے لگی کہ پھر کس چیز نے آپکوچار گھنٹے کی مسافت طے کرنے اور ملازمت سے چھٹی لے کر یہاں آنے پر مجبور کر دیا۔؟
مسلمان خاتون نے بڑی سادگی سے بولا:-- کہ "امانت داری نے" ۔ اور پھر انگریزی میں اسے امانت کے بارے میں اسلامی تعلیم اور حوالے کی تشریح کرنے لگی ۔

یہ سن کر ملازمہ اٹھ کر شیشے کے کیبن میں بیٹھی ہوئی مینجر خاتون کے پاس چلی گئی ۔
مینیجر خاتون نے ملازمہ کو کہا :--
ھم سن نہیں رھے تھے مگر اس کی باڈی لینگویج سے اس کے تاثرات بتا رھے تھے کہ وہ کچھ خاص انداز سے کچھ کہے جا رھی ہے ۔ ملازمہ نے توقف کیا ۔ تو مینجر خاتون اپنی نشست سے اٹھی اور باہر آ گئی ۔
اسٹور کے تمام اسٹاف کو جمع کر لیا جس کے ساتھ کسٹمرز بھی جمع ہو گئے۔ انہیں اس مسلمان خاتون کی امانت داری کے بارے بتانے لگیں ۔ مسلمان خاتون خاموش کھڑی رھی۔ جس کے چہرے پر حیا کی پرچھائیاں بکھری ہوئی تھیں ۔

یہ سننے کے بعد اسٹاف نے مسلمان خاتون سے اسلام میں امانت اور دیانت داری کے بابت سوالات کیئے۔ جسکے جوابات اس نے بڑے نپے تلے انداز میں دینی معلومات کی روشنی میں دے دیئے ۔

مینجر خاتون نے مسلمان خاتون کو مشین گفٹ کرنے کی پیشکش کر دی جسے انہوں نے بڑی خوش اسلوبی کے ساتھ رد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیئے مشین سے زیادہ اہمیت ثواب کی ہے ۔ وہ قیمت کی ادائیگی کرکے شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ھی اسٹور سے باہر نکل گئیں ۔
اس واقعے کو سپراسٹور میں موجود درجنوں کسٹمرز نے بھی دیکھا جو حجاب پہنے ایک دل آویز مسکراہٹ اور ایمانی قوت کے ھالے میں گھری ہوئی سپر اسٹور سے نکل کر رخصت ہو نے والی خاتون کو بڑی حیرت سے دیکھ رہے تھے ۔

خدیجہ بنت قنہ کہتی ہیں کہ یہ سن کر اور دیکھ کر اپنے مسلمان ہونے پر مجھے بڑا فخر محسوس ہوا اور الل٘ہ تعالی' کا شکر ادا کیا۔

لا الہ الااللہ محمد رسول صہ 💚
پڑھنے کے بعد اگر انسان کے اندر دو خوبیاں ہوں،

1: خوف خدا
2: اچھے اخلاق

معاشرہ اس شخص کی قدر کرتا ہے، اور یہ ھی دو خوبیاں مرنے کے بعد انسان کو جنت میں لے جاسکتی ہیں۔
ان شاء اللّٰہ ۔🌺
(عربی اقتباس سے منقول)
Copied

05/07/2024
جب آخری درخت کاٹ لیا جائے گا... جب آخری مچھلی پکڑ لی جائے گی... جب آخری دریا زہریلا ہو جائے گا... تب تم جان سکو گے... تم...
28/06/2024

جب آخری درخت کاٹ لیا جائے گا...
جب آخری مچھلی پکڑ لی جائے گی...
جب آخری دریا زہریلا ہو جائے گا...
تب تم جان سکو گے...
تم روپیہ پیسا نہیں کھا سکتے...

(ریڈ انڈین کہاوت)

وہ کہتے ہیں کہ کچھ عناصر جان بوجھ کر مایوسی پھیلا رہے ہیں لیکن میں نے آج سے پہلے پاکستانی مردوں کے چہروں پر ایسی بے بسی ...
26/06/2024

وہ کہتے ہیں کہ کچھ عناصر جان بوجھ کر مایوسی پھیلا رہے ہیں لیکن میں نے آج سے پہلے پاکستانی مردوں کے چہروں پر ایسی بے بسی اور پژمردگی کبھی نہیں دیکھی. ایسی اکتاہٹ، افسردگی، تفکرات اور بے چارگی ہے کہ فکریں چہروں سے اُمڈ رہی ہیں.

کوئی ایک بندہ ہاتھ میں مائیک پکڑے پوچھتا ہے، مہنگائی ہو گئی ہے آپ کے حالات کیسے ہیں؟
جواباً منہ سے ٹوٹے پھوٹے چند فقرے نکلتے ہیں، ضبط کا دامن ہاتھ سے چھوٹتا ہے اور آنکھوں سے آنسوؤں کی لڑیاں رواں ہو جاتی ہیں.
ایسی کوئی ایک ویڈیو نہیں ہے، سینکڑوں ویڈیوز سوشل میڈیا پر دیکھنے کو مل رہی ہیں.

ایک ویڈیو میں تو ایک موٹر سائیکل سوار انتہائی متانت والا ہے، کسی طرح بھی نہیں لگ رہا تھا کہ غریب ہے یا اس کے حالات مشکل ہوں گے. ایک مائیک والا بس ایک فقرہ کہتا ہے کہ پیٹرول مزید مہنگا ہو گیا ہے.

وہ شخص کچھ توقف کے بعد بڑے حوصلے سے جواب دیتا ہے،
’’یہ بھی سہہ لیں گے‘‘
یہ فقرہ ابھی مکمل نہیں ہوتا لیکن آنسو ٹوٹی ہوئی تسبیح کے دانوں کے طرح آنکھ سے گرنا شروع ہو جاتے ہیں.

وہ آنکھوں پر ہاتھ رکھتا ہے تا کہ آنسوؤں کا سیلاب بند نہ توڑ پائے لیکن جنموں کے مارے آنسوکہاں رکتے ہیں، غیرت ایسی ہے کہ فوراً اپنے سر پر ہیلمٹ پہن لیتا ہے تاکہ اُسے روتا ہوا کوئی نہ دیکھ لے.

یہ کیسی بے بسی ہے؟
آپ چیخنا چاہتے ہیں، آپ چلانا چاہتے ہیں، آپ حکومت کو کوسنا چاہتے ہیں، آپ حاکم اور منصف کا گریبان پکڑنا چاہتے ہیں لیکن آپ اپنا غصہ، اپنا غم اندر ہی اندر پیتے جا رہے ہیں، اپنی ہی موٹر سائیکلیں توڑتے جا رہے ہیں اور یہ گُھن آپ کو اندر ہی اندر کھاتا جا رہا ہے.
ریاستی جبر کے سامنے آپ خاموش ہیں، کوئی سننے والا نہیں اور احتجاج کرنے والے جیلوں میں پھینک دیے جاتے ہیں.

پاکستان ایک روایتی معاشرہ ہے، جہاں خاندان کا سارے کا سارا معاشی بوجھ زیادہ تر ایک مرد پرڈال دیا جاتا ہے، جہاں اسکول چھوڑتے ہی فکر معاش شروع ہوتی ہے اور پھر زندگی بھر یہ تگ و دو ختم ہونے کا نام نہیں لیتی. بیٹی یا بہن کے جہیز سے شروع ہونے والی یہ جمع تفریق موت کی آخری ہچکیوں تک جاری رہتی ہے.

اس مہنگائی اور اس بیروزگاری میں ایک غریب مرد اتنا بے بس ہو گیا ہے کہ اس سے کوئی چھوٹا سا سوال کرتا ہے تو وہ نہ چاہتے ہوئے بھی رونا شروع کر دیتا ہے.

اسے سمجھ نہیں آ رہا کہ وہ بیوی کو کیسے بتائے کہ چیزیں اور اخراجات اس کے بس سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، وہ بوڑھے ماں باپ اور چھوٹے بہن بھائیوں کو کیسے سمجھائے کہ وہ سب کا بوجھ تنہا نہیں اٹھا سکتا، وہ اپنے بچوں کو کیسے بتائے کہ میں تمہارے لیے نئے کپڑے، نئے جوتے لینے کی سکت نہیں رکھتا.

مہنگائی، بیروزگاری یا کم تنخواہوں کی وجہ سے یہ وہ لمحہ ہوتا ہے، جب ایک باپ، بڑا بھائی یا بڑا بیٹا باقی مردوں کی نسبت خود کو ناکام تصور کرنا شروع کر دیتا ہے.
جب وہ آگے پیچھے گاڑیوں کی ریل پیل دیکھتا ہے، امراء کے بڑے بڑے شاپنگ بیگز دیکھتا ہے تو خود کو ناکارہ تصور کرنا شروع کر دیتا ہے. یہ وہ لمحہ ہوتا ہے، جب مرد اپنا موازنہ باقی لوگوں سے کرتا ہے اور خود اپنے جسم سے نفرت کا آغاز ہو جاتا ہے. یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب ایک مرد اپنا دکھ نہ اپنی ماں، نہ باپ، نہ بیوی اور نہ ہی اپنے بچوں سے شیئر کر پاتا ہے.

ایسے لمحات میں فقط خودکُشیاں باقی بچتی ہیں، لڑائی جھگڑے سروں پر کھڑے رہتے ہیں، تنہائی میں اپنا ہاتھ اور اپنا ہی گریبان ہوتا ہے یا پھر سڑک پر کوئی آپ سے سوال پوچھتا ہے اور آپ جواب دینےکی بجائے آسمان کو تکتے ہیں اور آنسو رکنے کا نام نہیں لیتے۔

یقین کیجیے پاکستان کی اشرافیہ آج بھی اپنے لانز میں پانچ پانچ ٹن کے اے سی لگا کر بیٹھی ہوئی ہے، انہیں بس آپ پر حکمرانی کرنے سے سروکار ہے.
ان کی طرف سے بس یہی بیان آنا ہے کہ احتجاج میں ہم آپ کے ساتھ ہیں.

عوام اپنے پسینے میں اتنا ڈوب چکے ہیں کہ ان کا سانس لینا محال ہو چکا ہے. پاکستان جیسے قدامت پسند معاشرے میں یہ قول مشہور ہے کہ مرد روتا نہیں ہے لیکن اس ملک کی فوج، سیاستدانوں، جاگیرداروں، سرمایہ کاروں اور اشرافیہ نے مل کر اتنا ظلم کیا ہے کہ اب یہ مرد رو پڑا ہے.

اس مرد کو حوصلہ دیجیے، اس کا درد بھی سمجھیے، اس کو گلے سے لگائے، ایک دوسرے کے آنسو اپنے دامن میں سمیٹ لیں.
ایسے مشکل حالات میں گھروں کی کفالت کرنے والے مردوں اور خواتین کی صورت حال کو سمجھیں. آپ کے اردگرد ایسی لاکھوں آنکھیں ہوں گی، جو رونا چاہتی ہیں لیکن بزدل نہ بنو اور "مرد روتا نہیں ہے" جیسے فقرے ان کے سامنے اژدھے بن کر کھڑے ہیں.

ایسے طعنے سننے والے مردوں کی پتھرائی ہوئی آنکھوں کو حوصلہ درکار ہے.
گھر کی خواتین، رشتہ داروں اور دوستوں کی طرف سے ایک تھپکی اور ’’بے فکر ہو جاؤ، سب ٹھیک ہو جائے گا، ہم تمہارے ساتھ ہیں‘‘ ایسا کوئی چھوٹا سا ایک فقرہ درکار ہے.

طلاقیں کیوں ہوتی ہیں. آپ کمال ملاحظہ کریں گجرانوالہ میں ایک لڑکی نے وین ڈرائیور کے ” چکر ” میں اپنے پڑھے لکھے ، محبت کرن...
22/06/2024

طلاقیں کیوں ہوتی ہیں.

آپ کمال ملاحظہ کریں گجرانوالہ میں ایک لڑکی نے وین ڈرائیور کے ” چکر ” میں اپنے پڑھے لکھے ، محبت کرنے والے شوہر سے طلاق لے لی ۔
یہ میرے نہیں سیشن کورٹ گجرانوالہ کے الفاظ ہیں ۔
آپ حیران ہونگے صرف گجرانوالہ شہر میں 2005 سے 2008 تک طلاق کے 75000 مقدمات درج ہوئے ہیں ۔ ایک نیوز رپورٹ کے مطابق محض 10 مہینوں میں 12913 خلع کے مقدمات تھے ۔ صرف ستمبر کے مہینے میں گجرانوالہ شہر میں 2385 خلع کے مقدمات آئے ۔

آپ ہماری جینے مرنے کی قسمیں کھانے والی نسل کی سچی محبت کا اندازہ اس بات سے کریں کہ 2017 میں 5000 خلع کے کیسسز آئے جن میں سے 3000 ” لو میرجز ” تھیں ۔

پاکستان کے دوسرے بڑے اور پڑھے لکھے شہر میں روزانہ اوسط 150 طلاقیں رجسٹرڈ ہوتی ہیں ۔
کہ
اس سے انکار نہیں ہے کہ ان میں سے بہت سارے واقعات میں عام طور پر سسرال والوں کا لڑکی سے رویہ اور شوہر کا بیوی کو کوئی حیثیت نہ دینا بھی اصل وجوہات ہیں لیکن آپ کسی بھی دارالافتاء چلے جائیں ہفتے کی بنیاد پر سینکڑوں خطوط ہیں جو خواتین نہیں مرد حضرات لکھتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ ہماری بیوی کو کسی اور کے ساتھ ” محبت ” ہوگئی ہے ۔ وہ مجھ سے طلاق مانگ رہی ہے ۔ میرے چھوٹے چھوٹے بچے یا بچہ بھی ہے ۔ بتائیں کیا کروں

نبی مہربانﷺ نے فرمایا ” اللّٰه تعالی کو جائز کاموں میں سب سے زیادہ نا پسندیدہ طلاق ہے “۔

ایک عالم دین نے کیا خوب فرمایا تھا ” یہ قوم اسلام پر مرنے کے لئے تیار ہے لیکن اسلام پر جینے کے لئیے تیار نہیں ہے “۔

آپ قرآن کا مطالعہ کریں سورۃالبقرہ سے لے کر والناس تک چلے جائیں ۔ آپ کو نماز ، روزہ ، حج ، زکوۃ میں سے کسی ایک فرض کی تفصیلات نہیں ملینگی ۔ آپ کو یہ تک نظر نہیں آئیگا کہ نماز کا طریقہ کیا ہے ؟ آپ کو ان عبادات کی تسبیحات تک نہیں پتہ چل پائینگی ۔

لیکن نکاح ، طلاق ، خلع ، شادی ، ازدواجی معاملات ، میاں بیوی کے تعلقات ، گھریلو ناچاقی ، کم یا زیادہ اختلاف کی صورت میں کرنے کے کام ۔آپ کو سارا کچھ اللّٰه تعالی کی اس مقدس ترین کتاب میں مل جائیگا جس کو ہم اور آپ” چوم چوم ” کر رکھتے ہیں ۔

آپ مان لیں کہ ہمارے معاشرے میں طلاق اور خلع کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے ۔

یاد رکھیں اچھا اور صحت مند گھرانہ کسی اچھے مرد سے نہیں بنتا بلکہ ایک اچھی عورت کی وجہ سے بنتا ہے۔

” جب دین گھر کے مرد میں آتا ہے تو گویا گھر کی دہلیز تک آتا ہے لیکن اگر گھر کی عورت میں دین آتا ہے تو اس کی سات نسلوں تک دین جاتا ہے “۔

قربانی، ایثار ، احسان، درگذر ، معافی، محبت اور عزت یہ اسلام اور قرآن کی ڈکشنری میں آتے ہیں ۔



خواتین کی نہ ختم ہونے والی خواہشات نے بھی معاشرے کو جہنم میں تبدیل کیا ہے ۔
الیکٹرانک میڈیا نے گوٹھ گاؤں اور کچی بستیوں میں رہنے والی لڑکیوں تک کے دل میں ” شاہ رخ خان “جیسا آئیڈیل پیدا کر دیا ہے ۔
محبت کی شادیاں عام طور پر چند ” ڈیٹس ” ، کچھ فلموں اور تھوڑے بہت تحفے تحائف کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔ لڑکیاں اور لڑکے سمجھتے ہیں کہ ہماری باقی زندگی بھی ویسے ہی گذرے گی جیسا فلموں میں دکھاتے ہیں ، لیکن فلموں میں کبھی شادی کے بعد کی کہانی دکھائی ہی نہیں جاتی ہے ۔ اس سے فلم فلاپ ہونے کا ڈر ہوتا ہے ۔

گھریلو زندگی کی تباہی میں سب سے بڑا عنصر ناشکری بھی ہے ۔ کم ہو یا زیادہ ، ملے یا نہ ملے یا کبھی کم ملے پھر بھی ہر حال میں اپنے شوہر کی شکر گزار رہیں ۔

سب سے بڑی تباہی اس واٹس ایپ اور فیس بک سوشل میڈیا نے مچائی ہے ۔

پہلے لڑکیاں غصے میں ہوتی تھیں یا ناراض ہوتی تھیں تو ان کے پاس اماں ابا اور دیگر لوگوں تک رسائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہوتا تھا ۔شوہر شام میں گھر آتا ،بیوی کا ہاتھ تھام کر محبت کے چار جملے بولتا ، کبھی آئسکریم کھلانے لے جاتا اور کبھی ٹہلنے کے بہانے کچھ دیر کا ساتھ مل جاتا اور اس طرح دن بھر کا غصہ اور شکایات رفع ہوجایا کرتی تھیں ۔
لیکن ابھی ادھر غصہ آیا نہیں اور ادھر واٹس ایپ پر سارے گھر والوں تک پہنچا نہیں ۔
یہاں میڈم صاحبہ کا ” موڈ آف ” ہوا اور ادھر فیس بک پر اسٹیٹس اپ لوڈ ہو گیا ۔ اور اس کے بعد یہ سوشل میڈیا کا جادو وہ وہ گل کھلاتا ہے کہ پورے کا پورا خاندان تباہ و برباد ہوجاتا ہے یا نتیجہ خود کشیوں کی صورت میں نکلتا ہے ۔

مائیں لڑکیوں کو سمجھائیں کہ خدارا ! اپنے شوہر کا مقابلہ اپنے باپوں سے نہ کریں ۔ ہوسکتا ہے آپکا شوہر آپ کو وہ سب نہ دے سکے جو آپ کو باپ کے گھر میں میسر تھا ۔

لیکن یاد رکھیں آپ کے والد کی زندگی کے پچاس ، ساٹھ سال اس دشت کی سیاحی میں گذر چکے ہیں اور آپ کے شوہر نے ابھی اس دشت میں قدم رکھا ہے ۔ آپ کو سب ملے گا اور ان شاءاللّٰه اپنی ماں سے زیادہ بہتر ملے گا اگر نہ بھی ملے تو بھی شکر گذاری کی عادت ڈالیں سکون اور اطمینان ضرور ملے گا ۔
بیویاں شوہروں کی اور شوہر بیویوں کی چھوٹی چھوٹی باتوں پر تعریف کرنا اور درگذر کرنا سیکھیں ۔
زندگی میں معافی کو عادت بنالیں ۔
خدا کے لئے باہر والوں سے زیادہ اپنے شوہر کے لئے تیار ہونے اور رہنے کی عادت ڈالیں ۔ساری دنیا کو دکھانے کے لئے تو خوب ” میک اپ” لیکن شوہر کے لئے ” سر جھاڑ منہ پھاڑ ” ایسا نہ کریں ۔
خدا کو بھی محبت کے اظہار کے لئے پانچ دفعہ آپ کی توجہ درکار ہے ۔ ہم تو پھر انسان ہیں جتنی دفعہ ممکن ہو محبت کا اظہار کریں کبھی تحفے تحائف دے کر بھی کیا کریں۔ قیامت کے دن میزان میں پہلی چیز جو تولی جائیگی وہ شوہر سے بیوی کا اور بیوی سے شوہر کا سلوک ہوگا ۔

یاد رکھیں..

مرد کی گھر میں وہی حیثیت ہے جو سربراہ حکومت کی ریاست میں ہوتی ہے ۔ اگر آپ ریاست کی بہتری کی بجائے ہر وقت سربراہ سے بغاوت پر آمادہ رہینگی تو ریاست کا قائم رہنا مشکل ہوجائیگا ۔ جس کو اللّٰه نے جو عزت اور مقام دیا ہے اس کو وہی عزت اور مقام دینا سیکھیں چاہے آپ مرد ہیں یا عورت۔

ایک مثالی گھر ایک مثالی خاندان تشکیل دیتا ہے اور ایک مثالی خاندان سے ایک صحتمند معاشرہ وجود میں آتا ہے اور یہیں اسلام کی منشاء ہے.

جزاك اللّٰه
اللّٰه پاک ہر گھر میں خوشیاں آباد کرے اور گھر میں سکون بنائے رکھے. آمین یاربُّ العلمین°

سنہری الفاظ                                                                               #شازار @
19/06/2024

سنہری الفاظ



#شازار @

اگر آپ کا ضمیـــــــــر اور نیت صاف ہے تو اس بات ســــے کوئیفـــرق نہیں پڑتا کہ کوئی آپ کو اچھا کہے یا برا •آپ اپنی نیــ...
18/06/2024

اگر آپ کا ضمیـــــــــر اور نیت صاف ہے تو اس بات ســــے کوئی
فـــرق نہیں پڑتا کہ کوئی آپ کو اچھا کہے یا برا •
آپ اپنی نیــــت پر جـــانچے جائیں
گے دوســـــروں کی سوچ پر نہیں
@

• 250000 سیکورٹی اہلکار • 40 ہزار رضاکار • 53 ہزار بسیں اور ڈرائیور • 29 ہزار ہیلتھ پریکٹیشنرز • 2604 ایمبولینس مراکز • ...
12/06/2024

• 250000 سیکورٹی اہلکار
• 40 ہزار رضاکار
• 53 ہزار بسیں اور ڈرائیور
• 29 ہزار ہیلتھ پریکٹیشنرز
• 2604 ایمبولینس مراکز
• 2,500 پیرامیڈیکس
• 28 ہسپتال
• 124 صحت کے مراکز
• 203 موبائل ٹیمیں۔
• مفت علاج
• کھانے پینے کی چیزیں مفت تقسیم کی جاتی ہیں۔

🕋 اللہ بہتر جانتا ہے کہ کون کون حرمین شریفین، مقدس مقامات، رحمٰن کے مہمانوں اور مسجد نبوی کے زائرین کی خدمت پر مامور ہے۔ 🕋

کچھ ہفتے قبل ایک موسیٰ نامی نوجوان کے حادثاتی موت پر لبرل سیکولر لوگوں نے اسمان سرپر اٹھایا تھا اور ساتھ میں موسیقی کو ح...
09/06/2024

کچھ ہفتے قبل ایک موسیٰ نامی نوجوان کے حادثاتی موت پر لبرل سیکولر لوگوں نے اسمان سرپر اٹھایا تھا اور ساتھ میں موسیقی کو حلال قرار دینے پر فتوے لبرل ملحد اور سیکولر دے رہے تھے

دو دن قبل ایک عالم دین کو مسجد کے اندر شہید کر ڈالا مجال ہے کہ کسی لبرل سیکولر نے آواز اٹھائی ہو یا کسی نے ہڑتال کیا ہو یا کسی دو نمبر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نے اپنے چینل سے اسکے حوالے سے آواز اٹھائی ہو ۔

اصل میں لوگوں کو مسئلہ عالم سے نہیں بلکہ اس دین سے ہے جو ان لبرل اور سیکولر آزاد خیال لوگوں کے لئے رکاوٹ بنی ہوئی ہے ✍️

( سائنس کی نظر میں )تدفین کے ایک دن بعد یعنی ٹھیک 24 گھنٹے بعد انسان کی آنتوں میں ایسے کیڑوں کا گروہ سرگرم عمل ہو جاتا ہ...
31/05/2024

( سائنس کی نظر میں )
تدفین کے ایک دن بعد یعنی ٹھیک 24 گھنٹے بعد انسان کی آنتوں میں ایسے کیڑوں کا گروہ سرگرم عمل ہو جاتا ہے جو مردے کے پاخانہ کے راستے سے نکلنا شروع ہو جاتا ہے،
ساتھ نا قابل برداشت بدبو پھیلنا شروع کرتا ہے،
جوکہ در اصل اپنے ہم پیشہ کیڑوں کو دعوت دیتے ہیں۔

یہ اعلان ہوتے ہی بچھو اور تمام کیڑے مکوڑے انسان کے جسم کی طرف حرکت کرنا شروع کر دیتے ہیں اور انسان کا گوشت کھانا شرو ع کر دیتے ہیں۔

تدفین کے 3 دن بعد سب سے پہلے ناک کی حالت تبدیل ہونا شرو ع ہو جاتی ہے۔
6 دن بعد ناخن گرنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔
9 دن کے بعد بال گرنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔
انسان کے جسم پر کوئی بال نہیں رہتا اور پیٹ پھولنا شروع ہو جاتا ہے۔
17 دن بعد پیٹ پھٹ جاتا ہے اور دیگر اجزاء باہر آنا شرو ع ہو جاتے ہیں۔
60 دن بعد مردے کے جسم سے سارا گوشت ختم ہو جاتا ہے۔ انسان کے جسم پر بوٹی کا ایک ٹکڑا باقی نہیں رہتا۔
90 دن بعد تمام ہڈیاں ایک دوسرے سے جدا ہونا شرو ع ہو جاتی ہیں۔
ایک سال بعد ہڈیاں بوسیدہ ہو جاتی ہیں،
اور بالآخر جس انسان کو دفنایا گیا تھا اس کا وجود ختم ہو جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔
۔
تو میرے دوستوں غرور، تکبر، حرص، لالچ، گھمنڈ، دشمنی، حسد، بغض، جلن، عزت، وقار، نام، عہدہ، بادشاہی،
یہ سب کہاں جاتا ہے؟
سب کچھ خاک میں مل جاتا ہے

انسان کی حیثیت ہی کیا ہے؟
مٹی سے بنا ہے، مٹی میں دفن ہو کر مٹی ہو جاتا ہے۔
پانچ یا چھ فٹ کا انسان قبر میں جا کر بے نام و نشان ہو جاتا ہے۔۔۔
دنیا میں اکڑ کر چلنے والا،
اپنے آپ کو طاقت ور سمجھنے والا
دوسروں کو حقیر سمجھنے والا
دنیا پر حکومت کرنے والا
قبر میں آتے ہی اس کی حیثیت، صرف "مٹی" رہ جاتی ہے

لہٰذا انسان کو اپنی ابدی اور ہمیشہ کی زندگی کو خوبصورت اور پرسکون بنانے کے لئے ہرلمحہ فکر کرنی چاہیئے،
اللہ کو یاد کرنا چاہیئے،
ہر نیک عمل اور عبادت میں اخلاص پیدا کرنا چاہیئے
اور
خاتمہ بالخیر کی دعا کرنی چاہیئے۔۔۔!
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔آمین🤲

سارا سارا دن ان جانوروں کو اسی طرح باند کر صرف یہ سمجھنا کے ہمارا جانور  لوگوں کو اچھا لگے اپنے جانور کی نمائش کرنانہ یہ...
30/05/2024

سارا سارا دن ان جانوروں کو اسی طرح باند کر صرف یہ سمجھنا کے ہمارا جانور لوگوں کو اچھا لگے اپنے جانور کی نمائش کرنا
نہ یہ اپنی گردن نیچے کرسکتے ہیں نہ بیٹھ سکتے ہیں
بروز محشر اگر یہ اپ کی شکایت کر دے تو سوچو اپ کا کیا بنے گا خدارا ان بے زبان جانوروں پر رحم کریں
{{ زمین والوں پر تم رحم کرو اسمان والا تم پر رحم کرے گا }}

راستوں میں بیٹھ کر پیشاب کرنے والوں سے انتہائی ادب اور معذرت کے ساتھ گزارش ہےجتنا پردہ عورت پر فرض ہے اتنا پردہ مرد پر  ...
27/05/2024

راستوں میں بیٹھ کر پیشاب کرنے والوں سے انتہائی ادب اور معذرت کے ساتھ گزارش ہے

جتنا پردہ عورت پر فرض ہے اتنا پردہ مرد پر بھی فرض ہے کچھ مرد حضرات جان بوجھ کر راستوں میں بیٹھ کر پیشاب کرنا فرض اولین سمجھتے ہیں اس کے بعد ناڑا پکڑ کر ہاتھ اندر ڈال کر راستوں میں اِدھر ُادھر گھومتے پھرتے ہیں اور ہر آتے جاتے پر یوں تفصیلی نگاہ ڈال رہے ہوتے ہیں ۔ یہ گھناؤنا عملِ گناہ کھلے عام شاہراٶں اور مصروف راستوں پر ہم لوگ بڑے فخر سے کرتے ہیں۔ بغیر کسی عذر کے مجبوری کے راستوں میں بیٹھ کر پیشاب کرنا اسلام اور انسانیت کے خلاف ہے ۔ اپنی حاجت پوری کرنے کے لئے کسی محفوظ اور پردے والی جگہ بیٹھ کر پیشاب کریں اور وہیں پر ضروری صفائی کریں یہ عمل راہ گزرتی خواتین کیلئے انتہائی تکلیف دہ عمل ہے۔ اللہ تعالٰی نے ہم لوگوں کو اشرف المخلوقات پیدا کیا ہے کام بھی اشرف المخلوقات والے کرنے چاہیئے ۔ کوئی ناراض نہ ہو ۔ پوسٹ کو اصلاحی پوسٹ سمجھ کر پڑھیں مائیں بہنیں سب کے گھروں میں ہیں جہالت سے نکلیں تاکہ کسی کی نظروں میں جاہل گنوار سمجھے جانے سے بچا جا سکے ۔

لوئر دیر منڈہ کی معصوم اور بے کس چھ سالہ عائشہ بچپن میں یتیم ہوکر مولویوں کے سائیڈ بزنس یعنی یتیم خانے میں پہنچ گئی۔ دار...
24/05/2024

لوئر دیر منڈہ کی معصوم اور بے کس چھ سالہ عائشہ بچپن میں یتیم ہوکر مولویوں کے سائیڈ بزنس یعنی یتیم خانے میں پہنچ گئی۔ دارلعمر نامی ایک یتیم خانے کی بے بسی میں وہ کتنی دفعہ ہوس کا شکار بنی، کتنی سسکیاں دیواروں کے ساتھ لپٹ کر اس نے لی ہونگیں کوئی نہیں جانتا۔ کس اذیت ناک طریقے سے اسے ریپ کرکے قتل کیا گیا ہے، مجھ میں حوصلہ نہیں کہ ان تصاویر کو پوسٹ کردوں۔ اس بچی کے ننھے ننھے بازوؤں اور پیروں پر نیل پڑے ہوئے ہیں۔ یتیم بچوں کے نام پر بڑی بڑی رقمیں لینے والوں نے شاید اسے زندگی بھر بھرے پیٹ کھانا بھی نہیں کہلایا ہوگا، اس کے ہاتھ پیر اتنے کمزور تھے۔
مہتمم باالشان، مہتمم صاحب مدظلہ گرفتار ہے، لیکن عائشہ زندہ تھی تو کونسی حیثیت رکھتی تھی، کہ اب قتل ہوکر حیثیت کی مالک ہو جائیگی۔ ف لس تین کے بچوں کیلئے جلوس نکالنے والوں نے اپنے بچوں پر بھیڑئیے مسلط کئے ہوئے ہیں۔ عائشہ تو چلی گئی۔ درندہ ہمشہ کیلئے بند کیا جائے تاکہ وہ بقایا بچیوں کے ننھے جسموں کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکے۔ عائشہ کیلئے ایسی آواز اٹھائیں، جیسے یہ آپکی اپنی بیٹی یا بہن ہو۔ درندوں سے نہ ڈریں۔ ملکر آپ کمزور نہیں ہوتے۔ #شازار جیلانی 😭

بھوک وہ واحد مذہب ہے.🥲                       جو شیعوں کا نیاز، سُنیوں کا عُرس، وہابیوں کی خیرات، ہندوؤں کا پرساد اور صُو...
14/05/2024

بھوک وہ واحد مذہب ہے.🥲
جو شیعوں کا نیاز، سُنیوں کا عُرس، وہابیوں کی خیرات، ہندوؤں کا پرساد اور صُوفیوں کا لنگر کھانے سے نہیں روکتا...🙂🖤😔
fans

           fans
07/05/2024

fans

فرض  کریں کہ آپ اپنی قبر میں ہیں اور فرشتے آپ کو بتا رہے ہیں کہ آپ کے پاس 999 نیکیاں ہیں اور 998 برائی ہیں۔  تو مبارک ہو...
06/05/2024

فرض کریں کہ آپ اپنی قبر میں ہیں اور فرشتے آپ کو بتا رہے ہیں کہ آپ کے پاس 999 نیکیاں ہیں اور 998 برائی ہیں۔ تو مبارک ہو آپ جنت میں جا رہے ہیں۔۔۔!

اور آپ بہت خوش ہیں۔
پھر اچانک آپ کے گناہوں کی تعداد 1000 تک پہنچ جاتی ہے اور فرشتہ آپ کو بتاتا ہے کہ کسی نے ابھی ابھی ایک گانا یا فحش ویڈیو جو آپ نے اپنے سوشل میڈیا پروفائل پر شیئر کی تھی یا کسی کو سینڈ کی تھی اور اس کی وجہ سے آپ کوگناہ کا بوجھ اٹھانا پڑا اور اب آپ جہنم میں جا رہے ہیں۔

اسے کہتے ہیں گناہ جاریہ ۔
خدا را ایسے گناہوں سے بچیں تاکہ ہماری آخرت کی منزل آسان ہو ۔۔۔

جزاکم اللہ خیرا

Everyone

                 fans
05/05/2024

fans

‏جب عثمانی ترکوں کے پاس کوئی مہمان آتا تو وہ اس کے سامنے قہوہ اور سادہ پانی پیش کرتے اگر مہمان پانی کی طرف ہاتھ بڑھاتا و...
05/05/2024

‏جب عثمانی ترکوں کے پاس کوئی مہمان آتا تو وہ اس کے سامنے قہوہ اور سادہ پانی پیش کرتے
اگر مہمان پانی کی طرف ہاتھ بڑھاتا وہ سمجھ جاتے کہ مہمان کو کھانے کی طلب ھے تو پھر وہ بہترین کھانے کا انتظام کرتے
اور اگر وہ قہوہ کی طرف ہاتھ بڑھاتا تو وہ جان لیتے کہ مہمان کو کھانے کی حاجت نہیں ھے
اگر کسی گھر کے باہر پیلے رنگ کے پھول رکھے نظر آتے تو اس کا مطلب ہوتا کہ اس گھر میں مریض موجود ھے آپ اس مریض کی وجہ سے گھر کے باہر شور شرابہ نہ کریں اور عیادت کو آسکتے ہیں
اور اگر گھر کے باہر سرخ پھول رکھتے ہوتے تو یہ اشارہ ہوتا کہ گھر میں بالغ لڑکی ہے لہذا گھر کے آس پاس بازاری جملے نہ بولے جائیں
اور اگر آپ پیغامِ نکاح لانا چاہتے ہیں تو خوش آمدید۔
گھر کے باہر دو قسم کے ڈور بیل (گھنٹی نما) ہتھوڑے رکھے ہوتے
ایک بڑا ایک چھوٹا
اگر بڑا ہتھوڑا بجایا جاتا تو اشارہ ہوتا کہ گھر کے باہر مرد آیا ھے لہذا گھر کا مرد باہر جاتا تھا
اور اگر چھوٹا ہتھوڑا بجتا تو معلوم ہوتا کہ باہر خاتون موجود ہے لہذا اس کے استقبال کے لئیے گھر کی خاتون دروازہ کھولتی تھی
عثمانی ترکوں کے صدقہ دینے کا انداز بھی کمال تھا
کہ
ان کے مالدار لوگ سبزی فروش یا دوکانداروں کے پاس جا کر اپنے نام سے کھاتہ کھلوا لیتے تھے
اور جو بھی حاجت مند سبزی یا راشن لینے آتا تو دوکاندار اس سے پیسہ لیئے بغیر اناج و سبزی دے دیتا تھا یہ بتائے بغیر کہ اس کا پیسہ کون دے گا
کچھ وقت بعد وہ مالدار پیسہ ادا کر کے کھاتہ صاف کروا دیتا
اگر کسی عثمانی ترک کی عمر تریسٹھ سال سے بڑھ جاتی اور اس سے کوئی پوچھتا کہ آپکی عمر کیا ہے؟
تو وہ
نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حیاء و ادب کرتے ہوئے یہ نہ کہتا کہ میری عمر تریسٹھ سال سے زیادہ ہوگئی
ہے
بلکہ یہ کہتا
بیٹا ہم حد سے آگے بڑھ چکے ہیں
کیسا ادب کیسا عشق تھا ان لوگوں کا
کیسی بہترین عادات تھی ان لوگوں کی
یہی وجہ تھی کہ عالم کفر نے سلطنت عثمانیہ کے غداروں سے مل کر ٹکڑے کر ڈالے ۔

میرا دل کرتا ہے کہ اس پوسٹ کو میں ہر مسلمان تک پہنچاوں تاکہ تمام مسلمان اپنی تاریخ کو پڑھیں اور پھر سے یہ اصول اپنایں انشاءاللہ ....

( اختیارات ھمیشہ عارضی ھوتے ھیں ) میں کئی ایسے ریٹائرڈ سرکاری آفیسروں/ملازمین کو جانتا ہوں جو ریٹائرمنٹ کے بعد اس بات کا...
04/05/2024

( اختیارات ھمیشہ عارضی ھوتے ھیں )
میں کئی ایسے ریٹائرڈ سرکاری آفیسروں/ملازمین کو جانتا ہوں جو ریٹائرمنٹ کے بعد اس بات کا شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کہ عام لوگ اب انہیں محفلوں /محلوں میں عزت نہیں دیتے ہیں۔

کچھ ریٹائرڈ آفیسر/ملازمین تو شدید ذہنی تناو کا شکار نظر آتے ہیں کہ لوگ ہمیں نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں

ریٹائرڈ آفیسروں/ملازمین کے ساتھ اس رویے کی وجہ میرے نزدیک یہ خود ہوتے ہیں ، یہ جب حاضر سروس ہوتے ہیں تو یہ آسمانوں میں اڑ رہے ہوتے اور کسی سائل کا کام کرنا یہ عار سمجھتے ہیں ۔

یاد رکھیں یہ کرسی بھی چھوٹ جائیگی ، یہ دفتر کے ساتھی بھی بچھڑ جائیں گے ، آپ کو لوٹ کر انہی لوگوں کے درمیان جانا ہے جہاں سے آپ آئے تھے ۔

لہذا اپنے اچھے کل کی بنیاد آج ہی رکھ لیں ، تاکہ لوگ آپ کو اچھے نام سے یاد نہیں کرتے تو برے نام سے بھی یاد نہ کریں۔

اپنی آفیسری کو رعب داب کا ذریعہ نہ بنائیں بلکہ اللہ کی مخلوق کے لیۓ آسانیاں پیدا کرنے والے بنیں۔۔۔۔۔۔🤷

Address

Muscat
112

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Tabassum posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Tabassum:

Videos

Share

Nearby media companies