29/12/2024
*تفسیر ریاض القرآن*
ستارہمووں سپارو اقترب للناس
*تعارف و خلاصو*
*سورۃ الحج*
سورۃ الحج مدینہ منورہ مانھ نازل ہوئی تے اس کی اٹھہتر آیت تے دس رکوع ہیں ترتیب مانھ بائیواں نمبر پر تے نزول مانھ ایک سو ترے نمبر پر ہے
اس کو نام اس کی آیت ستائ مانھ مذکور لفظ حج تیں لیئو گیو ہے
سورۃ الحج کا ابتدائی حصہ مانھ قیامت کی ھولناکی بیان کی گئی ہیں کے وہ انتہائی سخت دیہاڑو ہوے کو تے ایک سخت زلزلو آوے کو سب کج نا فنا کر چھوڑے کو جس کی وجہ تیں ہر انسان دوجا نا پہل جائے کو ات تک کے ماں اپنا دودھ پیتا بچہ نا وی پہل جائے کی اس واسطے اس دن کی ھولناکی تیں بچن واسطے اج کج کر لیئو ورنہ یاد رکھیو وہ دیہاڑو سخت ہوے کو
تے اس کے اللہ تعالیٰ کی قدرت کی کج نیشانی ذکر فرما کے دعوت فکر دتی گئی ہے
فر اس سورۃ مانھ حج کی ابتداء دسی کے کس طرح اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام نا بیت اللہ کی تعمیر کے بعد حکم دتو کے لوکاں نا اس کا طواف واسطے بلا
حدیث مبارکہ مانھ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کا حکم تیں اعلان فرمائیو تے اللہ تعالیٰ نے انھاں کی اس جہاں کا سارا لوکاں تک تے عالم ارواح مانھ ساری روحاں تک پہچائ جس جس نے اعلان سن کے لبیک کہو تے جتنی دفعہ کیو وہ آدمی اتنی ہی دفعہ حج کرے کو تے جس نے وہ اعلان نیہ سنیو تے اس نا حج نصیب نیہ ہوسے کو
اسے طرح اس سورۃ مانھ مشرکین کا معبودانِ باطلہ کی لاچارگی کو بیان فرمائیو گیو ہے کہ وے اپنی حفاظت نیہ کرسکتا تے اسے طرح اپنا نفع و نقصان کا مالک نیہ تے تھارا کس طرح ہوسکیں
پہلی سورۃ کے نال مطابقت تے ربط توحید ورسالت تے قیامت کا ثبوت تے دلائل مانھ ہے
اسے طرح سورۃ الانبیاء مانھ ستاراں نبیاں کو ذکر فرمائیو گیو تھو کے ان تمام نبیاں کی دعوت کو محور توحید تھی تے اس سورۃ مانھ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعوت توحید کو حال ذکر فرمائیو کے کس طرح جد الانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام نے توحید کی دعوت دتی
اسے طرح سورۃ الانبیاء مانھ نماز تے صبر کو حکم ارشاد فرمائیو گیو تھو تے سُورۃ الحج مانھ حلال رزق کا حصول تے حج کو حکم ارشاد فرمائیو گیو ہے
سورۃ الانبیاء مانھ قیامت کی تیاری کو حکم دتو تے اس سورۃ مانھ قیامت کی نیشانی تے ھولناکی نا بیان کیو
سورۃ الانبیاء مانھ کج نعمتاں کو ذکر فرمائیو گیو تھو اس سورۃ مانھ وی انسان کا مختلف رشتہ ذکر فرما کے فرمائیو کے یہ رشتہ وی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں تے صلہ رحمی کو حکم فرمائیو ۔
۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔فداءالرحمن سیال ۔۔۔۔۔۔