Sun News Sun News, マスコミ, Shizuoka-shiの連絡先情報、マップ、方向、お問い合わせフォーム、営業時間、サービス、評価、写真、動画、お知らせ。

12/08/2018

جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کا کہنا ہے کہ بہت سی مصدقہ رپورٹیں موصول ہوئی ہیں کہ چین میں ایغور اقلیت کے تقریباً 10 لاکھ افراد کو ایک بہت بڑے خفیہ حراستی کیمپ نما مقام پر تحویل میں رکھا گیا۔ اقوام متحدہ میں نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق کمیٹی کی رکن جائے مکڈوجل نے جمعہ کے روز بتایا کہ چین میں ایغور اور مسلمان اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے 10 لاکھ افراد کو ملک کے مغرب میں واقع صوبے سنکیانگ میں سیاسی نظریے کی جبری تلقین کے کیمپوں میں داخل ہونے پر مجبور کیا گیا۔ خاتون رکن نے بتایا کہ ہمیں اس بارے میں موصول ہونے والی باوثوق رپورٹوں نے گہری تشویش میں مبتلا کر دیا ہے کہ چین نے اویغور کے خود مختار علاقے کو ایک بہت بڑے تربیتی کیمپ جیسی شکل دے دی ہے اور شدت پسندی کے انسداد کے نام پر اس علاقے کو حقوق کے لیے ممنوع علاقے شمار کر کے اسے مکمل طور پر مخفی رکھا گیا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ سنکیانگ کے علاقے میں مسلمان علاحدگی پسندی کا رجحان ہے۔ چین میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے گزشتہ ماہ اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ 2017ء میں چین میں ہونے والی مجموعی گرفتاریوں میں 21 فیصد سنکیانگ کے علاقے میں ہوئیں۔ ادھر اقوام متحدہ میں امریکی مشن نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہم چین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی اس پالیسی کو ختم کرے، جس کے برعکس نتائج سامنے آ رہے ہیں اور ساتھ ہی تمام جبری گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا کرے۔ جنیوا میں اقوام متحدہ میں چین کے سفیر یوجیان ہووا کا کہنا ہے کہ ان کا ملک تمام نسلی گروہوں کے درمیان مساوات اور یکجہتی یقینی بنانے پر کام کر رہا ہے۔ تاہم جائے مکڈوجل نے باور کرایا ہے کہ چین میں اویغور اقلیت اور دیگر مسلمانوں کے ساتھ ان کی نسلی اور مذہبی شناخت پر ریاست کے دشمنوں جیسا برتاؤ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مصر اور ترکی سے واپس آنے والے 100 اویغور طلبہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں سے بعض دوران حراست فوت ہوچکے ہیں۔ جنیوا میں موجود 50 رکنی چینی وفد کی جانب سے میکڈوگل کے ان الزامات پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ یاد رہے کہ ہوئی یا خوذو مسلمانوں کے اکثریتی شہر لنشیا کو ’چھوٹا مکہ‘ کے نام سے چین میں شہرت حاصل ہے۔ اس شہر میں چھوٹی بڑی 80 مساجد واقع ہیں۔ یہ شہر دریائے ڈاشیا کے کنارے پر آباد ہے۔ ایغور مسلم دانشور خوذو مسلمان کمیونٹی کو چین کی ہان نسل کے مسلمان قرار دیتے ہیں۔ چین میں 2کروڑ سے زائد مسلمان آباد ہیں، جن میں سب سے بڑی تعداد ہوئی اور ایغوروں کی ہے۔ ایغوروں نے مغربی چین کے سنکیانگ کو اپنا مسکن بنایا ہوا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران اس خطے میں بد امنی کے کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، جن میں 2009ء کی خوں ریزی نمایاں ہے۔ جولائی 2009ء میں ایغور مسلمانوں اور ہان نسل کے چینی باشندوں کے درمیان فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ اسے خطے میں نسلی بنیادوں پر ہونے والی تاریخی ہنگامہ آرائی قرار دیا گیا اور اس دوران تقریباً 200 افراد مارے گئے تھے۔ دوسری جانب چینی کمیونسٹ پارٹی کے اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق چین میں کوئی مذہب ملکی قوانین سے بالاتر نہیں ہے اور ہر مذہب پر اس کا احترام لازم ہے۔ اخبار نے یہ اداریہ ننگ شا کے علاقے میں ایک بڑی جامع مسجد شہید کرنے کی کوشش پر پیدا ہونے والے تنازع کے تناظر میں شائع کیا ہے۔ جمعہ کے وائی ژو شہر میں ہوئی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد نے اس مسجد کو شہید کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دھرنا دیا تھا۔
چین مسلمان

Hijab Day 2018Hijab Day held in Tokyo Camii with an intense participation. The event started with speech from Turkish Am...
12/02/2018

Hijab Day 2018

Hijab Day held in Tokyo Camii with an intense participation.

The event started with speech from Turkish Ambassador's wife Ms. Inci Mercan which focused on "Historical process of veil and its reflection to present-day, Abrahamic Religions(Islam, Christianity, Judaism) approach to covering."

Later on Tokyo Camii staff’s Ms. Yuki Atalay gave a fundamental lecture on Hijab and introduced various hijabs throughout world. Seminar ended with a questions and answer section.

Japanese participants experienced Hijab experience from first-hand while they enjoyed chatting with Muslim ladies with the accompany of Turkish tea and desserts.

We would like to appreciate all those who have taken the time to participate this event and we sincerely hope that our Hijab Day will contribute to people’s better understanding of Hijab and Islam.

By following Tokyo Camii’s social media accounts, you can be instantly informed about new seminars and programs.

یہ خبر آج کے اخبار سے لی گئ ہے.
11/02/2018

یہ خبر آج کے اخبار سے لی گئ ہے.

04/02/2018

ٹیئنز گروپ نے نوجوان نسل کو ہدف بناتے ہوئےعالمی برانڈنگ کی نئی حکمت عملی کا آغاز کردیا
تیانجن، چین( سنہوا,ایشیا نیٹ) ٹیئنز گروپ کے چیئرمین لی جن یوان نے ٹیئنز گروپ ہیڈکوارٹر تیانجن میں پریس کانفرنس کی اور دنیا بھرمیں اپنی برانڈنگ حکمت عملی اور گروپ کو مزید بہتر بنانے کا اعلان کیا۔ ٹیئنز گروپ کی جانب سے یہ اس سال کی پہلی کانفرنس تھی جس میں 6,000سے زیادہ افراد نے شرکت کی ۔ 30 کے پیٹے میں موجود نوجوان نسل پر توجہ مرکوز کرتےہوئے ٹیئنز گروپ کی بین الاقوامی توسیع اور نئی برانڈنگ کی حکمت ٹیئنز کی نئی حکمت عملی کو نئی شروعات، نئے طریقوں ،نئے کاروباری نمونوں اور نئے مستقبل کے موضوعات کی تکمیل کرے گی، جبکہ ہموار بین الاقوامی توسیع کو برقرار رکھے گی۔ ٹیئنز گروپ کا قیام 1995 میں عمل میں آیا۔ اپنے قیام کے 23 برس میں ادارہ ایک ننھی نجی انٹرپرائز سے آج ایک بین الاقوامی گروپ کا روپ دھار چکا ہے۔ اس وقت ٹیئنز گروپ کی دنیا کے ایک سو دس ممالک اور خطوں میں شاخیں ہیںجو بایوٹیکنالوجی، ہیلتھ مینجمنٹ، ہوٹل اور سیاحت، تعلیم و تربیت، ای-کامرس، بین الاقوامی تجارت اور مالیات جیسے شعبوں میں دنیا بھر کے 190 سے زیادہ ممالک کی مارکیٹوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ٹیئنز گروپ کی عالمی برانڈنگ حکمت عملی کانفرنس کا آغاز سینئر ڈائریکٹر آف گروپ برانڈز اور انٹرنیشنل پبلک ریلیشنزکیرل ہوینگ نے کیا۔ ہوینگ نے وضاحت کی کہ ٹیئنز گروپ کی مارکیٹ تحقیق نے اسے 30 سال کی نوجوانوں عورتوں کی جانب برانڈنگ توجہ مبذول کروانے کی طرف رہنمائی کی ہے اور ٹیئنز گروپ اپنی نئی برانڈنگ حکمت عملی کی ترویج کے لیے اپنی کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔ کانفرنس میں ٹیئنز گروپ نے اپنے نئے برانڈ لوگو / وی آئی/ سی آئی،نئی اور پہلے سے بہتر پراڈکٹ پیکیجنگ اور نئی آفیشل ویب سائٹ کی بھی رونمائی کی۔ کمپنی کی نئی ڈیجیٹل مارکیٹنگ حکمت عملی ہر شعبے پر لاگو کی گئی ہے، جو ٹیئنز گروپ کے ترقی و تعاون کے مواقع میں دلچسپی رکھنے والے عالمی صارفین کو تعمیل کے واضح خیالات، تبادلہ خیال کے لیے ایک دوستانہ کمیونٹی اور مارکیٹنگ کے مواقع فراہم کررہی ہے۔کانفرنس کے دوران ٹیئنز گروپ برانڈ کی بنیادی اقدار پر بھی زور دیا گیا، جن میں عالمی مارکیٹوں پر توجہ، عمل درآمد کو تحریک دینا اور مقامی برادری کی محبت، صحت اور ان کے لیے خدمات انجام دینے کے ٹیئنز گروپ کا برانڈ مشن شامل ہیں۔ٹیئنز گروپ کی برانڈنگ حکمت عملی کی مجموعی طور پر بہتری اور اس کےکارپوریٹ سی آئی اوروی آئی سسٹمز کی بہتری ادارے کو دنیا میں ایک مثبت قوت بننے اور عالمی اتحاد قائم کرنے کے لیے نئی ساکھ دینا ممکن بنائے گی۔ٹیئنز گروپ کی نئی سیلیز ٹیان ایم اینڈ وائی ہائیڈرا سیریز ،جس نے 2017ء میں بیسٹ ٹیسٹ ایوارڈ جیتا تھا ، سالانہ انرجی اسکن کئیر پروڈکٹ ایوارڈ، (چین اور عالمی چینی برادریوں کو خدمات دینے والی ایک معروف آن لائن میڈیا کمپنی سینا کارپوریشن کی جانب سے) کی تقریب میں پہلی بار عوامی سطح پر رونمائی کی گئی، جو حاضرین کی خوشی کا باعث بنی۔کانفرنس سے پہلے ذرائع ابلاغ کو دیے گئے انٹرویو میں چیئرمین لی جن یوان نے 2018ء میں ٹیئنز گروپ کی عالمی توسیع کے لیے مواقع پر بات کی اور کہا کہ "اس سال عالمی اقتصادی انضمام اور معلوماترجحان بن جائیں گے۔ ٹیئنز گروپ اپنے نیٹ ورکس کے انضمام اور کاروباری تحریک حاصل کرنے کے لیے بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتا ہے، جو 224 ممالک اور خطوں کا احاطہ کرنے والے 21 علاقوں پر مشتمل ہے اور دنیا کے پانچ براعظموں میں اثر و نفوذ پاتے ہوئے چین کے بیلٹ اینڈ روز منصوبے کو پورا کر رہی ہے۔ٹیئنز گروپ کی 'باہر جانے' کی ہی نہیں بلکہ 'اندر لانے' کی حکمت عملی بھی کاروبار کو یقینی بنانے، ملازمتوں کو تحفظ دینے، صحت و تحفظ کو فروغ دینے، اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے متنوع منصوبوں کی آمد کا سبب بن رہی ہےچینی نژاد امریکی رچرڈ شا جو پہلے دنیا کے بڑے سیلز گروپ کے پورٹ فولیو برانڈ مینجمنٹ اور اسٹریٹیجک پلاننگ کے نائب صدر رہ چکے ہیں ، نے حال ہی میں ٹیئنز گروپ کو بحیثیت جنرل مینیجر جوائن کیا ہے اور کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ شا نے کہا کہ چئیرمین لی جن یوان کا کاروباری تنوع،نیٹ ورک انضمام اور کاروباری مطابقت پذیر ماحولیاتی نظامبین الاقوامی تعامل کے لیے ایک تجارتی میکانزم تشکیل دیتا ہے۔ یہ بلاشبہ ایک منفرد حکمت عملی ہے جو ایک نمایاں کاروباری نمونے اور برانڈ ترقی کا رحجان بننے کی صلاحیت رکھتی ہے دبئی میں ٹیئنز گروپ کی پیشرفت کے حوالے سے، جس کا ذکر دبئی کے سی اے ٹی وی پر ہوا، چئیرمین لی نے کہا کہ ٹیئنز گروپ 2000ء کے اوائل سے دبئی میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ مقامی روایات و ثقافتکا بھرپور احترام کرتے ہوئے ٹیئنز گروپ نے دبئی صارفین کے گروپ کا درست تعین کیا، بنیادی طور پر نوجوانوں کی مارکیٹ کو ہدف بنایا اور ٹیئنز گروپ کی مصنوعات کی قدر و اہمیت پر صارفین کو واقعتاً مطمئن کرنے کے لیے تجربے کی بنیاد پر مارکیٹنگ فراہم کی۔ یہ حکمت عملی دبئی میں ٹیئنز برانڈ کے اثر ورسوخ کو پھیلانے اوریہاں اپنی شناخت حاصل کرنے میں اہمثابت ہوگی۔ مستقبل میں ٹیئنز گروپ ٹیئنز او ای ایمز، او ڈی ایمز، یہاں تک کہ خطے سے ٹیئنز کی مصنوعات کی پڑوسی علاقوں بشمول یورپ، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں فراہمی کے لیے نقل و حمل، گوداموں اور تقسیم کے نظام کے لیے بھیدبئیکی انتہائی مستحکم او ای ایم اور او ڈی ایم صنعتوں کا فائدہ اٹھائے گا۔مستقبل سے حوالے سے چیئرمین لی نے زور دیا کہ ٹیئنز گروپ اپنی بین الاقوامی برانڈ ساکھ کو ثقافتی طور پر منفرد خصوصیت کے ساتھ اختیار کرے گا اور نیٹ ورک انضمام اور کاروباری مطابقت پذیری کی حکمت عملی کی پالیسی نافذ کرکے فائدہ اٹھائے گا۔ گروپ مایا ای کامرس۔ تائی جی سن ہیلتھ، دی آل لیجنڈ انٹرنیشنل ٹورازم یونین، دی انٹرنیشنل ہوٹل الائنس ، سائیناکوایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، انٹرنیشنلیی وو،پوائنٹس، ای والٹس اور تجربوں پر مبنی دیگر بڑے پیمانے کے ہیلتھ کئیر پلیٹ فارمز کی طرح بیلٹ اینڈ روڈ کے علاقوں میں ترقی کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہوگا۔ کراس پلیٹ فارم مارکیٹنگ اور سروس انضمام ٹیئنز گروپ کے خاندان کے لیے دولت کی تخلیق کے فلسفے کو دنیا بھر میں فروغ دینے میں مدد کے لیے پیش کیا جائے گا، یوں کاروباری اداروں کے متنوع عالمی اتحاد کو فروغدنیا کا معروف چینی برانڈ بنانے میں مدد دے گاکئی ماہ کی محتاط منصوبہ بندی اور اعلیٰ سطحی تیاری کے بعدٹیئنز گروپ نے اپنی عالمی برانڈ حکمتعملی کو 2018ء میں اگلی سطح پر لے جانے پر زور دے گا جس میں یہ پریس کانفرنس نقطہ آغاز ہے۔ ٹیئنز گروپ کی نئی بین الاقوامیت کی حکمت عملی کے اعلان کے لیے گروپ چیئرمین لی جن یوان نے دنیا بھر سے ٹیئنز گروپ کے ایگزیکٹوز اور کاروباری نمائندوں کو جمع کرنے کا انتظام کیااور انہوں نے ذاتی طور پر نو تعینات شدہ ایگزیکٹو کی رہنمائی کی، جو فورچیون 500 ادارے سے تعلق رکھتے ہیں اور اسٹیج پر ان کے ساتھ رہے۔

20/09/2017
پاکستان سے اسرائیل کوتسلیم کروانے کے لیے اسرائیلی ایجنسیاں اور اُن کئ ایجنٹ سرگرم ہو گئے،ابتدائی طور پر برطانیہ میں ''پا...
20/08/2017

پاکستان سے اسرائیل کوتسلیم کروانے کے لیے اسرائیلی ایجنسیاں اور اُن کئ ایجنٹ سرگرم ہو گئے،
ابتدائی طور پر برطانیہ میں ''پاکستان اسرائیل الائنس'' کے نام سے تنظیم قائم کی گئی ہے، جس کا بانی سربراہ حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد برطانوی پولیس ملازم ’نور ڈاہری‘ کو مقرر کیا گیا۔ نور ڈاہری یہودی تنظیم یوکے کی صیہونی سینٹرل کونسل کا کارکن اور زائنسٹ فیڈریشن کی سنٹرل کمیٹی کا بھی رکن ہے۔
'پاکستان اسرائیل الائنس' بہت جلد پاکستان میں سوشل میڈیا، اخبارات اور ٹی وی چینلز کے زریعے ''اسرائیل تسلیم کرو'' مہم کا آغاز کرے گی، جس کے لئے پاکستان، اسرائیل، برطانیہ سمیت مختلف ممالک سے اراکین کی رجسٹریشن کر لی گئی۔ پاکستان کے کچھ مذہبی رہنماوں کا بھی ''پاکستان اسرائیل الائنس'' کا حصہ بننے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
'پاکستان اسرائیل الائنس' اسرائیل سے پاکستان کے سفارتی تعلقات کے قیام کے علاوہ فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والی تنظیموں حماس اور الاقصی بریگیڈ وغیرہ کے خلاف منفی مہم بھی چلائے گی۔
اس صیہونی الائنس کو بے نقاب پر سنئیر صحافی Umar Farooq مبارک باد کے مستحق ہیں۔
ذیل میں یہودی الائنس کا مونو گرام اور نور ڈاہری کی تصویر ہے

13/08/2017

’’پاکستان پر پابندی‘‘ امریکہ نے تباہ کن فیصلے کا اعلان کر دیا
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی سینیٹر جان میک کین نے کافی عرصے سے زیر بحث رہنے والی نئی افغان حکمت عملی کا اعلان کردیا جس کے مطابق پاکستان کو سفارتی، فوجی اور معاشی پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس نئی حکمت عملی کے مطابق اگر پاکستان طالبان کی مبینہ مدد اور افغانستان میں انتشار پھیلانے والے طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا رہا تو اسے بھی پابندیوں کاسامنا کرنا پڑسکتا ہے۔نئی حکمت عملی میں آئندہ مالی سال کے دفاعی بجٹ میں ترامیم شامل ہیں جس کے مطابق مزید امریکی فوجی اہلکاروں کو انسداد دہشت گردی کے مشن کے لیے تعینات کیا جائے گا۔افغانستان کے لیے نئی حکمت عملی امریکی حکام کو افغان افسران کے ساتھ کام کرنے کا موقع دے گی جس کے مطابق امریکی افواج طالبان، داعش اور دیگر تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرسکتی ہیں۔امریکی سینیٹر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکا کے کچھ سابق اور انتہائی تجربہ کار فوجی اہلکاروں اور خفیہ اداروں کے حکام نے بھی نئی افغان حکمت عملی بنانے میں مدد فراہم کی۔افغانستان سے متعلق حکمت عملی میں پاکستان پر نئی پابندیوں کے خطرات کے علاوہ پاک-امریکا طویل المدت شراکت داری کے فوائد کو بھی نمایاں کیا گیا، جو تب ہی ممکن ہو سکتا ہے۔جب پاکستان طالبان کو مبینہ مدد فراہم کرنا بند کرے اور افغان تنازع کو حل کرنے کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرے۔امریکی سینیٹر کی جانب سے پیش کردہ حکمت عملی میں افغانستان سمیت خطے میں موجود دیگر ریاستوں کے ساتھ مذاکرات کی تجویز دی گئی جن میں پاکستان، چین، بھارت، تاجکستان، ازبکستان اور ترکمانستان شامل ہیں۔گذشتہ ماہ امریکی محکمہ دفاع نے ایک رپورٹ جاری کی تھی ۔جس میں افغانستان کی سیکیورٹی اور استحکام کا جائزہ لیا گیا تھا جبکہ اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا تھا کہ پاکستان، افغانستان کیصورتحال پر اثر انداز ہونے والا سب سے با اثر بیرونی عنصر ہے جس سے افغانستان کا امن متاثر ہوتا ہے اور نیٹو افواج اپنے اہداف مکمل نہیں کر پاتے۔امریکی سینیٹر جان میک کین نے قانون سازوں کی اپنی ٹیم کے ہمراہ گذشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کا دورہ کیا تھا اور اپنے اس دورے کے دوران میک کین نے پاکستانی میڈیا کو ایک انٹرویو میں خطے میں امن عمل کے سلسلے میں امریکا کے لیے پاکستان کی اہمیت پر زور دیا تھا۔نئیافغان حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے امریکی سینیٹر نے سابق صدر باراک اوباما اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ اوباما انتظامیہ کی حکمت عملی نے امریکا کو اپنے اہداف سے پیچھے دھکیل دیا جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کے گذشتہ 7 ماہ کے دوران امریکا کوکوئی حکمت عملی ہی حاصل نہیں ہوسکی جس کے باعث حالات کشیدگی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔جان میک کین کا کہنا تھا کہ اس نئے منصوبے کامقصد یہ اطمینان کرنا ہے کہ آئندہ کبھی بھی افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہ بن سکے جہاں سے دہشت گرد امریکا، اس کے اتحادیوں یا پھر اس کے مفادات کے خلاف کارروائی کر سکیں۔

15/07/2017

امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستانی دفاعی امداد پر سخت شرائط کا بل منظور
شرائط ،
نیٹو سپلائی راستوں کی حفاظت
سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو روکنا
افغان حکومت سے مکمل تعاون
حقانی نیٹ ورک کے خلاف مسلسل فوجی آپریشن
بل کے تحت یکم اکتوبر 2017 سے 31 دسمبر 2018 تک40 کروڑ ڈالر امداد
دفاعی پالیسی بل کی ترامیم میں ڈاکٹر شکیل آفریدی ہیرو قرار
ٹرمپ انتظامیہ کو بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے کی ہدایت

واشنگٹن( آن لائن) امریکی ایوان نمائندگان نے بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے اور پاکستان کی امداد پر سخت شرائط عائد کرنے کا بل منظور کرلیا ہے۔دفاعی پالیسی بل کے حتمی مسودے پر ایوان نمائندگان میں بل کے حق میں 344 جبکہ مخالفت میں 81 ووٹ ڈالے گئے۔دفاعی پالیسی بل اب سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جہاں سے منظوری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کی حتمی منظوری دیں گے جس سے یہ قانون بن جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے 621.5 ارب ڈالر کا دفاعی پالیسی بل منظور کرلیا جس میں پاکستان کو دی

جانے والی امداد پر سخت شرائط عائد کردی گئیں جب کہ ٹرمپ انتظامیہ کو بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایوان زیریں میں قومی دفاعی پالیسی بل 2018 پیش کیا گیا جس کے حق میں 344 اور مخالفت میں 81 ووٹ ڈالے گئے اور یہ بل یکم اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا۔ اس بل میں پاکستان کو دی جانے والی دفاعی امداد پر سخت شرائط عائد کردی گئی ہیں۔ نئی شرائط کے تحت پاکستان کو امداد کے حصول کیلئے اپنے ہاں موجود نیٹو سپلائی راستوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوگا، انسداد دہشت گردی آپریشنز میں مدد کے لیے واضح اقدامات کرنے ہوں گے، سرحد پار سے ہونے والے حملوں کو روکنا ہوگا اور بارودی سرنگوں (ا?ئی ای ڈیز) کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مناسب کارروائی کرنی ہوگی۔ بل کے تحت یکم اکتوبر 2017 سے 31 دسمبر 2018 تک پاکستان کیلئے مختص کردہ 40 کروڑ ڈالر امداد اس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک امریکی وزیر دفاع اس بات کی تصدیق نہ کردیں کہ پاکستان شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف مسلسل فوجی آپریشن کر رہا ہے،شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کو محفوظ پناہ گاہیں قائم کرنے سے روک رہا ہے اور پاک افغان سرحد پر عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے افغان حکومت سے مکمل تعاون کررہا ہے۔دفاعی پالیسی بل میں پاکستان پر سخت شرائط عائد کرنے کی ترامیم ارکان اسمبلی ڈانا روہرا باچر اور ٹیڈ پو کی جانب سے پیش کی گئیں جن میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ہیرو قرار دیا گیا۔دوسری جانب اسی بل میں بھارت سے دفاعی تعاون میں اضافے کی منظوری بھی دی گئیجس میں بھارتی لابی سے تعلق رکھنے والے امریکی رکن اسمبلی ایمی بیرا نے نمایاں کردار ادا کیا، جس کے تحت امریکی وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کو 6 ماہ کے اندر اندر بھارت و امریکا کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافے کی حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ دفاعی بل مالی سال 2018 میں دفاعی اخراجات پر 696 ارب ڈالر تک استعمال کی اجازت دیتا ہے، جبکہ اس میں پینٹاگون کے اہم ترین آپریشنز کے لیے امریکی صدر کی درخواست پر تقریباً 30 ارب ڈالر زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

01/07/2017

لاہور(خبر نگارخصوصی)تین سیشن ججوں نے ایم این اے جمشید دستی کے جھوٹ کا پول کھول دیا ۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹرجسٹس سید منصور علی شاہ کے حکم کی روشنی میں انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا ،سیشن جج سرگودھا اور انسداد دہشت گردی عدالت ڈیرہ غازی خان کے جج نے اپنی تحقیقاتی رپورٹس ہائی کورٹ کو بھجوائی ہیں ۔
ہائی کورٹ کو وصول ہونے والی ان ججوں کی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ جمشید دستی پر جیل میں تشدد اور بدسلوکی کے شواہد نہیں ملے،جمشید دستی نے جیل میں غیر انسانی سلوک، بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور معیاری کھانا مہیا نہ کرنے کی شکایت کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے نوٹس لینے کی استدعا کی تھی جس پر چیف جسٹس نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ججز سے فوری رپورٹس طلب کی تھیں۔انسداد دہشت گردی عدالت ڈیرہ غازی خان کے جج کی رپورٹ کے مطابق جمشید دستی کی جیل سے خطرناک چوہوں اور بچھووں کی موجودگی شواہد نہیں ملے، جمشید دستی کومعمول کے مطابق جیل میں رکھا گیا تھا جہاں چٹائی اور دری موجود تھی۔ جمشید دستی کوجیل میں بی کلاس کی بجائے عام قیدیوں والے سیل میں رکھا گیا تھا۔ سیشن جج سرگودھا اور انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کے جج کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جمشید دستی کی درخواست پر 30 جون کو انہیں بی کیٹیگری سیل میں رکھے جانے کا حکم دیا گیاجس پرعمل درآمد ہوگیا ہے ۔ جمشید دستی کا ڈیرہ غازی خان اور سرگودھا میں ڈاکٹروں سے طبی معائنہ کروایا گیا اور جس میں کسی بھی تشدد کے شواہد نہیں ملے۔رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جمشید دستی سے ان کے وکیل ،ماں ،بہن اور رشتہ داروں سمیت چالیس افراد نے جیل میں ملاقات کی ۔

15/03/2017

DOHA – Qatar: Hamad International Airport (HIA) was ranked Sixth Best Airport in the World by the 2017 Skytrax World Airport Awards, moving up four places from last year. At the ceremony that took place during the Passenger Terminal EXPO in Amsterdam, HIA was also awarded the ‘Best Airport in the Middle East’ title for the third consecutive year and ‘Best Staff Service in the Middle East’ for the second consecutive year.

Qatar Airways Group Chief Executive, His Excellency Mr. Akbar Al Baker, stated: “We are delighted to congratulate our home and hub, HIA, on being ranked the Sixth Best Airport in the World by Skytrax. This ranking is testament to HIA’s continued commitment to delivering the highest standard of service to our passengers, and to exceeding their expectations on every level. It is even more notable to earn these prestigious awards as we significantly grow the number of passengers served at HIA year on year, to 37 million in 2016.”

Attending the awards, Engr. Badr Mohammed Al Meer, Chief Operating Officer of Hamad International Airport, said: “It is a great honour that passengers voted our airport as one of the top six airports in world. Within the last four years we have climbed from the 75th position to the sixth position in the world airports ranking, which clearly demonstrates our commitment to continuously improve our services and facilities and to serve our customers’ needs.

“We were delighted to be classified as a Five-Star airport in January this year, after being audited by Skytrax, which elevated us into the elite category of top tier airports. We are now thrilled that our passengers have acknowledged our efforts through independently conducted passenger surveys.

“This is a result of HIA’s strategic investment in a bespoke research programme aiming at understanding who our passengers are and what are their expectations. It is our deep understanding of our customers, together with the strongest support from our staff and partners, as well as the State of Qatar, that enable us to deliver a top quality passenger experience at all times. These awards motivate us to aim even higher and are dedicated to the entire airport community. We pledge to continue improving our infrastructure and delivering an exceptional travel experience to all our passengers, who have graciously given us their vote of confidence.”

Mr. Edward Plaisted, CEO of Skytrax said: “This is the third consecutive year that Hamad International Airport has been named the Best Airport in the Middle East, and this combines with their jump in the global rating to be placed Number 6 in the world. For an airport that is less than three years old, this is truly a great achievement and underlines the excellent service and facilities that HIA provides to customers.”

The World Airport Awards are the most prestigious accolades for the airport industry, voted by customers in the largest annual global airport customer satisfaction survey. The survey and awards process is totally independent and free of any airport influence or interference in final results. The World Airport Awards are based on 12.85 million customer nominations across 110 nationalities of air travellers, and include 410 airports worldwide. The survey evaluates customer satisfaction across 39 key performance indicators for airport service and product - from check-in, arrivals, transfers, shopping, security and immigration, through to departure at the gate

住所

Shizuoka-shi, Shizuoka
420-0011

電話番号

08048760786

ウェブサイト

アラート

Sun Newsがニュースとプロモを投稿した時に最初に知って当社にメールを送信する最初の人になりましょう。あなたのメールアドレスはその他の目的には使用されず、いつでもサブスクリプションを解除することができます。

事業に問い合わせをする

Sun Newsにメッセージを送信:

共有する

カテゴリー