08/12/2024
کہتے ہیں کہ میر تقی میر نے اپنا گھر بیچ کر، اپنی اکلوتی بیٹی کو جہیز دیا تھا، شادی کے بعد بیٹی کو کسی نے کہا تیرے باپ نے اپنا گھر اجاڑ کر تیرا گھر بسا دیا، بیٹی بہت حساس تھی یہ سن کر وہ بیمار پڑ گئی اور اسی غم میں گھل گھل کر کچھ ہی دنوں میں انتقال کرگئی
میر تقی میر بیٹی کا آخری دیدار کرنے گئے ٬کفن اٹھا کر بیٹی کو دیکھا اور کیسا غضب کا شعر کہا (جو ان کی زندگی کا آخری شعر کہا جاتا ہے )
اب آیا ہے خیال اے آرام جان اس نامرادی میں
کفن دینا تمہیں بھولے تھے ہم اسباب شادی میں