Syed Ali Sistani's Followers

Syed Ali Sistani's Followers علوم آل محمد

پاسپورٹ جمع کروانے کی آخری تاریخ 15 رمضان المبارک ، روانگی ان شاءاللہ 15 شوال المکرم
26/03/2023

پاسپورٹ جمع کروانے کی آخری تاریخ 15 رمضان المبارک ، روانگی ان شاءاللہ 15 شوال المکرم

14/03/2022
عنوان ۔ آیة تطہیر ۔ سوال ۔ کیسے کہا جاتا ہے کہ ایت تطہیر بیویوں کو شامل نہین ہے حالانکہ اللہ فرماتا ہے (قَالَ اِنَّ فِیۡ...
06/03/2022

عنوان ۔
آیة تطہیر ۔

سوال ۔
کیسے کہا جاتا ہے کہ ایت تطہیر بیویوں کو شامل نہین ہے حالانکہ اللہ فرماتا ہے (قَالَ اِنَّ فِیۡہَا لُوۡطًا ؕ قَالُوۡا نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَنۡ فِیۡہَا ٝ۫ لَنُنَجِّیَنَّہٗ وَ اَہۡلَہٗۤ اِلَّا امۡرَاَتَہٗ ٭۫ کَانَتۡ مِنَ الۡغٰبِرِیۡنَ﴿۳۲﴾
۳۲۔ ابراہیم نے کہا: اس بستی میں تو لوط بھی ہیں، وہ بولے ہم بہتر جانتے ہیں یہاں کون لوگ ہیں، ہم انہیں اور ان کے اہل کو ضرور بچائیں گے سوائے ان کی بیوی کے، جو پیچھے رہنے والوں میں ہو گی) ۔لذا رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ کی بیویاں بھی آیت تطہیر میں شامل ہیں ۔

الجواب ۔
اس سوال کا جواب ہمارے علماء نے بہترین انداز اور واضح طور پہ دیا ہے کہ یہ آیت اور ان جیسی اور آیات انبیاء کے اھل یعنی بیویوں کو شامل ہیں جیسے اللہ فرماتا ہے (قَالُوۡۤا اَتَعۡجَبِیۡنَ مِنۡ اَمۡرِ اللّٰہِ رَحۡمَتُ اللّٰہِ وَ بَرَکٰتُہٗ عَلَیۡکُمۡ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ ؕ اِنَّہٗ حَمِیۡدٌ مَّجِیۡدٌ﴿۷۳﴾
۷۳۔ انہوں نے کہا:کیا تم اللہ کے فیصلے پر تعجب کرتی ہو؟ تم اہل بیت پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکات ہیں، یقینا اللہ قابل ستائش، بڑی شان والا ہے۔) کیونکہ ان آیات میں خطاب صراحتا انبیاء کی زوجات کو تھا اور وہ اھل البیت میں شامل ہیں ۔
لیکن سورہ احزاب جہاں اھل البیت کا لفظ استعمال ہوا ہے وہاں یہ خطاب کہاں زوجات کو ہوا ہے حتی کہ یہ فرض کیا جائے کہ یہ آیت ان کو شامل ہے ۔ اور سورہ عنکبوت اور سورہ ھود میں وارد آیات میں اھل البیت کا بھی وہی معنی ہے جو سورہ الاحزاب میں اھلبیت کا مقصود ہے ۔
تاکہ کہا جا سکے کہ یہ قرآن کی تفسیر قران مجید سے ہوئی ہے ۔
کیا یہاں کوئی صریح خطاب وارد ہوا ہے ؟ لیکن جواب یہ ہے کہ ایسا ہر گز نہیں ہوا ۔
اگر اس قسم کا کوئی خطاب ہوتا تو علماء تفسیر اور اھل علم کے درمیان کوئی اختلاف نہ ہوتا ۔ خصوصا علماء اہلسنت اور علماء شیعہ کے درمیان ایسا اختلاف نہ ہوتا ۔
اور تمام مذاہب اسلامیہ کے نزدیک اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ انسان کی بیوی عرفا اور لغة اس کے اھل میں شمار ہوتی ہے ۔ اور قرآن مجید نے بھی اس بات پر کئی آیات میں تاکید کی ہے ۔ لیکن اصل اختلاف اس آیت میں حاصل ہوا ہے جو رسول اکرم پر سورہ احزاب میں اتری( ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُذۡہِبَ عَنۡکُمُ الرِّجۡسَ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ وَ یُطَہِّرَکُمۡ تَطۡہِیۡرًا) کہ وہ ایت ان ایات کے سیاق میں شامل ہے یا ان سے الگ اور مستقل ہے ۔
جس آیت میں لفظ اھل البیت وارد ہوا ہے ۔ تو کیا یہ آیت زوجات النبی کو شامل ہے ۔ یا پھر صرف اصحاب کساء کے ساتھ خاص ہے ۔ جیسے اس پر بہت ساری احادیث اور روایات بھی دلالت کرتی ہیں جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ سے مروی ہیں ۔
شیعہ امامیہ نے سنت اور روایات صحیحہ سے تمسک کرتے ہوئے کہا جیسے صحیح مسلم ۔سنن الترمذی ۔ النسائی ۔ مسند احمد بن حنبل ۔اور ابن ابی شیبہ کی مصنف میں وغیرہ میں احادیث وارد ہوئی ہیں ۔
ان روایات کا حاصل یہ ہے کہ اس ایت ( ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُذۡہِبَ عَنۡکُمُ الرِّجۡسَ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ وَ یُطَہِّرَکُمۡ تَطۡہِیۡرًا کے نزول کے وقت ام سلمہ سے ثابت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ نے علی فاطمہ زہراء الحسن اور الحسین علیہم السلام کو چادر کے نیچے جمع کیا اور فرمایا ائے اللہ یہ میرے اھل بیت اور میرے خاص ہیں ۔ ان سے رجس کو دور کر اور ایسے پاک کر جیسے پاک کرنے کا حق ہے ۔ ام سلمی نے کہا ائے اللہ کے رسول کیا میں بھی تمہارے ساتھ شامل ہوں ۔رسول اکرم نے فرمایا آپ خیر پہ ہیں اور آپ کا بھی اپنا مقام ہے ۔ لیکن چادر میں آنے کی اجازت نہیں دی ۔

لذا رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ نے ام سلمہ کو چادر میں آنے کی اجازت نہیں دی ۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اس عنوان میں داخل نہیں تھیں جن کے متعلق آیت تطہیر نازل ہوئی یے ۔ کیونکہ اگر ام سلمہ کے سوال اور جواب کا دقت سے مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہو جائے گا کہ رسول اکرم کا مقصود کیا تھا ۔ اور جو آیت میں موجود اھل البیت سے مراد ہیں وہ صرف اھل کساء ہی ہیں ۔ لذا رسول اکرم نے آیت سے مقصود صرف پانچ اھل الکساء بیان فرمایا ۔
اور جناب عائشہ نے بھی اسی طرح حدیث کساء کو روایت کیا ہے جیسے ام سلمہ نے روایت کیا ہے ۔ صحیح مسلم ۔مسند احمد وغیرہ ۔
لیکن اھل سنت نے آیت کے سیاق کو دلیل بناتے ہوئے ازواج النبی کو آیت تطہیر میں داخل کیا ہے ۔ کہ کلام کا سیاق ان کے ساتھ ہے ۔ لیکن ہم نے بیان کیا ہے کہ قرآن مجید کا سیاق ہر جگہ حجت نہیں ہوتا ۔ کیونکہ قرآن مجید کی ترتیب نزول کے اعتبار سے نہیں ہے ۔ خصوصا جب رسول اکرم سے وارد احادیث قرآن مجید کے سیاق کے خلاف ہوں تو پھر سیاق کی حجیت کا کوئی مطلب نہیں ہے ۔
اور علماء نے وہ موارد بیان ہیں جہاں سیاق سے تمسک کرنا صحیح ہے اور جہاں صحیح نہیں ہے ۔ اور سیاق کی حجیت کے لئے واضح قاعدہ قرار دیا ہے ۔ کہ کلام کو اس سے پہلے اور بعد کے معانی میں داخل کرنا اولی ہے ان کو خارج کرنے سے مگر کوئی ایسی دلیل ان کے خروج پر قائم ہو جو مورد تسلیم ہو ۔ جیساکہ حسین بن علی الحربی کی کتاب قواعد الترجیح عند المفسرین ۔ اور عبدالکریم قاسم کی کتاب دلالة سیاق القران ہے ۔
لذا اگر یہاں احادیث سے دلیل نہ ہوتی تو علماء امامیہ کی رائے بھی باقی مسلمانوں کے طرح ہوتی ۔ لیکن انہوں نے رسول اکرم کی حدیث پر اس مقام میں عمل کیا ہے کیونکہ کہیں نص کے مقابل اجتہاد نہ ہو جائے ۔ لیکن باقی علماء نے اس آیت میں اجتہاد کیا ہے اور رسول اکرم کے عمل اور حدیث کو چھوڑ دیا ہے ۔ اور سیاق کے قاعدہ کی مخالفت کی ہے ۔
خلاصہ یہ ہے کہ شیعہ علماء نے ازواج النبی کو آیت تطہیر میں وارد اھل البیت سے لغوی اور عرفی معنی کے اعتبار سے خارج نہیں کیا ۔ بلکہ انہوں نے اھل البیت کے لفظ سے رسول اکرم کے قول پر عمل کرتے ہوئے نکالا ہے کہ اس آیت میں اھل البیت سے مراد اھل الکساء ہیں فقط ۔ جیسا کہ رسول اکرم سے صحیح احادیث میں وارد ہوا ہے ۔
لذا جو اس بات پر اصرار کرتے ہیں کہ آیت میں اھل البیت کو توسیع دی جاے تاکہ ازواج النبی کو شامل ہو سکے وہ متوھم ہیں ۔ کیونکہ ان کا اس بات پر اصرار کا مطلب ہے کہ جو چیز رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ درک نہیں کرسکے وہ انہوں نے درک کر لی ۔ جبکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ نے کئی موارد میں اصحاب کے سامنے اس عمل کا تکرار بھی کیا اور اھل الکساء کو بیان بھی فرمایا ۔ اور روایت کیا ہے کہ رسول اکرم کئی ماہ تک اھل البیت علیہم السلام کے گھر سے گزرتے اور الصلاة کہتے اور فرماتے ( ؕ اِنَّمَا یُرِیۡدُ اللّٰہُ لِیُذۡہِبَ عَنۡکُمُ الرِّجۡسَ اَہۡلَ الۡبَیۡتِ وَ یُطَہِّرَکُمۡ تَطۡہِیۡرًا) سنن الترمذی ۔ مسند احمد ۔ معجم الطبرانی وغیرہ ۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ و الہ سے یہ تکرار اور عمل واضح دلیل ہے کہ اھلبیت سے مراد آیت تطہیر میں کون لوگ ہیں ۔ اور وہ صرف اصحاب الکساء پانچ ہیں ۔ ان کے غیر کو شامل نہیں ہے ۔

04/03/2022

ﻣﻮﻻ ﻋﻠﯽ۴ ﮐﯽ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﮐﻮ ﺫﻭﺍﻟﻔﻘﺎﺭ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ "
ﻋﻼﻥ ﮐﻠﯿﻨﯽ ﻧﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺩﻕ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮐﯽ
ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻣﺎﻡ _ ﻣﻌﺼﻮﻡ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ :
" ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻣﯿﺮ ﺍﻟﻤﻮﻣﻨﯿﻦ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﯽ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ
ﺫﻭﺍﻟﻔﻘﺎﺭ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﭘﮍﺍ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﮐﮯ ﺑﯿﭽﻮﮞ ﺑﯿﭻ
ﮐﯽ ﻟﻤﺒﺎﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺧﻂ ﺗﮭﺎ ﺟﻮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﯽ ﺭﯾﮍﮪ ﮐﯽ
ﮨﮉﯼ ﮐﮯ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﺸﺎﺑﮩﮧ ﺗﮭﮯ ﺍﺳﯽ ﻟﺌﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺫﻭﺍﻟﻔﻘﺎﺭ
ﺗﮭﺎ- ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻭﮦ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﺗﮭﯽ ﺟﺲ ﮐﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺒﺮﯾﻞ ﻋﻠﯿﮧ
ﺍﻟﺴﻼﻡ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﻧﺎﺯﻝ ﮨﻮﮮ ﺗﮭﮯ - ﺍﺱ ﮐﺎ ﻗﺒﻀﮧ
ﭼﺎﻧﺪﯼ ﮐﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻭﮦ ﺗﻠﻮﺍﺭ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺍﯾﮏ
ﻣﻨﺎﺩﯼ ﻧﮯ ﺁﺳﻤﺎﻥ ﺳﮯ ﻧﺪﺍ ﺩﯼ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ :
" ﻻ ﺳﯿﻒ ﺍﻻ ﺫﻭﺍﻟﻔﻘـــﺎﺭ ﻭﻻ ﻓﺘـــﯽٰ ﺍﻻ ﻋــﻠﯽ "
} ﻋﻠﻞ ﺍﻟﺸـــﺮﺋﻊ ، ﺻﻔﺤـــﮧ 198_ 199

04/03/2022
02/03/2022
02/03/2022

Address

شارع الحولي
Najaf

Telephone

+9647707562188

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Syed Ali Sistani's Followers posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category

Nearby media companies



You may also like