Mufti Abdullah mazahiri

Mufti Abdullah mazahiri Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Mufti Abdullah mazahiri, Film/Television studio, Saharanpur.
(1)

21/08/2023

شیخ الاسلام حضرت مفتی تقی عثمانی حفظہ اللہ رقم طراز ہیں: "دینی گھرانوں میں "ناولوں"کا مطالعہ اچھا نہیں سمجھا جاتا تھا؛ لیکن میں نے نسیم حجازی مرحوم کے تمام ناول بھی اس لیے پڑھے تھے، کہ اگر عربی ادب سیکھنے کے لیے "مقامات"، "متنبی" اور "سبعہ معلقات" پڑھے جاسکتے ہیں، تو اردو ادب اور تاریخ کے لیے نسیم حجازی کے ناول ان سے بدرجہا غنیمت ہیں، اور ان سے ادب اردو کا ایک خاص ذوق حاصل ہوتا ہے اور فی الجملہ دینی فکر کو بھی مدد ملتی ہے".
( "یادگارِ زمانہ شخصیات کا احوالِ مطالعہ" ص:١٢٣)

مفتی ناصرالدین مظاہری حفظہ اللہ بھی اپنے مضمون میں تحریر فرماتے ہیں: "کہ مضمون نگاری کی نیت سے میں نے نسیم حجازی، صادق حسین، طاہر جاوید مغل، عنایت اللہ التمش، ابن صفی وغیرہ کی کتابوں کو کرایہ پر لے کر پڑھا".
حوالہ مذکورہ،ص:٥٨٣

کیا دھن تھی، کیا لگن تھی، کیا دل چسپی تھی کہ اگر کسی کتاب کو خریدنے کے پیسے اور رقم نہ ہوئ، یا وہ کتاب عاریۃً بھی میسر نہ ہوئ تو کرایہ پر لے لی، لیکن آج پہلی بار پڑھا کہ پہلے لوگ کتاب کرایے پر بھی مہیا کردیا کرتے تھے!
صحیح کہا ہے :
کاغذ کی یہ مہک، یہ نشہ روٹھنے کو ہے
یہ آخری صدی ہے، کتابوں سے عشق کی

12/08/2023
رمضان المبارک میں افطار کے دسترخوان کے فوٹوز یا ویڈیوز  سوشل میڈیا پر ارسال نہ کریں ، کیوں کہ ہر شخص آپ کی طرح مال دار ن...
21/03/2023

رمضان المبارک میں افطار کے دسترخوان کے فوٹوز یا ویڈیوز سوشل میڈیا پر ارسال نہ کریں ، کیوں کہ ہر شخص آپ کی طرح مال دار نہیں ہے!

09/10/2022

نبی سے اصل عشق ومحبت کیا ہے ؟

از✍️: عبداللہ مظاہری سہارنپوری۔

اسلامی مہینوں کے اعتبار سے ربیع الاول تیسرا مہینہ ہے، راجح اور محقق قول کے مطابق ٩/٨ ربیع الاول کو آپ اس دنیا میں تشریف لائے ، اور ١٢/ ربیع الاول کو آپ اس دنیا سے پردہ فرما گئے۔
آپ کو معلوم ہوگا کہ جیسے ہی اس مہینے کی آمد ہوتی ہے تو مختلف طریقوں سے لوگ نبی سے محبت کا اظہارکرتے ہیں، جلسے جلوس ہوتے ہیں، محفلین اور مجلسیں منعقد ہوتی ہیں، جشن مناۓ جاتے ہیں، واٹساپ پراسٹیٹس لگاۓ جاتے ہیں، فیس بک اور انسٹاگرام پر اسٹوریج ڈالی جاتی ہے، میسیجز اور پوسٹ ارسال کی جاتی ہیں اور نہ جانے کیا کیا!
ذرا ہم سوچیں! اور بار بار سوچیں!
کہ کیا ان طریقوں سے نبی سے محبت کا اصل حق ادا ہوجاتا ہے؟
کیا یہ ہی آپ کے محبت کے اصول و آداب ہیں؟
سنو! ہمارے حالات کا اگر جائزہ لیا جائے تو یہ ہے کہ: نبی سے محبت کا دعویٰ ہے، لیکن نبی کی سیرتِ طیبہ کا مطالعہ نہیں، آپ سے عشق ہیں، لیکن آپ کی مکی اور مدنی زندگی کے احوال سے واقف نہیں، آپ سے محبت کے دعوے دار ہیں، لیکن آپ کے والدین اور ازواجِ مطہرات کے اسماءِ گرامی کا علم نہیں، آپ سے محبت کا دم بھرتے ہیں، لیکن آپ کے سسر، خسر اوراولاد و احفاد کے نام معلوم نہیں۔
کیا محبوب سے محبت کا، اور معشوق سے عشق کا یہی تقاضا ہے کہ: ہمیں اس کے احوالِ زندگی، ازواج، اولاد وغیرہ کا علم نہ ہو؟
آپ کی پسند اور ناپسند چیزوں کی طرف کوئ توجہ نہ ہو،
آپ کی سنتوں پرکوئ عمل نہ ہو،

وہ ایک شاعر نے سچ کہا ہے:
نبی کریم کا نام سنتے ہی جھوم‌ جاتے ہیں
نبی کریم کا کام سنتے ہی گھوم جاتے ہیں
کہتے ہیں کہ رگ رگ میں ہے نبی نبی
نماز ہفتے میں پڑھتے ہیں کبھی کبھی

نبی محبوب صلی اللہ علیہ وسلم سے اصل عشق و محبت کا تقاضا یہ ہے کہ: ان کی سیرتِ طیبہ کا مطالعہ کیا جائے، ان کے سنتوں کو اپنایا جائے، ان کی ہدایات پر عمل کیا جائے، ان کے طور و طریقے کو اپنایا جائے، ان کے بتائے ہوئے راستے پر گامزن ہوا جاۓ،
ہم اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عشق و محبت کے دعویدار ہیں تو آج سے ہمیں یہ عہد کرنا چاہیے کہ :
ہم آج سے آپ پر درود شریف پڑھنے کا اہتمام کرینگے، اپنا کھانا، پینا، سونا، جاگنا، بیت الخلا آنا جانا، وغیرہ سب کام نبی کے بتاۓ ہوے طریقے کے مطابق انجام دے نگے۔
یہ ہی اصل عشق ہے کہ محبوب کی ہرادا کو اپنایا جائے ، یہ ہی اصل محبت ہے کہ آپ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق زندگی کا یہ سفر طے کیا جائے!
اللہم صل علی سیدنا محمد النبی الامی وعلی آلہ واصحابہ اجمعین ۔
9/10/22

25/09/2022

مفتی ابو لبابہ شاہ منصور نے اپنی کتاب "دجال" میں دجال کے فتنوں سے بچنے کے لیے، ظاہری اسباب کے تحت ایک ظاہری سبب بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: بے تکلفی، سادگی اور جفا کشی اختیار کریں۔ مغرب کی ایجاد کردہ طرح طرح کی سہولیات اور تعیشات سے سختی کے ساتھ بچیں۔ صحرا، پہاڑ، وادی، یخ بست علاقوں اور تپتے صحراؤں میں ہر طرح کے حالات میں رہنے، کھانے، پینے اور پہننے کی عادت ڈالیں۔ دوڑنے، تیرنے، گھڑسواری کرنے، پہاڑوں پر چڑھنے اور ورزشوں کے ذریعے خود کو چاق وچوبند رکھنے کا اہتمام کریں۔ تہہ خانوں اور غاروں میں رہنے سے نہ کترائیں۔۔۔۔۔ ملٹی نیشنل کمپنیاں دنیا کو بالخصوص اہلِ اسلام کو کاہل، سست، آرام پسند، عیش پرست اور اتنا لذت کوش بنانا چاہتی ہیں کہ وہ فارمی مرغی کی طرح کسی کام کے نہ رہیں۔ دجال اور دجالیت فتنوں کا مقابلہ نہ کر سکیں اور یہود کی منزل آسان ہوجائے۔
(دجال : ١ /٢٣٧-٢٣٨)

21/09/2022
08/09/2022

۔۔۔۔بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔۔۔۔

کل یا پرسوں سوشل میڈیا پر ایک لطیفہ پڑھا کہ : اگر کل قیامت کے دن مدرسوں کے نظماء ، منتظمین و مہتممین نجات پاگئے ، تو پھر پوری قوم اور ساری امت نجات پاجاۓگی۔

اسی طرح ہمارے ایک استاذ فرمایا کرتے تھے :
کہ میدانِ محشر میں جہاں جہاں زیادہ بھیڑ، ازدحام اور مجمع سا نظر آۓ، تو سمجھ جانا کہ وہاں کوئی ناظم یا مہتمم پکڑا گیا ہے، جس سے سوالات و جوابات کا سلسلہ جاری ہے۔(الامان و الحفیظ)

اسی لیے وہ یہ بھی فرماتے تھے کہ: میرا دل تو بہت چاہتا ہے ،کہ شہر "سہارنپور" میں "عربی چہارم" تک اچھی اور معیاری تعلیم کا ایک مدرسہ شروع کروں؛ لیکن مجھےمدرسے کی رقوم اور امانتوں کے سلسلے میں اپنی ذات پر اعتبار،اعتماد اور بھروسہ نہیں ہے۔

الغرض: ہم لوگوں میں بھی بہت سی خامیاں اور خرابیاں بر آئیں ہیں، حالات کے پیشِ نظر جن کی اصلاح کی سخت حاجت و ضرورت ہے، اور الحمد للہ بہت سے افراد ایسے بھی ہیں جن کے قلوب اخلاص ،للہیت، خوفِ خدا، تقوی اور فکرِ آخرت سے بھی لبریز ہیں۔
اللہم اجعلنا من الصالحین۔
از✍️: عبداللہ سہارنپوری ۔
8/9/2022

06/09/2022

۔۔۔۔۔بسم اللہ الرحمن الرحیم۔۔۔۔۔

*ایک لفافے کی پشت سے۔۔۔۔!*

از✍️: عبداللہ مظاہری سہارنپوری۔

آج بعد نمازِ مغرب اپنی کتابوں میں سے مطالعے کے لیے ایک کتاب اٹھائ تو جب میں نے اس کو کھولا تو اس میں سے ایک سادہ، سفید لفافہ ملا جس کی پشت پر "آپ صلی اللہ علیہ وسلم" سے متعلق احقر کے قلم سے یہ بے جوڑ سی تحریر رقم تھی،جو پیشِ خدمت ہے :

"لقد کان لکم فی رسول اللہ أسوۃ حسنۃ".

آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرب و عجم ، شہری دیہاتی، کالے گورے، عالم جاہل، سب کے لیے رحمت للعالمین بن کر آۓ ہیں۔

آپ وہ ہستی ہیں کہ زندگی کے ہر شعبے میں آپ کی تعلیمات موجود ہیں چناں چہ: کھانا ، پینا، سونا، جاگنا، بیت الخلاء میں آنا جانا، ملاقات کرنا، گھر میں آنا جانا، گھر والوں کے ساتھ کیسے رہنا، مسجد میں آنا جانا، سفر میں جانا، سفر سے آنا وغیرہ ،الغرض آپ کی سیرتِ طیبہ زندگی کے ہر شعبے میں ہماری راہ نمائی کرتی ہے۔
عبادات، معاشرت، گھریلو زندگی، شادی بیاہ، ازدواجی زندگی، تجارت، کاروبار، لین دین، سیاست، امن و صلح، جنگ کے اصول و آداب، آپ نے بتائے ہیں۔
حد یہ ہے کہ استنجا کیسے کیا جائے ؟
بیوی سے ملاقات کیسے کی جائے ؟
جیسے چھوٹے چھوٹے امور میں ہدایت و رہنمائی فرمائ ہے، صرف ہدایات ہی نہیں بل کہ عملی نمونہ کر کے دکھایا ہے۔
حضور کی سنتوں پر چلنے میں کامیابی و کامرانی ہے۔

کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح قلم تیرے ہیں
6/9/2022
[email protected]

04/09/2022

ہر حالت میں کتابوں کے پڑھنےکا شوق ،جزبہ اور جنون کی ایک جھلک آپ بھی دیکھیے، اور سبق لیجیے!

03/09/2022

جب جب بھی وہ واقعہ ذہن میں گردش کرتا ہے، تو لبوں پر مسکان، مسکراہٹ اور ہنسی آجاتی ہے، تو سوچا اس واقعے اور لطیفے کو آپ حضرات کے بھی گوش گزار کر دوں۔😊
واقعہ کچھ یوں پیش آیا کہ: ایک خاتون میّت پر نوحہ، آہ و زاری اور رونا دھونا کر رہی تھی، تو اسی درمیان میت کے اوصاف و محامد اور خوبیاں بیان کرتے کرتے کہنے لگی : " ہاۓ ہاۓ کتنا اچھا تھا، سب کی بھینسوں کا دودھ نکالتا تھا ، اور آج خود ہی نکل گیا"😀

از : عبداللہ سہارنپوری۔

01/09/2022

_صحبتِ علما اگرچہ بے عمل ہوں _

علما سے میل ملاپ قطع نہ کرو، ان کی مجالس میں بیٹھا کرو، ان کی باتیں سنا کرو، ان سے علم حاصل کرو، اور یہ مت کہو کہ : فلاں عالم تو بے عمل ہے، ہم اس سے کیوں کر ملیں؟ اس کی باتیں کس طرح سنیں؟ تم اس سے علم کی باتیں لےلو، اور خود ان پر عمل کرو، اُس کو اور اس کے عمل کو اللہ کے حوالے کردو۔

از: "البنیان المشیّد"ترجمہ "البرھان المویّد" ص: ١٤٠

31/08/2022

آج عصر کی نماز کے بعد ایک صاحب کو یہ اعلان کرنا تھا کہ: "دعا کے بعد دین کی بات ہوگی"۔
ان صاحب نے اعلان کیا کہ: " دعا کے بعد عید کی نماز ہوگی"۔
ویسے تو لوگوں سے جتنا چاہے بلوا لو ، ایران توران کی کتنی ہی باتیں سن لو ، اِس کی اُس کی کتنی ہی براییاں اور غیبتیں سن لو ؛ لیکن جب کسی مجمعِ عام میں کوئی بات کرنی ہو،یا کہنے ہو تو اچھوں اچھوں کے پاؤں کے نیچے سے زمین کھسک جاتی ہے۔
قربان جاؤں میں ان لوگوں پر جو گھنٹوں گھنٹوں وعظ و خطابت، درس و تدریس اور تفسیر وغیرہ کے ذریعے اشاعتِ اسلام اور تبلیغِ دین میں مشغول و مصروف ہیں۔
نوٹ: اس تحریر سے ان پر کوئی نقد و تبصرہ کرنا مقصود نہیں ہے؛ بل کہ ہم سب کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے کہ ہم کن لوگوں میں آتے ہیں!
از✍️: عبداللہ سہارنپوری.
31/8/2022

31/08/2022

ایسے لوگوں سے چیز خریدتے وقت بحث مت کیا کریں ۔ جتنا دام مانگیں اتنا دے دیا کریں ۔ پتا نہیں کونسی مجبوریاں اس عمر میں اتنی محنت کرنے پہ مجبور کرتی ہیں۔۔۔

28/08/2022

پڑوسی ملک کے واقعات سے عبرت لیجیے 👇
رات ایک ریسکیو ڈاکٹر دوست سے ملاقات ھوئی،

سیلاب کے حوالے سے انہوں نے ایسے ایسے دردناک واقعات سنائے کے دل سن کر دہل گیا۔

کہتے ایک جگہ ہم نے سیلاب میں پھنسی ایک بیوہ بوڑھی عورت کو نکالا جس کی بکری بھی اس کیساتھ تھی اور وہی اس کا کل اثاثہ تھی، کہتے ہیں کچھ دور جا کر بکری ڈر کے پانی میں گر گئی، اپنے واحد اثاثہ لہروں کی نظر ہوتے دیکھ کر بڑھیا نے اس کے پیچھے چھلانگ لگا دی,

4 گھنٹے ڈھونڈتے رہے نہ بکری ملی نہ اس بیوہ کی لاش ملی،

ایک اور جگہ کہتے ایک کتا پھنسا ھوا تھا ہم نے کوشش کی اسے ریسکیو کرنے کی مگر وہ ہماری طرف آنے کے بجائے زور زور سے چیختا اور پانی میں گھر کی طرف بھاگتا تھا ڈی جی ریسکیو بتاتے ہیں کہ ہمارے لڑکے بہت مشکل سے اندر گئے تو کیا دیکھتے ہیں وہ کتیا تھی اور اندر اس کے بچے اس نے پانی سے بچا کر لکڑیوں کے اوپر رکھے ہوئے تھے مگر تین بچے مر چکے تھے صرف ایک زندہ تھا، جب تک ہم نے سارے بچے اٹھا کے کشتی میں نہیں رکھے ان کی ماں سوار نہیں ہوئی،

بتاتے ہیں کہ ایک فیملی کو ہم نے ریسکیو کیا ان کی عورتوں کی چیخ و پکار سے ھمارے دل پھٹ رہے تھے کیونکہ ان کے دو بچے سیلاب میں بہہ گئے تھے جن کی لاشیں بھی نہیں ملی تھیں، وہ وہاں سے آنا ہی نہیں چاہتے تھے ہم بہت مشکل سے انہیں ساتھ لائے،

ایک اور جگہ کا بتایا کہ ایک پھنسی فیملی کو نکالا ان کا بچہ پیدا ہوا تھا، حالات، ٹینشن اور مختلف مسائل کی وجہ سے قبل از وقت ڈیلیوری ہوئی تھی اور میڈیکل کیئر نہ ملنے سے بچہ اور ماں دونوں مر چکے تھے، شوہر کو ہماری کشتی میں دل کا دورہ پڑا وہ بھی ھسپتال پہنچانے سے پہلے چل بسے اب پیچھے ان کی دو یتیم بچیاں تھیں جو ابھی تک ریسکیو کے پاس ہیں کیونکہ باقی ان کا کوئی بچا ہی نہیں،💔
ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرنے والے رب، ہمارے حال پر رحم فرما آمین
منقول ۔

13/08/2022

جشنِ آزادی 🇮🇳

13/08/2022

"ترنگا" 🇮🇳 اور اس کی محبت تو ہر دل میں ہے؛ اس لیے میرے خیال سے:
"گھر گھر ترنگا" مہم کے بجائے،
"گھر گھر روزگار" مہم ہوتی تو کتنا اچھا ہوتا؟
از : عبداللہ مظاہری ۔

12/08/2022

ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا
رہنے کو گھر نہیں کہنےکو ساراجہاں ہمارا😊
منقول

10/08/2022

ہارون رشید نے امام مالک سے پوچھا کہ : اللہ تعالی کی ہستی اور اس کے وجود پر کوئی دلیل بتائیں؟
امام مالک نے جواب دیا کہ : انسان کی مختلف بولیاں، مختلف آوازیں، مختلف لب و لہجے اور مختلف نغمے خدا کی وحدانیت کی دلیل ہیں۔
از : "ابن کثیر" ، البقرہ : ٢١

ابھی کچھ دیر پہلے اپنی ڈائری کے سرِ ورق پر نظر پڑی،تو ہمارے استاد مفتی اسجد قاسمی مدظلہ(استاد جامعہ مظاہر علوم سہارنپور)...
08/08/2022

ابھی کچھ دیر پہلے اپنی ڈائری کے سرِ ورق پر نظر پڑی،تو ہمارے استاد مفتی اسجد قاسمی مدظلہ(استاد جامعہ مظاہر علوم سہارنپور) کی یہ نصیحت لکھی ہوئی ملی،امید ہےکہ آپ کے لیے بھی مفید ہو؛ اس لیے پیشِ خدمت ہے:👇

اگر زندگی میں کامیاب ہونا چاہتے ہو،تو پانچ چیزوں کو ذہن سے نکال دو:

١: لوگ کیا کہے نگے۔

٢: مجھ سے نہیں ہوگا۔

٣:میرا "مَن" نہیں ہے۔

٤: میری قسمت ہی خراب ہے۔

٥: میرے پاس وقت نہیں ہے۔

دس محرم کے روزہ اور اس کی فضیلت ؟ محرم کی دسویں تاریخ کو روزہ رکھنا مستحب ہے، رمضان کے علاوہ باقی گیارہ مہینوں کے روزوں ...
07/08/2022

دس محرم کے روزہ اور اس کی فضیلت ؟

محرم کی دسویں تاریخ کو روزہ رکھنا مستحب ہے، رمضان کے علاوہ باقی گیارہ مہینوں کے روزوں میں محرم کی دسویں تاریخ کے روزے کا ثواب سب سے زیادہ ہے، اور اس ایک روزے کی وجہ سے گزرے ہوئے ایک سال کے گناہِ صغیرہ معاف ہوجاتے ہیں، اس کے ساتھ نویں یا گیارہویں تاریخ کا روزہ رکھنا بھی مستحب ہے، صرف دسویں محرم کا روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے۔

عاشوراء (دس محرم) کے روز اپنے اہل و عیال پر رزق کی وسعت اور فراوانی کی ترغیب وارد ہوئی ہے، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ راویت کرتے ہیں کہ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: "جو شخص عاشورہ کے دن اپنے اہل و عیال کے خرچ میں وسعت اختیار کرے تو اللہ تعالی سارے سال اس کے مال و زر میں وسعت عطا فرمائے گا۔ حضرت سفیان رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم نے اس کا تجربہ کیا تو ایسا ہی پایا"۔ (رزین )

اس طرح کی روایات دیگر صحابہ سے بھی مروی ہیں جو اگرچہ سنداً ضعیف ہیں، لیکن مختلف طرق سے مروی ہونے کی وجہ سے فضائل میں قابلِ استدلال ہیں، اسی وجہ سے اکابرین نے اس عمل کو مستحب قرار دیا ہے۔

محترم رفقا! آپ کی نظر میں "اردو ادب" سے متعلق کونسی کتاب کم وقت میں زیادہ مفید ثابت ہوسکتی ہے؟جس میں امثال بھی ہوں، الفا...
04/08/2022

محترم رفقا!
آپ کی نظر میں "اردو ادب" سے متعلق کونسی کتاب کم وقت میں زیادہ مفید ثابت ہوسکتی ہے؟
جس میں امثال بھی ہوں، الفاظِ مترادفہ بھی ہوں، تعبیراتِ حسنہ بھی ہوں، پڑھنے میں دل چسپ بھی ہو؟
از راہِ کرم رہنمائی فرمائیں 👇

موبائل کمپنی والے اگر سچ بولنے لگ جائیں،تو دنگے ہوجائیں: جس انسان سے آپ رابطہ کرنا چاہتے ہیں وہ جان بوجھ کر فون نہیں اٹھ...
31/07/2022

موبائل کمپنی والے اگر سچ بولنے لگ جائیں،تو دنگے ہوجائیں: جس انسان سے آپ رابطہ کرنا چاہتے ہیں وہ جان بوجھ کر فون نہیں اٹھا رہا ہے! 😊

یکم محرم الحرام ١٤٤٤ھ کی مناسبت سے  عیسوی سال کے ابتدا پر لکھے گئے مضمون سے ایک اقتباس پیشِ خدمت ہے 👇از✍️: عبداللہ مظاہر...
30/07/2022

یکم محرم الحرام ١٤٤٤ھ کی مناسبت سے عیسوی سال کے ابتدا پر لکھے گئے مضمون سے ایک اقتباس پیشِ خدمت ہے 👇

از✍️: عبداللہ مظاہری ۔

ایک اوراینٹ گرگئی دیوارِ حیات سے
نادان کہہ رہے ہیں نیا سال مبارک ہو

نیا سال ہمیں دینی اور دنیاوی دونوں میدانوں میں اپنا محاسبہ کرنے کی طرف متوجہ کرتا ہے،کہ ہماری زندگی کا جو ایک سال کم ہوگیا ہے اس میں ہم نے کیا کھویا؟ کیا پایا ؟ ہیمں عبادات ،معاملات،اعمال ،حقوق اللہ ، اور حقوق العباد کی ادائیگی کے میدان میں اپنی زندگی کا محاسبہ کرکے دیکھنا چاہیے کہ ہم سے کہاں کہاں غلطیاں ہوئیں؟ کتنی خدا کی نافرمانیاں سرزد ہوئیں ؟ رسول اللہ کی سنتوں پر کتنا عمل کیا ؟ عبادات میں کوتاہی کے مرتکب تو نہیں ہوئے ؟ کسی کا دل تو نہیں دکھایا؟ ماں باپ کی کس قدر خدمت کی ؟ بدی کے راستے پر تو نہیں چلے ؟ کتنے اچھے کام کیے ؟ وغیرہ وغیرہ۔
قارئین کرام! زندگی کاایک ایک لمحہ ہمارے لیے بہت ہی قیمتی ہے،ان کی ہمیں قدردانی کرنی چاہیے اور فرصت کے ان لمحات کو غنیمت جاننا چاہیے،چونکہ کائنات کے یہ ماہ و سال یونہی گزرتے رہیں گے ،صبح و شام کی آمد و رفت ہوتی رہے گی ،اور ہم لمحہ بلمحہ موت سے قریب ہوکر ایک دن اس دارِفانی کو الوداع کہہ کر دارِباقی کی طرف کوچ کرجائیں گے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ماضی کا احتساب کرنے اورمستقبل کی منصوبہ بندی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین!
[email protected]
8394941212.

ڈاکٹر عبدالکلام کہتے ہیں:          میں نے 22 سال تک پڑھایا۔ 1. میں نے کبھی حاضری نہیں لی کیونکہ کلاس اتنی دلچسپ ہوتی تھی...
27/07/2022

ڈاکٹر عبدالکلام کہتے ہیں:

میں نے 22 سال تک پڑھایا۔
1. میں نے کبھی حاضری نہیں لی کیونکہ کلاس اتنی دلچسپ ہوتی تھی کہ طلباء کو خود ہی آنا پڑتا تھا۔
2. میں نے کبھی بھی کلاس روم میں خوف پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی، کیونکہ کلاس روم طلباء کا دوسرا گھر ہوتا ہے۔
3. کوئی بھی طالب علم جو دیر سے آیا، میں نے شرکت کی اجازت دی، چاہے وہ کلاس ختم ہونے سے دس منٹ پہلے ہی کیوں نہ ہو، اس کا مطلب ہے ذمہ داری کا احساس۔
4. میں نے کبھی بھی لفظ کو دو بار سے زیادہ نہیں دہرایا، کیونکہ میں جانتا تھا کہ ہر کوئی اتنی گہرائی سے سن رہا ہے کہ اسے دہرانے کی ضرورت ہی نہیں ۔
5. میں نے کبھی بھی مکمل 90 منٹ تک نہیں پڑھایا، کیونکہ میں جانتا تھا کہ اچھے، اوسط اور کمزور طلبہ کی حوصلہ افزائی مختلف ہوتی ہے۔
6. میں نے کبھی نقد جرمانہ نہیں کیا، کیونکہ میں جانتا تھا کہ کلاس میں کوئی یتیم یا غریب بچہ ہوگا۔
7. میں نے اپنے طالب علموں کو کبھی اپنے دروازے کے پیچھے انتظار کرنے نہیں چھوڑا، کیونکہ میں جانتا تھا کہ دروازے کے پیچھے کھڑا ہونا عزت نفس کو ختم کر دے گا۔
8. میں نے ہمیشہ اجتماعی سزا کو انفرادی سزا سے بہترسمجھا ، کیونکہ میں جانتا تھا کہ گروہ ناقابل فراموش تفریح ہے، لیکن فرد دل دہلا دینے والا ہے۔
9. میں نے ہمیشہ طالب علم کو بورڈ پر بلایا اور اس سے وہ پوچھتا جو کچھ وہ جانتا تھا ۔

(افسر افغان کی فیس بک وال سے)

ہوشیار ! فروڈ سے ہوشیار ! از : عبداللہ مظاہری ۔یہ شخص اپنا نام" قاضی احمد" بتاتا ہے ۔ اس کا نمبر یہ ہے:  7058832696   سی...
26/07/2022

ہوشیار ! فروڈ سے ہوشیار !

از : عبداللہ مظاہری ۔

یہ شخص اپنا نام" قاضی احمد" بتاتا ہے ۔ اس کا نمبر یہ ہے: 7058832696 سیدھے سادے لوگوں سے رابطہ کرکے ان کو اپنے جال میں پھساتا ہے ،اور بولتا ہے: " کہ میں "الحمید فاؤنڈیشن " نامی ایک کمیٹی چلاتا ہوں ؛ جس کا مقصد حفاظ ،علما اور مفتیان کرام کی مدد کرنا ہے، یہ کمیٹی تین سال میں ایک مرتبہ بیس حافظ ،عالم وغیرہ کو دو دو لاکھ روپیے دیتی ہے"۔
میسنجر وغیرہ سے بات کرتا ہے پھر اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے اس کا واٹساپ نمبر،آدھار کارڈ، بینک اکاؤنٹ لے لیتا اور کال بھی کرتا ہے ، اور بولتا ہے کہ چھ ہزار روپیے خرچ آۓ گا تین ہزار آپ میرے اس نمبر پر ڈال دو تین ہزار میں ادا کردوں گا ، اور دس منٹ بعد آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے آجاۓ نگے پھر کوئی اور بہانہ بناتا ہے ،اور تین ہزار اور ڈلواتا ہے ،اس کے بعد نہ کال اٹھاتا نہ میسیج کا کوئی جواب دیتا ہے اور چھ ہزار لیکر فرار ہوجاتا ہے۔
لہذا ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں اور اس کے نمبر پر کال کریں اور ایف ائ آر درج کرائیں اور اگر کوئی اس ایڈرس پر پہنچ سکتا ہوں تو اس کو گرفتار کرائیں۔
اس میسیج کو آگے شیر کرکے ثواب دارین حاصل کریں۔

محترم رفقاء! میرے ادنٰی سے نظریے کے مطابق اس تصویر پر ہسنے اور تفریحی تبصرے کرنے کے بجائے آنسو بہانے چاہیے! کہ  "خیرِ ام...
25/07/2022

محترم رفقاء!
میرے ادنٰی سے نظریے کے مطابق اس تصویر پر ہسنے اور تفریحی تبصرے کرنے کے بجائے آنسو بہانے چاہیے! کہ "خیرِ امّت" کا لقب پانے والی ، اللہ اور اس کے رسول کا نام لینے والی امّت کے کتنے مسلمان اسلامی تعلیمات سے دوری، نظریات کی تبدیلی، عقائد سےانحرافی، حلال و حرام سے مجہولی اور اعمالِ صالحہ سے رو گردانی کی طرف چلے گئے ہیں، اللہ پوری امت مسلمہ کے ایمان و عقائد کی حفاظت فرمائے!
از : عبداللہ ۔

۔۔۔۔۔۔۔بسمہ تعالی ۔۔۔۔۔۔۔ وہ آفتاب بھی غروب ہوگیا!(مفتی مکرم صاحب سنسارپوری)از قلم :✍️ عبداللہ مظاہری۔ حقیقت ہے کہ موت و...
24/07/2022

۔۔۔۔۔۔۔بسمہ تعالی ۔۔۔۔۔۔۔

وہ آفتاب بھی غروب ہوگیا!

(مفتی مکرم صاحب سنسارپوری)

از قلم :✍️ عبداللہ مظاہری۔

حقیقت ہے کہ موت وحیات کا فلسفہ خالق کائنات کی قدرت کاملہ کے اظہار اور بندوں کی عاجزی کا غماز ہے، اسی سے مخلوقِ خدا کا فانی ہونا ثابت ہوتا ہے، خواہ وہ اپنے مقام ومرتبہ اور جاہ ومنصب میں کتنا ہی بڑا ہو، بہرصورت اس کو قضاوقدر کا فیصلہ قبول کرنا ہی ہے، اس دنیا میں جو بھی آنکھیں کھولتا ہے، وہ ایک نہ ایک دن بند بھی ضرور کرتا ہے، خدائی اعلان ہے: ”کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ“ (ہرنفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے) ،یہ روزانہ کا معمول ہے نہ جانے کتنے لوگ ہرروز اس دنیا سے رخصت ہوتے ہیں اور دوسروں کی زندگی معمول کے مطابق چلتی رہتی ہے ؛ لیکن جو لوگ حق شناس، خداترس اور عالم باعمل ہوتے ہیں، ان کی رحلت پر اپنوں کے ساتھ زمانہ بھی روتا ہے، زمین روتی ہے، آسمان روتا ہے؛ چنانچہ ٢٢/جولائی ٢٠٢٢/مطابق ٢٢/ذوالقعدہ ١٤٤٣ھ جمعہ کے روز بوقت دوپہر جب لوگوں کو یہ افسوس ناک خبر موصول ہوئی کہ : مشہور و مقبول بزرگ "حضرت مولانا مفتی مکرم صاحب سنسارپوری"-نور اللہ مرقدہ- اس دار فانی کو الوداع کہہ گئے ، تو لوگ غم میں ڈوب گئے، یہ خبر مختلف ذرائع سے گاؤں در گاؤں،قصبہ در قصبہ ، شہر در شہر ضلع در ضلع ،صوبہ در صوبہ ملک اور بیرون ممالک میں آگ کی طرح پھیلتی چلی گئی۔ اور حضرت کا آخری دیدار کرنے کے لیے خلقِ خدا کا ایک ایسا سیلاب امنڈ پڑا کہ جدھر دیکھو تا حدِ نظر آدم ہی آدم ہے، ایک ازدحام ہے، ایک بھیڑ ہے، جس میں وقت کے اولیاء و صلحاء، علماء و طلبا، اتقیا وبذرگان دین، مدارس کے ذمدارن، خانقاہوں کے سجادہ نشین، رفاہی سماجی ملی تنظیموں کے منتظمین، اسکول و کالج کے اسٹوڈنٹس، مریدین، عقیدت مند اور عام لوگ الغرض ہر طبقہ شامل تھا۔
گویا سب یوں کہہ رہے تھے:

چل ساتھ کہ حسرت دلِ مرحوم سے نکلے
عا شق کا جنا زہ ہے ذ را دھو م سے نکلے۔

آپ کے مختصر حالات یہ ہیں :

پیدائش:

آپ کی پیدائش ایک علمی گھرانے، صاحبِ نسبت اور شریف خاندان میں ماہِ صیام رمضان المبارک ١٣٥٢ھ مطابق جنوری ١٩٣٤ء میں قصبہ سنسارپور،ضلع سہارنپور،یو،پی انڈیا میں ہوئی۔

ابتدائی تعلیم و فراغت:

آپ کی ابتدائی تعلیم کے مراحل اپنے قصبہ سنساپور کے مدرسہ فیضِ رحمانی سے شروع ہوے؛ چنانچہ یہاں سے آپ نے ناظرہ و حفظ قرآن کریم ، اور والد محترم سے درسِ نظامی کے مطابق شرحِ جامی تک تعلیم حاصل کی، اس کے بعد آپ نے عالمِ اسلام کی مشہور ومعروف دینی درسگاہ "جامعہ مظاہر علوم"سہارنپور میں داخلہ لیا اور شعبان ١٣٧١ھ مطابق مئ ١٩٥٢ء میں دورہ حدیث شریف سے فراغت حاصل کی ۔

آپ کے اساتذہ:

آپ کے اساتذہ میں خاص طور سے حضرت مولانا عبداللطیف ، شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی ،حضرت مولانا منظور احمد ، مفتی سعید احمد اور مولانا اسعد اللہ رامپوری -رحمہمُ اللہ- قابلِ ذکر ہیں۔

مشغلہ و مصروفیات:

آپ مدتوں اپنے قصبے "سنساپور " میں ہی درس و تدریس کی خدمت انجام دیتے رہے،اور جہاں ایک طرف آپ اپنے خاندانی پیشے"طب" کے ذریعے لوگوں کے جسمانی امراض کی دوا دیتے، وہیں دوسری طرف اصلاح و تزکیے کے ذریعے روح کے مریضوں کو روحانی علاج اور دواۓ دل بانٹتے، افسردہ قلوب میں عشقِ الٰہی اور محبت کی گرمی پیدا کرتے۔

اصلاحی تعلق :

قلب و باطن کی صفائی اور تزکیہ جس طرح نجات کا باعث ہے، اسی طرح اس کی کی کدورت اور گندگی ہلاکت و بربادی کا سودا ہے، اسی کے پیشِ نظر
آپ نے تصوف و سلوک اور معرفتِ الٰہی کے لیے قطب الاقطاب حضرت شاہ عبد القادر رائپوری سے بیعت کا شرف حاصل کیا اور حضرت نے آپ کو خلافت و اجازت سے بھی سرفراز فرمایا۔
تصوف و سلوک کیا ہے ؟
تصوف وسلوک اور تزکیہٴ قلب دونوں ایک چیز ہے، جب دل پاک ہوگا تو خود بخود اللہ کی طرف میلان بڑھے گا، خدا سے قرب دل کی صالحیت پر موقوف ہے، شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا سے کسی نے پوچھا کہ یہ تصوف کیا بلا ہے؟ حضرت نے فرمایا: اس کی ابتدا ”انما الأعمال بالنیات“ (اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے) سے ہے اور انتہا ”أن تعبد اللّٰہ کأنَّک تراہ“ (اللہ کی اس طرح عبادت کرو کہ گویا تم اسے دیکھ رہے ہو) پر ہے، بظاہر یہ صرف دو جملے ہیں مگر تصوف وسلوک کا خلاصہ اس میں بیان کردیاگیا ہے۔ یعنی انسان ہزار عمل کرے، اگر نیت درست نہیں ہے تو کوئی بھی عمل مفید نہیں، اس لیے تصوف کے طالب علم کو سب سے پہلے تصحیح نیت کی ترغیب دی جاتی ہے، یہاں سے اس کے سفر کا آغاز ہوتا ہے، جب نیت درست ہوگئی تو اللہ کی رحمتوں کا نزول شروع ہوجاتا ہے، معرفت الٰہی کا یہ راستہ انسان کو اس مرتبہ تک پہنچادیتا ہے کہ عبادت کرتے ہوئے معبود کو گویا وہ اپنی نظروں سے دیکھ رہا ہے،کسی کو جب یہ مقام حاصل ہوجائے تو پھر اس کی شرافت وسعادت کا کیا کہنا!

ایک واقعہ و ملاقات:

گزشتہ رمضان المبارک سے قبل بھی بندہ اپنے کچھ عزیر اور رفقاء کے ساتھ حضرت کی زیارت کے لیے گیا ، حضرت سے دعا کی درخواست کی فرمانے لگیں: " کہ ہم بھی آپ بھی اور سب لوگ دعا کے محتاج ہیں میرے لیے بھی دعا کرنا اللہ سب کے ساتھ دیر و عافیت کا معاملہ فرمائے اور خاتمہ بالخیر فرمائے"۔

عادات و اخلاق:

اتباعِ سنت و شریعت، تواضع و انکساری ،صلح رحمی، رحم دلی، شیریں لب و لہجہ، محبت و اخوت سے لبریز آپ کی گفتگو، قلوب کو نرم کردینے والی آپ کی چشمِ عنایت، آسمان کی بلندیوں پر رہتے ہوئے زمین سے اپنا رشتہ قائم رکھنا اور خلوص و للہیت میں اپنے آپ کو فنا کر دینا آپ کی شخصیت کی پہچان تھی۔

جنازہ و تدفین:

٢٢/جولائی ٢٠٢٢/مطابق ٢٢/ذوالقعدہ ١٤٤٣ھ جمعہ کے روز بوقت دوپہر آپ دارِ فانی سے دارِ باقی کی طرف کوچ کر گئے۔( انا للہ و انا الیہ رجعون)۔
آپ کے جنازے میں تقریباً لاکھوں کا مجمع شریک تھا، عیدگاہ، قبرستان، سڑکیں،گلیاں، گھروں کی چھتیں اور کھیت کھچا کھچ ایسے بھرے ہوے تھے، کہ تل رکھنے کی جگہ نہ تھی؛ چنانچہ مغرب کی نماز کے بعد آپ کی نمازِ جنازہ آپ کے قصبہ "سنسارپور" کی عیدگاہ میں ہی نمونۂ اسلاف، ولیِ کامل حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد عاقل صاحب مد ظلہ العالی (ناظم اعلیٰ جامعہ مظاہر علوم/سہارنپور) نے پڑھائ، اور وہیں آپ کے آبائ قبرستان میں سپردخاک کیا گیا ۔

اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ وَنَقِّهِ مِنْ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنْ الدَّنَسِ وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ۔

ترجمہ: اے اللہ ! اس کی مغفرت فرما، اس پر رحم فرما، عافیت فرما، اسے معاف فرما، اس کے آنے کا اکرام فرما، اس کے مقام کو کشادہ فرما، پانی، برف اور اولے سے اس کے گناہ دھو دے، اسے گناہوں سے ایسا صاف فرما، جیسا کہ سفید کپڑا میل سے صاف کرتا ہے، اس کو اس گھر کے بدلہ بہتر گھر دے، اس کے اہل سے بہتر اہل، اس بیوی سے بہتر بیوی عطا فرما، اسے جنت میں داخل فرما، قبر اور جھنم کے عذاب سے اس کی حفاظت فرما۔
(صحیح مسلم، باب الدعاء للمیت فی الصلاۃ، رقم الحدیث 2232)۔
[email protected]
8394941212

23/07/2022
Ma sha Allah
23/07/2022

Ma sha Allah

23/07/2022

Address

Saharanpur

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mufti Abdullah mazahiri posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Film & Television Studios in Saharanpur

Show All

You may also like