27/08/2019
"میں انڈیا صرف ایک ہی شرط پر آؤں گا کہ مجھے وہاں ایک بھی بت نظر نا آے"
شاہ فیصل بن عبدلعزیز آج کے سعودی ولی عہد کے پرکھوں میں سے ایک ہیں اور اپنے دور حکمرانی میں یہود و نصاریٰ کی سازشوں کا نشانہ بننے والے عظیم مسلمانوں کے لیڈرز میں سے ایک تھے۔
یہ وہ شخصیت ہیں جنہیں بھارت نے اپنے ملکی دورے کے لیے درخواست کی تو انہیں صاف کہ دیا کہ شاہ فیصل اس زمین پر تب جاۓ گا جب اسے وہاں ایک بھی بت نظر نا آے اور ہندو سامراج نے اس مرد مجاھد کی یہ بات بھی قبول کر لی اور انکے راستے میں آنے والی جگہوں سے تمام بت ہٹا لیے گئے اور چھپا دیے گئے۔ یہی وہ مرد مجاھد تھا جس نے امریکہ کو اپنی حثیت کا یقین دلانے کے لیے صرف چند منٹ کے لیے تیل کی سپلائی بند کی تھی اور امریکہ انکے قدموں تلے تھا۔
آج اسکی نسل اس قدر لبرل ہوچکی ہے کہ اپنے اجداد کی دیدہ دلیری کو یاد رکھنے کی بجاۓ یہ کہتی ہے کہ ہمارے اجداد بہت زیادہ شدت پسند تھے مسلمانوں کے دشمنوں سے نفرت کی بجاۓ انہیں عظیم ایوارڈ دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ یہی لبرل سوچ ترکوں میں بھی پیدا ہوچکی تھی تو اللّه نے انکو اپنے گھر میں لبرزم پیدا کرنے سے پہلے ہی ان زمینوں سے نکال دیا تھا۔ بلکل ویسے ہی وہ وقت دور نہیں جب اللّه اپنی ان پاک زمینوں سے ایسے لبرل ذہن کے حکمرانوں کو نکال کر پھر سے اپنا کوئی مرد مجاھد لاکھڑا کرے گا۔
اور آخر میں یہ کہنا چاہوں گا کہ کسی فرد واحد کی غلطی کا خمیازہ اسکے اجداد کو گالیاں دیکر نہیں لیا جاتا۔ یہ اللّه کا نظام ہے جو شروع سے چلتا آرہا ہے بڑے بڑے نیک لوگوں کے گھر بدکردار اور بے ایمان لوگوں کے گھر ایمان والے بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔ اگر ایسا نا ہوتا تو کبھی بھی ایک بت بنانے والے کے گھر بت توڑنے والا نبی حضرت ابراھیم علیہ سلام نا پیدا ہوتے کبھی بھی فرعون کے گھر موسیٰ کی پرورش نا ہوتی کبھی بھی ظالموں کی بستی طائف سے محمّد بن قاسم پیدا نا ہوتا.