21/12/2024
جموں کشمیر پہاڑی کلچرل اینڈ ویلفیئر فورم کا اعلی سطحی اجلاس
ریزرویشن متعلق کابینہ سب کمیٹی معاملہ پر تفصیلی غوروخوض، لائحہ عمل طے
اُڑان نیوز
جموں //جموں وکشمیر پہاڑی کلچرل اینڈویلفیئر فورم کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جمعہ کو سرمائی راجدھانی جموں میں منعقد ہوا، جس میں سیاسی نظریات سے بالاترہوکر پہاڑی قبیلہ کی سیاسی وسماجی شخصیات، دانشوروں اور نوجوانوں نے شرکت کی ۔ فورم سنیئررکن اور سابقہ ایم ایل اے کالاکوٹ اشوک کمار شرما کی صدارت میں منعقدہ ِ اس اجلاس کاقبیلہ سے وابستہ سابقہ کابینہ وزرا، اراکین قانون سازیہ، وکلاءاور فورم سے جڑی معزز سماجی شخصیات حصہ تھیں۔ اس اجلاس میں ریزرویشن پر نظرثانی کے لئے حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی سہ رکنی کابینہ سب کمیٹی ، عدالت عالیہ میں زیر ِ التو ا مقدمات ودیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چار گھنٹوں سے زائد عرصہ تک چلے اس اجلاس میں شرکاءنے قبیلہ کے آئینی حقوق اور مفادات کا دفاع کرنے کے لئے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔اس دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سربراہی والی حکومت ِ جموں وکشمیر پرواضح کیاگیاکہ پہاڑی قبیلہ کو دی گئی ریزرویشن کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑخانی نہ کی جائے۔فورم نے کہا ہے کہ پہاڑی ایتھنک گروپ سمیت دیگر چار قبائل کو ’ایس ٹی ‘ریزرویشن تمام پہلوو¿ں، حقائق ، اعدادوشمار کو ملحوظ ِ نظر رکھ کر دی گئی ہے جس میں مزید کسی قسم کی نظرثانی کی گنجائش نہیں۔ فورم نے واضح کیاکہ اگر پہاڑی قبیلہ کو دی گئی ریزرویشن میں تخفیف یا اضافہ کرنا ہے تو وہ آبادی کے تناسب کے حساب سے ہونا چاہئے اور ایسا اُسی صورت میں ہوسکتا ہے جب حکومت نئی مردم شماری کرائے۔اِس سے قبل کسی بھی قسم کی چھیڑچھیڑقابل ِ قبول نہیں ہوگی ۔ ایسا کوئی بھی فیصلہ جس سے پہاڑی قبیلہ کے کاز کو نقصان پہنچے، تووہ نیشنل کانفرنس قیادت والی حکومت کے لئے کسی بھی صورت میں ٹھیک نہ ہوگا۔ فورم نے اِن معاملات کو حکومت اور اہم ذمہ داران کے ساتھ اُٹھانے کے لئے18رکنی عبوری کمیٹی بھی تشکیل دی ۔اس میں سابقہ ایم ایل سی محمد رشید قریشی، سابقہ ایم ایل اے اشوک کمار شرما، پہاڑی مشاورتی بورڈ کے سابقہ وائس چیئرمین اور کابینہ وزیر شبیر احمد خان، سابقہ ڈپٹی چیئرمین قانون ساز کونسل جہانگیر حسین میر، سابقہ ایم ایل سی راویندر شرما، سابقہ ایم ایل اے شاہ محمد تانترے، سابقہ ایم ایل اے کلدیپ شرما، اُڑان میڈیا پبلی کیشن گروپ کے سرپرست اور سرکردہ سماجی شخصیت اقبال حسین کاظمی، کانگریس لیڈر سجاد طارق ،مشتاق بخاری کے فرزند سید اویس بخاری، کوشل کمار بالی کے علاوہ نوجوان وکلاءجن میں ایڈووکیٹ زائد سرفراز ملک، ایڈووکیٹ الطاف حسین جنجوعہ، ایڈووکیٹ ندیم رفیق خان، ایڈووکیٹ ضمیر مسلم قریشی، ایڈووکیٹ وجاہت کاظمی ، ایڈووکیٹ سکندر خان اور ایڈووکیٹ بھوشے سدن شامل ہیں۔ کمیٹی کو اختیار دیاگیا ہے کہ وہ سیاسی وقانونی سطح پر پہاڑی کاز کا دفاع کرنے کے لئے ضروری اقدامات اُٹھائے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد رشید قریشی نے بتایا”اجلاس میں پہاڑی طبقہ سے متعلق کئی امور پر تفصیلی بات ہوئی، خاص کر ریزرویشن پرنظرثانی کے لئے تشکیل دی گئی سہ رکنی کابینہ سب کمیٹی سے متعلق لائحہ عمل طے کیاگیا۔ پہاڑی قبیلہ کے مسائل ومطالبات کو اُجاگرکرنے کے لئے فورم کو مزید فعال بنانے پر بات ہوئی۔ انہوں نے بتایاکہ یہ عبوری کمیٹی ہے، اِس میں مزید توسیع کی جائے گی، صوبہ کشمیر اور ضلع وتحصیل سطح پر بھی قبیلہ کی معزز شخصیات کو اِس کا حصہ بنایاجائے گا۔یہ بھی فیصلہ ہوا کہ کمیٹی ممبران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، کابینہ سب کمیٹی چیئرپرسن اسکینہ یتو، قائد ِ حزب اختلاف سنیل شرما اور پردیش کانگریس کمیٹی صدر طارق حمید قرئہ سے ملاقات کریں گے“۔ اجلاس میں مدن لال نرود، سردار وسیم خان، ایڈووکیٹ رحیم جٹ، ستیش پونچھی، سمت شرما اور پرکشت بھی موجود تھے۔