Pahari Ethnic Group

Pahari Ethnic Group Aims and Objectives
Information with regard to
Education
Employment
Govt. Welfare Schemes
Culture
Language
Art
And politics related issues of 'Pahari Tribe'

جموں کشمیر پہاڑی کلچرل اینڈ ویلفیئر فورم کا اعلی سطحی اجلاسریزرویشن متعلق کابینہ سب کمیٹی معاملہ پر تفصیلی غوروخوض، لائح...
21/12/2024

جموں کشمیر پہاڑی کلچرل اینڈ ویلفیئر فورم کا اعلی سطحی اجلاس
ریزرویشن متعلق کابینہ سب کمیٹی معاملہ پر تفصیلی غوروخوض، لائحہ عمل طے
اُڑان نیوز
جموں //جموں وکشمیر پہاڑی کلچرل اینڈویلفیئر فورم کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جمعہ کو سرمائی راجدھانی جموں میں منعقد ہوا، جس میں سیاسی نظریات سے بالاترہوکر پہاڑی قبیلہ کی سیاسی وسماجی شخصیات، دانشوروں اور نوجوانوں نے شرکت کی ۔ فورم سنیئررکن اور سابقہ ایم ایل اے کالاکوٹ اشوک کمار شرما کی صدارت میں منعقدہ ِ اس اجلاس کاقبیلہ سے وابستہ سابقہ کابینہ وزرا، اراکین قانون سازیہ، وکلاءاور فورم سے جڑی معزز سماجی شخصیات حصہ تھیں۔ اس اجلاس میں ریزرویشن پر نظرثانی کے لئے حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی سہ رکنی کابینہ سب کمیٹی ، عدالت عالیہ میں زیر ِ التو ا مقدمات ودیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چار گھنٹوں سے زائد عرصہ تک چلے اس اجلاس میں شرکاءنے قبیلہ کے آئینی حقوق اور مفادات کا دفاع کرنے کے لئے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔اس دوران وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سربراہی والی حکومت ِ جموں وکشمیر پرواضح کیاگیاکہ پہاڑی قبیلہ کو دی گئی ریزرویشن کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑخانی نہ کی جائے۔فورم نے کہا ہے کہ پہاڑی ایتھنک گروپ سمیت دیگر چار قبائل کو ’ایس ٹی ‘ریزرویشن تمام پہلوو¿ں، حقائق ، اعدادوشمار کو ملحوظ ِ نظر رکھ کر دی گئی ہے جس میں مزید کسی قسم کی نظرثانی کی گنجائش نہیں۔ فورم نے واضح کیاکہ اگر پہاڑی قبیلہ کو دی گئی ریزرویشن میں تخفیف یا اضافہ کرنا ہے تو وہ آبادی کے تناسب کے حساب سے ہونا چاہئے اور ایسا اُسی صورت میں ہوسکتا ہے جب حکومت نئی مردم شماری کرائے۔اِس سے قبل کسی بھی قسم کی چھیڑچھیڑقابل ِ قبول نہیں ہوگی ۔ ایسا کوئی بھی فیصلہ جس سے پہاڑی قبیلہ کے کاز کو نقصان پہنچے، تووہ نیشنل کانفرنس قیادت والی حکومت کے لئے کسی بھی صورت میں ٹھیک نہ ہوگا۔ فورم نے اِن معاملات کو حکومت اور اہم ذمہ داران کے ساتھ اُٹھانے کے لئے18رکنی عبوری کمیٹی بھی تشکیل دی ۔اس میں سابقہ ایم ایل سی محمد رشید قریشی، سابقہ ایم ایل اے اشوک کمار شرما، پہاڑی مشاورتی بورڈ کے سابقہ وائس چیئرمین اور کابینہ وزیر شبیر احمد خان، سابقہ ڈپٹی چیئرمین قانون ساز کونسل جہانگیر حسین میر، سابقہ ایم ایل سی راویندر شرما، سابقہ ایم ایل اے شاہ محمد تانترے، سابقہ ایم ایل اے کلدیپ شرما، اُڑان میڈیا پبلی کیشن گروپ کے سرپرست اور سرکردہ سماجی شخصیت اقبال حسین کاظمی، کانگریس لیڈر سجاد طارق ،مشتاق بخاری کے فرزند سید اویس بخاری، کوشل کمار بالی کے علاوہ نوجوان وکلاءجن میں ایڈووکیٹ زائد سرفراز ملک، ایڈووکیٹ الطاف حسین جنجوعہ، ایڈووکیٹ ندیم رفیق خان، ایڈووکیٹ ضمیر مسلم قریشی، ایڈووکیٹ وجاہت کاظمی ، ایڈووکیٹ سکندر خان اور ایڈووکیٹ بھوشے سدن شامل ہیں۔ کمیٹی کو اختیار دیاگیا ہے کہ وہ سیاسی وقانونی سطح پر پہاڑی کاز کا دفاع کرنے کے لئے ضروری اقدامات اُٹھائے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد رشید قریشی نے بتایا”اجلاس میں پہاڑی طبقہ سے متعلق کئی امور پر تفصیلی بات ہوئی، خاص کر ریزرویشن پرنظرثانی کے لئے تشکیل دی گئی سہ رکنی کابینہ سب کمیٹی سے متعلق لائحہ عمل طے کیاگیا۔ پہاڑی قبیلہ کے مسائل ومطالبات کو اُجاگرکرنے کے لئے فورم کو مزید فعال بنانے پر بات ہوئی۔ انہوں نے بتایاکہ یہ عبوری کمیٹی ہے، اِس میں مزید توسیع کی جائے گی، صوبہ کشمیر اور ضلع وتحصیل سطح پر بھی قبیلہ کی معزز شخصیات کو اِس کا حصہ بنایاجائے گا۔یہ بھی فیصلہ ہوا کہ کمیٹی ممبران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، کابینہ سب کمیٹی چیئرپرسن اسکینہ یتو، قائد ِ حزب اختلاف سنیل شرما اور پردیش کانگریس کمیٹی صدر طارق حمید قرئہ سے ملاقات کریں گے“۔ اجلاس میں مدن لال نرود، سردار وسیم خان، ایڈووکیٹ رحیم جٹ، ستیش پونچھی، سمت شرما اور پرکشت بھی موجود تھے۔

ہاکیہ اکیڈمی میں کثیر اللسانی مشاعرہ ....’ایک شام پونچھ کے نام ‘ مشاعرے ہماری تہذیب و ثقافت کے آئینہ دار ہیں، اس طرح کی ...
05/12/2024

ہاکیہ اکیڈمی میں کثیر اللسانی مشاعرہ ....
’ایک شام پونچھ کے نام ‘
مشاعرے ہماری تہذیب و ثقافت کے آئینہ دار ہیں، اس طرح کی ادبی محافل کی روایت برقرار رہنی چاہیے:شرکائ
پونچھ//علامہ انوار شاہ کشمیری اسلامک انٹرنیشنل اکیڈمی پونچھ میں 3دسمبر کو ’ایک شام پونچھ کے نام‘عنوان سے کثیر اللسانی مشاعرہ منعقدہ کیاگیا۔ جیلانی ہال میں محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت معروف شاعر اور تاریخ پونچھ کے مو¿لف محترم خوش دیو مینی نے کی۔ نظامت کے فرائض خوبصورت انداز میں ڈاکٹر خلیق انجم نے انجام دیئے ۔ عزیزم فیضان احمد انوری سلمہ کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا - مشاعرے میں خطے کے نامور شعرائے کرام نے اپنا کلام پیش کیا۔اس دوران شعراءمحترمین نے اپنا کلام سنایا اور ہر ایک شاعر محترم نے سامعین ومشاہدین سے خوب داد حاصل کی۔پروگرام کے اختتام پرمہمانان خصوصی محترم شفقت محمود بھٹ ایس ایس پی پونچھ اور وادیِ کشمیر سے تشریف لائے ہوئے مہمانانِ گرامی قدر یوسف جمیل سینئرصحافی نمائندہ وائس آف امریکہ جموں وکشمیر ، سبط محمد حسن سینئر صحافی سحرِ علمی نیٹ ورک جموں وکشمیر، جاوید ماٹجی ، جاوید کرمانی ، ریزیڈنٹ ایڈیٹر روزنامہ کشمیر عظمیٰ ریاض ملک ،ایگزیکٹیو ایڈیٹر روزنامہ اُڑان الطاف حسین جنجوعہ اور دیگر معزز شخصیات نے جامعہ امام محمد انورشاہ کشمیری علیہ الرحمہ ،جامعہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا للبنات اور حضرت علامہ انور شاہ کشمیری اسلامک انٹرنیشنل اکیڈمی شہر پونچھ کا معائنہ کیا اورانھیں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔مشترکہ پیغام میں شعرائے کرام کی ملکی ثقافت اور قومی زبان کے فروغ کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ فروغ اردو ادب، انتہا پسندی کے خاتمے اور رواداری کے فروغ کے لیے ادب اور ادبی محافل کلیدی کردار کی حامل ہیں۔ شاعر ادیب کسی بھی ملک اور معاشرہ کا آئینہ ہوتے ہیں۔ مشاعرے ہماری تہذیب و ثقافت کے آئینہ دار ہیں، اس طرح کی ادبی محافل کی روایت برقرار رہنی چاہیے۔ مشاعروں کے انعقاد سے اردو زبان کے فروغ میں مدد ملے گی، نئی نسل کو زبان و ادب سے جوڑنے کا یہ بہترین ذریعہ ہے۔شعبہ نشرواشاعت ہاکیہ ناشرسہیل احمد بلالی کے مطابق مشاعرے میں شرکت کرنے والے شعرائے کرام کی رداءتکریم اور وادیِ کشمیر سے تشریف لائے ہوئے مہمانانِ گرامی قدر کی ایس ایس پی پونچھ اور معززین کے ہاتھوں یادگاری مومنٹو کے ساتھ حوصلہ افزائی کی گئی جب کہ اس موقع پر ایس ایس پی پونچھ محترم شفقت محمود بھٹ، ایس ایس پی جیل خالد امین، ڈی ایس پی آپریشن پنکج سدن اور ڈی ایس پی آپریشن اعجاز چودھری کو بھی یادگاری مومنٹو پیش کیا گیا - اس موقع پرپروفیسر مصرف حسین شاہ پرنسپل ڈگری کالج منڈی، الحاج عبدالرشید جامی ریٹائرڈ ڈی ایس پی، پروفیسر جہانگیر اصغر، ایڈوکیٹ افتخار حسین بزمی اور تعلیم وادب سے منسلک معزز شخصیات شریک پروگرام رہیں ۔

’جدید دور میں صحافت کے بدلتے تقاضے‘پونچھ میں خطہ پیر پنچال کے عام صحافیوں کیلئے ورکشاپ کا انعقادنثار خان تھنہ منڈی// انج...
05/12/2024

’جدید دور میں صحافت کے بدلتے تقاضے‘
پونچھ میں خطہ پیر پنچال کے عام صحافیوں کیلئے ورکشاپ کا انعقاد
نثار خان
تھنہ منڈی// انجمن اردو صحافت کی جانب سے پونچھ میں ’جدید دور میں صحافت کے بدلتے تقاضے‘ کے موضوع پر ایک اہم یک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں خطہ پیر پنچال کے معروف صحافیوں اور گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ کے طلباءنے شرکت کی۔ اس موقع پر صحافتی اسلوب، اقدار اور نئے چیلنجوں پر گہرے تبادلہ خیال کیے گئے۔ورکشاپ کے دوران سنیئر صحافی اور وائس آف امریکہ کے کشمیر سے نامہ نگار یوسف جمیل نے صحافت کے بدلتے تقاضوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو پیشہ ورانہ اخلاقیات پر عمل کرنا ضروری ہے انہوں نے صحافت میں بے باکی، غیر جانبداری اور وسیع القلبی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ صحافیوں کو غیر ضروری مسائل میں الجھنے سے بچنا چاہیے۔بی بی سی کے نامہ نگار ریاض مسرور نے ڈیجیٹل رپورٹنگ کے مختلف پہلوو¿ں پر گفتگو کی اور روایتی صحافت کو ڈیجٹل صحافت سے الگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو عالمی سطح پر رائج اسلوب اپنانا چاہیے اور ڈیجٹل صحافت میں ہونے والی اندھی دوڑ سے باہر نکلنا چاہیے۔ ورکشاپ میں شریک صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راشد مقبول نے خبر نگاری کے صحافتی اسلوب کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی وادی سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی سبطِ محمد حسن نے فیلڈ رپورٹنگ کے اصولوں پر مفصل تقریر کی۔انجمن صدر ریاض ملک نے انجمن کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ انجمن اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صحافیوں کی تربیت کا عمل جاری رہے۔ نائب صدر عشرت حسین بٹ نے انجمن کے پروگرامز کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ورکشاپ کے اختتام پر صحافیوں کو اسناد سے نوازا گیا۔ اس موقع پر جموں و کشمیر اردو کونسل کے جنرل سیکریٹری نے صدارتی خطبہ پیش کیا جبکہ جاوید کرمانی نے ابتدائی خطبہ دیا۔ احتشام حسین محتشم نے پروگرام کی نظامت کی۔ورکشاپ میں ایگزیکٹیو ایڈیٹر روزنامہ اُڑان الطاف حسین جنجوعہ، انجمن صوبائی صدر جموں جہانگیر خان، شیخ تجمل ،امیر الدین زرگر(سرنکوٹ)، نثار خان (تھنہ منڈی)، وسیم حیدری، ظہیر عباس، مظہر خان، آکاش ملک، محمدریاض ملک (منڈی)، داو¿د خان،راحیل خان ،منظور حسین قادری وغیرہ بھی موجود تھے۔ اختتامی تقریب میں جامعہ ضیاءالعلوم کے نائب مہتمم سید حبیب، ضلع انفارمیشن افسر چیتن شرما اور دیگر اہم شخصیات بھی اس پروگرام میں شریک تھیں۔

Labour Commissioner, J&K urges Media Industry to implement Majithia Wage Board NormsMeets Newspaper Establishment Owners...
22/11/2024

Labour Commissioner, J&K urges Media Industry to implement Majithia Wage Board Norms

Meets Newspaper Establishment Owners of Jammu Division

JAMMU, NOVEMBER 22: Labour Commissioner, J&K S. Charandeep Singh Friday held an interactive meeting at Shram Bhawan Jammu regarding implementation of the Majithia Wage Board recommendations for Journalists and other staff employed in the media Industry.

The meeting was attended by key representatives from prominent newspapers, including Daily Excelsior, Daily Udaan, Himalayan Mail, Jammu Rising, State Observer, JK News Point, Amar Ujala, Greater Jammu, The News Now, Punjab Kesari, The Journey Line and The North Line.

Also present at the meeting were the Deputy Labour Commissioner Jammu, Deputy Director (PR) Information, Jammu, and the Assistant Labour Commissioner Jammu.

During the interaction, the Labour Commissioner emphasized upon the importance of implementing the Majithia Wage Board recommendations in full, thereby fostering a fair and just work environment within the media industry in J&K.

“Full implementation has been slower in Jammu and Kashmir compared to some other states/UTs, however, some of the mainstream newspapers in J&K have made efforts to align their pay scales with the revised wage recommendations, for their journalists and other staff” he said.

Outlining some of the key provisions of the Majithia Wage Board recommendations related to wage structure, allowances and working conditions, the Labour Commissioner urged that all newspaper owners and managements must take steps to ensure compliance with the Majithia Wage Board norms.

The Government of India had constituted two Majithia Wage Boards, one for working journalists and other for non-journalists newspaper employees in 2007 as sixth Wage Board under the Chairmanship of Justice Majithia. The Majithia Wage Boards submitted their final report to the Government of India in 2010. The Government accepted the recommendations of the Majithia Wage Boards and accordingly notified it in the year 2011.

In order to monitor the implementation of the notification, a Central Level Monitoring Committee (CLMC) was also set up, which meets regularly.

The CLMC comprises representatives from various stakeholders, including government officials, newspaper owners, and employee representatives. Its primary role is to monitor the compliance of newspaper establishments with the wage and working condition norms set by the Majithia Wage Board. This includes ensuring that newspaper organizations adhere to minimum wage standards, make timely payment of wages, and maintain appropriate working conditions for their employees.

In the recently held meeting of the CLMC, it was emphasised that State / UT Governments should conduct special drives for speeding up the process of full implementation of the Majithia Wage Board recommendations.

31/10/2024
کلچرل اکادمی صوبہ کشمیر کے انچارج ڈاکٹر فاروق انوار مرزا 36سالہ سروس کے بعد سبکدوش الطاف حسین جنجوعہجموں//جموں وکشمیر اک...
31/10/2024

کلچرل اکادمی صوبہ کشمیر کے انچارج
ڈاکٹر فاروق انوار مرزا 36سالہ سروس کے بعد سبکدوش
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں وکشمیر اکادمی برائے فن وتمدن اور لسانیات کے ڈویژنل ہیڈ کشمیر اور شعبہ پہاڑی کے مدیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق انوار مرزا 36سالہ کامیاب ملازمت کے بعد 31اکتوبر2024کو سبکدوش ہوئے۔ اُن کے اعزاز میں ٹیگورہال سرینگر میں پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں کثیر تعداد میں زبان وادب کی دُنیا سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر کلچرل اکادمی کے سابقہ سیکریٹری ونائب صدر ظفر اقبال منہاس، ریٹائرڈ بیوروکریٹ راجہ اعجاز علی، سید جماعت علی شاہین، حیدر ندیم، محمد ایوب نعیم کرنائی، ڈاکٹر جہانگیر دانش، عبدالرشید قریشی، کلچرل ایڈیشنل سیکریٹری شکیل الرحمن، عبدالوحید منہاس، مجید زندہ دل سمیت کئی سرکردہ شخصیات موجود تھیں ۔ مقررین نے ڈاکٹر فاروق انوارمرزا کی خدمات کو شاندار الفاظ میں پیش کیا۔ موصوف نرم مزاج، عاجزی وانکساری کے پیکر رہے۔ اپنے کردار، اخلاق سے بہت عزت کمائی۔ کلچرل اکیڈمی میں وہ بطور فیلڈ اسسٹنٹ سال 1988کو جوائن ہوئے تھے۔دوران ِ ملازمت انہوں نے گریجوکیشن کی، پھر اُردو میں ماسٹر ڈگری اور پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کی۔ سال 2011کو وہ ترقی پاکر پہاڑی شعبہ میں مدیر اعلیٰ کے عہدے پر فائض ہوئے اور اِس وقت وہ کلچرل اکادمی صوبہ کشمیر کے انچارج تھے۔ اس دوران انہوں نے سینکڑوں پہاڑی کتابوں کی ادارت کی جن میں پہاڑی شیرازے، استاد ادب اور دیگر مصنفوں کی کتابیں شامل ہیں۔ظفر اقبال منہاس نے اپنے خطاب میں کہاکہ پہاڑی زبان وادب کے تئیں جوش وجذبہ کو دیکھ کر فاروق انورا مرزا کے نام کی سفارش انہوں نے 1988میں کی تھی اور آج اُنہیں اِس بات پر خوشی اور فخر محسوس ہورہا ہے، فاروق صاحب نے اپنی صلاحیتوں کا نہ صرف لوہا منوایا بلکہ اپنے اخلاق کی وجہ سے وہ عزت کمائی جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے۔ انہوں نے اُمیدظاہر کی کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد پر لکھنے کا یہ عمل جاری وساری رکھیں گے۔

Another feather in your capCongratulations to Mohammed Imran Khan S/O Mohammed Ayoub R/o Mendhar District Poonch for qua...
15/10/2024

Another feather in your cap
Congratulations to Mohammed Imran Khan S/O Mohammed Ayoub R/o Mendhar District Poonch for qualifying CSIR-NET(JRF) in Mathematical Sciences with All India Rank (AIR) 159 in June 2024's session by scoring 97.31 percentile.
He is also Gold Medalist in Msc Mathematics, 2019- 21 batch from and in the year 2022 he secured Rank 1st in JKSET exam in Open category.
Mohammed Imran Khan

درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے سبھی منتخب اراکین قانون سازیہ کو صمیمِ قلب مبارک۔ توقع ہے کہ وہ قبائل کے جملہ مسائل ک...
08/10/2024

درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے سبھی منتخب اراکین قانون سازیہ کو صمیمِ قلب مبارک۔ توقع ہے کہ وہ قبائل کے جملہ مسائل کی ایوان زیریں کے اندر بہترین نمائندگی کریں گے۔ بطور لیجسلیچر نئی زمہ داریوں کے لئے نیک خواہشات ۔۔۔۔

ایک عہد تھا تمام ہوا ....پہاڑی قبیلہ کے باباِ قوم سید مشتاق بخاری نہ رہے!آخری سفر میں ہزاروں لوگوں کی شرکت، دو مرتبہ نما...
03/10/2024

ایک عہد تھا تمام ہوا ....پہاڑی قبیلہ کے باباِ قوم
سید مشتاق بخاری نہ رہے!
آخری سفر میں ہزاروں لوگوں کی شرکت، دو مرتبہ نماز جنازہ ادا، آبائی قبرستان پمروٹ میں پرُنم آنکھوں سے سپرد ِ لحد
الطاف حسین جنجوعہ
سرنکوٹ//خطہ پیر پنچال کی بزرگ سیاسی وروحانی شخصیت ، سابقہ کابینہ وزیر ،پہاڑی قبیلہ کے سرکردہ رہنما اور سرنکوٹ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی اُمیدوار سید مشتاق احمد بخاری بدھ کی صبح انتقال کرگئے۔خاندانی ذرائع کے مطابق نماز فجر کے بعد انہوں نے آخری سانسیں لیںاور دارالفناءسے دارلبقاءکی طرف کوچ کرگئے۔اُن کی وفات ایک عہدکا خاتمہ ہے۔ 77سالہ مشتاق بخاری کوپچھلے کچھ عرصہ سے صحت کے کئی مسائل کا سامنا تھا۔ اُن کی طبیعت ناساز ہی چلی آرہی تھی لیکن اس کے باوجود ایک ماہ تک چلی انتخابی مہم میں انہوں نے سرگرم شرکت کی۔ اُن کی دو مرتبہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔3بجے مرکزی عیدگاہ سرنکوٹ اور پانچ بجے آبائی گاو¿ں پمروٹ میںنماز جنازہ ہوئی جس میں راجوری اور پونچھ اضلاع کے اطراف واکناف کے علاوہ جموں اور سرینگر کے متعدد علاقہ جات سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس میں کئی سرکردہ سیاسی، سماجی ، علمی ، روحانی شخصیات بھی شامل تھیں۔شام 6بجے کے قریب اُنہیں پر نم آنکھوں سے آبائی قبرستان میں سپردِ لحد کیاگیا۔ پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا اور تین بھائی شامل ہیں۔سرنکوٹ سے 13سال بلامقابلہ ایم ایل اے رہے پیر جماعت علی شاہؒ کے بھیجتے اورمحمد مقبول شاہ المعروف پیر متوکے فرزندسید مشتاق بخاری جوکہ پانچ دہائیوں تک سیاست میں سرگرم عمل رہے ، کو دو مرتبہ سرنکوٹ کی عوام کا اسمبلی میں نمائندگی کا موقع ملا۔ وہ فاروق عبداللہ کی کابینہ میں وزیر اور جموں وکشمیر پہاڑی مشاورتی بورڈ کے وائس چیئرمین بھی رہے۔حالیہ اسمبلی انتخابات کے دوران بھاجپا سنیئرقیادت نے انہیں پہاڑی قبیلہ کیلئے ’نیلسن منڈیلہ ‘ قرار دیا۔ حالیہ انتخابی مہم کے دوران اپنے خطاب میں مرحوم صرف اس بات پرزور دیتے رہے کہ ”پہاڑی قبیلہ کی طویل ایس ٹی جدوجہد جس میں ہمارابھی جتنا کردار بنتا تھااداکیا،اب ایس ٹی مل گئی، پہاڑی قبیلہ کے لوگ اپنے حقوق کے لئے بیدار ہوگئے ، یہ میرے لئے خوشی کی بات ہے۔میراپیغام یہی ہے کہ اپنے بچوں کو پڑھاو¿،تاکہ وہ ریزرویشن کا فائدہ ا±ٹھاسکیں۔جب تلک آپ بچوں کو پڑھاو گے نہیں۔ریزرویشن کا کوئی فائیدہ نہیں مل سکتا۔ آج ریزرویشن کا جو پودا لگاہے آپ کی آنے والی نسلیں اِس کا پھل کھائیں گی"۔ انہوں نے اس کے علاوہ نہ کوئی منشور لوگوں کے سامنے پیش کیا اور نہ ماضی میں اپنے کام یاد کروائے۔ صرف تعلیم حاصل کرنے پرزور دیتے اور کہتے کہ وہ اس بات سے مطمئن ہیں کہ پہاڑی قوم جاگ گئی ہے۔مرکزی عیدگاہ میں نماز جنازہ سے قبل پہاڑی سنیئرلیڈران سابقہ ایم ایل سی مرتضیٰ خان، سابقہ ایم ایل سی محمد رشید قریشی، حمید منہاس وغیرہ کی موجودگی میں مرکزی جامع مسجد کے امام وخطیب کے ہاتھوں سید مشتاق بخاری کے فرزند سید اویس بخاری کی دستار بندی بھی کی گئی۔
سیاسی سفر
خاندانی ذرائع کے مطابق سید مشتاق احمد بخاری کی پیدائش سال 1947 میں ہوئی ۔دسویں جماعت کی تعلیم سرنکوٹ میں حاصل کی ۔سال 1965 میں پاکستان چلے گئے اور لاہور میں گریجویشن حاصل کی ۔1972 میں واپس آئے۔الیکشن کمیشن کو جمع بیان حلفی میں وہ اکثر اپنی تعلیم دسویں پاس ہی ظاہرکرتے رہے ہیں۔ نائب بغداد پیر جماعت علی شاہ ؒکی وفات کے بعد سال1977میں اسمبلی انتخابات میں ’جنتا پارٹی ‘کی ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر اپنی عملی سیاست کا آغاز کیاجس میں ا±نہیں922ووٹ ملے ۔ اگلے سال یعنی 1978کو باقاعدہ نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور زیادہ وقت صوبائی دفتر جموں میں پارٹی عہدیدارکے طور اپنی خدمات انجام دیں ۔تقریباً7سال طویل عرصہ تک جموں وکشمیر میں گورنر/صدر راج نافذ رہنے کے بعد سال1996کو ہوئے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر مشتاق بخاری نے الیکشن لڑے اور47201میں سے 27275یعنی 57.78فیصد ووٹ حاصل کر کے پہلی مرتبہ ایم ایل اے منتخب ہوئے۔2002میں انہوں نے 33254میں سے 15243یعنی کے 45.84فیصد ووٹ حاصل کر کے مسلسل دوسری مرتبہ الیکشن جیتا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی کابینہ میں وزیر مملکت بھی رہے۔2008اسمبلی انتخابات میں مشتاق بخاری نے 26051ووٹ لئے مگر 2051ووٹوں کے فرق سے کانگریس کے چوہدری محمد اسلم سے الیکشن ہارگئے۔عمر عبداللہ قیادت والی مخلوط حکومت کے دور میں وہ 19جنوری2010سے 15جنوری2013تک جموں وکشمیر پہاڑی مشاورتی بورڈ کے وائس چیئرمین بھی رہے۔2014الیکشن میں 22520ووٹ حاصل کئے مگر پھر چوہدری اسلم کے فرزند چوہدری اکرم کے ہاتھوں پھر شکست ہوئی۔اس مرتبہ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا ، جس کے نتائج 8اکتوبر کو آنے ہیں، البتہ اُس سے قبل ہی وہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔ اپنے قبیلہ کے کاز کو لیکر وہ انتہائی درجہ مخلص اور بے باک تھے ۔اس لئے انہیں ’باباِ قوم ‘کے لقب سے بھی پکارا جاتا ہے۔
پہاڑی تحریک
سیدمشتاق بخاری پہاڑی قبیلہ کی شیڈیول ٹرائب کے لئے 70کی دہائی میں شروع کی گئی سرگرم تحریک کے ہراول دستہ کے رکن تھے۔وہ قبیلہ کی نمائندہ تنظیم آل جموں وکشمیرپہاڑی کلچرل اینڈ ویلفیئر فورم کے صدر بھی رہے۔سادات خاندان کے چشم وچراغ سید مشتاق بخاری نے اصولی سیاست کی،وہ عزم مصمم سے لیس شخص تھے ۔انہوںنے ان تمام امور کو پورے لگن اور مضبوط ارادوں کے ساتھ آگے بڑھایا جو انہیں عزیز تھے۔پوری زندگی ہردم متحرک اور ہر لمحہ علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے سرگرم رہے۔ ایک ایسے سیاست دان تھے جن میں مستقبل کی آہٹ سننے کی صلاحیت تھی اور وہ تمام کمزور طبقات کی آوازتھے ۔ سیاسی اختلافات کے پیچ وخم میں شدت کے باوجود آپ اور آپ کے ہمراہ سیاسی امیدواران کے قلوب میں ایک دوسرے کے لیے بے حد احترام نظر آتا تھا۔مورخہ20فروری 2022 کو سید مشتاق احمد بخاری نے جموں یونیورسٹی میں پی ٹی ایس ٹی فورم کے بینر تلے منعقدہ ایک پہاڑی کنونشن میں شرکت کی جس میں یو ٹی بھر کے 450 سے زائد پہاڑی مندوبین نے شرکت کی ۔ایوان ِ صدارت میں بھاجپا جموں وکشمیر اکائی صدر راویندر رینہ اور دیگر سنیئرلیڈران بھی تھے، اس موقت پر مشتاق بخاری نے کھل کر اِس بات کا اظہار کیاکہ ”پہاڑی قبیلہ کے لوگ اِس وقت ایک نازک حالات سے گذر رہے ہیں،وہ اُس پارٹی کی حمایت کریں گے جوپہاڑی قبیلہ کو ایس ٹی کا درجہ دے گی۔اس بیان سے نیشنل کانفرنس قیادت مشتاق بخاری سے خفاہوئی ۔دوسرے روز مشتاق بخاری بٹھنڈی جموں میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ا±ن کی رہائش گاہ پر ملاقاقت کرنے گئے، جہاں پر فاروق عبداللہ نے جموں یونیورسٹی میں منعقدہ پہاڑی قبیلہ کنونشن میں ا±ن کی شرکت اور وہاں پر دیئے گئے بیان کوپارٹی مخالف قرار دیتے ہوئے اِس پر اعتراض جتایااور تلخ سوالات کئے جس کے رد عمل میں سید مشتاق بخاری نے چار دہائیوں کے زائد عرصہ سے نیشنل کانفرنس کے ساتھ سیاسی رفاقت کو الوداع کہ دیا۔وہ ا±س وقت نیشنل کانفرنس کے صوبائی نائب صدر تھے جبکہ پارٹی سنیئر نائب صدر عہدے پر بھی فائض رہ چکے تھے۔22فروری 2024کو بعد دوپہر انہوں نے تحریری استعفیٰ پیش کیا جس میں انہوں نے پارٹی صدر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ”میں پارٹی کی بنیادی ممبر شپ سے استعفیٰ دیتا ہوں، آپ بخوبی جانتے ہیں کہ میں پارٹی کا وفادار سپاہی رہا اور نشیب وافروز میں ساتھ دیا رہا لیکن رواں پہاڑی قبیلہ کی تحریک کے تئیں آپ کے منفی رویہ نے مجھے یہ فیصلہ کرنے پر مجبور کیا،میں آپ کا شکرگذار ہوں“۔ ا±س وقت مشتا ق بخاری نے کہاتھا ”میرے لئے پہاڑی کاز سب سے اہم ہے، کیونکہ میری پہچان اسی وجہ سے ہے،ایس ٹی مرکزی سرکار نے دینا ہے اور مرکز میں بھاجپا کی سرکار ہے، لہٰذا اس کاز کے لئے بھاجپا کے کسی لیڈر سے بات کرنا یا کسی ایسی تقریب جہاں پر حکمراں جماعت کے لیڈران موجود ہوں، جانا کوئی گناہ نہیںلیکن این سی قیادت کو اِس پر اعتراض تھا، اِس لئے میں نے چار دہائیوں پر محیط پارٹی کے ساتھ اپنے سیاسی رشتے کو توڑ دیا“۔انہوں نے کہاکہ جو بھی سیاسی جماعت پہاڑی قبیلہ کو شیڈیول ٹرائب کا درجہ دے گی وہ ا±سی میں شامل ہوں گے ، چائیے وہ آر ایس ایس ہو، بی جے پی یو یا پھر جماعت اسلامی، فی الحال وہ کسی بھی جماعت میں نہیں جانا چاہتے، وہ خالص پہاڑی کاز کے لئے ہرقسم کے زورودباو¿ سے آزاد ہوکر کام کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاتھا” اگر شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ اپنی قوم کے لئے ہندوستان کے ساتھ ہاتھ ملا سکتے ہیں تو پھر میں اپنے قبیلہ کی خاطر بھاجپا کے کسی لیڈر کے ساتھ بات یا ملاقات تک بھی نہیں کرسکتا۔پہاڑی قبیلہ اِ س وقت غیر یقینی صورتحال سے دو چار ہے، وہ اِس نازک مرحلہ پر قبیلہ کے مفادات پر پارٹی مفادات کو ہرگز ترجیحی نہیں دے سکتے“۔این سی سے اعلیحدگی کے بعد انہوںنے اپنی ناساز صحت کے باوجود جموں اور دہلی میں ہرسطح پر جہاں ممکن ہوسکاپہاڑی کاز کے معاملہ کیلئے کام کیا۔ رواں سال 15فروری2024کو باقاعدہ طور مشتاق بخاری نے پہاڑی قبیلہ کو شیڈیول ٹرائب کا درجہ ملنے کے بعد باقاعدہ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

02/10/2024

پہاڑی قبیلہ کے باباۓ قوم اور نیلسن منڈیلہ جناب سید مشتاق بخاری صاحب کے حالیہ انتخابی مہم کے دوران مختصر خطابات کا اگر بغور ملاحظہ کریں تو آپ کو اندازہ ہوجاۓ گا کہ اُن کا الیکشن لڑنے کا اصل مقصد کیاتھا۔اپنے ہر خطاب میں یہ بات وہ زور دیکر کہتے رہے کہ ’’پہاڑی قبیلہ کی طویل ایس ٹی جدوجہد جس میں ہمارابھی جتنا کردار بنتا تھااداکیا،اب ایس ٹی مل گئی، پہاڑی قبیلہ کے لوگ اپنے حقوق کے لئے بیدار ہوگئے ، یہ میرے لئے خوشی کی بات ہے۔میراپیغام یہی ہے کہ اپنے بچوں کو پڑھاؤ،تاکہ وہ ریزرویشن کا فائدہ اُٹھاسکیں۔جب تلک آپ بچوں کو پڑھاو گے نہیں۔ریزرویشن کا کوئی فائیدہ نہیں مل سکتا۔ آج ریزرویشن کا جو پودا لگاہے آپ کی آنے والی نسلیں اِس کا پھل کھائیں گی"۔
پہاڑی قبیلہ کے کاز کے لئے اُن کی خدمات اور جزبہ ناقابل فراموش ہے۔۔۔۔۔۔اُن کا اچانک چلے جانا، قبیلہ کے لئے بالخصوص اور خطہ پیر پنچال کے لئے بالعموم ناقابل ِ تلافی نقصان ہے۔ اللہ پاک اُن کے آخری سفر میں آسانیاں پیداکرئے۔ اُن کی جنت نشینی کے لئے دُعا گوہیں۔ ایڈووکیٹ الطاف حسین جنجوعہ

Address

Lassana, Tehsil Surankote District Poonch
Jammu City

Telephone

+917006541602

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pahari Ethnic Group posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Pahari Ethnic Group:

Share