03/06/2024
*خاوند سے محبت کرنے والی اور زیادہ بچے پیدا کرنے والی عورت سے نکاح کی ترغیب*
*درس حدیث*
انوار الحق قاسمی
(ترجمان جمعیت علماء روتہٹ نیپال ورکن سماج وادی مسلم سنگھ نیپال)
مردوں کو خطاب کرتے ہوئے اللہ کے نبی-صلی اللہ علیہ وسلم- نے ارشاد فرمایا کہ :'تم ایسی سے عورت سے نکاح کرو!جو اپنے شوہر سے بہت زیادہ محبت کرنے کے ساتھ بچے بھی زیادہ جننے والی ہو'۔ یعنی نکاح کرتے وقت مرد حضرات کو چاہیے کہ مستقبل میں ہونے والی اپنی رفیقہ حیات میں دو صفات بطور خاص دیکھیں اور پھر انھیں ہی وجہ ترجیح قرار دیں!:(1)محبت کرنے والی ہو(2)بچے زیادہ پیدا کرنے والی ہو۔ ان دونوں صفات میں دو بڑی حکمتیں ہیں۔ پہلی صفت' محبت کرنے والی ہو'اس میں حکمت یہ ہے کہ اگر بیوی محبت کرنے والی نہیں ہوگی،تو پھر نکاح کا مقصد 'سکون'ہی ختم ہو جائے گا؛کیوں کہ کوئی بھی عورت اپنے شوہر کے لیے باعثِ سکون اسی وقت ثابت ہوسکتی ہے،جب کہ وہ اپنے شوہر سے محبت بھی کرنے والی ہو،اس کے بغیر دور دور تک بھی ' سکون ' ڈھونڈنے سے نہیں ملے گا۔ دوسری صفت 'بچے زیادہ جننے والی ہو' اس میں حکمت یہ ہے کہ قیامت کے دن آپ -صلی اللہ وسلم- دوسری امتوں کے مقابلے میں اپنی امت کی کثرت و زیادتی پر فخر کریں گے،اور یہ مقصد اسی وقت حاصل ہوسکتاہے،جب عورت بچے زیادہ پیدا کرنے والی ہوگی۔
اب ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوسکتا ہے کہ نکاح سے پہلے یہ کیسے فیصلہ کیا جاسکتا ہے کہ کس عورت میں یہ دونوں صفتیں موجود ہیں ؟تو اس کا سیدھا ساجواب یہ کہ کسی خاندان و قبیلہ کا عام معائنہ،کسی عورت کے لیے ان صفتوں کا معیار بن سکتاہے۔مثال کہ طور پر جس لڑکی سے شادی کا ارادہ ہو،اس کی ماں،نانی اور پرنانی وغیرها میں ان صفتوں کو دیکھیں ! اگر ان میں یہ صفتیں موجود ہیں،تو پھر اس میں بھی مستقبل میں ان کے وجود کا فیصلہ کردیا جائے گا۔ کیوں کہ عموماً یہی دیکھا گیا ہے کہ جس کی ماں ،نانی کے بچے زیادہ ہوتے ہیں،مستقبل میں اس کے بھی بچے زیادہ ہی ہوتے ہیں۔
حضرت معقل ابن یسار کہتے ہیں کہ اللہ کے نبی کا ارشاد ہے:' تم ایسی عورت سے نکاح کرو،جو اپنے خاوند سے بہت زیادہ محبت کرنے والی ہو اور بچے زیادہ جننے والی ہو،کیوں کہ دوسری امتوں کے مقابلے میں،میں تمہاری کثرت پر فخر کروں گا'۔(رواه ابوداؤد والنسائي)
واضح رہے کہ شوہر سے زیادہ محبت کرنے والی اور بچے زیادہ جننے والی عورت سے نکاح کرنا مستحب ہے۔
حدیثِ پاک کی عبارت: عن معقل بن يسافر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم تَزَوَّجُوا الوَدُودَ الوَلودَ ، فإني مُكَاثِرٌ بكم الأمم.(رواه ابوداؤد والنسائي)