R24 Reporters 24 is a news aggregator platform that strives to provide unaltered and unbiased news to Pakistani citizens abroad.

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہےڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے ک...
23/02/2025

آئرلینڈ میں پاکستانی ناشتہ: ایک چیلنج بن چکا ہے

ڈبلن: آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے اپنے وطن کے روایتی ناشتے کا لطف اٹھانا ایک مشکل امر بنتا جا رہا ہے۔ یہاں چند مخصوص جگہیں ہیں جو ویک اینڈز پر پاکستانی ناشتہ پیش کرتی ہیں، لیکن ان محدود انتخابوں کے باوجود، مہنگائی، سفر کے اخراجات اور دیگر مسائل کی وجہ سے یہ ناشتہ پاکستانی خاندانوں کے لیے آسانی سے دستیاب نہیں۔

پاکستانی ناشتہ، جیسے کہ پراٹھے، چنے، دہی، حلوا پوری، پائے، نہاری، لسی، روگنی نان اور دیگر روایتی کھانے، جو آئرلینڈ میں مقیم پاکستانیوں کے لئے ہمیشہ سے ہی ایک مشکل ٹارگٹ رہے ہیں۔ شہر میں کچھ مخصوص ریستوران ہی یہ ناشتے فراہم کرتے ہیں، اور وہ بھی صرف ہفتے کے آخر میں۔ یہ خدمات محدود اوقات اور محدود مقامات پر دستیاب ہیں، جس کی وجہ سے کمیونٹی کو مکمل فائدہ نہیں مل پاتا۔

ان ریستورانوں میں ناشتہ پیش کرنے کے دوران، قیمتوں کا معاملہ بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ ایک فیملی کے لیے ایک معمولی ناشتہ بھی خاصی رقم میں پڑتا ہے، جو کسی متوسط طبقے کے خاندان کے لیے بوجھ بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، ان جگہوں تک پہنچنے کے لیے طویل سفر کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اس ناشتہ کا فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔

کمیونٹی کے افراد کا کہنا ہے کہ پاکستانی ناشتہ صرف ویک اینڈز تک محدود نہ ہو، بلکہ یہ روزانہ کی بنیاد پر دستیاب ہو اور اس کی قیمتیں اس حد تک مناسب ہوں کہ ہر خاندان اس سے فائدہ اٹھا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی روایات کو زندہ رکھنے کے لیے ایسے ناشتوں کو مزید قابل رسائی بنانا ضروری ہے تاکہ لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے پسندیدہ کھانوں کا لطف اٹھا سکیں۔

کچھ ریستوران مالکان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کس طرح اپنے صارفین کے لیے پاکستانی ناشتہ مزید آسانی سے فراہم کر سکیں۔ اس سلسلے میں مختلف اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ پاکستانی خاندانوں کو اپنے وطن کے روایتی ناشتوں کا ذائقہ مزید آسانی سے مل سکے۔

آر 24 ڈبلن کی جانب سے اس بات کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے کہ پاکستانی ناشتہ کی فراہمی کو مزید بہتر اور سستا بنانے کے لیے ریستوران مالکان مزید اقدامات کریں اور خاص طور پر آنے والے رمضان کے مبارک مہینہ میں سحری کو بھی مد نظر رکھیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگ اپنے روایتی ناشتوں کا مزہ لے سکیں۔

23/02/2025

Do you think Pakistan 🇵🇰 will win today against India 🇮🇳?

Fatal Road Traffic Collision, Kilminchy, Portlaoise, Co. Laois. 22nd February 2025Gardaí and emergency services attended...
23/02/2025

Fatal Road Traffic Collision, Kilminchy, Portlaoise, Co. Laois. 22nd February 2025
Gardaí and emergency services attended the scene of a fatal road traffic collision that occurred at Kilminchy, Portlaoise, Co. Laois this afternoon Saturday 22nd February, 2025.

The collision involving a pedestrian and a car occurred at approximately 4.20pm.

A male pedestrian, aged 5 years was fatally injured and was removed from the scene to Midland Regional Hospital Portlaoise in a serious condition. He was pronounced deceased a short time later and a post mortem examination will take place in due course.

The female driver of the car, aged in his 40s was not injured.

کورک سٹی کمیونٹی ریڈیو کے پروگرام لیٹس انٹیگریٹ میں فہمیدہ عثمان کو ایک خاص موقع ملا، جہاں انہوں نے معروف سماجی کارکن او...
22/02/2025

کورک سٹی کمیونٹی ریڈیو کے پروگرام لیٹس انٹیگریٹ میں فہمیدہ عثمان کو ایک خاص موقع ملا، جہاں انہوں نے معروف سماجی کارکن اور ماہرِ نفسیات ڈاکٹر ناؤمی ماشیتی سے گفتگو کی۔ ڈاکٹر ناؤمی ماشیتی کورک مائیگرنٹ سینٹر، نانو نیگل پلیس میں پروگرام کوآرڈینیٹر ہیں اور مہاجرین سمیت غیر مغربی کمیونٹیز کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں خدمات انجام دے رہی ہیں۔

پروگرام میں ٹراما انفارمڈ پریکٹسز، انٹیگریشن اور ہیومن رائٹس جیسے اہم موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ ڈاکٹر ناؤمی کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے صرف باتیں کرنا کافی نہیں بلکہ عملی اقدامات اور درست حکمتِ عملی ہی اصل تبدیلی لا سکتی ہے۔

یہ نشست کمیونٹی کے مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر روشنی ڈالنے کی ایک مؤثر کوشش ثابت ہوئی۔ اس اہم مکالمے میں فہمیدہ عثمان کا کردار قابلِ تعریف ہے، جو ہمیشہ کمیونٹی کی ترقی اور بہتری کے لیے کوشاں رہتی ہیں۔ ان کی محنت اور لگن ایک مضبوط اور مربوط سماج کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

ادارہ آر 24 کورک فہمیدہ عثمان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ وہ اسی جذبے اور عزم کے ساتھ اپنی کاوشیں جاری رکھیں گی۔

Fahmeda Naheed Osman

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثرکارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی)آئرلینڈ کے وزیراعظ...
22/02/2025

آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی، حکومت پُرعزم – پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر

کارک (رپورٹ: R24 نمائندہ خصوصی)

آئرلینڈ کے وزیراعظم (Taoiseach) مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ وہ ملک میں گھروں کی قلت کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انجینئرز آئرلینڈ کارک ریجن کی سالانہ ڈنر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہاؤسنگ کے شعبے میں سابقہ حکومت کی کامیابیوں پر مزید کام کرے گی تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2020 سے اب تک 1,30,000 سے زائد نئے مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں، جبکہ پہلی بار گھر خریدنے والوں کے لیے قرض کی منظوری 2007 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ مزید برآں، سماجی ہاؤسنگ کی فراہمی بھی 1970 کی دہائی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

کارک کاؤنٹی میں گزشتہ سال نئے گھروں کی تعمیر میں 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا، تاہم وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ یہ بھی ناکافی ہے اور مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

پاکستانی کمیونٹی کو بھی مشکلات کا سامنا

آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی ہاؤسنگ بحران سے شدید متاثر ہو رہی ہے۔ کئی پاکستانی فیملیز کو مناسب اور سستی رہائش کے حصول میں مشکلات درپیش ہیں۔ کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ کرایوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سماجی مکانات کے حصول کا عمل بھی طویل اور پیچیدہ ہے۔

ڈبلن میں مقیم پاکستانی نژاد شہری علی رضا کا کہنا ہے کہ “ہمیں یہاں کام اور کاروبار کے مواقع مل رہے ہیں، مگر کرائے اور مکانوں کی قلت نے ہمیں سخت مشکل میں ڈال دیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ غیرملکی کمیونٹی کے لیے بھی ہاؤسنگ اسکیمز میں خصوصی کوٹہ مختص کرے۔”

وزیراعظم مائیکل مارٹن نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ وہ آئرلینڈ میں مکانات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے تاکہ مقامی اور غیرملکی کمیونٹیز کو درپیش چیلنجز کا ازالہ کیا جا سکے۔

Pakistan Embassy IrelandPOC IrelandPakistan Club Ireland
22/02/2025

Pakistan Embassy IrelandPOC IrelandPakistan Club Ireland

پاکستانی کرکٹ ٹیم پر ایک اور بڑا دھچکا – آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ پر جرمانہ عائد کر دیا | R24 News (Sports)چیمپئنز ٹراف...
22/02/2025

پاکستانی کرکٹ ٹیم پر ایک اور بڑا دھچکا – آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ پر جرمانہ عائد کر دیا | R24 News (Sports)

چیمپئنز ٹرافی 2025 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ایک اور بڑا دھچکا لگا، جب آئی سی سی نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں سلو اوور ریٹ کی وجہ سے محمد رضوان کی قیادت میں کھیلنے والی ٹیم پر جرمانہ عائد کر دیا۔ یہ جرمانہ پاکستان کی 60 رنز کی شکست کے بعد سامنے آیا، جو ٹیم کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

آئی سی سی کا سخت فیصلہ

پاکستانی ٹیم ایک اوور کم کر سکی، جس کے باعث انہیں نیوزی لینڈ کی اننگز کے آخری اوور میں 30 گز کے دائرے میں ایک اضافی فیلڈر کھڑا کرنا پڑا۔ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے پانچ فیصد میچ فیس کٹوتی کی سزا دی، جسے محمد رضوان نے قبول کر لیا اور اس پر مزید سماعت کی ضرورت نہیں پڑی۔

پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی

پاکستان نے اپنا چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز مایوس کن انداز میں کیا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 320 رنز کا ہدف دیا، جس میں ول یانگ اور ٹام لیتھم کی شاندار سنچریاں شامل تھیں۔ پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ دباؤ میں نظر آئی، اور پاور پلے میں محض 22/2 کے اسکور کے ساتھ بیٹنگ کی، جو 2024 کے بعد سب سے کم اسکور تھا۔

آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی میں مایوسی

پاکستان کی اس شکست اور آئی سی سی کے جرمانے نے نہ صرف شائقین کرکٹ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے بلکہ آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بھی اس کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کر رہی ہے۔ آئرلینڈ میں پاکستانی کمیونٹی کرکٹ کے حوالے سے ہمیشہ جذباتی رہی ہے، اور مقامی کیفے، ریسٹورنٹس اور دوستوں کی محفلوں میں کرکٹ میچز بڑے جوش و خروش سے دیکھے جاتے ہیں۔ تاہم، نیوزی لینڈ کے خلاف شکست اور سلو اوور ریٹ کی سزا نے ان کے جوش کو ماند کر دیا ہے۔

ڈبلن، کارک اور گالوی میں مقیم پاکستانی کرکٹ فینز اب 23 فروری کو بھارت کے خلاف ہونے والے میچ پر نظریں جمائے بیٹھے ہیں، کیونکہ یہ میچ پاکستان کے لیے “ڈو اور ڈائی” کی حیثیت رکھتا ہے۔ آئرلینڈ میں موجود پاکستانی شائقین کو امید ہے کہ ٹیم کم بیک کرے گی اور بھارت کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں واپس آئے گی۔

اگلا مقابلہ بھارت کے ساتھ – پاکستان کے لیے بڑا امتحان

پاکستانی ٹیم، جو پہلے ہی فخر زمان کی انجری سے متاثر ہو چکی ہے، اب 23 فروری کو بھارت کے خلاف ایک انتہائی اہم میچ میں میدان میں اترے گی۔ اگر پاکستان روہت شرما کی قیادت میں بھارتی ٹیم کے خلاف یہ میچ ہار جاتا ہے، تو ان کے چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات انتہائی کم ہو جائیں گے۔

کیا پاکستانی ٹیم کم بیک کر پائے گی؟

شائقین اور کرکٹ ماہرین کے مطابق، پاکستان کو اپنی بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ورنہ ٹیم کے لیے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنا مشکل ہو سکتا ہے۔

پرائیوٹ ہیلتھ کیئر مزید مہنگی – لیہ ہیلتھ کیئر کا 6.6% اضافہ، پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر | R24 News Irelandآئرلینڈ میں پ...
22/02/2025

پرائیوٹ ہیلتھ کیئر مزید مہنگی – لیہ ہیلتھ کیئر کا 6.6% اضافہ، پاکستانی کمیونٹی بھی متاثر | R24 News Ireland

آئرلینڈ میں پرائیوٹ ہیلتھ کیئر حاصل کرنا عام شہریوں کے لیے مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ لیہ ہیلتھ کیئر نے اعلان کیا ہے کہ یکم اپریل سے ان کے پریمیم میں 6.6 فیصد اضافہ کیا جائے گا، جو کسی بھی لحاظ سے معمولی اضافہ نہیں ہے۔

بہت سے لوگ پہلے ہی پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن سرکاری صحت کا نظام اتنا ناقص ہے کہ وہ اسے چھوڑنے سے گھبرا رہے ہیں۔ اب صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ زیادہ تر لوگ ان بڑھتی ہوئی قیمتوں کا بوجھ اٹھانے کے قابل نہیں رہے۔

یہ اضافہ خاص طور پر آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔ بہت سے پاکستانی خاندان پرائیوٹ ہیلتھ انشورنس پر انحصار کرتے ہیں کیونکہ سرکاری اسپتالوں میں علاج کی سہولیات محدود اور طویل انتظار کے بعد دستیاب ہوتی ہیں۔ خاص طور پر بزرگ افراد اور بچوں کے علاج کے لیے پرائیوٹ انشورنس لینا ایک ضرورت بن چکا ہے۔

جس طرح توانائی اور رہائش کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، اسی طرح پرائیوٹ ہیلتھ کیئر بھی مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔ حکومت کی نجکاری پالیسی کے باعث صحت کی بنیادی سہولیات عوام کی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں جبکہ اوپر بیٹھے سرمایہ دار اربوں روپے کما رہے ہیں۔ آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو بھی چاہیے کہ وہ ان مسائل پر آواز بلند کرے اور اپنے حقوق کے لیے منظم ہو۔

21/02/2025

🇵🇰 پاکستان آئرلینڈ بزنس کونسل کا ماہانہ نیٹ ورکنگ اجلاس 27 فروری کو ڈبلن میں ہوگا 🇮🇪

ڈبلن (آر 24 نیوز) پاکستان آئرلینڈ بزنس کونسل (PIBC) کا ماہانہ نیٹ ورکنگ اجلاس 27 فروری بروز جمعرات RDS ممبرز کلب، ڈبلن میں منعقد ہوگا۔ اجلاس سہ پہر 2 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

یہ اجلاس آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کاروباری برادری اور آئرش بزنس سیکٹر کے درمیان تجارتی روابط کو فروغ دینے کا ایک سنہری موقع فراہم کرے گا۔ شرکاء کو کاروباری مواقع تلاش کرنے، نئے پارٹنرشپس بنانے اور دوطرفہ تجارت کو مزید مستحکم کرنے کا موقع ملے گا۔

✅ شرکت بالکل مفت
✅ صرف تیس شرکاء کے لئے محدود نشستیں دستیاب ہیں

📌 رجسٹریشن کے لیے لنک:
🔗 یہاں رجسٹر کریں

https://pakistanirelandbusinesscouncil.ie/events/ #!event/2025/2/27/pibc-network-event

پاکستان اور آئرلینڈ کے کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے اس اہم اجلاس میں بھرپور شرکت کریں۔

(آر 24 نیوز آئرلینڈ)

Pakistan Ireland Business Council
Pakistan Embassy Ireland

🌙✨ !!!پری رمضان بازار ڈبلن– شاندار آفرز کے ساتھ!!! ✨🌙انتظار کی گھڑیاں ختم! 🎉 اس ہفتے کے ہفتہ اور اتوار کو ایک زبردست شاپ...
21/02/2025

🌙✨ !!!پری رمضان بازار ڈبلن– شاندار آفرز کے ساتھ!!! ✨🌙

انتظار کی گھڑیاں ختم! 🎉 اس ہفتے کے ہفتہ اور اتوار کو ایک زبردست شاپنگ فیسٹیول آپ کے لیے! 💃🛍️

🔥 خصوصی رمضان سیل – شاندار ڈسکاؤنٹس 🔥
👗 برانڈیڈ اور روایتی ملبوسات – بہترین قیمتوں پر
💎 دلفریب زیورات – آپ کی چمک میں اضافہ کرنے کے لیے!
🍛 لذیذ اور روایتی کھانے – افطاری کے لیے شاندار پکوان
🏡 خوبصورت ہوم ڈیکور – رمضان کے رنگ گھر لے آئیں!
🌿 خصوصی مہندی ڈیزائنز – تہوار کا مزہ دوبالا کریں!

📢 یہ سب کچھ اور بہت کچھ، بس ایک ہی جگہ!
💥 ملبوسات کی خصوصی HUGE SALE – ایسی قیمتیں جو آپ کو کہیں نہیں ملیں گی!

💖 یہ شاندار موقع ضائع نہ کریں! اپنی فیملی اور دوستوں کے ساتھ آئیں اور رمضان کی تیاریوں کو خاص بنائیں!

📍 مقام: ساؤتھ مکتب ڈبلن
📅 تاریخ: ہفتہ اور اتوار
⏰ وقت: گیارہ بجے صبح سے شام پانچ بجے

💫 رمضان کی تیاریوں کو خوشیوں میں بدلیے! 😍🎊

📢 رنگاسکیڈی پورٹ کارک کی ایکسٹینشن سے 800 سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے 📢کارک (آر 24 نیوز) پورٹ آف کارک نے رنگاس...
21/02/2025

📢 رنگاسکیڈی پورٹ کارک کی ایکسٹینشن سے 800 سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے 📢

کارک (آر 24 نیوز) پورٹ آف کارک نے رنگاسکیڈی پورٹ کی توسیع کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی منصوبے کی درخواست آن بورڈ پلانالا کو جمع کروا دی ہے، جس کے تحت 849 نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

منصوبے میں کارک کنٹینر برتھ 2 اور ڈیپ واٹر برتھ ایکسٹینشن کی تعمیر شامل ہے، جو بندرگاہ کی صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق، اگر یہ منصوبہ مکمل نہ کیا گیا تو پورٹ آف کارک بلک سیکٹر کی ضروریات پوری کرنے میں ناکام رہے گا، جس سے خطے کی معاشی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کے برعکس، منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف بندرگاہ کی آپریشنل کارکردگی بہتر ہوگی بلکہ اقتصادی سرگرمیوں میں بھی مثبت اثر پڑے گا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بندرگاہ کے موجودہ آپریشنز ٹیوولی اور سٹی کویز سے منتقل کیے جائیں گے، جس سے ڈاک لینڈز اور ٹیولی کے علاقے میں رہائشی اور تجارتی منصوبوں کی راہ ہموار ہوگی۔

ماہرین کے مطابق، کارک سٹی کو اپنی آبادی میں متوقع اضافے اور علاقائی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ان زمینوں کی اشد ضرورت ہے۔ مزید برآں، گہرے پانی اور وسیع جہاز رانی کی گنجائش نہ ہونے کے باعث ٹیوولی پورٹ بڑے بحری جہازوں کے لیے موزوں نہیں رہا، جس کے پیش نظر اس کی مکمل منتقلی 2050 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

یہ منصوبہ آئرلینڈ کی معاشی ترقی، روزگار کے مواقع اور جدید انفراسٹرکچر کے قیام میں ایک نمایاں سنگ میل ثابت ہوگا۔

(آر 24 نیوز آئرلینڈ)

Ringaskiddy - Shanbally Notice Board

پاکستان اوورسیز کمیونٹی آئرلینڈ کو اسلامی ریلیف کی جانب سے انسانی خدمت کے اعتراف میں ایوارڈڈبلن (ر24 نیوز) پاکستان اوورس...
21/02/2025

پاکستان اوورسیز کمیونٹی آئرلینڈ کو اسلامی ریلیف کی جانب سے انسانی خدمت کے اعتراف میں ایوارڈ

ڈبلن (ر24 نیوز) پاکستان اوورسیز کمیونٹی (POC) آئرلینڈ کو اسلامی ریلیف کی جانب سے فلاحی منصوبوں میں تعاون اور انسانی خدمت کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ایک پروقار تقریب میں دیا گیا، جس میں مختلف کمیونٹی رہنماؤں اور معززین نے شرکت کی۔

اسلامی ریلیف نے POC آئرلینڈ کے رفاہی کاموں میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم ہمیشہ سے ضرورت مندوں کی مدد اور سماجی بہتری کے لیے سرگرم رہی ہے۔ POC آئرلینڈ نے مختلف تقریبات کے ذریعے فلاحی منصوبوں کے لیے فنڈز جمع کرنے اور آگاہی مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، جس سے کمیونٹی کے اندر اتحاد اور یکجہتی کو فروغ ملا ہے۔

تقریب میں مقررین نے کہا کہ ایسی تنظیمیں معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اسلامی ریلیف نے امید ظاہر کی کہ POC آئرلینڈ مستقبل میں بھی فلاحی سرگرمیوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

پاکستانی کمیونٹی نے اس اعزاز کو نہ صرف POC آئرلینڈ بلکہ پوری کمیونٹی کے لیے باعث فخر قرار دیتے ہوئے تمام ٹیم اور خصوصا تنظیم کے صدر رانا عثمان کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ اس طرح کی کاوشیں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔

(آر24 نیوز آئرلینڈ)

POC Ireland

آئرلینڈ میں مہنگائی کی نئی لہر: پاکستانی کمیونٹی کے لیے مشکلات بڑھ گئیں(خصوصی رپورٹ: R24 نیوز آئرلینڈ)ڈبلن: آئرلینڈ میں ...
20/02/2025

آئرلینڈ میں مہنگائی کی نئی لہر: پاکستانی کمیونٹی کے لیے مشکلات بڑھ گئیں

(خصوصی رپورٹ: R24 نیوز آئرلینڈ)

ڈبلن: آئرلینڈ میں مہنگائی کی شرح میں 1.9 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، جس کے باعث پاکستانی کمیونٹی سمیت تمام رہائشیوں کے لیے زندگی مزید مشکل ہوتی جا رہی ہے۔ سینٹرل اسٹیٹسٹکس آفس (CSO) کے مطابق دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 1.4 فیصد تھی، جو جنوری 2025 میں بڑھ کر 1.9 فیصد ہو گئی ہے۔

کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ

ماہرین کے مطابق مہنگائی کی سب سے بڑی وجہ کھانے پینے کی اشیاء اور رہائشی اخراجات میں مسلسل اضافہ ہے۔ جنوری کے مہینے میں:

✅ ہوٹلز اور ریستوران میں کھانے کی قیمتوں میں 3.9 فیصد اضافہ
✅ مکھن (Butter) کی قیمت میں 55 سینٹ کا اضافہ
✅ چیز (Cheddar Cheese) کی قیمت میں 35 سینٹ اضافہ
✅ دودھ (Full-fat Milk 2L) کی قیمت میں 18 سینٹ اضافہ
✅ آلو (Potatoes 2.5kg) کی قیمت میں 11 سینٹ اضافہ

دوسری طرف، براؤن اور وائٹ بریڈ کی قیمت میں 1 سے 2 سینٹ کمی دیکھی گئی ہے۔

کرائے اور رہائش کے اخراجات بھی بلند سطح پر

آئرلینڈ میں پاکستانی طلبہ اور ملازمین کے لیے رہائش کا مسئلہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق گھروں کے کرائے میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے کم آمدنی والے افراد شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

مہنگائی کے باوجود حکومت کا ریلیف پیکج دینے سے انکار

توقع کی جا رہی تھی کہ حکومت نئے بجٹ میں بجلی اور گیس کے بلوں میں ریلیف دے گی، لیکن آئرش وزیرِاعظم نے اعلان کیا ہے کہ مزید کوئی معاشی امداد یا انرجی کریڈٹ نہیں دیے جائیں گے۔ پچھلے سال حکومت نے €250 کا بجلی بل ریلیف دیا تھا، مگر اس سال ایسی کوئی سہولت نہیں دی جا رہی۔

پاکستانی کمیونٹی کی مشکلات میں اضافہ

پاکستانی کمیونٹی، جو پہلے ہی امیگریشن مسائل، نوکریوں کی مشکلات اور رہائشی اخراجات سے پریشان ہے، مہنگائی میں اضافے سے مزید متاثر ہو رہی ہے۔ کئی افراد اضافی کام کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں تاکہ بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔

ماہرین کی رائے: حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مہنگائی پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستانی کمیونٹی سمیت تمام تارکین وطن کے لیے آئرلینڈ میں رہنا مزید مشکل ہو جائے گا۔ پاکستانی ایمبیسی اور کمیونٹی رہنماؤں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ حکومت سے مہنگائی کے خلاف فوری اقدامات کا مطالبہ کریں۔

📢 آپ کی رائے؟
🔹 کیا آئرلینڈ میں مہنگائی کا یہ بحران مزید بڑھے گا؟
🔹 پاکستانیوں کو ان حالات میں کیا کرنا چاہیے؟

تبصرہ کریں اور اپنی رائے دیں! R24 نیوز آپ کی آواز ہے!

Portlaoise bus service 2025..
20/02/2025

Portlaoise bus service 2025..

آئرلینڈ میں روزگار کے مواقع: 4,400 ویزہ درخواستیں التوا کا شکارڈبلن (ر24 نیوز) – آئرلینڈ میں ملازمت کے اجازت ناموں کا نظ...
20/02/2025

آئرلینڈ میں روزگار کے مواقع: 4,400 ویزہ درخواستیں التوا کا شکار

ڈبلن (ر24 نیوز) – آئرلینڈ میں ملازمت کے اجازت ناموں کا نظام شدید دباؤ کا شکار ہے، جس کے باعث 4,400 درخواستیں التوا میں پڑی ہوئی ہیں۔ وزیر برائے انٹرپرائز پیٹر برک کو پیش کی گئی ایک سرکاری بریفنگ کے مطابق، ملک میں غیر ملکی ملازمین خصوصاً نرسوں اور آئی ٹی ماہرین کی طلب میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

گزشتہ سال مجموعی طور پر 46,424 درخواستیں موصول ہوئیں، جو 2023 کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہیں۔ تاہم، موجودہ حالات میں درخواستوں پر کارروائی کا دورانیہ 8 سے 29 دن تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں افراد بے یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں۔

حکومت کی اصلاحات اور دعوے

حکومت نے اجازت ناموں کے نظام کو تیز تر اور مؤثر بنانے کے لیے ایک جدید کلاؤڈ بیسڈ سسٹم متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو رواں سال مارچ کے آخر تک فعال کر دیا جائے گا۔

اس کے علاوہ، کاروباری اداروں کے مطالبے پر 43 نئی ملازمتوں کو بھی ان شعبوں میں شامل کر دیا گیا ہے جو ورک پرمٹ کے لیے اہل ہیں۔ کم از کم تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، تاہم صحت کے شعبے میں کام کرنے والے کیئر ورکرز اور نرسنگ ہوم عملے کے لیے اس فیصلے کو فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔

بے روزگاری میں اضافے کا خدشہ

آئرلینڈ کی ترقیاتی ایجنسی (IDA) کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال 83 بڑی کمپنیوں میں مجموعی طور پر 5,369 ملازمتیں ختم ہوئیں، جبکہ مزید 1,272 ملازمتیں خطرے میں ہیں۔ 2023 میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں آنے والے بحران کے دوران 7,044 ملازمتیں ختم ہوئیں، جو کہ ایک تشویشناک صورتحال ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معاشی مشکلات، تجارتی عدم استحکام اور بڑے بین الاقوامی اداروں کی تنظیمِ نو جیسے عوامل آئرلینڈ کی لیبر مارکیٹ پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔ تاہم، حکومت نے آئی ڈی اے کو مزید قانونی اختیارات دینے کے لیے ایک نیا قانون متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید فروغ دیا جائے گا۔

سیاحت اور مہاجرین کا بحران

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ایک وقت میں آئرلینڈ میں رجسٹرڈ سیاحتی رہائش گاہوں کا 13 فیصد حصہ حکومت نے مہاجرین کی رہائش کے لیے مختص کر دیا تھا، جس کے باعث سیاحت کی صنعت کو شدید نقصان پہنچا۔ کچھ علاقوں میں تو 30 فیصد تک سیاحتی انفراسٹرکچر متاثر ہوا۔

حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی اصلاحات کے باعث اس وقت مہاجرین کے لیے مختص سیاحتی رہائش کا تناسب کم ہو کر 7 فیصد رہ گیا ہے، جبکہ کچھ زیادہ متاثرہ علاقوں میں یہ شرح 18 فیصد ہے۔

حالات کب بہتر ہوں گے؟

حکومت کی جانب سے اصلاحات کے دعوے تو کیے جا رہے ہیں، مگر زمینی حقائق بتاتے ہیں کہ آئرلینڈ میں ملازمت کے خواہشمند افراد کے لیے صورتحال اب بھی پیچیدہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک نئی پالیسیوں پر عملی طور پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوتا، روزگار کی منڈی میں درپیش مسائل جوں کے توں رہیں گے۔

20/02/2025

Dublin City center horse incident viral video.
Do you think Dublin City center is safe anymore?

ڈبلن (R24 نیوز) -آئرلینڈ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ، عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھ گیا!آئرلینڈ میں ایندھ...
19/02/2025

ڈبلن (R24 نیوز) -

آئرلینڈ میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ، عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھ گیا!

آئرلینڈ میں ایندھن کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 4 سینٹ فی لیٹر کا اضافہ ہو گیا ہے۔ تازہ ترین اے اے آئرلینڈ فیول سروے کے مطابق، ملک بھر میں پیٹرول کی اوسط قیمت اب €1.80 فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی اوسط قیمت €1.77 فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، حکومتی پالیسیوں اور ٹیکسوں میں اضافے کے باعث آئرلینڈ میں ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو عام عوام کے لیے مزید مالی مشکلات پیدا کر رہا ہے۔

برقی گاڑیوں کے مالکان کے لیے خوشخبری

برقی گاڑیاں (EV) چلانے والوں کے لیے کچھ راحت کی خبر ہے کیونکہ ان کے اخراجات میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اے اے آئرلینڈ کے مطابق، ایک ای وی مالک کے لیے سالانہ 17,000 کلومیٹر کا سفر کرنے کی لاگت اب €810 ہو گئی ہے، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں 1 سینٹ کم ہے۔

ماہرین کی رائے: ایندھن کی بچت کیسے ممکن؟

اے اے آئرلینڈ کی مارکیٹنگ اور پی آر کی سربراہ، ایلینا لیاؤ کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی ایندھن کی قیمتیں گھریلو بجٹ پر دباؤ ڈال رہی ہیں، لیکن گاڑی چلانے کی دانشمندانہ حکمت عملی اپنا کر ایندھن کے استعمال کو کم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ:
✅ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور سفر کی پیشگی منصوبہ بندی کریں۔
✅ گاڑی کی رفتار کو مستقل رکھیں اور تیز رفتاری سے پرہیز کریں۔
✅ اگر دستیاب ہو تو ایکو ڈرائیونگ موڈ کا استعمال کریں تاکہ ایندھن کی کھپت کم ہو۔
✅ ٹائرز کی ہوا کا دباؤ مناسب سطح پر رکھیں تاکہ گاڑی کم ایندھن میں زیادہ مائلیج دے۔
✅ غیر ضروری وزن اور چھت کے ریک کو ہٹا دیں تاکہ انجن پر بوجھ کم ہو۔

خصوصی رعایت کی پیشکش

اے اے آئرلینڈ نے اپنے صارفین کے لیے خصوصی رعایت کا اعلان کیا ہے۔ سرکل کے منتخب شدہ فیول اسٹیشنز پر اے اے آئرلینڈ ایپ کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل پر 3 سینٹ فی لیٹر جبکہ مائلز پلس فیول پر 6 سینٹ فی لیٹر کی بچت کی جا سکتی ہے۔

ایلینا لیاؤ نے مزید کہا کہ گاڑی کی مناسب دیکھ بھال ایندھن کی بچت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے، جس میں فلٹرز کی وقتاً فوقتاً تبدیلی، انجن آئل کی درستگی، اور گاڑی کی مجموعی حالت کو برقرار رکھنا شامل ہے۔

عوام کی مشکلات میں اضافہ

آئرلینڈ میں بسنے والے پاکستانیوں سمیت تمام تارکین وطن ان بڑھتی ہوئی قیمتوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔ پہلے ہی مہنگائی اور رہائشی اخراجات میں اضافہ عوام کے لیے چیلنجز پیدا کر رہا ہے، اور اب ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ روزمرہ کی زندگی کو مزید مشکل بنا رہا ہے۔

حکومتی پالیسی پر سوالیہ نشان؟

عوامی حلقے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ ایندھن پر ٹیکسوں میں کمی کرے اور ایسی پالیسیاں مرتب کرے جو عام شہریوں کے لیے سہولت بخش ہوں۔ دیکھنا یہ ہے کہ حکومت آنے والے دنوں میں عوام کے لیے کوئی ریلیف پیکج متعارف کراتی ہے یا نہیں؟

مزید خبروں اور اپڈیٹس کے لیے پڑھتے رہیے R24 نیوز (ڈبلن)۔

ڈبلن (R24 نیوز) -آئرلینڈ کی عدالت میں ایک پاکستانی شہری کے خلاف دھوکہ دہی اور غیر قانونی طریقے سے سوشل ویلفیئر فوائد حاص...
19/02/2025

ڈبلن (R24 نیوز) -

آئرلینڈ کی عدالت میں ایک پاکستانی شہری کے خلاف دھوکہ دہی اور غیر قانونی طریقے سے سوشل ویلفیئر فوائد حاصل کرنے کا سنگین مقدمہ سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، 60 سالہ فیصل اکبر، جو ڈبلن کے بنبرگ اسٹریٹ کا رہائشی ہے، نے جعلی افغان پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے آئرش امیگریشن حکام کو گمراہ کر کے پناہ حاصل کی اور 43,000 یورو سے زائد کی رقم بطور سوشل ویلفیئر دھوکہ دہی کے ذریعے حاصل کی۔

بدھ کے روز ڈبلن ڈسٹرکٹ کورٹ میں جج جان کنگ کے روبرو پیشی کے دوران، عدالت کو بتایا گیا کہ اکبر نے 2008 میں آئرلینڈ آ کر اپنے آپ کو افغان شہری ظاہر کیا اور بین الاقوامی تحفظ حاصل کر لیا۔

گارڈا سرجنٹ ڈیرک اسپین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم نے 2013 میں جعلی افغان پاسپورٹ کے ذریعے سوشل ویلفیئر فوائد حاصل کرنا شروع کیے، جو 2019 تک جاری رہے۔ ملزم نے ایم ایل 10 فارم کا استعمال کرتے ہوئے اپنا جعلی شناختی ثبوت فراہم کیا تاکہ ایک بینک اکاؤنٹ کھول سکے۔

تاہم، 2019 میں اس وقت معاملہ کھل کر سامنے آیا جب اس نے اپنے بینک اکاؤنٹ کا نام تبدیل کروانے کی درخواست دی اور بینک نے گارڈا کو اطلاع دی۔

عدالت کو مزید بتایا گیا کہ اکبر نے ڈیٹیکٹیو گارڈا ڈیو چیپ مین کو اپنی اصل شناخت ظاہر کرنے کا فیصلہ کیا، مگر اس کا مقصد ندامت کا اظہار نہیں بلکہ اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ اگر وہ انتقال کر جائے تو اس کے خاندان کو اس کی موت کی خبر مل سکے۔

جج نے کیس کی تفصیلات سننے کے بعد حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا: "تو آپ کا کہنا ہے کہ یہ شخص اس ملک میں آیا، جعلی شناخت پیش کی، اسی جعلی شناخت پر پناہ لی، سوشل ویلفیئر فوائد حاصل کیے، اور بینک اکاؤنٹ بھی کھولا؟"

گارڈا سرجنٹ نے تصدیق کی کہ یہی حقیقت ہے اور ملزم نے جعلی پاسپورٹ کا استعمال کیا۔

ملزم کے وکیل ایوگہن او سلیوان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کا موکل جرم کا اعتراف کرنے کو تیار ہے، تاہم اس کا انحصار عدالتی دائرہ اختیار کے فیصلے پر ہوگا۔

جج کنگ نے مقدمے کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں نمٹانے کے بجائے، اسے وسیع تر سزاؤں کے امکانات کے ساتھ سرکٹ کورٹ بھیجنے کا حکم دیا۔

عدالت نے فیصل اکبر کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے آئندہ سماعت اپریل میں مقرر کی۔ عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ ملزم نے اپنا اصلی پاکستانی پاسپورٹ حکام کے حوالے کر دیا ہے اور وہ اب بھی سوشل ویلفیئر پر ہے، جس کے باعث اسے قانونی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

ہم تمام پاکستانیوں کو اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ اس قسم کے غیر قانونی اقدامات نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ آئرلینڈ میں ہماری کمیونٹی کے لیے منفی تاثر بھی پیدا کرتے ہیں۔ ایسے جرائم ہماری ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں اور یہاں کے مقامی معاشرے میں پاکستانیوں کی عزت و وقار کو مجروح کرتے ہیں۔ ہمیں ان چیزوں سے اجتناب کرنا چاہیے اور دیانت داری سے زندگی گزارنی چاہیے تاکہ ہماری کمیونٹی کا وقار برقرار رہے۔

Address

Drumcondra

Telephone

+353877177176

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when R24 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to R24:

Videos

Share