Urdu DESI stories

Urdu DESI stories اردو گرم کہانیاں اور دیسی ویڈیو گروپ جس پر ایک بار ہی فیس دینی پڑے گئی اور ہر قسم کی ویڈیو اور سٹوری اپلوڈ کی جائے گئی
+994406272459
واٹسپ

22/12/2024

پھپھو بہت زیادہ موٹی تھی
ھیلو دوستو میرا نام سورج ھے۔ میں بہت کیوٹ ھوں۔ اور میں گورا چٹا ھوں۔ میری صحت بہت اچھی ھے اور کثرت کرنے سے میرے ڈولے شولے کمال کے ہیں۔ اور میری ہائٹ 5 فٹ 6 انچ ھے۔ میری کمر کا سائز 38 ھے۔ میں ایک شیر جیسا مرد ھوں۔ میرے لن کی ٹائمنگ بہت لمبی ھے۔ میں ایک ھی چدائی میں عورت کو تین سے چار بار فارغ کر سکتا ھوں۔ تو دوستو میں اپنی صحت سہی رکھنے کیلئے پہلوان استاد کے ساتھ کثرت کرتا تھا استاد نے ایک بار مجھ سے کہا سورج تم میرے ساتھ کثرت کیا کرو صحت بن جائے گی اور یہ بھی کہا زندگی میں تم جس لڑکی کی چدائی کرو گے تو وہ تیری دیوانی ھو جائے گی پھر میں نے کثرت کرنا شروع کیا جب میں بڑا ھوا تو گاؤ کی سب لڑکیاں مجھ پر مرتی تھیں لیکن استاد نے کہا تھا پہلی چدائی اس سے کرنا جو دل کو بھا جائے گاؤں کی لڑکیاں خوبصورت تو تھیں لیکن دل کو نہیں بھاتی تھیں یہاں تک کے استاد کی بیٹی بھی مجھ پر مرتی تھیں مجھے کبھی کبھی پکڑ لیتی تھی لیکن ایک تو استاد کی بیٹی تھیں دوسرا دل کو بھاتی نہیں تھی۔ ایک بار تو میرے سامنے نگی ھو گئی میں نے کہا تم مجھے بھاتی نہیں ھوں اور نہ ھی تم سے کچھ کرنے کو من کرتا ھے استاد کی بیٹی خوبصورت تو بہت تھی پر من کو نہیں بھاتی تھیں۔ میرے پاپامما نے میری کویتا پھپھو کے بارے میں بہت کچھ بتایا تھا لیکن میں نے کویتا پھپھو کو بچپن میں دیکھا تھا جب میں 9 سال کا تھا کویتا پھپھو 14 سال کی تھی پھر بڑے چچو کے ساتھ کویتا پھپھو ممبئی چلی گئی اس کے بعد میں پاپامما سے کویتا پھپھو کا سنتا تو کویتا پھپھو کا سن کر میں بہت ہنستا تھا۔ کیونکہ میری کویتا پھپھو بہت زیادہ موٹی ھے اور اس موٹاپے کی وجہ سے کویتا پھپھو کی شادی بھی نہیں ھوئی۔ اور نہ ھی کویتا پھپھو کا کوئی بوئے فرینڈ تھا۔ لیکن کویتا پھپھو بہت گرم تھی۔ اور چدائی کا بہت شوق رکھتی پر کویتا پھپھو کا یہ شوق کوئی پورا نہیں کرتا تھا۔ جو بھی کویتا پھپھو کا موٹاپا دیکھتا تو دور بھاگتا لیکن میری کویتا پھپھو ھے بہت خوبصورت کویتا پھپھو اپنی پیاس بجھانے کیلئے تین ربڑ کے لن رکھے تھے۔ جو کویتا پھپھو ان سے اپنی چوت کا رس نکالتی۔ میں اپنے گاؤں راجنپور میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتا تھا۔ اور پھپھو اپنے پڑے بھائی یعنی میرے بڑے چچا کے ساتھ ممبئی میں رہتی تھی۔ اور میں 18 سال کا تھا۔ جب میرے پاپا نے مجھے پھپھو سے ملنے کا کہا کے کویتا پھپھو تم سے ملنا چاہتی ھے۔ پھر مجھے بھیجا گیا۔ میں ممبئی بڑے چچا کے گھر کویتا پھپھو سے ملنے آیا۔ افففففف یعقین جانیں کے جب میں نے اپنی کویتا پھپھو کو دیکھا تو مجھے بہت پیاری لگی

اور کویتا پھپھو میرے من کو بھاہ گئی۔ کویتا پھپھو مجھے اپنے گلے لگا کر ملی میری گال چوم کر کہا جب تم 9 سال کے تھے تب سے دیکھا تھا۔ پھر کویتا پھپھو کے بعد میں سب سے ملا۔ کویتا پھپھو نے کہا تم تھک گئے ھو گے کچھ آرام کر لو پھر کویتا پھپھو مجھے اپنے روم لے جاتے ھوئے آگے چل رھی تھی۔ میری تو نظر کویتا پھپھو کی موٹی گانڈ سے ہٹ ھی نہیں تھی۔ اور کویتا پھپھو کے ممے بھی بہت بڑے تھے کویتا پھپھو کا موٹاپا مجھے بھا گیا۔ کویتا پھپھو نے کہا تم آرام کرو بعد میں کھانے پر ملتے ہیں جب تک تم ھو میرے ساتھ میں سوؤ گے میرے روم میں میرے سیوا کوئی نہیں آتا تو جیسے تم گاؤں میں سوتے تھے ویسے سونا پھر مسکرا کر کویتا پھپھو روم سے باہر چلی گئی۔ پہلے میں ایسے لیٹا اور دوسرے تکیہ کے نیچے میرا ہاتھ چلا گیا تو مجھے کچھ لگا میں نے تکیہ ہٹا کر دیکھا تو تین لن پڑے تھے الگ سائز اور رنگ کے اور ان تین لنوں سے میرا لن بڑا اور موٹا تھا۔ میں سمجھ گیا کے کویتا پھپھو کی شادی نہیں ھوتی اس لیئے یہ استعمال کرتی۔ میں نے بھی سوچ لیا کے اپنی کویتا پھپھو کو خوش کرنا میرا فرض ھے اور آج رات کو ھی کویتا پھپھو کو خوش کروں گا۔ اور اسی کشمکش میں میرا لن اپنی مستی میں کھڑا ھو گیا اور تھکاوٹ کی وجہ سے مجھے نید آ گئی۔ پھر شام کے سات بجے کویتا پھپھو نے مجھے اٹھایا تو میں اٹھا فرش ھوا چائے پی سب سے گپشپ کرتے وقت کھانے کا ٹائم ھوا پھر کھانا کھا کر کویتا پھپھو آور میں روم میں آئے۔ کویتا پھپھو نے الماری کھولتی کہا سورج میں تو سوتی ھوں تو نیٹی پہنتی ھوں۔ تم کیا پہن کر سوتے ھو۔ میں نے کہا پھپھو میں چڈی پہن کر سوتا ھوں۔ کہا لائے ھو۔ میں نے کہا نہیں بھول گیا۔ تو پھپھو نے ہنس کر کہا اچھا ایک میرے پاس چڈی ھے پہنو گے پر وہ چڈی۔ لڑکیوں کی ھے۔ من میں آیا کے لڑکیوں کی چڈی تو پتلی ھوتی ھے۔ میں نے کہا ہاں دے دو نہیں تو مجھے نید نہیں آئے گی پھر پھپھو نے مجھے ریڈ چڈی دے کر نیٹی پہننے کیلئے واش چلی گئی۔ چڈی تو ایک دم پتلی تھی۔ پھر میں نگا ھوکر چڈی پہنی تو میرا لن صاف نظر آرہا تھا۔ میں چڈی پر چادر لےکر بیٹھا تو پھپھو نیٹی پہن کر آئی پھپھو کی نیٹی صرف گانڈ کے ہیپ سے نیچے تھی اور پھپھو کی ٹانگیں نگیں تھیں۔ اور پھپھو کے بڑے ممے ایک دم ٹائٹ تھے۔ جو نیٹی میں کچھ صاف نظر آرھے تھے اور کویتا پھپھو کی پینک موٹی موٹی نیپلیں بھی نظر آ رہیں تھیں اور نیٹی میں کویتا پھپھو کی گانڈ بھی نظر آرھی تھی۔ کویتا پھپھو کو پینک نیٹی میں دیکھ کر میرا لن کھڑا ھو گیا۔ پھر میرے ساتھ بیٹھی میں نے چادر ہٹا دی میرا لن چڈی میں کھڑا صاف نظر آرہا تھا پھپھو کی نظر میرے لن پر پڑ گئی۔ تو کویتا پھپھو مسکرا کر باتیں کرتی ھوئی میرے لن کو دیکھ کر مسکرا کر مماپاپا اور میرے بہن بھائی کا پوچھتی ھوئی کبھی کبھی میری گال چوم لیتی اور اپنے گلے لگا لیتی اور میں کویتا پھپھو کا خوبصورت چہرہ اور کویتا پھپھو کے بڑے مموں کو دیکھ کر باتیں کر رہا تھا کچھ دیر باتیں کی۔ پھر کویتا پھپھو نے مسکرا کر پوچھا کوئی گلفرینڈ ھے۔ میں نے کہا ابھی تک تو کوئی گلفرینڈ نہیں بنائی۔ پھپھو نے مسکرا کر کہا مجھے تو نید آئی ھے میں نے کہا ٹھیک گڈنائٹ پھر کویتا پھپھو ایسی لیٹی کے کویتا پھپھو نے اپنی موٹی کمر میری طرف کرکے لیٹی تو کویتا پھپھو کے لیٹنے سے کویتا پھپھو کی گانڈ سے نیٹی کچھ اوپر ھوئی اور پھپھو لیٹ گئی۔ میری جب نظر پڑی تو افففف میں تو کویتا پھپھو کی موٹی کمر اور موٹی گانڈ دیکھ کے بہت گرم ھو گیا۔ میں بہت دیر تک پھپھو کی گانڈ دیکھتا رھا۔ میرا تو لں اپنی مستی میں تھا اور مجھ سے برداش نہیں ھوا تو میں نے چڈی اتار کر کویتا پھپھو کے ساتھ ھو کر کویتا پھپھو کی گانڈ سے لن لگایا کویتا پھپھو ویسی پڑی تھی۔ پھر میں کویتا پھپھو کی موٹی گانڈ کے دونوں ہیپ کے بیچ میں اپنے لن کو سلوسلو رگڑنے لگا اور کویتا پھپھو ویسی کی ویسی پڑی تھی۔ میرا مزہ بڑھ رہا تھا۔ اور میں مستی میں آیا اور میں کنٹرول سے باہر ھو گیا تو میں نے کویتا پھپھو پر باہ رکھ کر ایک ممے کو دبایا اور لن کو ہیپوں میں فل دبایا پھر کچھ دیر زبردست رگڑا اب بھی کویتا پھپھو ویسی کی ویسی پڑی تھی۔ پھر میں آٹھ کر کویتا پھپھو کی چوت اور گانڈ کو چومنا چوسنا چاٹنا شروع کیا افففف میں تو فل مستی میں تھا اور کویتا پھپھو کا بھی جسم گرم ھو گیا پھر کویتا پھپھو سدھی لیٹی کویتا پھپھو کی آنکھیں بند تھیں۔ اور ٹانگیں پھیلا دیں میں سمجھ چکا تھا کے کویتا پھپھو بھی آنکھیں بند کیئے مزے لے رھی ھے۔ پھر جب میں نے پھپھو کی چوت کو کھول کھول کر چاٹنا شروع کیا تو کویتا پھپھو آنکھیں بند کیئے مستی میں ھونٹوں کو دانتوں میں لیتی مستی میں اپنے سر کو ادھر ادھر اوپر نیچے کر رہی تھی۔ بہت دیر تک کویتا پھپھو کی چُوت کو چاٹ چاٹ کر پھپھو کو مست کیا پھر میں کویتا پھپھو کے اوپر لیٹ کر کویتا پھپھو کے ھونٹ چوستے ھوئے نیٹی کی ڈوری کھول کر ہٹائی کویتا پھپھو کے بڑے مموں کو دیکھ کر افففففف میں تو پاگل ھو گیا اور پھپھو کے بڑے مموں کو کو دباتے چومتے چوستے ھوئے مست رھا افففففف کویتا پھپھو بھی مستی میں اپنا منہ ھوٹ سر ہلا رھی تھی پھر میں کویتا پھپھو کی چوت میں لن کا ٹوپہ اندر باہر کرنے لگا اور کویتا پھپھو کے منہ میں منہ دیا اور لن کو کویتا پھپھو کی چُوت میں اندر باہر کرتے اندر کرنے لگا۔ پھر میں نے ایک زور دار دھکا لگایا تو میرا پورا لن کویتا پھپھو کی چُوت کے اَندر چلا گیا۔ تو کویتا پھپھو کی سیکس میں افففف کیا میں اسپیڈ سے چدائی کرتا ھوا کویتا پھپھو کے منہ میں منہ دیا تو کویتا پھپھو نے مجھے باھوں میں بھر کر اپنا منہ کھول دیا اور ھم ھونٹ زبان چوسنے لگے۔ اب کویتا پھپھو نے بھی اپنی آنکھیں کھول دی اور مجھے چومنے لگی۔ بہت دیر بعد کویتا پھپھو نے مجھے زور سے دباکر مجھے چپک گئی۔ کویتا پھپھو کی چُوت نے رس چھوڑ دیا۔ میں نے پھپھو سے کہا پھپھو مزہ آیا پھپھو نے سر ہلا کر افففففف کہے کر میرے منہ میں منہ دیا۔ میں چدائی کر رھا تھا کچھ دیر بعد پھر کویتا پھپھو مستی میں آئی۔ مجھے چومتی کہا زور سے گھسے لگاؤ۔ افففففف اس بات پر میں تو جوش میں آکر ایسے گھسے لگائے کے پھپھو آ آ آ افففف کرنے لگی۔ پھر زور سے مجھے چپک گئی۔ اور کویتا پھپھو کی چوت نے رس چھوڑ دیا۔ میں نے کویتا پھپھو کو دو بار فارغ کیا لیکن میں ابھی فارغ نہیں ھوا تھا پھر کویتا پھپھو کو گھوڑی بنا کر جوش میں چدائی کرنے لگا دیکھا بیڈ کی چادر خون سے بھری تھی کچھ دیر بعد میں لیٹ گیا اور کویتا پھپھو کو لن کی سواری کرائی پھپھو نے اپنا وزن مجھ پر زرا سا بھی نہیں آنے دیا۔ پھر پھپھو جوش میں آگئی اور جوش میں چودنے لگی کچھ دیر بعد پھپھو کی چُوت نے پھر رس چھوڑ دیا۔ میں نے پھپھو کو الٹا لیٹا کر کبھی پھپھو کی چوت کی چدائی کرتا تو کبھی پھپھو کے ہیپ میں لن رگڑتا ھوا گانڈ کے سوراخ میں ٹوپہ اندر کرتا اور ھم بہت مستی میں تھے۔ کچھ دیر بعد پھپھو کی چوت نے پھر رس چھوڑا تو میرے لن نے بھی پھپھو کی چُوت میں گرماگرم پانی چھوڑا تو میں پھپو کی کمر پر گر پڑا پھر ھم ھونٹ زبان چوستے ھوئے سیدھے۔ ھوئے پھپھو ابھی بھی فل مستی میں تھی میرا لن ویسے کا ویسے کھڑا تھا پھپھو مجھے چومتی ھوئی میرے لن کو چومنے چاٹنے لگی۔ افففففف مجھے تو لن چسوانے میں بہت مزہ آرہا تھا۔ لن کی بہت تعریف کی۔ اسی طرح میں اور پھپھو صبح کے 6 بجے تک چدائی کرتے رھے۔ اور ساتھ میں نگے سو گئے۔ پھر صبح پھپھو نے مجھے چومتے ھوئے اٹھا کر کہا کپڑے پہن کر ناشتہ کر لو۔ میں پھپھو کو لیٹا کر پھر چڑھ گیا۔ پھپھو نے کہا پہلے ناشتہ کر لو پھر کر لینا میرے ھونٹ چوم کر کہا چلو آٹھ جاؤ۔ میں نے کہا پھپھو تھوڑا لن کو چوسو پھپھو مسکرا کر اٹھی اور لن کو منہ میں لےکر چوسنے لگی۔ کچھ دیر بعد کہا اب چلو۔ پھر میں کپڑے پہن کر میں اور پھپھو نے ناشتہ کیا۔ پھر روم میں آکر ایک چدائی کی پھر پھپھو کو واش میں نہاتے ھوئے چدائی کا کہا پھر واش میں نہاتے ھوئے چدائی کی اور فرش ھو کر آئے۔ میں اور پھپھو نے ایک مہینہ دن رات چدائی کی۔ پھر جب میری مما کا فون بلانے کا آیا تو پھپھو بہت اداس ھو گئی۔ میں نے پوچھا تو کہا تم جا رھے ھو اس لیئے میں نے کہا پھپھو تم میرے ساتھ چلو۔ میں آپ کا ہمیشہ خیال رکھوں گا۔ پھپھو یہ سن کر بہت خوش ھوئی اور پھر پھپھو کو میں ساتھ لایا پھپھو کو اپنے روم میں رکھنے کو کہا تو مماپاپا نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ افففففف یہاں تو پھپھو اور میں بہت چدائی کرنے لگے۔ جس سے مماپاپا کو پتا چل گیا۔ اور ہمیں تانے مارنے لگے۔ میں نے پھپھو سے کہا پھپھو میں آپ سے بہت پیار کرتا ھوں۔ میرے ساتھ چلو گی پھپھو نے کہا میں بھی تم سے بہت پیار کرتی ھوں۔ پر ھم کہاں جائیں گے۔ میں نے کہا دلی مجھے جوب کا لیٹر آیا ھے۔ وہ گھر گاڑی بھی دے رھے ہیں وہا ھم چل کر شادی کر لینگے مجھ سے کروں گی شادی پھپھو نے چوم کر کہا تیری خوشی میری خوشی ھے۔ مماپاپا نے بہت سنایا لیکن ھم نے کسی کی پرواہ نہیں کی۔ اور دلی آگئے۔ گھر گاڑی مل گئی۔ پھر ھم نے شادی کر لی اور سوہاگ رات کو پھپھو کی گانڈ کی سیل کھولی۔ افففففف پھپھو میں بہت مزہ ھے۔ پھپھو سے ان لن کے بارے پوچھا تو کہا ایک تو میری شادی نہیں ھو رھی تھی دوسرا بھائی جب بھابھی کی چدائی کرتا تو کبھی کبھی میں دیکھ لیتی پھر میں نے اونلاین لن منگوائے۔ جب تم آئے تو پتا نہیں مجھے ایسا لگا کے میرا بھتیجا ھی میرا سب کچھ بنے گا۔ پھر آج ھم پتنی پتی ہیں۔ میں نے کہا پھپھو میں پاپامما سے آپ کا بہت دفعہ سن چکا تھا کے موٹاپے کی وجہ سے آپ کی شادی نہیں ھو رھی اس وقت میں آپ کی باتیں سن کر بہت ہنستا تھا لیکن کویتا جب میں نے تم کو پہلی بار دیکھا تو دیکھتے ھی تم سے پیار ھو گیا سوجا اگر تم مان گئی تو تیرے ساتھ پوری زندگی گزار دوں گا۔ کویتا نے کہا میں نے بھی اس لیئے تم سے گلفرینڈ کا پوچھا تھا۔ جب تم نے بتایا تو میں نے بھی سوچ لیا کے اگر تم نے میرے ساتھ کچھ بھی کیا تو کرنے دوں گی۔ اور سب کے تانے سہے لوں گی اور تیرے ساتھ پوری زندگی گزاروں گی لیکن اس پہلی رات کو جب تم نے میری گانڈ کے ہیپ کے ساتھ لن لگایا تو افففففف زندگی میں پہلی بار مجھے صرف تیرا لن لگا تو مجھے بہت مزہ آیا۔ پھر جب تم نے میری چُوت کو پیار کرنا شروع کیا تو افففففف میں تو اس پیار کو ترستی تھی۔پھر جب میری سیل کھول کر چدائی کی تو بس پھر تم نے مجھے مست کر دیا پھر دن میں بھابھی کو بتایا۔ میں نے کہا چچی کو بتایا تھا کہا ہاں۔ بھابھی ھی تو میرا بہت خیال رکھتی تھی۔ میں نے کہا وہ کیسے۔ کہا ایک رات میں لن سے مست تھی میرے اور بھابھی کے علاواہ گھر کوئی نہیں تھا۔ تو بھابھی نے مجھے نگا لن سے سیکس کرتے دیکھ لیا پھر بھابھی نے کہا کویتا میں تمہاری کیفیت سمجھ سکتی ھوں بولوں ابھی میں ساتھ دوں میں بھابھی کے آگے رو پڑی کے بھابھی میں کیا کروں میں بھی ایک عورت ھوں مجھے بھی جنسی خواہش چاہیئے لیکن اس موٹاپے نے تو مجھے کہیں کا نہ چھوڑا نہ کوئی شادی کرتا ھے اور نہ کوئی بوئے فرینڈ بنتا ھے میں بہت گرم ھوں۔ بھابھی نے کہا تم فکر نہ کرو کوئی نہ کوئی تو ھوگا جسے تم اس موٹاپے کے ساتھ بہت پیاری لگو گی جب تک تیرا کوئی دیوانہ نہیں ھوتا یہ بھابھی تم کو خوش کرتی رھے گی۔ پھر بھابھی میرے ساتھ سیکس کرتی۔ اور چوت کو چاٹ کر رس نکالتی تو کبھی لن سے رس نکالتی بھابھی میرا بہت خیال رکھتی۔ جب میں بھابھی کو اپنی چدائی کا بتایا اور اپنے پیار کا بتایا کے مجھے چار بار فارغ کرتا ھے تو بھابھی سچ میں کویتا تیرا بھائی تو ایک ھی میں جلدی فارغ ھو جاتا ھے۔ جب میں نے لن کا بتایا تو کہا اتنا بڑا اور لمبا تیرے بھائی کے تو اس میں دو نکل آئیں گے بھابھی نے کہا پہلے تو ترستی تھی اب تو سورج کا ساتھ نہ چھوڑنا میں نے کہا سچ میں مجھے سورج سے پیار ھو گیا ھے۔ اب میں اور کویتا دن رات چدائی کرتے آفس کے بعد تو بس چدائی ھوتی۔ کویتا کا نگا بدن بہت خوبصورت لگتا میں گھر میں اپنے ساتھ کویتا کو نگا رکھتا اور پھر کویتا پیٹ سے ھوئی۔ بیٹا ھوا۔ بیٹے کو ڈبے کا دودھ پلاتے اور میں کویتا کے بڑے مموں کا دودھ پیتا اور کویتا اپنے مموں کے دودھ کی اسپیشل چائے پلاتی۔ پھر کویتا پیٹ سے ھوئی پھر ہماری پاپامما کے ساتھ اور بڑے چچو کے ساتھ صلح ھو گئی میں اور کویتا بہت خوش تھے۔ پھر کویتا کو بیٹی ھوئی دو مہینے بعد صرف بڑی چچی کچھ دن رہنے آئی رات کو میں اور کویتا چدائی کر رھے تھے تو کویتا نے کہا پتا ھے بھابھی کیوں آئی ھے۔ میں نے کہا کیوں تم بتاؤ میرے ہاتھ کو اپنے سر پر رکھ کر کہا پہلے تم قسم کھاؤ جو میں کہوں گی وہ تم مانو گے میں چدائی کرتے کہا وعدہ۔ تو کہا بھابھی میرے کام آئی ھے تو اس نے مجھے بات کہی تو میں انکار نہ کر سکی۔ میں نے کہا کون سی بات۔ کہا بھابھی بہت گرم ھے بھائی بھابھی کو فارغ نہیں کر پاتا جب سے تیرے ساتھ آئی ھوں بھابھی ترس گئی ھے۔ میرے ساتھ تم سے چدائی کرنا چاہتی ھے۔ میں نے کہا تم کو اچھا لگے گا۔ کہا کیوں نہیں اس نے میرا اچھے سے خیال رکھا تم نے وعدہ کیا ھے۔ میں نے کہا تو خوش ھے تو ٹھیک ھے۔ کہا چلیں بھابھی کے پاس۔ میں نے کہا چلو۔ کہا چلو پھر ھم روم سے نگے نکلے اور آرھے تھے تو کہا بھابھی کو خوش کرنا جب تک رہیگی میں نے کہا ٹھیک ھے کہا تم دونوں کو میں اکیلے بھی ٹائم دوں گی تو بھابھی کو بہت خوش کرنا میں نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ھم نگے چچی کے پاس آئے۔ کویتا اور چچی منہ چوسنے لگی پھر کویتا نے چچی سے کہا بھابھی جتنے دن رہنا من لگا کر انجوائے کرنا میں کھڑا تھا اور میرا لن بھی کھڑا تھا کویتا نے میرا لن پکڑ کر چچی کو دیکھایا اور چچی کے ہاتھ دیا چچی نے لن کو پکڑ کر مجھے دیکھ کر کہا سورج تیرا لن تو بہت طاقتور ھے۔ پھر لن کو چومنے چاٹنے چوسنے لگی کویتا چچی کے کپڑے اتارنے لگی اور چچی کو نگا کیا۔ کویتا نے مجھے لیٹنے کو کہا۔ میں لیٹا تو چچی لییٹ کر میرا لن چوسنے لگی اور کویتا چچی کی چوت کے پاس آئی چچی نے اپنی ٹانگیں کھول دیں کویتا نے اپنی چوت میرے مںہ کے پاس کی اور چچی کی چوت چاٹنے لگی میں کویتا کی چُوت چاٹنے لگا۔ پھر کویتا نے چچی کو میرے لن کی سواری کرائی چچی کی چوت بہت تنگ تھی۔ لن جا نہیں رھا تھا پھر چچی نے ایسا زور کا جھٹکا لگا کر نیچے ھوئی تو پورا لن چچی کی چوت میں چلا گیا۔ افففففف واقعی چچی بہت گرم تھی چچی نے لن کی ایسی چدائی کی کے مجھے بھی مزہ آنے لگا۔ پھر ساری رات ھم چدائی کرتے رھے اور پھر مجھے دونو جپھی ڈال کر ھم نگے سو گئے۔ پھر صبح کویتا نے چچی سے کہا بھابھی آپ سورج سے اکیلے میں کروں میں گھر کا کام کرلو اور کھانے کیلئے بنا لو۔ پھر کویتا گئی تو افففف چچی تو پاگل ھو گئی مجھے مستی میں چومتی کہتی افففف سورج تیرا لن تو بہت کمال کا ھے مجھے تو ایسا لن چاہیئے تھا افففف تم تو ھم دونو کو ساتھ میں کتنی بار فارغ کرتے ھو پر تیرا لن فارغ نہیں ھوتا کویتا تو بہت لکی ھے جو تم اسے ملے۔ میرا تو من کرتا ھے بس تیرے ساتھ پوری زندگی گزار دو میں نے کہا چچی تم اتنی گرم کیوں ھو چچو چدائی نہیں کرتا۔ مجھے چوم کر کہا میری جان کیا بتاؤ تیرے چچو کا لن اتنا چھوٹا ھے کے تیرے لن سے اس کے دو لن ملائیں تو پھر برابر ھوگا تیرا چچو مجھے فارغ کیئے بنا ھی فارغ ھو جاتا ھے۔ ھم ساتھ میں۔ سوتے چدائی کرتے پھر پندرہ دن بعد رات چچی سے گانڈ چودنے کو کہا تو چچی نے انکار نہیں کیا پھر میں تو دونوں کی بہت چدائی کرتا۔ چچی کا تو جانے کا من نہیں تھا کویتا کہتی تو کچھ دن اور رکھ جاؤ پر وہاں چچو چدائی کیلئے ترس گیا تھا۔ کہا پھر کبھی آؤں گی۔ پھر چچی چلی گئی۔ کویتا نے کہا چچی بہت گرم ھے نہ میں نے کہا گرم تو بہت ھے پر جو تم میں مزہ ھے وہ کسی میں نہیں ھے کہا مجھ میں کیا ھے میں بس موٹی ھوں میں نے کہا اس لیئے تو میں دیوانہ ھوا مجھے تیرا موٹاپا بہت مزہ کرتا ھے میں تو پہلے دن ھی آپ پر مر میٹا تھا۔
تو دوستو مجھے دیجیئے اجازت اپنا خیال رکھنا بائے۔اپ کو جو بھی سٹوری چاہیے وہ اپ کو ان باکس میں اویلیبل کر دی جائے گی
گھر بیتی
بیوی سے زیادہ بہن وفادار
منحوس سے معصوم تک
گھریلو باتیں
بڑی باجی
ایک رات امی کے ساتھ
ٹرین میں ہوئی بھابھی کی چدائی
اور اس سے ریلیٹڈ اور بھی بہت ساری نئی اور تازہ ترین سٹوریز جو اپ کو چاہیے ہوں گی اویلیبل کر دی جائیں گی
امپورٹنٹ نوٹ۔تمام سٹوری پیڈ Paid ہوں گی۔۔۔۔what's app number 03037000476

اردو گرم کہانیاں اور دیسی ویڈیو گروپ جس پر ایک بار ہی فیس دینی پڑے گئی اور ہر قسم کی ویڈیو اور سٹوری اپلوڈ کی جائے گئی
+994406272459
واٹسپ

21/12/2024

میری سہیلی کا بھائی

میں والدین کی اکلوتی اولاد ھوں میں جب پیدا ہوئی تو گھر والے بہت خوش ہوئے کیونکہ میں شادی کے آٹھ سال بعد پیدا ہوئی تھی میں گھر والوں کی آنکھ کا تارا ھوں بچپن سے ہی میں بہت خوبصورت ھوں گول مٹول چہرہ اوپر سے نیلی آنکھیں گورا رنگ اور گال ایسے سرخ جیسے قندھاری انار ھوں دیکھنے والی پہلی نظر میں مجھے ایک خوبصورت پٹھانی سمجھتے ہیں

جب بھی کوئی مہمان ہمارے گھر آتا تو وہ مجھے ضرور گود میں اٹھاتا کیونکہ میں بالکل گڑیا کی طرح لگتی تھی

جب میں چار سال کی ہوئی تو گھر والوں نے مجھے شہر کے سب سے بہترین سکول میں داخل کروایا ، میں کلاس کی سب سے حسین لڑکی تھی ایک تو میں حسین تھی اور اوپر سے ذھین بھی ، اسلئے کلاس کی سب ٹیچرز مجھے بہت پسند کرتی تھیں

جب میں تیسری جماعت میں آئی تو میرے محلے کی ایک لڑکی میری کلاس میں داخل ہوئی اس کا نام ثنا تھا چند ہی دنوں میں ہم سہلیاں بن گئیں اور کھیلنے
کے لئے ایک دوسرے کے گھر آنے جانے لگیں ، میں جب بھی ان کے گھر جاتی تو میں اور ثنا چھت پر کھیلا کرتی تھیں ان کی چھت پر ایک پرانی چارپائی تھی جسے ہم نے دیوار کے ساتھ کھڑا کر لیا تھا اور اس پر ہم نے ایک بڑی سی چادر ڈال کر اسے چاروں طرف سے بند کر کے ایک چھوٹا سا گھر بنایا ہوا تھا اس گھر میں ہم اپنی گڑیوں سے کھیلا کرتی تھیں میری سہیلی کا بھائی بھی کبھی کبھی ہمارے ساتھ کھیلا کرتا تھا وہ ثنا سے تین چار سال بڑا تھا ،

میں ایک دن اپنی ایک کتاب وہاں کلاس میں بھول آئی تھی میں گیٹ پر کھڑی پاپا کا انتظار کر رہی تھی وہ مجھے لینے ابھی تک نہیں پہنچے تھے سکول کے زیادہ پر بچے جا چکے تھے

اچانک مجھے اپنی کتاب یاد آئی میں فورا اپنی کلاس میں گئی اور اپنی کتاب اٹھا کر کلاس سے باہر نکلی تو میری نظر سامنے دسویں کلاس کی کھڑکی کی طرف پڑی تو وہاں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ایک دوسرے سے کسنگ کر رہے تھے مجھے بہت عجیب لگا لیکن میں وہاں رکی نہیں اور سیدھی گیٹ پر آ گئی میرے پاپا اتنی دیر میں آ چکے تھے میں ان کے ساتھ گھر چلی آئی لیکن یہ واقعہ جیسے میرے ذہن پر ثبت ہو کر رہ گیا تھا میں جب بھی کسی فلم میں کسنگ سین دیکھتی تو میری فیلنگز feelings عجیب سی ہو جاتیں لیکن میں ان کو سمجھنے سے قاصر تھی کیونکہ بچپن کے دن تھے میں سیکس کی الف ب بھی نہیں جانتی تھی ایسے ہی تین چار سال گزر گئے لیکن ہماری ایک دوسرے کے گھر جا کر کھیلنے والی عادت نہیں بدلی - ایک دن ہم نے اپنی گڑیا کی شادی کی ، ہم جب بھی نئی گڑیا خریدتیں تو ان کی آپس میں شادی ضرور کرتیں تھیں شادی والے دن ہم کیک ، پیسٹری وغیرہ ثنا کے بھائی سے ہی منگواتی تھیں اسطرح وہ بھی شادی میں شریک ہو جاتا تھا

اس کی عمر تقریبا پندرہ سال ہو چکی تھی اور میں بھی اس وقت بارہ سال کی ہو چکی تھی ایک دن ہم نے گڑیا کی شادی کی تو ثنا کے بھائی نے کہا کہ گڑیوں کی شادی تو بہت دفعہ ہو چکی ھے اب اگلی دفعہ ہم ایک دوسرے سے شادی کریں گے اور آپس میں کھیلیں گے

بچپن کے دن تھے اتنی زیادہ سمجھ بوجھ بھی نہیں تھی اور نہ ہی شادی کی اصل حقیقت سے واقف تھیں اسلئے ہم مان گئیں

ثنا کے بھائی نے کہا کہ سنڈے کو ہم شادی شادی کھیلیں گے -

سنڈے والے دن میں ثنا کے گھر گئی تو ثنا اور اس کا بھائی سنی مجھے لے کر چھت پر چلے گئے چھت پر ہم اپنے مخصوص کمرے میں چلے گئے جو ہم نے چارپائی سے بنایا ہوا تھا سنی نے مجھ سے کہا کہ آج میں اور تم شادی کریں گے آج تم ثنا کی بھابی بنو گی اور ثنا آج کے بعد تمہاری خدمت کیا کرے گی - بچپن کی باتیں آج یاد آتی ہیں تو خود پر ہنسی آتی ھے کہ بچپن بھی بس بچپن ہوتا ھے لیکن بچپن کے اس واقعے نے میری زندگی بدل کر رکھ دی تھی اور میں پہلی دفعہ سیکس کے مزے سے آشنا ہوئی تھی جو کہ بہت تکلیف دہ اور برا ایکسپیرینس experience تھا -

ہاں تو بات ہو رہی تھی بچپن کے اس واقعے کی تو کہانی کی طرف آتی ھوں - سنی نے مجھ سے پوچھا کہ تم مجھ سے شادی کرو گی تو میں نے ثنا کی طرف دیکھا تو سنی نے کہا کہ بہن بھائی کے درمیان شادی نہیں ہوتی اسلئے تمہیں ہی مجھ سے شادی کرنی پڑے گی ، میں نے کہا ٹھیک ھے کہ آپ مجھ سے ہی شادی کر لو -

جب ہم گڑیا اور گڈے کی شادی کرتے تھے تو گڈے کی طرف سے گڑیا کے گلے میں ایک ہار پہنا دیا کرتی تھیں اور کیک اور پیسٹری کھا کر گڑیا اور گڈے کی رخصتی کر دیتی تھیں - اگر میرا گڈا ہوتا تو میں اس کی گڑیا ساتھ لے آتی اور اگر میری گڑیا ہوتی میں وہاں چھوڑ آتی -

سنی کے پاس بھی ایک ہار تھا اس نے میرے گلے میں پہنا دیا اور کہا کہ اب تم میری دلہن ہو ، میں نے کہا کہ آپ میرے دلہا ہو - پھر ہم نے مل کر مٹھائی کھائی جو سنی ہماری شادی کے لئے سپیشل لے کر آیا تھا سنی نے اپنی بہن ثنا سے کہا کہ جب دلہن تئی تئی گھر آتی ھے تو وہ کام نہیں کرتی اسلئے اب گھر کے کام تم نے کرنے ہیں بعد میں گھر کے کام آپ کی یہ بھابی ہی کیا کرے گی اس نے میری طرف ہاتھ کرتے ہوئے کہا -

ثنا اب تم ہمارے لئے چائے بنا کر لاؤ سنی نے کہا اور ثنا چائے بناتے چلی گئی

ثنا جیسے ہی نیچے گئی تو سنی نے کہا دولہا اور دلہن ساتھ سوتے ہیں اس لئے آپ میرے ساتھ ہی لیٹا کرو گی اب ، میں نے بھی ماما پاپا کے ساتھ کچھ فلموں میں دیکھا تھا کہ دولہا اور دلہن علیحدہ کمرے میں اکٹھے ہی رہتے ہیں لیکن مجھے یہ پتا نہیں تھا کہ وہ علیحدہ کیوں سوتے ہیں ،

سنی نے کہا کہ لیٹ جاؤ میں نیچے چٹائی پر لیٹ گئی اور سنی بھی میرے ساتھ ہی لیٹ گیا

اس نے میری طرف منہ کر کے اپنی ٹانگیں میری ٹانگوں پر اور ہاتھ میرے سینے پر رکھ دیا اس وقت میرے سینے پر بہت معمولی ابھار تھے اور ابھی بالکل ہی چھوٹی چھوٹی نپلز تھیں یعنی کہ میرے ممے ( چھاتیاں ) نکلنے کی ابتدا تھی

میں ان چند خوش نصیب لڑکیوں میں سے ایک ھوں جن کے نپلز کا رنگ گلابی ھے

ان دنوں مجھے تو کسی بات کا بھی پتا نہیں تھا جبکہ سنی نیا نیا جوان ہو رہا تھا اس نے لڑکوں سے سیکس سے متعلقہ باتیں سنی تھیں کہ مرد اور عورت کا تعلق کس قسم کا ہوتا ھے اور وہ کیا کیا کرتے ہیں لیکن یہ سب سنی سنائی باتیں تھیں اسے بھی مکمل معلومات نہیں تھی جس کا آپ کو آگے جا کر اندازہ ہو جائے گا سنی نے میرے سینے پر آہستہ آہستہ ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا سنی نے میرے نئے نکلتے ہوئے مموں کو آہستہ آہستہ سہلانا شروع کر دیا میری اس وقت عجیب سی فیلنگز feelings ہو رہی تھیں مجھے انجانا سا احساس ہو رہا تھا جس کی مجھے سمجھ نہیں آ رہی تھی اور میرے جسم میں بےچینی سی ہونے لگی تھی

اب سنی نے اپنا ہاتھ میرے سینے سے نیچے میرے پیٹ پر پھیرنا شروع کر دیا میں انجانی سی لذت محسوس کرنے لگی تھی اس کا ہاتھ میرے پیٹ سے گردش کرتا ہوا نیچے میری پیشاب والی جگہ کی طرف جانے لگا لیکن اس سے پہلے ہی اس کا ہاتھ میری رانوں کی طرف چلا گیا اور سنی میری نرم و نازک تھائیوں thigh کو سہلانے لگا ان پر بڑی اھستگی اور نرمی سے ہاتھ پھیرنے لگا میرے کنوارے جسم میں عجیب لذت بھرا خمار چھا رہا تھا جس کی مجھے اس وقت بالکل بھی سمجھ نہیں تھی لیکن میٹھا میٹھا احساس میری رگوں میں ضرور اتر رہا تھا، اس کی انگلیوں کی ہر جنبش میرے جسم میں کرنٹ پیدا کر رہی تھی اور یہ فیلنگز مجھے مزا دے رہی تھیں اسلئے میں سنی کو روک نہیں پا رہی تھی مجھے اتنا تو پتا تھا کہ یہ ٹھیک نہیں ھے لیکن اتنا زیادہ غلط کام ہو گا اس کا مجھے بالکل بھی پتا نہیں تھا

اب سنی نے میرے چہرے کو بھی چومنا شروع کر دیا تھا اس کے ہونٹوں کے لمس نے مجھے مزے کی انوکھی دنیا سے روشناس کروایا جس طرح آج کل لوگ ہونٹوں میں ہونٹ ڈال کر کس کرتے ہیں ان دنوں ایسی عادتیں لوگوں میں بہت کم تھیں آج کل تو سیکس کی ابتدا ہی ہونٹوں سے کسنگ سے ہوتی ھے

ہاں تو میں بتا رہی تھی کہ سنی نے مجھ سے کسنگ شروع کر دی تھی جس کا مجھے بہت مزا آ رہا تھا ، میری سانسوں کی رفتار میں تیزی آ رہی تھی اور سنی کا ایک ہاتھ اس دوران میری پھدی پر چلا گیا تھا اور وہ اس پر انگلیاں پھیرنے لگا اس کے ہاتھ کا میری پھدی پر لگنا ہی تھا کہ میرے جسم کو ایک لذت بھرا جھٹکا لگا اور میں مزے کی انتہا گہرائیوں میں ڈوب گئی اور میرے منہ سے خود بخود آہ . . . اوہ . . . اف . . . آہ . . . جیسی سسکاریاں نکلنے لگیں

اس سے پہلے کہ سنی میرے ساتھ کچھ اور کرتا سنی کی بہن چائے بنا کر لے آئی اس کی سینڈلوں کی آواز سیڑیوں سے ہی سنی نے سن لی تھی اسلئے فورا وہ سیدھا ہو گیا تھا اور مجھے کہا کہ ثنا کو کچھ نہیں بتانا-ثنا تین کپ چائے بنا کر لائی تھی اس نے ایک کپ سنی کو دیا اور ایک کپ میری طرف بڑھایا ، اس کی نظر میرے چہرے پر پڑی تو اس نے مجھ سے پوچھا کہ

کیا بات ھے تمہارا چہرہ اتنا سرخ کیوں ہو رہا ھے ؟

اس وقت میرے دل کی دھڑکنیں بہت تیز تھیں اور میرا جسم ہولے ہولے کانپ رہا تھا لیکن ثنا نے محسوس نہیں کیا تھا،

میں خاموش رہی ، میں نے کوئی جواب نہیں دیا مجھے خاموش پا کر سنی نے اپنی بہن سے کہا کہ اس کو اچانک بخار ہو گیا ھے اور بخار کی وجہ سے اس کا چہرہ بھی سرخ ہو گیا ھے - آج سوچتی ھوں تو ہنسی آتی ھے کہ یہ کوئی معقول بہانہ نہیں تھا اگر ثنا کی جگہ اس کی ماما یا میری ماما ہوتی تو شاید معاملہ بھانپ جاتی لیکن ثنا بھی میری طرح بارہ سال کی تھی اسے بھی ان دنوں ایسی باتوں کا پتا نہیں تھا اسلئے اس نے پریشانی سے کہا کہ جلدی سے ڈاکٹر کے پاس جاؤ - سنی نے کہا کہ اب اسے چائے تو پی لینے دو- آج ہی میری شادی ہوئی ھے اور تم میری دلہن کو بھگا رہی ہو - ثنا نے کہا دولہا جی پہلے دلہن کی دوائی تو لاؤ - میں نے کہا کہ میں پاپا کے ساتھ چلی جاؤں گی مجھے گھر جانا ھے ثنا نے کہا کہ پہلے چائے تو پی لو ، میں چائے پینے کے بعد اپنے گھر آ گئی -

اس دن پہلی دفعہ میرے ساتھ ایسا کچھ ہوا تھا اور مجھے بہت اچھا لگا تھا میں نے گھر میں بھی کسی کو نہیں بتایا اور نہ ہی اپنی کسی سہیلی کو ، ثنا کو بھی نہیں ، دل کے کسی کونے میں یہ ضرور تھا کہ یہ غلط کام ھے اسلئے کسی کو نہیں بتانا چاہئے اور نہ ہی کسی کو بتایا تھا ،



اتنا کچھ ہو جانے کے بعد بھی مجھے ابھی مرد اور عورت کے درمیان تعلقات سے آگاہی حاصل نہیں ہو سکی تھی پہلے میں صرف ثنا سے کھیلنے کے لئے جاتی تھی لیکن اس دن کے بعد میرے دل میں یہ خواہش بھی ہوتی تھی کہ سنی میرے کنوارے جسم پر اپنا ہاتھ پھیرے اور مجھے چومے ، میری یادداشت میں چار سال پہلے کا وہ واقعہ بھی گردش کرنے لگا تھا جب میں نے دسویں کلاس کے لڑکے اور لڑکی کو کس kiss کرتے دیکھا تھا

میں معمول کے مطابق ثنا کے گھر کھیلنے جاتی سنی کبھی گھر ہوتا تھا تو کبھی دوستوں کے ساتھ کھیلنے گیا ہوتا تھا ، ثنا کے ہوتے ہوئے دوبارہ ایسا کوئی موقع نہیں آیا کہ سنی کھل کر ویسی حرکت کرتا لیکن موقع محل دیکھ کر وہ کبھی مجھے انگلی کر دیتا تھا تو کبھی میرے سینے پر چٹکی بھر لیتا، ایسے ہی ایک مہینہ گزر گیا ، ایک مہینے میں ہی میری چھاتیاں جو نہ ہونے کے برابر تھیں اب واضح ہونا شروع ہو گئی تھیں جبکہ ثنا کی ویسی کی ویسی تھیں -

میں اس وقت ساتویں جماعت میں تھی اور سنی نے دسویں کے بعد ابھی کالج میں داخلہ لیا ہی تھا اور اس کے دوستوں میں ایک لڑکا بری صحبت کا شکار تھا جس نے سنی کو مرد اور عورت کے تعلقات کے بارے میں بہت سی باتیں بتائی تھیں جس وجہ سے وہ میرے ساتھ یہ سب کر رہا تھا (یہ سب کچھ سنی نے مجھے بعد میں بتایا تھا) -

ایسے ہی ایک دن میں ثنا کے گھر گئی تو گھر میں سنی کے سوا کوئی نہیں تھا - سنی نے میرے پوچھنے پر بتایا کہ ثنا ماما کے ساتھ بازار گئی ھے اور انہیں آنے میں کافی وقت لگے گا ، چاہئیے تو یہ تھا کہ میں واپس چلی جاتی لیکن ذہن کے کسی کونے میں اس دن کا مزا تھا جس نے مجھے جانے نہ دیا ، سنی مجھے کہنے لگا کہ آؤ اتنی دیر ہم دلہا دلہن کھیلتے ہیں وہ مجھے لے کر کمرے میں چلا گیا

کمرے میں لے جا کر سنی نے مجھے بیڈ پر بیٹھنے کا کہا اور خود میرے ساتھ بیٹھ گیا ، اس نے مجھ سے پوچھا کہ "اس دن والی بات کسی کو بتائی تو نہیں" ؟

میں نے نفی میں سر ہلایا تو سنی نے کہا - "اس دن اچھا لگا تھا" ؟

میں نے اثبات میں سر ہلایا تو سنی نے کہا "آج پھر کرتے ہیں"،

میں خاموش رہی تو سنی نے مجھے وہاں ہی بیڈ پر لٹا لیا اور خود بھی ساتھ لیٹ کر مجھے سینے سے چمٹا لیا یعنی کہ مجھ سے جپھی ڈال لی، میرے سینے کے چھوٹے چھوٹے ابھار اس کے سینے سے لگے ہوئے تھے تھوڑی دیر تو وہ ایسے ہی رہا پھر اس نے میری کمر پر ہاتھ پھیرنا شروع کر دیا ، اس کے ہاتھوں کے لمس نے میرے اندر عجیب سی بےچینی بھر دی تھی ، اس دوران اس کا لن تناؤ کی حالت میں آگیا تھا اور مجھے اپنی ٹانگوں پر اس کی سختی محسوس ہو رہی تھی اور اس سے مجھے گدگدی کا احساس ہو رھا تھا - پھر اس نے میرے چہرے کو چومنا شروع کر دیا اس کے ہونٹوں کے لمس نے میرے جسم میں آگ لگا دی تھی اور میرے کنوارے جسم میں بےچینی کی لہریں ڈورنے لگیں تھیں میں اس وقت بارہ سال کی تھی اور میری ماہواری کا بھی ابھی آغاز نہیں ہوا تھا اور مجھے سیکس کی بھی کوئی شدبد نہ تھی لیکن اس کے باوجود مجھے بہت مزا آ رھا تھا-

سنی نے اب کی بار میری قمیض کے اندر ہاتھ ڈال کر میری آدھ نکلی چھوٹی چھوٹی چھاتیوں کو ایک ہاتھ سے سہلانا شروع کر دیا جس سے مجھے اور بھی مزا آنے لگا تھا اور میری سانسیں خود بخود بہت تیز ہو گئی تھیں اسے اس کے دوستوں نے بتایا تھا کہ عورت کی چدائی کرنے سے پہلے اسے گرم کرتے ہیں اور گرم کرنے کا جو طریقہ اسے بتایا گیا تھا کہ اس کو چومتے ہیں اس کی چھاتیاں سہلاتے ہیں اس کے جسم پر ہاتھ پھیرتے ہیں وہ ان پر عمل کر رھا تھا اور وہ میرے ساتھ ایسا ہی کر رھا تھا مجھے چدائی کا تو پتا نہیں تھا میں نے کیا گرم ھونا تھا کیونکہ میں تو پہلے سے ہی ایک طرح کی گرم تھی اور مجھے بہت مزا آ رہا تھا ویسے بھی جن لڑکیوں کو سیکس کے بارے میں معلومات ہوتیں ہیں لیکن ابھی سیکس نہیں کیا ہوتا وہ تو ہاتھ لگانے سے ہی گرم ہو جاتی ہیں میں ابھی بارہ سال کی ایک چھوٹی بچی تھی اور مجھے اتنا مزا آ رھا تھا تو ایک جوان کنواری لڑکی کا کیا حال ہوتا ہو گا وہ تو مزے سے مرنے والی ہو جاتی ہو گی تھوڑی دیر اس نے میری چھاتی مسلنا جاری رکھی پھر اس نے میری قمیض اتارنے کی کوشش کی تو میں نے اتارنے نہ دی وہ تو مجھے ننگی کرنا چا رھا تھا اور یہ تو بہت غلط کام تھا جس پر میں نے اسے روکا تھا لیکن اس دن وہ کہاں رکنے والا تھا اس نے پہلے اپنی شرٹ اتار دی اور پھر بہت اصرار کے بعد میری قمیض بھی اتر گئی میں نے سنی کی ضد کے آگے ہار مان لی تھی سنی نے میرے چھوٹے چھوٹے مموں پر اپنے ہونٹ رکھ دئیے اس کے ہونٹوں کے میرے مموں پر لمس نے مجھے ایک نئی دنیا سے متعارف کروا دیا تھا اور وہ دنیا مزے کی دنیا تھی جس سے میں صرف بارہ سال کی عمر میں ہی آشنا ہو گئی تھی اور جب اس نے میری پنک چھاتی کو اپنے ہونٹوں میں لیا تو بے اختیار میرے منہ سے سسکاری نکل گئی آہ . . . اف . . . . آں . . . آہ . . . آہ : : : : آہ . . . . جیسی آوازیں میرے منہ سے نکلنے لگیں جیسے جیسے وہ میری چھاتیوں کو منہ میں لے کر چوس رھا تھا میں بہت مزے میں تھی سنی میری آدھ کھلی جوانی سے کھیل رھا تھا

سنی میری آدھ کھلی جوانی سے کھیل رھا تھا لیکن مجھے اس کا احساس نہیں تھا کہ عورت کی عصمت اس کی عزت ہوتی ھے اور میں نادانستگی میں اپنی عزت لٹوا رہی تھی - آج کے دور میں جب لڑکے اور لڑکی کو جنسی تعلقات کے بارے میں آگاہی ابتدائی عمر میں ہی حاصل ہو جاتی ھے تو ایسے میں والدین کا فرض ھے کہ بچے کو اچھے برے کا احساس چھوٹی عمر میں ہی دلانا شروع کر دیں، دس بارہ سال کی عمر میں بچوں کو ایسے معاملات سے متعلق اچھے برے کاموں کا پتا ہوناچاہیےاور یہ آگاہی والدین کی طرف سے ہی ہونی چاہیے کیونکہ ہمارے ہاں جنسی تعلیم سے آگاہی سے متعلق کوئی ذریعہ نہیں ھے ایسے میں بچوں کے بھٹکنے کا اندیشہ رہتا ھے -

میں سنی کے گھر کے ایک کمرے میں اس کے ساتھ جنسی فعل میں مصروف تھی اور وہ میرے کنوارے جسم سے لطف اندوز ہو رھا تھا - سنی شرٹ کے بغیر تھااور میں قمیض کے بغیر ہم دونوں کا بالائی جسم ننگا تھا سنی میرے اوپر تھا اور میرے جسم پر کسنگ کر رھا تھا اور مجھے بھی بہت مزا آ رھا تھا - پھر سنی نے پہلے اپنی پینٹ اتاری اس نے انڈر وئیر نہیں پہنا ہوا تھا اس کا لن شاید اسوقت چار انچ سے تھوڑا بڑا تھا مکمل تناؤ کی حالت میں بالکل سیدھا کھڑا تھا اس نے میری شلوار کو ہاتھ ڈالا اور ایک ہی جھٹکے سے اس نے میری شلوار اتار دی میں اس وقت مزے میں تھی اور میں نے ننگا ہونے پر بہت زیادہ شرم محسوس نہیں کی کیونکہ میں اس وقت ایک نئی دنیا کی دریافت میں سنی کا ساتھ دے رہی تھی - سنی نے مجھے بھی ننگا کر دیا تھا آپ تصور کریں کہ ایک بارہ سالہ لڑکی جس کے چھوٹے چھوٹے ممے ھوں اور جس کی پھدی بالوں سے پاک ہو اور پھدی کے لپس آپس میں مضبوطی سے جڑے ھوں مطلب کے بہت ٹائٹ پھدی ہو اور ایسی لڑکی آپ کے سامنے ننگی لیٹی ہو اور آپ کی دسترس میں ہو تو آپ کو کتنا مزا آئے گا ؟ سنی بھی اسوقت اتنے ہی مزے میں تھا وہ میرے اوپر لیٹا ہوا تھا اور میری گلابی چھوٹی سی نپلز منہ میں لے کر سک suck کر رھا تھا اور میرے جسم میں لذت کی انوکھی لہریں گردش کر رہی تھیں -

عام طور پر پہلی دفعہ سیکس کرنے والے اتنا لمبا فورپلےforeplay نہیں کرتے لیکن سنی نے فورپلےforeplay میں کافی وقت لگا دیا تھا اور پھر اس نے اپنی زندگی میں پہلی دفعہ لن پھدی میں کرنے کے لئے کوشش کا آغاز کیا ، اس نے اپنا چارجر مطلب کہ اپنا لن میرے پھدی کے تنگ سوراخ پر رکھا اور ایک جھٹکا مارا لیکن لن میری پھدی میں داخل نہ ہوا اور میرے پٹوں میں سلپ کر گیا سنی کو اندازہ نہیں ہوا تھا کہ لن پھدی میں گیا ھے یا باہر ، اسلئے اس نے اوپر نیچے ہونا شروع کر دیا اپنی طرف سے وہ اندر باہر کر رھا تھا لیکن اس کا *** میری پھدی کے اوپر اوپر ہی حرکت کر رھا تھا اس نے تھوڑی دیر اوپر نیچے حرکت کی تو اسے احساس ہوا کہ لن اندر نہیں گیا تو اس نے مجھ سے پوچھا کہ کیا پھدی کے اندر جا رھا ھے تو میں نے نفی میں سر ہلایا تو سنی نے دوبارہ سے لن میری پھدی کے سوراخ پر رکھا اور پھر ایک جھٹکا مارا لیکن اس کا *** اس دفعہ پھر میری پھدی کے اوپر سے سلپ کر گیا اور اندر نہیں گیا اس دفعہ اوپر کی طرف سلپ ہوا تھا اسلئے سنی کو پتا چل گیا کہ اندر نہیں گیا جس طرح وہ اندر کرنے کی کوشش کر رھا تھا اس سٹائل میں اندر جانا کافی مشکل ہوتا ھے اور تجربہ کار مرد ہی ایسے اندر کر سکتا ھے ، میں بالکل سیدھی لیٹی ہوئی تھی اور میری ٹانگیں بھی بالکل سیدھی تھیں اس کا بالائی جسم میرے اوپر تھا اور ٹانگیں میرے ٹانگوں کے دائیں بائیں تھیں اور وہ میرے اوپر لیٹ کر اندر کرنے کی کوشش کر رھا تھ
join and see detils and update and rates

no compromise on rates
watsapp

چدائی کے معاملہ میں سنی بالکل اناڑی تھا - دو دفعہ اس نے اندر کرنے کی کوشش کی تھی اور ناکام رھا تھا ، اسے ان دنوں ٹانگیں اٹھا کر یا سائڈوں میں کر کے جس سے پھدی کا سوراخ بالکل واضح ہو جاتا ھے اور اندر کرنے میں آسانی رہتی ھے جیسے آسان سٹائل کا پتا نہیں تھا اور ویسے بھی جنسیات میں سنی سنائی باتوں اور پریکٹیکل میں بہت فرق ہوتا ھے - سنی نے بہت کچھ سنا تھا لیکن پریکٹیکل میں ناکام ہو رھا تھا، تیسری بار کوشش میں بھی ناکام رہنے پر اس نے مجھے الٹا لٹا دیا، اب میں پیٹ کے بل الٹی لیٹی ہوئی تھی اور سنی پیچھے سے میرے اوپر سوار ہو گیا اور لن کو میرے نرم و نازک چوتڑوں کے درمیان اپنی طرف سے میری پھدی کے سوراخ پر رکھ کر اندر کرنے لگا اور پھر دوبارہ سے اوپر نیچے ہونے لگا لیکن وہی ڈھاک کے تین پات ، سنی پھر ناکام رھا تھا شاید اسے احساس ھو گیا تھا کہ اس سے اندر نہیں ہونا اسلئے اس نے اب زور زور سے اپنے لن کو میرے چوتڑوں میں ہی آگے پیچھے کرنا شروع کر دیا تھا، وہ بہت جوش سے کر رھا تھا کہ اچانک میرے منہ سے ایک زور دار چیخ کے ساتھ نکلا اس کا لن غلطی سے میری گانڈ میں انٹری مار چکا تھا اور مجھے ایسا لگا تھا جیسے میری گانڈ میں دہکتا انگارہ چلا گیا ہو یا پھر کسی نے میری گانڈ میں سرخ مرچیں ڈال دی ھوں، یکبارگی میرے جسم میں درد اور تکلیف کا ایک ریلا امڈ آیا تھا جس کے رد عمل میں میرے منہ سے زوردار چیخ کے ساتھ امی جی نکلا تھا، میں نے درد اور تکلیف کے شدید احساس سے رونا شروع کر دیا، لن جس تیزی سے اندر گیا تھا اتنی ہی تیزی سے باہر بھی آ گیا تھا کیونکہ سنی بہت جوش اور تیزی سے اوپر نیچے ہو رھا تھا میری چیخ کے ساتھ ہی سنی بھی رک گیا اور میں سیدھی ہو گئی اور میں نے رونا شروع کر دیا تھا سنی مجھے روتا دیکھ کر ڈر گیا اور مجھے چپ کرانے کی کوشش کرنے لگا - مجھے درد کا جو اک شدید جھٹکا لگا تھا آہستہ آہستہ اس کی شدت میں کمی آنے لگی تھی اور تقریبا پانچ دس منٹ رونے کے بعد میں چپ ہو گئی اور سنی نے مجھے میری شلوار قمیض پکڑائی جسے میں پہن کر واپس اپنے گھر آ گئی -

جیسے کہ میں آپ کو بتا چکی ھوں کہ میری زندگی کا یہ پہلا تجربہ بہت تکلیف دہ ثابت ہوا تھا اور اس تجربے نے پچھلا سارا مزہ بھلا دیا تھا اور جو آخری تجربہ تھا

اس نے مجھے دوبارہ ایسے کسی کام میں شامل ہونے سے روکے رکھا اور شادی تک میں نے ایسا کچھ نہ کیا -

اس واقعے کے بعد میں چند ماہ بعد ہی بالغ ہو گئی تھی اور ماہواری سٹارٹ ہو گئی تھی اور میری چھاتیاں بھی تندرست و توانا ہو گئی تھیں جبکہ ثنا مجھ سے دو سال بعد جوان ہوئی تھی اور اس کی چھاتیاں بھی مجھ سے بہت چھوٹی رہ گئیں تھیں -

اس کے بعد میں کچھ عرصے کے لئے ثنا کے گھر نہیں گئی اور ثنا میرے گھر آنے لگی اور پھر میں نے بھی اس کے گھر جانا شروع کر دیا - اب میں جوان ہو چکی تھی اور مجھے ان باتوں کا بھی پتا چل گیا تھا اور میں نے اپنی عزت بچ جانے پر بہت شکر کیا تھا -

میرے پاپا اور ماما کے ہاں میرا کوئی جوڑ نہیں تھا، سنی نے ثنا سے مجھ سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تھا ثنا نے مجھ سے پوچھا تو میں نے بھی اعتراض نہیں کیا اور پھر ثنا کے ماما پاپا نے میرے ماما پاپا سے میرا رشتہ مانگا اور پھر بیس سال کی عمر میں میرے سنی سے شادی ہو گئی اور سہاگ رات کو سنی نے پہلی ہی بار میں اپنا لن جڑ تک میری پھدی میں گھسا دیا تھا اور اس بار میرے رونے کی پروا بھی نہیں کی اور اپنا کام جاری رکھا - اب میں کبھی کبھی مذاق کرتی ھوں کہ بچپن میں تم کتنے شریف تھے -

آفر. آفر ♥️ 🌹 🌹 🌹 🌹 51 کہانی
آج کی نئی کہانیاں کی آفر. *PRICE 400*
سیٹ S.

1=ہوٹل میں چدائی
2=انٹی مکمل
3=باجی بنی معشوق
4=بھائی یہ کیا ہے
5=امی اور میرا پیار قسط 1 تا 10
6=ڈاکٹر بہن
7=اورل سیکس
8=چھوٹا بچہ سمجھ کر انسیسٹ
9=چھوٹی بچی سمجھ کر
10=چوت کی کھجلی
11=حرامی بھائی کمینی بہن
12=حویلی کی بیٹی
13=گوریاں اور گھوڑیاں
14=ہوتے ہوتے کیا ہو گیا
15=باڈی گارڈ کے ساتھ
16=بارش مکمل
17=جبری مزہ
18=چندی مال حلوای کی دو بیویاں
19=بارش کی رات
20=فریدہ خالہ کی بیٹیاں
21=جوانی کا جام
22=شکتی
23=خوف مکمل
24=ڈریم لیڈی
25=زمیندار کی بیٹی
26=شاندار
27=شروعات
28=شعلے مکمل
29=شلوار کے نیچے
30=شوہر کو مینجر بنوایا
31=لن کی کمائ
32=طلاق شدہ لڑکی ki
33=گرم شہوت زادیاں
34=گنہگار
35=ماں اور بیوی کی ایک ساتھ
36=محبت کی گستاخیاں
37=مصباح کی چوت مکمل
38=معصوم کلی
39=موچی کی بیٹیاں
40=میری ٹیچر بانو
41=سٹوڈنٹ انعم
42=میں اور کیا کرتی
43=نوجوان نسل سے بچ کے
44=نوکر بنا میرے جسم کا مالک
45=نوکرانی صدف
46=نوید پرویز کی کہانی
47=نیا ڈرائیور
48=ہاسٹل کی لڑکی
49=ہمارے دادا کی حویلی
50=ہمسائے کی بیٹی کے ساتھ
51=منی مون
join and see detils and update and rates

no compromise on rates
watsapp
03037000476
more detils join

اردو گرم کہانیاں اور دیسی ویڈیو گروپ جس پر ایک بار ہی فیس دینی پڑے گئی اور ہر قسم کی ویڈیو اور سٹوری اپلوڈ کی جائے گئی
+994406272459
واٹسپ

Address

Southwark

Telephone

+923037000476

Website

https://huggingface.co/spaces/TencentARC/PhotoMaker-V2

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Urdu DESI stories posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Urdu DESI stories:

Videos

Share

Category