VoB is for developing different contents on Technology, Health, Education, Urdu News,
(21)
07/09/2024
Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 Shakir Hussain, محمد کبیر محمد کبیر, Rehan Khan Kashmiri, Munir Ahmed, Bwa Kamal Bwa Kamal, Skarchen Balti, Abdul Latif Baltistani, Bhallu Raja Daftooh, Ali Hamza, Säéêd Úllåh Qúrëshî
07/09/2024
سکردو
ڈسٹرکٹ بار سکردو میں وکلاء سے گلگت بلتستان کے معروف قوم پرست رہنماء و بالاورستان نیشنل فرنٹ کے قائد نواز خان ناجی خطاب کر رہے ہیں ۔۔
05/09/2024
صوبائی وزیر خزانہ گلگت بلتستان انجینئر محمد اسماعیل گلگت بلتستان اسمبلی میں خطاب کر راہیں ہیں
Enginer Muhammad Ismail
Engineer Muhammad Ismail
02/09/2024
گانچھے روڈ بند ہونے کے باعث مریض اور مسافر مشکلات کا شکار حکام بالا عوامی مطالبہ منظور کر کے بارڈر ایراہ میں کشدگی ہونے سے روکیں ۔
02/09/2024
راولپنڈی سے گلگت جاتے ہوئے نیٹکو بس سلائیڈنگ کی زد میں آگئی 3 افراد جاں بحق 1 زخمی
02/09/2024
VoB Alert
گانچھے مشہ بروم کے عوام سٹرکوں پر ۔
شاہراے سیاچن اور شاہرہ چھوربٹ بند کر کے فلور مل کے خلاف احتجاج۔
02/09/2024
افسوس ناک خبر۔۔
نیٹکو کی بس کوہستان کے مقام پر حادثے کا شکار نتیجے میں 3 افراد جاں بحق متعدد زخمی ابتدائی اطلاع
01/09/2024
ہم گلگت بلتستانی ہے
دل سے پاکستانی ہے😂
01/09/2024
محمد کامران خان ٹیسوری گورنر سندھ اسلام آباد سے سکردو پہنچ گئے
31/08/2024
بلتستان کے باغیرت افراد کو ایسے افراد اور انتظامیہ کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے ۔
31/08/2024
پھیالونگ واٹر ڈائیورجن پروجیکٹ کے لیے سحر پبلک سکول میں طلبہ وطالبات اپنا حصہ ڈالتے ہوئے.
31/08/2024
Sheer happiness when the kids recognise you 🩵
31/08/2024
گنگچھے۔
4 دنوں سے لاپتہ مشہ بروم کندوس کی بیٹی خدیجہ کو زمین کھا گئی یا آسمان متعلقہ ادارے خدیجہ کا پتہ کرنے میں بری طرح ناکام حکام بالا فوری نوٹس لیں بصورت دیگر شدید رد عمل دینگے۔
عوامی ایکشن کمیٹی گنگچھے۔
31/08/2024
افسوسناک خبر.. خپلو
ٹرک نمبرGLTA /6973جسےڈرائیور شاہجہاں ولد عبد الرؤوف ساکنہ شانگہ سوات چلا رھا ہے۔ سرموں آرمی سپلائی جائے ھوئے نزد سلینگ پل مین روڈ سے حادثے کا شکار ہو کر ٹرک روڈ سے نیچے گرا ھے تاھم ڈرائیور مذکور اور اس کا ساتھی مسمی عمیر ولد حافظ ساکنہ بٹگرام زخمی ھوکر سول ہسپتال خپلو لایا گیا ھے۔ ڈرائور کی دائیں ٹانگ میں فریکچر آنا معلوم ھوتا ھے تاھم ساتھی کنڈکٹر معمولی زخمی ھوا ھے۔
31/08/2024
سکردو: غیر ملکی سیاح مین بازار میں فوٹو گرافی میں مصروف ہونے کے ساتھ پرامن ماحول سے لطف اندوز ہورہے ہیں،
فوٹو رجب قمر
30/08/2024
غلام حیدر، چھوربٹ وادی کے ایک شاندار حیرت انگیز کاریگر ہیں؛ وہ پتھر سے برتن بناتے ہیں۔ وہ مقامی دستکاریوں کی معدوم ہوتی ہوئی روایت کو زندہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
رابطہ: 03554134609
29/08/2024
سکردو روڈ بلاک
کل پیاز، 150کا کلو تھا
اج 250
کیونکہ سب حاجی ہیں
29/08/2024
بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات معاشرے کی جنسی گھٹن کا ثبوت ہیں...!!
تحریر :مہناز اختر
ہم وہ قوم ہیں جو جنسی زیادتی اور ہراسانی تو برداشت کرسکتی ہے لیکن جنسی تعلیم و تربیت کا مشورہ ہمیں بے حیائی معلوم ہوتا ہے۔ ہم بچوں اور بالغان کو ان کی ذات اور جنسی تشخص کے حوالے سے شعور اور آگہی دینے کے مطالبے کو مغرب کا ایجنڈا قرار دیتے ہیں۔ ہمارے یہاں اگر دس سال کی بچی میں جسمانی بلوغت کے آثار ظاہر ہوجائیں تو اسے “عورت” قرار دے کر شادی اور “ہمبستری” کے لیئے موضوع ترین قرار دے دیا جاتا ہے۔ یہاں جنس کا موضوع بہ یک وقت ٹاپو بھی ہے اور پسندیدہ ترین بھی۔ بلاشبہ پاکستانی معاشرہ ایک مہذب، مذہبی اور روایت پسند معاشرہ ہے لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ ان تین اعلیٰ اوصاف پر مبنی معاشرہ ایک ایسا مثالی معاشرہ بھی ہو جہاں سب کچھ اچھا ہے۔ ہم نے مہذب کو بمعنی مقیّد تصور کرلیا ہے اور خود کو تہذیب کے پنجرے میں بند کرکے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی جیسے سنگین معاملے کی جانب سے آنکھیں موند کر بیٹھیں ہیں۔ زینب زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی پاکستان کی پہلی یا آخری بچی نہ تھی لیکن پھر بھی زینب زیادتی قتل کیس پاکستان کا اہم ترین کیس تھا۔ اس کیس کا ٹرائل ریکارڈ مدت میں کیا گیا لیکن کیا اسکے بعد دیگر پاکستانی بچے اور بچیاں جنسی جبر سے محفوظ رہے؟
زینب واقعے کے بعد اس تواتر سے بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کی خبریں سامنے آئیں کہ ایک لمحے کو ایسا لگنے لگا کہ شاید اب ہم اخلاقی تباہی کے اس آخری موڑ پر کھڑے ہیں جہاں بس عذاب آنا باقی رہ جاتا ہے۔ زیادہ تر واقعات میں سب سے خوف ناک پہلو یہ تھا کہ بچوں کے ساتھ جنسی درندگی کرنے والا شخص کوئی قریبی عزیز یا محلہ دار نکلا اور اس سے بھی گھناؤنی بات یہ تھی کہ کئی کیسوں میں یہ درندے متاثرہ بچی کا والد، ماموں یا سگے بھائی نکلے۔ امسال صرف رمضان کے مہینے میں جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات نے ہمیں چونکا کر رکھ دیا ہے۔ جنسی زیادتی اور قتل کیئے گئے بچوں کی عمریں بتدریج گیارہ سے تین سال کے درمیان ہیں۔ دیکھا جاتا ہے کہ اس قسم کے واقعات کے بعد بچوں کو سیکس ایجوکیشن دینے کا مطالبہ زور و شور سے کیا جانے لگتا ہے۔ اس کے برعکس روایت پسند یا مذہبی طبقہ ایسے واقعات کو بے حیائی اور دین سے دوری کا نتیجہ قرار دیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ بچوں کو دی جانے والی جنسی تعلیم کیا ہے؟
میرا تعلق انتہائی روایت پسند گھرانے سے ہے۔ بچپن میں نانی سے ایک جملہ بار بار سنتی تھی کہ باپ اور بیٹی کے درمیان بھی لحاظ اور حد ہونی چاہیے، چچا یا ماموں سے بھی ایک طرح کا پردہ ہوتا ہے ، یا پھوپھا اور خالو سے بے تکلفی بری بات ہے۔ انکا یہ اصول میری تربیت میں شامل رہا۔ بعض اوقات مجھے نانی انتہائی دقیانوسی لگتی تھیں۔ نانی اکثر “ٹچ” اور غیرضروری طور پر عم زادوں یا دیگر مرد رشتے داروں سے ہاتھ ملانے یا چھونے کے حوالے سے بھی ذہن میں بات ڈالتی رہتی تھیں کہ مرد ہو یا خواتین سب سے مذاق یا بات چیت کی حد ہونی چاہیے۔ کسی کو ہاتھ لگا کر نہ خود بات کرنی ہے اور نہ کسی کو غیر ضروری طور پر خود کو ہاتھ لگانے کی اجازت دینی ہے۔ کوئی رشتے دار یا جاننے والا اکیلے میں کچھ دے یا کہیں جانے کو کہے تو ہرگز نہیں جانا ہے اور اگر کوئی تم سے ایسی ویسی بات کرے تو سب سے پہلے مجھے آکر بتانا۔ تم ایک لڑکی ہو اور ہر لڑکی شہزادی ہوتی ہے۔ کوئی بھی تمہیں اس طرح نہیں چھو سکتا جو تمہیں برا لگے یا جس سے تمہیں رونا آئے۔ میرے خیال سے یہ ایک مؤثر اور روایتی طریقہ تھا لیکن آج ہمارے پاس ایسے ماہرین موجود ہیں جنہوں نے سیکس ایجوکیشن کا باقاعدہ طریقہ کار مرتب کیا ہوا ہے۔ یہی تربیت بچوں کو گھر، اسکول اور مدارس میں دی جانی چاہیے۔ اس بنیادی تعلیم و تربیت کے علاوہ ہمیں بچوں کو انکار اور مزاحمت کرنا بھی سکھانا چاہیے۔
تربیتِ اطفال سے بھی زیادہ اہم کام تربیتِ بالغان ہے۔ بچے جیسے ہی جسمانی بلوغت کو پہنچیں انہیں صرف طہارت کے مسائل نہ سمجھائیں بلکہ انہیں ان کے جنسی تشخص کا احساس دلائیں تاکہ وہ کسی بھی قسم کے احساس جرم یا ندامت کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں۔ تعلیمی اداروں یا ملازمت کی جگہوں پر ہر ماہ ایک تربیتی نشست کا اہتمام کیا جانا چاہیے تاکہ بالغ افراد ماہرین جنسیات اور نفسیات سے اپنے مسائل اور رجحانات کے بارے میں بات کرسکیں۔ ہمارے یہاں جنسی تعلیم وتربیت کی کمی کا خلاء فحش فلمیں، فقہی مسائل کی کتابیں یا نیم حکیم پورا کرتے ہیں اور نتیجہ کچلی ہوئی لاشوں کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ یہاں بالغان کو جنسی آداب سیکھانے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ آپ جس شخص میں جنسی کشش محسوس کریں وہ آپ کو دستیاب بھی ہو یا آپ کسی بھی لڑکے یا لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
جب ہم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اسی ماہ اندرون سندھ سے بازیاب کرائی جانے والی دس سالہ ملوکاں کو ہرگز نہیں بھولنا چاہیے جسے ڈھائی لاکھ کے عوض اسکے رشتے داروں نے ایک نام نہاد نکاح کی آڑ میں ایک پہلے سے شادی شدہ پینتالیس سالہ شخص کو فروخت کردیا۔ ملوکاں کو بازیاب کرائے جانے تک اس کا “شوہر” اسے چار مرتبہ ریپ کرچکا تھا۔ ملوکاں واقعے سے چند روز قبل ہی پاکستان میں مذہبی حلقے چائلڈ میرج بل کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے تھے اور اسے غیرشرعی قرار دیا جارہا تھا۔ ایک ایسا ملک جہاں افراد کو کس عمر تک بچہ یا بچی سمجھا جائے، اس بات پر اتفاق موجود نہ ہو وہاں آپ بچوں سے زیادتی یا بچپن کی شادی کے خلاف سخت قانون سازی کیسے کرسکتے ہیں؟ کیا دس سال کی بچی یا بچہ جنسی معاملات کا شعور رکھتے ہیں ؟ دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان میں بچوں اور خواتین کو جنسی خود مختاری حاصل ہے؟
اپنی مرضی سے شادی کا حق براہ راست جنسی خودمختاری کا معاملہ ہے۔ ہر بالغ پاکستانی کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ کب اور کس سے شادی کرنا چاہتا یا چاہتی ہے یا رشتہ ازدواج میں منسلک افراد کو بھی جنسی تعلق سے پہلے ایک دوسرے کی رضامندی معلوم کرنا لازمی ہونا چاہیے۔ جو لوگ اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کی شادی کی حمایت کرتے ہیں وہ ایک دفعہ ملوکاں کو اپنے ذہن میں رکھیں اور بتائیں کہ کیا دس سال کی بچی کو اتنی جنسی خومختاری حاصل ہوتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کو انکار کرسکے؟
میں ملوکاں کے کیس کو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس کی طرح دیکھتی ہوں۔ پاکستان میں تواتر کے ساتھ چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز سامنے آرہے ہیں اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ اس وقت بھی تواتر کے ساتھ کچھ ناعاقبت اندیش مذہبی علماء کرام لڑکیوں کی کم عمری کی شادی کی ترغیب دیتے دکھائی دے رہے ہیں۔ یہ وہی علماء کرام ہیں جو نکاح کو آسان بنانے کی بات تو کرتے ہیں لیکن آج کل کے مشکل معاشی اور معاشرتی حالات میں نسبتاً آسان اسلامی میرج کانٹریکٹ نکاحِ مسیار اور نکاحِ متعہ کو فروغ دینے کو تیار نہیں ہیں۔ یہ وہی علماء کرام ہیں جنہوں نے مشکل معاشی حالات میں رشتہ ازدواج کو مشکل بنانے کے لیئے خاندانی منصوبہ بندی اور مانع حمل ادویات کو بھی حرام قرار دے رکھا ہے۔ جس معاشرے کے افراد خصوصاً مرد جنسی گھٹن یا جنسی دباؤ کا شکار ہوں یا جہاں جنسی تربیت اور آداب کا فقدان ہو وہاں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے واقعات پر حیرانی حیران کن ہے۔ اگر صرف سخت سزاؤں سے ہی ایسے واقعات کا تدارک ہوپاتا تو زینب کے مجرم کے انجام سے ان جنسی درندوں کو سبق ضرور ملا ہوتا اور ہمیں یوں ہر روز کچرے کے ڈھیر اور ویرانوں سے بچوں کی کچلی ہوئی لاشیں نہ مل رہی ہوتیں۔
29/08/2024
ہماری زمینوں پر قبضہ کرنے کی باقاعدہ سازش تیار ہو چکی ہے
آغا علی رضوی
29/08/2024
یکم اکتوبر سے شناختی کارڈ اور فارم ب کے بغیر گندم/ آٹا نھیں ملے گا ۔
محکمہ خوراک گلگت بلتستان
29/08/2024
سیاح و مسافر متوجہ ہوں
شاہراہ قراقرم
گلگت تا چلاس سیکشن پر مسلسل بارش ہیں غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں
29/08/2024
زیر سماعت مقدمے میں پیش نہ ھونے پر سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ گلگت نے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
29/08/2024
گلگت سکردو روڑ باغیچہ کے مقام پر سیاحوں کی گاڑی حادثے کا شکار ایک سیاح جاں بحق تین زخمی ۔
29/08/2024
.پاکستان پوسٹ آفس دیوسائی سکردو
پاکستان کے انتہائی بلند ترین اور چھوٹا پوسٹ آفس (اوسط بلندی4000 میٹر)
29/08/2024
یہ صاحب کل گلگت بلتستان میں سرکاری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں گلگت بلتستان کے حقوقِ کیلئے آواز بلند کرونگا۔ حقیقت یہ ہے ۔ اس کو گلگت بلتستان میں مہمان بنا کر لانا وہاں کے عوام کی توہین ہے اور یوتھ کانفرنس میں اس طرح لوگوں کو مدعو کرنا گلگت بلتستان کے نوجوانوں کی توہین ہے۔ جو نوجوان اپنی عوام کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکا وہ گلگت بلتستان کیلئے کیا کر سکتا ہے۔ گلگت بلتستان کیلئے کوئی کھڑا نہیں ہوگا جب گلگت بلتستان خود کھڑے نہیں ہونگے ۔
29/08/2024
سکردو/ نایاب تصویر پرانا کچورہ جھیل 1970 جو اپ شنگریلا جھیل کے نام سے مشہور ہے ۔
29/08/2024
تلاش گمشدگی۔
خدیجہ دختر محمد تقی عمر تقریباً 25٫26 سالہ ساکنہ کندوس چھوغوگرنگ
تین دن پہلے شام پانچ بجے گھر سے نکلی تھی جو ابھی تک واپس نہیں آئی ہے اگر کسی کو ان کے بارے میں کوئی معلومات ملے تو
گھر والوں سے رابطہ کریں
رابطہ نمبر 03555854345
اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں شکریہ
28/08/2024
انصاف کے منتظر معصوم بچی ۔ درندہ صفت انسان کو سزا دلوانے کے لیے آواز بلند کریں۔۔۔۔۔
28/08/2024
سکردو
نامور گلوکار عاطف اسلم سدپارہ جھیل کے کنارے فوٹوگرافی کرتے ہوئے.
27/08/2024
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے شگر میں کم سن بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی واقعے کی 2 دن میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی یقینی بنانے کے حوالے سے سیکرٹری داخلہ آئی جی گلگت بلتستان کمشنر بلتستان کو احکامات جاری کردیئے ۔
Be the first to know and let us send you an email when Voice Of Baltistan-VOB posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Business
Send a message to Voice Of Baltistan-VOB:
Videos
کیا آپ کا بھی اس ماہ بجلی کا بل زیادہ آیا ہے؟
بلتستان کے علاقے غواڑی گانچھے سے تعلق رکھنے والے ننھا تائیکوانڈو چیمپیئن سیف اللہ ٹی کے ڈی اٹھویں بین الاقوامی ایشین اسپورٹس گیم میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے Yakutsk رشین فیڈریشن جا رہے ہیں۔
ایونٹ 25 جون سے 7 جولائی 2024 تک شیڈول ہے۔
سیف اللہ ایک نوجوان تائیکوانڈو ایتھلیٹ ہے جس کا تعلق دور افتادہ گاؤں غواڑی ضلع گانچھے گلگت بلتستان سے ہے۔
Yakutsk روس کا ایک شہر ہے جو Artic ocean کے قریب واقع ہے۔
سیف اللہ جی بی کی تاریخ میں اس طرح کے میگا ایونٹ میں حصہ لینے کے لیے خود سے حوصلہ افزائی کرنے والا لڑاکا اور تیز ہے۔
#AsianGames #voiceofBaltistan #gilgitbaltistan #Pakistan #PakistanTeam #skardu #Ghanche
پاکستان بھارت میچ کے دوران
Release Imran Khan
کا بینر فضا میں جہاز کے ذریعے لہرا دیا گیا
Imran Khan #PakVsIndia #T20WorldCup2024 #voiceofBaltistan
گلگت بلتستان میں گرین کمپنی کو اونے پونے داموں پر زمینین/ریسٹ ہاؤسز لیز پر دینے کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے کئی نوجوانوں کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا گیا. #gilgitbaltistan #students
#gilgitbaltistan #leasedeals #government #greentourism #SIFC #comrade #babajan #savegilgitbaltistan #protest
Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars - they help me earn money to keep making content you love.
Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars!
#StarsEverywhere
Old is Gold #skardu #socialmedia #viralreelsシ #videos #voiceofBaltistan
Skardu k chotay Rafi 🎤🎙🇵🇰سکردو کے چھوٹے رفیع
#gilgitbaltistan #skardu #PTI #ImranKhan
Skardu k chotay Rafi 🎤🎙🇵🇰سکردو کے چھوٹے رفیع
#gilgitbaltistan #skardu #PTI #ImranKhan imran
🎙🎤چھوٹے رفیع🇵🇰🇮🇳 فرام سکردو پاکستان
#gilgitbaltistan #skardu #k2 #ImranKhan #PTI
🎙🎤چھوٹے رفیع🇵🇰🇮🇳 فرام سکردو پاکستان
🎙🎤چھوٹے رفیع🇵🇰🇮🇳 فرام سکردو پاکستان
#gilgitbaltistan #imrankhan #pti
انڈیا چینائی میں پاکستانی 19 سالہ عائشہ کو بھارتی شخص کا دل لگادیا گیا
بھارتی میڈیا کے مطابق عائشہ کو دل کا دورہ پڑنے اور دل کے کام کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہونے پر پہلی بار 2019 میں پاکستان کے شہر کراچی سے چینائی لایا گیا تھا۔
چینائی کے سینئر کارڈیک سرجن نے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کو مشورہ دیا تھا۔ عطیہ کردہ دل کے ملنے تک عائشہ کو ویٹنگ لسٹ میں رکھا گیا اور دل کو خون پمپ کرنے میں مدد کے لیے بائیں وینٹی کولر اسسٹ ڈیوائس لگائی گئی۔
عائشہ اس ڈیوائس کے ساتھ واپس آ گئی تھی لیکن 2023 میں اس کی طبیعت پھر سے بگڑ گئی کیونکہ ان کا دل دائیں جانب سے کام کرنے لگا اور دل کا پمپ بھی لیک ہو گیا۔ بھارتی ڈاکٹرز نے انھیں علاج کے لیے چینائی آنے کو کہا۔
عائشہ کے والد نہیں ہیں۔ دل کے ٹرانسپلانٹ کے اخراجات بہت زیادہ تھے اور پاکستان میں فی الوقت یہ سہولت دستیاب بھی نہیں ہے جس پر بھارتی ڈاکٹرز نے فنڈنگ کا انتظام کیا۔
ویزے کی وجہ سے عائشہ کے علاج میں کچھ تاخیر بھی ہوئی بالآخر ماں بیٹی بھارت پہنچیں جہاں 31 جنوری کو ایم جی ایم ہیلتھ کیئر کے انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ اینڈ لنگز ٹرانسپلانٹ کے شریک ڈائریکٹر ڈاکٹر سریش راؤ نے عائشہ کو ایک 69 سالہ شخص کا دل لگادیا.
عائشہ بہت تیزی سے روبہ صحت ہوئی اور اسے 17 اپریل کو ڈسچارج کردیا گیا۔ ہارٹ ٹرانسپ
ذمہ دار کون؟😔
ذمہ دار کون؟😔
#gilgitbaltistan #skardu #pakistan #pti #imrankhan
Voice Of Baltistan-VOB is the pioneering community news and views portal of Gilgit – Baltistan. It is a voluntary, not-for-profit, non-partisan and independent venture initiated by the youth.
The vision ofVoice Of Baltistan-VOB is to bring information related to the region’s unique cultural, natural and social heritage into the global knowledge mainstream. The political, economic and other social issuse of the region are also highlighted and discussed on Voice Of Baltistan-VOB
Our portal has emerged as a primary source of information for the communiteis of Gilgit – Baltistan living outside the region. It has also evolved into a trusted discussion forum and a genuine voice of the voiceless people.
Voice Of Baltistan-VOB is the most visited multi-lingual portal of Gilgit-Baltistan.
News received from different sources pertaining to and serving the societies is presented to create and enhance links across different frontiers of identity, capitalizing on the technology led tides of globalization.