آب دوز میں خلاء جیسی مشکلات پیدا کرکے تجربات۔
خلا میں اسپیس اسٹیشن چاند اور اس آگے تنہائی اوروسائل کی کمی سے بہت سے تغیرات ہوسکتے ہیں۔ جن کا جائزہ لینے کیلیے سپیس اسٹیشن پر خلابازوں پر تجربات کیے جاتے ہیں۔ تجربات کیلیے پہلے لوگوں کو سپیس اسٹیشن پر بھیجنا اور پھر تجربات کرنا بہت مہنگا عمل ہے اور خلاباز چونکہ محدود مقدار میں ہی سپیس سٹیشن پر موجود ہوسکتے ہیں اس لئے یہ تجربات بھی محدود ہوتے ہیں۔ مگر زیر سمندر آب دوز میں زیادہ افراد کو بھیجا جاسکتا ہے۔ اور وہاں مصنوعی طور پر تنہائی اور سپیس اسٹیشن جیسی مشکلات پیدا کرکے ان افراد کے جسم میں تبدیلیوں کا مطالعہ نسبتا آسان اور سستا ہے۔ اور یہی اب یورپی سپیس ایجنسی کر رہی ہے، باقی تفصیلات ویڈیو میں۔
خلا میں جائے بغیر ہوائی جہاز میں مائکرو گریویٹی کے تجربات ممکن ہیں. بعض اوقات تجربات کیلیے مائکرو گریوٹی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جبکہ خلائی اسٹیشن میں تجربات لے جانے کیلیے تربیت یافتہ عملہ وقت اور زیادہ سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ خلائی ایجنسیاں بعض کم اہم اور مختصر تجربات کیلیے مائیکرو گریوٹی ہوائی جہاز کا استعمال کرتی ہیں۔ تو وہ کیسے کام کرتا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھئیے۔
گریوٹی کی کمی اور آکسیجن کی کمی کا مرض چاند اورمریخ پر رہائش کیلیے ایسا خطرہ جس سے نپٹنا ضروری ہے
چاند یا مریخ پر لمبا رہنے کیلیے وہاں ممکنہ خطرات کو سمجھنا ضروری ہے۔ وہاں نہ صرف گریوٹی کم ہوگی بلکہ آکسیجن کا پریشر اور مقدار کم ہونے کے بھی چانس ہوں گے۔ جو کہ خون میں آکسیجن کی کمی یا ہائی پوکسیا کا باعث بن سکتا ہے۔ جوکہ دماغی صحت کیلیے نقصان دہ ہے۔
مستقبل میں ہوائی ٹریفک میں بیٹریاں استعمال ہوں گی۔ تو انہیں دیرپا، مختصر بنانے اور جلنے سے بچانے کیلیے ناسا کیا کر رہا ہے۔
بیٹریوں کی یہ تحقیق نہ صرف فضا اور خلا میں آلات میں استعمال ہوگی۔ بلکہ زمین پر کاروں اور ہمارے گھروں میں آلات موبائیل وغیرہ میں بھی کام کرے گی۔
خلا یا مائیکرو گریویٹی میں کشش کے متبادل
خلا میں اور مائیکرو گریوٹی میں کشش کے عادی انسانوں کو بہت سی مشکلات پیش آتی ہیں۔ جس کیلئے کشش کے متبادل انتظام کی ضرورت پیش آتی ہے۔ عمومی طور پر کشش کی کمی یا عدم موجودگی میں کیا متبادل استعمال ہوتے ہیں۔ اس ویڈیو میں تفصیل ہے۔
چند سالوں میں ہوائی کاریں اور ڈرون عام ہوں گے۔ ان کے ممکنہ مسائل کے حل اوران سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لئے تحقیق
آگ سیلاب زلزلہ اور دوسری آفات وحادثات میں ان کا موثر استعمال کیسے کیا جائے گا۔
فضائی ٹریفک کو حادثات ، خراب موسم سے کیسے بچایا جائے گا؟
اڑتے ہوئے جہاز وں میں زمین سے بغیر تار کے برقی قوت منتقل کرنے کے طریقہ کی ایجاد میں پیش رفت کا جائزہ۔
مستقبل میں زیادہ تر ہوائی جہاز برقی توانائی سے چلیں گے۔ تو دوران سفر ان کے الیکٹرک سسٹم میں مسئلہ پیدا ہو یا بیٹری ختم ہونے کے قریب ہو تو انہیں فوری برقی توانائی بغیر تار کیسے پہنچائی جائے۔ اس ویڈیو میں اس کے حل پر پیش رفت کا جائزہ ہے۔
خلائی جہازوں کی رفتار بغیر ایندھن اجرام فلکی کی کشش سے بدلی جا سکتی ہے
گریویٹی اسسٹ کا عمل ، بغیر ایندھن ،کسی خلائی جہاز کی سپیڈ زیادہ یا کم کرنے کیلیے، استعمال ہوتاہے۔ جس میں کسی سیارے ،یا خلائی جسم کی کشش سے ، مدد لی جاتی ہے۔
ہزاروں سالوں سے گرہن کے کافی درست حساب کے باوجود ابھی بھی پیشین گوئی سوفیصد ممکن نہیں۔ ناسا اسے بہتر بنانے کیلیے کیا کر رہا ہے۔
اسٹروبی روبوٹس گہری خلاکے جہازوں کی دیکھ بھال کیلیے سپیس سٹیشن میں زیر ٹریننگ
ایٹم سے چھوٹی، کینسر کی قاتل، شمسی طوفان کی مخبر، اور کائنات کے بڑے دھماکوں کا لازمی نتیجہ گیما ریز کیا ہیں۔
ہمارے جسم، ایٹم اور ہائی انرجی اجرام فلکی میں جھانکنے والی ایکس ریز کیا ہیں۔