08/12/2024
محافظوں کے ہاتھوں اغوا کی دل دہلا دینے والی داستان
تحریر: سلیم مبارک
فیصل آباد:
ایک خاندان انصاف کی تلاش میں مشکلات کا شکار ہے، کیونکہ پولیس اہلکار، جن میں ایک ایس ایچ او بھی شامل ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے تین افراد کو اغوا کیا، جن میں دو بھائی بھی شامل ہیں، اور انہیں بھاری رقم وصول کرنے کے بعد رہا کیا۔
خاندان کا کہنا ہے کہ مسلح ملزمان، جو مفرور بھی ہیں، انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں تاکہ پولیس اہلکاروں کے خلاف درج اغوا برائے تاوان کا مقدمہ واپس لے لیا جائے۔
واقعے کی ابتدا
یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 31 جولائی کو پیش آیا، جب سی آئی اے سمندری کے انچارج بابر گجر اور چار کانسٹیبلز نے مبینہ طور پر تین افراد، محمد کاشف (ایک اوورسیز پاکستانی)، ان کے بھائی محمد کامران اور محمد افضل کو حراست میں لے لیا۔
یہ افراد، جو چک 65 جی بی، جڑانوالہ، فیصل آباد کے رہائشی ہیں، خریداری کے لیے گھر سے نکلے تھے اور چک 65 جی بی اسٹاپ کے قریب پولیس نے انہیں پکڑ لیا۔
کاشف تعطیلات منانے جولائی میں پاکستان آئے تھے اور ان کی واپسی کی پرواز 1 اگست 2024 کو شیڈول تھی۔
خاندان کی تلاش کی کوششیں
جب یہ لوگ گھر واپس نہ لوٹے تو خاندان نے ان کی تلاش شروع کر دی۔ گاڑی میں لگے ٹریکر کی مدد سے وہ ان کا سراغ لگا کر سی آئی اے سرکل سمندری، فیصل آباد پہنچ گئے۔
کاشف کے والد، عبدالمجید، نے بتایا کہ جب وہ وہاں پہنچے تو بابر گجر نے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس اسٹیشن سے انہیں نکال دیا گیا۔
نجی افراد سے مدد لینا
عبدالمجید نے بتایا کہ انہوں نے مجبوری میں نجی افراد، اعجاز وٹو اور عمر دراز، سے مدد مانگی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اعجاز نے رہائی کے بدلے 5 لاکھ روپے طلب کیے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے ان کے بیٹے کامران اور ان کے دوست فیصل پر جھوٹے مقدمات قائم کیے اور ان کے گھر سے ذاتی اسلحہ بھی لے لیا۔
رہائی کے لیے رشوت
عبدالمجید نے کہا کہ 13 اگست کو انہیں پولیس اہلکاروں کو 13 لاکھ روپے رشوت کے طور پر دینا پڑے تاکہ ان کے پیاروں کو رہائی مل سکے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کاشف اپنی پرواز سے محروم ہوگئے۔
چار ماہ کی جدوجہد
چار ماہ کی مسلسل کوششوں کے بعد، عدالت کے احکامات پر خاندان مقدمہ درج کرانے میں کامیاب ہوا۔ تاہم، کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، اور خاندان اب بھی انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔
نئی دھمکیاں
بابر حسین، چک 110-جی بی کے رہائشی، نے آر پی او فیصل آباد کو درخواست دی کہ ان کے چچا عبدالمجید نے بابر گجر کے خلاف اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کروایا تھا، اور وہ خود اس کیس کے گواہ ہیں۔
بابر نے دعویٰ کیا کہ 1 دسمبر کو ان کے گھر پر عمران اور اعظم آئے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔
تحقیقات جاری
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔ خاندان نے آر پی او سے درخواست کی ہے کہ کیس کی تحقیقات کو جڑانوالہ سے منتقل کیا جائے۔