Viral in Pakistan Media

Viral in Pakistan Media We cover the most interesting topics on social media from all over the world. All reports are compiled under the banner of Timeline Multimedia UK.

دوپہر کے وقت سورج آسمان کی گود میں دہک رہا تھا۔ پورا گاؤں جیسے تپش کی چادر اوڑھے سو گیا ہو۔ پرانی حویلی کے پچھواڑے میں، ...
24/04/2025

دوپہر کے وقت سورج آسمان کی گود میں دہک رہا تھا۔ پورا گاؤں جیسے تپش کی چادر اوڑھے سو گیا ہو۔ پرانی حویلی کے پچھواڑے میں، اکبر نامی ایک محنت کش شخص اپنے گھر کی چھت پر چڑھا۔ مقصد صاف تھا: سولر پینلز کو صاف کرنا۔ پینلز گرد سے اٹے ہوئے تھے، اور وہ چاہتا تھا کہ بجلی زیادہ پیدا ہو۔ ایک بالٹی، ایک کپڑا اور بے دھیانی اس کے ہتھیار تھے۔

اس نے آسمان کی طرف دیکھا، سورج پوری قوت سے چمک رہا تھا، اور پینلز سے اٹھتی ہوئی گرمی جیسے اسے خبردار کر رہی ہو۔ لیکن وہ نہ رکا۔ بالٹی سے پانی نکالا، اور جیسے ہی اس نے پہلا چھینٹا پینل پر مارا، ایک بھیانک آواز گونجی۔

"چٹاخ!"

پانی، جو بجلی کا بہترین موصل ہوتا ہے، نے کرنٹ کو راستہ دے دیا۔ ایک غیر مرئی ہاتھ نے اکبر کے جسم کو جکڑ لیا۔ وہ چیخا، تڑپا، مگر کچھ بھی نہ کر سکا۔ اس کی آنکھوں میں حیرانی جمی ہوئی تھی، جیسے وہ سمجھ ہی نہ پایا ہو کہ موت اتنی جلدی، اتنی بے رحمی سے کیوں آئی۔

گاؤں والوں نے جب اس کی بے جان لاش دیکھی، تو جیسے وقت رک گیا۔ ایک ماں نے بیٹے کو کھو دیا، ایک بیوی نے شوہر، اور ایک معصوم بچی نے باپ کا سایہ۔

سبق: موت کی خاموش زبان کو سمجھو
یہ صرف ایک کہانی نہیں، یہ ایک وارننگ ہے۔ جب سورج اپنے عروج پر ہوتا ہے، تو سولر پینلز ڈی سی (DC) کرنٹ کی بلند سطح پیدا کر رہے ہوتے ہیں۔ ڈی سی کرنٹ، اے سی (AC) کے مقابلے میں کہیں زیادہ خطرناک ہوتا ہے کیونکہ یہ مسلسل ہوتا ہے اور اگر جسم میں داخل ہو جائے تو چھوڑتا نہیں۔

پانی ایک ایسا موصل ہے جو اگر کسی خراب وائرنگ یا لیکیج سے ٹکرا جائے، تو وہ کرنٹ آپ کے جسم تک آسانی سے پہنچا سکتا ہے۔ دن کے وقت جب پینل مکمل طاقت سے بجلی پیدا کر رہے ہوتے ہیں، ان پر پانی ڈالنا خودکشی کے مترادف ہے۔

مشورہ برائے زندگی:
سولر پینلز کی صفائی شام کے وقت کریں، یا علی الصبح جب سورج کی روشنی کم ہو اور پینلز بند ہوں۔
ربر کے دستانے اور جوتے پہنیں تاکہ کرنٹ کا راستہ رکا رہے۔
اگر ممکن ہو تو ماہر ٹیکنیشن کی خدمات حاصل کریں۔

"امریکا میں موت کی وادی — ایک خاموش عذاب"کیلیفورنیا کی سرزمین پر واقع وہ مقام جہاں زمین انگاروں کی مانند سلگتی ہے، ہوا ز...
24/04/2025

"امریکا میں موت کی وادی — ایک خاموش عذاب"
کیلیفورنیا کی سرزمین پر واقع وہ مقام جہاں زمین انگاروں کی مانند سلگتی ہے، ہوا زہر آلود لگتی ہے اور زندگی کا تصور بھی ایک خواب محسوس ہوتا ہے — یہی ہے "ڈیتھ ویلی"، یعنی موت کی وادی۔

یہ وادی اپنے نام کی طرح، محض ایک جغرافیائی خطہ نہیں بلکہ ایک دل دہلا دینے والی داستان ہے۔ یہاں درجہ حرارت 56 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے، جو اسے زمین پر سب سے گرم مقام بناتا ہے۔ یہ مقام یوں لگتا ہے جیسے خود سورج نے یہاں اپنی غضب ناک آنکھوں کا سایہ ڈال رکھا ہو۔

ڈیتھ ویلی کی خاموشی گونجتی ہے۔ رات کے اندھیروں میں جب ہوا کے جھونکے پتھروں سے ٹکراتے ہیں، تو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی ان دیکھے وجود چیخ رہے ہوں۔ یہاں کے ریتلے میدانوں میں قدم رکھنے والا ہر مسافر وقت کے تھپیڑوں میں کہیں گم ہو جاتا ہے۔

یہاں کی سب سے خوفناک حقیقت "متحرک پتھروں" کی کہانی ہے — ایسے پتھر جو اپنی جگہ سے خود بخود حرکت کرتے ہیں، پیچھے گہرے نشان چھوڑتے ہوئے۔ کوئی انہیں دھوکہ سمجھتا ہے، کوئی قدرت کا کرشمہ، مگر مقامی لوگ انہیں وادی کی "روحیں" کہتے ہیں، جو صدیوں سے اپنی قبروں سے بے چین ہو کر نکلتی ہیں۔

ڈیتھ ویلی میں قدم رکھتے ہی ایسا لگتا ہے جیسے قدرت کی خاموش قہرناکی انسان کو للکار رہی ہو۔ یہاں نہ درخت ہیں، نہ سایہ، نہ پانی کی امید۔ صرف تپتی زمین، جلتی ہوئی ہوا اور ایک غیر مرئی دہشت — جو آپ کے وجود کے اندر تک سرایت کر جاتی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ یہاں کئی لوگوں نے اپنے پیاروں کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا۔ کچھ کی گاڑیاں بند ہو گئیں، کچھ راستہ بھٹک گئے، اور کچھ تو ایسے تھے جن کا سراغ بھی نہ ملا۔ ان کے سائے آج بھی وادی کی ریت میں چھپے ہوئے ہیں، اور کبھی کبھار، جب سورج ڈھلنے لگتا ہے، تو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ آپ کو پکار رہے ہوں۔

ڈیتھ ویلی، جہاں وقت رک جاتا ہے، سانسیں گھٹتی ہیں، اور انسان اپنی بے بسی کو سب سے زیادہ شدت سے محسوس کرتا ہے۔ یہ جگہ محض ایک صحرا نہیں، بلکہ وہ آئینہ ہے جس میں انسان اپنی ناتوانی کا سچا عکس دیکھتا ہے۔
اگر ہمت ہے، تو ایک بار موت کی اس وادی میں قدم رکھو — شاید تم لوٹ آؤ، شاید نہیں۔

یروشلم میں صلاح الدین ایوبی  کے لگائے 800  سال پرانے تالے کھلوا لیے گئے !سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر بہت چرچے ہیں او...
22/04/2025

یروشلم میں صلاح الدین ایوبی کے لگائے 800 سال پرانے تالے کھلوا لیے گئے !
سوشل میڈیا پر اس تصویر کو لے کر بہت چرچے ہیں اور ہر دوسرا مسلمان اس منظر پر آنسوں بہا رہا ہے کہ یروشلم میں جن دروازوں کو صلاح الدین ایوبی نے آٹھ سو سال پہلے تالے لگوا دئیے تھے آج مسلمانوں سے یہ تالے بھی کھلوا لیے گئے ہیں .

یہ منظر "چرچ آف دی ہولی سیپلچر" یروشلم میں عیسائیوں کے لیے مقدس ترین مقام کا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جناب عیسیٰ پاک کو یہاں مصلوب و دفن کیا گیا تھا .

یروشلم فتح کرنے کے بعد صلاح الدین ایوبی نے جو کیا وہ حقیقت بہت کم لوگ جانتے ہیں .1192 میں، صلاح الدین ایوبی نے چرچ کو کھولنے اور بند کرنے کی ذمہ داری دو مسلمان فلسطینی خاندانوں کو سونپی۔ "جودی خاندان" اور" نسیبہ خاندان"۔
جب بھی اس چرچ کو کھولنا ہوتا ہے تو آج بھی800 سال گزرنے کے باوجود انہیں خاندانوں کو دروازے کھولنے کا بولا جاتا ہے .
یہ یقینا ایک حیرت انگیز بات ہے کہ جن لوگوں کے پاس گرجہ گھر کی چابیاں ہیں، وہ مسیحی نہیں ہیں . وہ درحقیقت مسلمان ہیں اور 800 سال سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی، جودیہ اور نصیبیہ خاندان عیسائیت کے مقدس ترین دروازوں کو تالے کھولنے اور تالے لگانا جاری رکھے ہوئے ہے۔
تو یہ تھی اس تصویر کی حقیقت ، اس سچائی کو آگے ضرور شئیر کریں .

اس لڑکی نے ایسا کیا  دیکھا کہ چند سیکنڈ میں آنکھیں ایسی ہوگئیں !سوشل میڈیا پرلڑکی کی  اس تصویر نے بہت سے لوگوں کو خوف  م...
21/04/2025

اس لڑکی نے ایسا کیا دیکھا کہ چند سیکنڈ میں آنکھیں ایسی ہوگئیں !
سوشل میڈیا پرلڑکی کی اس تصویر نے بہت سے لوگوں کو خوف میں مبتلا کردیا ہے ٠ کئی لوگ تو یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ اس تصویر کو رات میں نہ دیکھا جائے ورنہ آپ ساری رات بے سکون اور خوف میں رہیں گے . گردش کرتی اس تصویر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اس لڑکی نے ایک ایسا منظر دیکھا جسکے چند سکینڈ بعد آنکھوں کی یہ حالت ہو گئی .
اب تجسس یہ تھا کہ اس لڑکی نے ایسا کیا دیکھ لیا ، پوسٹ کرنے والے صارفین کا دعویٰ ہے کہ جب ہیروشیما پر ایٹمی دھماکا کیا گیا تو یہ سارا منظر اس لڑکی نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور دھماکے سے خارج حرارت اور اس تیز روشنی سے دور ہونے کے باوجود تابکاری سے اپنی آنکھوں کو کھو دیا .
تاہم، ایک تحقیق سے معلوم پڑا یہ سچ نہیں اور اس تصویر کو محض خوف و ہراس پھیلانے کیلئے استعمال کیا گیا ہے . ایک سویڈش فوٹوگرافر "کرسٹر سٹرم ہولم" کی آفیشل ویب سائٹ پر یہ تصویر'دی بلائنڈ گرل - ہیروشیما' کے نام سے موجود ہے اور لگتا یہ ہے کہ محض ایک خیالی امیج ہے .
مگر ایسا ضرور ہوسکتا ہے کے تاریخ میں کوئی ایسی لڑکی ہو جس سے یہ واقعہ منسوب ہو اور ایسا ضرور ہوا ہو . مگر پھر بھی ہمارا فرض بنتا ہے کہ سوشل میڈیا یا کسی اور سورس سے ملنے والی ہر خبر کی تصدیق کی جائے . جو کہ ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں بہت آسان ہے اور ایک ٹچ پر دور ہے . اس حقیقت کو دوسروں تک ضرور پہنچیں . اور کیا آپ بھی جھوٹی خبروں کا کبھی شکار بنے ہیں ؟ اور اس پیج سے دی جانے والی انفارمیشن سے مطمئن ہیں ؟

⚠️  نالے کی مچھلی  کیا ہم حرام کھا رہےہیں ؟ ⚠️بازاروں میں ایک خاص قسم کی مچھلی سستی اور وزنی دکھائی دیتی ہے، مگر یہ حقیق...
19/04/2025

⚠️ نالے کی مچھلی کیا ہم حرام کھا رہےہیں ؟ ⚠️
بازاروں میں ایک خاص قسم کی مچھلی سستی اور وزنی دکھائی دیتی ہے، مگر یہ حقیقت میں "موت کی پلیٹ" ہوتی ہے۔ یہ مچھلی بدبودار نالوں، گٹروں اور گندگی بھرے پانیوں میں پلتی ہے۔ اس کی خوراک وہی ہوتی ہے جس کا تصور بھی انسان کو بیمار کر دے:
💀 مردہ جانور
🦠 سڑتا ہوا کچرا
🐀 گندے پانی میں بہتے چوہے
🧫 مرغی کے بیمار اور مردہ بچے
💧 اور ہر وہ نجاست جو پانی کے رحم و کرم پر تیر رہی ہو!
یہ سب زہریلے اثرات اس مچھلی کے گوشت میں جمع ہو کر ایسی بیماریاں پیدا کرتے ہیں جن کا انجام صرف دواخانوں کے دروازے اور کبھی کبھی قبرستان کی راہ دکھاتا ہے۔ کینسر، پیٹ کی بیماری، جلدی امراض — سب اسی گندے ذائقے کی بھاری قیمت!
🚫 چھلکے کے بغیر کی مچھلی: حلال یا حرام
یاد رکھیں: جن مچھلیوں کے جسم پر چھلکا نہیں ہوتا، ان میں بیکٹیریا اور جراثیم کا بسیرا ہوتا ہے۔ ایک گرام گوشت میں لاکھوں جراثیم چھپے ہوتے ہیں — ایک لقمہ، بیماریوں کا دروازہ!. بہت سے مسلمان ایسی مچھلی کی قسم کو کھانا حلال نہیں سمجھتے اور صرف اسی مچھلی کو کھاتے ہیں جسکے جسم پر چھلکے یعنی چانے ہوتے ہیں .
اسلام نے واضح حکم دیا ہے کہ جو جانور یا مچھلی گندگی کھا کر پروان چڑھے، اسے "جَلالہ" کہا جاتا ہے اور اس کا کھانا حرام ہے۔ اگر کبھی ایسی مچھلی صاف پانی میں رکھی جائے تو اس کے رنگ، خوشبو اور حالت میں تبدیلی شرط ہے۔ لیکن نالے کی مچھلی تو ایسی گندگی پی چکی ہوتی ہے کہ پانی بھی اس کا زہر دھونے سے قاصر!
📢 یاد رکھیں!
سستی چیزوں کے پیچھے اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی خطرے میں نہ ڈالیں۔ نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے:
"نہ خود کو نقصان پہنچاؤ، نہ دوسروں کو!"
تو عقل، شریعت اور طب تینوں کی زبان سے سن لیں:
نالے کی مچھلی سے پرہیز کریں، کیونکہ اس کی قیمت صرف پیسوں سے نہیں — بلکہ اپنی صحت سے چکانی پڑتی ہے!
ویسے آپکے نزدیک یہ مچھلی کھانا حلال ہے یا حرام . اپنی رائے کا اظہار کریں دوسروں کا احترام کرتے ہوئے .

کیا آپ مشھور بالی ووڈ ایکٹر "سلمان خان " کے بارے جانتے ہیں کہ وہ اپنی کمائی کا صرف 10فیصد ہی خرچ سکتے ہیں . فلموں اور دی...
18/04/2025

کیا آپ مشھور بالی ووڈ ایکٹر "سلمان خان " کے بارے جانتے ہیں کہ وہ اپنی کمائی کا صرف 10فیصد ہی خرچ سکتے ہیں .
فلموں اور دیگر بزنس سے کروڑوں روپے کمائی کرنے والے لاکھوں دلوں کی دھڑکن سلمان خان کو اس تمام پیسے میں سے صرف دس فیصد کو خرچ کرنے کی پابندی ہے . یہ پابندی آپکے خیال میں ان پر کس نے لگائی ہے ، تو ایسا اپنے اوپر کرنے والے سلمان خان خود ہیں . اسکی وجہہ انکی نرم دلی اور خدا ترسی ہے .
خان کا ماننا ہے کہ مال و دولت تو الله تعالیٰ کی دی ہوئی ایک آزمائش ہے، اور اصل کامیابی اسی میں ہے کہ اس مال کو الله کی راہ میں، غریبوں، یتیموں، مسکینوں اور ضرورتمندوں کی مدد کے لیے خرچ کیا جائے۔ وہ اکثر اپنی کمائی کا بڑا حصہ فلاحی اداروں، اسپتالوں، یتیم خانوں اور بے سہارا انسانوں کی مدد پر صرف کرتے ہیں۔
الله تعالیٰ کے نبی حضرت محمد ﷺ نے بھی فرمایا کہ صدقہ مال کو کم نہیں کرتا، بلکہ الله اس میں برکت عطا فرماتا ہے۔
سلمان خان کی زندگی اس حدیث کی عملی مثال بن چکی ہے۔ ماشاللہ، الله ان کی نیتوں کو قبول فرمائے اور ان کی زندگی میں مزید خیر و برکت عطا کرے۔ تو بتائیے، کیا آپ کے دل کے قریب بھی وہی لوگ ہوتے ہیں جو اپنی دولت کا صحیح مصرف الله کی رضا اور مخلوق کی خدمت میں تلاش کرتے ہیں؟ الله ہمیں بھی ایسا دل عطا فرمائے، آمین۔

چین نے دنیا کو ایک بار پھر حیران کر دیا —سولر  ٹیکنالوجی میں شاندار ترقی کی جانب ایک اور زبردست قدم!چین روز بروز ایسی حی...
17/04/2025

چین نے دنیا کو ایک بار پھر حیران کر دیا —سولر ٹیکنالوجی میں شاندار ترقی کی جانب ایک اور زبردست قدم!
چین روز بروز ایسی حیران کن ایجادات سے دنیا کو چونکا رہا ہے، جو اسے آنے والے چند سالوں میں ایک ناقابلِ تسخیر ٹیکنالوجی جائنٹ بنا سکتی ہیں۔ حال ہی میں چین نے سولر سپر ہائی ویز متعارف کروائی ہیں، جو نہ صرف ٹریفک کے بہاؤ کو رواں رکھتی ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ بجلی بھی پیدا کرتی ہیں!

چین کی جنان سولر ہائی وے اور تارم ڈیزرٹ ہائی وے جیسی جدید شاہراہیں اب تک 5 ملین کلو واٹ سے زائد صاف اور ماحول دوست توانائی پیدا کر چکی ہیں۔ یہ شاہراہیں ایک ایسا مستقبل تشکیل دے رہی ہیں جہاں سفر اور توانائی دونوں ہاتھوں ہاتھ میسر ہوں گے۔

چین کی یہ اختراعات دنیا بھر کے ماہرین کو حیرت میں مبتلا کر رہی ہیں، اور بلاشبہ یہ ثابت ہو رہا ہے کہ چین ٹیکنالوجی کی دوڑ میں تیزی سے سبقت لے جا رہا ہے۔ کیا آنے والے وقتوں میں چین ٹیکنالوجی کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بننے جا رہا ہے؟ دنیا اس سفر کو تجسس سے دیکھ رہی ہے!

مگر افسوس! ہمارا حال اس کے برعکس ہے، جہاں ہم آج تک اپنی بجلی کی ضروریات تک پوری نہیں کر پا رہے۔ ہمارا قیمتی گلیشیئر کا پانی ہر سال سیلاب کی نذر ہو جاتا ہے، جو اگر منصوبہ بندی کے تحت محفوظ کیا جائے تو یہ پانی درجنوں ڈیم بھر کر نہ صرف بجلی پیدا کر سکتا ہے بلکہ ملک کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے۔ ہمیں چین سے سبق سیکھنے کی اشد ضرورت ہے، جہاں وژن، محنت اور سنجیدہ قیادت نے دنیا کو حیران کن ترقی کی راہ دکھائی۔ سوال یہ ہے کہ آخر ہمارے ملک میں ترقی کیوں نہیں ہو پا رہی؟ اس کی بنیادی وجوہات ناقص منصوبہ بندی، کرپشن، تعلیم و تحقیق میں عدم دلچسپی اور وسائل کا غلط استعمال ہیں، جب تک ہم یہ مسائل حل نہیں کریں گے، ہم صرف دوسروں کی ترقی دیکھ کر افسوس ہی کرتے رہیں گے۔

جاپان ایک ملک نہیں عجوبہ ہے !ہم سب جانتے ہیں جاپان ٹیکنالوجی کا بادشاہ ہے اور  تباہ ہونے کے بعد بھی  اس قوم نے دنیا کو د...
16/04/2025

جاپان ایک ملک نہیں عجوبہ ہے !
ہم سب جانتے ہیں جاپان ٹیکنالوجی کا بادشاہ ہے اور تباہ ہونے کے بعد بھی اس قوم نے دنیا کو دیکھا دیا ہے کہ محنت سے مقام کیسے حاصل کئیے جاتے ہیں . اسی کی ایک مثال جاپان میں چلنے والی بلٹ ٹرین ہے جسکی رفتہ 320 کلومیٹر فی گھنٹہ ہونے کے باوجود اتنی متوازن چلتی ہے کہ اگر آپ ایک سکہ کھڑی حالت میں رکھیں تو وہ کبھی بھی نہیں گرتا اور سیدھا کھڑا رہتا ہے .
اور ہمارے ملکوں میں ٹرینوں کا یہ حال ہے کہ کھڑی ٹرین میں انسان کھڑا نہیں رہ سکتا .

کبھی سوچا ہے؟ ایک من گندم — وہی گندم جو صدیوں سے ہمارے وجود کی بھوک مٹاتی آئی — آج اُس کی قیمت 2700 روپے ہے۔ ایک کلو بکر...
16/04/2025

کبھی سوچا ہے؟ ایک من گندم — وہی گندم جو صدیوں سے ہمارے وجود کی بھوک مٹاتی آئی — آج اُس کی قیمت 2700 روپے ہے۔ ایک کلو بکرے کا گوشت بھی 2700 روپے کا، اور کسی ملٹی نیشنل کمپنی کے ایک لارج پیزا کی قیمت بھی تقریباً یہی۔
کیا یہ وہی پاکستان ہے، جسے ہم نے کتابوں میں “زرعی ملک” پڑھا تھا؟ کیا یہی صلہ ہے اُس کسان کا جو دن رات محنت کی چادر اوڑھ کر، دھوپ اور گرد سہہ کر، زمین کا سینہ چاک کر کے، ہمارے لئے اناج اگاتا ہے؟
وہ کسان، جس کے ہاتھوں کی لکیروں میں محنت کی کہانی لکھی ہے، آج اپنے ہی بچوں کے چہروں پر بھوک کی زردی دیکھ رہا ہے۔ سوچو، اگر وہی کسان مایوس ہوکر، بیج بونا چھوڑ دے تو ہم سب کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے، ہمارے بچوں کے چہروں پر بھی وہی زردی اتر آئے گی، جو آج کسان کے بچوں کی آنکھوں میں بسی ہے۔

کیا ہم نے علامہ اقبال کا وہ شعر بھلا دیا؟

جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
اس کھیت کے ہر خوشہء گندم کو جلادو

دوسری طرف وہ نظام ہے، جہاں طاقتور مافیا، بجلی کا ایک یونٹ پیدا کیے بغیر “کپیسٹی چارجز” کے نام پر قوم کے اربوں روپے اپنی جیب میں ڈال رہا ہے۔ سٹیل ملز کی مشینیں خاموش پڑی ہیں مگر تنخواہیں جاری ہیں۔ اور ایک طرف وہ کسان ہے، جو اپنی ہڈیاں گلا کر زمین سے زندگی کشید کرتا ہے، لیکن جب فصل تیار ہوتی ہے تو بازار میں اُس کی محنت کی قیمت خاک کے برابر بھی نہیں۔

کبھی دل پر ہاتھ رکھ کے سوچیے — جس ملک میں ایک من گندم، ایک کلو مٹن اور ایک لارج پیزا برابر داموں بکتے ہوں، وہاں انصاف کہاں ہے؟ وہاں کسان کا دل کیوں نہ چاہے کہ زمین پھٹ جائے اور وہ خود اسی مٹی میں دفن ہو جائے؟

فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے — کسان کی محنت کی عزت کریں، ورنہ وہ دن دور نہیں جب آپ کے بچوں کی پلیٹ بھی خالی ہوگی۔

2500سال پہلے ایرانی صحرا میں برف کیسے بناتے تھے!آپ نے  برف خانے دیکھے ہونگے جہاں بجلی اور پانی کی مدد سے برف بنتی ہے مگر...
15/04/2025

2500سال پہلے ایرانی صحرا میں برف کیسے بناتے تھے!
آپ نے برف خانے دیکھے ہونگے جہاں بجلی اور پانی کی مدد سے برف بنتی ہے مگر آثارِ قدیمہ کے ماہرین اُس وقت حیران رہ گئے جب ایران میں اڑھائی ہزار سال پرانی مٹی سے بنی عمارت کو دیکھ کر پتہ چلا کہ ایرانی اُس قدیم دور میں ریفریجریشن کا مزہ لے رہے تھے اور صحراؤں میں ٹھنڈے مشروبات اور کھانوں کا لُطف اٹھارہے تھے۔ انجینئرنگ کا یہ ناقابلِ یقین شاہکار "آئس پِٹ" یا مقامی زبان میں" یَخ چال" کہلایا۔ اس عمارت کے اندر گہرائی میں تالاب ہوتا جہاں سردیوں میں پانی بہاکر جمادیا جاتا تھا۔ اسکے بعد جمی برف کے بلاک کاٹ کر یخ چال میں ہی ڈھیر لگادیتے۔ موٹی دیواریں اور زیرِزمین سٹور کی وجہ سے باہر کے درجہ حرارت کا اثر اندر نہیں آتا تھا۔ یخچال میں "وِنڈ کیچرز "بناتے جو ایک کُولر کی طرح باہر کی ہَوا ٹھنڈی کرکے اندر بھیجتے جس سے گرم ترین مہینوں میں بھی برف پِگھلنے سے بچی رہتی۔ یہ اڑھائی ہزار سال پرانی عمارتیں قدیم تہذیبوں کی ذہانت اور ترقی کی گواہی کے طور پر آج بھی کھڑی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ آج ہم ترقی میں آگے نکلے یا اُن سے پیچھے چلے گئے ہیں؟

کچھ لوگ معاشرے میں ایسے ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر انسان کا دل خود بخود نئی سیکھ  اور ہمت  لینے کی کوشش کرتا ہے . ملیے انہیں...
14/04/2025

کچھ لوگ معاشرے میں ایسے ہوتے ہیں جن کو دیکھ کر انسان کا دل خود بخود نئی سیکھ اور ہمت لینے کی کوشش کرتا ہے . ملیے انہیں میں سے ایک کردار" محمد برکت علی" سے جنہوں نے بیاسی سال کی عمر میں وہ کارنامہ کردیا جو اکثر نوجوان نہیں کر پاتے اور ہمت ہار کر بھاگ جاتے ہیں .
اپنی زندگی میں برکت علی نے سنتالیس مرتبہ میٹرک کا امتحان دیا اور فیل ہوگیا مگر اس نے ہمت نا ہاری اور آخر کار پاس ہوگیا .
یہ ان نوجوانوں کے لیے ایک سبق ہے جو ایک دو مرتبہ ناکام ہونے کے بعد اپنی تعلیم ادھوری چھوڑ کر ہمت ہار دیتے ہیں . مگر اس شوق و جذبے اور لگن سے اگر اپنی محنت جاری رکھیں تو کامیابی مل ہی جاتی ہے .
ایک اور سبق یہ بھی ملتا ہے کہ محنت کیلئے عمر کی کوئی شرط نہیں . جو محنت اور کوشش کرے گا ایک دن کامیابی اسکے قدم چومے گی جیسے مثال محمد برکت علی نے قائم کردی ہے .
کوئی بتا سکتا ہے کہ برکت علی صاحب کا تعلق کس شہر یا گاؤں سے ہے ؟

مارکیٹ میں پھیلے اس فراڈ سے بچو ! اپنا سرمایہ ہمارے پاس انویسٹ کریں اور بدلے میں ماہانہ پرکشش منافع حاصل کریں۔ جب کبھی آ...
10/04/2025

مارکیٹ میں پھیلے اس فراڈ سے بچو !
اپنا سرمایہ ہمارے پاس انویسٹ کریں اور بدلے میں ماہانہ پرکشش منافع حاصل کریں۔ جب کبھی آپ کو آپ کی سرمایہ کردہ مکمل رقم کی ضرورت ہو گی آپ ایک مہینے کا نوٹس دے کر وصول کر سکیں گے۔ یہ فراڈ سے زیادہ اور کچھ نہیں .
جعلی کمپنی والے ایک لاکھ روپے کی انویسٹمنٹ کے بدلے 12 ہزار کے منافع کی لالچ دیں گے . مطلب اگر کوئی بندہ 10 لاکھ کی سرمایہ کاری کرے گا تو اسے ہر مہینے لاکھ سے زیادہ روپے کا منافع گھر بیٹھے مل رہا ہو گا اور سرمایہ کاری محفوظ کی محفوظ۔یہی وہ جال ہے جس میں کوئی بھی پھنس سکتا ہے .ایک اور ڈرامہ یہ کمپنی یا آفر دینے والا شخص کرتا ہے اصل سرمایہ کاری کی رقم کا چیک بھی کاٹ کر دیتا ہے اور فرماتا ہے ، بھائی آپ کو کسی بھی وقت لگے فراڈ ہو رہا ہے تو فوری چیک کیش کرائیں اور اپنے پیسے وصول کر لیں۔
بہت سارے لوگوں اس ٹریپ میں پھنس کر رو رہے ہیں . اس سارے میں فراڈ ہوتا کیا ہے۔
کمپنی یا وہ شخص اپنا چیک دیتے ہیں۔ سرمایہ کار کی "مزید تسلی" کیلئے ایک اسٹامپ پیپر پر معاہدہ بھی ہوتا ہے ۔ معاہدے میں اس چیک ، دی گئی رقم کا باقاعدہ ذکر ہوتا ہے۔ اور یہ بھی کہ رقم انویسٹ کی جا رہی ہے۔ سرمایہ کار مزید مطمئن ہو جاتا ہے کہ یہ تو چیک کے ساتھ ساتھ اپنا دستخط کردہ اسٹامپ پیپر بھی کر کے دے رہا ہے۔ جبکہ حقیقت میں یہ اسٹامپ پیپر اس چیک کیخلاف کسی ممکنہ کارروائی کا کور فراہم کر رہا ہوتا ہے۔
کچھ کمپنیاں سرمایہ کاروں کو شروع میں ان ہی کے پیسوں میں سے کچھ منافع دے کر خوش کرتی ہیں، تاکہ وہ مزید لوگوں کو بھی اس اسکیم میں شامل کرنے پر آمادہ کریں۔ جب زیادہ لوگ شامل ہو جاتے ہیں، تو کمپنی کی جانب سے منافع دینا غیر یقینی ہو جاتا ہے۔ کبھی وقت پر رقم ملتی ہے، کبھی تاخیر سے، اور پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ کمپنی نقصان کا بہانہ بنا کر ادائیگی سے انکار کر دیتی ہے۔
اس طریقہ کار میں لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ ایک فائدہ مند موقع کا حصہ بن رہے ہیں، حالانکہ حقیقت میں ان کے اپنے پیسے ہی کچھ عرصے بعد جزوی طور پر واپس کیے جا رہے ہوتے ہیں۔ آخر کار، اصل سرمایہ کا بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔
زیادہ تر کیسز میں، جب چیک باؤنس ہوتا ہے تو قانون کے تحت ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے، لیکن سرمایہ کاری کے معاملات میں، کمپنی اسے کاروباری نقصان قرار دے کر فوجداری کارروائی سے بچ نکلتی ہے۔ وہ اسٹامپ پیپر یا معاہدہ دکھاتے ہیں جس میں سرمایہ کار کو نقصان کا شریک تسلیم کیا گیا ہوتا ہے۔
قانون اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ کاروبار میں فائدہ اور نقصان دونوں ممکن ہیں، اس لیے اکثر ان معاملات میں عام فوجداری دفعات لاگو نہیں ہوتیں۔ یوں سرمایہ کار کا سرمایہ ڈوب جاتا ہے، جبکہ کمپنی بغیر کسی بڑی قانونی رکاوٹ کے آگے بڑھتی رہتی ہے۔
اس لیے ہوشیار رہیں اور دوسروں کو بھی آگاہ کریں۔ ہر وہ اسکیم جو آسان منافع کا وعدہ کرے، ہمیشہ فائدے کی نہیں بلکہ دھوکے کی علامت ہو سکتی ہے۔

آسمان پر ظاہر  یہ کس بات کی علامات ہیں !یہ "اینا لیما" ہے اس تحریر کو  پڑھنے کے بعد آپ مکمل طور پر جان لیں گے کہ یہ کیا ...
07/04/2025

آسمان پر ظاہر یہ کس بات کی علامات ہیں !
یہ "اینا لیما" ہے اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ مکمل طور پر جان لیں گے کہ یہ کیا ہے اور کیسے ہوتا ہے . ہماری زمین سورج کے گرد چکر لگاتی ہے اور یہ چکر ہمیشہ گول نہیں ہوتے بلکہ بیضوی انڈے کی شکل میں ہوتے ہیں . اسی کی وجہہ سے سال کے مختلف مہینوں میں سورج کا طلوع اور غروب ہونا ہمیشہ ایک ہی جگہ نہیں ہوتا اور یہ مقام ہلکا سا بدلتا رہتا ہے .

ہر ہفتے، ایک ہی وقت اور ایک ہی مقام پر کھڑے ہو کر سورج کی تصویر لیں تو ایک خوبصورت آٹھ کی شکل آسمان میں ظاہر ہوگی اسی کو "اینالیما" (Analemma) کہتے ہیں۔اللہ پاک کے اس خوبصورت مخفی نقشے کو ہم عام آنکھ سے نہیں دیکھ سکتے اور یہ سہولت ہمیں کوئی ماہر فوٹوگرافر محنت سے ہی دکھا سکتا ہے .

اینالیما کی تصویر میں چھپی پوری سائنس ہمیں بتاتی ہے کہ قدرت کیسے سال بھر سورج کو ہلکا سا سرکا کر ہمیں مختلف قسم کے موسم عطا کرتی ہے جو ہماری زندگیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں . بے شک اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی یہ کائنات ایک شاندار تخلیق ہے اور اس پر غور کرنے والے ہی پروردگار کی عظمت کو پہچان سکتے ہیں . سبحان الله

سولر پلیٹس ہوگئیں اب فارغ ! مگر جاپان نے کردیا کمال ذرا سوچیں دن بھر آپ کتنا چلتے ہیں اور اگر اٹھایا گیا آپ کا ہر قدم زم...
06/04/2025

سولر پلیٹس ہوگئیں اب فارغ ! مگر جاپان نے کردیا کمال
ذرا سوچیں دن بھر آپ کتنا چلتے ہیں اور اگر اٹھایا گیا آپ کا ہر قدم زمین پر پڑتے ہی آپ کے لئے کمانا شروع کردے۔ یہ خواب نہیں حقیقت ہے۔ جاپان میں بڑے ٹرین اسٹیشن اور شاپنگ مالز کے فرش پر "پائزو الیکٹرک ٹائلز" لگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا ہے جن پر پاؤں رکھ کر چلنے سے جو فورس اور حرکت ہوتی ہے اس سے بجلی پیدا کی گئی۔ یعنی اٹھنے والا ہر قدم ضائع نہیں جائے گا بلکہ کچھ نہ کچھ بجلی پیدا کرے گا جو سوچیں مِل کر کتنے پیسے بچائے گی۔ جاپان واقعی دنیا سے سو سال آگے ہے۔ فرش کی ایسی ٹائلز جن پر چلتے ہوئے آپ کا ہر قدم بجلی پیدا کرے گا صرف جاپان ہی کرسکتا ہے .یہ ٹائلز اگر گھروں میں بچوں کے کھیل کُود کی جگہ اور گزرنے کے راستوں پر لگائی جائیں گی تو کتنا فائدہ ہوگا۔ ہمارے ہاں کوئی ایسا کیوں نہیں سوچتا؟ کیا آپ یہ لگوانا پسند کریں گے ؟

سینگ والی چھپکلی: قدرت کا کرشمہ اور حیرت انگیز بقا کی حکمتسینگ والی چھپکلی (Horned Lizard) ایک ایسی منفرد اور حیرت انگیز...
05/04/2025

سینگ والی چھپکلی: قدرت کا کرشمہ اور حیرت انگیز بقا کی حکمت

سینگ والی چھپکلی (Horned Lizard) ایک ایسی منفرد اور حیرت انگیز مخلوق ہے جو اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کے باعث نہ صرف ماہرین حیوانات بلکہ ہر محقق کو بھی ششدر کر دیتی ہے۔ اس چھوٹی سی مخلوق کے بارے میں یہ بات مشہور ہے کہ جب اسے کسی شکاری یا خطرہ محسوس ہوتا ہے تو یہ اپنی آنکھوں سے خون کی پچکاری مارتی ہے۔ یہ خون کی دھار اتنی طاقتور ہوتی ہے کہ یہ تین فٹ تک دور تک پہنچ سکتی ہے اور کسی بھی جانور یا انسان کو آسانی سے نشانہ بنا سکتی ہے۔

خون کی پچکاری: بقا کا کرشمہ
سینگ والی چھپکلی کی یہ حیرت انگیز صلاحیت بظاہر ایک معمولی سی دفاعی تدبیر لگتی ہے، مگر اس کے پیچھے ایک شاندار حکمت چھپی ہوئی ہے۔ جب چھپکلی کو کسی خطرے کا سامنا ہوتا ہے، جیسے کہ کسی شکاری جانور کا سامنا، تو یہ فوراً اپنی آنکھوں سے خون کی پچکاری شروع کر دیتی ہے۔ یہ خون کی دھار حملہ آور کے چہرے یا جسم پر پڑ کر اسے چکرا دیتی ہے، جس سے وہ تھوڑی دیر کے لیے غیر متوقع ہو جاتا ہے اور اس پر توجہ مرکوز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

اس تکنیک کا مقصد
یہ تکنیک صرف چھپکلی کی بقا کے لیے نہیں ہے، بلکہ اس کے ذریعے یہ اپنے شکاری سے فرار ہونے کا موقع بھی حاصل کرتی ہے۔ جب شکاری خون کی پچکاری سے چکرا جاتا ہے تو چھپکلی کو فوراً فرار ہونے کا موقع ملتا ہے۔ اس دوران، چھپکلی اپنا جسم چپچپا اور کمزوری کے آثار کے بغیر چمکتے ہوئے اپنے شکاری سے بچ نکلتی ہے۔ اس چالاکی کے ذریعے چھپکلی لڑائی کے بغیر ہی اپنی جان بچا لیتی ہے۔

سائنسدانوں کا مطالعہ
سینگ والی چھپکلی کے بارے میں سائنسدانوں نے مختلف تحقیقات کی ہیں اور یہ پایا ہے کہ یہ خون کی پچکاری اس کی حفاظت کا سب سے اہم حصہ ہے۔ اس پچکاری کی خاصیت یہ ہے کہ خون میں موجود خون کے خلیے (Red Blood Cells) اور پروٹین شکاریوں کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔ ان کا مقصد حملہ آور کو غیر متوقع کر کے چھپکلی کو بچانا ہوتا ہے۔

مزید برآں، سینگ والی چھپکلی کی یہ صلاحیت اس کے بقا کے لیے انتہائی اہم ہے، کیونکہ اس کے قدرتی دشمن زیادہ تر بڑی شکاری جانور جیسے سانپ، شکاری پرندے یا دیگر جاندار ہوتے ہیں جو چھپکلی کو آسانی سے شکار کر سکتے ہیں۔ لیکن خون کی پچکاری ایک ایسا حفاظتی طریقہ ہے جو اسے ان سے بچنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

فطرت کا کرشمہ
یہ قدرت کا ایک عجیب کرشمہ ہے کہ اتنی چھوٹی سی مخلوق اتنی طاقتور دفاعی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ قدرت کا ایک اور جیتا جاگتا ثبوت ہے کہ ہر مخلوق کو اپنی بقا کے لیے مخصوص تدابیر عطا کی گئی ہیں۔ ہر جانور، خواہ وہ جتنا بھی چھوٹا ہو، اپنے ماحول میں زندہ رہنے کے لیے ضروری حربے استعمال کرتا ہے، اور سینگ والی چھپکلی کی خون کی پچکاری اس کا ایک عمدہ مثال ہے۔

اللہ کی حکمت
یہ سب دیکھ کر ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ یہ تمام تدابیر اور قدرت کی تخلیق کتنی دلکش اور حیرت انگیز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوقات کو ایسی حکمت اور وسائل سے نوازا ہے جو ان کی بقا کے لیے ضروری ہیں۔ سینگ والی چھپکلی کی خون کی پچکاری ایک نہایت دلچسپ اور منفرد حقیقت ہے جو فطرت میں موجود خدا کی بے پایاں حکمت اور قدرت کو ظاہر کرتی ہے۔

ہمیں چاہیے کہ ہم اس قدرتی کرشمے کا مطالعہ کریں اور اس پر غور کریں کہ کس طرح ہر مخلوق کو اللہ تعالیٰ نے اپنی بقا کے لیے بہترین طریقہ دیا ہے۔ اس کے ذریعے ہم اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اس کائنات کو کتنی خوبصورتی اور حکمت سے تخلیق کیا ہے۔

04/04/2025

میڈیکل کی دنیا میں تاریخ ساز کارنامہ ! دل کی ایک پیچیدہ سرجری کامیابی کے ساتھ کی گئی جب کہ مریض 2,000 کلومیٹر دور کسی او...
01/04/2025

میڈیکل کی دنیا میں تاریخ ساز کارنامہ !
دل کی ایک پیچیدہ سرجری کامیابی کے ساتھ کی گئی جب کہ مریض 2,000 کلومیٹر دور کسی اور ہسپتال میں تھا اور سرجن کسی اور ہسپتال میں .
دنیا کی تاریخ میں ہندوستان کے اندر سرجیکل روبوٹ کی مدد سے 2 گھنٹے 40 منٹ تک آن لائن دل کا آپریشن کامیابی سے سر انجام پایا . سرجری کی قیادت ڈاکٹر سدھیر سریواستو کررہے تھے اور ڈاکٹر ارول فرٹاڈو اور ٹیم انکے ساتھ تھی . روبوٹک سرجری کے دوران، آپریٹنگ ڈاکٹر 3D شیشے پہنے کنسول کے پیچھے بیٹھا سکرین کو دیکھتے ہوئے آن لائن روبوٹ کو کنٹرول کرکے دوسرے شہر میں لیٹے مریض کی سرجری کرتا رہا .
ڈاکٹروں کے مطابق مریضوں کو ہزاروں کلومیٹر سفر سے بچانے کیلئے میڈیکل کی دنیا میں یہ اہم ترین سنگ میل ہے .اس سے پہلے، کم فاصلے پر ریموٹ سرجری کی جاتی تھی، مگر اب 2,000 کلومیٹر ٹیلی سرجری کرکے ہندوستان نے میڈیکل کی فیلڈ میں دنیا کی توجہ حاصل کرلی ہے .
بلا شبہ جہاں ٹیکنالوجی اور اے آئی کی ترقی کچھ حلقوں کو پریشانی میں مبتلا کرچکی ہے ایسی خبریں اور مثالیں، ٹیکنالوجی کے حمایتی ایک مظبوط دلیل کے طور پر پیش کرسکتے ہیں .
آپ اسکے بارے میں کیا کہتے ہیں ؟ اسکے خلاف ہیں یہ حق میں ؟ جواب ضرور دینا

قومیں اور ملک ایسے ہی نہیں  بن جاتے !انڈونیشیا میں مسافر بس کا کرایہ صرف پانچ پلاسٹک خالی بوتلیں دے کر ادا کرسکتے ہیں . ...
31/03/2025

قومیں اور ملک ایسے ہی نہیں بن جاتے !
انڈونیشیا میں مسافر بس کا کرایہ صرف پانچ پلاسٹک خالی بوتلیں دے کر ادا کرسکتے ہیں . اسکے بدلے ڈرائیور انہیں دو گھنٹے مفت سفر کی اجازت دیتا ہے . ایسا اس قوم نے پلاسٹک کے گند کو ختم کرنے کیلئے متعارف کروایا ہے . اسکے ساتھ لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کے وہ پبلک ٹرانسپورٹ کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے آلودگی کو بھی کم کرنے میں مدد کریں . آپکا کیا خیال ہے ہمارے ملکوں میں ایسی سوچ کب آئے گی .
یا" لوے نیلن تو" کچھ اور ہی ملتا رہے گیا . اپنی رائے کا اظہار ضرور کرنا

Address

Brisbane Street
Glasgow
PA168LR

Telephone

+447475232424

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Viral in Pakistan Media posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Viral in Pakistan Media:

Share

Category