CNI URDU

CNI URDU UK Based Media Marketing news, advertising and event management services company in Birmingham.
(4)

“فرانس میں پی ٹی آئی کا پاور شو، کثیر تعداد میں مظاہرین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ ،شہباز گل کا خصوصی خطاب”پیرس (سی...
02/11/2024

“فرانس میں پی ٹی آئی کا پاور شو، کثیر تعداد میں مظاہرین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ ،شہباز گل کا خصوصی خطاب”

پیرس (سی این آئی )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فرانس میں ایک بڑے پاور شو کا انعقاد کیا جس میں مظاہرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو غیر منصفانہ قرار دیا اور انصاف کی فراہمی پر زور دیا۔

پیرس کی سڑکوں پر ہونے والے اس مظاہرے میں مظاہرین نے عمران خان کی تصاویر اور پارٹی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔ شہباز گل نے بطور مۂمان خصوصی خطاب کرتے ہوئےپاکستان میں عدالتی نظام اور حکومتی اقدامات پر تنقید کی اور کہا کہ عمران خان کی گرفتاری سیاسی انتقام کا حصہ ہے۔

مظاہرے میں شریک افراد نے مختلف نعروں کے ذریعے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پاکستان میں حقیقی تبدیلی اور شفافیت کے علمبردار ہیں۔ مظاہرین نے بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال اور سیاسی آزادیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے فرانس میں ہونے والے اس پاور شو کو تحریک انصاف کی مقبولیت اور عوامی حمایت کی علامت قرار دیا اور کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اپنے قائد کی رہائی اور انصاف کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔

01/11/2024
“حضرت سلطان باہو ٹرسٹ مسجد میں  علامہ سعید ضیاء قادری کی نماز جنازہ اداکر دی گئی”برمنگھم (سی این آئی ) جامعہ اسلامیہ رضو...
31/10/2024

“حضرت سلطان باہو ٹرسٹ مسجد میں علامہ سعید ضیاء قادری کی نماز جنازہ اداکر دی گئی”

برمنگھم (سی این آئی ) جامعہ اسلامیہ رضویہ ریڈنگ لین ٹائزلی، برمنگھم کے محتمم علامہ صادق ضیاء قادری کے جوان سال فرزند، علامہ سعید ضیاء قادری کی نماز جنازہ حضرت سلطان باہو ٹرسٹ، برمنگھم میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں علما، مشائخ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔

مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہوئے حاضرین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے انہیں بخشش و مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے۔ اس سانحے پر مرحوم کے والد علامہ صادق ضیاء قادری کو صبر جمیل عطا کرنے کی دعا بھی کی گئی۔ نماز جنازہ کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔

مرحوم علامہ سعید ضیاء قادری کی وفات برمنگھم کے دینی حلقوں کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ مرحوم کا انتقال نوجوانی میں ہوا، اور ان کی رحلت سے دینی، سماجی اور عوامی حلقوں میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔

نماز جنازہ کے بعد دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا، جس میں مرحوم کی مغفرت اور جملہ حاضرین کی جانب سے ان کے والدین اور خاندان کے لیے صبر کی دعا کی گئی۔اس موقع پر سی این آئی اردو کی جانب سے لی گئیں تصاویر

“شین اسٹون میں ایلبٹ سسٹمز کی UAV انجن فیکٹری کے باہر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اوربرطانوی فوجی ڈرونز کی تیاری کے خلا...
30/10/2024

“شین اسٹون میں ایلبٹ سسٹمز کی UAV انجن فیکٹری کے باہر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اوربرطانوی فوجی ڈرونز کی تیاری کے خلاف احتجاج “

برمنگھم (سی این آئی )نواحی ایریاشین اسٹون میں ایلبٹ سسٹمز کی UAV انجن فیکٹری کے باہر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اوربرطانوی فوجی ڈرونز کی تیاری کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔جسمیں مڈلینڈز بھر سے ہومین رائٹس سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ان “موت کے کارخانوں” کو بند کروانے کے اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ تفصیلات کے مطابق
برمنگھم کے نواحی ایریاشین اسٹون میں ایلبٹ سسٹمز کی UAV انجن فیکٹری کے باہر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اوربرطانوی فوجی ڈرونز کی تیاری کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔یہ فیکٹری، جو اسرائیل کو فوجی ڈرونز کے پرزے فراہم کرتی ہے، مسلسل تنقید کی زد میں ہے کیونکہ ان ہتھیاروں کو فلسطین میں مبینہ نسل کشی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔شین اسٹون میں یہ فیکٹری برطانیہ میں ایلبٹ کی آخری چند فیکٹریوں میں سے ایک ہے، جبکہ کارکنوں کے دباؤ کی وجہ سے تین دیگر سائٹس کو بند کیا جا چکا ہے۔

مظاہرے میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ ان کی کوششیں نہ صرف برطانوی حکومت کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کروانے کے لیے ہیں بلکہ وہ عالمی برادری کو بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جنگی جرائم میں معاونت کے مترادف ہے۔

مظاہرے میں شریک فلسطینی تحریک کی کارکن شکیلہ بی بی اور دیگر نے سی این آئی اور 92نیوز سے گفتگو میں کہاکہ برطانیہ کی حکومت اور عدالتی نظام اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے معاملے میں اخلاقی پوزیشن تک پہنچنے میں ناکام رہی ہے، اور اس طرح یہ لوگ جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ ہم برطانیہ سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ بے گناہ شہریوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل جیسی ریاستوں کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے اقدامات کرے گا۔۔۔۔۔ساٹس

مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ ان “موت کے کارخانوں” کو بند کروانے کے اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا برطانوی حکومت ان مظاہروں کو نظر انداز کرتی رہے گی یا اسرائیل کے ساتھ اسلحے کی تجارت پر کوئی نظرثانی کرے گی۔

“لندن میں ورلڈ سندھی کانگریس کا 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے احتجاج”لندن(سی این آئی)27 اکتوبر کو ورلڈ سندھی کانگریس (WSC) ن...
30/10/2024

“لندن میں ورلڈ سندھی کانگریس کا 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے احتجاج”
لندن(سی این آئی)27 اکتوبر کو ورلڈ سندھی کانگریس (WSC) نے برطانیہ میں وزیرِ اعظم کی رہائش گاہ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ لندن کے سامنے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا۔ احتجاج میں نہ صرف برطانیہ بھر کے سندھیوں نے شرکت کی بلکہ بلوچستان اور دیگر پسماندہ کمیونٹیز کے انسانی حقوق کے محافظ بھی اس احتجاج کا حصہ بنے۔

احتجاج کا مقصد پاکستان میں دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر، سندھ میں ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں، سندھ راؤداری مارچ پر حملے، اور 7 سالہ پریا کماری کی رہائی کے مطالبات کو اجاگر کرنا تھا۔

مقررین نے سندھ میں انسانی حقوق اور ماحولیات کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کو سندھ کے باسیوں کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ منصوبہ لاکھوں سندھیوں کی زندگی اور سندھ کے زرعی شعبے کو تباہی کی جانب لے جائے گا۔

انہوں نے پاکستان میں سندھی سیاسی کارکنوں کے جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل پر بھی شدید احتجاج کیا۔ مقررین نے 7 سالہ پریا کماری کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

مطالبات:
احتجاجی مظاہرے کے آخر میں برطانوی وزیرِ اعظم کے دفتر 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر ایک پٹیشن بھی جمع کروائی گئی، جس میں پاکستان میں سندھیوں کے خلاف انسانی حقوق کے مظالم کو روکنے کی اپیل کی گئی۔ پٹیشن میں برطانوی وزیر اعظم سے درخواست کی گئی کہ وہ پاکستان پر سندھیوں اور بلوچوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن پاکستان بھیجیں۔ اس کے ساتھ پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی بھی اپیل کی گئی کہ وہ توہین رسالت کے متنازع قانون کو منسوخ کرے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے چارٹر پر مکمل عمل کرے۔

ورلڈ سندھی کانگریس کا کردار:
ورلڈ سندھی کانگریس ایک عالمی تنظیم ہے جو سندھیوں کے انسانی حقوق کے لیے کام کرتی ہے اور اس کی شاخیں UK، USA، کینیڈا اور سندھ میں موجود ہیں۔ یہ تنظیم بین الاقوامی سطح پر سندھی عوام کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔اس موقع پر سی این آئی اردو کی جانب سے لی گئیں تصاویر۔

“اوورسیز بزنس فورم کے زیراہتمام صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان ظاہر شاہ کے اعزاز میں عشائیہ” برمنگھم (سی این آئی)...
27/10/2024

“اوورسیز بزنس فورم کے زیراہتمام صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان ظاہر شاہ کے اعزاز میں عشائیہ”

برمنگھم (سی این آئی)مقامی ریسٹورنٹ میں اوورسیز بزنس فورم کے زیراہتمام صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان ظاہر شاہ کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا ،جسمیں بزنس ،سیاسی سماجی اور صحافتی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔عشائیہ میں پاکستانی پروڈکٹس کو برطانیہ کی مارکیٹوں میں فروخت کرنے پر زوردیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق
برمنگھم کے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں اوورسیز بزنس فورم کے زیر اہتمام صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان ظاہر شاہ کے اعزاز میں عشائیہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں برمنگھم بھر سے کاروباری حضرات، صحافی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔

تقریب کی میزبانی اوورسیز بزنس فورم کے چیئرمین محمد فارق خان نے کی، جس کا مقصد پاکستانی پروڈکٹس کو برطانیہ کی مارکیٹوں میں فروخت کے لیے پیش کرنا تھا۔ اس موقع پر ظاہر شاہ نے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کئی مصنوعات جیسے کہ کنو، آم، سیب، زیتون اور انار نہ صرف معیار میں بہترین ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہیں۔

صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان نے اوورسیز پاکستانیوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے ملک کی یہ خاص پروڈکٹس برطانیہ میں متعارف کرائیں اور انہیں یہاں کی مارکیٹ میں فروخت کریں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری مردان اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا تاکہ پاکستانی مصنوعات برطانیہ میں کامیابی سے متعارف کرائی جا سکیں۔
اس موقع پر ظاہر شاہ ،محمد فاروق خان اور دیگر نے 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی پروڈکٹس کو بیرون ممالک متعارف کروانے میں اوورسیز پاکستانی اہم کرداراداکر سکتے ہیں۔۔۔۔۔ساٹس
شرکاء کا کہنا ہے کہ او پی ایف کی درخواست پر پاکستان کی عدالتوں میں اوورسیزکیلئے علیحدہ ڈیکس بنائے گئے۔

“یوم سیاہ کے موقع پر احتجاج کیلئے برمنگھم سے لندن  قافلہ روانہ “برمنگھم (سی این آئی )دنیا بھرمیں کشمیر ی یومِ سیاہ ہر سا...
27/10/2024

“یوم سیاہ کے موقع پر احتجاج کیلئے برمنگھم سے لندن قافلہ روانہ “
برمنگھم (سی این آئی )دنیا بھرمیں کشمیر ی یومِ سیاہ ہر سال 27 اکتوبر کو اس لیے مناتے ہیں ،کیونکہ اسی دن 1947 میں بھارتی فوجیں پہلی بار کشمیر میں داخل ہوئیں۔ اس دن کو کشمیری عوام اور کشمیری حریت پسند تنظیمیں یومِ سیاہ کے طور پر اس لیے مناتی ہیں تاکہ دنیا کو یہ یاد دلایا جا سکے کہ کشمیر میں بھارت کا قبضہ غیر قانونی اور ناجائز ہے۔

27 اکتوبر 1947 کو مہاراجہ ہری سنگھ، جو اس وقت کشمیر کے حکمران تھے، نے بھارت کے ساتھ الحاق کے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس کے بعد بھارتی فوجوں نے کشمیر میں داخل ہو کر علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا۔ کشمیری عوام نے اس الحاق کو کبھی قبول نہیں کیا اور اسے ناجائز اور غیر قانونی سمجھتے ہیں۔ اسی لیے 27 اکتوبر کو ہر سال احتجاج کے طور پر یومِ سیاہ منایا جاتا ہے تاکہ بھارت کے قبضے اور کشمیر کی آزادی کی جدو جہد کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کی جا سکے۔

یہ دن کشمیر کے تنازعے کی پیچیدگی اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی طویل جدوجہد کی نشاندہی کرتا ہے۔برٹش کشمیری اور پاکستانی برطانیہ بھر سے لندن میں یوم سیاہ پر احتجاج کرنے کی غرض سے قافلوں کی شکل میں روانہ ہو رہے ہیں۔تمام بسیں اور دیگر گاڑیاں تقریبا ایک بجے لندن پہنچ کر احتجاج کریں گئیں جو پانچ بجے تک جاری رہے گا۔سفر کے دوران سی این آئی اردو کی جانب سے لی گئیں تصاویر۔

“پیزا بابا جان کی پہلی برانچ کا شاندار افتتاح “برمنگھم (سی این آئی)لیڈی ووڈ سٹی سنٹر میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا ...
26/10/2024

“پیزا بابا جان کی پہلی برانچ کا شاندار افتتاح “
برمنگھم (سی این آئی)لیڈی ووڈ سٹی سنٹر میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں پیزا بابا جان کی پہلی برانچ کا افتتاح کیا گیا۔ تقریب کا آغاز پاکستان پریس کلب یوکے مڈلینڈ کے صدر اور سی این آئی نیوز کے ایڈیٹر انچیف سید عابد کاظمی نے فیتہ کاٹ کر کیا۔ اس موقع پر کمیونٹی کی مشہور شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔تقریب کے اہم شرکاء میں پاکستان پریس کلب کے نائب صدر راجہ ناصر محمود، ایگزیکٹو ممبر معین احمد، اور کمیونٹی لیڈر محمد عارف شامل تھے، جنہوں نے افتتاحی تقریب میں موجودگی سے تقریب کی رونق بڑھائی۔پیزا بابا جان کے مالک مستبین احمد بٹ نے تقریب کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے کاروبار کو پورے یوکے میں پھیلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔یہ تقریب کمیونٹی کی یکجہتی اور مقامی کاروباری ترقی کی مثال بن گئی ہے، اور شرکاء نے پیزا بابا جان کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس دوران سی این آئی اردو کی جانب سے لی گئیں تصاویر۔

“ایرانی میزائل تنصیبات پر اسرائیل کے حملے، سنگین نقصان کی اطلاعات، ایران کا ممکنہ ردعمل کیا ہوگا؟تہران (سی این آئی نیوز ...
26/10/2024

“ایرانی میزائل تنصیبات پر اسرائیل کے حملے، سنگین نقصان کی اطلاعات، ایران کا ممکنہ ردعمل کیا ہوگا؟

تہران (سی این آئی نیوز سپشل رپورٹ) حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے ایرانی میزائل تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملوں نے خطے میں کشیدگی کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں ایرانی میزائل تنصیبات کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کے بعد ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

حملے کی تفصیلات

اسرائیل نے ایرانی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے فضائی حملے کیے۔ ان حملوں کا ہدف ایرانی بیلسٹک میزائل پروگرام کے اہم مراکز تھے، جنہیں اسرائیل اپنے لیے ایک ممکنہ خطرہ سمجھتا ہے۔ حملے کے بعد ابتدائی رپورٹس کے مطابق کئی میزائل لانچ پیڈ، وئیر ہاؤسز، اور دیگر اسٹریٹیجک مراکز کو نقصان پہنچا ہے۔ غیر سرکاری ذرائع کے مطابق، اس حملے میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، تاہم ایرانی حکام نے ابھی تک ان معلومات کی تصدیق نہیں کی ہے۔

نقصان کی نوعیت

اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایرانی میزائل تنصیبات میں بڑے پیمانے پر مالی اور اسٹریٹیجک نقصان ہوا ہے۔ اہم ترین نقصان میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز کا ہے، جو جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، میزائلوں کی تیاری اور ذخیرہ کرنے والی جگہوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ حملہ ایرانی میزائل پروگرام کی صلاحیت کو عارضی طور پر کمزور کر سکتا ہے، لیکن یہ دیکھنا باقی ہے کہ ایران کیسے اور کب اپنی دفاعی صلاحیت کو بحال کرے گا۔

ایران کا ممکنہ ردعمل

ایران نے ان حملوں پر فوری طور پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ ایرانی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی حملے کا جواب دینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اسرائیل کے خلاف اپنے دفاع کے حق کو محفوظ رکھتے ہیں۔ ایران کے عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملے ایران کو نہ صرف دفاعی اقدامات پر غور کرنے پر مجبور کریں گے بلکہ وہ اسرائیل کے خلاف مختلف طریقوں سے جواب دے سکتے ہیں۔ ایران کے پاس اسرائیل پر جوابی حملے کے لیے متعدد آپشنز موجود ہیں، جن میں سائبر حملے، پراکسی گروہوں کے ذریعے کارروائیاں، یا براہ راست میزائل حملے شامل ہو سکتے ہیں۔

علاقائی اور عالمی ردعمل

علاقائی طور پر، اس حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ ایران کے اتحادی، خاص طور پر حزب اللہ اور دیگر گروہ، ممکنہ طور پر ایران کے ساتھ کھڑے ہو کر اسرائیل کے خلاف ردعمل دے سکتے ہیں۔ دوسری جانب، عالمی برادری، خصوصاً امریکہ اور یورپی یونین نے خطے میں کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ نے فریقین سے صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں مزید خونریزی سے بچا جا سکے۔

خطے کی سیکیورٹی اور مستقبل کے امکانات

یہ حملے مشرق وسطیٰ میں ایک نئے تنازع کے آغاز کا اشارہ دے سکتے ہیں۔ اگر ایران نے اس حملے کا بھرپور جواب دیا، تو یہ صورتحال پورے خطے کے امن و امان کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ سیکیورٹی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان اس وقت ایک نازک توازن موجود ہے، اور کسی بھی جانب سے غلط قدم تنازع کو بھرپور جنگ میں تبدیل کر سکتا ہے۔

ماہرین کی رائے

عالمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایرانی میزائل تنصیبات پر حملہ ایک سوچا سمجھا اقدام ہے جس کا مقصد ایران کے میزائل پروگرام کو روکنا ہے۔ دوسری جانب، ایران اس وقت خطے میں اپنی حیثیت کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے، اور اس حملے کا جواب دینے میں کسی بھی قسم کی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرے گا۔

نتیجہ

حالیہ حملے اور اس کے بعد کی صورتحال نے مشرق وسطیٰ کے امن و امان کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی عالمی برادری کے لیے ایک تشویشناک معاملہ ہے، اور آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا ہوگا کہ یہ صورتحال کس رخ اختیار کرتی ہے۔ دنیا کی نظریں اب ایران کی جانب مرکوز ہیں کہ وہ اس سنگین صورتحال میں کیا فیصلہ کرتا ہے اور آیا کہ خطے میں امن و استحکام برقرار رہ سکتا ہے یا نہیں۔

“یونین آف برٹش کشمیری ڈائسپورا کے زیر اہتمام  آزاد کشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کے موقع پر “حق ملکیت و حق حکمرانی” کے عنوان ...
25/10/2024

“یونین آف برٹش کشمیری ڈائسپورا کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کے موقع پر “حق ملکیت و حق حکمرانی” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا”

برمنگھم (سی این آئی ) یونین آف برٹش کشمیری ڈائسپورا کے زیر اہتمام آزادکشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کے موقع پر “حق ملکیت وحق حکمرانی کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا ،جسمیں برمنگھم بھر سے کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھرپورشرکت ۔اس سیمنار کے موقع پر پروجیکٹر پر مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط اور آزادکشمیر کی موجودہ صورتحال پر ایک رپورٹ دیکھائی گئی جبکہ کشمیری ملی نغموں کے ساتھ یوم تاسیس کا خوبصورت کیک بھی کاٹا گیا۔تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کا یوم تاسیس 24 اکتوبر کو منایا جاتا ہے تاکہ 1947 میں اس دن کو یاد کیا جا سکے جب آزاد جموں و کشمیر کی عبوری حکومت قائم کی گئی تھی۔ اس دن کا مقصد کشمیر کے عوام کی خود مختاری اور حق خود ارادیت کی جدو جہد کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔ 1947 میں جب برصغیر پاک و ہند کی تقسیم ہوئی، تو جموں و کشمیر کا مسئلہ پیدا ہوا۔ کشمیری عوام نے بھارتی تسلط کے خلاف بغاوت کی اور اس کے نتیجے میں آزاد کشمیر کا قیام عمل میں آیا۔یوم تاسیس کشمیریوں کی آزادی کی تحریک اور ان کی تاریخی جدو جہد کی علامت ہے، اور اسے ہر سال سرکاری اور عوامی سطح پر تقریبات، جلسے اور ریلیوں کے ذریعے منایا جاتا ہے تاکہ کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔

برمنگھم کے مقامی کمیونٹی ہال میں یونین آف برٹش کشمیری ڈائسپورا کے زیر اہتمام آزاد کشمیر کے 77ویں یوم تاسیس کے موقع پر “حق ملکیت و حق حکمرانی” کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا، جس میں برمنگھم سمیت دیگر شہروں سے کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

تقریب کے دوران پروجیکٹر پر ایک تفصیلی رپورٹ دکھائی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط اور آزادکشمیر کی موجودہ صورتحال کو اجاگر کیا گیا۔۔۔۔۔
شرکاء نے نہ صرف اس رپورٹ کو بڑی توجہ سے دیکھا بلکہ اس موقع پر آزادی اور حقِ خودارادیت کے حوالے سے گفتگو بھی کی۔۔۔۔۔

سیمینار میں کشمیری ملی نغموں کے ذریعے شرکاء میں جوش و جذبہ پیدا کیا گیا ۔۔۔۔۔
اس موقع پر مقررین نے کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا اور بھارتی ظلم و ستم کی مذمت کی۔۔۔۔
اس دوران منتظمین حق نواز جانباز،لیاقت لون ،خواجہ حسن اور دیگر نے 92نیوز اور سی این آئی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم تاسیس منانے کا مقصد نوجوان نسل کو کشمیری تاریخ سے آگاہی اوراپنے آبائی وطن کے ساتھ جوڑے رکھنا ہے۔۔۔۔۔ساٹس

آخر میں یوم تاسیس کا خوبصورت کیک کاٹا گیا۔۔۔۔۔کیک کٹنگ

یہ سیمینار کشمیری عوام کے حقِ ملکیت اور حقِ حکمرانی کی یاد دہانی کے ساتھ آزاد کشمیر کے 77 سال مکمل ہونے پر ایک عہد کی تجدید کے طور پر منعقد کیا گیا ۔

برمنگھم ائیرپورٹ ایک مشکوک گاڑی کی اطلاع کے بعد معمول کی کارروائیوں میں واپس آ رہا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے دوران تمام پروا...
23/10/2024

برمنگھم ائیرپورٹ ایک مشکوک گاڑی کی اطلاع کے بعد معمول کی کارروائیوں میں واپس آ رہا ہے۔ پولیس کی تفتیش کے دوران تمام پروازیں معطل کر دی گئی تھیں اور مسافروں کو حفاظتی اقدام کے طور پر ہوائی اڈے سے نکالا گیا تھا۔ ہوائی اڈے کے ترجمان نے کہا کہ عوام کی حفاظت ان کی اولین ترجیح تھی۔ تحقیقات کے بعد، اب پروازیں بحال کر دی گئی ہیں اور ہوائی اڈے کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ حکام نے کسی بھی تکلیف کے لیے معذرت کی ہے۔

برمنگھم ایئرپورٹ کو آج ایک مشکوک گاڑی کی اطلاع کے بعد خالی کرا لیا گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہوائی اڈے کے تم...
23/10/2024

برمنگھم ایئرپورٹ کو آج ایک مشکوک گاڑی کی اطلاع کے بعد خالی کرا لیا گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہوائی اڈے کے تمام مسافروں اور عملے کو باہر نکال دیا۔ ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا کہنا ہے کہ یہ قدم احتیاطی طور پر اٹھایا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔ ایئرپورٹ کی تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں، اور بم ڈسپوزل اسکواڈ جائے وقوعہ پر موجود ہے۔ حکام نے عوام کو ایئرپورٹ سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔

22/10/2024
“سینیٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی، عمر ایوب کا شدید ردعمل”اسلام آباد (سی این آئی ) پاکستان کے ایوانِ بالا (سین...
20/10/2024

“سینیٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی، عمر ایوب کا شدید ردعمل”
اسلام آباد (سی این آئی ) پاکستان کے ایوانِ بالا (سینیٹ) نے 26ویں آئینی ترمیم کی تمام 22 شقوں کو منظور کر لیا ہے، جس کے بعد اب یہ بل ایوانِ زیریں (قومی اسمبلی) میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد یہ ترمیم پاکستان کے آئین کا حصہ بن جائے گی۔ تاہم، حزب اختلاف کی جماعتوں اور بعض سیاسی رہنماؤں نے اس ترمیم کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

عمر ایوب کا سخت ردعمل: “آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کا عمل”

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما عمر ایوب نے سینیٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ “یہ ترمیم آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس ترمیم کے ذریعے عدلیہ پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے اور اس اقدام سے جمہوری اصولوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔

عمر ایوب نے کہا کہ “حکومت عدلیہ کی آزادی سلب کر کے اپنے مفادات کو تحفظ دینا چاہتی ہے، اور یہ ترمیم اسی سازش کا حصہ ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت نہ صرف اس ترمیم کی مخالفت جاری رکھے گی بلکہ عوامی سطح پر بھی اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔

حکومت کا مؤقف: “جمہوری نظام میں اصلاحات ضروری ہیں”

حکومتی وزراء نے عمر ایوب کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا مقصد عدلیہ کو آزاد اور شفاف بنانا ہے اور اس میں اصلاحات کا عمل جمہوری نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس کی تعیناتی کا طریقہ کار مزید شفاف بنایا جائے گا اور عدلیہ کی آزادی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ترمیم کی اہم شقیں

26ویں آئینی ترمیم میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے طریقہ کار میں تبدیلی، سود کے خاتمے سے متعلق شق، اور انتخابی اصلاحات جیسے اہم نکات شامل ہیں۔ ترمیم میں شامل 22 شقیں ملکی عدالتی اور آئینی نظام میں اصلاحات کی غرض سے پیش کی گئی ہیں، جن پر حکومتی اور عوامی سطح پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

آئندہ مراحل

اب یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جہاں سے منظوری کے بعد یہ پاکستان کے آئین کا حصہ بن جائے گا۔ تاہم، پی ٹی آئی اور دیگر حزب اختلاف کی جماعتیں اس ترمیم کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا عندیہ دے چکی ہیں، جس سے آئندہ دنوں میں سیاسی ماحول میں مزید کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے۔

سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ متوقع

سینیٹ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں بھی اس ترمیم پر گرما گرم بحث متوقع ہے، جبکہ پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں حکومت کے اس اقدام کے خلاف احتجاجی حکمت عملی تیار کر رہی ہیں۔ آئندہ دنوں میں ملکی سیاست میں تناؤ اور کشیدگی میں اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس رات دو بجے بھی جاری ہے ۔

“26ویں آئینی ترمیم: چیف جسٹس کی تعیناتی اور سود کے خاتمے سے متعلق اہم شقیں شامل”اسلام آباد (سی این آئی) وفاقی حکومت نے 2...
20/10/2024

“26ویں آئینی ترمیم: چیف جسٹس کی تعیناتی اور سود کے خاتمے سے متعلق اہم شقیں شامل”

اسلام آباد (سی این آئی) وفاقی حکومت نے 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔ اس آئینی ترمیم میں ملک کے عدالتی نظام اور معاشی پالیسیوں میں اہم تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، جن میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے طریقہ کار میں ترمیم اور سود کے خاتمے سے متعلق شقیں شامل ہیں۔

چیف جسٹس کی تعیناتی کا نیا طریقہ کار

26 ویں آئینی ترمیم کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے طریقہ کار میں اہم تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔ موجودہ طریقہ کار کے برعکس، اس ترمیم میں چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے آئینی بینچ کی تشکیل کی تجویز دی گئی ہے۔ آئینی بینچ ملک کے سینئر ترین ججز پر مشتمل ہو گا، جو چیف جسٹس کے لیے نامزد کردہ امیدواروں میں سے ایک کو منتخب کرے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس اقدام سے عدالتی نظام میں شفافیت اور غیر جانبداری کو فروغ ملے گا۔

سود کے خاتمے کی شق

اس ترمیم میں سود کے مکمل خاتمے کے لیے بھی ایک اہم شق شامل کی گئی ہے۔ اس کے تحت حکومت آئندہ چند برسوں میں سودی نظام کو ختم کر کے اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے جامع پالیسی متعارف کرائے گی۔ سودی نظام کے خاتمے کے حوالے سے عوام اور مذہبی حلقوں میں دیرینہ مطالبات کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ شق شامل کی گئی ہے۔

دیگر اہم شقیں

اس بل میں انتخابی عمل میں اصلاحات، پارلیمان کے اختیارات اور صوبائی خودمختاری سے متعلق چند دیگر اہم ترامیم بھی شامل ہیں۔ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ ترامیم ملک کے سیاسی اور عدالتی نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

سیاسی حلقوں کی رائے

26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر سیاسی حلقوں میں ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے تجویز کردہ طریقہ کار عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے، اور یہ ترمیم حکومت کو عدلیہ پر اثر انداز ہونے کا موقع فراہم کرے گی۔

حکومتی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم ملک کے مفاد میں ہے اور عدلیہ اور معیشت کے نظام میں پائیدار تبدیلیاں لانے کے لیے ناگزیر ہے۔ حکومت نے اس معاملے پر اپوزیشن کو مذاکرات کی دعوت بھی دی ہے تاکہ ترمیم پر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔

نتائج اور مستقبل کی پیش رفت

26 ویں آئینی ترمیم کا پارلیمان میں پیش ہونا ملکی سیاسی منظرنامے میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس کی تعیناتی اور سود کے خاتمے سے متعلق تجاویز نہ صرف عدلیہ بلکہ ملکی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔ آنے والے دنوں میں سیاسی اور عدالتی حلقوں میں اس معاملے پر مزید بحث متوقع ہے۔

“26ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ منظور، پی ٹی آئی کا ووٹنگ کا بائیکاٹ اور احتجاج کا اعلان”اسلام آباد (سی این آئی) وفاقی...
20/10/2024

“26ویں آئینی ترمیم کا مجوزہ مسودہ منظور، پی ٹی آئی کا ووٹنگ کا بائیکاٹ اور احتجاج کا اعلان”
اسلام آباد (سی این آئی) وفاقی کابینہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کی منظوری دے دی ہے، جسے پارلیمان میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا جائے گا۔ تاہم، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس ترمیم کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ووٹنگ کے بائیکاٹ اور بھرپور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چند اہم قانونی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، جن میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے اختیارات، انتخابی عمل میں اصلاحات، اور دیگر آئینی معاملات شامل ہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ترمیم ملک کے سیاسی نظام میں استحکام اور شفافیت لانے کے لیے ضروری ہے۔

پی ٹی آئی نے اس ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے حکومت کی جانب سے “یکطرفہ اور غیر جمہوری قدم” قرار دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس اہم معاملے پر حزب اختلاف کو اعتماد میں نہیں لیا، اور یہ ترمیم “جمہوری اصولوں کے منافی” ہے۔ پی ٹی آئی نے اس ترمیم کے خلاف نہ صرف پارلیمان میں ووٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے بلکہ ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ “یہ ترمیم قوم کے مفادات کے خلاف ہے، اور ہم اسے کسی بھی صورت منظور نہیں ہونے دیں گے۔ ہم ہر فورم پر اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور سڑکوں پر بھی بھرپور احتجاج کریں گے۔”

حکومت نے پی ٹی آئی کے بائیکاٹ اور احتجاج کو “غیر ضروری سیاست” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم عوام کے مفاد میں ہے اور اس پر پارلیمان میں تفصیلی بحث کی جائے گی۔

ملک کے سیاسی ماحول میں اس ترمیم کی وجہ سے ایک نئی ہلچل پیدا ہو گئی ہے، اور آنے والے دنوں میں سیاسی درجہ حرارت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

“برمنگھم میں سپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمد کا استقبالیہ”برمنگھم میں قائد اعظم ٹرسٹ برطانیہ کے چیئرمین راجہ محمد اشتیاق کی ر...
19/10/2024

“برمنگھم میں سپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمد کا استقبالیہ”
برمنگھم میں قائد اعظم ٹرسٹ برطانیہ کے چیئرمین راجہ محمد اشتیاق کی رہائشگاہ پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے اعزاز میں ایک پروقار استقبالیہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر برطانوی پارلیمنٹ کے رکن بیرسٹر ایوب خان سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی اور سپیکر پنجاب اسمبلی کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔تفصیلات کے مطابق
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد جنیوا میں اہم میٹنگ کے بعد جب برطانیہ پہنچے تو انکے اعزاز میں قائد اعظم ٹرسٹ کے چیئرمین راجہ اشتیاق نے اپنی رہائش گاہ پر ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا جسمیں شریک نمایاں شخصیات میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان ملک جاوید اعوان، بیرسٹر محمد عمر بنیامین، ماہر تعلیم ڈاکٹر اعجاز علی، عبدالوحید خان، اور پروفیسر نوید انجم باجوہ شامل تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک احمد خان نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور شرکاء کو ملک کے چیلنجز اور مستقبل کے مواقع سے آگاہ کیا۔۔۔۔
اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان، بیرسٹر ایوب خان، اور راجہ محمد اشتیاق نے اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے وطن کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے، اور ان کی محنت اور تعاون سے پاکستان بہت جلد ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔

تقریب میں شریک تمام مہمانوں نے اس موقع پر پاکستان کے ساتھ اپنی وابستگی اور تعاون کا اعادہ کیا۔
اس دوران شرکاء کے ساتھ یاد گاری تصاویر بنائیں گئیں۔
شرکاء کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ آپ ملک میں رول آف لاء کی حکمرانی کیلئے کام کریں گئے جسکی وجہ سے ہم اپنے بچوں کو خوشی سے اپنے ملک میں لیکر جا سکیں۔

19/10/2024
“اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی اور مسلسل کارپٹ بمباری کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مارچ برمنگھم میں ہوا”برمنگھم (سی...
18/10/2024

“اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی اور مسلسل کارپٹ بمباری کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مارچ
برمنگھم میں ہوا”
برمنگھم (سی این آئی ) “Activists Independent Movement” کے زیر اہتمام اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی اور مسلسل کارپٹ بمباری کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مارچ منعقد کیا گیا، جس میں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد، بشمول خواتین اور مردوں، نے بھرپور شرکت کی۔ برٹش شہریوں نے بڑی تعداد میں مظلوم غزہ کے بچوں اور لوگوں کے حق میں آواز بلند کی، اور عالمی برادری کو اسرائیل کے مظالم کے خلاف بیدار کرنے کی اپیل کی۔تفصیلات کے مطابق
یہ احتجاجی مارچ صبح گیارہ بجے برمنگھم کے علاقے سمال ہیتھ سے شروع ہوا اور مقررہ راستوں سے گزرتا ہوا سٹی سنٹر پر اختتام پذیر ہوا۔ شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کے خلاف نعرے اور غزہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کے پیغامات درج تھے۔۔۔۔۔
احتجاج میں نوجوانوں کا انوکھا انداز
اس دوران نوجوان لڑکیوں نے غزہ کے معصوم بچوں کی علامتی شکل میں پتلے تیار کر کے انہیں کفن میں لپیٹ کر اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھا تھا، تاکہ دنیا کو یہ دکھا سکیں کہ کس طرح غزہ کے بچے بے گناہ مارے جا رہے ہیں۔ اس پراثر منظر نے احتجاج میں شامل افراد کو جذباتی کر دیا۔۔۔۔۔

مارچ جب سٹی سنٹر پہنچا تو وہاں احتجاجی مظاہرین سےمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام اور وہاں کے بے گناہ لوگوں پر جاری ظلم و ستم عالمی برادری کے لیے ایک کھلا چیلنج ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے وحشیانہ اقدامات کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ اور عالمی طاقتیں فوری طور پر اس قتل عام کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔۔۔۔

مارچ کے دوران برطانوی ممبرانِ پارلیمنٹ، کمیونٹی رہنما، اور “Activists Independent Movement” کے عہدیداروں نے سی این آئی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد دنیا کے سامنے غزہ کے مظلومین کی آواز کو بلند کرنا اور اسرائیل کو مظالم روکنے پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عالمی برادری اسرائیل کو جوابدہ نہیں بناتی، غزہ کے لوگوں پر ظلم جاری رہے گا۔۔۔۔ساٹس

یہ احتجاجی مارچ نہ صرف برمنگھم بلکہ دنیا بھر کے ان لوگوں کے لیے ایک پیغام تھا جو انسانیت کے حق میں آواز بلند کرنا چاہتے ہیں وہ باہر نکل کر مظلوم کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔

“جشن میلاد مصطفی و محبت سلسلہ نسبت رسولی کانفرنس کا انعقاد”برمنگھم (سی این آئی )ہارونیہ مسجد میں جشن میلاد مصطفی و محبت ...
16/10/2024

“جشن میلاد مصطفی و محبت سلسلہ نسبت رسولی کانفرنس کا انعقاد”
برمنگھم (سی این آئی )ہارونیہ مسجد میں جشن میلاد مصطفی و محبت سلسلہ نسبت رسولی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں برمنگھم بھر سے عشقان رسول اور مریدین نے بھرپور شرکت کی ،اس روحانی محفل سے پیر ڈاکٹر غلام محمد گوہر نظیر گوہر، مرکزی سجادہ نشین دربار عالیہ موہڑہ شریف، نے خطاب کرتے ہوئے حاضرین کو عملی زندگی میں اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔تفصیلات کے مطابق اس روحانی محفل سے خطاب کرتے ہوئے پیر گوہر نظیر نے کہا کہ برطانیہ اور یورپ میں دعوت دین کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ مسلمان اپنے اخلاق و کردار کو اس حد تک مثالی بنائیں کہ دوسروں کو خود بخود متاثر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہاں روزگار کے ساتھ ساتھ مسلمان اپنے دین کے بھی سفیر ہیں اور ان کا ہر عمل دین کی نمائندگی کرتا ہے۔

کانفرنس میں دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں جن میں خلیفہ صوفی صفدر حسین، خلیفہ ملک ذوالقرنین، علامہ محمد فرید ہارونی، خلیفہ عبدالخالق راجہ جاوید اقبال، علامہ سید ظفر اللہ شاہ، علامہ شفیق الرحمن چشتی، پیر عمران ابدالی اور حافظ فاروق چشتی شامل تھے۔

دوبئی سے آئے ہوئے معروف نعت خواں گولڈ میڈلیسٹ محمد علی قادری، بلال نقشبندی، محمد اویس اور محمد عادل نے بارگاہِ رسالت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، جس نے حاضرین کو روحانی کیفیت میں مبتلا کر دیا۔

اس دوران پیر ڈاکٹر گوہر نظیر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کے دوران مختلف سوالوں کے جواب میں کہا کہ برصغیر میں اولیا کرام اور مشائخ کی دعوت و تبلیغ کی جدوجہد قابل دید ہے ۔جس کو آگلی نسلوں تک منتقل کرنا ہماری ذمہداری ہے ۔ایجوکیشنل سسٹم میں کردار ڈویلپمنٹ بہت ضروری ہے۔۔۔۔۔۔ساٹ

محفل کے اختتام پر پیر ڈاکٹر گوہر نظیر گوہر نے امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا کی، جس میں پاکستان اور برطانیہ کی سلامتی، فلسطین اور کشمیر کی آزادی کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔ اجتماعی درود و سلام کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا۔

Address

Kings Road
Birmingham
B112AA

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when CNI URDU posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to CNI URDU:

Videos

Share

Nearby media companies


Other Broadcasting & media production in Birmingham

Show All