29/01/2025
پاکستان میں آزادی صحافت پر حملہ، پاکستان پریس کلب یوکے کا شدید احتجاج
لندن (سی این آئی ) پاکستان میں آزادی صحافت پر قدغن اور فیک نیوز کے نام پر قید و جرمانے کے قانون کے خلاف پاکستان پریس کلب یوکے کی ایک اہم ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں برطانیہ بھر سے سینئر صحافیوں اور پریس کلب کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کی صدارت پاکستان پریس کلب یوکے کے مرکزی صدر ارشد رچیال نے کی، جبکہ سیکرٹری جنرل مسرت اقبال نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اجلاس کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔
آزادی صحافت پر قدغن، ناقابل قبول – ارشد رچیال
مرکزی صدر ارشد رچیال نے خطاب میں کہا کہ صحافیوں کے حقوق چھیننے کی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔ انہوں نے کیا کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) اور دیگر چار صحافتی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر حکومت نے یہ بل پاس کرنے کی کوشش کی، جو آزادی اظہار رائے پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے برطانیہ کے تمام شہروں میں صحافیوں سے احتجاج کی اپیل کی۔
مانچسٹر، شیفیلڈ، لوٹن، لندن ،برمنگھم اور دیگر شہروں میں مظاہروں کا اعلان
صدر مانچسٹر برانچ اسحاق چوہدری نے بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک افسوسناک ہے اور اس کے خلاف مانچسٹر میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔
صدر شفیلڈ برانچ شفقت مرزا نے میٹنگ کے انعقاد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون عوام اور صحافیوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے، جس کے خلاف شیفیلڈ میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔
صدر لوٹن برانچ اسرار راجہ نے تجویز دی کہ اس قانون کے خلاف فوری طور پر پریس ریلیز جاری کی جائے اور اگر ضرورت پڑی تو احتجاج بھی کیا جائے گا۔
صدر لندن برانچ میر اکرام نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کی مذمت کی جاتی ہے اور اس کے خلاف احتجاج ہونا چاہیے۔
پیکا ایکٹ کیخلاف برمنگھم میں بھی احتجاج ہوگا – سید عابد کاظمی
صدر برمنگھم برانچ سید عابد کاظمی نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف آواز بلند کی جا رہی ہے اور ہم اس کالے قانون کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
ایگزیکٹو ممبر زاہد نور نے کہا کہ یہ ایکٹ نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی صحافیوں پر بھی اثر انداز ہوگا۔ انہوں نے تجویز دی کہ اس کے خلاف پریس ریلیز کے ساتھ تمام شہروں میں احتجاج بھی ہونا چاہیے۔
برطانیہ اور یورپ بھر میں مظاہروں کی ضرورت – شیراز خان
سابق صدر پاکستان پریس کلب یوکے شیراز خان نے کہا کہ یہ معاملہ صرف صحافیوں کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ہے۔ پیکا آرڈیننس صحافت کو کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش ہے اور اس کے خلاف برطانیہ سمیت یورپ بھر میں بھی احتجاجی مظاہرے ہونے چاہئیں۔
سینئر نائب صدر مرزا آفتاب بیگ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلوں کی مکمل تائید کرتے ہیں۔
ایگزیکٹو ممبر عتیق الرحمان نے بھی تجویز دی کہ مقامی سطح پر مظاہرے کیے جائیں۔
مرکزی صدر ارشد رچیال نے تمام برانچ صدور اور ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے احتجاج ناگزیر ہے۔ انہوں نے تمام شہروں میں احتجاج کرنے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ قونصل خانوں کے باہر کیے جانے والے مظاہروں میں تحریری پٹیشن بھی دی جائیں گی تاکہ حکام تک صحافیوں کی آواز پہنچائی جا سکے۔
ممبر سپریم کونسل اکرام چوہدری نے تجویز دی کہ مرکزی کابینہ ہر مظاہرے میں شامل ہو اور لندن میں ہونے والے بڑے احتجاجی مظاہرے میں تمام صحافیوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔
سیکرٹری نشر و اشاعت نادیہ راجہ نے کہا کہ اپنی آواز حکام بالا تک پہنچانے کے لیے احتجاجی مظاہرے وقت کی اشد ضرورت ہیں۔
ایگزیکٹو ممبر امجد بیگ نے پاکستان میں صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
آخر میں سیکرٹری جنرل مسرت اقبال نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پریس کلب یوکے آزادی صحافت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
پاکستان پریس کلب یوکے نے پیکا ایکٹ کی شدید مخالفت کرتے ہوئے برطانیہ بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ لندن، مانچسٹر، برمنگھم، شیفیلڈ، لوٹن سمیت دیگر شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور پاکستان میں صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کی جائے گی۔