Umair Afzal Speaks

Umair Afzal Speaks Living in Germany, Content Creator, Student, Android Developer, University Lecturer

20/12/2024

Kushian.

09/12/2024

Life without Limits.

14/11/2024

The city in the water.

میرے عزیز دوست،تمہارا یوں خطوط کا جواب نہ دینا میرے لیے کوئی اچنبھے کی بات نہیں، میں سمجھ سکتا ہوں کہ زندگی کے جھمیلوں س...
02/11/2024

میرے عزیز دوست،
تمہارا یوں خطوط کا جواب نہ دینا میرے لیے کوئی اچنبھے کی بات نہیں، میں سمجھ سکتا ہوں کہ زندگی کے جھمیلوں سے وقت نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

میں اپنے متعلق بتاتا چلوں کہ زندگی میں پہلے سے زیادہ آسانیاں ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ یہاں وقت میں برکت نہیں، کب دن سے شام ہوتی ہے معلوم ہی نہیں پڑتا۔ مگر مجھے لگتا ہے کہ یہاں زندگی میں پاکستان کی نسبت رکاوٹیں نہیں ہیں، اس لیے لگتا ہے وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔ جیسے وہاں بجلی اور گیس کا چلے جانا اور پھر اس کا انتظار، اور بھی ایسا بہت کچھ۔ آپ کو مجبورا وقت پر دھیان دینا پڑتا ہے۔

اگر انسان جذباتی نہ ہو تو یہاں زندگی زیادہ لطف انگیز ہے۔ یوں جانو کہ زندگی محسوس ہونے کا احساس ادھر ہی ہوتا ہے۔ یہاں سائیکل والا بھی سڑک کا اتنا ہی مالک ہے جتنا کہ گاڑی والا۔

گزشتہ خط میں میں نے ذکر کیا تھا کہ مجھے پیانو سننا اب اچھا لگتا ہے۔ مگر آج پیانو بجا کر احساس ہوا کہ ضروری نہیں ہر بجنے والی چیز کو بجایا ہی جائے۔

کبھی سرد رات میں گزری ہوئی زندگی پر نظر دوڑاتا ہوں تو مجھے سب خوبصورت ہی نظر آتا ہے۔ اور مجھے لگتا ہے کہ اب بھی شاید سب ویسا ہی ہوگا، اور میرا دل کہتا ہے کہ پل بھر میں پاکستان پہنچ جاؤں۔ جبکہ حقیقت میں مجھے یاد ہے کہ پاکستان کے آخری دنوں میں سب اپنی اپنی زندگیوں میں مصروف ہوگئے تھے۔ وہ سب خوبصورت لمحات فقط ایک یاد بن چکے ہیں۔

میرا تو ایسا تجربہ نہیں، مگر لوگ کہتے ہیں کہ پردیسی جب واپس آتے ہیں تو وہ اپنے گھر میں بھی مہمان ہوتے ہیں، اور وہ خوبصورت گھر صرف انسان کی یادداشت میں زندہ رہ جاتا ہے۔

میرا بیٹا پیدا ہوا، اور اب اس نے چلنا بھی شروع کردیا ہے، اور یہ قیمتی لمحات جینے کے لیے میں وہاں موجود نہیں ہوں۔ ممکن ہے اس پچھتاوے کا زنگ ہمیشہ میری ذات پر جما رہے۔ مگر خدا سے دعا گو ہوں کہ وہ مجھے جلد اپنے بیٹے سے ملوائے تاکہ اپنی بانہوں میں اس کی قربت کا لمس محسوس کر سکوں۔

میں نے ہمیشہ ایسی بے بسی کی زندگی سے نفرت کی تھی، مگر اب مشیت ایزدی ہے کہ وہی جینی پڑ رہی ہے۔

اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے اٹلی جا رہا ہوں۔ جہاز میں کافی وقت مل گیا تو سوچا تمہیں خط لکھ دوں۔ اپنا بہت سا خیال رکھنا۔

تمہارا دوست،
عمیر افضل

یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے.
10/04/2024

یوں نہ تھا میں نے فقط چاہا تھا یوں ہو جائے.

04/03/2024

Story of Untouchability








24/02/2024

یورپ میں ملحد لڑکی سے ملاقات۔

12/02/2024

Pakistan main e thiek tha.

09/02/2024

People opinion got r***d.

31/01/2024

Nobel Prize kia hai.
Biography of Alfred Nobel.

30/01/2024

This video is about the Summary of a book raising human beings.

27/01/2024

Summary of Book: 4 Agreements.

Adresse

Frankfurt

Webseite

Benachrichtigungen

Lassen Sie sich von uns eine E-Mail senden und seien Sie der erste der Neuigkeiten und Aktionen von Umair Afzal Speaks erfährt. Ihre E-Mail-Adresse wird nicht für andere Zwecke verwendet und Sie können sich jederzeit abmelden.

Videos

Teilen

Kategorie