وہ پوچھنا تھا کہ غزہ میں 45 ہزار فلسطینی جان قربان کر چکے ہیں
اور حماس کے رہنما نے امارات پہ الزام لگایا تھا کہ امداد کے سامان میں اسرائیل کے لئے جاسوسی آلات چھپا کر بھیجے گئے
یہ الزام 2010 میں لگایا گیا جب امارات کے اسرائیل سے کوئی تعلقات نہیں تھے
اور اب 2023 میں اسرائیلی جارحیت کے بعد یہی الزام دہرایا گیا ہے
دوسری جانب سعودیہ کے شہر ریاض میں کعبہ سے مشابہت والی عمارت میں ٹھمکہ تماشا ہوا
پھر اسکے بعد ترقی کا سفر نقاب اور برقعہ اتار کر دکھایا گیا
کیا ان کاموں سے توہین اسلام کا فتوی آئے گا؟
حماس بارے لنک
https://x.com/SprinterFamily/status/1834349767293272442
کوئی عاشق رسول سعودیہ یا امارات میں کمائی کرتا ہوا احتجاج کرتے ہوئے نوکری چھوڑ کر پاکستان واپس آئے گا؟
کوئی مفتی، مولوی، علامہ، پیر وغیرہ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں
سب خبروں کا لنک اور ویڈیو یہاں موجود ہیں
سعودی حلال ٹھمکے تماشہ
https://x.com/MALHACHIMI/status/1857198061950292443?t=gWEp6CvNXtofTaEResG5bg&s=08
اور ترقی کا سفر (اِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّاۤ إِلَیۡہِ رَاجِعُوۡنَ)
خبردار:
اس ویڈیو میں دل دہلا دینے والے مناظر عکسبند ہیں
لہذا اپنی ذمہ داری پہ دیکھیں
اور اپنا احتجاج مہذب ترین طریقے سے ریکارڈ کرانے کا بہترین طریقہ فوج کے کاروبار کا مکمل بائیکاٹ ہے
سب سے پہلے اوورسیز پاکستانیوں کے نام کہ وہ ڈی ایچ اے وغیرہ میں سرمایہ کاری مکمل ترک کر دیں
پھر پاکستان میں رہنے والی عوام کے لئے فوجی اداروں کے بائیکاٹ کیلئے سب سے مؤثر ٹارگٹ مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ کننزیومر فوڈ پراڈکٹس (فوجی فوڈز) - یہ پراڈکٹس ہر گلی محلے کی دکان میں دستیاب ہیں اور کروڑوں لوگ لاعلمی میں انہیں خریدتے رہتے ہیں
2۔ عسکری بنک - یہ مالی طور پر فوجی اداروں کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
3۔ پٹرول پمپس - ریونیو اور کیش فلو کے اعتبار سے یہ بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں
4۔ فرٹیلائزرز (کھاد وغیرہ) - کھپت کے اعتبار سے یہ بزنس بھی فوجی اداروں کیلئے دودھ دینے والی گائے کی حیثیت رکھتا ہے
5۔ مقامی ریٹیل بزنسز - ان میں سی ایس ڈی شاپس سے لے کر بینکوئٹ ہالز تک، سب آجاتے ہیں لیکن یہ ہر شہر میں نہیں ہوتے، البتہ بڑے بڑے تمام شہروں میں پائے جاتے ہیں۔
آپ کی بائیکاٹ مہم کا ٹارگٹ اوپر بیان کی گئی پانچ کیٹیگریز ہونے چاہئیں۔
میں نے دانستہ طور پر فوجی تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کو اس لسٹ میں شامل نہیں کیا کیونکہ جب تک شہریوں کے پاس متبادل انتظامات نہ
یہ کلپ قانونِ قدرت کو احسن طریقے سے بیان کرتا ہے
دونوں اللہ کی مخلوق ہیں
لیکن ایک کی فطرت میں دوسرے جاندار کو زندہ چیر پھاڑ کر کھا جانا لکھا ہے
دونوں کی تخلیق اللہ نے کی
لیکن ایک کو طاقتور، غالب یا خونخوار بنایا
جبکہ دوسرے کو اسکی خوراک بنا دیا
یہ سبق آموز کلپ ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ماسوائے انبیاء کے، انسانی تاریخ کی قسمت میں اللہ نے طاقتور، ظالم یا خونخوار کو اس دنیا میں غالب کیا ہے
چاہے وہ حیوان ہو یا انسان
لہذا قانونِ قدرت میں احتجاج یا بائیکاٹ کرنا اسی ظالم، طاقتور یا غالب کو مزید تقویت دینے کا باعث ہے
طاقتور بنو، غالب بنو اور دنیا پہ حکومت کرو
ورنہ فلسطینیوں کی طرح کٹتے رہو
بس کٹتے رہو
قانون قدرت یا فطرت پہ دعا غالب نہیں آ سکتی
لہذا صرف دعا کرنے سے دن نہیں بدلیں گے
قانون قدرت پہ عمل کرنا ہو گا
جب مفتی کی زبان نائی کا استرا بن جائے تو قوم کی گردن اسکا شکار ہوتی ہے
انکی کل اوقات یہ ہے
ایک چوکیدار بھی انہیں کتوں کی مانند ذلیل کر دے
صرف اپنا خوف اور غلامی کی زنجیریں توڑنے کی بات ہے
مسلمانوں اور پاکستان کی تباہی کے تین ستون
فوجی، مولوی اور قاضی
جب عورت کے مخصوص ایام پہ دین کا تماشا لگایا جا رہا تھا تو ایک بھی عالم، مفتی، شیخ الاسلام یا پیر، فقیر، قطب وغیرہ کو ہمت نہیں ہوئی کہ اس تماشے پہ ایک لفظ بھی بولے
اب یہ بات پورے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ کسی بھی دور کی طوائف پاکستان کے کسی بھی عالم یا مفتی سے ہزار درجے بہتر ہے
ایک طوائف پیٹ کے جہنم کے لئے جسم بیچتی ہے جبکہ ایک عالم یا مفتی دین بیچتا ہے
لعنت ہو آپ پر
یہ کمایا ہے اس انسان نے
یہ مجھے گوانتا نامو بے لے جانا چاہتے ہیں
یہ مجھے کالا پانی لے جانا چاہتے ہیں
لیکن نواز شریف ان کے آگے کبھی بھی نہیں جھکے گا
اور پھر دنیا نے وہ وقت بھی دیکھا کہ خاندانی کنجر بیوی کو ڈبے میں بند کرکے بھیجتا رہا
اور اپنی بڈھی کھوسٹ منحوس صورت مریم نواز کو بطور ضمانت جمع کرا کہ بھاگ گیا
کوئی خاندانی کنجر بھی اپنی بیٹی کو بطور ضمانت جمع نہیں کراتا ماسوائے باو جی خنزیر کے
جو ملک 10 لاکھ لاشوں اور 1 کروڑ افراد کو بے گھر کرکے بنا ہو اس ملک میں خوشحالی کی قیمت کئی نسلیں ادا کریں گی
رب تو سب کا ہے چاہے مسلمان ہو یا غیر مسلم
اور بابے نے تو اسلام کے نام پہ اسلام کو بھی چونا لگا دیا
اور پھر ہم یہ سوچیں کہ یہ ملک ترقی کرے گا؟
جو بویا وہی کاٹو گے
سب کو برباد کرکے خود کیسے آباد ہو گے؟
بس یہ بات بابے جناح کو پتہ ہوتی تو گاندھی اور نہرو کی جوتیاں چاٹتا