History PlayUrdu

History PlayUrdu ہسٹری پلے اردو ایک تاریخی پلیٹ فارم ہے، جہان پر آپ کو ہسٹوریکلز مواد دیکھنے کو ملے گا ۔

22/07/2024

The Rise of the Ottoman Empire: Unveiling the First 100 Years (1300-1400) | The Ottoman Empire's

28/04/2024

Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars – they help me earn money to keep making content that you love.

Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars.

22/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 8 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 57 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






21/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 8 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 57 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






20/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 7 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 56 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






20/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 6 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 55 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






19/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 5 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 54 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






18/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 4 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 53 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






18/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 3 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 52 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






17/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 2 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو

In This Video I Am Going To Explain Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi Urdu | Episode 51 | Season 1 | Overview in detail , this video mainly focuses on Kudüs Fatihi Selahaddin Eyyubi season 1 Episode 20 Urdu | Review






17/04/2024

📌قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط نمبر 20 پارٹ 1 اردو ایکسپریشن ہسٹری پلے اردو
Salahuddin Ayyubi Episode 50 In Urdu | Selahaddin Eyyubi Episode 20 Explained | History PlayUrdu

6 اپریل 1326ء کے دن سلطنت عثمانیہ کے دوسرے سلطان اورہان غازی نے دس سال کے محاصرے کے بعد بالآخر بورصہ فتح کر لیا تھا. عثم...
08/04/2024

6 اپریل 1326ء کے دن سلطنت عثمانیہ کے دوسرے سلطان اورہان غازی نے دس سال کے محاصرے کے بعد بالآخر بورصہ فتح کر لیا تھا. عثمان غازی کے دور میں ہی بورصہ کا محاصرہ شروع ہوچکا تھا اور عثمان غازی نے بورصہ پر حملے کے لیے اورہان غازی کو لشکر کا سپہ سالار بنایا تھا. عثمان غازی کی وفات کے دوسال بعد بورصہ فتح ہوا اور عثمانیوں کا پہلا باقاعدہ دارالحکومت بنا.
History PlayUrdu

29/02/2024

Salahuddin Ayyubi Episode 12 In Urdu | Selahaddin Eyyubi 12. Bolum Explained | Selahaddin 12 Part 2

21/02/2024

قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط 12 💕

Salahuddin Ayyubi Episode 12 In Urdu | Selahaddin Eyyubi Episode 12 Explained | Selahaddin 12 Bolum

مسجد سے مندر تک کا سفر بابری مسجد مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر نے 16 ویں صدی میں ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں تع...
27/01/2024

مسجد سے مندر تک کا سفر
بابری مسجد مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر نے 16 ویں صدی میں ریاست اترپردیش کے شہر ایودھیا میں تعمیر کرائی۔ یہ مسجد رام کوٹ پہاڑی پر تعمیر کی گئی۔

بابری مسجد بھارتی ریاست اتر پردیش کی بڑی مسجد میں سے ایک تھی۔

تاریخی بابری مسجد 1529 میں ظہر الدین محمد بابر کے حکم سے ایودھیا میں ان کی طرف سے متعین حاکم میر باقی اصفہانی نے تعمیر کی تھی۔ مسجد کے دونوں مرکزی دروازوں اور ممبر کے اوپر فارسی میں اشعار لکھے ہوئے ہیں جن پر مسجد کے سال تعمیر کے حوالے تحریر کیا گیا ہے کہ اس مسجد کی بنیاد 935 ہجری میں رکھی گئی۔

1528ء کے لگ بھگ انتہا پسند ہندوؤں نے یہ شوشہ چھوڑا کہ مسجد رام کی جنم بھومی یعنی جائے پیدائش کو گرا کر تعمیر کی گئی ہے۔ 1949 میں مسجد کو بند کرا دیا گیا۔ اس طرح 40 سال سے زائد عرصے تک یہ مسجد متنازع رہی۔ 6 دسمبر 1992ء کو انتہا پسند ہندوؤں نے مسجد کو شہید کردیا۔ جس کے بعد بھارت میں اپنی تاریخ کے بدترین ہندو مسلم فسادات ہوئے۔ جن میں 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

برصغیر کی تقسیم تک معاملہ یوں ہی رہا، اس دوران بابری مسجد کے مسئلے پر ہندو مسلم تنازعات ہوتے رہے اور تاج برطانیہ نے مسئلے کے حل کے لیے مسجد کے اندرونی حصے کو مسلمانوں اور بیرونی حصے کو ہندوؤں کے حوالے کرتے ہوئے معاملے کو دبا دیا۔

برصغیر پر برطانوی راج کے دوران مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان اختلافات ایجاد کرکے اپنی حکومت کو مزید مستحکم کرنے کے لئے انگریزوں نے بابری مسجد کے بارے میں اختلافات ایجاد کئے۔

1855 میں برطانوی افسر نے حکومتی اسناد میں تفرقہ انگیز سند لکھی

"کہ 935 ہجری میں بابر کی آمد کے موقع پر اس مقام پر مسجد تعمیر کرکے بابری نام رکھا گیا جبکہ اس سے پہلے اس مقام پر ہندووں کا مندر موجود تھا۔"

اس وقت مسجد کے بعض حصے ہندوں کے استعمال میں تھے۔ انگریز افسر کے اس اقدام کے نتیجے میں دونوں فریقوں میں اختلافات پیدا ہوگئے اور سالوں تک تصادم کے واقعات پیش آئے۔

1980 میں بھارتی انتہاپسند پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی نے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ اس جگہ کو مسلمانوں کے قبضے سے چھڑاکر اس کی جگہ رام مندر تعمیر کرے گی۔ موجودہ وزیراعظم نریندر مودی کا تعلق بھی اسی سیاسی پارٹی سے ہے۔

1992 میں ہندو انتہا پسندوں کی ایک ٹولی نے مسجد پر حملہ کرکے اس کو شہید کردیا۔ اس موقع پر تصادم کے نتیجے میں 2000 مسلمان شہید ہوگئے۔

پورے عالم اسلام میں اس واقعے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے علاوہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس وقت کے بھارتی وزیراعظم نرسما راؤ سے ملاقات کے دوران مسجد کی تاریخ اور مسلمانوں کے نزدیک تاریخی حیثیت و اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا

"کہ بھارتی مسلمان بھارتی کے دوسرے شہریوں کی طرح ہیں تاہم بابری مسجد کی شہادت سے پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ اور دوبارہ جلد تعمیر کا کہا"

بی جے پی کے رہنما ایل کے ایڈوانی نے 1980 میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کی تحریک شروع کی تھی۔

حکومت نے مسلم ہندو فسادات کے باعث مسجد کو متنازع جگہ قرار دیتے ہوئے دروازوں کو تالے لگا دیے، جس کے بعد معاملے کے حل کے لیےکئی مذاکراتی دور ہوئے لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔

بھارتی سپریم کورٹ نے 9 نومبر 2019کو بابری مسجد کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے مسجد ہندوؤں کے حوالے کردی اور مرکزی حکومت ٹرسٹ قائم کرکے مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا حکم دے دیا جب کہ عدالت نے مسجد کے لیے مسلمانوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا بھی حکم دیا۔

یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت کہ مرند مودی کی یہ حکومت کسی ایک ایجنڈے پر ہے ۔ اور مسلمان کے حقوق کا ضبط کرنے کے لیے کام کر رہی ہے ۔

آج بابری مسجد کو شہید کر کے رام جنم بھومی ایودھیا مندر بنا کر افتتاح بھی ہو گیا اور دُنیا میں 1ارب مسلمان تماشا دیکھ رہے ہیں

میں کسی بھی مذہب کے عبادت گاہ کی توہین کے حق میں نہیں مگر ایک مسجد کی شہادت پر خاموش رہ کر بارگاہ الہی میں منافقین کے صف میں شامل نہیں ہوسکتا

میرے مالک میرے ہاتھ میں موبائل انٹرنیٹ کی سہولت اور آواز اُٹھانے کے لئے سوشل میڈیا میں نے ایک کمزور مسلمان ہونے کا فرض ادا کر دیا میرے مالک تو ہر چیز پر قادر ہے

"جیسے تم نے ابابیل کے زریعے خانہ کعبہ کو بچایا تھا ایسے ہی بابری مسجد کو شہید کرنے والوں پر بھی اپنا قہر برسا"

ہم 1 ارب ہونے کے باوجود بھی 120 کروڑ سے اپنی مسجد کی حفاظت نہ کرسکے
Follow || History PlayUrdu

13/01/2024

فاطمہ خاتون کون تھی۔ کرولس عثمان سیزن 5 میں سلطان عثمان کی بیٹی ❤️

How is Fatama Hatoon in Kurulus Osman Season 5

08/01/2024

How is Konur Alp İn Kurulus Osman | کوہنور الپ کوں تھا ۔

13/12/2023

سلطان نورالدین زنگی کون تھا ۔ مختصر تعارف

09/12/2023

سلطان علاء الدین پاشا کا تاریخی پس منظر ۔
وہ جس نے عثمانی سلطنت میں ایک باقاعدہ فوج بنای ۔ اور ان میں پہلی مرتبہ عیسائی لڑکوں کو بھرتی کیا گیا۔ اور ان کے کیے ماہانہ تنخواہوں کا سلسلہ جاری کیا ۔ جس سے ایک ایک فوج کی تشکیل ہوی جسے اس ٹایم کی سپر پاور فوج نہ کہا جاے تو ظلط نہ ہو گا ۔ وہ جس نے عثمانی سلطنت میں دفتری نظام قایم کیا ۔ وہاں باقاعدہ جیلیں بنوای۔ جسے آج سلطنت عثمانیہ میں علاؤدین پاشا کے نام کے طور پر جانا جاتا ہے۔ آج کی مختصر وڈیو میں آپ کو سلطان علاء الدین پاشا کے مختصراً تعارف کروانے جا رہے ہیں ۔ اس لیے ہمارے ساتھ بنے رہے ۔

دوستوں علاءالدین بے سلطنت عثمانیہ کا پہلا سلطان عثمان غازی کے بیٹوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ دوستوں علاءالدین بے ایک ایسی شخصیت ہے جس نے عثمانی تاریخ پر اپنا نشانات چھوڑے لیکن ان کے بارے میں بہت سے لوگ نامعلوم ہیں۔

علاء الدین بے کا نام جسے بعض ذرائع میں علاء الدین پاشا اور بعض میں علاء الدین علی پاشا کہا جاتا ہے، ابتدائی عثمانی دور کے بارے میں متضاد اور ناکافی معلومات سے بھرا ہوا ہے۔ علاء الدین بے کی تاریخ پیدائش کے بارے میں مختلف افواہیں ہیں۔ محققین کے مطابق، وہ ایک ہزار دو سو اناسی اور ایک ہزار دو سو اسی کے درمیان پیدا ہوئے ہوں گے۔ ان کی ماں کی شناخت بھی مورخین کے درمیان ایک متنازعہ مسئلہ ہے۔ کیا وہ شیخ عبدالی کی بیٹی بالا حاتون تھی یا ملحون ہاتون؟ تاہم، زیادہ غالب نظریہ یہ ہے کہ ان کی والدہ بالاحاتوں تھیں، جو شیخ ادیبالی کی بیٹی تھیں۔

علاءالدین بے ان شہزادوں میں سے ایک تھا جو اچھی تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانا جاتا تھا۔ علاؤ الدین نے زیادہ تر اپنے دادا شیخ ایڈبالی اور اپنی والدہ بالا ہاتون کے ساتھ وقت گزارا اور سوغوت شہر کی حفاظت کا ذمہ دار تھا۔

علاءالدین بے عثمانی تاریخ میں پاشا کا لقب استعمال کرنے والے خاندان کے پہلے رکن بھی تھے۔ علاء الدین بے کی اہلیہ کی شناخت کے بارے میں کوئی یقینی معلومات نہیں ہیں۔ تاہم کہا جاتا ہے کہ علاء الدین بے کے 8 بچے تھے۔

عثمان غازی کی وفات کے بعد، سلطنت عثمانیہ کی قیادت کے لیے انتخاب کا عمل شروع ہوا۔ عثمان غازی کے دو بڑے بیٹے علاءالدین بے اور اورحان بے تخت کے وارث بننے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ تاہم یہ عمل نہ صرف دو بھائیوں کے درمیان تھا بلکہ ریاست کے مستقبل کے لیے بھی بہت اہمیت کا حامل تھا۔ علاء الدین بے، عثمان غازی کے بڑے بیٹے کے طور پر، تخت ان کے پاس جانا چاہیے تھا۔ تاہم، اس مطالبے کو کچھ لوگوں نے مسترد کر دیا جنہوں نے دلیل دی کہ ان کے بھائی اورہان بے کو بھی یہی حق حاصل ہے۔ اجلاسوں میں کیے گئے فیصلوں میں ریاست کے مستقبل کے تعین کے ذمہ دار بزرگوں نے عثمان غازی کے چھوٹے بیٹے اورحان بے کو تخت دینے کا فیصلہ کیا۔

اگرچہ علاءالدین بے نے اس صورت حال میں کچھ رنجش دکھائی، لیکن یہ حقیقت ہے تخت ان کے بھائی اورہان بے کے پاس چلا گیا یہ رنجشیں وقت کے ساتھ ساتھ جاری رہی اور دونوں بھائیوں کے درمیان کچھ اختلافات کی وجہ بنی۔ تخت کے لیے جدوجہد کے نتیجے میں، اورہان بے سلطنت عثمانیہ کے دوسرے حکمران کے طور پر سلطان بنے۔
تاریخ میں یہ بھی درج ہے ۔ کہ سلطنت کے سرداروں نے اس مسلہ کہ حل کہ اجلاس بلایا اور علاؤ الدین کو سلطان بنانے کا فیصلہ کیا ۔ لیکن پہر علاؤہ دین نے ہی اپنے چھوٹے بھای اوخاں کو تخت نشین کردیا ۔ اور آپ سلطنت کے انتظامی امور سنبھالنے لگے ۔

اسی سلسلے میں انہوں نے سن 1350ء میں ایک فوج تیار کی جو عثمانی سلطنت کی پہلی تنخواہ دار فوج تھی اس فوج کا نام ینی چری اور اس کا کام دفاع اور فتوحات تھا
ینی چری کے بنتے ہی فتوحات کا دور شروع ہوا اورعثمانی سلطنت چاروں اطراف پھیلنے لگی۔

ینی چری نے اپنی دور کی کافی جنگی جہاز کھولے اور کامیابیاں سمیٹی اور دنیا کی ‎نمبر_ون فوج بن گئی
کامیابیوں کے ساتھ ساتھ یہ فوج حکمرانوں کی آنکھ کا تارا بھی بنتی گئی جس کا نقصان یہ ہوا کہ ‎ینی_چری نے حکومتی معاملات میں مداخلت شروع کر دی اب چونکہ ینی چری نمبر ون فوج تھی تو اس کی مداخلت کو بھی حکومت کے لئیے شرف سمجھا گیا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ مداخلت بڑھتی گئی اور آخر کار 1622ء میں ینی چری نے سلطنت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر دی جس کی وجہ سے سلطنت کی فتوحات کا سلسلہ رک گیا اور دشمنوں کو بھی صف بندی کا موقع مل گیا جبکہ یہاں ینی چری کی بغاوت کے دوران اپنی ہی فوج کے ہاتھوں سلطان سلیم ثانی کا قتل ہو گیا نئے سلطان نے حکومت سنبھالتے ہی ینی چری کے مطالبات مان لئیے اور یوں نمبر ون فوج حکومت کنٹرول کرنے لگ گئی آخر کار سلطان محمود ثانی نے بار بار کی بغاوت سے تنگ آ کر 1826 میں ینی چری کے خاتمے کا اعلان کر دیا جس سے ایک نمبر ون فون کا عہد تمام ہو گیا اور اس کی جگہ شاہی فوج نے لے لی جو کہ سلطنت کا دفاع ناں کر سکی اور یوں سلطنت عثمانیہ زوال کا شکار ہونے لگی اور آخر کار نومبر 1922 سلطنت کے تابوت میں آخری کیل بھی ٹھوک دیا گیا اور ایک شاندار اور تابناک سلطنت کا سورج غروب ہو گیا

اگرچہ یہ معلوم نہیں ہے کہ علاؤ الدین کی وفات کس عمر میں اور کس وجہ سے ہوئی، لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی وفات 1333 میں میں ہوئی۔ جب کہ بعض مورخین بتاتے ہیں کہ علاءالدین بے جنگ میں شہید ہوئے تھے، اللہ تعالیٰ علاء الدین پر رحم فرمائے۔

Kudus Fatihi Selahaddin Eyyubi Episode 1 Urdu Subtitle only on Pakistanwap.coقدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط 1 ڈانلو...
14/11/2023

Kudus Fatihi Selahaddin Eyyubi Episode 1 Urdu Subtitle only on Pakistanwap.co

قدس فاتح سلطان صلاح الدین ایوبی قسط 1 ڈانلوڈ آپشن کے ساتھ اپلوڈ ہو چکی ہے ۔ لنک پر کلک کریں اور قسط دیکھیں
Link || https://bit.ly/Pakwap

🥀 Like ❤️ 🥀Share❤️ 🥀 Follow Us

رواں سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 28 اکتوبر کو ہوگا جو پاکستان میں بھی دیکھا جاسکے گا۔
26/10/2023

رواں سال کا دوسرا اور آخری چاند گرہن 28 اکتوبر کو ہوگا جو پاکستان میں بھی دیکھا جاسکے گا۔

چار سو سال پرانا سونے سے لکھا ہوا قرآن مجید ، ماشاءاللہ 💞
25/10/2023

چار سو سال پرانا سونے سے لکھا ہوا قرآن مجید ، ماشاءاللہ 💞

الحمرا آرٹس کونسل لاہور کے چیئرمین قاسم علی شاہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
25/10/2023

الحمرا آرٹس کونسل لاہور کے چیئرمین قاسم علی شاہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

امام الحق کے نکاح کی تقریب 25 نومبر کو مقرر، ولیمہ 26 نومبر کو لاہور میں ہو گا
24/10/2023

امام الحق کے نکاح کی تقریب 25 نومبر کو مقرر، ولیمہ 26 نومبر کو لاہور میں ہو گا

کشمیر کی بچی نے صرف چھ ماہ کے اندر قران پاک کا حفظ مکمل کر لیا ❤️ بچی کے لیے ایک شیر تو بنتا ہے 😊
24/10/2023

کشمیر کی بچی نے صرف چھ ماہ کے اندر قران پاک کا حفظ مکمل کر لیا ❤️
بچی کے لیے ایک شیر تو بنتا ہے 😊

عاطف اسلم نے غزہ میں طبی اور خوراک کی فراہمی کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے عطیہ کیے۔
24/10/2023

عاطف اسلم نے غزہ میں طبی اور خوراک کی فراہمی کے لیے ایک کروڑ 50 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

انڈیا سے تعلق رکھنے والی فاطمہ صہبا 19 سالہ لڑکی نے قرآنِ پاک کو 8 ماہ میں لکھ کر سب کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنالی ہے
23/10/2023

انڈیا سے تعلق رکھنے والی فاطمہ صہبا 19 سالہ لڑکی نے قرآنِ پاک کو 8 ماہ میں لکھ کر سب کے دلوں میں ایک خاص جگہ بنالی ہے

Address

Rajshahi Division

Telephone

+923120435679

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when History PlayUrdu posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Video Creators in Rajshahi Division

Show All