Moaiz Rashid Taj Official

Moaiz Rashid Taj Official Social activist | Social media expert | Content creator | Social influencer | Digital Creator.

31/10/2024

بیرون ملک دبئی میں کافی عرصے سے مقیم، مطیع الررحمان بھائی کی مفید گفتگو۔
اگر آپ بیرون ممالک کام کی غرض سے جانا چاہتے ہیں تو تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر بھی سیکھیں۔ ٹیکنکل کورسز اور اسکے سرٹیفکیٹ لازمی پاس رکھیں۔ پرسنیلٹی گرومنگ کیلئے محنت کریں اور تیاری کے ساتھ توکل اللہ کے ساتھ بیرون ملک کا سفر کریں تاکہ کامیابی آپکے قدم چُومے۔

Guess place.
30/10/2024

Guess place.

29/10/2024

US: Amazing crowd and so disciplined.
امریکہ میں بہترین کھیل کا مظاہرہ اور سب سے بڑھ کر تہزیب یافتہ عوام کا سمندر۔ آپکی طرف جو حالت ہوتی ہے کمنٹس میں بتائیں یا تصویر سینڈ کریں۔

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی ...
11/10/2024

زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے،

2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہائی کی جنریشن کو ملی، ہم نے زندگی کے اصل رنگ اپنی آخری ہچکیاں لیتے ہوۓ دیکھے اور انہیں الوداع کیا، ہم نے مٹی کے چولہوں پر کڑتی ہوی چاے کا بہترین ذائقہ لیا اور مٹی کے برتنوں میں بنتے سالنوں کی مہک سے خود کو لطف اندوز کیا،
ہم نے سکول ڈیسک یا بنچ پر بیٹھ کر ساتھ والے بنچ پر اپنا بستا رکھ کر کہا کے یہ جگہ میرے دوست کی ہے یہاں وہ بیٹھے گا، ہم نے نانی اور دادی سے وہ کہانیاں بھی سنی جن کے حصار میں جوانی تک مبتلا رہے، ہم نے دو دو روپے جمع کر کے گیندیں خریدی شام دیر تک کرکٹ کھیلا اور گھر لیٹ آنے پر مار کھائی، آج محسوس ہوتا ہے کے کرکٹ میچ کے دوران کوی ایک بڑا آکر ضرور کہتا تھا کے مجھے صرف دو گیندیں کھیلنی ہیں چلا جاؤں گا بہت چڑھ آتی تھی اس وقت مگر آج سمجھ آتی ہے کے وہ دو گیندیں کھیلنے والا کیوں ضد کیا کرتا تھا،
ہم نے مہمانوں کی آمد پر جشن کا ماحول دیکھا گھر میں اور ان کے الوداع ہونے پر ان کی طرف سے محبت کے طور پر ملے دس روپیوں کو قارون کے خزانے کے برابر سمجھا، پھر مہمانوں کی پلیٹ میں بچے ہوے بسکٹوں پر ہاتھ صاف کیا جس کا بعض اوقات ازالہ بھی کرنا پڑا😄
کلاس روم سے ٹیچر کے ساتھ کاپیاں اٹھا کر سٹاف روم تک لے جانا اپنے لیے اعزاز سمجھا، ٹیسٹ کے دوران ایک خالی پیج کے لیے کلاس میں بھیگ مانگی😝 کبھی کبھار کسی کی کاپی ہاتھ لگی تو تین چار دن کی ٹیسٹوں کے لیے پیج نکال کر جیب میں ڈال دیے،
ہم نے پڑوس کے گھروں میں سالن دیتے اور لیتے دیکھا، ہم نے پڑوسیوں کے آے ہوے مہمانوں کو اپنے گھر لے آنے کو اپنا اعزاز سمجھا،
جمعے والے دن بھیگ میں آدھی کتابوں کو رکھتے وقت کی خوشی محسوس کی اور ہم نے آخری پیریڈ کے دوران چھٹی کے لیے بجتی ہوی گھنٹی کے لیے وہ بیتابی کا مزہ لیا،
نوے فیصد لوگ ہو ہی نہیں سکتا کے کسی نے کلاس روم سے چاک چوری نہ کیا ہو یا گھر جاتے راستے میں آے کسی پھلدار پودے پر پتھر مار کر پھل نہ کھاے ہوں یہ الگ بات تھی کے اکثر اوقات پھلوں کے ساتھ مالکان کی طرف سے بہت کچھ سننے کو ملا مگر ہم نے پرواہ نہیں کی اور درگزر فرمایا اور دوسرے دن پھر روایت جاری رکھی😝

ہمارے سکول دور میں امیر وہی سمجھا جاتا تھا جس کے پاس جومیٹری بکس ہوتا تھا، پانی کے لیے ایک بوتل جو اکثر کاندھوں پر لٹکای جاتی تھی اور جو ٹفن میں گھر سے کھانا لے آتا تھا، ہاں یہ الگ بات تھی کے ہمارے ہوتے ہوے وہ کھانا اسے کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا تھا😝

گلاب لمحوں کے مخمل پر کھیلتے بچپن،
پلٹ کے آ ، میں تجھ سے شرارتیں مانگوں،

ٹیچر کی غیر حاضری کے لیے مانگی ہوی دعا بہت کم ہی قبول ہوتی تھی، اکثر راہ سے واپس آجاتی تھی، فارغ پریڈ میں ہم اکثر اپنے اجداد کی بڑھای بیان کرتے ہوے خود سے بناے قصے سنایا کرتے تھے، آج بھی میرے ایک دوست شاہ صاحب کا سنایا ہوا قصہ ہمیں اسی طرح یاد ہے کچھ سمندر کے حوالے سے تھا😝 بہت سارے دوست سمجھ گئے ہوں گے،😀😀
کبھی ہاتھوں کے ناخنوں کی وجہ سے اسمبلی میں مار نہیں کھای جیسے ہی چیکینگ شروع ہوتی دانتوں سے فوراً صفایا کر دیتے تھے😝
ہماری امیدیں بہت ٹوٹی ہیں اکثر رات کو ہوتی بارش میں سکون سے سوتے تھے کے کل صبح بارش ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جایں گے مگر صبح اٹھتے ہی نکلی ہوی ایسی دھوپ دیکھتے تھے اور ایسے دیکھتے جیسے کوی معجزہ ہو گیا ہو😭😭 اس ٹوٹتی امید کا دکھ کسی ماتم کے دکھ سے کم نہیں ہوتا تھا،
ہم راستے میں بیٹھتے تو بھیگ جھولی میں رکھتے تھے نیچے نہیں ڈرتے تھے کے اس میں اسلامیات کی کتاب ہوتی ہے، ہم بازار میں کہی اگر جاتے اور وہاں کسی ٹیچر پر نظر پڑھ جاتی تو واپس بھاگتے ہوے یہ بھی بھول جاتے تھے کے بازار آے کس لیے تھے، ہم نے گرمیوں کی دوپہر میں نیند نہ آنے کے باوجود بھی مجبوراً سونے کی اکٹینگ کی جو کسی بڑی ازیت سے کم نہ ہوتی تھی،
ہم نے احترام دیکھا، خلوص محبت بھائی چارہ اور ہمدردی دیکھی، ہم نے لوگوں کے لوگوں کے ساتھ دعوے اور رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی، ہم نے کچے گھروں پر گرتی ہوی بارش کے پہلے قطروں سے مٹی سے اٹھتی ہوئی خوشبو کو محسوس کیا، ہم نے انسان کو انسان کے روپ میں دیکھا، ہم نے عشاء کے بعد فوراً سونے پر نیند کا مزہ چکھا اور فجر کے بعد پھوٹتی روشنی کا نور دیکھا، سچ پوچھو تو ہم نے عام سے پتھر کو بھی کوہِ نور دیکھا،

تحریر
اظہر نسیم عباسی

Sad but true.
05/10/2024

Sad but true.

02/10/2024

01/10/2024

Tapeball Cricket Highlights: Rawat Super League where open players meet with local talent.
Cricket Highlights Cricket News

گھر کا زیتون کس نے کھایا ہے؟  #زیتون
23/09/2024

گھر کا زیتون کس نے کھایا ہے؟
#زیتون

6 ستمبر 1965 کو  لیکر یوم دفاع پاکستان منایا جاتا ہے۔ لیکن 1965 سے لیکر آج تک میرا سلام ہے اپنے تمام شہدا کو اور غازیوں ...
06/09/2024

6 ستمبر 1965 کو لیکر یوم دفاع پاکستان منایا جاتا ہے۔ لیکن 1965 سے لیکر آج تک میرا سلام ہے اپنے تمام شہدا کو اور غازیوں کو جن میں میرے خاندان کے بیشتر لوگ شامل ہیں۔ یہ کہنا قطعاً غلط نا ہوگا مری کی یوسی دیول کے پاس ملک پاکستان میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ فوجی اعزاز ہیں۔
یوم دفاع پاکستان کے خصوصی موقع پر میرا تمام شہیدوں اور غازیوں کی فیملیوں کو سلام۔ شہدا تو یقیناً ایک بلند مرتبے پر فائز ہوں گے۔ اُنکی لازوال قربانیوں کی بدولت آج یقیناً ہم ایک محفوظ ملک ہیں۔ پھر میں سلام عقیدت پیش کرتا ہوں تمام غازیوں کو جنہوں نے اس مادر وطن کیلئے کسی بھی خوف کا دریغ کئے بغیر ملک کا نام پر کھیل کر دفاع کیا۔ یقیناً ایسے بھی غازی موجود ہیں جن کو زندگی بھر معزوری سے درپیش ہونا پڑا۔
میرا سلام ہے اپنے ددیال، ننیال اور اپنے علاقے کو لیکر جو شائد آج ہمارے درمیان نہیں لیکن ان شہدا اور غازیوں کے نام ہمارے ساتھ ہیں۔ خطہ کوہسار کی قربانیوں کو میرا سلام۔
زیر نظر تصویر میں میرے مرحوم نانا (ستارہ بسالت) اور مرحوم دادا (ستارہ جرات - دو بار)کی تصویر موجود ہے جو 1965 کے غازی رہ چکے ہیں۔ آج ہم سب کو فخر ہونا چاہئے کے ایسے بہادر اور جری لوگ ہمارے قبیلے سے تھے جنکی تعریف دشمن بھی اپنی کتابوں میں لکھتی ہے۔
یہ وہ لوگ تھے جنہوں کے کم وسائل، سخت حالات اور میلوں روز پیدل سفر کر کے تعلیم حاصل کی اور دفاعی شعبوں میں ملکی سطع اور کچھ نے دنیا میں نام کمایا۔
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے نوجوانوں کے اندر بھی وہ جزبہ پیدا ہو جیسے اقبال نے کہا تھا:
نہ تو زمین کے لیئے ہے نہ آسماں کیلئے،
جہاں ہے تیرے لیئے تو نہیں جہاں کیلئے۔
تحریر،
معیز راشد تاج

06/09/2024

تمام احباب کو میرا سلام اور جمعہ مبارک۔ یہ میرا آفیشل پیج ہے اور میرے نام کے ساتھ منسلک آئی ڈی بھی میرے پاس ہے۔
ملاقات ہوتی رہے گی آپ سے۔
سلامت رہیں۔

Address

Satwa
Dubai

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Telephone

+971545156717

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Moaiz Rashid Taj Official posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Moaiz Rashid Taj Official:

Videos

Share