Dorapo News Pakistan

Dorapo News Pakistan Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dorapo News Pakistan, Al Ain city, Abu Dhabi.

29/12/2024

پاڪستان جو نالي وارو شاعر شيخ اياز جي 27 ورسي جي موقعي تي آرت ڪائونسل آف لاڙڪاڻو ۾ شيخ اياز کي ڀيٽا پيش ڪرڻ لاءِ پروگرام منعقد ڪيو ويو جي ۾ لاڙڪاڻي جي شاعرن اديبن وڪيلن ڊاڪٽر استادن شرڪت ڪئي

29/12/2024

ايم پي اي لاڙڪاڻو جميل سومرو بوڪ فيسٽول جي افتتاح دوران لاڙڪاڻو نيشنل پريس ڪلب جي صحافين سان ڳالھائيندي ان دوران ميئر انور علي لھر چيرمين وقار علي ڀٽو خير محمد شيخ ۽ ٻيا موجود ھيا

میونسپل کارپوریشن لاڑکانہ کے تعاون سے جناح باغ میں تیسرے شہر بینطیر بوک فیسٹیول کا افتتاح ایم پی اے لاڑکانہ جمیل احمد سو...
29/12/2024

میونسپل کارپوریشن لاڑکانہ کے تعاون سے جناح باغ میں تیسرے شہر بینطیر بوک فیسٹیول کا افتتاح ایم پی اے لاڑکانہ جمیل احمد سومرو نے کیا

میئر لاڑکانہ ایڈووکیٹ انور علی لہر سمیت ٹائون چیئرمین وقار علی بھٹو،خیر محمد شیخ،شیر محمد لغاری جبکہ پارٹی عہدیداراں و شہریوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی

تعلیم کے فروغ کیلئے میئر لاڑکانہ کی جانب سے ایسے کتابی فیسٹیول منعقد کروانا بہترین عمل ہے. ایم پی اے لاڑکانہ

مختلف موضوعات پر بیشتر پبلشرز کی جانب سے رعایتی کتابیں حاصل کرنے کا سنہری موقعہ ہے امید ہے اس فیسٹیول سے شہری اور طالبعلم مستفید ہونگے. میئر لاڑکانہ

28/12/2024

پ پ چيئرمين بلاول ڀٽو زرداري ميڊيا سان ڳالھائيندي ان دوران فريال ٽالپر ساڻس گڏ آھي
پ پ ايم پي اي سھيل انور سيال جميل احمد سومرو پ پ اڳواڻ اعجاز لغاري اعجاز علي شيخ علي نواز جلباڻي ۽ ٻيا موجود ھيا

28/12/2024

صدر آصف زرداري بلاول ڀٽو زرداري فريال ٽالپر سان مولانا راشد محمدود سومرو ۽ ناصر محمود سومرو جي ملاقات

27/12/2024

صدر پاکستان آصف علي زرداري ڳڙهي خدا بخش ڀٽو ۾ خلسي کي خطاب ڪندي

27/12/2024

چيئرمين پاڪستان پيپلزپارٽي بلاول ڀٽو زرداري ڳڙھي خدا بخش ڀٽو ۾ جلسي کي خطاب ڪندي

27/12/2024

ايم پي اي نعيم کرل ڳڙھي خدابخش ۾ لاڙڪاڻو نيشنل پريس ڪلب جي صحافين سان ڳالھائيندي

ڳڙھي خدابخش ۾ ورسي تقريب دوران ميئر انور علي لھر ٽائون چيئرمين وقار علي ڀٽو سرفراز کوکر اظھر ڀٽو عمران جتوئي شير محمد لغ...
27/12/2024

ڳڙھي خدابخش ۾ ورسي تقريب دوران ميئر انور علي لھر ٽائون چيئرمين وقار علي ڀٽو سرفراز کوکر اظھر ڀٽو عمران جتوئي شير محمد لغاري خادم ابڙو سيف الله ميمڻ ۽ ٻيا وڏي تعداد ۾ شريڪ

ايم پي اي سردار سھيل انور سيال طارق خان سيال ۽ شاھ رخ خان سيال جي اڳواڻي ۾ ڳڙھي خدابخش ڀٽو قافلن جي روانگي جو ڏيک
27/12/2024

ايم پي اي سردار سھيل انور سيال طارق خان سيال ۽ شاھ رخ خان سيال جي اڳواڻي ۾ ڳڙھي خدابخش ڀٽو قافلن جي روانگي جو ڏيک

ڳڙھي خدابخش ڀٽو م پ پ چيرمين بلاول ڀٽو زرداري سان گڏ ايم پي اي جميل احمد سومرو اسٽيج تي موجود
27/12/2024

ڳڙھي خدابخش ڀٽو م پ پ چيرمين بلاول ڀٽو زرداري سان گڏ ايم پي اي جميل احمد سومرو اسٽيج تي موجود

.                                        لاڑکانہ، 27 دسمبر 2024 (ھ-آ):-پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...
27/12/2024

.

لاڑکانہ، 27 دسمبر 2024 (ھ-آ):-پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے 17 ویں یوم شہادت پر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جانب سے قوم کو بطور تحفہ دیئے ہوئے ایٹمی اثاثوں اور میزائل پروگرام پر کسی کو سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے اپنی والدہ و پاکستان کی دو بار وزیراعظم منتخب ہونے والی خاتون وزیراعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بی بی شہید نے جس بہادری کے ساتھ اپنی 30 سالہ جدوجہد کی، وہ دنیا کے سامنے اور تاریخ کا حصہ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو دنیا کی پہلی مسلم خاتون وزیراعظم بنیں، اور بلاشبہ وہ اس ملک کی حقیقی نمائندہ تھیں۔ انہوں نے کبھی اپنے نظریے، منشور اور عوام کے حقوق پر سودیبازی نہیں کی۔ "وہ پیچھے نہیں ہیں، نہ کسی آمر کے سامنے، نہ وہ کسی دہشتگرد کے سامنے جھکیں۔ وہ کھڑی رہیں، آخری دم تک وہ آپ (عوام) کا مقدمہ لڑتتی رہیں، لیکن پیچھے نہیں ہٹیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ جنہوں نے شہید محتترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کیا، اُن کی یہ غلط فہمی تھی کہ جب بی بی شہید موجود نہیں ہوگی تو سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخو, گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حقیقی آواز دب جائے گی اور پاکستان میں صرف کٹھ پتلیاں ہوں گی جو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے پاکستان کے عوام کے حقوق کا سودا کرنے پر تیار ہوتی ہیں، پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر سودا کرنے کو تیار ہوتی ہیں۔"وہ ملک کو ہر نقصان پہنچانے کے لیے تیار ہوتے ہیں، بس ان کو اسلام آباد کی کرسی پر بیٹھنے کا شوق ہوتا ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 27 دسمبر 2007ع سے ملک نقصان اٹھا رہا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا اور کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا گیا، اب پاکستان اس جگہ پر کھڑا ہے کہ مسئلے ہی مسئلے ہیں، معاشی مسئلہ ہے، دہشتگردی پھر سراٹھا رہی ہے، ہر صوبے کے اپنے مسائل ہیں، بیرونی سطح پر پاکستان کے لیے بہت سی مشکلات آنے والی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان تمام مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو مل کر مقابلہ کرنا ہوگا،کیونکہ کسی ایک سیاسی جماعت کے پاس نہ مینڈیٹ ہے، نہ سکت ہے کہ وہ بیک وقت ملکی و غیر ملکی تتمام چیلینجز کا مقابلہ کرسکے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام نے پیپلز پارٹی کو ایک ذمہ داری دی ہے۔ "آپ وہ واحد سیاسی جماعت ہو، جو آجکل کی سیاسی صورتحال میں بھی فخر سے بول سکتے ہو کہ ہم نہ سلیکڈ ہیں، نہ فارم -45 والے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کو سادہ اکثریت نہیں ہے، لیکن وہ اگر کسی کو جوابدہ ہیں تو وہ گڑھی خدابخش اور پیپلزپارٹی کے جیالے ہیں، جن کو ہم جوابدہ ہیں۔ "ہمیں کسی کرسی کا شوق نہیں ہے۔ الیکشن کے بعد ہم نے اس وقت یہ فیصلہ کیا کہ جو سیاسی جماعت ہمارے پاس آئی ہے، اور جو وعدہ کررہی ہے کہ وہ ملک میں سیاسی استحکام لائیں گے، مہنگائی کم کریں گے، تو ہم نے ان کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔" پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم نے مسلم لیگ ن کے سربراہ ساتھ یہ طے کیا کہ آپ کے پاس سیٹیں زیادہ ہیں، آپ حکومت بنائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں گے، لیکن اس کے بدلے میں ہم آپ سے ایک بھی وزارت نہیں لیں گے۔ "ہم نے مسلم لیگ کو یہ بھی بولا تھا کہ ایسا نہ ہو کہ آپ ہم سے ووٹ لے کر آنکھیں پھیر لو۔" چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسلم لیگ ن سے یہ بھی طے ہوا تھا کہ پی ایس ڈی پی اور چاروں صوبوں کی ڈولپمینٹ کے حوالے سے تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ہر دور حکومت میں صوبوں کو سوتیلے سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ "ہم نے معاہدہ میں باقائدہ لکھوایا تھا کہ سب سے پہلی ترجیح یہ ہے کہ جن لوگوں کا سیلاب سے نقصان ہوا تھا، ان کی ہم ضروریات پوری کریں گے۔" چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت معاہدے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ہر بل کی منظوری کے لیے پیپلز پارٹی کے ارکانِ اسمبلی آنکھیں بند کرکے ووٹ ڈالتے رہے ہیں، لیکن جب وہ اپنے انتخابی حلقوں میں جاتے ہیں تو خالی ہاتھ جانا پڑتا ہے۔ "جب آپ اپنے علاقوں میں جاتے ہیں تو آپ سے سوال کیا جاتا ہے، معیشت، امن و امان، دہشتگردی پہ، اگر آپ کے پاس کوئی جواب نہ ہوتو اس طریقے سے حکومتیں نہیں چلتی۔" انہوں نے زور دیا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پارلیمان کو اعتماد میں لے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ انہیں حکومت کی نئے کینالوں کی پالیسی پر اعتراض ہے، جو پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام معاملات پر ہماری کوشش یہی رہے گی عوام کے حقوق کا تحفظ کریں اور پاکستان کے مسائل کا حل نکالیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کے خلاف تیار ہونے والی بین الاقوامی سازش کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاست کو ایک طرف رکھ کر پاکستان اور اس کا دفاع کا سوچنا پڑے گا۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ بطور صدر مملکت اور نمائندہ وفاق، حکومت کو تجویز دیں کہ وہ جو فیصلے بھی کرے، اتفاق رائے سے کرے۔ انہوں نے کہا کہ جو فیصلے اتفاق رائے سے ہوتے ہیں وہ مضبوط فیصلے ہوتے ہیں اور مسائل کا اصل حل نکالتے ہیں۔
انہوں نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پہلے دور صدار ت میں 5 سال حکومت مکمل کرنا سیاسی کارنامہ تھا۔ انہوں نے نشاندھی کرے ہوئے کہا کہ 2008ع میں چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومیں بنانے کے بجائے انہوں نے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا اور تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیا، اور جب مکمل یکجہتی کے ساتھ سیاسی جماعتوں نے فیصلے لیے تو تاریخ میں پہلی بار صوبوں کو حقوق ملے اور 18 ویں ترمیم منظور ہوئی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل پاکستان کے مخالفین قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے دیے ہوئے میزائل ٹیکنالوجی کے تحفے کو میلی آنکھ سے دیکھ رہے ہیں۔ "اُن کی خواہش ہے کسی مسلمان ملک کے پاس ایسی قوت نہ ہو اور وہ کسی نہ کسی بہانے سے آپ کی یہ طاقت (جوہری طاقت) چھیننا چاہتے ہیں۔انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ ہم اپنی ایٹمی اثاثوں اور نہ ہی میزائل پروگرام پر کسی قسم کی سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ چیئرمین بلاول بھو کا کہنا تھا کہ مختلف ممالک ہماری اندرونی سیاست کے اوپر بیان دے رہے ہیں، لیکن درحقیقت یہ سب کچھ بہانہ ہے اور کسی کو پاکستان کی جمہوریت کے بارے میں کوئی فکر نہیں ہے۔ "عمران خان صرف بہانہ ہے اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح کرنا چاہیے کہ آئے روز ان کی حمایت میں بیان دینے والےلوگ وہی لوگ نہیں ہیں جو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف ہیں؟ انہیں جواب دینا چاہیے کہ یہ بانی پی ٹی آئی کے حق میں کیوں بول رہے ہیں؟ کیا یہ وہی لوگ نہیں جو سب سے زیادہ آواز پہلے اسرائیل کی حکومت کے لیے اٹھاتے تھے اور پھر اس کے بعد آپ (عمران خان) کے لیے اٹھاتے ہیں؟ انہوں نے زور دیا کہ اس معاملے پر پی ٹی آئی کوبھی وضاحت دینے ہوگی اور ایسے بیانات کی مذمت کرنی ہوگی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر پاکستان کی جوہری پالیسی اور قوت کے خلاف بیان دینے والے لوگ عمران خان کی حمایت کررہے ہیں تو جو ملک میں یہ تاثر ہے کہ ایک مخصوص لابی یہ چاہتی ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو طاقت حاصل کرنے کے لیے ہر چیز پر سودا کرنے کے لیے تیار ہو، تو پیپلزپارٹی اور اس کے جیالے ہر ایسی کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

27/12/2024

پ پ لاڙڪاڻو جو سينيئر اڳواڻ اصغر عباسي جون ڳالھيون

27/12/2024

ڊي ايڇ او لاڙڪاڻو ڊاڪٽر شوڪت ابڙو ڳڙھي خدابخش ڀٽو ۾ لاڙڪاڻو نيشنل پريس ڪلب جي صحافين سان ڳالھ ٻولھ ڪندي انتظامن جي حوالي سان تفصيل ڏنا

27/12/2024

ايم ايس چانڊڪا لاڙڪاڻو ڊاڪٽر نياز ڏھر ڳڙھي خدابخش ڀٽو ۾ لاڙڪاڻو نيشنل پريس ڪلب جي صحافين سان ڳالھ ٻولھ ڪندي انتظامن جي حوالي سان تفصيل ڏنا

27/12/2024

پ پ ڪنڌڪوٽ جو صدر اڳوڻو صوبائي صلاحڪار گل محمد جکراڻي جي لاڙڪاڻو نيشنل پريس ڪلب جي وفد سان ڳالھائيندي چيو وفاق ۾ ن ليگ ناڪام ٿي چڪي آھي بلاول ڀٽو وزيراعظم ٿيندو

27/12/2024

پ پ اڳواڻ قمبر لغاري جون ڳالھيون
ڪيئن معني

Address

Al Ain City
Abu Dhabi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dorapo News Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Dorapo News Pakistan:

Videos

Share