17/08/2024
14 اور 15 اگست 1947ء کی درمیانی شب ریڈیو پاکستان سے مصطفی علی ہمدانی اور آفتاب احمد بسمل نے اردو، ظہور آذر نے انگریزی اور عبداللہ جان مغموم نے پشتو زبان میں قوم کو آزادی کا مژدہ سنایا
+اوچ شریف (نوائے اوچ رپورٹ/ یوم چہار شنبہ، بتاریخ 14 اگست 2024ء) مورخہ 3 جون 1947ء کو لارڈ ماﺅنٹ بیٹن کے اعلان آزادی کے مطابق 14 اور 15 اگست 1947ء کی درمیانی شب رات 12 بجے دنیا کے نقشے پر ایک آزاد اور خود مختار اور دنیائے اسلام کی سب سے بڑی مملکت کا اضافہ ہوا۔ جس کا نام پاکستان تھا۔ عین اسی وقت لاہور، پشاور اور ڈھاکا سے پاکستان براڈ کاسٹنگ سروس سے پاکستان کی آزادی کا اعلان ہوا۔ اس سے قبل رات 11 بجے آل انڈیا ریڈیو سروس نے اپنا آخری اعلان نشر کیا۔
12 بجے سے کچھ لمحے پہلے ریڈیو پاکستان کی شناختی دھن بجائی گئی اور ظہور آذر کی آواز میں انگریزی زبان میں فضا میں ایک اعلان گونجا کہ آدھی رات کے وقت پاکستان کی آزاد اور خود مختار مملکت معرض وجود میں آ جائے گی۔ رات کے ٹھیک 12 بجے ہزاروں سامعین کے کانوں میں پہلے انگریزی اور پھر اردو میں قیام پاکستان کا مژدہ سنایا گیا۔ یہ اعلان مصطفی علی ہمدانی نے کیا تھا۔
اس اعلان کے فوراً بعد مولانا زاہر القاسمی نے قرآن مجید کی سورہ فتح کی آیات تلاوت فرمائیں۔ جس کے بعد ان کا ترجمہ نشر کیا گیا بعدازاں خواجہ خورشید انور کا مرتب کیا ہوا ایک خصوصی سازینہ بجایا گیا پھر سنتو خاں اور ان کے ہم نواﺅں نے قوالی میں علامہ اقبال کی نظم ساقی نامہ کے چند بند پیش کئے۔ ان نشریات کا اختتام حفیظ ہوشیار پوری کی ایک تقریر پر ہوا۔
آدھی رات کے وقت ہی ریڈیو پاکستان پشاور سے آفتاب احمد بسمل نے اردو میں اور عبداللہ جان مغموم نے پشتو میں پاکستان کے قیام کا اعلان کیا جبکہ قرآن پاک کی تلاوت کا شرف قاری فدا محمد نے حاصل کیا۔ ان نشریات کا اختتام جناب احمد ندیم قاسمی کے لکھے ہوئے ایک نغمے پر ہوا جس کے بول تھے ”پاکستان بنانے والے پاکستان مبارک ہو“۔
اسی وقت اسی نوعیت کا اعلان ریڈیو پاکستان ڈھاکا سے انگریزی میں کلیم اللہ نے کیا جس کا ترجمہ بنگلہ زبان میں نشر کیا گیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
تحریر و تحقیق۔
ڈاکٹر محمد محسن اقبال, موٹیویشنل سپیکر اینڈ راٸٹر/ کالم نویس/اداریہ نویس