17/03/2023
❤ سنو بنت حوا ❤
یہ دنیا کے رنگ کتنے بھاتے ہیں نا تمہیں
یہ نت نئے ملبوسات پہ مر جاتی ہو
لیکن جنت میں تو اس سے کئی بہتر ملبوسات پہنائے جائیں گے۔ تو پھر تم ان ملبوسات پہ اتنا خرچ کیوں کرتی ہو؟
تمہیں اچھا گھر پسند ہے ناں؟
بہت بڑا اور پیارا گھر
تو سنو! جنت میں بہت پیارا گھر تمہیں ملے گا۔ جس کا حسن تمہارے تصور میں بھی نہیں ہے۔ تم اس گھر کی لمبائی چوڑائی، اس کی بناوٹ اس کی خوبصورتی تصور ہی نہیں کر سکتی
تو بھلا جو جنت میں مل جانا ہے اس کے لیے دنیا میں ہلکان کیوں ہو رہی ہو؟
تمہیں زیوارت بہت پسند ہیں۔ جبکہ تمہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ جنت میں کتنے زیورات پہنائے جائیں گے
سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے۔ ایسے زیور جن کی چمک شاید دنیاوی آنکھ برداشت نہ کر سکے
تمہیں نرم بچھونوں پہ سونے کا کتنا شوق ہے؟
آہ کہ تمھیں خبر ہی نہیں کہ جنت کے بچھونے و بستر کتنے نرم اور آرام دہ ہیں
اپنے گھروں کو نرم دہ بچھونوں سے بھرنے میں لگی رہتی ہو۔ جبکہ سب سے زیادہ نرم بچھونا جنت کا ہو گا تو پھر اسے چھوڑ کر دنیا کا انتخاب کیوں ؟
تم اپنے کچن کو فضول میں اتنے رنگ مہنگے برتنوں سے بھرتی ہو۔ کہ تمھیں اچھے برتن میں کھانے کا بہت شوق ہے۔ کبھی سوچا وہ جنت کے برتن کیسے ہوں گے؟
جن میں طعام پیش کیے جائیں گے
وہ جس میں شراب کے جام پیش کیے جائیں گے۔ آخر وہ برتن کیسے ہوں گے ؟
ان برتنوں پہ کتنی چمک و دمک ہو گی۔ کیونکہ وہ جنت کے برتن ہوں گے جو رب العالمین کے بندوں کے لیے ہوں گے۔ کسی کمی بیشی کے بغیر خوبصورت بناوٹ کی انتہا تک خوبصورت ہوں گے
تمہیں حسن کتنا بھاتا ہے۔ اور تم نے کبھی سوچا ہی نہیں جنت میں تمہاری ساری کمیاں دور کر کے تمہیں مکمل حسن سے نوازا جائے گا
تمہارے لیے فرشتوں کا سلام ہو گا۔ اللّٰه کی طرف سے مقرر نوکر تمہارے لیے ہر وقت حکم بجا لانے کا کام کریں گے
تمہارے لیے ایسا خوبصورت تخت ہو گا جس پہ تم آرام سے بیٹھ کر جنت کی رعنائیاں دیکھ سکو گی۔ اِن شاءاللّٰه
کیونکہ جنت میں تو مرضی کی زندگی کو گی نا!
جو چاہو کرو۔ نہ تھکاوٹ نہ پریشانی نہ الجھن
اور پروٹوکول اتنا کہ خود پہ رشک آئے۔ رب کی رحمت پہ شکر کی کیفیت ابھرے
یہ تو کچھ بھی نہیں ہے۔ سب سے بڑھ کر جنت میں اپنے رب کا دیدار پاؤ گی۔ اس کا ہمکلام ہونا سن سکو گی۔ نبی صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کو دیکھ سکو گی
رب تمہیں راضی کرے گا۔ کتنے اچھے رب کے محبوب چہروں سے ملاقات کرو گی۔ ہر ہی نعمت و ذائقے کا مزہ چکھو گی
اپنے شوہر کر لاڈلی اور محبوب بن کر رہو گی۔
جو تم دنیا میں لائف سٹائل چاہتی ہو وہ جنت میں پہلے سے ہی موجود ہے۔ اور وہ تو ہمیشہ کا ہے
جب کہ یہ دنیاوی luxuries تو عارضی ہیں۔
ابھی بھی وقت ہے جنت کی ہمیشہ کی خوبصورتیوں کی فکر کرو
وہاں کی نعمتیں نہ چھوٹنے پائیں۔ جنت کے محل کو ہاتھ سے جانے والے اعمال نہ کرو۔ جنت کے پروٹوکول کو داؤ پہ مت لگاؤ
دنیا تو جنت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔ حسن کی انتہائی تجلیاں تو جنت میں رہتی ہیں
جو رب العالمین اپنے پیارے بندوں کو عطا کرے گا
اِن شاء اللّٰه
وقت ہے سوچ لو اور دنیا چھوڑ کر آخرت و جنت کو منتخب کر لو
ازقلم رائیٹر _____ آمنہ جبیں
انتخاب ______ عبدالمالک راجہ