17/12/2023
حضرت نصیر الدین چراغ دہلوی نے اپنے حلقے میں بیٹھے ہوئے مُریدوں سے پُوچھا کہ
روشنی کب آتی ہے؟
ایک مُرید نے بڑے ادب سے جواب دیا
حضرت" جب سفید اور سیاہ دھاگے میں فرق نظر آنے لگے یہی روشنی ہے"
دوسرے مُرید نے عرض کی
ُحضور جب دُور کے درختوں کو دیکھ کر معلوم ہوجاۓ کہ بیری کا درختد کونسا ہے اور شیشم کا درخت کونسا تو سمجھے یہ روشنی ہے"
مُرشد نے یہ جواب سُن کر دیگر حاضرین کی طرف نظر دوڑائی،کسی اور کے پاس کہنے کو مزید کُچھ نہ تھا ،اس پر مُرشد نے ارشاد کیا
“جب تُم ضرورت مند کے چہرے پر اس کی ضرورت پڑھ سکو تو جان لینا کہ "روشنی" آ چُکی ہے”