دیسی ٹوٹکے

  • Home
  • دیسی ٹوٹکے

دیسی ٹوٹکے دیسی ٹوٹکوں والا پیج۔

04/05/2024

Teach you kids some fun games

سبزیوں کی دادی اماں 🤣
01/05/2024

سبزیوں کی دادی اماں 🤣

A worthy repost.Possibly the most important thing you'll read this year...The following is the philosophy of Charles Sch...
13/04/2024

A worthy repost.

Possibly the most important thing you'll read this year...

The following is the philosophy of Charles Schulz, the creator of the 'Peanuts' comic strip.

You don't have to actually answer the questions. Just ponder on them. Just read straight through, and you'll get the point.

1. Name the five wealthiest people in the world.
2. Name the last five Heisman trophy winners.
3. Name the last five winners of the Miss America pageant.
4. Name ten people who have won the Nobel or Pulitzer Prize.
5. Name the last half dozen Academy Award winners for best actor and actress.
6. Name the last decade's worth of World Series winners.

How did you do?

The point is, none of us remember the headliners of yesterday. These are no second-rate achievers. They are the best in their fields.

But the applause dies. Awards tarnish ...
Achievements are forgotten. Accolades and certificates are buried with their owners.

Here's another quiz. See how you do on this one:

1. List a few teachers who aided your journey through school.
2. Name three friends who have helped you through a difficult time.
3. Name five people who have taught you something worthwhile.
4. Think of a few people who have made you feel appreciated and special.
5. Think of five people you enjoy spending time with.

Easier?

𝚃𝚑𝚎 𝚕𝚎𝚜𝚜𝚘𝚗:

The people who make a difference in your life are not the ones with the most credentials, the most money, or the most awards. They simply are the ones who care the most.

10/04/2024

صبح جلدی صرف تین لوگ اٹھتے ہیں

ماں، محنت اور مجبوریاں !

‏🔹ہلدی اور دودھ👈 ہلدی اور دودھ میں قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات ہیں۔👈 ان دو قدرتی اجزاء کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل ...
06/04/2024

‏🔹ہلدی اور دودھ
👈 ہلدی اور دودھ میں قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات ہیں۔
👈 ان دو قدرتی اجزاء کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے سے بیماریوں اور انفیکشن سے بچا جا سکتا ہے۔
👈 ہلدی کو دودھ میں ملا کر پینا صحت کے متعدد مسائل کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
👈 یہ خطرناک ماحولیاتی زہریلے مادوں اور نقصان دہ مائکروجنزموں سے لڑنے کا ایک مؤثر علاج ہے۔
ہلدی والے دودھ کے فائدے
1. سانس کی بیماری:
ہلدی کا دودھ ایک اینٹی مائکروبیل ہے جو بیکٹیریل انفیکشن 150 وائرل انفیکشنز پر حملہ کرتا ہے۔
یہ نظام تنفس سے متعلق بیماریوں کے علاج کے لیے مفید ہے، کیونکہ یہ مسالا آپ کے جسم کو گرم کرتا ہے اور پھیپھڑوں کی بھیڑ اور سینوس سے جلد آرام پہنچاتا ہے۔
یہ دمہ اور برونکائٹس کے علاج کے لیے بھی ایک موثر دوا ہے۔
2. کینسر:
یہ دودھ چھاتی، جلد، پھیپھڑوں، پروسٹیٹ اور بڑی آنت کے کینسر کی نشوونما کو روکتا اور روکتا ہے، کیونکہ اس میں سوزش کی خصوصیات ہیں۔
یہ کینسر کے خلیوں کو ڈی این اے کو نقصان پہنچانے سے روکتا ہے اور کیموتھراپی کے مضر اثرات کو کم کرتا ہے۔
3. سوزش مخالف:
ہلدی کا دودھ سوزش کش ہے، جو گٹھیا اور پیٹ کے السر کو روک سکتا ہے اور اس کی حفاظت کر سکتا ہے۔
اسے 'قدرتی اسپرین' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جو سر درد، سوجن اور درد کو ٹھیک کر سکتی ہے۔
4. نزلہ اور کھانسی:
ہلدی کا دودھ اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے نزلہ اور کھانسی کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔
یہ گلے کی خراش، کھانسی اور زکام میں فوری آرام دیتا ہے۔
5. گٹھیا:
ہلدی کا دودھ گٹھیا کے علاج اور رماٹائیڈ آرتھرائیٹس کی وجہ سے سوجن کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
یہ درد کو کم کرکے جوڑوں اور پٹھوں کو لچکدار بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
6. درد اور درد:
ہلدی کا سنہری دودھ درد اور درد سے بہترین آرام دیتا ہے۔
یہ جسم میں ریڑھ کی ہڈی اور جوڑوں کو بھی مضبوط بنا سکتا ہے۔
7. اینٹی آکسیڈینٹ:
ہلدی والا دودھ اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ ہے، جو فری ریڈیکلز سے لڑتا ہے۔
اس سے بہت سی بیماریوں کا علاج ہو سکتا ہے۔
8. خون صاف کرنے والا:
ہلدی والا دودھ ایک بہترین خون صاف کرنے والا اور صاف کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔
یہ جسم میں خون کی گردش کو بحال اور بڑھا سکتا ہے۔
یہ خون کو پتلا کرنے والا بھی ہے جو لمفی نظام اور خون کی نالیوں کو تمام نجاستوں سے پاک کرتا ہے۔
9. لیور ڈیٹوکس جگر سمیت کو صاف کرنے کے لیے
ہلدی کا دودھ ایک قدرتی جگر کو detoxifier اور خون صاف کرنے والا ہے جو جگر کے کام کو بڑھاتا ہے۔
یہ جگر کو سہارا دیتا ہے اور لمفی نظام کو صاف کرتا ہے۔
10. ہڈیوں کی صحت:
ہلدی والا دودھ کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے جو ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
ہلدی کا دودھ ہڈیوں کے گرنے اور آسٹیوپوروسس کو کم کرتا ہے۔
11. ہاضمہ کی صحت:
یہ ایک طاقتور جراثیم کش ہے جو آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے اور پیٹ کے السر اور کولائٹس کا علاج کرتا ہے۔
یہ بہتر ہاضمہ صحت میں مدد کرتا ہے اور السر، اسہال اور بدہضمی کو روکتا ہے۔
12. ماہواری کے درد:
ہلدی کا دودھ حیرت انگیز کام کرتا ہے کیونکہ یہ اینٹی اسپاسموڈک ہے جو ماہواری کے درد اور درد کو کم کرتا ہے۔
حاملہ خواتین کو آسان ڈیلیوری، پیدائش کے بعد صحت یابی، بہتر دودھ پلانے اور بیضہ دانی کے تیزی سے سکڑنے کے لیے سنہری ہلدی والا دودھ لینا چاہیے۔
13. دھپڑ دھبے اور جلد کی سرخی:
قدیم ملکہیں نرم، کومل اور چمکدار جلد کے لیے ہلدی کے دودھ سے غسل کرتی تھیں۔
اسی طرح چمکدار جلد کے لیے ہلدی والا دودھ پیئے۔
ہلدی دودھ کو روئی کی گیند میں بھگو دیں؛ جلد کی لالی اور دھبوں والے دھبوں کو کم کرنے کے لیے متاثرہ جگہ پر 15 منٹ کے لیے لگائیں۔
اس سے جلد پہلے سے زیادہ چمکدار اور چمکدار ہو جائے گی۔
14. وزن میں کمی:
ہلدی والا دودھ غذائی چربی کو توڑنے میں مدد کرتا ہے۔
یہ وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید ہو سکتا ہے۔
15. ایگزیما:
ایگزیما کے علاج کے لیے ایک گلاس ہلدی والا دودھ روزانہ پییں۔
16. بے خوابی:
ہلدی کا گرم دودھ ایک امینو ایسڈ، ٹرپٹوفن پیدا کرتا ہے۔ جو پرامن اور خوشگوار نیند لاتا ہے۔

02/04/2024
بچوں کی تکالیفپہلے گھر میں علاج کریںچھوٹے بچے اپنی تکلیف کا اظہار نہیں کر سکتے اس لیے ان کے مسائل کو سمجھنا بہت مشکل ہوت...
30/03/2024

بچوں کی تکالیف
پہلے گھر میں علاج کریں
چھوٹے بچے اپنی تکلیف کا اظہار نہیں کر سکتے اس لیے ان کے مسائل کو سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے بعض اوقات ان کی چھوٹی تکلیف بھی اس لیے بڑھ جاتی ہے کہ ان کی تکلیف سمجھ ہی نہیں آتی ایسے میں جب بچوں کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جایا جائے تو فوری طور پر جراثیم کش ادویات ( antibiotics) کا استعمال شروع کرا دیتے ہیں یہ ادویات بچوں کے جسم سے قوت مدافعت کم کرنے کا سبب بن کر انہیں بار بار بیمار کر دیتی ہیں چند دہائیوں قبل خاندان کے بزرگ بچوں کو بار بار ڈاکٹروں کے پاس لے جانے کے سخت مخالف تھے ان کا ماننا تھا کہ بچوں کو ہونے والی تکالیف کا ابتدائی علاج گھر پر ہی کیا جانا چاہیے آزمودہ گھریلو ٹوٹکے بغیر کوئی نقصان پہنچائے بچوں کو رویہ صحت کر سکتے ہیں ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں جو امید ہے کارامد ثابت ہوں گے
اگر بچے کو بدہضمی ہو جائے تو ایک چائے کا چمچ سونف اور ایک چائے کا چمچ باریک کٹا ہوا پودینہ ایک پیالی پانی میں خوب ابالیں اور اسے چھان کر رکھ لیں اس پانی کو وقفے وقفے سے بچے کو پلائیں بچہ نہ صرف دودھ ہضم کرنے لگے گا بلکہ اس کی صحت بھی بہتر ہو جائے گی
بچوں کے دانت نکلنے کے وقت والدین کے لیے بہت صبر آزما ہوتا ہے ایسے میں پسی ہوئی ملٹھی شہد اور نمک ملا کر مسوڑھوں پر ملیں اس سے بچے آسانی سے دانت نکال لیتے ہیں
بچوں کا حافظہ تیز کرنے کے لیے بچے کو ایک چھوٹی الائچی کے دانے اور چینی ملا کر باقاعدگی سے دودھ کے ساتھ کھلائیں
بچوں کے توتلے پن کو دور کرنے کے لیے 9 کالی مرچ اور 9 بادام حسب منشاء چینی کے ساتھ ملا کر چٹنی بنا کر رکھ لیں اور رات کو چٹائیں اور صبح تازہ مکھن چینی ملا کر چٹائیں
بچوں کو اگر قبض ہو جائے تو انہیں دوا نہ دیں چائے کا ہلکا قہوہ شکر کے ساتھ پکا کر پلانے سے قبض کی شکایت دور ہو جائے گی چھوٹے بچوں کو نیم گرم پانی پلانے سے بھی قبض کی شکایت دور ہو جاتی ہے
بچے اگر بستر پر پیشاب کر دیں تو ایک کھانے کا چمچ سفید تل لے کر اسے بھونیں اور اسے ایک چائے کا چمچ پسے ہوئے گڑ میں ڈال کر لڈو بنا لیں اور بچے کو کھلا دیں بچے کو کروٹ کے بل سلائیں
بچوں کو اگر بھوک نہ لگتی ہو تو سنگترے کے تھوڑے سے گودے میں ایک چٹکی کالا نمک چھڑک کر کھلا دیں بچے کی بھوک کھل جائے گی اگر اپ کا بچہ کھانا نہیں کھاتا تو ایک پیاز کچل کر اس میں سے جتنا بھی رس نکلے وہ بچے کو پلا دیں بچے کو نیم گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ اسبغول کی بھوسی پلائیں ایک چائے کا چمچ کلونجی تھوڑے سے پانی میں ابال کر پانی بچے کو پلائیں بچے کی بھوک کھل جائے گی
اگر بچہ رات کو بے سکون رہتا ہے تو پھر ایک چائے کا چمچ پانی میں ایک چٹکی ہینگ گھولیں اور اس سے بچے کی ناف کے اطراف میں مالش کریں کپڑا گرم کر کے ناف کی سینکائی کریں خالی پیور سلک کا ٹکڑا اس کے پیٹ پر لپٹیں اور کروٹ سے سلائیں بچہ پر سکون نیند سوئے گا
بچوں کو سردی سے بچنے کے لیے ایک پیالی سرسوں کا تیل میں ایک چائے کا چمچہ اجوائن آدھا چائے کا چمچ ہلدی چند پتیاں زاعفران اور بغیر چھلے ہوئے لہسن کے تین جوئے ڈال کر پکائیں اتنا پکائیں کہ لہسن سیاہ ہو جائے اسے ٹھنڈا کریں اور چھان کر رکھ لیں اس تیل سے بچے کی پسلیوں اور سینے پر ہلکی سی مالش کریں سردی کا موسم بغیر کسی تکلیف کے گزر جائے گا
ایک پیالی گرم پانی میں چند دانے اجوائن اور چوتھائی چمچ شہد ڈال کر پکائیں اسے ٹھنڈا کر کے بچے کو نہار منہ پلا دیں بچے کو کھل کر سانس آئے گی اس کے علاؤہ رات کو سوتے وقت کروٹ کے بل سلائیں اور پیروں پر وکس لگا دیں
پوسٹ اچھی لگے تو لائک اور شئیر کجیئے شکریہ
دعا میں یاد رکھیں

26/03/2024

ہر کامیاب مرد کے پیچھے بوڑھے ضعیف ماں باپ کی قیمتی جوانی ہوتی ہے🍂🥀

شیشے کی بوتل میں زیتون کا تیل ڈالیں اس میں اتنی دیسی لہسن صاف کر کے ڈالیں کہ ڈوب جائےکپڑے سے منہ بند کر کہ دو ہفتے تک دھ...
26/03/2024

شیشے کی بوتل میں زیتون کا تیل ڈالیں اس میں اتنی دیسی لہسن صاف کر کے ڈالیں کہ ڈوب جائے
کپڑے سے منہ بند کر کہ دو ہفتے تک دھوپ میں رکھیں
استعمال
نہار منہ تین چمچ بوتل سے روغن زیتون اور ایک لہسن کی گٹھلی لیں
فوائد :
پیٹ کم کرنے کا اکسیر
قبض کے خاتمے کا اکسیر
بواسیر کے لیے اکسیر
دل کے امراض کا اکسیر
جگر کو صاف کرنے کا اکسیر
لو بلیڈ پریشر کے لیے اکسیر
ہاء بلیڈ پریشر کےلیے صرف روغن اکسیر
گردے پتے کی پتھری کے نکالنے کے لیے اکسیر
کینسر سے دفاع کے لیے اکسیر

کھوئے جیسا میٹھا ملائ دار  دہیرمضان المبارک میں دہی کی ضرورت سحر و افطار دونوں میں رہتی ہے۔ خاص طور پر سحری میں دہی کا ا...
23/03/2024

کھوئے جیسا میٹھا ملائ دار دہی
رمضان المبارک میں دہی کی ضرورت سحر و افطار دونوں میں رہتی ہے۔ خاص طور پر سحری میں دہی کا استعمال لازمی کرنا چاہئے کیونکہ یہ جسم میں خشکی نہیں ہونے دیتا اور ھاضمہ بھی درست رکھتا ہے۔
ﺩﮨﯽ ﺍٓﺝ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺻﺪﯾﻮﮞ بلکہ ہزاروں سال ﺳﮯ ﻣﻘﺒﻮﻝ ﻏﺬﺍﮨﮯ۔ﺍﯾﮏ ﺯﻣﺎﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﺟﺐ ﻓﺮﺍﻧﺲ ﻣﯿﮟ ﺩﮨﯽ ﮐﻮ ’’ ﺣﯿﺎﺕ ﺟﺎﻭﺩﺍﮞ ‘‘ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺩﯾﺎﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻋﻘﯿﺪﮦ ﺍﺑﮭﯽ ﺗﮏ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﮯ۔ﺩﮨﯽ ﺳﮯ ﻓﺮﺍﻧﺲ ﻣﯿﮟ ﻋﻼﺝ ﺑﮭﯽ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ۔ 1700 ﺀ ﻣﯿﮟ ﻓﺮﺍﻧﺲ ﮐﺎﮐﻨﮓ ﻓﺮﺳﭧ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﻼﺝ ﮐﺎﺭﮔﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﺳﻮﮐﮫ ﮐﺎ ﮐﺎﻧﭩﺎ ﮨﻮﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻋﻼﺝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﯾﻮﻧﺎﻧﯽ ﻣﻌﺎﻟﺞ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﻮ ﺻﺮﻑ ﺩﮨﯽ ﮐﺎ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﺍﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﻨﮓ ﻓﺮﺳﭧ ﺻﺤﺖ ﯾﺎﺏ ﮨﻮﮔﯿﺎ۔ﻓﺮﺍﻧﺲ ﮨﯽ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺎﮨﺮ ﺟﺮﺍﺛﯿﻢ ﭘﺮﻭﻓﯿﺴﺮ ﻣﯿﭽﺴﻨﭩﮑﻮ ﻟﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺩﮨﯽ ﺩﺭﺍﺯﯼ ﻋﻤﺮ ﮐﯽ ﭼﺎﺑﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﻧﮧ ﺻﺮﻑ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭﯾﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﺭﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﺑﻠﮑﮧ ﻋﻤﺮ ﺑﮭﯽ ﻃﻮﯾﻞ ﭘﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ اگر دوپہر میں لنچ کے بجائے ایک پیالہ دہی میں کوئ موسمی پھل یا سلاد والی سبزیاں کاٹ کر شامل کرکے کھایا جائے تو آپ کو کچھ ہی عرصے میں بہت سی جسمانی شکایات سے نجات مل جائے گی۔ اب تو جدید سائنس بھی درازی عمر کے لئے دہی کی افادیت کی قائل ہوچکی ہے۔ لیکن دہی سے یہ فوائد حاصل کرنے کے لئے دہی کو مستقل اور مسلسل استعمال کرنا چاہئے۔ جن لوگوں کو آنتوں میں جلن و سوزش کی شکایت رہتی ہے وہ لازمی ہر کھانے سے پہلے کم از کم سو دوسوگرام دہی کھالیا کریں۔
ایک مشہور مثال ہے کہ “ اپنے دہی کو کون کھٹا کہتا ہے” یعنی کوئ بھی اپنی برائ یا سقم کو قبول نہیں کرتا۔ لیکن صاحبو دہی کے معاملے میں آپ بے شک اپنے دہی کو کھٹا نہ مانیں لیکن جب آپ خود اس کو کھائیں گے تو آپ سے بہتر فیصلہ کرنے والا کون ہوگا کہ دہی کھٹا ہے یا میٹھا ہے۔
ایک زمانہ تھا کہ جب دہی جمانے کے لئے مٹی کے کونڈے استعمال کئے جاتے تھے۔ ہوسکتا ہے کہ اب بھی گاؤں دیہات میں دہی جمانے کے لئے مٹی کے برتن استعمال کئے جاتے ہوں لیکن جناب کراچی میں تو دودھ دہی کی دکانوں پر مٹی کے کونڈے کب کے متروک ہوچکے۔ حلوائ کہتے ہیں کہ اتنا دہی کا وزن نہیں ہوتا جتنا مٹی کے کونڈے کا وزن ہوتا ہے۔ دوسرا ان کو دھونا اور سنبھالنا الگ ایک درد سر ہے۔ آئے دن کونڈے ٹوٹتے رہتے ہیں۔ کئ مرتبہ تو جلدی میں دہی سمیت کونڈا نیچے گر کر بڑا نقصان ہوجاتا ہے۔ اب یہاں تو اسٹین لیس اسٹیل کے کونڈے چلتے ہیں۔
ہمارے علاقے کی مارکیٹ میں چار پانچ دہی دودھ والے ہیں لیکن ایک پنجابی دودھ والے کی دہی بڑی میٹھی اور موٹی ملائ دار ہوتی ہے۔ اس کی دہی کا ذائقہ ایسا عمدہ ہوتا ہے کہ آپ بغیر شکر وغیرہ ملائے آدھا کلو دہی کھاکے بھی زبان چاٹتے رہ جائیں۔ ان کی ملائ والی دہی جب یہ دہی کے کونڈے کی سطح پر جمی کریم کلر کی بالائ پترے نما چمچے سے کاٹ کر اتارتے ہیں جس کے نیچے سے سفید جما ہوا دہی برامد ہوتا ہے۔ بس یہ بالائ آپ دہی کے ساتھ لیجئے اور ربڑی کا لطف اٹھائیے۔ ادھر کراچی والوں کی اکثریت اس نعمت سے قطعی بے بہرہ اور بدذوق ہے اور بے چارے کولسٹرول اور دل کی بیماریوں سے خوفزدہ ہمیشہ دہی لیتے وقت ناک بھوں چڑھا کر تاکید کرتے ہیں کہ ملائ مت ڈالنا۔ بیچارے یہ نہیں جانتے کہ کولیسٹرول اور دل کی بیماریوں کا سبب یہ دہی کی ملائ نہیں بلکہ ان کے گھروں میں استعمال ہونے والا ریفائنڈ کوکنگ آئل اور بناسپتی ہے۔ دودھ والا عام طور پر دن بھر ان کونڈوں سے اترنے والے بالائ ایک برتن میں اکٹھی کرتا رہتا ہے۔ روزانہ کئ کلو کے حساب سے بالائ اکٹھی کرکے وہ اس کا عمدہ دیسی گھی نکالتا ہے۔
گھر میں دہی جمانے پر ہمارا تو یہ مشاھدہ ہے کہ دہی کے کھٹے میٹھے ہونے کو اللہ کی رضا پر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔ اب دہی میٹھا بن جائے تو سبحان اللہ اور کھٹا نکلے تو جو اللہ کی مرضی۔ آج ہم آپ کو یقینی طور پر میٹھا اور بہترین کھوئے جیسا دہی بنانے کی کچھ تراکیب بتاتے ہیں۔ رمضان کا مہینہ ہے۔ دہی سحر و افطار میں ہر گھر کی ضرورت ہے۔ میٹھا گاڑھا ملائ دار دہی بنائیے اور دعاوں میں یاد رکھئے۔
دہی جمانے کے لئے سب سے پہلی شرط دودھ خالص ہونا چاہئے۔ یا پھر امپورٹڈ فل کریم ملک پاؤڈر کی دہی بھی بہت بہترین اور میٹھی بنتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کراچی میں اکثر عمدہ دہی بنانے کے لئے بھینس کے دودھ میں فل کریم ملک پاؤڈر کی آمیزش کی جاتی ہے۔ اب آجکل کیونکہ خالص غیر ملاوٹ شدہ دودھ ملنا بہت مشکل ہوگیا ہے اس لئے ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتاتے ہیں کہ آپ گھر میں بازار جیسا دہی بناسکیں۔
یاد رکھئے کہ دہی بنانے سے پہلے دودھ کو اتنا گرم کرنا چاہئے کہ چار حصے میں سے ایک حصہ کم ہوجائے۔ یعنی اگر ایک لیٹر دودھ ہے تو اس کو اتنا گرم کیا جائے کہ تین پاؤ رہ جائے۔ اس طرح دودھ کا فالتو ملاوٹ شدہ پانی وغیرہ نکل جاتا ہے۔ دودھ کو تقریبا” آٹھ سے دس منٹ تک درمیانی آنچ پر مسلسل ابالئے۔ دودھ ابالتے ہوئے اس کو مستقل پھینٹی لگائیں یعنی کسی ڈونگے یا کڑچھی کی مدد سے مستقل دودھ کو نکال کر زرا بلندی سے واپس دودھ کے برتن میں گرائیں (جس طرح ممبئ اور مدراس میں روڈ سائڈ کیفے میں کافی بنانے والے کافی کو ایک گلاس سے دوسرے گلاس میں ڈال کر پھینٹتے ہوئے جھاگ بناتے ہیں) تاکہ سطح پر بہت سا جھاگ بن جائے۔ اس طرح دودھ کی چکنائ سطح پر آجاتی ہے اور موٹا ملائ بنتا ہے۔ جب دودھ گرم ہوتے ہوئے پانچ منٹ ہوجائیں تو اس میں دو ٹیبل اسپون فل کریم خشک ملک پاؤڈر زرا سے دودھ میں گھول کر ابلتے ہوئے دودھ میں شامل کردیں۔ اس کے ساتھ فی لٹر دودھ میں ایک چائے کا چمچہ چینی بھی ملادیجئے۔ دودھ کو مستقل پھینٹتے ہوئے دس منٹ گرم کرنے کے بعد مٹی کی کونڈی یا اسٹینلیس اسٹیل کے کھلے منہ کے چوڑے برتن میں قدرے بلندی سے ڈالئے تاکہ دودھ کی سطح پر جھاگ بن جائے۔ اب اس کونڈے میں بھی دودھ کو کسی ڈونگے یا کفگیر کی مدد سے پھینٹئے تاکہ خوب سارا جھاگ بن جائے۔ جتنا زیادہ جھاگ ہوگا اتنا ہی موٹا ملائ والا دہی بنے گا۔ کچھ لوگ دہی گاڑھا اور ملائ دار بنانے کے لئے اس میں سنگھاڑے کا آٹا بھی شامل کرتے ہیں۔ اب اس دودھ کو کونڈے میں اتنا ٹھنڈا کریں کہ آپ کی انگلی اس کی حرارت سہنے کے قابل ہوجائے۔ یعنی بس اتنا گرم جس کو کُنکُنا کہا جاتا ہے۔ اگر کسی بچے کو پینے کو دیا جائے تو وہ باآسانی پی لے۔ اب اس دودھ میں ایک چمچ دہی دوچمچ پانی میں اچھی طرح گھول کر کونڈے کی ایک سائڈ سے دودھ میں شامل کرکے چمچ کی مدد سے زرا سا ھلادیں۔ کونڈے کو کسی جالی وغیرہ سے ڈھک دیں۔ جگہ ایسی ہو جو گرم مرطوب ہو۔ چھ سے آٹھ گھنٹے تک اس کو چھوڑدیں۔ عام طور پر گرم موسم میں چھ گھنٹے یا آٹھ گھنٹے میں دہی جم جاتا ہے۔ اگر آپ اس طریقے سے دہی بنائیں گے تو آپ کا دہی ہمیشہ کھوئے جیسا بہترین ملائ دار جما ہوا اور میٹھا بنے گا۔
جو لوگ دودھ کو بہت زیادہ دیر ابالنے کی زحمت سے بچنا چاہتے ہیں وہ ایک کھانے کا چمچ کارن فلور یا اراروٹ یا سنگھاڑے کا آٹا دودھ میں اچھی طرح مکس کرکے پھر دہی ملائیں۔ اس کے بعد اس کو کسی ائر ٹائٹ جار یا ھاٹ پاٹ میں بند کرکے ماکروویو یا ہوا بند جگہ رکھ دیں۔ اس طریقے سے بھی گاڑھی اور بہترین جمی ہوئ مزیدار دہی ملتی ہے۔
دہی بنانے کی مشین
آپ نے دماغ کی دہی بنانے والے بہت لوگ دیکھے ہونگے لیکن دودھ کی دہی بنانے والے خال خال ہی ملتے ہیں۔
آجکل دراز پر دہی جمانے کا ھاٹ پاٹ نما برتن بھی ملتا ہے جس میں دودھ اور جاگ لگانے کے بعد ڈھک کر اس کا پلگ بجلی کے ساکٹ میں لگادیا جاتا ہے جو دہی جمنے کے لئے بالکل مناسب و موزوں درجہ حرارت مہیا کرتا ہے اور چار گھنٹوں میں بہترین جما ہوا دہی مل جاتا ہے۔ اس کو یوگرٹ میکر ( Yogurt Maker) کہا جاتا ہے۔ اس کی قیمت تقریبا” 3000 روپے تک ہے۔
دہی بنانے کا ایک دوسرا طریقہ پنیر ڈوڈی ہے۔
پنیر ڈوڈی سے بھی دہی بہت عمدہ بنتی ہے۔ 15-20 پنیر ڈوڈیاں لے کر ان کو دو چار گھنٹے کے لئے آدھا کپ گرم پانی میں بھگو دیں۔ پھر چھان مسل کر اس کا پانی ایک لیٹر اوپر بتائے گئے طریقے سے گرم شدہ دودھ میں ڈال کر حسب معمول دہی جمانے کے لئے چھوڑ دیں۔ بہترین دہی بن جاتا ہے۔ پنیر ڈوڈی سے دہی بنانے کے لئے آپ کو دہی کے جاگ لگانے کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔ جو لوگ پنیر ڈوڈی سے ناواقف ہیں وہ ٹینشن نہ لیں۔ پنیر ڈوڈی ہر پنساری کے پاس باآسانی مل جاتی ہے۔
پنیر ڈوڈی سے جمائے دہی سے پنیر بھی انتہائ مزیدار بنتا ہے۔ پنیر ڈوڈی کا دہی جم جانے کے بعد اس کو ململ کے کپڑے میں باندھ کر اچھی طرح نچوڑ کر چار چھ گھنٹے کے لئے کسی بھاری وزن یا سِل وغیرہ کے نیچے دبادیں تاکہ سارا پانی نکل جائے۔ پھر پوٹلی کھولیں گے تو بہترین خوشبودار کاٹیج چیز حاصل ہوگا۔ اگر نمکین پنیر چاہئے تو اس پنیر کی چکی بنا کر اس میں لاہوری نمک کی چار پانچ چھوٹی چھوٹی ڈلیاں گاڑھ کر دو تین گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں۔ پھر نمک کی ڈلیاں نکال لیں۔ بہترین نمکین پنیر ملے گا۔

ٹھہریں ! چاول کا پانی پھینکیں مت بلکہ اس میں پوشیدہ حسن کے راز جانیںچاول سے بریانی کا تصور ذہن میں نہ آئے یہ تو ممکن ہی ...
23/03/2024

ٹھہریں ! چاول کا پانی پھینکیں مت بلکہ اس میں پوشیدہ حسن کے راز جانیں

چاول سے بریانی کا تصور ذہن میں نہ آئے یہ تو ممکن ہی نہیں ہے

چاول کے پانی کے ایسے بہترین نسخے جن کو جان کر آپ چاول کا بھیگا ہوا پانی ہرگز نہیں پھینکیں گی،

کیونکہ یہ آپ کے حسن میں کرتا ہے اضافہ، رنگ گورا، کیل مہاسوں کا خاتمہ اور اور بھی بہت کچھ ۔

فوائد:

1: چاول کا پانی آپ کے چہرے کی ایسی کلینزننگ کرتا ہے جو آپ کو سیلون میں بھی نہیں مل سکتی۔

اس لئے پکانے سے پہلے ذرا سا چاول کا بھیگا پانی چہرے پر لگا لیں

اور کھانا پکنے کے بعد منہ دھو لیں۔ لیجئے کھانا بھی تیار، چہرہ بھی جواں۔

2: اس کا روزانہ اگر آپ استعمال کریں گیں

تو آپ کی ڈھیلی ڈھیلی لٹکی ہوئی تمام جلد کا بھی خاتمہ باآسانی اور سستے پیسوں میں ہوجائے گا۔

3: اگر آپ کی یا آپ کے بچوں کی جلد پر دانے کیل مہاسے ہوگئے ہیں

سوزش ہورہی ہے تو چاول کا یہ پانی آپ اپنے ساتھ ساتھ ان کے بھی چہروں پر لگا دیں

اس کی افادیت سے دانے، کیل مہاسے اور دانوں کے بعد سوزش تمام تکلیفوں کی چھٹی ہوجائے گی۔

4: بالوں کو دھونے کے لئے بھی چاول کے پانی کا استعمال کرلیں پھر دیکھیں کیا چمکدار بال ہوجائیں گے

اور کنڈیشننگ بھی بالکل فری میں۔ اس کے لئے آپ بال دھوتے وقت پہلے چاول کے پانی کو بالوں میں لگا کر مالش کریں

اب سادے پانی سے دھو لیں، دیکھیں بال صاف بھی ہوگئے اور کنڈیشنر بھی لگ گیا۔۔

5: سورج کی گرمی سے چہرے یا جلد کی رنگت میں کالا پن آگیا ہے

یا کسی اور وجہ سے تو آپ کے لئے یہ چاول کا بھیگا پانی مہنگا سیرم ثابت ہوسکتا ہے۔

آپ اس پانی سے منہ یا جلد کو دھونا معمول بنالیں، پھر آپ خود اپنے آپ میں واضح فرق دیکھیں گی

کل پھیکے کمیار کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔۔! سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔۔! جانے کون ملنے آیا ت...
19/01/2024

کل پھیکے کمیار کے گھر کے سامنے ایک نئی چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔۔۔!
سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔۔۔! جانے کون ملنے آیا تھا۔۔۔!
میں جانتا تھا پھیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔۔۔! وہی ہوا شام کو بیٹھک میں آ کر بیٹھا ہی تھا کہ پھیکا چلا آیا۔۔۔! حال چال پوچھنے کے بعد کہنے لگا۔۔۔! صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ہے آپ کو یاد ہے ماسی نوراں ہوتی تھی جو پٹھی پر دانے بھونا کرتی تھی۔۔۔! جس کا اِکو اِک پُتر تھا وقار۔۔۔! میں نے کہا ہاں یار میں اپنے گاؤں کے لوگوں کو کیسے بھول سکتا ہوں۔۔۔!
اللہ آپ کا بھلا کرے صاحب جی وقار اور میں پنجویں جماعت میں پڑھتے تھے۔۔۔! سکول میں اکثر وقار کے ٹِڈھ میں پیڑ رہتی تھی۔۔۔! صاحب جی اک نُکرے لگا روتا رہتا تھا۔۔۔! ماسٹر جی ڈانٹ کر کار بھیج دیتے تھے کہ جا حکیم کو دکھا اور دوائی لے۔۔۔! اک دن میں آدھی چھٹی کے وقت وقار کے پاس بیٹھا تھا۔۔۔! میں نے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا اور اچارکھولا۔۔۔! صاحب جی آج وی جب کبھی بہت بھوک لگتی ہے نا۔۔۔! تو سب سے پہلے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھا ہی یاد آتا ہے۔۔۔! اور سارے پنڈ میں اُس پراٹھے کی خوشبو بھر جاتی ہے۔۔۔! پتہ نئیں صاحب جی اماں کے ہاتھ میں کیا جادو تھا۔۔۔!
صاحب جی وقار نے پراٹھے کی طرف دیکھا اور نظر پھیر لی۔۔۔! اُس ایک نظر نے اُس کی ٹِڈھ پیڑ کے سارے راز کھول دیئے۔۔۔! میں نے زندگی میں پہلی بار کسی کی آنکھوں میں آندروں کو بھوک سے بلکتے دیکھا۔۔۔! صاحب جی وقار کی فاقوں سے لُوستی آندریں۔۔۔! آنسوؤں کے سامنے ہاتھ جوڑے بیٹھی تھیں جیسے کہتی ہوں۔۔۔! اک اتھرو بھی گرا تو بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔! وقار کا بھرم ٹوٹنے سے پہلے میں نے اُس کی منتیں کر کے اُسے کھانے میں شریک کر لیا۔۔۔! پہلی بُرکی ٹِڈھ میں جاتے ہی وقار کی تڑپتی آندروں نے آنکھوں کے ذریعہ شکریہ بھیج دیا۔۔۔! میں نے چُپکے سے ہاتھ روک لیا اور وقار کو باتوں میں لگاۓ رکھا۔۔۔!اس نے پورا پراٹھا کھا لیا۔۔۔! اور پھراکثر ایسا ہونے لگا۔۔۔! میں کسی نہ کسی بہانے وقار کو کھانے میں شریک کرنے لگا۔۔۔! وقار کی بھوکی آندروں کے ساتھ میرے پراٹھے کی پکی یاری ہو گئی۔۔۔! اور میری وقار کے ساتھ۔۔۔! خورے کس کی یاری زیادہ پکی تھی۔۔۔؟ میں سکول سے کار آتے ہی بھوک بھوک کی کھپ مچا دیتا۔۔۔! ایک دن اماں نے پوچھ ہی لیا۔۔۔! پُتر تجھے ساتھ پراٹھا بنا کر دیتی ہوں کھاتا بھی ہے کہ نہیں۔۔۔! اتنی بھوک کیوں لگ جاتی ہے۔۔۔؟ میرے ہتھ پیر پھول جاتے ہیں۔۔۔! آتے ساتھ بُھوک بُھوک کی کھپ مچا دیتا ہے۔۔۔! جیسے صدیوں کا بھوکا ہو۔۔۔!
میں کہاں کُچھ بتانے والا تھا صاحب جی۔۔۔! پر اماں نے اُگلوا کر ہی دم لیا۔۔۔! ساری بات بتائی اماں تو سن کر بلک پڑی اور کہنے لگی۔۔۔! کل سے دو پراٹھے بنا دیا کروں گی۔۔۔! میں نے کہا اماں پراٹھے دو ہوۓ تو وقار کا بھرم ٹوٹ جاۓ گا۔۔۔!میں تو کار آکر کھا ہی لیتا ہوں۔۔۔! صاحب جی اُس دن سے اماں نے پراٹھے کے ول بڑھا دیئے اور مکھن کی مقدار بھی۔۔۔! کہنے لگی وہ بھی میرے جیسی ماں کا پتر ہے۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔؟
میں سوچ میں پڑ گیا۔۔۔! پانچویں جماعت میں پڑھنے والے پھیکے کو بھرم رکھنے کا پتہ تھا۔۔۔! بھرم جو ذات کا مان ہوتا ہے۔۔۔! اگرایک بار بھرم ٹوٹ جاۓ تو بندہ بھی ٹوٹ جاتا ہے۔۔۔! ساری زندگی اپنی ہی کرچیاں اکٹھی کرنے میں گزر جاتی ہے۔۔۔! اور بندہ پھرکبھی نہیں جُڑ پاتا۔۔۔! پھیکے کو پانچویں جماعت سے ہی بھرم رکھنے آتے تھے۔۔۔! اِس سے آگے تو وہ پڑھ ہی نہیں سکا تھا۔۔۔! اور میں پڑھا لکھا اعلی تعلیم یافتہ۔۔۔! مجھے کسی سکول نے بھرم رکھنا سکھایا ہی نہیں تھا۔۔۔!
صاحب جی اس کے بعد امّاں بہانے بہانے سے وقار کے کار جانے لگی۔۔۔! “دیکھ نوراں ساگ بنایا ہے چکھ کر بتا کیسا بنا ہے” وقار کی اماں کو پتہ بھی نہ چلتا اور اُن کا ایک ڈنگ ٹپ جاتا۔۔۔! صاحب جی وقار کو پڑھنے کا بہت شوق تھا پھر اماں نے مامے سے کہہ کر ماسی نوراں کو شہر میں کسی کے کار کام پر لگوا دیا۔۔۔! تنخواہ وقار کی پڑھائی اور دو وقت کی روٹی طے ہوئی۔۔۔! اماں کی زندگی تک ماسی نوراں سے رابطہ رہا۔۔۔! اماں کے جانے کے چند ماہ بعد ہی ماسی بھی گزر گئی۔۔۔! اُس کے بعد رابطہ ہی کُٹ گیا۔۔۔!
کل وقار آیا تھا۔۔۔! ولایت میں رہتا ہے جی واپس آتے ہی ملنے چلا آیا۔۔۔! پڑھ لکھ کر بہت بڑا افسر بن گیاہے۔۔۔! مجھے لینے آیا ہے صاحب جی کہتا تیرے سارے کاغزات ریڈی کر کے پاسپورٹ بنوا کر تجھے ساتھ لینے آیا ہوں
اور ادھر میری اماں کے نام پر لنگر کھولنا چاہتا ہے۔۔۔!
صاحب جی میں نے حیران ہو کر وقار سے پوچھا۔۔۔! یار لوگ اسکول بنواتے ہیں ہسپتال بنواتے ہیں تو لنگر ہی کیوں کھولنا چاہتا ہے اور وہ بھی امّاں کے نام پر۔۔۔؟
کہنے لگا۔۔۔! پھیکے بھوک بہت ظالم چیز ہے چور ڈاکو بنا دیا کرتی ہے۔۔۔! خالی پیٹ پڑھائی نہیں ہوتی۔۔۔! ٹِڈھ پیڑ سے جان نکلتی ہے۔۔۔! تیرے سے زیادہ اس بات کو کون جانتا ہے پھیکے۔۔۔! سارے آنکھیں پڑھنے والے نہیں ہوتے۔۔۔! اور نہ ہی تیرے ورگے بھرم رکھنے والے۔۔۔! پھر کہنے لگا۔۔۔! یار پھیکے تجھے آج ایک بات بتاؤں۔۔۔! جھلیا میں سب جانتا ہوں۔۔۔! چند دنوں کے بعد جب پراٹھے کے بل بڑھ گئے تھے۔۔۔! اور مکھن بھی۔۔۔! آدھا پراٹھا کھا کر ہی میرا پیٹ بھرجایا کرتا۔۔۔! اماں کو ہم دونوں میں سے کسی کا بھی بھوکا رہنا منظور نہیں تھا پھیکے۔۔۔! وقار پھوٹ پھوٹ کر رو رہا تھا۔۔۔! اماں یہاں بھی بازی لے گئی صاحب جی۔۔۔!
اور میں بھی اس سوچ میں ڈُوب گیا کہ لُوستی آندروں اور پراٹھے کی یاری زیادہ پکی تھی یا پھیکے اور وقار کی۔۔۔! بھرم کی بنیاد پر قائم ہونے والے رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے۔۔۔!
پھیکا کہہ رہا تھا مُجھے امّاں کی وہ بات آج بھی یاد ہے صاحب جی۔۔۔! اُس نے کہا تھا۔۔۔! مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی پھیکے۔۔۔! مائیں وکھو وَکھ ہوئیں تو کیا۔۔۔! اُس کے ہاتھ تیزی سے پراٹھے کو ول دے رہے تھے۔۔۔! دو روٹیوں جتنا ایک پیڑا لیا تھا امّاں نے صاحب جی۔۔۔! میں پاس ہی تو چونکی پر بیٹھا ناشتہ کر رہا تھا۔۔۔! روٹی بیلتے بیلتے نماز کا سبق پڑھاتی میرے ساتھ نکیاں نکیاں گلاں کرتی۔۔۔! آج بھی ویہڑے میں پھرتی نظر آتی ہے۔۔۔! پھیکا ماں کو یاد کر کے رو رہا تھا۔۔۔!
سورج کی پہلی کرن جیسا روشن چہرہ تھا اماں کا صاحب جی۔۔۔! باتیں کرتے کرتے پھیکا میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اُس پل میں لے گیا اور ایک دم میرے سامنے کسی پُرانْی فلم کی طرح سارا منظر بلیک اینڈ وائٹ ہو گیا۔۔۔! زندگی کے کینوس پر صرف ایک ہی رنگ بکھرا تھا مامتا کا رنگ۔۔۔!
سچ ہے ماں کی گود بچے کی پہلی تربیت گاہ ہے۔۔۔! آج ملک کے حالات کرپشن اور مسائل کو دیکھتے ہوۓ میں سوچ رہا تھا۔۔۔! کاش سب مائیں پھیکے کی اماں جیسی ہو جائیں۔۔۔! میں ہر بار پھیکے سے ملنے کے بعد وطن کی بند کھڑکیوں سے چھن چھن کر آتی سنہری روشنی کو دیکھتا ہوں۔۔۔! روشنی جو راستہ تلاش کر ہی لیتی ہے۔۔۔

Address

Islamabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when دیسی ٹوٹکے posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share