Qoumi News

Qoumi News Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Qoumi News, News & Media Website, .

پریس ریلیز  رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف اور شبِ قدر  اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے۔امیر عبدالقدیر اعواناللہ کریم...
29/03/2024

پریس ریلیز
رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف اور شبِ قدر اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان
اللہ کریم کا بہت بڑا احسان کہ ایک بار پھر رمضان المبارک کے رحمتوں اور برکتوں والے لمحات عطا فرمائے اور پھر ماہ مبار ک کے آخری عشرہ میں شب قدر کا عطا کرنا بہت بڑا انعام ہے۔ان ایام کو معمولی نہ جانا جائے بہت قیمتی لمحات ہیں اللہ کریم ہمیں یہ برکات حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ان لمحات کو قیمتی جانتے ہوئے اپنے شب و روز کو عبادات سے مزین کیجیے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کو معاف کرنا محبو ب ہے۔اُس نے رحمت کو اپنے اوپر لازم فرما رکھا ہے۔صرف بھوکا رہنا روزہ نہیں ہے آنکھ اور کان کا بھی پہرہ دینا پڑے گا۔یہ بڑا موقع ہے کہ صدق دل سے اُس کے حضور معافی مانگیں بخشش کا عشرہ چل رہا ہے۔جب معافی کے طالب ہوں گے معافی بھی ملے گی اور اس پر اجر بھی عطا ہو گا۔کوئی طالب بھی تو ہو۔بس شرط ایک ہی ہے کہ اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کی جائے کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرایا جائے۔آیت الکرسی کی آیات میں اللہ کریم کی واحدانیت بیان فرمائی گئی ہے۔آیت الکرسی کی آیات اگر فرض نماز کے بعد پڑھی جائیں تو اللہ کریم کی حفاظت نصیب ہوتی ہے اور بندہ شیطان سے محفوظ رہتا ہے۔یہ ایمان کی وہ عظمتیں ہیں جو آپ ﷺ کی نسبت سے نصیب ہوتی ہیں۔جب ایمان کمزور ہوتا ہے تو ہمارے اعمال بھی کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور اس وجہ سے ہماری ایمان کی روشنی کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔اس طرح ہم حفاظت الہیہ سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں۔اللہ کریم اپنی حفاظت میں رکھیں اور ہمیں رمضان المبارک کی ا ن ساعتوں کو اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کے حکم کے مطابق بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
یاد رہے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے مرکز دارالعرفان منارہ میں رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں ملک بھر سے اور بیرون ممالک سے بھی سالکین اجتماعی اعتکاف میں شرکت کے لیے تشریف لاتے ہیں جس میں سنت اور نفلی اعتکاف کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی روزانہ دن بارہ بجے سالکین سے خطاب فرماتے ہیں جو سوشل میڈیا پر براہ راست بھی دیکھا جا سکتا ہے۔معتکفین کو باقاعدہ ایک تربیتی پروگرام سے گزارا جاتا ہے جس میں تہجد سے لے کر رات گیارہ بجے تک کے معمولات شامل ہوتے ہیں جن میں ذکر اذکار،درس حدیث،فقہیہ امتحانات وغیرہ شامل ہیں۔اپنے سینوں کو برکات نبوت ﷺ سے منور کرنے کے لیے اجتماعی اعتکاف کے لیے تشریف لائیے۔

پریس ریلیز  رمضان المبارک میں بھی اگر کوئی نماز، روزہ نہیں کر رہا تو یہ اس کے اندر کی شیطنت کو ظاہر کرتا ہے۔امیر عبدالقد...
15/03/2024

پریس ریلیز
رمضان المبارک میں بھی اگر کوئی نماز، روزہ نہیں کر رہا تو یہ اس کے اندر کی شیطنت کو ظاہر کرتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان
رمضان المبارک کا پہلا عشرہ ہے رحمت باری عام ہے۔کون ہے جو رحمت کا متلاشی نہ ہوگا کوئی بھی اس کی رحمت کے بغیر نہیں رہ سکتا ہر ایک کو اس کی رحمت کی ضرورت ہے۔تو یہ رمضان المبارک کا وہ عشرہ ہے جس میں رحمت باری لٹائی جا رہی ہے۔آج ان با برکت لمحوں میں بھی اگر کوئی برائی کرتا ہے،نماز روز ہ نہیں کرتا تو اس کے پاس یہ جواز بھی نہیں رہا کہ یہ کام شیطان نے کروائے ہیں کیونکہ شیطان تو رمضان المبارک میں قید کر دئیے جاتے ہیں لیکن وہ شیطنت جو ہمارے مزاجوں میں رچ بس گئی ہے یہ اس کا پرتو ہے خود کو دیکھیں اور اپنا محاسبہ کیجیے اور روزے کا احترام کرتے ہوئے اُس تقوی کے حصول کی کوشش کیجیے جس کا حکم ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب!
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں بھی سودی نظام چل رہا ہے۔کیا یہ بھی شیطان ہم سے کروا رہا ہے؟ہمارے اعمال ایسے ہیں کہ ہم مان رہے ہیں لیکن مانتے نہیں ہم ساری دنیا سے ملکی بہتری کے لیے معالج ڈھونڈ رہے ہیں،علاج تلاش کر رہے ہیں لیکن دین اسلام سے راہنمائی نہیں لے رہے۔اللہ کریم نے انبیاء مبعوث فرمائے مخلوق کی راہنمائی کے لیے۔جیسے سابقہ قومیں اپنی بے عملی کی وجہ سے تباہ ہوئی تھیں ہم بھی ہو رہے ہیں کیونکہ ہمارے پاس بھی اب صرف دعوی ہے عمل نہیں۔آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔سارا حق موجود ہے ظاہر ہو یا باطن۔آپ کیا چاہتے ہیں بات تو آپ کے فیصلے پر ہے۔تربیت اور راہنمائی کے لیے ہر چیز قول و فعل میں موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کو غنیمت جانیے اور اس کی رحمت کے طالب بنیں۔ سارے اچھائی کی بات کرتے ہیں لیکن عملی طور پر برائی کر رہے ہوتے ہیں۔کہتے کچھ ہیں کرتے کچھ ہیں قرآن کریم غور فکر کی دعوت دیتا ہے پھر بھی ہم اندھے پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔اتنی خرابی کے باوجود ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ صاحب ایمان لوگ نہیں رہے ایسے لوگوں کی وجہ سے تو دنیا قائم ہے۔اللہ کریم نے ایک بار پھر موقع عطا فرمایا ہے کہ اس رمضان المبارک کو غنیمت جانیے اور اس کی رحمت کے طالب بنیے تلاوت قرآن کریم سے اپنی زبانوں کو تر کیجیے،اس وقت کو ضائع مت کیجیے۔اور اپنے دل کھول کر اللہ کی بارگاہ میں رکھ دیجیے۔اپنے کاسۂ دل کو سیدھا کیجیے اور رحمت باری سے بھریے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

پریس ریلیز  ملک پاکستان کلمہ حق کے نام پر وجود میں آیا ہے۔دنیا کی کوئی طاقت اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتی یہ ان شاء ال...
08/01/2024

پریس ریلیز
ملک پاکستان کلمہ حق کے نام پر وجود میں آیا ہے۔دنیا کی کوئی طاقت اس کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتی یہ ان شاء اللہ قائم رہے گا۔
ہم ہر مسئلے کا حل اغیار سے پوچھتے ہیں اسلام کے سنہری اصولوں پر عمل کر کے دنیا و آخرت کی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔نبی کریم ﷺ نے جو احکامات ہمیں عطا فرمائے ہیں ان پر بحث و مباحثہ کرنا بے ادبی ہے ہمیں بحث کی نہیں بلکہ ان احکامات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے
آج ہمارے پاس نبی کریم ﷺ کے ارشادات موجود ہیں لیکن ہم نے ان پر عمل چھوڑ دیا اس حکم عدولی نے ہمیں اغیار کے آگے ذلیل و رسوا کر دیا ہے۔جب تک مسلمان اپنے بھولے ہوئے سبق پر واپس نہیں آئیں گے اُس وقت تک ہم ذبح ہوتے رہیں گے اور یہ مظالم ہم پر ڈھائے جاتے رہیں گے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کریم نے ہم سب کو اختیار دیا ہے کہ ہم صحیح راہ کا انتخاب کریں۔قیام صلوۃ کا اہتمام کریں اپنی اولاد کو دینی احکامات کا پابند بنائیں کیونکہ ہم سب اس وطن عزیز کی ایک اکائی ہیں اور ہمارا ہر مثبت عمل اس کی تعمیر کے لیے ہوگا۔وطن عزیز قیامت تک قائم رہے گا دنیا کی کوئی طاقت اس کو ختم نہیں کر سکے گی۔سلسلہ عالیہ سے منسلک احباب دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں اور دنیا میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ذکر قلبی اور کیفیات قلبی بندہ مومن کو اللہ کے روبرو کر دیتے ہیں۔ذکر الٰہی سے عبادت میں خلوص اور خشوع و خضوع پیدا ہوتا ہے۔اس سخت سردی کے موسم میں احباب کا یہاں آنا صرف اور صرف دین اسلام اور اپنی تربیت کے لیے ہے جہاں تہجد سے لے کر رات گئے تک کے ذکر و اذکار شامل ہیں ۔
آخر میں انہوں اُمت مسلمہ کے اتحاد اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

سالِ نوتحریر: امیر عبدالقدیر اعوان ”سال نو“ فارسی زبان کا لفظ ہے جس سے مراد نیا سال ہے۔ایک سال کے اختتام پر آنے والا اگل...
31/12/2023

سالِ نو
تحریر: امیر عبدالقدیر اعوان
”سال نو“ فارسی زبان کا لفظ ہے جس سے مراد نیا سال ہے۔ایک سال کے اختتام پر آنے والا اگلاسال۔حیات انسانی میں انضباط کے لیے تقسیمِ اوقات لازم تھی اور اللہ کریم نے حضرت آدم ؑ کے زمین پر اترنے سے پہلے ہی اس کا اہتمام فرما دیا۔ہُوَ الَّذِیْ جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیَاء وَالْقَمَرَ نُوراً وَقَدَّرَہُ مَنَازِلَ لِتَعْلَمُواْ عَدَدَ السِّنِیْنَ وَالْحِسَابَ مَا خَلَقَ اللّہُ ذَلِکَ إِلاَّ بِالْحَقِّ یُفَصِّلُ الآیَاتِ لِقَوْمٍ یَعْلَمُونo(سورۃ یونس:5) ”وہی اللہ تو ہے جس نے سورج کو روشن کیا اور چاند کو نورانی (چمکنے والا) بنایا اور اُس (کی چال) کے لئے منزلیں مقرر کیں تاکہ تم برسوں کا شمار اور (کاموں کا) حساب معلوم کرسکو۔اللہ نے اِن سب کو حق کے ساتھ پیدا فرمایا ہے۔ یہ دلائل عقل مندوں کو صاف صاف بتا رہے ہیں“۔
تاریخِ انسانی میں برسوں کا شمار بھی اتنا ہی قدیم ہے جتنی کہ خود تاریخ۔ابتداء یہ شمار پھلوں اور پھولوں کے موسموں سے ہوا۔ باقاعدہ کھیتی باڑی شروع ہوئی تو فصلوں کے پکنے سے کیا جانے لگا۔حضرت ادریس،ؑ اللہ کے تیسرے نبی ؑ،نے سال کو مہینوں میں تقسیم کیا۔ان ہی کی قوم، بابل، نے شب و روز کی تقسیم گھنٹوں میں کی بعد میں تقسیم در تقسیم کایہ عمل منٹوں کو سیکنڈز تک لے گیا۔تاریخِ عالم کا مطالعہ دنیا میں کم وبیش پندرہ تقاویم(Calenders) کا پتہ دیتا ہے۔جن میں وقت کے ساتھ مناسب ترامیم ہوتی رہیں۔مورخین کے مطابق ان کا اجراء عموماًتین بنیادوں پہ عمل میں آیا۔چاند کی گردش کو بنیاد بنانے پر قمری،سورج کو معیار بنانے پہ شمسی اور ستاروں کی بنیاد پر رائج ہونے والا نجومی کہلایا۔شمسی اور قمری مہینوں میں بنیادی فرق یہ ہے کہ شمسی مہینوں کی نسبت قمری مہینوں میں موسم بدلتا رہتا ہے۔ اس اختلاف کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے عبادات جو قمری مہینوں میں متعین فرما دیا۔ورنہ اگر دنیاوی امور کا حساب کتاب،دفتری اوقات کو شمسی مہینوں کے مطابق رکھ لیا جائے تو جَعَلَ الشَّمْسَ ضِیَاء وَالْقَمَرَ نُوراًکے مطابق یہ غلط نہیں ہے۔وقت ایک ایسی چیز ہے جسے ناپا نہیں جاسکتا۔تحقیق Nano Second (ایک سیکنڈ کاایک ارب واں حصہ)سے Plank Time (روشنی کے اپنے ممکنہ حد تک قریب ترین حصے تک پہنچنے کی رفتار)تک پہنچ کربھی حتمی قرار نہیں پائی۔اسی طرح وقت کی طوالت کی بھی کوئی حد نہیں۔قرآن پاک میں گناہگاروں کے دوزخ میں ٹھہرائے جانے کے بارے ارشاد ہے۔ ابِثِیْنَ فِیْہَا أَحْقَاباًo(سورۃ النبا:(23 ”اس میں وہ مدتوں پڑھے رہیں گے۔“ ٍیعنی وہ کئی حقبوں تک دوزخ میں رہیں گے۔ حضرت علی ؓ کی ایک روایت کے مطابق ایک حقبہ دو کروڑ اٹھاسی لاکھ سال کا بنتا ہے اور کئی حقبوں تک رہنے کے ضمن میں حقبوں کی تعداد رقم نہیں۔ گویا وقت کی طوالت کی پیمائش بھی ممکن نہیں۔
قارئینِ کرام! بات گھڑی پل کی ہو یاسالوں صدیوں کی،لحظہ کی ہویا حقبوں کی،بات تو یہ ہے کہ ہم نے اس وقت میں کیا کھویا؟ کیا پایا؟اس دارلعمل کا ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔اس کا اندازہ اس بات سے لگا لیجیے کہ اس کے ایک ایک پل پہ اخروی حیات کی جزا وسزا کاانحصار ہے۔اللہ رب العزت نے موت کے وقت کوانسان سے مخفی رکھ کے اسے مزید بیش قیمت بنا دیاہے۔
اس وقت،اس حیات میں ہمیں جو وقت میسر ہے اگر ہم اس کی قدروقیمت کا احساس کرلیں تو یہ احساس ہمیں نہ صرف نیکی پرابھارے گا بلکہ ہمارے ایک ایک عمل کو مزید نکھارے گا۔ جنہیں اس دارالعمل میں ملنے والے وقت کی اہمیت کا اندازہ ہوا انہوں نے لمبی زندگی کی دعائیں مانگیں کہ اس دنیا میں روح،بدن کی مکلف ہے اور یہی ہیں وہ قیمتی لمحات جن میں کی جانے والی عبادت وریاضت انہیں قرب الہٰی سے نواز سکتی ہے۔لہٰذا اس حیاتِ مستعار کا گزر جانے والا سال،پورے تین سو پینسٹھ دن ختم ہونے پہ جشن منانے کی نہیں،خود احتسابی کی ہے کہ ہم نے حیاتِ جادواں کے لئے کیا پایا؟ نبی اکرم ﷺ کے سامنے کھلنے والے نامۂ اعمال میں کیا لکھوایا؟ہمارے قدم جنت___جودیدار باری کی جگہ ہے،اللہ کا انعام ہے،سردار انبیاء،رسل وانبیاء ؑ،صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین،شہدا،صوفیاء،اولیاء اللہ کی ابدی رہائش گاہ ہے____کی طرف بڑھے یا خدانخواستہ!خدانخواستہ!! اس بڑھکتی ہوئی آگ کی طرف جو دن میں ستر مرتبہ خود سے پناہ مانگتی ہے؟
عمرِ رواں،سیل رواں کی طرح بڑھتی جارہی ہے،گزرتی جارہی ہے۔یہ کہاں ٹھہر جائے! کوئی نہیں جانتا،گزرتا وقت تو اپنے ہر سیکنڈپہ دستک دیتے ہوئے تنبیہ کئے جارہا ہے ضرورت اِس پہ کان دھرنے کی ہے۔
ٖغافل تجھے گھڑیال دیتا ہے منادی
گردوں نے گھڑی عمر کی اک اور گھٹا دی

پریس ریلیز  ماہ مبارک ربیع الاول کی نسبت سے آج ہم یہاں جمع ہیں یہ اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے۔آپ ﷺ کی ذات کریم پر اللہ...
29/09/2023

پریس ریلیز
ماہ مبارک ربیع الاول کی نسبت سے آج ہم یہاں جمع ہیں یہ اللہ کریم کا بہت بڑا احسان ہے۔آپ ﷺ کی ذات کریم پر اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اور اسی نسبت سے ہم پر بھی احسان فرمایا یہ انعام فرمایا کہ ہم بھی آپ ﷺ کی ذات اقدس پر درود و سلام بھیجیں۔آپ ﷺ کے زمانہ مبارک سے صدیوں کے فاصلے پر آج ہم اس دور سے گزر رہے ہیں جب ہمارے جائے نماز کی بنائی میں بھی سود شامل ہے
اس سب کے باوجود اللہ کریم ہم پر مہربانی فرمائیں کہ ہمارا نبی کریم ﷺ سے یہ اظہار محبت اپنی بارگاہ میں قبول فرمائیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا ڈیرہ نور ربانی کھر،کو ٹ ادو میں جمعتہ المبارک کے روز جلسہ بعثت رحمت عالم ﷺ پر ہزاروں مرد و خواتین سے خطاب!
انہوں نے کہا کہ محبت رسول ﷺ اس وقت تک اپنی معراج کو نہیں پہنچ سکتی جب تک آپ ﷺ سے محبت جان،مال،اولا د یعنی دنیا کی ہر چیز سے زیادہ نہ ہو۔آپ ﷺ پر درود شریف کی کثرت سے ہمیں دنیا و آخرت کی بھلائی عطا ہوتی ہے۔آپ ﷺ سے ایک صحابی ؓ نے پوچھا کہ میں درود شریف کے لیے اگر آدھا وقت مختص کر لوں تو کیا مناسب ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا اگر بڑھا لو تو اور اچھا ہے پھر پوچھنے پر فرمایا اگر سارا وقت درود شریف کے لیے مختص کر لو تو دنیا و آخرت کی بہتری کے لیے کافی ہے۔
تصوف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلاسل تصوف وہ نسبت ہے جو قلب اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے جا جوڑتا ہے۔سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کے تحت ذکر قلبی کرایا جاتا ہے اس ذکر کو اگر آپ اپنی زندگی کے معمولات میں لے آئیں تو اس سے گناہ سے نیکی کی طرف سفر شروع ہو جائے گا۔اس موقع پر حضرت جی مد ظلہ العالی نے سب کو ذکر قلبی بھی کرایا اور بیعت سے نوازا۔
آخر میں انہوں نے ملک رضا ربانی کھر ایم این اے کے والد محترم ملک نور ربانی کھر کی مغفرت کے لیے اور ملک وقوم کی ترقی کے لیے خصوصی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

پریس ریلیز نماز کی خشوع خضوع عملی طور پر بندہ مومن کو برائی اور بے حیائی سے روکتی ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان  اللہ نے جو کچ...
03/09/2023

پریس ریلیز
نماز کی خشوع خضوع عملی طور پر بندہ مومن کو برائی اور بے حیائی سے روکتی ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان

اللہ نے جو کچھ عطا فرمایا ہے اُسے اللہ کی راہ میں خرچ کیا جائے اپنے بچوں کو قرآن کی تلاوت ترجمہ اور تفسیر پڑھائیں اور اپنی زندگیوں کو قرآن کریم کی تفسیر کے مطابق ڈھال لیں۔اپنی تمام عبادات کا رخ اللہ کریم کی طرف رکھیں اپنی ذات کو اس میں نہ آنے دیں کوئی بھی عمل کرتے وقت آخرت پر نگاہ رکھی جائے۔مخلوق کو دعوت دیں اس اللہ اللہ کی نعمت عظمی کو عام بندوں تک پہنچانا بھی انفاق فی سبیل اللہ ہے۔اپنا اختیار جہاں تک ہے اس کو استعمال کرتے ہوئے اللہ کریم کے احکامات پر عمل کروانے میں لگاؤاور ماننے کو عمل تک لانا ہی
مقصو د ہے۔اور یہی لوگ ہدایت پر اور مقصد حیات کو پانے والے ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب
انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک ربیع الاول کی آمد آمد ہے لو گ نبی کریم ﷺ سے اظہار محبت بھی کرتے ہیں لیکن اگر اس اظہار محبت کو رواجات کی نذر کر دیا جائے تو پھر وہ محبت نہیں رہے گی۔محبت رواج نہیں ہوتی۔یہ غلط العام کہ محبت اور جنگ میں سب جائز ہے یہ وہ بارگاہ ہے جہاں حکم مقدم ہوگا اپنی پسند کو آپ ﷺ کے حکم پر قربان کر دینا مقدم ہے۔دنیا کی محبت میں بھی تب ہی صدق ہو گا جب وہ محبت نبی کریم ﷺ کے تحت ہوگی جب اللہ کریم سے بندگی کا رشتہ نصیب ہوگا۔اپنی ذات کو اس میں نہ آنے دیں۔اپنے ہر کام کی نسبت اللہ کریم کی طرف رکھیں۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

پریس ریلیز  شعور کو بروئے کار لایا جائے تو یہ بندہ کو حق تک پہنچا دیتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان ضابطہ اصول،قوانین پر عمل ...
01/09/2023

پریس ریلیز
شعور کو بروئے کار لایا جائے تو یہ بندہ کو حق تک پہنچا دیتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان
ضابطہ اصول،قوانین پر عمل درآمدقوموں کو قوم بناتے ہیں ورنہ یہ قوم نہیں بلکہ ایک ہجوم بن کر رہ جاتا ہے۔ملکی سطح پر ایک شور اور بدنظمی نظر آتی ہے۔نہ کوئی بات سنا سکتا ہے اور نہ کوئی سننا چاہتا ہے۔یہی حال اگر ہم ملک سے گھر وں پر لے آئیں تو اپنے خوبصورت رشتوں ماں باپ،بہن بھائی،میاں بیوں اور اولاد کو جب حکم الٰہی کے مطابق نبھاتے ہیں تو ان میں کتنا پیار اور لحاظ ہوتا ہے اور جب ہم اپنی ذاتی خواہش اور انا کے مطابق چلانے کی کوشش کریں گے تو تلخی آجائے گی۔آج اس درجہ کی بے حیائی ہے کسی رشتے کا تقدس باقی نہیں رہا۔خاندان بکھر گئے۔والدین کچھ اور چاہ رہے ہیں اولاد کچھ اور کر رہی ہے۔سنت خیر الانام دیکھیں،سیرت پاک کا مطالعہ کریں اور اپنی اولاد کی تربیت کریں تا کہ ہم زندگی کو حق کے مطابق گزارسکیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے ہر حکم میں اعتدال ہے۔ہمیں اپنی زندگی دین اسلام کے مطابق گزارنی چاہیے ذاتی مرضیات شامل کریں گے تو نقصان اُٹھائیں گے۔ہمارے نقصانات ہمارے اعمال کی وجہ سے ہوتے ہیں۔کامیابی ملے تو کہتے ہیں کہ اس میں میراکمال ہے اگر پریشانی آجائے تو اللہ کریم کے ذمہ لگا کر خود بری ہو جاتے ہیں۔ہم مخلوق کو راضی کرنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں اور وہ ہم سے راضی نہیں ہوتی ہم نے اپنی زندگی کو مصیبت میں اس لیے ڈال رکھا ہے کہ لوگ کیا کہیں گے۔دیکھنا یہ چاہیے کہ عنداللہ اس عمل کا کیا نتیجہ ہوگا۔
یادرہے کہ دارالعرفان منارہ میں دوروزہ روحانی اجتماع کا انعقاد 2،3 ستمبر بروز ہفتہ اور اتوار کیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے سالکین سلسلہ عالیہ تشریف لاتے ہیں ہر خاص و عام کو دعوت عام ہے کہ اپنے دلوں کو برکات نبوت ﷺ سے منورکرنے کے لیے تشریف لائیے۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی بروز اتوار دن 11 بجے خصوصی خطاب فرمائیں گے اور اجتماعی دعا بھی ہوگی۔

05/06/2023

پریس ریلیز
راجہ پرویز اشرف سپیکر قومی اسمبلی کی دارالعرفان منارہ آمد۔
حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کو ان کے بیٹے کی شادی کی مبارک باد دی اور حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کے مزار مبارک پر حاضری دی اور فاتح پڑھی۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کے ساتھ خصوصی نشست میں ملکی موجودہ حالات کی بہتری بارے تفصیلی بات ہوئی
راجہ پرویز اشرف صاحب نے حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کی دینی خدمات اور شعبہ تصوف میں بے پناہ خدمات کو سراہا۔اس موقع پر سابقہ انٹیرئیر سٹیٹ منسٹر تسنیم احمد قریشی ،راجہ عظیم،راجہ رضوان ڈنڈوت بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ معززین علاقہ کی بھی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی

پریس ریلیز  راجہ پرویز اشرف سپیکر قومی اسمبلی کی دارالعرفان منارہ آمد۔ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کو ان کے ...
03/06/2023

پریس ریلیز
راجہ پرویز اشرف سپیکر قومی اسمبلی کی دارالعرفان منارہ آمد۔
حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کو ان کے بیٹے کی شادی کی مبارک باد دی اور حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کے مزار مبارک پر حاضری دی اور فاتح پڑھی۔حضرت امیر عبدالقدیر اعوان کے ساتھ خصوصی نشست میں ملکی موجودہ حالات کی بہتری بارے تفصیلی بات ہوئی
راجہ پرویز اشرف صاحب نے حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ کی دینی خدمات اور شعبہ تصوف میں بے پناہ خدمات کو سراہا۔اس موقع پر سابقہ انٹیرئیر سٹیٹ منسٹر تسنیم احمد قریشی ،راؤ عظیم،راؤ رضوان ڈنڈوت بھی موجود تھے۔اس کے علاوہ معززین علاقہ کی بھی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔

Press ReleaseIf husband and wife cooperate with love instead of conquering each other, the society will become like a be...
14/04/2023

Press Release
If husband and wife cooperate with love instead of conquering each other, the society will become like a beautiful bouquet.
The relationship between husband and wife is a beautiful relationship in society. Two people come together in the name of Allah if they keep the sanctity of this relationship as it is said in the Holy Quran that husband and wife are clothes for each other. Where clothes cover existence, there is warmth. It also protects from cold. Therefore, this important relationship is supported by each otherParents are children's idols, so the kind of society we want to build, first of all we have to mold ourselves in such a way that our children look at us and become beautiful people of the society.
Address of Amir Abdul Qadeer Awan Sheikh Naqshbandiyya Owaisiya and head of Al-Ikhwan organization Pakistan on the occasion of Friday!
He said that Allah should be thankful for what He has given. And if you are patient with what you have not received, many problems will be removed from the society. When an individual thinks only of himself, he cannot do justice. Rather, he will do injustice. In the heart of a believer, there is divine fear, due to which he is afraid of Allah. He does not transgress the orders. He worries that one day he has to appear before Allah.
It should be remembered that at this time, pilgrims from all over the country are performing itikaaf in Dar-ul-Irfan Manara, whose regular routines have been arranged through a timetable from Suhoor to Iftar. On Saturday, Hazrat Ameer Abdul Qadeer Awan Mad Zillah Al Aali will break his fast with the pilgrims. Apart from this, on Sunday, he will also take oath from the officials of Al-Alia, Al-Ikhwan and Al-Falah Foundation, who were given the responsibility for the next four years by Hazrat Sheikh Al-Mukaram. Is.
In the end, he also offered a collective prayer for national security and survival.

پریس ریلیز رب کی دھرتی رب کا نظام ہی واحد راستہ ہے جو ہمیں محکومی سے نکال سکتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان رمضان المبارک کا ...
24/03/2023

پریس ریلیز
رب کی دھرتی رب کا نظام ہی واحد راستہ ہے جو ہمیں محکومی سے نکال سکتا ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ہے اس میں اللہ کریم کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کی جائے عبادات بھی ان اصولوں کے مطابق کی جائیں جس کا حکم ہے۔تمام اعمال کی اصل روح بندہ مومن کا عشق ہے جو اپنے رب کریم کے ساتھ ہے۔اور اس کیفیت کے حصول کے لیے تزکیہ قلب ضروری ہے۔تمام عبادات کے نتائج ہوتے ہیں۔ روزہ دار کو ایک کیفیت ایسی نصیب ہوتی ہے جو روزہ دار کو اللہ کے روبرو کر دیتی ہے۔روزہ دار خود کو اللہ کریم کے روبرو محسوس کرتا ہے اُسے معیت باری نصیب ہوتی ہے کہ تم جہاں کہیں بھی ہو اللہ کریم تمہارے ساتھ ہیں۔پھروہ اللہ کریم کے حکم پر ایک وقت کے لیے حلال چیزوں سے بھی دور رہتا ہے۔یہ اللہ کریم کی بہت بڑی عطا ہے۔کہ بندہ مومن خود کو اللہ کے روبرو محسوس کرے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب!
انہوں نے کہا کہ روزہ اللہ کے لیے ہے اور اس کا اجر بھی اللہ کریم خود عطا فرمائیں گے۔روزہ ایک ڈھال کی صورت ہے جو بندہ مومن کو گناہوں سے بچاتا ہے۔کسی کو رمضان المبارک نصیب ہو اور پھر بھی وہ بخشش حاصل نہ کر سکے یہ بہت بڑی بدبختی ہے۔جب روزہ دار متوجہ الی اللہ ہوتا ہے تو اللہ کریم کی توجہ بھی اُسے نصیب ہوتی ہے۔رمضان المبارک میں اپنا احتساب کرنا چاہیے۔یہ ایک دستک ہے خود کو دیکھیں کہا ں کہاں کمی ہے اسے دور کیا جائے۔ہر ایک کا اپنے اللہ کریم سے رشتہ ہونا چاہیے محبت ہوگی تو احساس بھی ہوگا ادراک بھی ہوگا متقی وہ ہے جسے عشق کی سمجھ آجائے کہ میرے اللہ کریم کا حکم ہے میرے نبی کریم ﷺ کی راہنمائی ہے عمل میں خلوص تب ہی پیدا ہوتا ہے جب اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ سے ایک ذاتی رشتہ قائم ہوجائے۔اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں ا نہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت فری میڈیکل کیمپ۔  ذیرنگرانی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوانمدظلہ العا...
01/03/2023

الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت فری میڈیکل کیمپ۔ ذیرنگرانی شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان
مدظلہ العالی
بمقام أ کسفورڈ پبلک سکول دیوان حضوری تحصیل سوہاوہ
مورخہ یکم مارچ 2023
بروز بدھ
3 بجے سے 5 بجے تک
مریضوں کا فری چیک اپ کیا گیا
یاد رھے کہ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کی ذیلی تنظیم الفلاح فاٶنڈیشن عرصہ دراز سے ملک بھر میں اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے جس کی نگرانی شیخ سلسلہ عالیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی خود فرماتے ہیں۔
ماہر ڈاکٹرذ
چائلڈ سپیشلسٹ ۔ آئی سپیشلسٹ اور فزیو تھراپسٹ کی ٹیم نے بلا معاوضہ مستحق عوام کی امراض کی تشخیص کے بعد ادویات فراہم کیں
سینکڑوں مرد و خواتین کا علاج کے ساتھ ادویات دی گئیں۔
بڑی تعداد میں معززین علاقہ سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی
شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ، حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی کے صاحب مجاز میجر حافظ غلام قادری صاحب نے بھی کیمپ میں شرکت فرمائی.
بلڈ پریشر کے مریضوں کا فری ٹیسٹ اور دوا دی گئ
مریضوں نے الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کا شکریہ ادا کیا. اور شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ کو ڈھیروں دعائیں دیں. الفلاح فاؤنڈیشن کے زمہ داران نے کہا کہ ہم مریضوں کے چیک اپ کے لے اس طرح کے بے شمار فری میڈیکل کمیپ کا انعقاد زیر نگرانی شیخ سلسلہ عالیہ حضرت امیر عبدالقدیر اعوان مد ظلہ العالی الفلاح فاؤنڈیشن پاکستان کے پلیٹ فام سے کرتے رہیں گے۔

https://youtu.be/363SGNGFQ9Y
26/02/2023

https://youtu.be/363SGNGFQ9Y

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بجلی گھر کا مکمل وزٹ جس میں آپ کو دکھایا جا رہا ہے بجلی بننے سے ترسیل تک کا مکمل احوال میرے اس پہلے وی لاگ میں میں نے کوشش ...

السلام علیکمدوستوں جیسا کہ آپ سب دوست جانتے ہیں کہ میرا یو ٹیوب نیوز گرڈ مونٹائز ہو گیا تھا لیکن کچھ مسائل کی وجہ سے وہ ...
14/02/2023

السلام علیکم
دوستوں جیسا کہ آپ سب دوست جانتے ہیں کہ میرا یو ٹیوب نیوز گرڈ مونٹائز ہو گیا تھا لیکن کچھ مسائل کی وجہ سے وہ مزید نہ چل سکا۔
میرے ایک بہت محسن دوست نے نیا چینل مونٹائز کر کے دیا ہے اس کا نام پہلے کچھ اور تھا بعد میں اس نے تبدیل کر کے نیوز گرڈ رکھ کر دیا۔اور الحمداللہ مونٹائز بھی ہو گیا ہے۔اس چینل کے لیے مجھے آپ سب دوستوں کا تعاون درکار ہے
انشاء اللہ آپ کو ضلع جہلم کے مسائل سیاست تعلیم صحت سمیت ہر شعبہ کے متعلق اس پر میرے وی لاگ تبصرے اور تجزیے دیکھنے کو ملے گیے میں امید کرتا ہوں کہ آپ میرے اس نئے چینل کو سبکرائب کرینگے

سوہاوہ کے بچوں نے سائنسی نمائش میں ایسے فن پارے تیار کیے کے دیکھنے والے حیران رہ گئے ہمارے سوہاوہ کے بچوں میں بھی اتنا ٹیلنٹ موجود ہے کہ نہ صرف پاکستان بلکہ ...

--------آپ کس خوشی میں ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں؟----------------الشیخ حضرت امیر محمد اکرم اعوان رح--------- بڑی عجیب بات ہ...
14/02/2023

--------آپ کس خوشی میں ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں؟--------

--------الشیخ حضرت امیر محمد اکرم اعوان رح---------

بڑی عجیب بات ہے لوگوں کو عشق ہو جاتا ہے اوریہ عشق ہمیشہ جنس مخالف سے ہی ہوتا ہے عشق کے لیے یہ ضروری نہیں کہ جنس مخالف ہو جنس مخالف ہماری ضرورت ہے ہم ضرورتوں کو محبت کا نام دے دیتے ہیں عشق کا نام دے دیتے ہیں یہ ہماری ضرورت ہے اور بعض اوقات یہ ہوتا ہے کہ شادی سے پہلے تو بڑا عشق ہوتا ہے اور چند ہفتے گزرتے ہیں تو نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے یعنی ایک دوسرے کو صحیح جانتے نہیں ہوتے جب ایک دوسرے پر کھلتے ہیں توکہتے ہیں کہ ہمارا تو گزارا نہیں ہو سکتا یہ کہاں کا عشق ؟عشق ایک کیفیت کانام ہے کہ جب آپ کو احساس ہو کہ کوئی میرا بہت ہی خیال رکھنے والا ہے مجھے خود اپنا اتنا خیال نہیں جتنا میری بہتری چاہنے والا میرا خیال رکھتا ہے اس کے جواب میں جوآپ کو اس ہستی سے محبت ہو گی ایک کیفیت آپ کے دل پر آئے گی آپ اس سے پیار کریں گے اسے اچھا جانیں گے اس کا احترام کریں گے اسی کا نام عشق ہے اور سوائے اﷲ کے کوئی دوسرااس کا مستحق ہی نہیں کہ سب سے زیادہ ہماراخیال وہی رکھتا ہے جو آنکھ کے ایک ایک ذرے، باڈی کے ایک ایک سیل کی نشو نما کررہا ہے ہم اسے مانیں یا نہ مانیں، ہم جانیں یانا جانیں وہ چلا رہا ہے پھر عشق ہے اس ذات کے ساتھ جس نے ہمیں اﷲ سے آشنا کردیااگر درمیان میں وہ ذات نہ ہو تو ہم اپنی سوچ ، اپنی فکر سے اﷲ تک نہیں پہنچ سکتے تو عشق وہ ہے جو آپ کو اپنے نبی ﷺ سے ہو گا جس نے آپ کی ہرضرورت کی خوبصورت راہ متعین کردی اگر آپ ان راہوں پرچلیں تو اس دنیا میں بھی آپ معزز و معتبراور آخرت میں بھی آپ معزز اور معتبر اور اﷲ کی بارگاہ میں سرخرو انسانوں کااتنا زیادہ بھلا چاہنے والاکون ہے ؟ لوگوں نے پتھر برسائے ،تلواریں چلائیں، جنگیں کیں، مخالفت کی لیکن اس ہستی نے ان کا بھی بھلا چاہا اﷲ نے فرشتوں کو فرمایا کہ میرے نبیﷺ سے اجازت لے لو اور طائف والوں پر پہاڑ الٹ دوتوآپ ﷺ نے فرمایااے اﷲانہیں تباہ نہ کران کو ہدایت دے اور اگر یہ ہدایت نہیں پائیں گے تو شاید ان کی اولادیں ہدایت پا جائیں پتھر مارنے والوں کی بہتری چاہے حالانکہ خون مبارک نعلین مبارک میں جم گیا تھا، زخموں سے چور تھے اور اگرکوئی کسی شہر ،کسی گاؤں جاتا ہے اور وہ اس کو پتھر مارنے لگ جائیں تو وہ کتنا صبر کرے گا؟ دل کی کیسی کیفیت ہو گی؟پھر وہ بندہ ان پتھر مارنے والو ں کی بہتری چاہے تو کیسی کریم ذات ہے ؟اگر ہم ان کے کرم سے محروم ہیں تو اس کا مطلب ہے ہم نے رشتہ توڑا ہوا ہے وہ تو ان پر بھی کرم برساتے ہیں جنہوں نے انہیں پتھر برسائے تو اگر یہ نسبتیں پیدا ہو جائیں تو یہ عشق ہے باقی ہماری ضرورتیں ہیں بھائی پیسے سے محبت نہیں ہے پیسہ ہماری ضرورت ہے اقتدار سے محبت نہیں ہے اقتدار ہماری ضرورت ہے ہم خود کو بڑا بنانا چاہتے ہیں جنس مخالف سے محبت نہیں ہے ہماری ضرورت ہے ہاں کسی میں انسانیت ہو تو وہ محض اسے ضرورت نہیں سمجھتا پھر وہ اس کا احترام بھی کرتا ہے جنس مخالف جب ایک دوسرے کے قریب ہو جاتے ہیں تواگر دونوں کے رشتے میں خلوص ہو تودونوں ایک دوسرے کااحترام کرتے ہیںاسے محبت کہتے ہیں لیکن یہ بہت ادنیٰ درجہ ہے محبت کا یہ ضرورتوں کی محبت ہے ہم اولاد سے محبت کرتے ہیں بچوں سے پیار چھوٹے چھوٹے بچے راتوں کو جاگ کر پالتے ہیں کما کر کھلاتے ہیں بڑا ہو کر اگر کمائی نہ کرے نافرمان ہو جائے کہا ں جاتی ہے محبت؟ محبت ہوتی تو ختم نہ ہوتی ضرورت تھی پوری نہیں ہوئی تم ہم ڈسہلٹ ہوگئے توقعات پوری نہیں ہوئیں اس کو ہم نے محبت کا نام دے رکھا ہے کیونکہ یہ دولت سے محبت یا عورت سے محبت یہ ساری خرافات ہیں یہ ضرورتیں ہیں اور ضرورت کہیں سے بھی پوری ہوجاتی ہے کوئی ہمیں پیار سے پانی پلا دے تو ہمیں اس کا شکریہ تو ادا کرنا چاہیے لیکن یہ محبت کا ادنیٰ درجہ ہے اورعشق تو بہت بڑا جذبہ ہے جو میں نہیں سمجھتا کہ رسول ﷺ کے سوا کسی ہستی سے ہو سکتا ہے؟
ملکوں میں آئین و دساتیر بنتے ہیں لیکن خود ان کے ملک میں اس پر عمل نہیں ہوتا کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک کے آئین کو تسلیم ہی نہیں کرتا انہیں وہ فٹ بھی نہیں بیٹھتا اور اس پروہ عمل کر بھی نہیں سکتے ان کے موسم الگ ہوتے ہیں لباس، رہائش وبودوباش الگ ہوتی ہے طریقے الگ ہوتے ہیں لیکن فرمایا نٓ وَالْقَلَمِ وَمَا یَسْطُرُوْنَ(القلم:۱) یہ زمانہ گواہ ہے اہل علم گواہ ہیں خود قلم گواہ ہے اور تمام وہ باتیں جو قلم سے لکھی گئیں وہ اس بات پر گواہ ہیں کہ یہ آپ ﷺ کا معجزہ عظیم ہے کہ آپ نے ایسا کردیا اور صرف اس وقت کے لیے نہیں تب سے لے کر قیامت تک یہ انقلاب جاری رہے گا تو دو طبقے بن گئے دو جماعتیں بن گئیں دوفریق بن گئے ایک اسلامی نظام کو مٹانے کے درپے ہے دوسرا اسلامی نظام کو زندہ قائم کرنے پر جانیں لٹا رہا ہے یادرکھیں جو لوگ اسلامی نظام کے حق میں ہیں وہ اس بات پر نہیں رہتے کہ حکومت نظام لائے توہم اختیار کریں گے وہ اپنی زندگی پہلے ہی اس نظام کے مطابق ڈھال لیتے ہیں اور حضور ﷺ کی معیت اسی کو نصیب ہو گی جو عقیدے عبادت سے لے کر عمل تک کو سنت کے مطابق ڈھال لے اگر کوئی چاہتا ہے مسلمان ہے کلمہ پڑھتاہے نمازیں پڑھتا ہے اچھی بات ہے زکوٰۃ دیتا ہے اور حج کرتا ہے اچھی بات ہے اﷲ اس کا قبول کرے صدقہ،خیرات کرتا ہے اچھی بات ہے لیکن اپنے روز مرہ کے لین دین، معامالات ،عدالتیں ، سیاست ،نظام تعلیم، معاشی اور معاشرتی نظام میں کہتا ہے یہ میں کافروں جیسے کروں گا انہیں ناراض نہیں کرنا جیسے بھی ہیں ان کے ساتھ دنیا میں رہنا ہے تو ان کو خفا نہیں کرنااسے منافقت کہتے ہیں منافقت کفر کی بدترین قسم ہے اﷲ ہمیں پناہ دے ۔آج کے مسلمان ماسوائے چند خوش نصیب ریاستوں کے ساری حکومتیں اس میں پھنسی ہوئی ہیں کوئی امریکہ کی خوشنودی کے لئے کوئی روس کی رضامندی کے لیے کوئی یورپ کی خوشنودی کے لئے کافرانہ نظامِ معیشت ،کافرانہ نظام عدالت، کافرانہ نظام تعلیم ، کافرانہ لباس ،کافرانہ حلیے، کافرانہ انداز، کافرانہ رسومات اپنائے ہوئے ہیں آپ نے کبھی سوچا۔
الحمد اﷲ میں روئے زمین پر پھرا ہوں اﷲ نے مجھے توفیق دی شلوار قمیض ویسٹ کوٹ اور پگڑی پسند کرتے تھے تعریف کرتے تھے عزت کرتے تھے یہ زرعی کھسے جو ہم پہنتے ہیں یہاںمجھ سے برطانوی اور امریکی نو مسلم لے کر گئے میںنے ایک امریکی سے پوچھا بھئی تم وہ کھسہ لائے تھے اس کا کیا ہوا؟اس نے کہا وہ کھسہ میں نے ڈرائنگ روم میں دیوار سے ٹانگا ہوا ہے یعنی اتنا اسے وہ تحفہ نادر لگا لیکن کبھی آپ نے دیکھا کسی انگریز نے کھسہ پہنا ہوا ہو؟ کبھی دیکھا کسی انگریز نے شلوار قمیض پہنی ہو؟ روئے زمین پر کسی کافر کو دیکھا اس نے شیروانی پہنی ہو؟ تو پھرآپ کس خوشی میں ٹائی تک درست کررہے ہوتے ہیں؟ آپ پتلون کوٹ اور ٹائی لگا کر مونچھ داڑی صاف کرکے اور ٹیڑھے بال کر کے انگریز بننے کی کس خوشی میں کوشش کر رہے ہیں ؟کسی امریکن، کسی یورپین ،کسی خاتون کو دیکھا اس نے برقعہ پہنا ہو، پردہ کیا ہو؟ کوئی اسلامی رسم جس کی وہ تعریف بھی کرتے ہیں ،پسند بھی کرتے ہیں، کسی نے اپنائی؟ کسی کافر ملک نے رمضان کی یا قربانی کی عید منائی ؟ کسی کافر ملک میں عید کے ایک دن پر چھٹی کی گئی؟ تو پھر وہاں جو خرافات ہوتی ہیں وہ آپ کیوں اپنا لیتے ہیں؟ شرم نہیں آتی آپ کس خوشی میں ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں؟ آپ کسی خوشی میں اپریل فول مناتے ہیں؟ آپ کسی خوشی میں بلیک فرائی ڈے مناتے ہیں؟ ہفتہ یہودیوں کا متبرک دن تھا اتوار عیسائیوں کا متبرک دن تھا جمعہ مسلمانوں کو متبرک دن کے طور پر عطا ہواہفتے کے دنوں میں سب سے مبارک دن اسے کافروں نے کہہ دیا یہ سیاہ دن ہے اور اس دن یہ یہ کام کرنے ہیں وہی کام اب آپ پاکستان میں کر رہے ہیں ہم مسلمان ہیں؟ مسلمان دنیا سے گزر جاتا ہے تو مسلمان جمع ہو کر اس کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں عیسائی، یہودی، کافرمرجاتا ہے تو وہ موم بتیاں جلاتے ہیں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہیں ان کے پاس کرنے کو کچھ نہیں آپ بھی اب موم بتیاں جلاتے ہیں اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرتے ہیں کبھی انہوں نے فاتحہ خوانی کی جس طرح آپ کرتے ہیں؟ کبھی انہوں نے مرنے والے کے لئے دعا کی؟ کبھی انہوں نے مرنے والے کے لیے اپنی کتاب ہی بیٹھ کر پڑھی؟ قرآن نہ پڑھتے یہودیوں اور عیسائیوںکے پاس کتاب ہے تورات و انجیل کبھی انہوں نے انہیں پڑھنے کا اہتمام کیا؟ تو پھر آپ کو شرم نہیں آتی آپ کس خوشی میں ان کے تہوار مناتے ہیں؟ اور کیا یہ اسلام ہے؟ یہ منافقت ہے جو بدترین کفر ہے ۔
مجھے بڑی حیرت ہوئی بے شمار لوگ ،مرد،عورتیں،بچے ،بوڑھے اچھل کود رہے تھے آتش بازی چلائی جا رہی تھی ہمارے زرائع ابلاغ دکھا رہے تھے اور میں سوچ رہا تھا یہ وہ قوم ہے جس کے ہزاروں لوگ اس سال میں بے دردی سے قتل کر دئیے گے سینکڑوں بچے سکول میں تیع تیغ کردیے گئے ،پڑھا لکھاطبقہ وکلا ء تک، امیر ،غریب، بازاروں میں، گھروں میں ،سارا سال آگ اور خون کا کھیل جاری رہا اﷲ کریم نے توفیق دی فوجی جرنیل کو اس نے ہمت کی کتنے فوجی شہید ہوئے ؟کتنے اہل کار پولیس کے ،رینجر کے شہید ہوئے؟ اور شاید ایک بڑے خون کے دریا سے نکل کر ہم اس ۲۰۱۶ سے ۲۰۱۷ تک پہنچے سب کچھ بھول کر لوگ اچھل کود رہے تھے کسی کو احساس نہیں کہ اﷲ کی بارگاہ میں رجوع کریں توبہ کریں گناہوں کی معافی مانگیں آئندہ سال کے لیے عافیت مانگیں چند امراء نے غریبوں کو لوٹ کر کھربوں روپے جمع کر لیے ہیں اس سے آتش بازیاں چلا ئی جارہی ہیں ملی بھگت سے دولتیں جمع کرلیں ہیں اب اس کا اظہار ہورہا ہے آخرت کی فکر کسی کو نہیں ہے خوف خدا نہیں ہے آخرت کی فکر نہیں تو دنیا ہی کی کر لو ذرا بیٹھ کر سوچیں تو سہی لیکن عجیب بات ہے اﷲ پاک شعور دے اور احساس دے و ہ جو علامہ محروم نے کہا تھا ناکہ کارواں کے دل سے احساس ضیاع جاتا رہا قافلے تو لٹتے رہتے ہیں اور پھر بن جاتے ہیں لیکن اگر انہیں یہ احسا س ہوتو کہ ہمارا نقصان ہوا توتلافی کر لیتے ہیں ہماری بدنصیبی یہ ہے کہ ہمارا تو احساس ضیاع بھی رخصت ہو چکا ہے۔

پریس ریلیز  ہمارا ملک مضبوط ہو گاتو کشمیر ی بھائیوں کے لیے ہمارے الفاظ محض الفاظ نہیں رہیں گے۔امیر عبدالقدیر اعوان  ہمیں...
05/02/2023

پریس ریلیز
ہمارا ملک مضبوط ہو گاتو کشمیر ی بھائیوں کے لیے ہمارے الفاظ محض الفاظ نہیں رہیں گے۔امیر عبدالقدیر اعوان
ہمیں اپنی معیشت،نظام عدل اور تعلیمی نظام کو مضبوط کرنا ہوگا۔ایک مستحکم ریاست ہی دوسروں کی مدد کر سکتی ہے۔آج ہم کشمیر کے لیے آواز کو بلند کر رہے ہیں لیکن یہ آواز اُس وقت کار آمد ہوگی جب ہم بحیثیت قوم مضبوط قدموں پر کھڑے ہوں گے۔آج کے حالات کو درست کرنے کے لیے ہمیں اپنے رہن سہن سے لے کر حکومتی سطح تک کے نظام کو اصول و ضوابط کے مطابق لانا ہوگا۔اس کے بغیر گزرتی زندگی محض حیات ِ ہوتی ہے۔اور یہ حیات انسانی نہیں ہوتی۔بغیر قواعد و ضوابط کے توجانور بھی زندگی گزار رہے ہیں۔اسلامی اصولوں میں ہماری حیات ہے اس لیے ضروری ہے کہ جہاں ہم دنیاوی علوم حاصل کر رہے ہیں وہاں دینی علوم بھی حاصل کرنا ضروری ہیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ وسربراہ تنظیم الاخوان پاکستان دوروزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ انسانیت کا معیار انسانی رویہ ہے اور وہ معاملات جو کہ وہ دوسروں کے ساتھ کرتا ہے کہا جاتا ہے کہ حقو ق اللہ کی خیر ہے حقو ق العباد پورے ہونے چاہیے یہ درست نہیں ہے حقو ق العباد وہی نبھا سکتا ہے جو حقوق اللہ پورے کر رہا ہو۔اللہ کریم کے احکامات کو پورا کرنے والا ہی اللہ کے بندوں کے حقوق پورے کر سکتا ہے۔ارشادباری تعالی نماز کی ادائیگی کرو،مال خرچ کرو،وعدہ پورا کرو،امانت دار بنو،حق کی گواہی دو،ڈرو اس دن سے جس دن جزا و سزا والے دن کو یاد رکھو تو ان احکامات کو جانیں گے تو لوگوں کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی سے کر سکیں گے۔
اکرم التراجم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایسا خوبصورت آسان فہم اور با محاورہ ترجمہ ہے۔اس کا ربط ایسے ہی ہے جیسے عربی میں پڑھ رہے ہوتے ہیں اس کے لیے ہاشیہ کے ضرورت بھی پیش نہیں آتی۔اکرم الترام کے مترجم مولانا امیر محمد اکرم اعوان ؒ ہیں
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Qoumi News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share