SDPI Urdu Press Releases

  • Home
  • SDPI Urdu Press Releases

SDPI Urdu Press Releases SDPI OFFICIAL URDU PRESS RELEASES AND NEWS OF PARTY ACTIVITIES ACROSS THE COUNTRY
(3)

وزیر تعلیم مدن دلاور اکبر اعظم کے نام پر سماج میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی جئے پور۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیم...
05/09/2024

وزیر تعلیم مدن دلاور اکبر اعظم کے نام پر سماج میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ ایس ڈی پی آئی
جئے پور۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) راجستھان کے ریاستی صدر اشفاق حسین نے ریاستی حکومت کے وزیر تعلیم مدن دلاور کے یکم ستمبر 2024کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوں نے ادے پور میں ہندوستانی تاریخ کے تناظر میں ایک متنازعہ اور نفرت انگیز بیان دینے کی کوشش کی تھی اور ریاست کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اشفاق حسین نے مدن دلاور کے مذکورہ نفرت انگیز متنازعہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مدن دلاور مہارانا پرتاپ اور اکبر اعظم سے متعلق کتابیں جلانے کی بات کر کے راجپوت برادری اور مسلم کمیونٹی کے درمیان پرانے سماجی برادرانہ تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حسین نے یہ بھی کہا کہ دلاور کو تاریخ کو اچھی طرح سے پڑھنا چاہیے کیونکہ مہارانا پرتاپ اور اکبر کی لڑائی ہندو مسلم جنگ نہیں تھی، اگر ایسا ہوتا تو مہارانا پرتاپ کے کمانڈر حکیم خان سوری ہزاروں پٹھانوں کے ساتھ اکبر کے خلاف جنگ میں شہید نہیں ہوا ہوگا، اس لیے مغلوں کی تاریخ کو مٹایا نہیں جا سکتا۔ اگر اکبر فرقہ پرست ہوتا تو بیربل اور توڈرمل اس کے نورتن میں شامل نہ ہوتے۔ایس ڈی پی آئی ان کے اس بیان کی شدید مذمت کرتی ہے اور ان کے نفرت انگیز بیان کی وجہ سے تاریخ میں کوئی تبدیلی قبول نہیں کرے گی۔واضح رہے کہ مدن دلاور ہمیشہ اپنے فرقہ وارانہ اور ذات پات سے متعلق متنازعہ بیانات کے لیے مشہور رہے ہیں، کبھی وہ گورجر برادری کو الٹا لٹکا کر کاٹنے کی بات کرتے ہیں تو کبھی قبائلی برادری کے ’ڈی این اے‘ کی بات کرتے ہیں اور مسلم کمیونٹی کے تئیں ان کی نفرت کے بارے میں سب کو معلوم ہے۔ ایس ڈی پی آئی ریاست کے وزیر اعلی شری بھجن لال جی شرما سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس طرح کے بے لگام اور تفرقہ انگیز بیانات کو معاشرے کے امن و امان کے لیے خطرہ سمجھتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں وزیر تعلیم کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔

ایس ڈی پی آئی کا مقصد ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر ہے جہاں سب کو مساوی مواقع، انصاف اور حقوق میسر ہوں۔ عبدالمجید بنگلور۔(پ...
05/09/2024

ایس ڈی پی آئی کا مقصد ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر ہے جہاں سب کو مساوی مواقع، انصاف اور حقوق میسر ہوں۔ عبدالمجید
بنگلور۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) بنگلور نارتھ ڈسٹرکٹ کمیٹی کی جانب سے ناگوار وارڈ میں ایک اہم پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔۔ اس تقریب میں پارٹی لیڈران نے اپنی تقاریر میں ہندوستان کو درپیش بنیادی مسائل کا حل اور ایک بہتر مساوی معاشرے کی تشکیل کیلئے ایس ڈی پی آئی کے وژن کا خاکہ پیش کیا۔ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر عبدالمجیدنے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے واضح سیاسی مشن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایس ڈی پی آئی کا مقصد: ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر ہے جہاں سب کو مساوی مواقع، انصاف اور حقوق میسر ہوں۔ انہوں نے مفت صحت اور تعلیم، بھوک کے خاتمے اور معاشرے میں خوف اور امتیاز کے خاتمے کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔عبدالمجید نے زور دے کر کہا کہ ہمارے ملک میں آزادی کے 78 سال گزرنے کے باوجود پینے کے صاف پانی، بیت الخلا کی سہولیات، تعلیم اور روزگار کی کمی جیسے مسائل برقرار ہیں۔ انہوں نے عوام الناس سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ سیاسی قیادت کے ایک قابل متبادل کے طور پر ایس ڈی پی آئی کو مضبوط کریں۔اس موقع پر ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر محمد شفیع نے پارٹی کے اندر متحدہ کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور ترقی کے حصول میں ٹیم ورک کی اہمیت پر زور دیا۔ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے موثر انتظامیہ اور کامیاب رہنماؤں کی خوبیوں پر ایک سیشن کا انعقاد کیا، جس میں قیادت اور تنظیمی صلاحیتوں کے بارے میں قیمتی باتیں پیش کی گئیں۔
اجلاس میں قومی ورکنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر محبوب عواد شریف نے بامقصد تبدیلی کے حصول میں جدوجہد اور قربانی کی اہمیت پر بات کی۔قومی سکریٹری ریاض فرنگی پیٹ نے اپنی تقریر میں پارٹی کے مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ قبل ازیں ضلعی صدر ایڈوکیٹ وسیم احمدنے مہمانوں اور مندوبین کا پرتپاک استقبال کیا، جبکہ جنرل سیکریٹری عمر فاروق نے تقریب کے اختتام میں تمام شرکاء کاشکریہ ادا کیا۔ڈسٹرکٹ میڈیا انچارج مزمل پاشاہ نے تقریب کی کارروائی کو مؤثر طریقے سے منظم کیا۔تقریب میں ضلعی نائب صدر جاوید اعظم صاحب، ضلعی خزانچی راشد علی صاحب، ضلعی جنرل سیکریٹری شکیل باشاہ، ضلعی سیکریٹری مصطفی علی خان اورضلعی کمیٹی کے اراکین آدم اور مسعود اور کثیر تعداد میں پارٹی کارکنان شامل تھے۔ یہ تقریب ایس ڈی پی آئی کے اس وقت کے اہم مسائل کو حل کرنے اور زیادہ منصفانہ اور منصفانہ معاشرے کے لیے جدوجہد کرنے کے عزم کا ثبوت تھی۔

بی جے پی ایک ناکام اور آئین مخالف پارٹی ہے – محمد شفیع ہریانہ(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی)...
04/09/2024

بی جے پی ایک ناکام اور آئین مخالف پارٹی ہے – محمد شفیع
ہریانہ(پریس ریلیز)۔سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) ہریانہ ضلع نوح میوات کے زیر اہتمام آج شہر کے کوڈلا موڈ کے قریب بارات گھر شہیدی پارک میں ایک عظیم الشان ''ممبرس کانفرنس'' کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف حلقوں سے بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں نے جوش و خروش سے شرکت کی۔ پروگرام میں شریک کارکنوں اور پارٹی لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے پروگرام کے مہمان خصوصی *ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر و ہریانہ کے انچارج محمد شفیع* نے کہا کہ موجودہ بی جے پی حکومت کے پاس ترقی کی کوئی پالیسیاں اورمنصوبے نہیں ہیں کیونکہ بی جے پی کی بنیاد فرقہ پرستی ہے۔ فسطائیت بانٹو اور راج کرو کے اصول پر کام کرتی ہے۔بی جے پی الیکشن کے موقع پر یہ ترقی کے بڑے بڑے وعدے کرتا ہے لیکن ترقی کے نام پر اپنے چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے سرکاری دفاتر اور زمینیں مہنگے داموں بیچ رہا ہے۔ لوٹ مار کا ایسا سیلاب آیا ہے کہ جس میں ایودھیا بھی نہیں بچاہے۔ بجلی گھوٹالہ، باؤنڈری دیوارکا گھوٹالہ، سڑک گھوٹالہ، ایودھیا میں زمین کی خرید و فروخت میں رقم کا غلط استعمال کا مثال کہیں نہیں ہے۔ ایودھیا کے لوگوں کو روزگار دینے کے بجائے ان کا روزگار چھین لیا۔مہمان خصوصی ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری سیتارام کوہیوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ متروکہ وقف املاک ترمیمی بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس ترمیمی بل کے ذریعے حکومت مسلمانوں کی وقف املاک کو ضبط کرنا چاہتی ہے جسے ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت مسلمانوں کی اتنی ہی دوست ہے تو وہ 27 پسماندہ طبقات کے ریزرویشن میں سے 8.44 فیصد کوٹہ مسلم او بی سی کے لیے کیوں نہیں مختص کرتی؟کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ہریانہ کے شریک انچارج سرور علی نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے مسائل کے ساتھ ساتھ دلتوں، پسماندہ اور مظلوم اور محروم طبقات کے مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔ کیونکہ آج جہاں جہاں دلتوں، پسماندہ طبقات اور مذہبی اقلیتوں، سکھوں، عیسائیوں اور بدھ مت کے ماننے والوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، وہ سنگھ پریوار کی ایماء پر ہو رہے ہیں، اس لیے فرقہ پرست غنڈوں، مافیاؤں اور ظالموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔
کانفرنس کے اختتام سے قبل ہریانہ کے شریک انچارج ہاشم ملک نے کہا کہ بی جے پی کا اصل کام ہندو مسلم بھائی چارے کو ختم کرنا اور فسادات کروانا ہے، اس کے لیے کبھی وہ لو جہاد، بنگلہ دیشی دراندازی کا روگ الاپتے ہیں۔ اسلامی دہشت گردی، تین طلاق، یکساں سول کوڈ، کبھی حجاب کو مسئلہ بنا کر لوگوں کے ذہنوں کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور مسلمانوں میں مزید خوف پیدا کرنے کے لیے سرکاری اہلکاروں کے ذریعے مسلمانوں کے گھروں کو زبردستی بلڈوز کر کے عدالت کا مذاق اڑاتے ہیں!۔سماجی کارکن ڈاکٹر اشفاق عالم بھی خطاب کرنے والوں میں شامل تھے۔لوک سبھا کے سابق امیدوار انور انجیئر نے پروگرام کی صدارت کی۔ پروگرام میں اتر پردیش کے سکریٹری شعیب حسن، محمد خان، حسین، عارف، حافظ ساجد، عثمان، ایڈوکیٹ ظہیر خان، راہول کمار، واجد ارشاد اور پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

آسام کے وزیر اعلی کی طرف سے پھیلائے جانے والے فرقہ وارانہ منافرت کو روکا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی نئی دہلی۔(پریس ریلیز)...
04/09/2024

آسام کے وزیر اعلی کی طرف سے پھیلائے جانے والے فرقہ وارانہ منافرت کو روکا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ آسام حکومت نے ایک انتہائی جمہوریت و انسانی حقوق کے خلاف کارروائی میں 9خواتین سمیت 28مسلمانوں کو حراستی مراکز میں بھیجا ہے جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہیں غیر ملکیوں کے ٹریبونلز(FT) نے انہیں غیر ملکی قراردیاہے۔ ان لوگوں کو ضلع کے مختلف حصوں سے بارپیٹا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر بلایا گیا اور انہیں ایک بس میں بٹھا کر حراستی مرکزبھیج دیا گیا۔ غیر ملکی قراردیے گئے تمام افراد کا تعلق بنگالی مسلم کمیونٹی سے ہے۔ یہ کارروائی ان میں سے ایک کی طرف سے ایک سوشیل میڈیا پوسٹ کے بعدہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ اس پوسٹ کو قابل اعتراض پایا گیا ہے۔ایس ڈی پی آئی حکومت کے اس اقدام کی سخت مذمت کرتی ہے، جس کا مقصد کسی مخصوص کمیونٹی کو ان کے مذہب کی بنیاد پر آئینی اور انسانی حقوق سے انکار کرنا ہے۔ ان متاثرین کی نظر بندی آسام کے وزیر اعلی ہمانتا بسوا شرما کے اس بیان کے بعد ہوئی ہے کہ وہ فریقین کا ساتھ دیتے رہیں گے اور "میاں مسلمانوں "کو ریاست پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ آسام کے وزیر اعلی کا واضح مسلم مخالف موقف کسی مقصد کو پورا نہیں کرتا بلکہ پہلے سے ہی فرقہ وارانہ طور پر غیر مستحکم ریاست کو فرقہ وارانہ پولرائزیشن کی مزید ہنگامہ خیز صورتحال میں بدل دیتا ہے۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ آسام کے وزیر اعلی کے قول وفعل جو فرقہ وارانہ منافرت اور نسلی جذبات کو پروان چڑھانے کا باعث بنتے ہیں، ان پر روک لگائی جائے اور آسام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بحال کی جائے۔ ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شر ف الدین احمد نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے اعلی عدلیہ بشمول سپریم کورٹ سے التماس کیا ہے کہ بے سہارا لوگوں کی ابتر صورتحال کے پیش نظر ملک میں انسانی اور بنیادی حقوق کی محافظ ہونے کے ناطے آسام کے وزیر اعلی کا غیر سنجیدہ رویہ، سیاسی انتقام اور فرقہ وارانہ توہین کو روکنے کے لیے فوری طور پر سو موٹو suo moto ایکشن لے۔

ایس ڈی پی آئی کے وفد نے مدھیہ پردیش کے چھتر پورمیں بلڈوزنگ کے متاثرین سے ملاقات کی نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکری...
03/09/2024

ایس ڈی پی آئی کے وفد نے مدھیہ پردیش کے چھتر پورمیں بلڈوزنگ کے متاثرین سے ملاقات کی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) مدھیہ پردیش ریاستی وفد نے چھتر پور شہر میں بلڈوزنگ کے متاثرین سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ کانگریس کے سابق صدر اور سابق ضلعی نائب صدر حاجی شہزا دعلی کے گھر کو چند روز قبل ایک ہندو "سنت"کے گستاخانہ تبصرے پر احتجاج کے بعد منہدم کردیا گیا تھا۔ وفد میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر اڈوکیٹ ودیاراج مالویہ، نائب صدر عرفان الحق انصاری، اڈوکیٹ وانکھیڑے، اڈوکیٹ رگھویر کیر، اڈوکیٹ کیلاش بھارتی اور اروند مہر شامل تھے۔ ایس ڈی پی آئی کی وفد نے متاثرین کو انصاف کے حصول کے لیے قانونی مدد سمیت ہر قسم کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثناء، ایس ڈی پی آئی نے سپریم کورٹ کی طرف سے بلڈوزر کارروائی کو غیر قانونی قرارد ینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ جسٹس بی آر گاوائی اور کے وی وشواناتھن پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ کا یہ اقدام کہ وہ مکانات اور عمارتوں کے انہدام سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے پورے ہندوستان میں رہنما خطوط جاری کرے گا، اقلیتی برادریوں خاص طور پر مسلمانوں اور دلتوں کے لیے بہت اطمینان بخش ہے۔جن کوسنگھ پریوار کے حکمران اپنی ریاستوں میں معمولی وجوہات کی بنا پر انہیں سڑکوں پر پھینک پر اندھا دھند بلڈوز کارروائی کے ذریعہ ان کے رہائش گاہوں کو منہدم کرتے رہے ہیں۔ عدالت عظمی نے سوال کیا ہے کہ کسی کا گھر صرف اس لیے کیسے گرایا جاسکتا ہے کہ وہ ملزم ہے جب کہ قانون کسی سزا یافتہ کے گھر کو بھی گرانے کی اجازت نہیں دیتا۔ایس ڈی پی آئی نے امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ کی مداخلت سے بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستوں میں بلڈوزر کے ذریعہ غیر قانونی انہداموں کا خاتمہ ہوگا۔

ایس ڈی پی آئی کی قومی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں مجوزہ وقف بل کو واپس لینے کا مطالبہ سمیت چار اہم قرار داد منظور تروننتاپورم۔...
02/09/2024

ایس ڈی پی آئی کی قومی ورکنگ کمیٹی اجلاس میں مجوزہ وقف بل کو واپس لینے کا مطالبہ سمیت چار اہم قرار داد منظور
تروننتاپورم۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI)کی قومی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ29 اگست 2024 کو کیرلا، تروننداپورم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کے موجودہ سماجی و سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور قراردادیں منظور کی گئیں۔قرارداد نمبر 1:ایس ڈی پی آئی نے ریزرویشن میں 'کریمی لیئر' کے معیار کی مخالفت کی، پسماندہ ذاتوں کے لیے 'سب کوٹہ' کا خیر مقدم کیا اور 'ذات کی مردم شماری' کا مطالبہ کیا ہے۔ 'کریمی لیئر' کا معیار نافذ کرنے سے ریزرویشن کے مقصد کو نقصان پہنچے گا۔ ایس ڈی پی آئی پسماندہ ذاتوں کے ذیلی کوٹہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ ریزرویشن کے موثر نفاذ کے لیے ذات کی مردم شماری کرائی جائے۔ریزرویشن ہمارے ملک میں پسماندہ ذاتوں کا آئینی حق ہے۔ یہ ہندوستان کے آئین میں درج کیا گیا ہے جو یقین دلاتا ہے کہ ریزرویشن ذات پات کی بنیاد پر پسماندگی پر مبنی ہوگا، معاشی پسماندگی پر نہیں۔
ریزرویشن کا مکمل نتیجہ ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے ہی نکل سکتا ہے۔ ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے تاکہ پسماندہ اور پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کیے جاسکیں۔ یہ متناسب نمائندگی کا باعث بنے گا۔ایس ڈی پی آئی یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل سے غریب حیثیت میں رہنے والے مسلمانوں کو جیسا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے، ریزرویشن کے متعلقہ کوٹہ میں شامل کیا جائے۔
قرارداد نمبر2:ایس ڈی پی آئی نے مجوزہ وقف بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کا مجوزہ وقف بل مسلم کمیونٹی کے مذہبی حقوق کو دبانے کے مذموم ارادے کے ساتھ ہے۔ وقف املاک غیر منقولہ اثاثے ہیں جو مسلمانوں میں مخیر حضرات کی طرف سے اسلامی مذہبی سرگرمیوں اور عوام کی فلاحی سرگرمیوں کے لیے تحفے میں دیے گئے ہیں۔ فطری طور پر مسلمان ان املاک کے نگراں ہیں اور وہی اس کا انتظام کرتے ہیں۔
متنازعہ بل میں وقف بورڈ میں غیر مسلموں، مقامی ایم ایل ایز اور اراکین پارلیمان کو شامل کرنے کی تجویز ہے۔ مجوزہ بل میں شامل شرائط انتہائی بدنیتی پر مبنی ہیں۔ ایس ڈی پی آئی این ڈی اے حکومت کے اس پیچھے ہٹنے والے اقدام کی مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ مجوزہ بل کو واپس لیا جائے۔
قرارداد نمبر 3:ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد اور مظالم کے مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں۔ملک کے عوام مایوس ہے کہ ملک بھر میں خواتین پر مظالم روز کا معمول بن چکے ہیں اور مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔ رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 151 قانون سازوں پر جنسی ہراسانی سمیت خواتین کے خلاف مظالم کے الزامات ہیں۔ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد اور مظالم کے تمام مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں۔ ان خصوصی عدالتوں میں مقدمات کی سماعت 6 ماہ میں مکمل کی جائے۔
قرارداد نمبر 4:ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ ملک میں اقلیتوں کے حقوق، عزت اور جانوں کے تحفظ کے لیے ’مینارٹی پروٹیکشن بل‘ کو فوری طور پر نافذ کیا جائے۔مسلمانوں اور عیسائیوں جیسی اقلیتی برادریوں کے خلاف نفرت انگیز مہم ریاستوں اور مرکز میں حکمران جماعتیں سمیت مفاد پرست فرقہ پرست طاقتوں کی معمول کی سیاست بن چکی ہے۔ اقلیتی برادریاں ملک میں عدم تحفظ کی حالت میں زندگی گزار رہی ہیں کیونکہ ہندوستان میں لنچنگ، مکانات کو بلڈوز کرنے، مساجد کو مسمار کرنے اور سیاست دانوں کی نفرت انگیز تقاریر میں مکمل استثنیٰ کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ ملک میں اقلیتوں کے حقوق، عزت اور جانوں کے تحفظ کے لیے ’مینارٹی پروٹیکشن بل‘ کو فوری طور پر نافذ کیا جائے۔

وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لینے کا مطالبہ، چنئی میں ایس ڈی پی آئی کا احتجاجی مظاہرہچنئی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پا...
18/08/2024

وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لینے کا مطالبہ، چنئی میں ایس ڈی پی آئی کا احتجاجی مظاہرہ
چنئی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) نے مرکزی حکومت کے وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چنئی ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کے قریب (17 اگست 2024 کو ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری اے ایس عمر فاروق کی صدارت میں منعقدہ اس تقریب میں ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی رکن محمد رشید نے استقبالیہ تقریر کی۔ ریاستی سکریٹری اے کے کریم نے افتتاحی تقریر کی۔ اس کے علاوہ احتجاجی مظاہرے میں ریاستی خزانچی امیر حمزہ، ریاستی سکریٹری رتنم، ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین اصغر علی اور بشیر سلطان، چنئی نارتھ زون کے سکریٹری محمد اسماعیل اور کمبائنڈ چنئی زون کے ضلعی منتظمین موجود تھے۔
وقف بورڈ کے سابق صدر اور اے آئی اے ڈی ایم کے کے سابق رکن پارلیمنٹ انور راجہ، وقف بورڈ کے سابق صدر حیدر علی، پی ڈی پی تمل ناڈو کے صدر کے ایم شریف، انڈین نیشنل لیگ کے صدر بشیر احمد، ایم جے کے کے جنرل سکریٹری ہارون رشید، جماعت اسلامی ہند کے ریاستی سکریٹری اور دیگر بھی موجود تھے۔ ایس این سکندر، یونائیٹڈ پیس کونسل کے جنرل سکریٹری مولوی مجیب الرحمن باقوی، جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولوی منصور کاشفی نے مذمتی تقریر کی۔مظاہرے میں خواتین سمیت 400 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی اور مرکزی حکومت سے وقف ترمیمی بل 2024 کو واپس لینے پر زور دیتے ہوئے نعرے لگائے۔

ایس ڈی پی آئی نے ملک بھر میں 78 ویں یوم آزادی کو جوش و خروش سے منایا ہمارے ملک کی آزادی ہمارے آباؤ اجداد کے پسینے،خون او...
16/08/2024

ایس ڈی پی آئی نے ملک بھر میں 78 ویں یوم آزادی کو جوش و خروش سے منایا
ہمارے ملک کی آزادی ہمارے آباؤ اجداد کے پسینے،خون اور جان کی قیمت پر ملی ہے۔ ایم کے فیضی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)نے 78ویں یوم آزادی کو ملک بھر میں جوش وخروش سے منایا۔ پارٹی قومی صدر ایم کے فیضی نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ استعماری قوتوں سے ہمارے ملک کی آزادی ہمارے آباؤاجداد کے پسینے، خون اور جان کی قیمت پر ملی ہے۔ نیز حقیقی آزادی بھوک سے آزادی اور خوف سے آزادی ہے۔ یوم آزادی کے موقع پر ملک بھر میں پارٹی لیڈران و کارکنا ن نے علی الصبح ترنگا لہرایا اور شیرینی تقسیم کی۔ نیز کئی فلاحی پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا نئی دہلی میں واقع پارٹی کے مرکزی دفتر میں پارٹی قومی نائب صدر محمد شفیع نے ترنگا لہرایا۔ اس موقع پر پارٹی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے، قومی ورکنگ کمیٹی رکن ظہیر عباس، دہلی ریاستی لیڈر ڈاکٹر آئی اے خان اور دیگر عہدیداران اورکارکنان موجود رہے۔

حکومت کا وقف ایکٹ میں ترمیم کا اقدام۔ آئین کو تباہ کرنے کی طرف ایک اور قدم۔ ایس ڈی پی آئینئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈی...
05/08/2024

حکومت کا وقف ایکٹ میں ترمیم کا اقدام۔ آئین کو تباہ کرنے کی طرف ایک اور قدم۔ ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ حکومت کا وقف ایکٹ میں ترمیم کا اقدام آئین کو تباہ کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے۔ نیز وقف ایکٹ میں ترمیم کا مرکزی حکومت کا اقدام بدنیتی پر مبنی قدم ہے۔یہ آئین کی آرٹیکل 28۔25کے تحت دی گئی مذہبی آزادی کے بنیاد ی حق سے انکار اور مسلمانوں کو دوسرے درجے کے شہری کے طور پر نظر انداز کرنے اور انہیں غلام بنانے کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔ یہ فرقہ وارانہ ایجنڈا مسلمانوں کی شہریت چھیننے کے لیے ہے جیسا کہ آر ایس ایس کے نظریہ ساز گولوالکر نے تصور کیا تھا جسے ایک دہائی قبل مرکز میں اقتدار میں آنے کے بعد سے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت انجام دے رہی ہے۔ ایک طرف مسلمانوں کے عبادت گاہوں کو غیر قانونی تجاوزات کا الزام لگا کر مسمار کیا جارہا ہے، دوسری طرف مسجدوں کے نیچے مورتیاں ملنے کا دعوی کرتے ہوئے قبضہ کرکے انہیں مندروں میں تبدیل کیا جارہا ہے۔مسلم کمیونٹی کو بری طرح متاثر کرنے والے قوانین کا نفاذ باقاعدگی سے جاری ہے، مرکزاور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں حکومت کی اہم سرگرمیاں مسلمانوں کو ہراساں کرنے پر مرکوز ہیں۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے ا س بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف املاک عوامی املاک نہیں ہیں، بلکہ وہ جائیدادیں جنہیں مسلمانوں نے مختلف مذہبی مقاصد کیلئے عطیہ کیا ہے۔جیسے مساجد، مدارس، خیراتی اور تعلیمی اداروں، اسپتالوں کی تعمیر وغیرہ،۔ وقف بورڈ اور وقف املاک کی سرگرمیوں کی نگرانی اور کنٹرول کے لیے وقف ایکٹ پہلے سے ہی موجود ہے اور اس ایکٹ میں ترمیم کا موجودہ اقدام خلاف آئین اور من مانی ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں سیاسی طاقت رکھنے والے بہت سے دولت مند لوگوں کے ذریعہ وقف املاک کا بڑے پیمانے پر قبضہ کیا گیا ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ وقف املاک کے استعمال پر غیر ضروری پابندیاں عائد کرنے کے بجائے ایسی غیر قانونی طور پر تجاوز شدہ وقف املاک کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے اقدامات شروع کرے۔ ایس ڈی پی آئی مرکزی حکومت کے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر شدید احتجاج کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس خلاف آئین اقدام سے پیچھے ہٹے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ آئینی حقوق ملک کے تمام شہریوں کو بلا امتیاز دستیاب کرائے جائیں۔

وایا ناڈ لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دیا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی ایس ڈی پی آئی کے وفد نے آفت زدہ علاقوں کا دور ہ کی...
31/07/2024

وایا ناڈ لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دیا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی
ایس ڈی پی آئی کے وفد نے آفت زدہ علاقوں کا دور ہ کیا
نئی دلی / کالی کٹ۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے قومی صدر ایم کے فیضی نے کیرلا کے وایا ناڈ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ اور اس سے قیمتوں جانوں کے ضیا ع پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ڈی پی آئی ان کے غم میں برابر شریک ہے۔ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے مطالبہ کیا ہے کہ وایا ناڈ لینڈ سلائیڈنگ کو قومی آفت قرار دیا جانا چاہئے۔ ایس ڈی پی آئی کی مختلف اور تربیت یافتہRescue Team کے رضاکار تباہی کے مقامات پر امدادی کارروائیوں میں گزشتہ تین دنوں سے سرگرم عمل ہیں اور ریسکیو آپریشن سے متعلق کسی بھی خدمت کے لیے دستیاب ہونگے۔ اس ضمن میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر اشرف مولوی نے کہا ہے کہ حکومت ریسیکیو آپریشن میں دیر نہ کرے۔ چونکہ بہت سے علاقے الگ تھلگ ہوچکے ہیں، اس لیے نیشنل ڈیز ایسٹر مینجمنٹ فورس، پولیس، فائر فورس،ہیلی کاپٹروں سمیت، ایئر ٹرانسپورٹ سے فوری طور پر استفاد ہ کرنا چاہئے اور ریسکیو آپریشنز کے ذریعے زیر زمین پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانا چاہئے۔ تباہی کی خبر سامنے آنے پر خطرے کے امکان کو پرے رکھ کر آفت کے وقت ریسکیو آپریشن کے لیے نکلنے والے پارٹی کارکنوں سمیت ان لوگوں کی انہوں نے ستائش کی اور ہدایت دی کہ انتظامیہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اور ہدایات پر عمل کرتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں سرگرم رہیں۔ اسی اثناء ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر وی پی عبدالحمید اور تلسی دھرن پالیکل، ریاستی سکریٹریٹ کے رکن انصاری اور ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین مصطفی پالیری اورٹی ناصر کی قیادت میں ایک وفد نے آفت زدہ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد مطالبہ کیا ہے کہ وایاناڈ لینڈ سلائیڈنگ، جس نے کئی لوگوں کی جانیں لے لیں، کئی لاپتہ ہوئے اور کئی مکانات اور املاک تباہ ہوئے کو قومی آفت قرار دیا جائے۔ وفد کا ماننا ہے کہ یہ اس صدی میں ریاست میں آنے والی بدترین قدرتی آفت ہے۔ اب تک 200اموات کی تصدیق ہوچکی ہے،امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اموات کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ جو لاپتہ ہیں ان کا ابھی ملنا باقی ہے۔ایک پورا علاقہ ہی بہہ گیا ہے۔ ڈیزایسٹر زون کی بقاء کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور عام لوگوں کی مخلصانہ مداخلت کی ضرورت ہے۔ حکومت کو کیرلا اور خاص طور پر وایاناڈ میں اس طرح کی مسلسل آفات سے سبق سیکھنا چاہئے۔ غیر فطری ترقی سے کیرلا کو خطرہ ہے۔ وفد نے مطالبہ کیا ہے کہ اس آفت میں مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کو مناسب مالی امداد فراہم کی جائے اور لاشوں کی شناخت اور تدفین کے فوری اقدامات کے جائیں۔ وفد میں وایاناڈ ضلع کے صدر اڈوکیٹ کے اے ایوب، جنرل سکریٹری حمزہ، کوژی کوڈ ضلعی جنرل سکریٹری این کے رشید عمری بھی شامل تھے۔

جموں وکشمیر کے ظالمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو منسوخ کیا جائے۔ا یس ڈی پی آئی نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف...
25/07/2024

جموں وکشمیر کے ظالمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو منسوخ کیا جائے۔ا یس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں جموں وکشمیر کے پبلک سیفٹی ایکٹ(PSA) قانون کو ظالمانہ قرارد یتے ہوئے اسے فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جموں و کشمیر کا پبلک سیفٹی ایکٹ، پی ایس اے، ایک سخت قانون ہے جو ریاست کو کسی بھی ایسے شخص کو حراست میں رکھنے کا اختیار دیتا ہے جسے "ریاست کی سلامتی "کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے اور اسے دو سال تک مقدمے کی سماعت کے بغیر ریاست حراست میں لے سکتی ہے۔ لون ایک 61سالہ وکیل ان سینکڑوں میں سے ایک ہیں، جنہیں اس قانون کے تحت 1088دنوں کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا۔ فروری 2020میں پارلیمنٹ کے ساتھ شیئر کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق مودی حکومت نے اگست 2019میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوض کرنے کے سلسلے میں اس کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا اور سابق ریاست میں 444لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ علاوہ ازیں سابق ریاست کے تین سابق وزرائے اعلی اور ایک موجودہ رکن پارلیمنٹ بھی ان لوگوں میں شامل تھے جنہیں ریات کی "سیکورٹی کے لیے خطرہ "ہونے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ جموں وکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے جج جسٹس راہل بھارتی نے ایڈوکیٹ علی محمد لون کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت احتیاطی نظر بندی کے حکم کو غیر قانونی اور بلاجواز قرارد یتے ہوئے منسوخ کردیا تھااور عدالت نے ریاست کو ہدایت دی کہ وہ علی محمد لون کو پانچ لاکھ روپئے بطور معاوضہ ادابھی کرے۔ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اختتام میں کہا ہے کہ یہ قانون کسی بھی ایسے جمہوریت مخالف اور ظالمانہ قانون کے طور پر حکمرانوں کے مخالف آوازوں کو خاموش کرنے کا آلہ کار ہے، لہذا، فوری طور پر منسوخ کرنے کا قانون ہے۔

انڈیا بلاک(INDIA BLOC) کو سنگھ پریوار کے مسلسل مسلم مخالف پروپگینڈے کا جواب دینا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی نئی دہلی۔ (پریس ریل...
21/07/2024

انڈیا بلاک(INDIA BLOC) کو سنگھ پریوار کے مسلسل مسلم مخالف پروپگینڈے کا جواب دینا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے ملک میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف واقعات کے تناظر میں اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ انڈیا بلاک (INDIA BLOC) کو سنگھ پریوار کے مسلسل مسلم مخالف پروپگینڈے کا جواب دینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ووٹروں نے سنگھ پریوار انتخابات میں جس صدمہ سے دوچار کیا ہے اس کے باوجودسنگھ پریوار کے پاس کوئی ایسا منصوبہ نہیں ہے کہ وہ مسلم مخالف موقف کو کم کریں یا بند کریں۔ امیت شاہ کی ہریانہ میں مسلم مخالف تقریر، یوگی کی نئی مہم جو ہوٹلوں اور دوکانوں کے بورڈ پر ان کے نام آویزاں کرنے پر مجبور کرتی ہے، مرکزی وزیر گری راج سنگھ کا زہریلا مسلم مخالف بیان، آسام کے وزیر اعلی ہیمنت بسواس کا آبادی کے بارے میں فرقہ وارانہ زہر بھرا بیان یہ سب کچھ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز پروپگینڈہ جاری رکھنے کے ان کے منصوبے کا اعلان ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹری الیاس محمد تمبے نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نفرت انگیز پروپگینڈے کا خوفناک حصہ انڈیا بلاک (INDIA BLOC)کی خاموشی ہے، جسے مسلمانوں نے الیکشن میں بھر پور حمایت دی تھی اور بلا ک کو ایک مضبوظ اپوزیشن بننے کے لیے مناسب تعداد میں سیٹیں جیتنے میں مدد دی تھی۔

طلاق یافتہ مسلم خواتین کو نان نفقہ:عدالت عظمی کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت اور غیر ضروری الجھن کا باعث ہے۔ اڈوکیٹ شر...
19/07/2024

طلاق یافتہ مسلم خواتین کو نان نفقہ:عدالت عظمی کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت اور غیر ضروری الجھن کا باعث ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد؎
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارتی آف انڈیا (SDPI) کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں سپریم کورٹ کا ایک حالیہ فیصلہ جس میں طلاق یافتہ مسلم خاتون کو اپنے سابق شوہر سے نان نفقہ حاصل کرنے کا حق دینے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمی کا فیصلہ اسلامی شریعت میں مداخلت اور غیر ضروری الجھن کا باعث ہے۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ کا حالیہ فیصلہ جس میں مسلم خواتین پر سیکشن 125 سی آر پی سی کا اطلاق ہوتا ہے، اس قانون میں طے شدہ اصول کے خلاف ہے کہ خصوصی قانون کی دفعات ملک کے عمومی قانون کی دفعات پر غالب ہوں گی اگر کوئی بھی مسئلہ کیلئے ایک خصوصی قانون موجود ہے۔ مسلم خواتین (طلاق پر حقوق کا تحفظ) ایکٹ 1986، طلاق یافتہ مسلم عورت کے نان نفقہ کے حقوق سے متعلق۔ ایکٹ 1986 کی دفعات کے ذریعے اگر ضرورت ہو تو یہ قانون معقول طور پر طلاق دینے والے کی دیکھ بھال کا طریقہ فراہم کرتا ہے۔ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ سابقہ شوہر کو عدت کی مدت کے اندر ''مناسب اور منصفانہ نان'' اور نگہداشت فراہم کرنا ہوگی اور، اگر وہ عدت کے بعد اپنے آپ کو سنبھالنے سے قاصر ہے، تو وہ اپنے رشتہ داروں سے کفالت کا دعویٰ کرسکتی ہے اور اگر وہ ادا نہیں کر سکتے ہیں توپھر وہ بالترتیب (2) S.4کے مطابق وقف بورڈ سے دعویٰ کر سکتی ہے۔لہٰذا، موجودہ فیصلہ اسلامی شریعت کے خلاف ہے اور طلاق یافتہ مسلم خواتین کے نفقہ کے حق کے بارے میں غیر ضروری الجھن کا باعث ہے۔عدالتوں اور ریاست کی دیگر ایجنسیوں کو خصوصی قوانین کا احترام کرنے کے لیے خود کو محدود کرنا چاہیے اور ملک کی ایک بڑی آبادی کے درمیان بدامنی اور عدم اطمینان کا باعث بننے والا تنازعہ پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

سنگھ پریوار قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لے۔ا یس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی - مہاراشٹر ا کے کولہا پور میں دائیں بازو کے...
17/07/2024

سنگھ پریوار قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لے۔ا یس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی - مہاراشٹر ا کے کولہا پور میں دائیں بازو کے غنڈوں کی طرف سے مسجد کی توڑ پھور اور مسجد پر زعفرانی پرچم لہرانے کی شدید مذمت

نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی صدر ایم کے فیضی نے
مہاراشٹرا کے کولہاپور ضلع میں دائیں بازو کے ہندوتوا غندوں کی طرف سے مسجدکی توڑ پھوڑ، قرآن مسجد کے نسخے نذر آتش کرنے اور مسجد کے اوپر زعفرانی پرچم لہرانے کی سخت مذمت کی ہے۔ سماج دشمن ہجوم کی قیادت سابق راجیہ سبھا رکن سمبھا جی راجے چھتر پتی کررہے تھے۔ واضح رہے کہ یہ غنڈہ گردی وشال گڑھ قلعے پر غیر قانونی تجاوزات کے خلاف احتجاج کے دوران کی گئی ہے جو اس حملے اور توڑ پھوڑ کے مقام سے 6کلو میٹر دور ہے۔ یہ واقعہ اس چھوٹ کا نتیجہ ہے جو مجرموں کو حاصل ہوتا ہے جب متاثرین مسلمان ہوتے ہیں۔ ایم کے فیضی نے سوال کیا کہ ان غنڈوں کو کیا حق حاصل ہے اور کس قانون کے تحت ایک ایسی ریاست میں جہاں جمہوری قوانین نافذ ہیں "غیر قانونی "تجاوزات کے نام پر مسلمانوں پر حملہ کریں۔ ان غنڈوں نے مسلمانوں کے کئی مکانات، عمارتوں اور گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا ہے اور مسلمانوں پر جسمانی حملہ بھی کیاہے اور انہیں مارا پیٹا ہے جس سے بہت سے لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کی نوعیت مسلمانوں اور ان کے املاک کو نشانہ بنانے کی پیچیدہ منصوبہ بندی کی طرف اشار ہ کرتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کو تشدد اس وقت شروع ہوا جب کچھ دائیں بازو کے کارکنوں کی قیادت میں سمبھا جی راجے جو پونے سے آتے تھے، ان کو ممنوعہ احکامات کے پیش نظر قلعہ کے علاقے کے باہر ہی روک دیا گیا۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگھ پریوار ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں جیتنے کے لیے مسلمانوں کے خلاف نفرت کی سیاست کی اپنی مکمل ناکام چال کا سہارا لے رہا ہے۔ سنگھ پریوار جسے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں مہاراشٹرا میں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اسے یہ احساس نہیں ہے کہ عام اس نفرت انگیز سیاست کے ساتھ نہیں ہیں جسے سنگھ پریوار پروان چڑھانے کی کوشش کررہا ہے۔ پھر بھی وہ ہم آہنگی میں خلل ڈالتے ہیں اور معاشرے میں ہنگامہ برپا کرتے ہیں۔ INDIAبلاک جس نے مہاراشٹرا میں مسلم کمیونٹی کی مضبوط حمایت سے 48میں سے 30سیٹیں جیتی ہیں، ریاست میں سنگھ پریوار کی ہولناک کارروائیوں کے خلاف اپنا منہ تک نہیں کھول رہا ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے انڈیا بلاک سے اس معاملے میں سخت مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے اور علاقے میں مسلم کمیونتی بلا خوف امن اور سلامتی کے ساتھ رہ سکے۔

ایس ڈی پی آئی کی جانب سے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے شخصیات کو سال  2024" تمل سوڈر ایوارڈ" چنئی۔(پری...
16/07/2024

ایس ڈی پی آئی کی جانب سے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے شخصیات کو سال 2024" تمل سوڈر ایوارڈ"
چنئی۔(پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) تمل ناڈو کی جانب سے ریاست میں سماج کے مختلف شعبہ جات میں نمایاں خدمات انجام دینے والے شخصیات اور کارکنان کا انتخاب کرکے ان کی حوصلہ افزائی اور ان کے اعزاز میں ہر سال "تمل سوڈر "ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔ گزشتہ 7سالوں سے ایس ڈی پی آئی منتخب افرا دکو تمل سوڈر ایوارڈ دیتی آرہی ہے۔ امسال 2024میں آنجہانی کیپٹن وجئے کانت، وی آئی ٹی وائس چانسلر ڈاکٹر وسواناتھن، ڈائرکٹر ماری سیلواراج اور دیگر کو ایوارڈ سے نواز گیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ 13جولائی 2024کو چنئی، ایگمور، فیض محل میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔
ایس ڈی پی آئی کے ریاستی نائب صدر عبدالحمید نے تقریب کی صدارت کی، ایس ڈی پی آئی کی ریاستی صدر محمد مبارک نے منتخب شخصیات کو ایس ڈی پی آئی کے "تمل سوڈر ایوارڈز "سے نوازا۔ اے آئی اے ڈی ایم کے کی ادبی ٹیم کے سکریٹری، سابق وزیر وائیگئی سیلون نے خصوصی مدعو کے طور پر تقریب میں شرکت کی اور مبارکبادی تقریر کی۔
اس کے علاوہ ایس ڈی پی آئی پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹریان احمد نووی، اے ایس فاروق، نظام محی الدین، ریاستی آرگنائزنگ جنرل سکریٹری نصیر الدین، ریاستی سکریٹریان رتنم، اے کے کریم، ابوبکر صدیق، راجہ حسین، نجمہ بیگم، ریاستی خزانچی امیر حمزہ، ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی۔ ممبران اے.ایس ایس شفیق احمد اور محمد رشید نے قیادت کی۔
اس کے علاوہ ایس ڈی پی آئی پارٹی کے چنئی شمالی اور جنوبی زون کے ضلعی قائدین جنید انصاری، جعفر، بھٹو محی الدین، سینی محمد، محمد بلال، محمد سلیم، سیداحمد، عبدالرزاق، ملک، زبیر علی،جعفرشریف اور دیگر نے قیادت کی۔
تقریب میں منتخب شخصیات کو ایس ڈی پی آئی پارٹی کی "تمل سوڈرایوار ڈ" 2024سے نواز ا گیا۔ اس کے مطابق ایس ڈی پی آئی نے ڈی ایم ڈی کے (DMDK) کے بانی آنجہانی کیپٹن وجے کانت، جنہیں معزز" قائد ملت ایوارڈ "کے لیے منتخب کیا گیا تھا، ڈی ایم ڈی کے کی جنرل سکریٹری محترمہ پریما لتا کو ریاستی صدر محمد مبارک کے ہاتھوں ایوارڈ پیش کیا گیا۔ اس کے بعد وی آئی ٹی یونیورسٹی کے چانسلر اور سابق وزیر ڈاکٹر جی وشواناتھن کو پیرونتھلایو "ر کاماراج ایوارڈ "، فلم ڈائریکٹر ماری سیلواراج کو " ڈاکٹر امبیڈکر ایوارڈ "، مدراس ہائی کورٹ کے وکیل مسٹر جمراج ملٹن کو " پیریار ایوارڈ"، مصنف و سماجی کارکن اے متھو کرششن کو" کوی کو ایوارڈ "اور"پلنی بابا ایوارڈ" تملگا مکل جنانائیگا کٹچی " کے صدر کے ایم شریف اور نیچرل سائنٹسٹ " نملوار ایوارڈ "قدرتی زراعت کے کارکن مسٹر۔ سجاد علی اور مدر ٹریسا ایوارڈ سماجی کارکن مسز کو فریحہ سمن کودیا۔ کوئمبتور سنٹرل ڈسٹرکٹ صدر مصطفی کو " سعید صاحب ایوارڈ" سے نوازاگیا۔
ایس ڈی پی آئی پارٹی کے ریاستی صدر محمد مبار ک نے ایوارڈ پیش کرنے کے بعد اپنی تقریر میں کہا کہ گزشتہ سال 2017 سے، ہر سال ایس ڈی پی آئی پارٹی بہترین شخصیات اور سماجی خدمات انجام دینے والوں کو لیڈروں کے نام پر ایوارڈ دے کر ان کا اعزاز کرتی آرہی ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کے نام پر ایوارڈ، جنہوں نے مظلوم برادریوں کے لیے جدوجہد کی، قائد ملت کے نام سے ایوارڈ، جنہوں نے آئین ساز اسمبلی میں بلند آواز سے یہ اعلان کیا کہ ہندوستان کی سرکاری زبان بننے کا حق صرف تمل کو ہے، تنتی پیریار کے نام سے ایوارڈ جنہوں نے سماجی انصاف کی رہنمائی کی اور ہندوستان کے لیے ایک رول ماڈل بن گئے۔کامراج کے نام پر ایوارڈ جنہوں نے نہ صرف تعلیمی انقلاب لائی بلکہ انہوں نے پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے وژن کے ساتھ ڈیم بنائے۔، قدرتی سائنس دان ایا نم آلوار کے نام سے ایک ایوارڈ جنہوں نے فطرت کے لیے جدوجہد کی۔تمل کو بہترین نظمیں اور اشعار دینے والے تمل شاعر کوی کو کے نام سے ایوارڈ۔پلنی بابا کے نام سے ایک ایوارڈجنہوں نے اس وقت فاشسٹ دہشت گردی کے بارے میں بیداری پیدا کی جب یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ کیا ہے۔اسی طرح مدر ٹریسا کے نام پر ایک ایوارڈ ہو سکتا ہے جو انسانیت کے لیے ایک رول ماڈل تھیں۔
اسی طرح ایس ڈی پی آئی کے سابق قومی صدر مرحوم سعید صاحب کے نام پر ایک ایوارڈ رکھا گیا ہے جنہوں نے اپنے آپ کو مظلوم برادری کی سیاسی بہتری اور سماجی انصاف کے لیے وقف کر دیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر محمد مبارک نے کہا کہ مذکورہ ایوارڈ سیاسی مقاصد سے پرے ہیں۔ مذکورہ ایوارڈ مح ض سماجی خدمات کی اجاگر کرنے اور انہیں حوصلہ افزائی کرنے اور نئی نسل کو اس طرف راغب کرنے کیلئے دیئے جاتے ہیں۔ ہم یہ ایوارڈ اس بات پر زور دینے کے لیے پیش کرتے ہیں کہ ملک کو موجودہ حالات میں ان شخصیات کی خدمات کی کتنی ضرورت ہے اور ان کا فرض ہے کہ وہ مزید محنت کریں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ اس امید کو پورا کریں گے۔ میں ایس ڈی پی آئی کی جانب سے ایوارڈ حاصل کرنے والے تمام شخصیات کو مبارکباد دیتا ہوں۔تقریب میں ایس ڈی پی آئی کے منتظمین، رضاکاروں اور مختلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے منتظمین سمیت ایک ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SDPI Urdu Press Releases posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to SDPI Urdu Press Releases:

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share