Payam پیام

  • Home
  • Payam پیام

Payam پیام Monthly Payam online
The widely read Payam contains research articles, columns and essays written by

Al-Basirah Pakistan started publishing Payam, a quality research journal, in 1995. Our vision behind this periodical was to communicate our massage and ideology to the society. The widely read Payam contains research articles, columns and essays written by famous Pakistani writers. The Payam readership consists of mostly scholars and researchers. The Payam is also popular among common citizens of Pakistan.

29/04/2024
29/03/2024
وفات کی جھوٹی خبر ثاقب اکبر کی کہانی سے ایک ورق، ان کی اپنی زبانی "ایک دن جامعہ المنتظر میں، اچانک میں صبح اٹھا۔  ،مولان...
15/02/2024

وفات کی جھوٹی خبر
ثاقب اکبر کی کہانی سے ایک ورق، ان کی اپنی زبانی
"ایک دن جامعہ المنتظر میں، اچانک میں صبح اٹھا۔ ،مولانا صفدر حسین مہربان اور محبت کرنے والے تھے۔ مجھے انہوں نے جامعہ المنتظر کا ایڈمنسٹریٹر بنا دیا تھا۔ المنتظر میں یہ کوئی عہدہ تو تھا ہی نہیں۔ انہوں نے یہ عہدہ میرے لیے بنایا تھا ۔ میں چلا آیا تو یہ عہدہ بھی ختم ہو گیا ۔ایک دن میں وہاں تھا اچانک صبح سویرے دو لڑکے دھڑم کر کے دروازہ انہوں نے کھولا ۔ایسے میری طرف دیکھ رہے ہیں۔ میں نے ان کے چہروں سے دیکھ کر کہا " کیوں کوئی خبر چھپی ہے کہ میں فوت ہو گیا ہوں" انہوں نے ڈرتے ڈرتے کہا کہ ایسا ہی ہے۔ وہ گھبرائے ہوئے تھے تو ان کے چہروں کو دیکھ کے مجھے اندازہ ہو گیا کہ اس سے کم تر خبر ہو نہیں سکتی جس انداز سے یہ اندر آئے ہیں۔ کہتے ہیں ہاں اخبار میں خبر چھپی ہے ۔ میں باہر گیا اور میں نے اخبار دیکھا کہ نوائے وقت لاہور کے اوپر نمایاں خبر تھی کہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابقہ صدر ثاقب نقوی وفات پا گئے ہیں۔ دل کا دورہ پڑا۔ انجینرنگ یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ تھے وہ فلاں جگہ رہتے تھے اور ان کی نماز جنازہ مومن پورہ قبرستان میں ہو گی ۔ میں بڑا پریشان ہوا یا اللہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ یونیورسٹی میں کیا صورت حال ہوگی۔ میرے گھر میں کیا فضا میں ہو گی ۔ میری والدہ صاحبہ فوت ہو چکی تھیں۔ میرے ابو پہ کیا گزرے گی؟ میرے بھائی بہنوں پر کیا بیت رہی ہو گی ۔ یونیورسٹی میں میں نے کوئی پیغام بھیج دیا۔ بھاٹی دروازے میں ہمارا گھر تھا۔ میں تو اس زمانے میں ماڈل ٹاؤن میں رہتا تھا ۔ تو میں جب پہنچا تو خبر پہنچ چکی تھی اس لیے کہ لوگ دھڑا دھڑ آ رہے تھے بوڑھے بوڑھے لوگ، جوان جوان لوگ دھاڑے مارتے ہوئے۔ تو کوئی کسی نے کہا کہ ان کے خلاف یہ ہو گیا ہے تو ان کو پتا نہیں کیا کسی نے کر دیا۔ میں بائی چانس سفید کپڑے پہنے ہوئے پہنچ گیا ۔ جب مجھے دیکھتے ہیں تو ان کو پتا چلتا ہے کہ کس نے کیا کیا۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ایک یونٹ کے کارکن تھے جن کا میں نام نہیں لیتا نے آئی ایس او کے پیڈ پر خبر لکھ کر روزنامہ نوائے وقت میں جا کے دے دی اور انہوں نے اہم خبر ہے تو اسے شائع کر دیا ۔ آپ یقین کریں کہ میں نے ایسی عجیب عجیب لوگوں کی محبتیں اس زمانے میں دیکھیں۔ ہمارے امین بھائی، سیٹھ خاندان سے، ابھی تک وہ منظر یاد کرتے ہیں۔ وہ کیمرہ لے کر ،ان کے پاس ہی مووی کیمرہ تھا اور تو کسی کے پاس مووی کیمرا تھا نہیں ،وہ خبر دیکھ کر مومن پورہ قبرستان پہنچ گئے اور کئی لوگ کوئی کہیں سے کوئی کہیں سے قبرستان میں پہنچے۔ اس طرح یہ واقعہ اس زمانے میں ہوا۔
بس اس کا نتیجہ میں آپ کو بتاؤں کہ جس جس کا مجھے پتا چلا کہ وہ میرے جنازے میں آیا ہے تو میرے لاہور ہوتے ہوئے مجھے پتا چلتا کہ وہ فوت ہوا ہے میں اس کے جنازے میں ضرور شامل ہؤا ۔هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ۔
یاد رکھیے! مجھے کچھ سمجھ نہیں آئی اس کی وجہ کیا ہوئی۔ اچھا شریف آدمی تھا۔ پتا نہیں آب کہیں زندہ ہو گا یا نہیں ۔ ڈاکٹر محمد علی نقوی صاحب اور میں اس کے پاس گئے۔ پوچھا بھئ! اللہ کے بندے یہ تم نے کیا کیا؟ خیر معافی مانگنے لگا ۔مجھے لگتا ہے کہ شاید ہو نہ ہو حسد بھی پیدا ہو جاتا ہے۔
حسد، غیبت اور طنز یہ تین بیماریاں ہیں جو اہل ایمان میں پیدا ہونے کا امکان ہے ۔ یہ بیماریاں جو اہل ایمان میں پیدا ہوتی ہیں برےاثرات رکھتی ہیں اور معاشروں کو بڑا نقصان پہنچاتی ہیں ۔"

داعی وحدت امت سید ثاقب اکبر مرحوم کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ سیمینار میں شرکت کی دعوت ہے۔
12/02/2024

داعی وحدت امت سید ثاقب اکبر مرحوم کی پہلی برسی کے موقع پر منعقدہ سیمینار میں شرکت کی دعوت ہے۔

ثاقب بھائی کے دوستوں اور چاہنے والوں کے لیے
05/01/2024

ثاقب بھائی کے دوستوں اور چاہنے والوں کے لیے

ماہنامہ پیام ماہ نومبر و دسمبر 2023 کا شمارہ اداریہ مطالعہ قرآن کریم ۴:                                    ڈاکٹر محسن ن...
04/01/2024

ماہنامہ پیام ماہ نومبر و دسمبر 2023 کا شمارہ

اداریہ
مطالعہ قرآن کریم ۴:
ڈاکٹر محسن نقوی
قرآن فہمی کے حوالے سے اصلاحی نقطہ نظر:
ڈاکٹر سید علی عباس نقوی
حجاب اسلامی، قرآن کی نظر میں:
حجۃ الاسلام مولانا سید فدا حسین بخاری
سنی ،شیعہ دیگر مکاتب فکر کے درمیان راہ ِ اعتدال(۲ )
مولانا محمداسرار مدنی۔محمدعاصم مخدوم
اسلامی اتحاد ہر تعمیر کی اساس(۲)
سید غلام حسین عابدی
مقتدر شیعہ عالم دین علامہ ابن حسن جارچوی سے خصوصی ملاقات مجیب الرحمٰن شامی
شہادت امام حسینؑ پر لکھی گئی چند شیعہ و سنی کتب کا مختصر تعارف وہاب الرحمن(آسٹریلیا)
سید ثاقب اکبر کی اتحاد امت کے لیے کوششیں
ڈاکٹر علی عباس نقوی
حق آگیا اور باطل مٹ گیا
زینب بنت الہدی
عورت تصویرِ کائنات کا رنگ
مرضیہ نقوی

پیام اسلام آباد ستمبر اکتوبر 2023ء حمایت مظلومین خصوصی نمبر
07/11/2023

پیام اسلام آباد ستمبر اکتوبر 2023ء حمایت مظلومین خصوصی نمبر

ماہنامہ پیام کا خصوصی شمارہ "حمایت مطلومین نمبر"*اداریہ *فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی تاریخ * سرزمین فلسطین قرآن کریم کی ر...
03/11/2023

ماہنامہ پیام کا خصوصی شمارہ "حمایت مطلومین نمبر"
*اداریہ
*فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی تاریخ
* سرزمین فلسطین قرآن کریم کی روشنی میں
* علامہ اقبال ، قائداعظم اور فلسطین
* دشت و دمن لہو لہو سارا وطن لہو لہو
* مسجد الاقصیٰ: اسلام اور تاریخ کے نقطہ نظر سے
* فلسطین کا دو ریاستی حل تاریخ کے تناظر میں
* طوفان الاقصی، مسئلہ فلسطین کی تاریخ کا اہم موڑ
* حماس کی کارروائی، ایران اور مزاحمتی قوتوں کا کردار
* امریکہ غزہ کے بچوں کا قاتل کیوں؟
* حق آگیا اور باطل مٹ گیا
* ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
* فتح مبین
* حصہ نظم
1 یہ اقصی کے بیٹے ہیں
2 سلام اہلِ فلسطین کی عظمتوں کو سلام

"ماہنامہ پیام اسلام آباد"کا حمایت مظلومین خصوصی نمبر اشاعت کے لیے آمادہ ہے۔اس ماہنامہ پیام کے موضوعات درجہ ذیل ہیں*فلسطی...
26/10/2023

"ماہنامہ پیام اسلام آباد"کا حمایت مظلومین خصوصی نمبر اشاعت کے لیے آمادہ ہے۔اس ماہنامہ پیام کے موضوعات درجہ ذیل ہیں
*فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی تاریخ
* سرزمین فلسطین قرآن کریم کی روشنی میں
* علامہ اقبال ، قائداعظم اور فلسطین
* دشت و دمن لہو لہو سارا وطن لہو لہو
* مسجد الاقصیٰ: اسلام اور تاریخ کے نقطہ نظر سے
* فلسطین کا دو ریاستی حل تاریخ کے تناظر میں
* طوفان الاقصی، مسئلہ فلسطین کی تاریخ کا اہم موڑ
* حماس کی کارروائی، ایران اور مزاحمتی قوتوں کا کردار
* امریکہ غزہ کے بچوں کا قاتل کیوں؟
* حق آگیا اور باطل مٹ گیا
* ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
* فتح مبین
* حصہ نظم
1 یہ اقصی کے بیٹے ہیں
2 سلام اہلِ فلسطین کی عظمتوں کو سلام

سیدنا عبدالمطلب، سیدنا ابو طالب، سیدہ آمنہ، سیدہ عاتکہ بنت عبد المطلب، سیدہ صفیہ بنت عبدالمطلب، سیدہ اروی بنت عبد المطلب...
29/09/2023

سیدنا عبدالمطلب، سیدنا ابو طالب، سیدہ آمنہ، سیدہ عاتکہ بنت عبد المطلب، سیدہ صفیہ بنت عبدالمطلب، سیدہ اروی بنت عبد المطلب کی شان ختمی مرتبت ص میں نعتیں۔

غدیر خم پر حضرت حسانؓ کا قصیدہصحابیٔ رسول حضرت حسانؓ بن ثابت (م۵۵ھ) حجۃ الوداع کے بعد ۱۸ذی الحجہ کو غدیرخم پر موجود تھے ...
06/07/2023

غدیر خم پر حضرت حسانؓ کا قصیدہ
صحابیٔ رسول حضرت حسانؓ بن ثابت (م۵۵ھ) حجۃ الوداع کے بعد ۱۸ذی الحجہ کو غدیرخم پر موجود تھے جہاں نبی کریم ﷺنے تفصیلی خطبہ دیتے ہوئے اعلان فرمایاکہ: مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ، فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ(جس جس کا میں مولا ہوں، اس کے یہ علی بھی مولا ہیں۔) اس کے بعد دربار رسالت کے شاعر حضرت حسان بن ثابت کھڑے ہوئے اور یہ قصیدہ کہا:
ینادیھُم یومَ الغدیر نبیُّھم
بخُمِّ فَأسْمَعّ بالرَّسول منادیا
وقال فمن مولا کم و ولیُّکم
فقالوا ولم یُبدوا ھناک تعامیا
الھک مولانا وأنت و لیُّنا
ولم یلف منّا فی الولایۃ عاصیا
فقال لہ قُم یا علیُّ فانَّنی
رضیتُک من بعدی اماماً وّ ھادیا
فمن کنتُ مولاہ فھذا ولیُّہ
فکونوا لہ أنصار صدق موالیا
ھناک دعا اللّھم و ال ولیہ
وکن بالذی عادی علیّا معادیا
ترجمہ: غدیر کے دن ان(صحابہؓ) کے نبی ؐ انھیں پکار رہے تھے اور وہ خم کے میدان میں حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی اس ندا کو سن رہے تھے۔
آنحضرت ؐ نے فرمایا :
تمھارا مولا اور ولی کون ہے ؟
(صحابہؓ) کہنے لگے: آپؐ کے سوا کوئی بھی نہیں ہے،
آپ ؐ کا پروردگار ہمارا مولا ہے اور آپؐ ہمارے ولی ہیں،
آج کے دن آپؐ ہم میں سے کسی کو بھی نافرمان نہیں پائیں گے،
پھر حضرت نے ارشاد فرمایا : یا علی ؑ! کھڑے ہو جایئے،
میں چاہتا ہوں کہ آپؑ میرے بعد امام اور ہادی ہوں،
پس جس کا میں مولا ہوں اس کے یہ ولی ہیں،
لہٰذا ان کے سچے مددگار اور حامی بنو۔
حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس موقع پر دعا مانگی کہ اے اللہ! جو علی سے محبت رکھے تو بھی اس سے محبت رکھ اور جو علی سے دشمنی رکھے تو بھی اس سے دشمنی رکھ۔
حو الہ:الکتاب: الازدھار فی ما عقدہ الشعراء من الأحادیث والآثار(از مکتبہ شاملہ)
المولف: عبدالرحمن بن أبی بکر، جلال الدین السیوطی(المتوفی: ۹۱۱ھ)ص۱۹
(سید ثاقب اکبر)

ماہنامہ پیام ماہ مئی و جون ۲۰۲۳اجمال پیام اداریہ مطالعہ قرآن (۳)                 ڈاکٹر محسن نقوی دیگر نظریات  سے قرآن ...
05/06/2023

ماہنامہ پیام ماہ مئی و جون ۲۰۲۳
اجمال پیام
اداریہ
مطالعہ قرآن (۳)
ڈاکٹر محسن نقوی
دیگر نظریات سے قرآن کے مقایسہ کی اصلاح
ڈاکٹر علی عباس نقوی
رسول کائنات کا مقام و منزلت (قرآن وحدیت کی روشنی میں)
فدا حسین بخاری
سنی ،شیعہ دیگر مکاتب فکر کے درمیان راہ ِ اعتدال
مولانا محمداسرار مدنی۔محمدعاصم مخدوم
اسلامی اتحاد ہر تعمیر کی اساس (۱)
ڈاکٹر سید غلام حسین عابدی (فاضل قم)
نہج البلاغہ اور وحدت امت کی ضرورت
ڈاکٹر شمائلہ رباب رضوی
گوشہ ثاقب
انقلاب جلدی آنا چاہیے یا دیر سے
ثاقب اکبر
قصہ ایک ترجمہ کا
سید نثار علی ترمذی
تاثرات
سانحہ ارتحال پر آنے والی شخصیات کے عکوس

ماہنامہ پیام کا خصوصی نمبر (مہ کامل ثاقب اکبر) اشاعت کے لیے آمادہ ہے یہ شمارہ سو صفحات پر مشتمل ہے جس میں معروف لکھاریوں...
15/03/2023

ماہنامہ پیام کا خصوصی نمبر (مہ کامل ثاقب اکبر) اشاعت کے لیے آمادہ ہے یہ شمارہ سو صفحات پر مشتمل ہے جس میں معروف لکھاریوں کے مقالات ،اہم شخصیات کے تاثرات، نظمیں،حالات زندگی اور نادر تصاویر شامل ہیں۔ ایڈمن

ایڈمن
23/02/2023

ایڈمن

خوش خبری اسلامی ریاست کا منشور " ہمارا راستہ " جو 6 جولائی 1987ء کو مینار پاکستان لاہور میں قرآن وسنت کانفرنس کے موقع پر...
04/01/2023

خوش خبری
اسلامی ریاست کا منشور " ہمارا راستہ " جو 6 جولائی 1987ء کو مینار پاکستان لاہور میں قرآن وسنت کانفرنس کے موقع پر ملت اسلامیہ پاکستان کی خدمت میں پیش کیا گیا تھا کو البصیرہ پبلیکیشنز، اسلام آباد نے شایع کر دیا ہے۔ اس دستاویز کو حاصل کرنے کے لیے درج ذیل نمبر پر رابطہ کریں۔
اکرام حسین۔
+92 333 5593379

احباب سے خصوصی دعا کی درخواست ہے ۔
30/12/2022

احباب سے خصوصی دعا کی درخواست ہے ۔

https://albasirah.com/urdu/malik-faiz-bakhsh/
19/12/2022

https://albasirah.com/urdu/malik-faiz-bakhsh/

تحریر : سید نثار علی ترمذی یہ تو صحیح بتا نہیں سکتا کہ ملک فیض بخش سے کب پہلی ملاقات ہوئی مگر ہے گزشتہ صدی کا قصہ۔ تیس سال سے زائد کا عرصہ ہے۔ اخری دو دہائیوں سے تو اس قد....

https://albasirah.com/urdu/aqeeda-toheed/عقیدہ توحید کی تبلیغ میں کمال احتیاط کی ضرورت ۔۔۔ تحریر: خواجہ شجاع عباس
16/12/2022

https://albasirah.com/urdu/aqeeda-toheed/
عقیدہ توحید کی تبلیغ میں کمال احتیاط کی ضرورت ۔۔۔ تحریر: خواجہ شجاع عباس

پاکستان کے بعض شیعہ علماء نے ایک اشتہاری نوشتہ میں اپنے دستخطوں کے ساتھ شیعہ مسلمانوں کی طرف سے اسلامی عقیدہ توحید کا اعلان کیا تھا

https://albasirah.com/urdu/azarbijan-islamic-state/آذربائیجان ۔برادر مسلم مملکتتحریر: خواجہ شجاع عباس مرحوم
16/12/2022

https://albasirah.com/urdu/azarbijan-islamic-state/
آذربائیجان ۔برادر مسلم مملکت
تحریر: خواجہ شجاع عباس مرحوم

یہ آرٹیکل مئی 2009 ماہنامہ پیام میں شائع ہوا خواجہ شجاع عباس (مرحوم)28مئی جمہوریہ آذربائیجان قومی دن کے طور پر مناتا ہے۔اس دن 1918؁ میں آذربائیجان نے روس سے اپنی مکمل آ....

https://albasirah.com/urdu/masjid-sahib-zaman/مسجد صاحب الزمان اسلام پورہ لاہور ۔۔۔۔ تحریر: سید نثار علی ترمذی
16/12/2022

https://albasirah.com/urdu/masjid-sahib-zaman/
مسجد صاحب الزمان اسلام پورہ لاہور ۔۔۔۔ تحریر: سید نثار علی ترمذی

1970-71 کی بات ہے۔ ہم ساندہ کلاں،لاہور میں رہتے تھے۔ نماز وقرآن مولانا محمد باقر نقوی مرحوم کی اقتداء و نگرانی میں پڑھتے تھے۔ آپکا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے تھا۔

https://albasirah.com/urdu/makhdoom-hussain-naqvi/سید مخدوم حسین نقوی کے بارے میں سید نثار علی ترمذی کا خصوصی مضمون
05/12/2022

https://albasirah.com/urdu/makhdoom-hussain-naqvi/
سید مخدوم حسین نقوی کے بارے میں سید نثار علی ترمذی کا خصوصی مضمون

تنظیمیں اور تحریکیں مخلصین کے دم سے چلتی ہیں. شہید علامہ عارف حسین الحسینی ان خوش قسمت ترین میں شمار کئے جا سکتے ہیں جنہیں مخلصین کی ایک جماعت میسر آئی

ابرار حسین شیرازی3 جنوری 1931ء __ 30 نومبر 1994یہ 1981 کی بات ہے. میں ملازمت کی تلاش میں تھا۔ پرانی انارکلی لاہور میں ای...
30/11/2022

ابرار حسین شیرازی
3 جنوری 1931ء __ 30 نومبر 1994
یہ 1981 کی بات ہے. میں ملازمت کی تلاش میں تھا۔ پرانی انارکلی لاہور میں ایک کمرہ لیا ہوا تھا۔ ان دنوں پروفیسر علامہ ظفر حسن ظفر مرحوم بھی اسی ایریا میں رہائش پذیر تھے۔ وہ میرے محسن بھی ہیں کہ انہوں نے مجھے ملازمت تلاش کرنے میں مدد کی۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین ثم آمین
شام کو ان کے ساتھ مختلف جگہوں پر جاتے، نئی انارکلی لاہور میں پیام عمل کا دفتر تھا، اس کے تقریباً سامنے حق برادرز کا کتب خانہ تھا جہاں شام کو محفلیں جمتی اور دنیا جہاں کی باتیں ہوتیں۔ اسی طرح میو ہسپتال سے گزر کر نسبت روڈ پر ادارہ تحفظ حقوق شیعہ کا دفتر تھا۔ اسی طرف چوک برف کارخانہ میں خطیب آل محمد مولانا اظہر حسن زیدی مرحوم کی رہائشگاہ تھی۔ پرانی انارکلی سے متصل نابھہ روڈ پر ادارہ تعمیر ادب اور ماہنامہ المنتظر کا دفتر تھا۔ ہم نے باری باری ان جگہوں پر شام گزارنی ہوتی تھی۔
نابھہ روڈ کیونکہ بلکل قریب تھا اس لیے وہاں جانے میں آسانی رہتی۔ اس دفتر میں جناب ابرار حسین شیرازی اور مولانا ع غ کراروی تو موجود ہی ہوتے تھے مگر اکثر ملک بھر سے کوئی نہ کوئی شخصیت بھی آئی ہوتی۔ یہاں بھی جہاں بھر کی باتیں ہوتیں۔ پہلی منزل پر مناسب سا ہال تھا جس کے شروع میں ایک کاتب اپنا ڈیسک جمائے بیٹھا ہوتا، اس کے ساتھ دیواری سائز کے ریکس ہوتے، جن پر کتب برائے فروخت پڑی ہوتیں۔ تیسرے حصے میں ایک میز کرسی اور اس کے تین طرف پرانے سے صوفے اور سنٹر ٹیبل پڑی ہوتی تھی۔ کرسی پر سر جھکائے ابرار شیرازی صاحب لکھنے میں مصروف ہوتے۔ ایک کھڑکی جو سڑک کی جانب کھلتی تھی اس کے ساتھ کے صوفے پر مولانا ع غ کراروی بیٹھے کوئی مسودہ پڑھ رہے ہوتے۔ ہم لوگ سلام و مصافحہ کر کے بیٹھ جاتے۔
کراروی صاحب تو مسودہ رکھ دیتے اور بات چیت شروع کر دیتے مگر شیرازی صاحب لکھتے بھی رہتے اور باتوں کا جواب بھی دیتے رہتے۔ ان کی کیوں کہ بے تکلفی تھی اس لیے مولانا ظفر کہتے کراروی صاحب جب میں آ رہا تھا تو نیچے حلوائی گرم گرم جلیبیاں نکال رہا تھا۔ وہ کیا ذائقہ دار ہوتی ہیں گرم گرم جلیبیاں۔ اگر منگوا لیں تو مزہ آ جائے۔ کراروی صاحب ترت جواب دیتے آپ آتے ہوئے لیتے آتے تو اب ہم کھا رہے ہوتے۔ غرضیکہ کہ اسی فقرے بازی میں گرم گرم جلیبیاں ا جاتیں اور بعد میں چائے۔
اس جگہ کئی کام ہوتے تھے۔ کاتب کی سہولت، جس سے عمومی لوگ بھی فائدہ اٹھاتے۔ کتب کی اشاعت و ترسیل، المنتظر رسالہ کی تیاری و اشاعت، مختلف اخبار و رسائل کا جائزہ لیا جاتا، جہاں شیعہ مسلک کے خلاف کچھ مواد ہوتا اس کی نشاندھی کی جاتی اور اس کا جواب لکھا جاتا جسے متعلقہ جریدے کو بھیجا جاتا، ملی جرائد کو بھی ارسال کر دیا جاتا اور المنتظر میں تو شائع ہو ہی جاتا۔ حکومت سے مختلف معاملات پر خط وکتابت رہتی۔ اہم اور ضروری مسائل پر فوراً ٹیلیگرام کے ذریعہ حکومتی دفاتر کو متوجہ کیا جاتا۔ بعض مسائل پر اجلاس بلا کر حل نکالا جاتا۔ قراردادیں، پریس ریلیز، بیانات غرضیکہ سب کچھ ہوتا۔ علامہ مرزا یوسف حسین لکھنوی مرحوم، سابقہ ایم این اے عباس گردیزی مرحوم، سید سکندر حسین شاہ شہید اور شہر اور بیرون شہر کے علماء، زعماء سے یہیں ملاقات ہو جاتی۔ یہ اپنے لحاظ سے ایک مرکزی جگہ تھی کہ شام کو بیٹھک ہوتی تھی جہاں ہم جیسے کئی مستقل آنے والے تھے۔ میزبان فقط ابرار شیرازی اور ع غ کراروی ہوتے تھے۔ ایک دن گئے تو وہ چھوٹا سا ہال میزوں، کرسیوں اور ریکارڈ سے بھرا ہوا تھا، معلوم ہوا کہ شیرازی صاحب سیکرٹری واپسی قرض حسنہ، انجمن وظیفہ سادات و مومنین ہو گئے ہیں۔ یہ اسی شعبہ کا ریکارڈ ہے۔ اب جو جاتے تو شیرازی صاحب فائلوں ک ڈھیر سامنے رکھے دستخط کیے جارہے ہوتے۔ معروف وکیل سید محمد نقی نقوی بھی اکثر آئے ہوئے ہوتے تھے وہ لیگل ایڈوائزر تھے۔
سید ابرار حسین شیرازی مرحوم کی زندگی کا مختصر خاکہ پیش ہے۔
آپ کا تعلق خان پور سیداں، ضلع سیالکوٹ سے تھا۔ سلسلہ نسب حضرت محمد دیباج ابن امام جعفر صادق علیہ السلام سے ملتا ہے۔
دنیاوی تعلیم۔ میٹرک و فاضل فارسی
دینی تعلیم۔ مولانا شمس العباس ایوبی، علامہ مرزا احمد علی مرحوم، علامہ سید امداد حسین کاظمی مرحوم، علامہ سید محمد جعفر زیدی شہید، شیخ الجامعہ مولانا اختر عباس نجفی مرحوم، مولانا خواجہ محمد لطیف انصاری مرحوم، مولانا پروفیسر محمد صادق قریشی مرحوم، علامہ پروفیسر قمر الزمان مرحوم، پروفیسر سید اعجاز حسین نقوی، پروفیسر سید فقیر حسین بخاری مرحوم کی صحبت سے حاصل کی۔
تبلیغ دین - پندرہ سال مبلغ امامیہ مشن پاکستان کی حثیت سے ملک بھر میں بلا معاوضہ مجالس سے خطاب کیا۔
ایڈیٹر ماہنامہ پیام عمل - 1964ء تک دس سال آئی ایچ جعفری کے نام سے پیام عمل کے ادارتی فرائض انجام دئے۔
امامیہ مشن ٹرسٹ۔ دس برس تک ٹرسٹ میں سیکرٹری نشر واشاعت اور جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے کام کیا۔
جامعہ المنتظر۔ تاسیس سے اس کے ساتھ وابستہ رہے۔ پہلے جنرل سیکرٹری سید حسن علی شاہ مرحوم تھے دوسرے ابرار شیرازی مرحوم تھے۔
پندرہ روزہ المنتظر لاہور۔ تا حیات تقریباً چونتیس سال اس مجلہ کے ایڈیٹر رہے۔ یہ جامعہ المنتظر کا ترجمان تھا مگر شیخ الجامعہ علامہ اختر عباس مرحوم 1964ء میں نجف جانے کے بعد سے آپ کے پاس رہا۔ مگر رحلت کے بعد پھر جامعہ المنتظر لاہور سے شائع ہو رہا ہے۔
انجمن تعمیر مزارات جنت البقیع۔ 1979ء میں عمرہ کی سعادت کے دوران حضرت خاتونِ جنت سلام اللہ علیہا کی قبر مطہر پر وعدہ کر کے آئے کہ ہر سال یوم انہدام جنت البقیع پر احتجاجی اجتماع منعقد کریں گے۔ پہلا جلسہ 1970ء میں بیرون موچی دروازہ لاہور منعقد ہوا، جس میں شیعہ سنی علماء نے شرکت کی۔ ہر سال پہلے پریس کانفرنس، بھر جلسہ وجلوس 8, شوال کو کربلا گامے شاہ سے برآمد ہوتا رہا جو ان کی رحلت بعد بھی جاری وساری ہے۔
پاکستان شیعہ پولیٹیکل پارٹی۔ اس کی تاسیس کے بنیادی اراکین میں تھے۔ سرکاری ملازم ہونے کی وجہ عہدہ تو نہ لیا مگر متحرک رکن ہے۔ اس کے پہلے صدر مرزا غلام ربانی ایڈووکیٹ تھے۔
آل پاکستان شیعہ مطالبات کمیٹی۔ مجلس عمل علماء شیعہ پاکستان۔ قائد ملت جعفریہ علامہ سید محمد دہلوی مرحوم نے 1964ء میں تمام شیعہ علماء کا کراچی میں اجلاس بلایا۔ جس کے آغاز سے ہی آپ شامل رہے۔ قائد ملت کے معتمد ساتھی رہے۔
آل پارٹیز شیعہ فیڈریشن پاکستان۔ مختلف شیعہ تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے شیعہ مطالبات کے حق میں اور شریعت بل کے خلاف اواز اٹھائی۔ دیگر مسائل ملی پر بھی ردعمل دیتے تھے۔
انجمن امامیہ علامہ اقبال ٹاؤن لاہور۔ علامہ اقبال ٹاؤن، لاہور میں ایک بڑی آبادی معرض وجود میں آئی۔ اس میں کوئی شیعہ مسجد موجود نہ تھی۔ چنانچہ انجمن امامیہ علامہ اقبال ٹاؤن رجسٹر کروائی گئی۔ جس کے پہلے صدر بھی شیرازی صاحب تھے۔ سب سے پہلے کالی کوٹھی مین روڈ پر عشرہ محرم شروع کر وایا اور شب عاشور جلوس برآمد کروایا جو امام بارگاہ قصر بتول جا کر ختم ہوتا تھا۔ اب بھی یہ جلوس جاری ہے مگر اب مسجد شاہ خراسان، نیلم بلاک علامہ اقبال ٹاؤن میں جا کر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اسی طرح مسجد کے حصول کے لیے جہاں زیب بلاک میں پلاٹ حاصل کیا مگر اس پر اہل سنت نے قبضہ کر لیا اس کے بدلے میں متبادل پلاٹ نیلم بلاک میں حاصل ہوا۔ اس کے لیے ایجی ٹیشن کرنا پڑا، پانچ روز تک 65 کے لگ بھگ نوجوانوں نے جس میں آپ کے بیٹے، بھانجے،اور بھتیجے بھی شامل تھے گرفتاریاں دیں۔ آج مسجد شاہ خراسان کے نام سے مسجد آباد ہے۔
انجمن وظیفہ سادات و مومنین پاکستان
اس کے تاحیات رکن رہنے کے علاؤہ اس متعدد عہدوں پر فائز رہ کر خدمات انجام دیتے رہے، جن نگران اعلیٰ، جنرل سیکرٹری، سیکرٹری واپسی قرض حسنہ اور سیکرٹری نشرو اشاعت شامل ہیں۔ یہ سب اعزازی عہدے ہیں مگر خدمت ملت میں بڑا حصہ یے۔ ماہنامہ"۔ انجمن وظیفہ لاہور" کے ادارتی فرائض بھی انجام دیتے رہے۔
مکتبہ تعمیر ادب
1964ء میں یہ مکتبہ قائم کیا جس نے گراں قدر کتب شائع کیں۔
النص و الاجتہاد( حکومت نے پابندی لگا دی)
فدک فی تاریخ از آیت اللہ باقر الصدر شہید ( حکومت نے پابندی لگا دی )
ہمارے اقتصادیات از آیت اللہ باقر الصدر شہید
تذکرہ الخواص علامہ سبط ابن جوزی، ترجمہ مولانا صفدر حسین نجفی مرحوم
تاریخ ابوالفداء
تاریخ اعثم کوفی
نور العصر سوانح امام عصر عج
امام الصادق والمذاہب الاربعہ
اس کے علاؤہ اور بہت سی اہم کتب شائع کیں۔
انقلاب اسلامی ایران
آپ کا رابطہ آیت اللہ محمد کاظم شریعت مدار کے ادارے " دارالتبلیغ اسلامی " سے تھا۔ اس بنا پر انقلاب اسلامی ایران کے ابتدائی حمایت کرنے والوں میں آپ کا شمار بھی ہوتا ہے۔ آپ نے اپنے قلم سے سے اپنے پرچے میں متعدد مضامین لکھے۔ اس حوالے یہاں کے مختلف حلقوں میں متعارف کروایا۔ مگر بہت سے بعد میں آنے والے مسابقت میں آگے نکل گئے نیز آیت اللہ شریعت مدار کے مسائل کی وجہ سے یہ پیش رفت نہ کر سکے۔مگر انقلاب اسلامی کے ہمکار رہے۔
آپ ملت تشیع کے اس دھڑے کے ساتھ تھے جس میں علامہ مرزا یوسف حسین لکھنوی مرحوم، علامہ بشیر انصاری مرحوم، مولانا شبہیہ الحسنین محمدی مرحوم، آغا مرتضٰی پویا اور مولانا ع غ کراروی مرحوم وغیرہ شامل تھے۔ یہ گروپ اپنا علیحدہ موقف رکھتا تھا مگر عزت و احترام کے ساتھ۔ بہرحال ان کی اپنی خدمات ہیں جنہیں یاد کرنے اور سراہے جانے کی ضرورت ہے۔ اختلاف کا سلیقہ اگر سیکھنا ہو ایسے کرداروں سے سیکھا جا سکتا ہے۔
اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہر شخص نے اپنا حساب دینا ہے۔ یقیناً شیرازی صاحب سرخ رو ہوں گے کہ انہوں نے اپنی بساط کے مطابق دین کی خدمت کی ہے۔
میں نے ایک دن کسی کام کے لیے فون کیا تو خود فون اٹھایا اور بتایا کہ میرے سر میں مستقل در رہنے لگ گیا ہے۔ ابھی ہسپتال سے واپس آیا ہوں۔ میں نے معزرت کی کہ پھر فون کر لوں گا مگر کہنے لگے نہیں آپ بات کریں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ ٹیومر تشخیص ہوا ہے۔ ہمارے دوست برادر مظہر حسین جعفری نے فون پر بتایا کہ ابرار حسین شیرازی صاحب انتقال کر گئے ہیں بعد از ظہر نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ غم زدہ آنکھوں کے ساتھ جنازہ کو کندھا دیا اور آخری منزل تک چھوڑ آئے۔ اللہ تعالیٰ سید ابرار شیرازی مرحوم کو جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین۔
یوں ملت کا یہ خدمت گزار 30 نومبر 1994ء ابدی نیند سو گیا۔
آل محمد رزمی نے آپ کے چہلم پر جو منظوم خراج تحسین پیش کیا اس میں سے دو شعر :-
مصروف ہو جو قوم کی خدمت میں رات دن
دیکھا نہ ہم نے کوئی بھی ابرار کی طرح
اب دیکھنا یہ ہے کہ کفن سر سے باندھ کر
میداں میں کون آتا ہے ابرار کی طرح
سید نثار علی ترمذی

https://albasirah.com/urdu/shajar-hussain/ذاکر شجر حسین شجر کے بارے میں سید نثار علی ترمذی کی خصوصی تحریر
25/11/2022

https://albasirah.com/urdu/shajar-hussain/
ذاکر شجر حسین شجر کے بارے میں سید نثار علی ترمذی کی خصوصی تحریر

لاہور میں ورود کے بعد جب پہلا ماہ محرم آیا، تو میں نے اپنے دوست ظل حسنین،جو پنجاب پبلک لائبریری لاہور میں بطور لائبریرین ذمہ داری سنبھال چکے تھے

Address


Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Payam پیام posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share