19 جنوری 2021 الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم مظاہرے سے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کا خطاب
خطبہ
سٹیج پر موجود پی ڈی ایم کے قائدین، میرے دوستو، بھائیو اور بہنو، آج آپ نے حکمرانوں کو ایک نمونہ دکھا دیا ہے۔
کہ اگر شاہراہِ دستور پر تا حد نظر دور دور تک اجتماع ہو سکتا ہے۔
تو جب پھر پورا پاکستان لانگ مارچ پر اسلام آباد آئے گا تو اس وقت کیا صورتحال ہو گی؟ حکمرانوں کو بھاگنے کا بھی راستہ نہیں مل سکے گا۔
میرے محترم دوستو! ہم نے آٹھ اگست 2018 کو اسی جگہ پر مظاہرہ کر کے 25 جولائی 2018 کے الیکشن کو متفقہ طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اور آج بھی اسی موقف پر قائم ہیں نہ یہ حکومت منتخب ہے اور نہ ہی اس کو ملک پر حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل ہے۔
لیکن کیا کیا جائے؟ کہ ہمارے ملک کی بے بس الیکشن کمیشن جو نہ تو منصفانہ انتخاب کرا سکی۔
اور کچھ طاقتور اداروں نے انتخابات پر قبضہ کیا۔ انہوں نے نتائج مرتب کئے اور قوم پر ایک ڈفلی بجانے والے کو مسلط کر دیا۔
جس کے پاس نہ حکومت چلانے کی صلاحیت ہے نہ معیشت چلانے کی صلاحیت ہے۔ نہ سیاست کرنے کی صلاحیت ہے۔
ایک نااہل حکمران کو اس لئے حکمران بنایا گیا۔ اور اس کرسی پر بٹھایا گیا کہ یہ احمق سامنے رہے گا اور اصل حکومت اس کے پیچھے کھڑے ہوئے طاقتور ادارے کریں گے۔
یہی ان کا مقصد تھا اس کے علاؤہ
*اسلام آباد: پی ڈی ایم رہنماؤں کی پریس کانفرنس*🗣️
*جیو نیوز¹⁸ جنوری ₂₀₂₁🇵🇰👌🏻💯🔝*
*عمران خان ایک مہرہ ہے جسکے لیۓ جنہوں نے دھاندلی کی اور عوام پر یہ حکومت مسلط کی ہم اسکے لئیے سٹیبلشمنٹ اور فوجی قیادت کو اسکا مجرم سمجھتے ہیں..... تمام پارٹیاں اس پر متفق ہیں کہ ہم نے تحریک کا رخ صرف مہرے کیطرف نہیں موڑنا بلکہ اسکے پیچھے کرسی والوں کیطرف بھی اس تحریک کو متوجہ رکھنا ہے۔*
*قائد جمہوریت*