Khara Sach
- Home
- Khara Sach
Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Khara Sach, Media, .
(5)
28/04/2024
28/04/2024
انسان کی اس دنیا سے جانے کا آخری منظر
اس منظر کو کبھی نا بھولیں کیونکہ اس کے بعد جو سوال وجواب ہونا ہے اس میں کامیابی کا دارومدار ہماری اس مختصر زندگی کے عقائد معاملات اور عبادات پر منحصر ہے ۔
یا اللہ ہم سب کو عذاب قبر سے بچا اور اسے جنت کا باغ بنا ۔آمین
28/04/2024
28/04/2024
اسلام آباد.
اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا گیا.
کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا.
28/04/2024
قصہ حضرت یوسف علیہ السلام
٭٭٭پہلا حصہ٭٭٭
اس قصے کو سمجھنے کے لیے سب سے پہلے ضروری ہے کہ اس کے متعلق تاریخی و جغرافیائی معلومات آپ کے ذہن میں ہوں تا کہ آپ اس واقعہ کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔ اس حصہ میں تاریخی و جغرافیائی حالات بیان ہوں گے۔۔
حضرت یوسف علیہ السلام، حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے، حضرت اسحاق علیہ السلام کے پوتے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پڑ پوتے تھے۔ بائبل کے بیان کے مطابق (جس کی تائید قرآن کے اشارات سے بھی ہوتی ہے) حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے چار بیویوں میں سے تھے۔ حضرت یوسف اور ان کے چھوٹے بھائی بن یامین ایک بیوی سے اور باقی دس دوسری بیویوں سے تھے۔
فلسطین میں حضرت یعقوب علیہ السلام کی جائے قیام حبرون (موجودہ الخلیل) کی وادی میں تھی جہاں حضرت اسحاق اور ان سے پہلے حضرت ابراہیم رہا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ حضرت یعقوب کی کچھ زمین سکم (موجودہ نابلوس) میں بھی تھی۔
بائبل کے علماء کی تحقیق اگر درست مانی جائے تو حضرت یوسف کی پیدائش 1906 قبل مسیح کے لگ بھگ زمانے میں ہوئی اور 1890 ق م کے زمانے میں وہ واقعہ پیش آیا جس سے اس قصے کی ابتدا ہوتی ہے یعنی خواب دیکھنا اور پھر کنویں میں پھینکا جانا۔ اس وقت حضرت یوسف کی عمر سترہ برس تھی۔ جس کنویں میں وہ پھینکے گئے وہ بائبل اور تلمود کی روایات کے مطابق سکم کے شمال میں دوتن (موجودہ دُثان) کے قریب واقع تھا اور جس قافلے نے انہیں کنویں سے نکالا وہ جلعاد (موجودہ اردن) سے آرہا تھا اور مصر کی طرف عازم تھا۔ (جلعاد کے کھنڈر اب بھی دریائے اردن کے مشرق میں وادی الیابس کے کنارے واقع ہیں)
مصر پر اس زمانے میں پندرہویں خاندان کی حکومت تھی جو مصری تاریخ میں چرواہے بادشاہوں ( HIKSOS Kings ) کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ یہ لوگ عربی النسل تھے اور فلسطین و شام سے مصر جاکر 2 ہزار برس قبل مسیح کے لگ بھگ زمانے میں سلطنت مصر پر قابض ہوگئے۔
عرب مؤرخین اور مفسرین قرآن نے ان کے لیے "عمالیق" کا نام استعمال کیا ہے جو مصریات کی موجودہ تحقیقات سے ٹھیک مطابقت رکھتا ہے۔ مصر میں یہ لوگ اجنبی حملہ آور کی حیثیت رکھتے تھے اور ملک کی خانگی نزاعات کے سبب انہیں وہاں اپنی بادشاہی قائم کرنے کا موقع مل گیا تھا۔ یہی سبب ہوا کہ ان کی حکومت میں حضرت یوسف علیہ السلام کو عروج حاصل کرنے کا موقع ملا اور پھر بنی اسرائیل وہاں ہاتھوں ہاتھ لیے گئے، ملک کے بہترین زرخیز علاقے میں آباد کیے گئے اور ان کو وہاں بڑا اثر و رسوخ حاصل ہوا کیونکہ وہ ان غیر ملکی حکمرانوں کے ہم عصر تھے۔
پندرہویں صدی قبل مسیح کے اواخر تک یہ لوگ مصر پر قابض رہے اور ان کے زمانے میں ملک کا سارا اقتدار عملاً بنی اسرائیل کے ہاتھ میں رہا۔اسی دور کی طرف سورۂ مائدہ آیت 20 میں اشارہ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ملک میں ایک زبردست قوم پرستانہ تحریک اٹھی جس نے ہکسوس اقتدار کا تختہ الٹ دیا۔ ڈھائی لاکھ کی تعداد میں عمالقہ ملک سے نکال دیے گئے۔ ایک نہایت متعصب قبطی النسل خاندان برسر اقتدار آگیا اور اس نے عمالقہ کے زمانے کی یادگاروں کو چن چن کر مٹادیا اور بنی اسرائیل پر ان مظالم کا سلسلہ شروع کیا جن کا ذکر حضرت موسیٰ علیہ السلام کے قصے میں کیا گیا ہے۔
مصری تاریخ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ان چرواہے بادشاہوں نے مصری دیوتاؤں کو تسلیم نہیں کیا تھا، بلکہ اپنے دیوتا شام سے اپنے ساتھ لائے تھے اور ان کی کوشش یہ تھی کہ مصر میں ان کا مذہب رائج ہو۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید حضرت یوسف علیہ السلام کے ہم عصر بادشاہ کو "فرعون" کے نام سے یاد نہیں کرتا۔ کیونکہ فرعون مصر کی مذہبی اصطلاح تھی اور یہ لوگ مصری مذہب کے قائل نہ تھے۔ لیکن بائبل میں غلطی سے اس کو بھی فرعون ہی کا نام دیا گیا ہے۔ شاید اس کے مرتب کرنے والے سمجھتے ہوں گہ کہ مصر کے سب بادشاہ فراعنہ ہی تھے۔ موجودہ زمانے کے محققین جنہوں نے بائبل اور مصری تاريخ کا تقابل کیا ہے، عام رائے یہ رکھتے ہیں کہ چرواہے بادشاہوں میں سے جس فرمانروا کا نام مصری تاریخ میں اپوفیس ملتا ہے، وہی حضرت یوسف کا ہم عصر تھا۔
مصر کا دارالسلطنت اس زمانے میں ممفس (منف) تھا جس کے کھنڈر قاہرہ کے جنوب میں 14 میل کے فاصلے پر پائے جاتے ہیں۔ ممفس مصر کا ذکر ایک پوسٹ میں ہو چکا ہے۔ حضرت یوسف علیہ السلام 17،18 سال کی عمر میں وہاں پہنچے۔ دو تین سال عزیز مصر کے گھر رہے۔ آٹھ نو سال جیل میں گذارے۔ 30 سال کی عمر میں ملک کے فرمانروا ہوئے اور 80 سال تک بلا شرکت غیرے مصر پر حکومت کرتے رہے۔ اپنی حکومت کے نویں یا دسویں سال انہوں نے حضرت یعقوب علیہ السلام کو اپنے پورے خاندان کے ساتھ فلسطین سے مصر بلا لیا اور اس علاقے میں آباد کیا جو دمیاط اور قاہرہ کے درمیان واقع ہے۔ بائبل میں اس علاقے کا جُشَن یا گوشن بتایا گیا ہے۔ حضرت موسیٰ کے زمانے تک یہ لوگ اسی علاقے میں آباد رہے۔ بائبل کا بیان ہے کہ حضرت یوسف نے ایک سو دس سال کی عمر میں وفات پائی ۔
یوسف علیہ السلام کے قصے کی جو تفصیلات بائبل اور تلمود میں بیان کی گئی ہیں ان سے قرآن کا بیان بہت کچھ مختلف ہے۔ مگر قصے کے اہم اجزا میں تینوں متفق ہیں۔
جاری ہے۔۔۔
26/04/2024
شوشل میڈیا پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف پر پولیس یونفیارم پہنننے پر تنقید کا معاملہ
وزیراعلی پنجاب اور گورنر پنجاب پولیس کی یونفیارم قانونی طور پر پہن سکتے ہیں۔۔
آرٹیکل 27 رولز 4.2 پولیس رولز کے مطابق وزیراعلی پنجاب خاص مواقع پر پولیس کی یونفیارم پہن سکتے ہیں۔۔ پولیس رولز
وزیراعلی اور گورنر پنجاب پاوسنگ آوٹ پڑیڈ۔
پولیس دربار ، پولیس دفاتر کے دورے پر پولیس کی حوصلہ افزائی کے لیے پولیس یونفیارم پہن سکتے ہیں۔۔ پولیس رولز
وزیراعلی پنجاب اور گورنر پنجاب پولیس یونفیارم پر سی ایم اور گورنر پنجاب کی نام پلیٹ لگائیں گے۔ پولیس رولز
24/04/2024
نااہل ایس ایچ او اکرم شہباز قاتل نکلا
دوران تفتیش تشدد سے محنت کش ہلاک، ایس ایچ او سمیت چھ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج، ایس ایچ او سٹی ڈسکہ اکرم شہباز سب انسپکٹر وارث، اہلکار رانا ممتاز، عرفان چیمہ بابر عزیز نامزد مقدمہ درج،ایڈیشنل سیشن جج صاحب ڈسکہ کو دی گئی درخواست پر22روز بعد مقدمہ درج کیا گیا، ایف آئی آر نمبر915/24 کے مطابق مقتول کے والد حمید نے پولیس کو بتایا، کہ تھانہ سٹی ڈسکہ کے ایس ایچ او اکرم شہباز ہمراہ پولیس اہلکاروں عرفان چیمہ وغیرہ نے تین ماہ قبل محمدحمید سکنہ چونگی نمبرآٹھ ڈسکہ کے گھرچھاپہ مارا، تواس کے بیٹے محمدعثمان کو گرفتارکرکے تھانہ سٹی ڈسکہ لے آئے، کہ یہ ہمیں مختلف مقدمات میں مطلوب ہے اس کی گرفتاری ڈالنی ہے، تین ماہ تک ایس ایچ او تھانہ سٹی ڈسکہ اکرم شہباز نے نوجوان کو حبس بے جا میں رکھا، 26مارچ کو محمدحمیدتھانہ سٹی ڈسکہ اپنے بیٹے کا پتہ کرنے آیا، تو پولیس اہلکاروں نے بتایا، کہ تمہارا بیٹا دوران تفتیش مر گیا ہے، اس کی نعش سول ہسپتال سیالکوٹ میں پڑی ہوئی ہے، اس نے سول ہسپتال سیالکوٹ جاکردیکھا، توا سکے بیٹے کی نعش پڑی ہوئی تھی، جس کو ایس ایچ او تھانہ سٹی ڈسکہ اکرم شہباز، تفتیشی افسر وارث، عرفان چیمہ ، رانا ممتاز ہیڈ کانسٹیبل ، بابر عزیز اور ایک نامعلوم نے تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتاردیاتھا، تھانہ سٹی پولیس نے مقتول کے باپ کی مدعیت میں ایس ایچ او اکرم شہباز، تفتیشی افسر وارث، عرفان چیمہ ، ممتاز ہیڈ کانسٹیبل ، بابر عزیز اور ایک نامعلوم کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے،
24/04/2024
یہ بینچ جاپان کے بس سٹاپ پر بنے ہوئے ہیں کہ جو لوگ بس کے انتظار میں بیٹھیں وہ ان پیڈلز کے ذریعے کچھ ورزش کر لیں۔ ساتھ ہی ان پیڈلز کو گھومانے سے سٹریٹ لائٹس کے لیے بجلی بھی پیدا ہو جائے گی۔
ترقی ایسے نہیں ہوتی۔
*شب کو اٹھنا ہوتا ہے جو جانا دور ہوتا ہے*
24/04/2024
کوہلو : بارکھان کے علاقے سنگیالی میں نساؤ روڈ پر بارودی سرنگ کا دھماکہ قبائلی رہنما وڈیرہ ربنواز ژنگ کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی گاڑی میں سوار تمام افراد محفوظ رہے , گاڑی کو شدید نقصان پہنچا ہے,
12/04/2024
کھچی والا
نزد دیوان سویٹ کے قریب نیو چوہدری بس نے ایک پیدل چلتے اکرم فروٹ شاپ والا جو منا موبائل شاپ کے سامنے ریڑھی لگا تا ہے کو کچل ڈالا ریسکیو ٹیم 1122 فورٹ عباس نے فوری موقع پر پہنچ کر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مریض کو ٹی ایچ کیو فورٹ عباس شفٹ کر دیا،
رپورٹ
نیشنل یونین آف جرنلسٹ ®️ کھچی والا
Address
Website
Alerts
Be the first to know and let us send you an email when Khara Sach posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.
Contact The Business
Send a message to Khara Sach:
Videos
بہاولنگر /قتل کی لرزہ خیز واردات بہاولنگر ۔پرانی سبزی منڈی کے قریب گھریلو جھگڑے پر بیٹے نے باپ کو چھریوں کے وار سے قتل کر دیا پولیس بہاولنگر ۔ باپ کو قتل کرنے کے بعد بیٹا نے تھانے پیش ہو کر گرفتاری دے دی بہاولنگر ۔مقتول محمد جمیل نزیر کالونی کے رہائشی تھا بہاولنگر ۔ایس ڈی پی او صدر اور تھانہ سٹی اے اور بی ڈویژن کے ایس ایچ او نفری سمیت موقع پر پہنچ گئے بہاولنگر ۔ پولیس نے لاش اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دی
Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars - they help me earn money to keep making content you love. Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars! #StarsEverywhere
لاہور: عدالت کی حکم عدولی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو (اے ڈی سی آر) عدنان رشید کو مہنگی پڑ گئی، بیلف نے دفتر سے اے ڈی سی آر کو ہتھکڑی لگا کر گرفتار کر لیا۔ سول جج شفقت کے حکم پر بیلف کی جانب سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو (اے ڈی سی آر) عدنان رشید کو ہتھکڑیاں لگا کر سول جج کے روبرو پیش کیا گیا، عدنان رشید کی گرفتاری کے دوران سٹاف نے بیلف سے بدتمیزی بھی کی۔
Shortcuts
- Address
- Alerts
- Contact The Business
- Videos
- Claim ownership or report listing
-
Want your business to be the top-listed Media Company?