Ali Hyder

Ali Hyder Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Ali Hyder, Digital creator, .

• نام تیرا ہے ہماری دھڑکنوں میں• مٹاسکے گا ہرگز نہ کوئاونچا پہاڑوں سے مقام ہے تیراجھکا سکے گا ہرگز نہ کوئ
24/03/2024

• نام تیرا ہے ہماری دھڑکنوں میں
• مٹاسکے گا ہرگز نہ کوئ
اونچا پہاڑوں سے مقام ہے تیرا
جھکا سکے گا ہرگز نہ کوئ

11/03/2024
دوستی بھی کیا رشتہ ہے اس کا احساس کبھی کبھار ہی ہوتا ہے میں کوسوں دور ہوں ان لمحوں سے جن کے ہیں وہ تاروں میں چاندسا  لگت...
11/03/2024

دوستی بھی کیا رشتہ ہے
اس کا احساس کبھی کبھار ہی ہوتا ہے
میں کوسوں دور ہوں ان لمحوں سے
جن کے ہیں وہ تاروں میں چاندسا لگتا ہے

دوست بہت مشکل سے ملتے ہیں
جن کے ملنے میں برسوں برس لگتے ہیں
دوست کی دولت ملنے سے
غریبی میں بھی بے تاج سا لگتا ہے

بس جفاءوں پہ معاف کیا کرتا ہوںسزا دینا  بھی تو میرے بس میں  نہیں ہےان کی غلط فہمیوں پہ صبر کیا کرتا ہوں  صبر کے علاوہ بھ...
11/03/2024

بس جفاءوں پہ معاف کیا کرتا ہوں
سزا دینا بھی تو میرے بس میں نہیں ہے

ان کی غلط فہمیوں پہ صبر کیا کرتا ہوں
صبر کے علاوہ بھی تو کچھ میرے بس میں نہیں ہے

ان کی چوکھٹ پہ سر بسجود التجا کرتا ہوں
حاجت کسی اور در کی بھی میرے بس میں نہیں ہے

کس سے شکوہ کروں کون ہے میرا اس دنیا میں
گنہگار ہوں بس اس کی سزا مجھ کو ملی ہے

کتنا بد قسمت ہے حیدر کہ بلاتا ہے تمہیں مشکل میں
خوش وقتی کے حواس تو اس کے بس میں نہیں ہیں
فاروق حیدر

ایمان کا جز ہے وطن سے محبتغیرت کی پہچان ہے وطن سے محبتوطن ہی چمن ہے وطن ہی جان ہےوطن سے الگ نہیں وطن ہی مان ہےوطن پر جاں...
11/03/2024

ایمان کا جز ہے وطن سے محبت
غیرت کی پہچان ہے وطن سے محبت

وطن ہی چمن ہے وطن ہی جان ہے
وطن سے الگ نہیں وطن ہی مان ہے

وطن پر جاں فدا کرنے کو ہر کوءی تیار ہے
شہسوار بھی شہہ پر لگام تھامے تیار ہے

جوانوں نے مورچے سنبھال رکھے ہیں
والدین نے انھیں امان کی دعاءیں دے رکھیں ہیں

بچے عورتوں نے مشکیزے پکڑ رکھے ہیں
زخمیوں کے زخم پر مرہم رکھی ہے

کفار کی افق تک چیخ جاری ہے
مومن نے بھی اللہ اکبر کی صداءیں لگاءے رکھی ہیں

زور و شور کا عالم برپا ہے
ایک کا مقام جنت تو دوسرے کا جہنم رکھا ہے

مومن ہے پر عظم خون کا آخری قطرہ بہانے کو
جس کی تقدیر میں فقط شھادت لکھی ہے

شاعر نے فلسطین میں جاری معرکہ کو بیان کیا ہے
✍️فاروق حیدر

!(ماہ رمضان)                    ماہ رمضان کی توقیر مجھ سے کیسے ہو بیاںجس میں نازل ہو قرآن پاک جو ہے کلام خداi قدرت کی خا...
11/03/2024

!(ماہ رمضان)
ماہ رمضان کی توقیر مجھ سے کیسے ہو بیاں
جس میں نازل ہو قرآن پاک جو ہے کلام خدا
i قدرت کی خاص رحمت ہو ہم پر

نفل کو فرض, فرض کو ستر کا درجہ ملا ہے
ابلیس کو بھی خود خدا نے قید میں کیا۔ ہے ۔

بد نصیب ہے جو بخشوا نہ سکے خود کو اس میں
یہ ارشاد بھی رسول پاک نے سخت فرمایا ہے

عشرہ پہلا رحمت دوسرا بخشش تیسرا جہنم سے نجات ہے
قدر کی رات کو بھی اسی عشرہ میں چھپایا ہوا ہے

اعتکاف میں بھی بیٹھے ہیں پانے اس کو بہت اکثر
مومن کو اسی عشر کی تاک راتوں میں ملی ہے

تحفے مٹھاءیاں ملیں گی حفاظ کرام کو
ختم قرآن کا جنھوں نے سر پر تاج سجایا ہے

شب عید کو چاند دیکھیں گے مفتی
کل عید ہے یہ اعلان ہر سو کروایا ہے

تیری رحمت کے طلبگار ہم بھی ہیں حیدر
گناہوں سے پر ہیں بس مسلمان کا غلاف چڑھایا ہے
فاروق حیدر

السلام علیکم                                   اس بابرکت شب قدر کی رات میں والدین کے نافرمان کی کوءی بخشش نہیں ۔۔۔ایسے ہ...
26/02/2024

السلام علیکم
اس بابرکت شب قدر کی رات میں والدین کے نافرمان کی کوءی بخشش نہیں ۔۔۔ایسے ہی ایک والد کی دکھ بھری داستان اس کے بیٹے کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بچپن میں تجھ کو کھانا کھلایا
جوانی کے بعد بھی ذمہ اٹھایا

جب کسی شب بیمار تھا تو
رات بھر میں بیدار ہی رہا

دل میرا تیری ہلاکت سے ڈرتارہا
تاہم تقدیر کے لکھے کا بھی مجھ معلوم تھا

جب پہنچا تو اس عمر پر
جس کی برسوں سے خواھش تھی مجھ کو

بدلہ تو نے سخت کلامی دیا
گویا کہ تم ہی تھے محسن میرے

قابل تو نہ ہوءے والدین کی حق اداءیگی کے
کاش کہ شریف پڑوسی کے قابل ہوءے ہوتے

پڑوسی کے حق سے تو مجھ کو محروم نہ کرتے
میرے ہی مال میں مجھ سے بخل نہ کیا ہوتا

پر نہ اپنا حال بدلا  ظلم و جبر ہے وہی ۔جاری   آج بھی قتل ہوءی معصوم بیچاری      بھاءی  کرتا ہے بہن کو کالی    صرف ماہ و ...
07/01/2024

پر نہ اپنا حال بدلا
ظلم و جبر ہے وہی ۔جاری
آج بھی قتل ہوءی معصوم بیچاری
بھاءی کرتا ہے بہن کو کالی
صرف ماہ و روز و شب بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

جعلی بیچ چلتا ہے سارا
کیسے فصل ہو فاءدے والا
ھاءے۔۔ھاءے کہتا ہے کسان بیچارہ
قرض لیتا ہے مسکین بیچارہ
بد صورت نے حسن ہے بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

دیکھتا جابر اکثر ہوں یہاں
چوری ڈاکے عام ہے یہاں
کمزوروں کا قتل عام یہاں
نہیں سلامت انسان یہاں
ھمدرد کا بھی ہے تہور بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

دیکھو گیھ اور دال میں کمی
سستی بستی ہوءی نہ کوءی۔
نہ آٹے اور چینی میں پوراءی
گوشت مچھلی اور سبزی ساری
کپڑا سستا کوالٹی بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

رشتوں میں احترام کہاں ہے
بھاءی کا دشمن بھاءی ہوا ہے
بیٹے نے نکالی ماں بیچاری
وہی والد وہی تکالیف
بوڑھا وہی بچہ بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

وطن کے بنتے ایسے ہیں والی
خزانہ آکر کرتے ہیں خالی
مریض بن کے کرتے ہیں نکالی۔۔۔۔
دلال ڈھونڈتے ہیں جو دیں دلالی
غلامی وہی طریقہ ہے بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

چلا ایسا دءور ہے
جوا کرپشن زور ہے
ہر تھانے میں رشوت خور ہے
ہوا شریف یہاں بور ہے
حرام آیا حلال بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

کرتے کارنامیں قلمکاروں کے دیکھو
مقابل وڈیروں کے جاننثار دیکھو
لفافوں کے لیے بھی ہے لاچار کچھ
وہ بھی بستی کے بیمار دیکھو
عادل ہے اقبال بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا
پر نہ اپنا حال بدلا

عادل اقبال مھر کے سندھی غزل کو اردو غزل میں تبدیل کیا ہے۔۔۔۔

طعام ہو بس بریانی                              کھانا ہو بس بریانی                                 تیرے ہی ڈوڑ میں سب کام...
04/01/2024

طعام ہو بس بریانی
کھانا ہو بس بریانی

تیرے ہی ڈوڑ میں سب کام چھوڑ آءوں
تجھ کو پاکر سب درد بھول جاءوں

شادی میں بھی بریانی فوتی میں بریانی
بہت کارگر ہوتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہے یہ بریانی

دوستی ناتے سب قاءم ہے تیرے دم سے
گھر والی کی ناراضگی ہے ختم تیرے در پر

مجلسوں دعوتوں کی رونق ہے تیرے سر پر
افسر کے قرب کی کنجی ہے تو بریانی

استاد کے غصہ کا درمل تمہیں تو ہو
تیری ہی خوشبو سے ہے یہ ساری شادمانی

عاشق ازل سے ہے حیدر تیرا اے رانی
میرے نصیںب میں ہو کوٹ کوٹ کے تو بریانی

نیا سال تو ہر سال آتا ہے                               پھر خوب خوش رہو ہر سال کی طرح            روزی رزق میں برکت ہو ہر ...
03/01/2024

نیا سال تو ہر سال آتا ہے
پھر خوب خوش رہو ہر سال کی طرح
روزی رزق میں برکت ہو ہر سال
غم اور تکلیفیں دور رہیں نہ پچھلے سال کی طرح

خوش اخلاقی کے پیکر رہو اس سال بھی
قدموں میں تیری سرفرازی ہو اے ذی وقار
نیا سال تو ہر سال آتا ہے

دین و دنیا میں برکتیں تجھے نصیب ہو
ہر مشکل میں ساتھ تیرے خلیل ہو
بس یہ دعا ہے میری رب پاک کی دربان میں
حیدر بھی سدا خوش رہے اسی سال میں

01/01/2024

Forget every bad situations of 2023 and enter 2024 with positive mind. 🥳🎆✨

31/12/2023

اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤ

دہقان تو مرکھپ گیا اب کس کو جگاؤں
ملتا ہے کہاں خوشہء گندم کہ جلاؤں
شاہیں کا ہے گنبدِ شاہی پہ بسیرا
کنجشکِ فرومایہ کو اب کس سے لڑاؤں
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

ہر داڑھی میں تنکا ہے، ہر ایک آنکھ میں شہتیر
مومن کی نگاہوں سے بدلتی نہیں تقدیر ؟
توحید کی تلوار سے خالی ہیں نیامیں
اب ذوق یقیں سے نہیں کٹتی کوئی زنجیر
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

شاہیں کا جہاں آج کرگس کا جہاں ہے
ملتی ہوئی ملا سے، مجاہد کی اذاں ہے ؟
مانا کہ ستاروں سے آگے ہیں جہاں‌ اور
شاہیں میں مگر طاقت پرواز کہاں ہے
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

مرمر کی سلوں سے کوئی بے زار نہیں ہے
رہنے کو حرم میں کوئی تیار نہیں ہے
کہنے کو ہر اک شخص مسلمان ہے ، لیکن
دیکھو تو کہیں نام کا کردار نہیں ہے
اقبال تیری دیس کا کیا حال سناؤں

بیباکی و حق گوئی سے گھبراتا ہے مومن
مکاری و روباہی پہ اتراتا ہے مومن
جس رزق سے پرواز میں کوتاہی کا ڈر ہو
وہ رزق بڑے شوق سے اب کھاتا ہے مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

پیدا کبھی ہوتی تھی سحر جس کی اذاں سے
اس بندہء مومن کو اب لاؤں کہاں سے
وہ سجدہ زمیں جس سے لرز جاتی تھی یارو
اک بار تھا ہم چھُٹ گئے اس بارِ گراں سے
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

جھگڑے ہیں یہاں صوبوں کے ذاتوں کے نصب کے
اگتے ہیں تہہ سایہء گل خار غضب کے
یہ دیس ہے سب کا مگر اس کا نہیں کوئی
اِس کے گلِ خستہ پہ تو اب دانت ہیں سب کے
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

محمودوں کی صف، آج ایازوں سے پرے ہے
جمہور سے، سلطانی جمہور ڈرے ہیں
تھامے ہوئے دامن ہے یہاں پر جو خودی کا
مرمر کے جیے ہے کبھی جی جی کے مرے ہے
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

دیکھو تو ذرا محلوں کے پردوں کو اٹھا کر
شمشیر وسناں رکھی ہیں طاقوں پہ سجا کر
آتے ہیں نظر مسندِ شاہی پہ رنگیلے
تقدیرِ امم سو گئی طاؤس پہ آ کر
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

مکاری و عیاری و غداری و ہیجان
اب بنتا ہے ان چار عناصر سے مسلمان
قاری اسے کہنا تو بڑی بات ہے یارو
اس نے تو کبھی کھول کے دیکھا نہیں قرآن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

کردار کا، گفتار کا، اعمال کا، مومن
قائل نہیں ایسے کسی جنجال کا مومن
سرحد کا ہے مومن، کوئی بنگال کا مومن
ڈھونڈے سے بھی ملتا نہیں، قرآن کا مومن
اقبال تیرے دیس کا کیا حال سناؤں

امیر الاسلام ہاشمی

تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں ورنہ چہرے بھی مہ و سال بتا دیتے ہیں روح کا حال بھی اے کاش بتائے کوئی دل کی حالت تو ...
31/12/2023

تم نے پوچھا ہے تو احوال بتا دیتے ہیں
ورنہ چہرے بھی مہ و سال بتا دیتے ہیں

روح کا حال بھی اے کاش بتائے کوئی
دل کی حالت تو خد و خال بتا دیتے ہیں

اب مراسم بھی بساطوں پہ سجے مہرے ہیں
کون سی کس نے چلی چال بتا دیتے ہیں

کس میں اب کتنی اڑانوں کی سکت باقی ہے
ہر پرندے کے پر و بال بتا دیتے ہیں

دل کے غنچے بھی تھے معصوم ہمارے جیسے
کس کے ہاتھوں ہوئے پامال بتا دیتے ہیں

حاکم وقت کو کس کس نے سلامی دی ہے
کس کی تالی میں ہے سر تال بتا دیتے ہیں

گھر کی دیوار سے گرتے ہوئے روغن کی طرح
اب مری عمر مرے بال بتا دیتے ہیں

ندا فاضلی

کاش کہ کوءی ٹھکانہ مل جاءے خرچہ پانی ہو بس گزارا ہو ہوجاءے آزاد ہو جاءوں اس دنیا کے چکروں سے کاش کہ کوءی ہمدرد و مددگار ...
30/12/2023

کاش کہ کوءی ٹھکانہ مل جاءے
خرچہ پانی ہو بس گزارا ہو ہوجاءے
آزاد ہو جاءوں اس دنیا کے چکروں سے
کاش کہ کوءی ہمدرد و مددگار مل جاءے

حیدر

حسن نماءش تم کرتے ہو قصوروار ہم ہوتے ہیں  بے پردہ تم چلتے ہو گنہگار ہم ہوتے ہیں تم تو بس گزرجاتے ہو خوار و   خراب تو ہم ...
30/12/2023

حسن نماءش تم کرتے ہو قصوروار ہم ہوتے ہیں
بے پردہ تم چلتے ہو گنہگار ہم ہوتے ہیں
تم تو بس گزرجاتے ہو خوار و خراب تو ہم ہوتے ہیں
نہ تم ہی باز آتے ہو نہ ہم ہی باز آتے ہیں

حیدر

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ali Hyder posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Media Company?

Share