04/08/2024
مہکاں پنجابی ادبی بورڈ ساہیوال کے زیر اہتمام 2024 میں شائع ہونے والی کتابوں پر ایوارڈ کا پانچواں اور آخری پروگرام یونیورسٹی آف سیالکوٹ کے اشتراک سے یونیورسٹی کےاقبال کیمپس میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جمیل ملک نے کی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی معروف شاعر اور افسانہ نگار محمد ایوب صابر تھے۔ پروگرام میں معروف فکشن نگار خالد فتح محمد بطور مہمان اعزاز شریک ہوے۔ اس پروگرام میں سٹیج سیکرٹری کی ذمّہ داری ثمرن جٹھول نےبخوبی سر انجام دی ۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا ۔یہ سعادت ڈاکٹر حافظ طاہر المصطفی نے حاصل کی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں ہدیہ نعت پیش کرنے کے لیے مائدہ ریاض کو سٹیج پر بلایا گیا۔ انہوں نے اپنی مسحور کن آواز سے سماں باندھ دیا۔ اس کے بعد صدر مہکاں پنجابی ادبی بورڈ ڈاکٹر مشتاق عادل کو سٹیج پر بلایا گیا کہ وہ مہکاں پنجابی ادبی بورڈ اور شعبہ اردو یونیورسٹی آف سیالکوٹ کی کارکردگی کی رپورٹ پیش کریں۔ ڈاکٹر مشتاق عادل نے بتایا کہ ادارہ 2005 سے سہ ماہی رسالہ " مہکاں "اور 2008 سے کتابوں پر ایوارڈ دے رہا ہے ۔پنجابی زبان کے فروغ کے لیے 2019 سے ہفتہ وار پنجابی اخبار "پنجابی چانن "کا اجرا کیا گیا ہے. انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شعبہ اردو میں تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کتابیں شائع کرنے والے اسکالرز کی حوصلہ افزائی کرنے کےلئے خصوصی ایوارڈز دیے جا رہے ہیں۔ مہمان اعزاز خالد فتح محمد نے مہکاں پنجابی ادبی بورڈ اور یونیورسٹی آف سیالکوٹ کے شعبہ اردو کی فروغ ادب کے لیے کاوشوں کو سراہا۔ مہمان خصوصی محمد ایوب صابر نے پنجابی ادب کے فروغ میں مہکاں پنجابی بورڈ کی کارکردگی اور اردو زبان کے فروغ کے لیے یونیورسٹی آف سیالکوٹ کی کوششوں کی تعریف کی۔ تقریب کےصدر پروفیسر ڈاکٹر نوید جمیل ملک نے صدارتی کلمات میں کہاکہ اچھا ادب کسی زبان کا بھی ہو اس کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے تاکہ پرانے لکھنے والوں کو ان کی کارناموں پر ہدیہ تبریک پیش کیا جاۓ اور نئے لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی ہو۔ انہوں نے یونیورسٹی آف سیالکوٹ اور خاص طور پر فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے پلیٹ فارم سے ادبی پروگرام کے لیے ہر طرح کی معاونت کا یقین دلایا۔ پروگرام میں ماہم سجاد کو ان کی کتاب" حفیظ خان کے ناولوں کا کرداری مطالعہ "پر ایوارڈ دیا گیا ،انیلا مشتاق کو ان کی کتاب" اردو ناول میں پسماندگی کا رجحان" ستارہ کو "دو افسانہ نگار" نازیہ کوثر کو "فرخندہ رضوی شاعری اور شخصیت "نعمت اللہ کو" تاب اسلم فن اور شخصیت" کونب گھمن کو "شعری میلانات "عاصمہ خوشی کو "افسانہ اور حقیقت" احسان فیصل کنجاہی کو "خط میرے نام" عینی ملک کو "جل بھی چکے پروانے" ثروت سہیل کو" سلگتی سرزمین" ڈاکٹر عامر اقبال کو "پروفیسر عبدالحق بطور اقبال شناس "اور خالد فتح محمد کو ان کے پنجابی ناول" چن دے دوجے پاسے" پر ایوارڈ دیا گیا آخر میں ڈاکٹر مشتاق عادل نے مہمانوں کو یادگاری شیلڈیں پیش کیں۔ پروگرام کے آخر میں مہمانوں کی پر تکلف چائے سے تواضع کی گئی ۔واضح رہے کہ اس سے قبل مہکاں پنجابی ادبی بورڈ ساہیوال، فیصل آباد ،اسلام آباد اور لاہور میں ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقاریب کا انعقاد کر چکا ہے۔